Skip to content
  • by

بے انتہا آخری قسط

سونیا بیٹا آگئی تم کہاں گئی تھی کچھ نہیں پاپا وہ میں عادل سے ملنے گئی تھی اچھا وہ آج بتارہا تھا اپنے گھر والوں کے بارے میں اچھا تو کیسے ہیں کیا بتارہا تھا پاپا وہ کہہ رہا تھا کہ اس کے گھر والے بہت سخت مزاج ہیں وہ پسند کی شادی کو پسند نہیں کرتے مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے اگر اسے یہ سب معلوم تھا تو اس نے تمہارے ساتھ رشتہ کیوں بنایا پاپا پلیز سوچیں آپ کو معلوم ہے کہ میں اس سے بہت محبت کرتی ہوں اس کے بنا رہ نہیں سکتی وہ کہہ رہا تھا کہ ہمیں یہ رشتہ اتفاقی طور پر ہوتا ہے یہ دیکھنا ہے وہ آپ سے خود آکر ملے گا اچھا چلیں سب آجائیں کھانا کھانے چلو ہاں جی بیگم آج کیا بنایا آپ نے آج میں نے قیمہ آلو اپکو پسند ہے نہ ہاں

اسلام علیکم انکل آنٹی وعلیکم السلام بیٹا انکل سونیا آپ کو تمام تر حقیقت تو بتا ہی دی ہوگئ تا تو دی ہے لیکن کیا تمہیں لگتا کہ ایسا ہوسکتا ہے انکل سب کچھ ممکن ہے آپ پلیز ہمارا ساتھ دیں دیکھیں انکل میرا دوست ہے اقبال میں یہ ظاہر کروں گا کہ آپ اس کے زریعے رشتہ لے کر آئیں آپ پرسوں تھیک چار بجے شام آجائیں کیونکہ دادا جی وقت کے پابند ہیں

تھیک ہے لیکن بیٹا یہ دھوکہ ہے مجھے یہ تھیک نہیں لگ رہا ہے آنٹی یقین کریں مجھ پر
دادا جی ہاں اقبال کیسے آنا ہوا دادا جی وہ میں آپ سے بات کرنے آیا تھا کہ میرے رشتہ دار ہیں بہت اچھی فیملی ہے بٹ ہیں اچھا تم تو میمن نہیں ہو دادا جی وہ وہ میری دور رشتہ دار وہ کیسی بڑی کوئی میری دادی نانی لگتی انکی شادی ہوئی تھی اچھا پھر ہاں انکی بیٹی ہے بہت اچھی ہے سمجھدار ہے میں نے ان سے بات کی کیا میں سوچ رہا تھا کہ عادل اور وہ اگر میرا مطلب ہے کہ وہ رشتہ برخوردار اتنی اچھی تو تم اپنے لیے کیوں نہیں سوچتے ہاں داداجی میرا رشتہ ہوا ہوا نہ اچھا کب ہوا میری خالہ کی بیٹی کے ساتھ بس کچھ روز پہلے ہی ہوا تو میں نے سوچا کہ میں نے اور عادل نے ہر کام ایک ساتھ ہی کیا تو یہ بھی کرلیں تمیں اتنا سوچنے کی ضرورت نہیں عادل کا رشتہ ہم اپنی برادری میں کرلیں گئے دادا جی بہت اچھے لوگ ہیں آپ ملے ہی۔ وہ پرسو آنا چاہے ہیں رشتے کی بات کرنے کے لیے اگر آپ اجازت دیں تو چلو پھر آنے دو جی بہت شکریہ میں چلتا ہوں اللہ حافظ اللہ حافظ آف یا تیرے دادا ہیں یا پھر ہٹلر بتانا کیا آنے کو تو کہہ دیا ہے آگے پتہ نہیں –

آئیں انکل آنٹی دادا جی یہ وہ انکل آنٹی اسلام علیکم وعلیکم السلام جی تشریف رکھیں وہ بڑے میاں ہم کچھ نہ کہیں ہمیں اقبال نے سب بتا ہی تو دیا ہے لیکن کیا زمانہ آگیا ہے نہ لڑکی کا باپ اب رشتے لےکر آئیں گے ایسا کیا آپکی لڑکی دیکھیں آپ آپ کی دیکھ کر آپکی حثیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اپنے اونچے خاندان میں رشتہ جوڑنے کا خواب آپ پر زیب نہیں دیتا اور آپ رشتہ لے کر آگئے یہ کیا کہہ رہے آپ اقبال یہ کہہ سے تمہارے رشتے دار نہیں لگ رہے خیر کیا کیا آپکی بیٹی نے مطلب کیا پڑھا ہے جی سونیا نے ایم بی اے کیا اچھا کس یونیورسٹی سے انٹیشنل یونیورسٹی سے اچھا اور کالج کی تعلیم کہاں سے حاصل کی جی وہ سمارٹ کالج سے اچھا تو یہ عشق کا معاملہ ہے مطلب کالج بھی وہ جہاں سے عادل پڑھا یونیورسٹی بھی نہیں یہ اتفاق بھی ہوسکتا ہے جناب کیا ہزار کروڑ کا کاروبار کرنے والے کو کیا بیوقوف سمجھا کہ دونوں ادارے میں اتفاق ہوسکتا ہے جو لڑکی شادی سے پہلے عشق کی داستان لکھ چکی وہ ہمارے گھر کی بہو بن سکتی ہے ہرگیز نہیں یہ مت بولیں کہ ان سب میں آپکا پوتا بھی شامل ہے میاں مرد کر جائیں کوئی بڑی بات نہیں چلیں چلتے بنے اور اقبال تم یہ حماقت دوبارہ نہ ہو دادا جی بات سنیں

پاپا ماما آپ لوگ آگے کیا ہوا سونیا کان کھول کر یہ بات سن لو کہ عادل کا خیال اپنے دل و دماغ سے نکال دو آج جو ہماری بےعزتی ہوئی ہم بیٹی والے تھے شرمندہ ہوکر آئیں ہیں مگر پاپا بات تو سنیں ماما کیا ہوا ہے سونیا بتاتی ہوں تمہیں سب کچھ

سونیا سن کر کمرے کی جانب روتی ہوئی گئی عادل کا فون آتا ہے عادل میں مر جاؤں گی نہیں سونیا کچھ نہیں ہوگا میں آرہا ہوں عادل بیٹا کی دادا جی یہ تو مجھے پتہ ہے کہ رشتہ تم لائے تھے اب اپنے دل و دماغ میں اس لڑکی خیال نکالو ہرکیز تمہارے ساتھ اس لڑکی کی شادی نہیں ہوسکتی مگر دادا جی

خان چاچا گاڑی کی چابی دیں جی چھوٹے صاحب

سونیا فون آیا ہے ہاں اقبال بولو سونیا عادل اب نہیں رہا وہ مرگیا فون گرتا ہے سونیا اٹھو یہ کیا ہوا سونیا کو ہسپتال لے کر چلو سونیا کیا ہوا ڈاکٹر دیکھیں ہماری بیٹی کو کیا ہوا روکیں ایم سوری آپکی بیٹی کا ہارٹ فیل ہوگیا ایم سوری یہ کیا کہہ رہے ہیں

اور بے انتہا محبت موت کی بھینٹ چڑھ گئی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *