شاطر حاکم۔
اک ظلم اُس پہ دیکھو آنکھیں دِکھا رہا ہے ‘انجام بے حیا کا نذدیک آ رہا ہے” پچھلی دہائیوں میں پاپی اکائیوں کا سب جانتےRead More »شاطر حاکم۔
اک ظلم اُس پہ دیکھو آنکھیں دِکھا رہا ہے ‘انجام بے حیا کا نذدیک آ رہا ہے” پچھلی دہائیوں میں پاپی اکائیوں کا سب جانتےRead More »شاطر حاکم۔
توہم پرستی اور ہم ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں پہ توہم پرستی عام ہے حالانکہ مسلمان خدا پرست ہوتا ہے توحید پرستRead More »توہم پرستی اور ہم
دوسرا موڑ اس کا نام حریم تھا اور عمر 16 سال تھی اسکول میں اس کا آخری سال تھا میرا اور اس کا قریبی تعلقRead More »دوسرا موڑ
کہانی رخصتی از صائمہ نور قسمت جو کسی کے تابع نہیں ہوتی بلکہ اگر یہ کہا جائے ہم سب قسمت کے تابع ہیں تو بلکلRead More »رخصتی از صائمہ نور
ناول: عشق ذات از: پلوشہ صافی قسط: 01 حارث صاحب صحن میں بار بار گھڑی کو دیکھ کر چکر کاٹ رہے تھے۔ شادی ہال جانےRead More »عشق ذات
تکلیف جن کو ہوتی تھی میرے وجود سے کس نے کہا کے غیر تھے باہر کے لوگ تھے پردے ہٹے جو عقل سے تو پھرRead More »جو میرے حاسدوں میں تھے وہ گھر کے لوگ تھے
کون آیا ہے یہ سر بہ سر روشنی ہو گیا آج تو گھر کا گھر روشنی تیرگی راج کرتی تھی چاروں طرف راہبر بن گئیRead More »سر بہ سر روشنی
آنکھوں میں نہ پڑ جائے برسات تُمہیں کوئی بخشے ہے نئی وحشت ہر رات تُمہیں کوئی بس اِتنا سمجھ لیجے وابستہ نہِیں تُم سے بتلاRead More »نغمات تمہیں کوئی
ہمارا رُتبہ، تُمہارا مقام یاد رہے خِرد سے دُور تُمہیں عقلِ خام یاد رہے ادا کِیا تو ہے کِردار شاہ زادے کا مگر غُلام ہو،Read More »یاد رہے
خُود کو آنسُو کر لِیا ہم نے خُوشی کرتے ہُوئے موت کی آغوش میں ہیں زِندگی کرتے ہُوئے کیا کہیں کیسی شِکست و ریخت کاRead More »زندگی کرتے ہوئے
خود نوشت یا آپ بیتی ایک دلچسپ ادبی صنف ہے۔ یہ لکھاری کی اپنی زندگی اپنے الفاظ میں بیان کی گئی ہوتی ہے۔ خود نوشتRead More »کیا بیت گئی قطرے پہ گوہر ہونے تک
میں تیرے سنگ ابھی اور چل نہِیں سکتا لِکھا گیا جو مُقدّر میں ٹل نہِیں سکتا ہر ایک گام پہ کانٹوں کا سامنا تو ہےRead More »ٹل نہیں سکتا
غار کو ایک کمرے کی شکل دی گئی تھی _ پورا غار کالے دھوے سے بھرا ہوا تھا_ ایک بڑی انسانی کھوپڑی کے نیچے آگRead More »کالا جادو اور شیطانی طاقتیں
تھے انکے بھی وہی انداز زمانے والے میرے ہمدم، وہ میرا ساتھ نبھانے والے آج کھل کر ہنسے وہ میری بربادی پر قصہ درد مجھےRead More »زمانے والے
آ واز حفصہ رومی دلِ امید اتنا چاہتا ہے کہ اسے کچھ راز مل جائیں۔۔ کہیں سے آس مل جائے ادھورے وسوسوں کے بیچ زراRead More »آ واز
“بہار آ ئی خزاں کے در” حفصہ رومی بہار آ ئی خزاں کے در پہ غموں کی دلکش پھوار بن کے سماں ہے دلکش حسیںRead More »بہار آ ئی خزاں کے در پہ
مُجھے ایسے تُمہیں نا آزمانا چاہِیے تھا بتا کر ہی تُمہارے شہر آنا چاہِیے تھا مِرے ہر ہر قدم پر شک کی نظریں ہیں تُمہاریRead More »چاہیے تھا
مجھے کس طرح سے یقین ہو جو امام تھے وہ گزر گئے وہ جو جوش تھا وہ نہیں رہا جو نِظام تھے وہ گزر گئےRead More »مرے دشمنوں کو خبر کرو
آپ نے وہ مشہور کہاوت تو سنی ھو گی کہ”دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں”لیکن اس میں لوگ ایک اہم چیز بھول جاتے ہیں کہRead More »ویڈیو گیمز کے اثرات
جان گناہوں کی دنیا کا ایک مشہور باسی ہے۔ عیاش اور بے فکر نوجوان! دن رات مستی میں گم ،خوبصورت حسیناوں کے ساتھ مشغول ،آرامRead More »ایک آدمی جو دنیا میں جنّت کی سیر کرتاہے
الفاظ کا جادو یہ سن ٢٠٠٩کی بات ہے آخری بار دوران پریگنینسی کچھ کمپلیکیشنز کی وجہ سے ضیالدین ہاسپٹل میں میری ڈاکثر نے مجھے ایڈمٹRead More »الفاظ کا جادو
وار پو پھٹنے کے بعد کی تازگی بھی کمال ہوتی ہے ۔چاہے گرمیوں کی ہو یا سخت جاڑےکی ۔ رفیعہ حسب معمول فجر کے بعدRead More »وار
گیا جہان سے ادنا یا کوئی اعلا گیا کسی کا غم بھی کہاں دیر تک سنبھالا گیا سلیقہ اس میں مجھے اک ذرا دِکھے توRead More »سنبھالا گیا
احساس محبت تمام گھر کی فضاء خاموش اور پرسکون تھی. نہایت تندہی کے ساتھ وہ سل پرشامی کبابوں کا مصالحہ پیس رہی تھی رات خاصیRead More »احساس محبت
گزشتہ سات دہائیوں سے ہماری قوم آزاد ھونے کا دعوی کر رہی ھےاور اسلام کے نام پر آزادی لینے کی دعوے دار بھی ھے توRead More »ایماندار قوم
اڑتی چڑیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صبح سویرے والی سورج کی نرم گرم کرنوں نے میری پلکوں پر دستک دے کر مجھے جگایا تھا ۔سخت جاڑے کے دنRead More »اڑتی چڑیا
کرن نعمان راکا پوشی دف اور بانسری کے سنگم سے بنی ایک دل آویز دھن اسے خوابوں کی دنیا سے کھینچ کر سنگلاخ برفیلے پہاڑوںRead More »راکاپوشی
کوشش کا دیپ یوں تو عموما میرے صبح کے معمولات ایک جیسے ہوتے ہیں.نماز تلاوت،پھر بچوں کو جگاکران کا ناشتہ اور لنچ بنانا اور چھوٹیRead More »کوشش کا دیپ
عوام بُھوک سے دیکھو نِڈھال ہے کہ نہِیں؟ ہر ایک چہرے سے ظاہِر ملال ہے کہ نہِیں؟ تمام چِیزوں کی قِیمت بڑھائی جاتی رہی غرِیبRead More »سرگِرانی ۔