جل تھل
سفر نے تو مُجھے شل کر دیا ہے مُعمّا تھا مگر حل کر دیا ہے وہ آیا نکہتوں کے جُھرمُٹوں میں بہاروں کو مکمل کرRead More »جل تھل
سفر نے تو مُجھے شل کر دیا ہے مُعمّا تھا مگر حل کر دیا ہے وہ آیا نکہتوں کے جُھرمُٹوں میں بہاروں کو مکمل کرRead More »جل تھل
وہ مجھ سے جل یہ بولے کہ ہو ترقّی میں ہضم یہ بات نہ ہو تم رہو ترقّی میں اُنہیں زوال کا کھٹکا کبھی نہیںRead More »ہو ترقّی مںں۔
سوشل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ہر ایک کو شخصی آزادی مہیا کی گئی ہے۔ انٹرنیٹ پر اپنے اطراف آپ جو کچھ دیکھRead More »سوشل میڈیا کے اثرات
“حافظہ نورافشاں” یہ ان دنوں کی بات ہے جب میرے پاس نہ کوئی نوکری تھی اور نہ ہی کوئی کاروبار تھا ۔صرف میرے شوہرRead More »ان طبیبوں کا علاج کون کرے گا
میری بیوی نے کچھ دنوں پہلے گھر کی چھت پر کچھ گملے رکھوا دیے ۔گزشتہ دنوں میں چھت پر گیا تو یہ دیکھ کر حیرانRead More »رشتےکیسے سوکھ جاتے ہیں ۔
شاہینوں کے شہر سرگودھا میں فیصل آباد روڈ پر سرگودھا میڈیکل کالج کے بالکل سامنے چند باسیوں پر مشتمل ایک چھوٹا سا گاؤں اوعوانا آبادRead More »شہید کون؟
شاہ جہاں برصغیر میں مغلیہ سلطنت کا پانچواں بادشاہ تھا۔شاہ جہاں کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ اپنی بیوی ممتاز بیگم سے بے پناہRead More »سوچ ہو تو ایسی
#شاطرانہ عقل *کنجوس کی مہمان نوازی* ایک کنجوس کی حکایت ہے کہ۔۔ اس کے گھر کوئی مہمان وارد ہوا.. اس کنجوس نے اپنے بیٹے سےRead More »کنجوس کی مہمان نوازی
#بچے سے یہ مت کہیں والدین کے لیے ایک بہترین پوسٹ!! نمبر1: بچے سے یہ مت کہیں کہ دیوار پر نقش و نگار بنا کر اسےRead More »والدین کے لیے ایک بہترین پوسٹ
ٹیچر نے ایک دن مجھے بہت مارا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے دل میں انہیں جتنی گالیاں دے سکتی تھی دی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ارادہ کیا جب بھی ذرا بڑی ہویRead More »اچھی زندگی کا خوشحال سفر
مِٹھڑی (ہمارا گاؤں) (توسیع کے ساتھ)۔ جہاں پر بھی بسیرا ہو ہمارا، یاد مٹھڑی ہے ثمر قندؔ و بُخاراؔ ہے، مُراد آبادؔ مٹھڑی ہے نوابؔRead More »مِٹھڑی (ہمارا گاؤں ) (توسیع کے ساتھ)
مِٹھڑی (ہمارا گاؤں)۔ جہاں پر بھی بسیرا ہو ہمارا، یاد مِٹھڑی ہے ثمر قند و بُخارا ہے، مُراد آباد مِٹھڑی ہے گُزارا ہے جہاں بچپن،Read More »مِٹھڑی (ہمارا گاؤں)
مرض ہے اس میں وہ کمتر، حقِیر جانتا ہے فقِیر ہو گا جو سب کو فقِیر جانتا ہے میں اُس کی قید سے آزاد ہوRead More »اسیر جانتا ہے
اپریل کی سہانی شام تھی۔ ہم دونوں چشمے کے بیچوں بیچ ایک گول پتھر پر بیٹھے اپنی قسمت پر رشک کر رہے تھے۔ ننھی لہریں،Read More »اپریل کی سہانی شام
کیا انسان جب اس دنیا میں آیا تب بھی اتنا ہی مغرور تھا تب بھی وہ اکڑ کر چلنا چاہتا تھا اور اس قدر تکبرRead More »ستم عشق
ہمیں جو ضبط کا حاصل کمال ہو جائے ہمارا عِشق بھی جنّت مِثال ہو جائے سُنا ہے تُم کو سلِیقہ ہے زخم بھرنے کا ہمارےRead More »اِندمال ہو جائے۔
تو نے پیچھے سے جب نہ دی آواز آنکھ سے آئی دکھ بھری آواز میرے ہونے کا بس یہ مطلب ہے ان سنی اور انRead More »غزل
ہر قسم کے باطل کے خلاف اکیلا لڑنا پوری دنیا کا سلطان بننے سے بہتر ہے ، باطل کے ساتھ اتحاد کر کے آپ حقRead More »سنہری باتیں
اچُھوت کوئی، کِسی برہمن میں کیا تفرِیق تُمہارے اُجلے، مِرے میلے من میں کیا تفرِیق دھکیل کر جو کرے زن پرے خصم خُود سے توRead More »برہمن میں کیا تفریق۔
جانتا کوئی نہِیں آج اصُولوں کی زباں کاش آ جائے ہمیں بولنا پُھولوں کی زباں موسمِ گُل ہے کِھلے آپ کی خُوشبُو کے گُلاب بولناRead More »پُھولوں کی زباں
اب کہاں مجھ کو یہ گھر لگتا ہے ماں بنا غیر کا در لگتا ہے قبر تک ساتھ چلے گا میرے غم ترا دردِ جگرRead More »غزل (ماں)
!!آہ وہ جنوری کی ٹھٹھرتی صبح !!لحاف کی گرمایش !!حی علی الفلاح !کانوں میں رس گھولتی آوازیں !سکوت اتنا کہ مر جانے کو جی چایےRead More »ذرہ متبادل
محبّتوں کو وفا کا اُصُول کر ہی لیا نوید ہو کہ یہ کارِ فضُول کر ہی لیا نجانے کون سے پاپوں کی فصل کاٹی ہےRead More »دُھول کر ہی لِیا
آج وہ بہت خوش تھا کیونکہ آج وہ دن تھا جس کا اس کو پانچ سال سے انتظار تھا۔کیونکہ آج اس کی شادی تھی وہRead More »تقدیر کے فیصلے
کئی لفظ باعثِ درد تھے کئی لہجے حد سے گزر گئے پھول کتنے تھے راہ میں سب کانٹوں کی نظر ہوئے کچھ خواہشیں تھیں خوابRead More »نظم
کامیابی کی کنجیاں ہمارے ہاں ہر شخص کامیاب زندگی گزارنا چاہتا ہے اور کامیابی کا خواہاں ہے. ہم میں سے ہر دوسرے شخص کی یہRead More »کامیابی کی کجنیاں
تو آج ظرف تُمہارا بھی آزماتے ہیں اگر ہو اِذن تُمہیں آئینہ دِکھاتے ہیں کہو تو جان ہتھیلی پہ لے کے حاضِر ہوں کہو توRead More »آزماتے ہیں
واجب الاحترام منتظمِ اعلیٰ نیوز فلیکس نذرانۂِ خلوص و عقیدت آپ سے استدعا یہ کرنی تھی کہ کچھ عرصہ پہلے جو سلسلہ شاعروں کی شاعریRead More »تجاویز
آج کھائی ہے چار دِن کے بعد کِتنی مِیٹھی لگی ہے روٹی آج آؤ ہم اِس کو نوچ کر کھائیں شرم کیسی ہے، اِس میںRead More »افلاس
ایک ہم تھے سر پِھرے جو جل بُجھے لوگوں میں تھے ورنہ جِس کو دیکھتے معیار کے لوگوں میں تھے کون ظالِم حُکمراں کی باتRead More »سر کٹے لوگوں میں تھے