Skip to content

انسان بوڑھا ہوجاتا ہے لیکن اس کی 2 چیزیں ہمیشہ جوان رہتی ہیں

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کے مطابق انسان تو بوڑھا ہوجاتا ہے لیکن دو چیزیں اس میں ہمیشہ جوان رہتی ہیں- بڑے ہی تعجب کی بات ہے کہ بندہ بوڑھا ہے لیکن دو چیزیں جوان ہیں- کون سی چیزیں جوان ہیں آخر؟؟؟؟؟

ایک وہ زندگی کے لیےحریص بن جاتا ہے کہ کہیں میں دنیا سے رخصت نہ ہو جاؤں
اور دوسرا وہ مال کا حریص ہوجاتا ہے کہ اب تو مال و دولت ہونا چاہئے

اور دوسری روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ الحرص العمل لمبی امیدیں اس کی جوان ہوجاتی ہیں-اور حرص جوان ہوجاتی ہے جبکہ خود وہ بندہ بوڑھا ہوگیا ہے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب سے روایت بیان کرتے ہوئے فرمایا:

ایک بندے نے گناہ کیا پھر (بارگاہِ الٰہی میں) عرض کیا:اے اللہ! میرے گناہ کو بخش دے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا ہے اور اُسے یقین ہے کہ اس کا رب گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے، (سوﷲ تعالیٰ اُسے بخش دیتا ہے) پھر دوبارہ وہ بندہ گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے:اے میرے رب! میرا گناہ معاف کر دے، اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے نے گناہ کیا ہے اور اُسے یقین ہے کہ اس کا رب گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے، (سو وہ اُسےدوبارہ بخش دیتا ہے) وہ بندہ پھر گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے: اے میرے رب! میرے گناہ کو معاف کر دے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے گناہ کیا ہے اور اسے یقین ہے کہ اس کا رب گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر مواخذہ بھی کرتا ہے(سو اﷲتعالیٰ فرماتا ہے) تم جو چاہو کرو، میں نے تمہاری مغفرت کر دی،

راوی حدیث عبدا لاعلیٰ نے کہا مجھے یاد نہیں آپ نے تیسری یا چوتھی بار فرمایا تھا: جو چاہو کرو۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

جہنم میں داخل ہونے والوں میں سے دو آدمی زور زور سے چلانے لگیں گے۔ اللہ تعالیٰ حکم دے گا کہ اِن دونوں کو جہنم سے نکالو۔ اُنہیں نکالا جائے گا تو اﷲ تعالیٰ اُن سے پوچھے گا:تم لوگ اتنا کیوں چیخ وپکار کر رہے تھے؟ وہ کہیں گے: ہم نے یہ اس لئے ایسا کیا ہے تاکہ تو ہم پر رحم فرمائے۔ اﷲ تعالیٰ فرمائے گا: میری تم لوگوں پر رحمت یہی ہے کہ جاؤ اور دوبارہ سے خود کو دوزخ میں ڈال دو۔ وہ دونوں جائیں گے اور (ان میں سے) ایک اپنے آپ کو دوزخ میں ڈال دے گا۔ اﷲ تعالیٰ اس پر آگ کو سرد اور سلامتی والی بنا دے گا۔

 

دوسرا وہیں کھڑا رہے گا اور اپنے آپ کو جہنم میں نہیں ڈالے گا۔ﷲ تعالیٰ اُس سے فرمائے گا: تجھے کس چیز نے روکا کہ تو بھی اپنے آپ کو اسی طرح ڈالتا جس طرح تیرے ساتھی نے ڈالا۔ وہ کہے گا: اے رب! مجھے اُمید ہے کہ تو ایک مرتبہ دوزخ سے نکالنے کے بعد دوبارہ دوزخ کی طرف نہیں لوٹائے گا۔ اﷲ تعالیٰ اُس سے فرمائے گا: تیرے ساتھ تیری اُمید کے مطابق ہی معاملہ ہو گا۔ پس دونوں اﷲ تعالیٰ کی رحمت سے جنت میں داخل ہو جائیں گے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *