سنو
مجھ سےبچھڑ کر کیسےہو
کیااب بھی سگرٹ پیتے ہو
کیا اب بھی محلے کے لڑکے کرکٹ کھیلنے آتے ہیں
کیا اب بھی نیلی کھڑکی پر آنکھوں کو ٹکاۓ رکھتے ہو
سنو
مجھ سے بچھڑ کر کیسے ہو
ہاں یاد آیا
اس نیلی کھڑکی والی کا کچھ حال بتاؤ
کیا دل کا حال بتا ڈالا
کچھ بات بھی آگے بڑھ پائی
یامیری طرح بس مات ہوئی
اچھا سب چھوڑو
اِک بات بتاؤ
میری یاد آئی یا بھول گے
کیا اب بھی چھت پر جاتے ہو
میری چھت کو دیکھ کے کیا میری یاد ستاتی ہے
ہاں یاد آیا
اِک بات بتانی بھول گئی
تم اکثر مجھ سے پوچھتے تھے
تم کس سے محبت کرتی ہو
بس اِتنا کہنا چا ہوں گی
تم ابھی مجھے یاد آتے ہو
میں تم سے محبت کرتی تھی
میں تم محبت کرتی ہوں
تم اپنی کہو
مجھ سے بچھڑ کر کیسے ہو
تحریر رضوانہ خان