عوام کی آواز
December 22, 2021

چنے کا پانی وزن کم کر سکتا ہے، خالی پیٹ چنے کا پانی پینے کے 4 فائدے جانیں۔

چنے کے فوائد صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، یہ آپ پہلے ہی جانتے ہیں۔ چاہے آپ اسے بھگو کر کھائیں، ابال کر یا پکا کر کھائیں، یہ جسم کو ہر طرح سے فائدہ دے گا۔ کئی تحقیقوں کے مطابق اگر آپ روزا ایک مٹھی چنے کا استعمال کرتے ہیں تو جسم کی چھوٹی بڑی بیماریاں آپ سے ہمیشہ دور رہیں گی۔ لیکن کیا آپ نے کبھی چنے کے پانی کے استعمال کے بارے میں سنا یا سوچا ہے؟ درحقیقت لوگ عام طور پر وہ پانی پھینک دیتے ہیں جس میں چنے بھگوئے جاتے ہیں۔ اگر آپ اس پانی کو چھان کر پھینکنے کے بجائے پی لیں تو آپ بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔ اس پانی میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، چکنائی، فائبر، کیلشیم، آئرن اور کئی اقسام کے وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ اس پانی کو پینے سے دماغ تیز ہو جاتا ہے اور یہ آپ کے خون کو صاف کر کے آپ کے چہرے کو نکھار سکتا ہے۔ اسی طرح اس کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں آئیے ان کے بارے میں جانتے ہیں۔ چنے کا پانی پینے کے فائدے نمبر1: چنے کا پانی قوت مدافعت بڑھا سکتا ہے۔ اگر آپ بھی اپنی کمزور قوت مدافعت کی وجہ سے بار بار بیمار رہنے سے تنگ آچکے ہیں تو چنے کا پانی پینا آپ کے لیے ایک علاج ثابت ہوسکتا ہے۔ درحقیقت اس سے جسم کو سب سے زیادہ غذائیت مل سکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چنے میں وٹامنز کے علاوہ کلوروفل اور فاسفورس جیسے معدنیات بھی پائے جاتے ہیں جو کہ بیماریوں کو جسم سے دور رکھتے ہیں۔ جب آپ انہیں ابال کر پانی نکال لیں تو یہ تمام غذائیت والے عناصر اس پانی میں اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ بل کو ابال کر بھیگے ہوئے چنے کا پانی روزانہ صبح اٹھنے کے بعد پی لیں تو اس سے آپ کی قوت مدافعت بڑھ سکتی ہے۔ نمبر2:پیٹ کے مسائل سے نجات حاصل کریں۔ پیٹ کے مسائل ہر بیماری کی جڑ ہیں۔ ایسی صورت حال میں آپ چنے کے پانی کا استعمال پیٹ کے درد اور قبض جیسے مسائل کو دور کرنے کے لیے کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو کالے چنے کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح اس پانی کو چھان لیں اور چنے کو الگ کر لیں۔ اس کے بعد ادرک، زیرہ اور نمک ملا کر پیس لیں۔ پھر اس پانی میں ملا کر پی لیں۔ اسے روزانہ پینے سے آپ کے ہاضمے کے تمام مسائل دور ہو جائیں گے۔ نمبر3:موٹاپے سے نجات کے لیے چنے کو ابال کر اس کا پانی پی لیں۔ چنے کا پانی موٹاپے کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ اس کے لیے چنے کو بھگونے کے بعد ابال لیں یا ککر میں سیٹی بجائیں۔ پھر اس چنے کو چھان لیں اور اس پانی میں کالا نمک، ہلدی، اجوائن اور زیرہ ملا کر روزانہ پی لیں۔ اس طرح یہ آپ کے پیٹ کی چربی کو جلانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ نمبر4: ذیابیطس میں فائدہ مند اگر آپ کو ذیابیطس ہے اور آپ اس کا علاج چاہتے ہیں تو چنے کا پانی پینا شروع کر دیں۔ 25 گرام کالے چنے کو رات کو بھگو دیں اور صبح خالی پیٹ چھان کر پی لیں۔ اگر آپ چاہیں تو اس میں میتھی کے دونوں دانے کا پاؤڈر بھی ڈال سکتے ہیں۔ اس طرح روزانہ صبح اس کا استعمال آپ کے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھے گا۔ اس کے ساتھ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے جسم میں گلوکوز کی مقدار بڑھانے کا بھی کام کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا ایک زبردست فائدہ یہ ہے کہ جن لوگوں کو ذیابیطس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے، چنے کا پانی بھی اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے بہتر ہے۔ ایسے لوگوں کو دن میں کم از کم 2-3 بار اس کا پانی پینا چاہیے۔

عوام کی آواز
December 20, 2021

آہ ! ایک بار پھر دھواں

آہ ! ایک بار پھر دھواں ” اوئے ! وہ دھواں دیکھو ، کس قدر سیاہ ہے ،شاید راجکو انڈسٹری میں آگ لگ گئی ہے”سیالکوٹ قیام کے دوران میں اپنے رہائشی کمرے میں تھا کہ صحن میں کھیلتے بچوں کی مضطربانہ صداؤں نے مجھے وحشت زدہ کردیا۔ میں سرگرداں بستر سے اٹھا اور باہر نکل کر فضا میں پھیلے دھوئیں کے گہرے سیاہ ہولناک بادلوں کو گھورنے لگا ، تاریک دھوئیں سے آسمان اس قدر مہیب اور ظلمت زدہ ہوگیا کہ عصر کے آغاز سے قبل ہی شام کا منظر پیش کرنے لگا۔ راجکو انڈسٹری میری جائے قیام سے چند منٹ کی مسافت پر تھی ، وہاں یقیناً بڑے پیمانے پر کاٹھ کباڑ اور غیر ضروری سامان کو جلایا گیا تھا کہ اس سے پیدا ہونے والے دھوئیں کی گھٹاؤں نے آسمان کو تاریک اور ماحول کو شدید متعفن کردیا تھا۔کالا دھواں جو فلک پر بلند ہو کر سفید بادلوں میں تحلیل ہورہا تھا ، میں پشیمانی سے اسے دیکھتے ہوئے یہی سوچ رہا تھا کہ فیکٹری والے کس قدر لاپروا اور غافل ہیں کہ انھیں ماحولیاتی تبدیلیوں کی حساسیت کا ذرا برابر خیال نہیں، ان کا یہ غیر ذمہ دارانہ عمل اتنے بڑے پیمانے پر فضائی آلودگی کا موجب بن رہا ہے۔فکر و تشویش کے ان لمحوں میں ، میں تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ کچھ ہی ماہ بعد اسی فیکٹری سے ایسا جان سوز اور خون آلود دھواں بھی اٹھے گا جس کی تاریکیوں کے سامنے اس دھوئیں کی سیاہی ماند پڑ جائے گی ، جس کی عفونت سے نسیمِ جہاں آلودہ نہیں بلکہ سخت نادم و پشیمان ہوگی۔ ایسا دھواں جو اسلام اور پاکستان کی عصر کو سیاہ رات میں بدل دے گا ، ایسا دھواں جو بادلوں میں تحلیل نہیں ہوگا بلکہ آسمانوں کو بھی چیرتا ہوا خدا کی بارگاہ میں جاکر ماتم کناں ہوگا۔ اے سیاہ بختو ! تمھیں کس نے حق دیا کہ خدا کی احسن تقویم کو یوں پامال کرو- اے شقیُ القلب عاشقو ! تم ایک انسانی جسم کو آگ میں جلا کر اس رحمۃ للعالمین پیغمبرﷺ کا سامنا کیسے کرو گے جو جانوروں پر بھی مہربان تھے۔اے سفاک ہجوم ! تمھارے دعویٰ عشق پر کیسے یقین کرلوں کہ تمھارے اس جھرمٹ سے یارسول اللہﷺ کی صدائیں اور غلیظ گالیاں ایک ساتھ سنائی دے رہی ہیں اے تعدی پسندو ! تمھارے چہروں پر جو وحشت اور بدحواسی ہے وہ ضرور تمھاری ہی روح کو جلا کر خاکستر کر دے گی۔ میرے پاس رحم و برداشت کی قدروں سے ناآشنا اس ہجوم کو قوم بنانے کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں مگر اس مخبوط الحواس گروہ کو ایک مشورہ ضرور دوں گا کہ تم آگ ہی لگانا چاہتے ہو تو ضرور آگ لگاؤ مگر اپنی وحشت کو ، تمھیں جلانا دہکانا ہی پسند ہے تو اپنی بربریت کو جلا کر بھسم کیوں نہیں کر دیتے؟ تمھیں فضا میں بلند ہوتے شعلے اور دھواں ہی اچھا لگتا ہے تو اپنے ذہنوں کے فتور کی چنگاریوں اور دلوں کی شدت پسندی کے دھوئیں سے کیوں لطف اندوز نہیں ہوتے ہو ۔۔۔۔۔۔ ؟ ذوالقرنین سرور

عوام کی آواز
December 03, 2021

Artificial ideas sink us

In modern times our thoughts may be far better, thinking ahead of themselves. Deliberate and strong thinking makes us heroes from the bottom. Our artificial thoughts do not leave us anywhere and if they are in a negative direction. Maybe then we can’t succeed. How our thoughts interfere with it and how success is possible with its help is an important aspect. Dale Carnegie whose writings have been instrumental in success even today. Today we from his own book we will consider a few important aspects that will help us know what success is and how we can do it and how artificial ideas change our lives. Examples are in front of you in which a person approaches you with a board, this board is 21 feet long, 1/2 feet wide, and half a foot thick. It is also sown with a hundred pounds i.e. Rs. 22922.70. The work will be in it Let the boards walk in a balanced step from one end to the other. Would you like this job for a hundred pounds? It can be said with certainty that you will do this happily. Glad to do it because even a young child might do it. Consider that after only seven seconds they will be counting money and wondering how God has been kind to you. Now the same game is on the other side. Suppose that board is placed between two rocks. This board is placed like a bridge on a half-mile-deep hole, a terrible river is flowing down and there are terrible migraines in the river, so still Will we are ready to walk on this board for a hundred pounds? Let’s increase the number of pounds further. It will take from one hundred to five hundred pounds. So maybe you are ready to accept the offer. But May not be ready for action. Hearing this one game both ways has changed your mind. If both wheels are taken into account, it may not make a difference, but you may reject the offer and never think about it again. Deal Carnegie’s answer is that your ideas are dignified. On these two occasions, only my imagination has changed. The idea of walking on the board for the first time was very clear and simple. And for the second time, you have the idea of failure. Come on It seemed and the scene of death began to appear before your eyes. It is clear how ideas can and have changed your future??? Artificial hazards have a greater impact on real potential. If we look at these things in the real world, we will see clear changes within ourselves. Your good thinking reflects your future. Difficulties surround and sometimes even tumble, but we also need positive and progressive thinking to solve these problems. For a good future, your thinking is neither artificial nor limited. Should be It may be because of someone’s fear that you have a small thought but then all your life your thinking limits you too and when a person becomes over 40 years old then he is probably afraid to make more decisions. He thinks that if a decision is made now, I may not be able to succeed. I think by the age of 20 to 26 you should make important decisions with strong thinking. Continue your future with positive and progressive thinking, then when you reach your future you will probably not have this happiness. Explain what you are lucky at the moment. Think big and achieve great success.

عوام کی آواز
November 13, 2021

Make Money Online Through Internet

In today’s modern age, education and technology have become inspirable. Even in traditional teaching methods, students complete most of their educational or assignments via computer or the internet. Today children and youth are sharp–minded, who keep abreast of changes in the world. In the United States, Europe, and other developed countries, most children pay for their own education. They use computers and the internet to make money, some are game developers and some are computer programmers, etc. Check out what service you would like to have on the internet, you can read online or give homework to someone online. Upwork, Fiverr, and Freelancer are currently the most popular in the world, where everyone can find a job that suits them and earn good money at home. The detail of this platform are below: 1. FREELANCING If you are a graphic designer, know web development, search engine optimization, or know the work of social media marketing, specializing in video editing. If you specialize in computer or non-computer skills, you can make the best money from freelancing. At Present, countless people in Pakistan are earning money from freelancing. 2. BLOGGING The best way to make money on the internet is through blogging. You can create a blog on any topic like Technology, Health, Sports, and Entertainment to make money online through blogging. And through Google AdSense and similar services place an ad on their blogs. Then the more viewers come to your blog and click on the ad, the more dollars accumulate in your accounts. 3. AFFILIATE MARKETING The principle of making through affiliate marketing is simple. This way you can promote another person’s service or product and sell it, and then you can get a commission. The more item you sell, the more money you get. Many companies are also working in this field of affiliate marketing like Clickbank, Amazon, and eBay, etc. You can create your own website or blog to promote products or you can promote through video. 4. FIVERR Fiverr is a website where you can make a gig of your skill. Then the person in need can contact you. And when you get the job done, you can be paid for it. 5. VIRTUAL ASSISTANT The job of a virtual assistant is exactly the same as the job of an assistant living in your country. The only difference is that you are doing this through the internet. In Europe and other developed countries, individuals and organizations need individuals to carry day-to-day work. 6. MAKE MONEY THROUGH YOUTUBE The best and most positive way to earn money is through the Youtube channel. This is how you create a channel on Youtube to upload useful videos and videos on other interesting topics. If 1,000 people watch your video, you will be charged from 1 dollar to 5 dollars. If your video reaches millions of viewers, it can be a good source of revenue.

عوام کی آواز
November 12, 2021

کیلا کھانے کے حیرت انگیز فائدے

کیلا دنیا کا قدیم ترین اور معروف ترین پھل ہے۔یہ ایسا پھل ہے جو ہر موسم میں ملتا ہے اور اتنا کم قیمت ہے کہ ہر ایک کی قوت خرید میں ہوتا ہے۔ کیلا زبردست غذائی صلاحیت رکھتا ہے۔توانائی ریشے بنانے والے عناصر ،پروٹیو،وٹامنز اور معدنیات کا جو امتزاج اس میں پایا جاتا ہے،وہ بہت کن کسی دوسرے پھل میں ہوتا ہے۔کسی بھی دوسرے تازہ پھل کے مقابلے میں کیلا کیلوریز کی مقدار اور کم تر رطوبتوں کے اجزا سے مالا مال ہوتا ہے۔ دودھ کے ساتھ کیلا ایک مکمل متوازن غذا بن جاتا ہے۔اس میں پائی جانے والی پروٹین اعلیٰ درجے کی ہوتی ہے۔جس میں تین انتہائی ضروری امینو ایسڈ موجود ہوتے ہیں۔کیلا اور دودھ ایک دوسرے کو مثالی انداز میں ایسے غذائی اجزا مہیا کرتے ہیں جو انسانی بدن کے لیۓ بہت ضروری ہوتے ہیں۔ہر روز کیلے کھانے کے بہت سے فوائد ہیں ، لیکن کیلے کھانے کی 4 ممنوعات کو دھیان میں رکھیں .کیلے روزمرہ کے لوگوں کے لئے بہت مقبول پھل ہیں ، نہ صرف اس لئے کہ کیلے کا ذائقہ اچھا ہے ، اس میں جسم کو درکار بہت سے غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں   روزانہ کیلے کھانے کے فوائد نمبر1. کیلے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کی روک تھام یا علاج ہوسکتا ہے کیلے پوٹاشیم سے مالا مال ہیں ، لہذا وہ ضرورت سے زیادہ سوڈیم آئنوں اور بلڈ پریشر کو کم کرسکتے ہیں۔ ایک اور آئن جو بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے کیلشیم ہے ، لہذا اگر آپ کیلے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر کیلشیم سے بھرپور دودھ کے ساتھ جوسیر میں ڈال دیتے ہیں تو یہ ایک اینٹی ہائپرٹینسیس کا بہترین کپ بن جائے گا۔ نمبر2.قوت مدافعت میں اضافہ اور کینسر سے بچاؤ کیلے میں پروٹین ٹی سیل تفریق کو متحرک کرسکتا ہے اور جسم کے کینسر سے بچنے والی قوت مدافعت کو بڑھا سکتا ہے ، اور یہ دوسرے پروٹینوں کے برعکس ، معدے کی نالی میں براہ راست جذب ہوجائے گا ، لہذا اس سے کینسر کے مخالف اثرات زیادہ موثر ہوتے ہیں۔ نمبر3. قبض اور اسہال میں فائدہ کیلے قبض اور پیچش دونوں امراض میں بہت فاہدٔہ مند ہیں۔کیونکہ یہ اسہال میں بڑی أنت کی کارکردگی کو بہت بناتے ہیں۔ان کے ذریعے بڑی آنت میں پانی کی زیادہ مقدار جذب ہو کر اجابت کو با قاعدہ بناتی ہے .پکے ہوئے کیلے کا ملیدہ تھوڑے سے نمک کے ساتھ استعمال کرنا پیچش کا مفید علاج ہے۔کیلے کو دہی نیں ملا کر کھانے سے بھی پیچش میں آرام أجاتا ہے نمبر4: انتڑیوں کی بیماریاں اور السر کا علاج کیلا اپنے گودے اور ساخت کی بدولت انتڑیوں کی بیماریوں میں ایک عمدہ غذا ہے۔اس میں ایک مرکب پایا جاتا ہے جو معدے کے السر میں بہت مفید ہے .کیلا ہی صرف ایسا پھل ہے جو کچی حالت میں بھی استعمال کرنے پر معدے کے پرانے السر پر پریشانی پیدا نہیں کرتا۔یہ تیزابیت کو ختم کر کے السر کی خراش کو کم کرتا ہے۔اس کے استعمال سے معدے کی دیواروں پر محفوظ تہہ جم جاتی ہے جس کی وجہ سے السر جلدی مندمل ہو جاتا ہے۔ نمبر5. وزن کم کرنے کے کے لیۓ کیلے کا استعمال کیلا موٹے لوگوں کے لیۓ اس لیۓ بھی مفید ہے کیونکہ اس میں سوڈیم بلکل نہیں ہوتا۔کیلے اور بالائی اترے ہوۓ دودھ پر مشتمل غذا وزن کم کرنے میں معاون سمجھی جاتی ہے۔یہ غذا اس وقت تک جاری رکھی جاۓ جب تک مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہو جائیں۔ نمبر6. حیض کی بے قاعدگی کیلے کے پھل پکا کر دہی کے ساتھ کھانے سے حیض کی بے قاعدگیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ان میں تکلیف کے ساتھ حیض اور کثرت حیض شامل ہیں۔کیلے کا پھول پرو گیسٹرون ہارمون کی افزائش کرتا ہے جس سے خون کا اخراج کم ہو جاتا ہے۔ نمبر7: زخم اور جلی ہوئی جلد۔ خوب پکے ہوئے کیلوں کو مسل کر پیسٹ بنا لیا جاۓ ۔اس پیسٹ کو جلی ہوئی جلد اور زخموں پر کپڑے میں رکھ کر باندھنے سے مندمل ہونے کا عمل تیز اور مؤثر ہو جاتا ہے۔اس کا استعمال فوری تسکیں دیتا ہے۔کیلے کے نوخیز پتے مسکن ہوتے ہیں۔ان کو سوجن اور أبلوں پر لگانا أفاقہ دیتا ہے۔ نمبر8: فوری توانائی فراہم کرتا ہے۔ جب جسم تھکا ہوا ہے تو کیلے کھانے سے جسمانی طاقت کو فوری طور پر بحال کیا جاسکتا ہے۔اسی ہی وقت میں ، کیلے میں کیمیائی مادہ سیرٹونن ہوتا ہے جو گیسٹرک السروں کو روک سکتا ہے ، لہذا یہ گیسٹرک ایسڈ کے ذریعہ گیسٹرک میوکوسا کی محرک کو دور کر سکتا ہے۔ باکسنگ کے دوران جب وقفہ ہوتا ہے تو کھلاڑیوں کو کیلا کھانے کے لیۓ دیا جاتا ہے تاکہ فوراً توانائی بحال ہو۔ نمبر9: خون کی کمی کیلوں میں چونکہ آئرن کا عنصر پایا جاتا ہے۔اس لیۓ یہ خون کی کمی کے امراض میں اچھا علاج ثابت ہوتے ہیں۔ان کے باقاعدہ استعمال سے ہیمو گلوبن خون کے سرخ ذرات کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ نمبر10: خالی پیٹ پر کیلے کھانے سے پرہیز کریں ہم کہتے ہیں کہ کیلے کو بطور کھانا استعمال کیا جاسکتا ہے ، لیکن وہ خالی پیٹ پر زیادہ مقدار میں نہیں کھا سکتے ہیں۔ کیونکہ کیلے میں پوٹاشیم ، فاسفورس اور میگنیشیم کی بہتات ہوتی ہے ، لہذا عام لوگوں کے لئے ، پوٹاشیم اور میگنیشیم کی ایک بڑی مقدار سے جسم کا سوڈیم اور کیلشیم توازن سے باہر ہوجاتا ہے ، جو صحت کے لئے برا ہے۔ لہذا خالی پیٹ پر بہت زیادہ کیلے نہ کھائیںکیلا دنیا کا قڈیم ترین اور معروف ترین پھل ہے۔یہ ایسا پھل ہے جو ہر موسم میں ملتا ہے اور اتنا کم قیمت ہے کہ ہر ایک کی قوت خرید نیں ہوتا ہے۔ کیلا زبردست غذائی صلاحیت رکھتا ہے۔توانائی ریشے بنانے والے عناصر ،پروٹیو،وٹامنز اور معدنیات کا جو امتزاج اس میں پایا جاتا ہے،وہ بہت کن کسی دوسرے پھل میں ہوتا ہے۔کسی بھی دوسرے تازہ پھل کے مقابلے میں کیلا کیلوریز کی مقدار اور کم تر رطوبتوں کے اجزا سے مالا مال ہوتا ہے۔دودھ کے ساتھ کیلا ایک مکمل متوازن غذا بن جاتا ہے۔اس میں پائی جانے والی پروٹین اعلیٰ درجے کی ہوتی ہے۔جس میں تین انتہائی ضروری امینو

عوام کی آواز
November 09, 2021

قرضوں کے انبار (زوہیب احمد)

یوں تو پاکستان تحریک انصاف پچھلے حکومتوں پر تنقید پر تنقید کرتی رہی۔لیکن 2018 سے جب سے پی ٹی آئی حکومت برسر اقتدار آئی ہے، تو کرپشن پر کرپشن اور سکینڈل پر سکینڈل سامنے آتے رہے لیکن مجال ہے کہ حکومت نے ایک سکینڈل کی ذمہ داری قبول کر لیا ہو الٹا جو کرپشن ہوا ہو تو اس کا سارا ملبہ پچھلے حکومتوں پر ڈال دیتے ہیں اور اسی طرح پچھلے حکومتوں کو قصوروار ٹھہرا کر معاملہ دفع کردیتا ہے۔ اسی طرح اگر تحریک انصاف نے قرضوں کے ریکارڈ توڑ دیے پی ٹی آئی کی حکومت نے اتنا قرضہ لیا جو کہ پچھلے 72 سالوں میں کسی ایک حکومت نے اتنا قرضہ نہیں لیا۔ تحریک انصاف کی حکومت نے تین سالوں میں 14 ہزار 9 ارب کا قرض میں اضافہ کر چکی ہے جو کہ ن لیگ کے پانچ سال میں قرض کے اضافے سے ٪140 زیادہ ہے۔ گزشتہ ہفتے سٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2018 سے لے کر جون 2021 تک پاکستان کے ٹوٹل قرضے میں ٪60 اضافہ ہو چکا ہے اور 3 جون 2021 کو یہ قرضجی ڈی پی (گراس ڈومیسٹک پراڈکٹ) کے٪83 پر پہنچ چکا ہے۔ن لیگ کے دور حکومت نے ٹوٹل قرضہ 24 ہزار 950 ارب روپے پر چھوڑ تھا لیکن اب یہ قرض 30 ہزار 900 ارب روپے پر پہنچ چکا ہے۔ ن لیگ نےقرضہ جی ڈی پی72.5% پر چھوڑا تھا جس میں بھی ٪11 کا اضافہ ہونے کے بعد قرضہ 83.5% پر پہنچ چکا ہے اور اسی طرح قرضوں کے اعشارے مزید بگڑتے گئے جس میں روپے میں لیے جانے والے لوکل قرضے میں 9 ہزار 900 ارب کا اضافہ ہو چکا ہے جو کہ ن لیگ کے دور حکومت میں 16 ہزار 400 ارب روپے کا قرض تھا اور اب وہ 26 ہزار 200 ارب روپے ہوگیا ہے۔اسی طرح اگر ہم بیرونی قرضوں کا جائزہ لیں تو بیرونی قرضوں میں بھی ٪60 کا اضافہ ہوا ہے اور وہ بھی 12 ہزار 400 ارب روپے پر پہنچ چکا ہے۔ تحریک انصاف پچھلے حکومتوں پر قرضے لینے پر تنقید کرتی رہی لیکن اس سے قرضہ لیا گیا ہے۔ ن لیگ کے دور حکومت اگر بیرونی قرضوں کا جائزہ لے لیں تو ان کے دور حکومت میں بیرونی قرضہ 7 ہزار 800 ارب روپے تھا اور اب پی ٹی آئی کے ان تین سالوں میں 4 ہزار 600 ارب کا اضافہ ہو چکا ہے جو کہ اس بات کو واضح کر دیتی ہے کہ روپے کی قدر میں کمی آگئی ہے۔ اگر اسی طرح روپے کی قدر اور گرے گی تو قرض میں مزید اضافہ ہوتا جائے گا۔اگر ڈالر کی بات کریں تو ڈالر میں بھی ظاہر ہے کہ پاکستان کا قرضہ بڑھ گیا ہے جو کہ 122 ارب ڈالر پر پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ مالی سال میں 9.1 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ صرف اور صرف جولائی کے ایک مہینے میں بیرونی قرضوں میں 1.6 ارب ڈالر اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح پی ٹی آئی نے تین سال میں ٪9.1، پھر ٪8.1 اور پھر ٪7.1 کا فسکل خسارہ کر چکی ہے جو کہ تین سال میں 10 ہزار ارب روپے سے زیادہ بنتے ہیں جو کہ پچھلے 72 سالوں میں کسی بھی حکومت نے اتنا قرضہ نہیں لیا تھا۔

عوام کی آواز
November 08, 2021

Weight loss

لوکی میں سیر شدہ چکنائی اور کولیسٹرول کی مقدار انتہائی کم ہوتی ہے اور یہ جسم سے چربی کو ختم کرنے کے لیے ضروری پانی اور غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔ لوکی میں وٹامن سی، وٹامن بی، وٹامن کے، وٹامن اے، وٹامن ای، آئرن، فولیٹ، میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے ضروری غذائی اجزا ہوتے ہیںلوکی میں پانی اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اس میں فی گرام کیلوریز کم ہوتی ہے اور یہ آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ مئی 2012 میں اکیڈمی آف نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹکس کے جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کە لوکی آپ کے وزن میں کمی کے منصوبے میں ایک مثالى نتحج دىتۓ ہیں کیونکہ لوکی سےجو توانائی حاصل هوتى ہے وہ وزن کم کرنے اور اسے برقرار رکھنے میں مددگار ثابت هوتى ہے لوکی کے جوس سے وزن کیسے کم کیا جائے؟ آپ لوگوں کو سن کر یقین نہیں آئے گا کہ لوکی کا جوس پینے سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ لوکی میں موجود وٹامن بی، فائبر اور پانی آپ کے جسم کے میٹابولک ریٹ کو بڑھاتا ہے، جونظام ہضام کو فعال بناتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ آپ کی بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس کے استعمال سے قبض اور پیٹ سے متعلق دیگر مسائل بھی کم ہوتے ہیں کب استعمال کریں؟ بہترین نتائج کے لیے آپ کو صبح خالی پیٹ اس کا رس پینا چاہیے۔ اس کے علاوہ، اس کو فوری طور پر پینا چاہئے کیونکہ یہ بہت تیزی سے آکسائڈائز کرتا ہے. براہ کرم ذہن میں رکھیں کہ آپ کو چھلنی سے رس کو نہیں چھاننا چاہئے کیونکہ اس کے بعد آپ فائبر سے محروم ہوجائیں گے، ۔ اس کا ذائقہ بڑھانے کے لیے آپ اس میں لیموں اور پودینہ شامل کر سکتے ہیں جوس کیسے بنایا جائے؟ نمبر1:سب سے پہلے 1 یا 2 تازہ لوکی لیں۔ نمبر2:تمام لوکی کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔ نمبر3:اب اسے جوسر گرائنڈر میں ڈال کر اچھی طرح جوس نکال لیں۔ نمبر4:اس جوس کو ایک گلاس میں ڈالیں اور اس میں پودینہ اور لیموں کا رس ڈالیں۔ نمبر5:آپ حسب ذائقہ کالا نمک بھی ڈال سکتے ہیں۔ نمبر6:اس جوس کو روزانہ پینے سے وزن کم ہونے کے ساتھ بلڈ شوگر لیول بھی کنٹرول میں رہے گا۔’ صحت مند طرز زندگی کے لیےلوکى کے فوائد نمبر1:تناؤ کو کم کرتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوکى کا استعمال تناؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ نمبر2:دل کو فائدہ دیتا ہے۔ لوکى دل کو صحت مند رکھنے کے لیے بھی انتہائی فائدہ مند ہے۔ نمبر3:وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ نمبر4:نیند کی خرابی کے لیے لوکى کا استعمال انتہائی مفيد ہے۔ نمبر5:بالوں کو وقت سے پہلے سفید ہونے سے روکتا ہے۔

عوام کی آواز
October 30, 2021

Polygamy

POLYGAMY (MULTIPLE MARRIAGES) The term Polygamy stands for multiple simultaneous marriages. Polygamy is also categorized as Polygyny; marriage to multiple wives and Polyandry; marriage to multiple husbands. Contemporarily, in most of the Islamic states like Pakistan, Iran, Turkey, Bangladesh, and South African Muslim majority countries, polygyny is allowed with provided consent of existing wives. However, in the Middle East, the Muslim Sharia Law of four wives for a man is enacted. As per Sharia law, consent of the wife is not necessary but parity among the wives is compulsory. Polygamy is on a high ratio in South Africa until 2012, Jacob Zuma, former South African president who married his six wives. In 2001, president Bashir of Sudan encouraged polygamy for boosting their population; to attain economic growth inspired by China and India’s big population. Israel is a non-Muslim country that outlawed polygamy in 1977 but its practice is still prevalent in Israeli Bedouins. In 1650, the German parliament at Nuremberg sanctioned its men to marry with 10 wives to boost their population decreased in 30 years-long war. Polyandry rarely exists in the world; in some Tibetan areas of Nepal, India China, and a few African countries. The origin of polygamy is unknown, but history reveals, polygamy is an old tradition of humans. In ancient times polygamy prevailed for population boost which decreased in wars fought among the tribes. A large population was a tool of the political alliance between tribes and military might, helpful in farming and revenue generation. Sometimes it was done for rehabilitating and sheltering the widows and orphans of deceased soldiers. In a pre-Islamic era, in the Arabic Peninsula, polyandry was allowed in form prostitution, heterosexuality, matrilineal marriage (where woman contracted marriage to multiple men of different tribes and used to stay in her own tribe, men married her could visit or reside with her for procreation of children). Besides, bigamous marriage (where a man used to allow his wife for heterosexuality with different men for procreation of children) was in practice. Apart from polyandry, different type of polygyny was prevalent for political alliances. Tribe commanders used to contract marriages with women belonging to different tribes to establish a political relationship with them. People used to buy war captive women from the slave markets for polygyny. Sometimes, the son of a deceased person took his stepmothers into marriage. In Indian history examples of polygyny and polyandry is available, polygyny was common among the kings, rulers, wealthy families, and in Muslims societies. Polyandry was prevalent in the Himachal Pradesh of ancient India. Hindu epic Mahabharata exemplifies the tradition of polyandry in Indian history in which king Panchala’s daughter Draupadi married five brothers. In 1860, the Indian govt passed a law and legally restricted its Christian population from polygamy while in 1956, the same law restricted Hindus as well. Culturally Hindus can keep their 2nd wife with the legal status of mistress. However, Muslims of India can live polygamous life as per their religious practice. In Pakistan polygyny is allowed, as per 1961 law, with the prior consent of the first wife. Although, polygyny is rare in Pakistan but on a high ratio in Sindh and Southern Punjab. According to Section 494 of the Pakistan Penal Code, polyandry is illegal in Pakistan. A person who does polyandry shall be punished with imprisonment of a maximum of 07 years and may also be liable to pay a fine. Internationally, polygamy is legal in 58 Muslim majority states or in the non-Muslim states having sizeable Muslim minorities. Polygamy is totally prohibited in Australia, China, Russia, most American, and European countries. While in the UK, polygyny is valid with conditions, if a marriage ceremony took place in a country where laws permit polygamy and the couple was domiciled there at the time of their marriage. In 2000 world “Human Rights Commission” disapproved it on the basis of human rights violations. The majority of people consider polygamy against family planning. The Bottom Line Human history reveals that polygamy was mostly practiced in every part of the world for years. The number of wives was neither specified by religious scriptures nor social norms except after the dawn of Islam. As per my view, polygamy is the need of the day when the world population indicates the double or triple numbers of females as compared to males. The statistics also indicate that both married and non-married peopled indulge in an illegal sexual relationship with multiple sex partners where polygyny is not permitted by law. Such practices result in several incurable diseases likes AIDS etc and also destroy the family structures in such countries where the practice of polygamy is not legally approved.

عوام کی آواز
October 24, 2021

بیرسٹر عمران احمد خان ابڑو – پاکستان اور آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ، یا آئی ایم ایف ، بین الاقوامی مالیاتی استحکام اور مالیاتی تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ یہ بین الاقوامی تجارت کو بھی سہل فراہم کرتا ہے ، روزگار اور پائیدار معاشی کو سہل دیتا ہے اور عالمی غربت کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے ۔ آئی ایم ایف کا قیام 1944 میں 1930 کی بڑی ڈپریشن کے بعد ہوا تھا ۔ 44 بانی رکن ممالک نے بین الاقوامی معاشی تعاون کے لیے ایک فریم ورک کی تعمیر کی کوشش کی۔ آج ، اس کی رکنیت میں 190 ممالک شامل ہیں ، جن میں 150 ممالک کے عملے کو شامل کیا گیا ہے۔ جب آپ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے درمیان فرق کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کے درمیان بنیادی فرق ان کے متعلقہ مقاصد اور افعال میں ہے۔ آئی ایم ایف دنیا کے مالیاتی نظام کے استحکام کی نگرانی کرتا ہے ، جبکہ عالمی بینک کا ہدف درمیانی آمدنی اور کم آمدنی والے ممالک کو امداد کی پیشکش کرتے ہوئے غربت کو کم کرنا ہے-پاکستان 11 جولائی 1950 میں آئی ایم ایف کا رکن بنا کیونکہ نیا قائم شدہ ملک 1947 میں برٹش انڈیا کے قیام کے بعد سے مالی مسائل کا شکار تھا۔ معیشت کی غیر متوقع نوعیت اور درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کی وجہ سے ، آئی ایم ایف نے اس کی رکنیت کے بعد سے پاکستان کو بائیس مواقع پر قرض دیا ہے 1958 میں پہلی بار پاکستان بیل آؤٹ کے لیے آئی ایم ایف کے پاس گیا۔ اس کے لیے آئی ایم ایف نے 8 دسمبر 1958 کو پاکستان کو اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی بنیاد پر 25 ہزار امریکی ڈالر قرض دیا۔ پاکستان 1965 میں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس گیا۔ اس بار آئی ایم ایف نے 16 مارچ 1965 کو جنگ زدہ ملک کو 37،500 امریکی ڈالر دیے۔ تین سال بعد ، پاکستان دوبارہ ادائیگی کے مسائل کے لیے تیسری بار آئی ایم ایف کے پاس گیا جس کے لیے آئی ایم ایف نے 17 اکتوبر 1968 کو 75 ہزار امریکی ڈالر دیے۔1971میں پاکستان نے بھارت کے خلاف جنگ میں اپنا مشرقی آدھا حصہ مشرقی پاکستان کھو دیا۔ اس جنگ نے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ جس کے لیے پاکستان نے 1972 میں 84،000 امریکی ڈالر ، 1973 میں 75،000 امریکی ڈالر اور 1974 میں 75،000 امریکی ڈالر قرض لیا۔ اور پہر1977 میں، 80،000 امریکی ڈالر کا ایک اور اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ فوری بنیادوں پر کیا گیا۔ تین سال بعد 1980 اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے تحت 349،000 امریکی ڈالر ملے۔ اور جب کہ پاکستان پہلے ہی سوویت یونین کے خلاف امریکی سرد جنگ کا حصہ تھا اس تحت پاکستان کو 730،000 امریکی ڈالر ملے۔ ایک اور دور کا آغاز ہوا ، جیسے ہی پاکستان میں جمہوریت واپس آئی ، حکومت نے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے طور پر 194،480 امریکی ڈالر اور 28 دسمبر 1988 کو اسٹرکچرل ایڈجیسٹمنٹ فیسلٹی کمٹمنٹ کے عزم کے لیے 382،410 امریکی ڈالر لیے۔ 1990 میں نواز شریف کی حکومت نے آئی ایم ایف جانے کے خلاف فیصلہ کیا اور سعودی عرب جیسے دوست ممالک سے ڈونیشن لینے کا بندوبست کیا۔ 1993 میں حکومت دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس گئی اور 16 ستمبر 1993 کو 88،000 امریکی ڈالر کا اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کرنے کا معاہدہ کیا۔ 1997 میں نواز شریف اقتدار میں آئے۔ شریف حکومت آئی ایم ایف کے پاس فوری طور پر آئی اور 20 اکتوبر 1997 کو 265،370 اور 113،740 امریکی ڈالر کے معاہدے کیے ۔ 2008 میں یوسف رضا گیلانی نے آئی ایم ایف سے 7.6 بلین ڈالر قرض لیا۔ سنہ 2018 میں عمران خان پاکستان کے وزیراعظم بنے۔ پاکستان کے پاس ادائیگیوں کے خسارا بڑا تھا اس کے لیے انہوں نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط سے بچنے کے لیے سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور چین سے دوستانہ قرضوں کا اہتمام کیا۔ 2019 میں ، جب معاشی حالات خراب ہوئے ، وہ ایک ارب امریکی ڈالر کے قرض کے لیے بائیسویں بار آئی ایم ایف کے پاس گئے۔ آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافے ، توانائی کی سبسڈی کو ہٹانے ، ٹیکسوں میں اضافے ، سرکاری اداروں کی نجکاری اور بجٹ میں مالی ایڈجسٹمنٹ جیسی شرائط کی بنیاد پر قرض دیا۔ادائیگیوں کے توازن کو برقرار رکھنے اور مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے حکومت پاکستان بدقسمتی سے ہمیشہ قرض لینے کا سہارا لیتی ہے۔ اس لیے حکومت نے اب پہر آئی ایم ایف کا سہارا لیا ہے۔ آئی ایم ایف سے قرض لینے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ پاکستان کی حکومت اپنی بگڑتی ہوئی معیشت ، شرح تبادلہ اور ادائیگیوں کے توازن کو مستحکم کرنا چاہتی ہے۔ تاہم یہ ریلیف قلیل مدتی ہے اور عام طور پر طویل مدتی میں ایک نیا بحران پیدا کرتا ہے کیونکہ قرض پختہ ہو جاتا ہے اور وفاقی ریزرو میں ڈالر کی اضافے کی وجہ سے حکومت ایک بار پھر مالیاتی بحران کا شکار ہو جاتی ہے۔ آئی ایم ایف اس طرح کے مقاصد کے لیے بہت زیادہ قرضے فراہم کرتا ہے ، جو پہلی نظر میں دیکھنے سے بہت منافع بخش اور پرکشش پیشکش لگتا ہے۔اس بیل آؤٹ نے پاکستانی حکومت پر کئی شرائط رکھی ہیں جن میں ٹیکس اور سبسڈی ، حکومتی اخراجات ، شرح سود اور زرمبادلہ شامل ہیں۔ لیکن پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے رکھی گئی سب سے سخت شرط چین پاکستان اقتصادی راہداری میں چینی مالیاتی اخراجات کا تفصیلی حساب دینا تھا۔ اور یہ یقین دہانی کروانی تھی کہ پاکستان آئی ایم ایف کے قرضوں کو اپنے چین کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے نہیں استعمال کرے گا۔ پاکستان کو اس سال 12 بلین ڈالر کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی فارن کرنسی ہو لڈ نگ، قرضوں اور درآمدات کی ادائیگی کر سکے۔ آئی ایم ایف کے بعد پاکستان کو سب سے بڑا قرض دینے والا ملک چین ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کے کل 90 بلین ڈالر کے قرضوں میں سے 19-20 بلین ڈالر چینی ہیں۔ یعنی مجموعی قرض کا پانچواں حصہ۔ جاپان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے

عوام کی آواز
September 22, 2021

BEST FEMALE DENTIST IN KARACHI

As the Best Female Dentist in Clifton Karachi, Dr. Aimen Zia is a dedicated professional with experience of more than a decade, who serves to provide you with the best solutions and recommendations to all your Dental Problems. She is undoubtedly the Best Dental Surgeon in Karachi. Being the Best 24 Hours Dental Clinic in Clifton Karachi, Zia Dental Care believes to serve our patients with quick and less painful dental procedures and intraoral healthcare for all Dental Problems to meet their expectations with a bright smile. Your teeth need the same care as you care for your skin, your smile is your most prized possession and they should not be ignored at any cost. Various Dental Care Clinics around you claim to be the best but the one that we have picked for you is the Best Female Dentist in Karachi a place you can trust blindly when it comes to Dental Services. https://ziadentalcare.pk/

عوام کی آواز
September 20, 2021

Top 10 Health Benefits of Eating Garlic

Garlic contains allicin, which supplies it with a pungent smell and maybe a therapeutic agent. This pungent, tasteful spice is employed as home remedies to fight several medical conditions. It’s antifungal and antibacterial properties and is made in atomic number 25, potassium, iron, metal, and ascorbic acid. Here are some healthy edges of garlic. 1. Fights against cold and flu: Garlic soup Garlic is one of the most effective home remedies to treat cold and contagion. Simply have garlic tea or have 2 to a few raw garlic cloves to induce relief from the cold. You’ll be able to conjointly add this flavourful spice to your soup to create it tastier and healthier. 2. Cures high blood pressure: Garlic contains allicin, a therapeutic compound, that relaxes your blood vessels, therefore action high blood pressure. It conjointly helps treat occlusion, which could be a condition within which blood clots type within the vessels, by lowering the aggregation of platelets. 3. Boosts defense system: Garlic and honey Garlic not solely clears your cold however additionally improves your system. All you wish could be a number of garlic cloves. you’ll be able to either swallow it or dip it in honey to boost the style. 4. Lowers sterol levels: Garlic was found to decrease the amount of low-density lipoprotein or unhealthy sterol by around 10 % in folks with high sterol levels. 5. Provides protection against heart problems: Garlic pickle By lowering the sterol levels within the blood, garlic additionally lowers the danger of heart diseases.The miracle spice regulates the sugar levels within the blood and therefore the force per unit area. It’s vital to eat garlic semi toasted or raw because the healthful properties of allicin gift within the garlic are lost once it’s toasted. 6. Sensible for your eyes: Rich in vitamin C, quercetin, Mn, and Se, garlic is useful for your eyes. It helps treat eye swelling and infections. 7. wealthy in antioxidants: Garlic bread Antioxidants gift in garlic fights the free radicals and shield the body from aerophilic injury. it’s going to conjointly lower the danger of age-related maladies like insanity and Alzheimers. 8. Helps forestall cancer: According to many studies, the consumption of garlic will forestall body parts and abdomen cancer. It conjointly boosts the system of the body to fight cancer. 9. Clears viscus issues: Garlic slices Garlic is a superb home remedy for several viscous issues like symptoms, infectious disease, and inflammatory bowel disease. it’s conjointly a good treatment for worms. it’ll dispel the harmful microorganism in your gut while not touching the helpful microorganism. 10. Cures respiratory illness: You can really bring respiratory illness attacks in check with garlic. All you’ve got to try and do is consume 3 cloves of garlic with a glass of milk nightly before getting to bed to stay respiratory illness unfree.  

عوام کی آواز
September 04, 2021

What are the reasons for the withdrawal of Afghan government forces from the Taliban?

After the retreat from 300,000 government troops in Afghanistan, it is said that the number was limited to papers and in fact, the Afghan troops were much lower than that and they were not being paid salaries and food at the time of the Taliban attack. The Guardian, the British newspaper, on Monday published an article by Zack Kopplin, a researcher involved in a government anti-corruption plan in the United States, which said that the majority in Afghanistan were a ghost or fictitious soldiers whose salaries were paid by militant commanders. Afghan political elite and the U.S. defense were going into the pockets of contractors. In his article, Zack Kopplin cites the fall of Dr. Ashraf Ghani as one of the most high-level government-level corruption in Afghanistan and the looting of U.S. defense contractors. The article states that after Dr. Ashraf Ghani fled to the UAE, one of his own ambassadors accused Dr. Ashraf Ghani of taking 16 169 million with him. Zack Kopplin disagreed with President Joe Biden’s statement that the Afghan people were responsible for the Taliban’s occupation of Kabul, saying Dr. Ashraf Ghani’s government had failed to gain public confidence and that is why the people refused to stand with. Regarding corruption in Afghanistan, he writes that it was not a covert thing and in 2020, the International Anti-Corruption Organization Transparency International ranked Afghanistan as one of the 20 most corrupt countries in the world. Zack Kopplin writes that the Afghan army that was being mentioned at about 300,000 had a much smaller workforce. In July this year, President Biden claimed that there were 300,000 troops in the Afghan army, but the US Pentagon was well aware that the numbers were not factual. Afghanistan’s military commanders are heating their pockets with money taken in the name of fictitious soldiers. According to John Spoke, an official with the US Special Inspector Journal of Afghan Reconstruction, the number of fictitious soldiers was in the tens of thousands. A West Point report released in January said the strength of the Afghan army’s actual fighting force did not exceed 96,000. At the time of the Taliban’s invasion of Kabul, these soldiers were neither paid nor fed. Not just that That the Afghan army existed on paper, but the US military’s defense contractors and the Pentagon were ignorantly providing financial resources to the Taliban. A 2009 report in the US magazine The Nation quoted U.S. military officials as saying that 10 to 20 percent of the money provided by the Pentagon for Pentagon logistics contracts in Afghanistan, which amounted to several million dollars. Is the Taliban Goes into the hands of? The newspaper added that Afghanistan’s intelligence agency, The Nashville Director of Security, had warned the US military about the matter. But ten years later no action was taken, and the money was still reaching the Taliban In 2019, some families whose loved ones were killed in Afghanistan filed a lawsuit against various defense contractors for paying the Taliban, which is still ongoing. News of the imprisonment of militant chiefs and criminal gangs with financial support provided by the US government was very common, and Iqarab Parvi had eroded public confidence in the administration. Another source of funding for the Taliban, with the support of the Pentagon and the Afghan elite, was the mining of Afghan minerals. In April this year, Zack Kopplin participated in the preparation of an investigative report under a plan to report organized crime and corruption, in which relatives of the Afghan president plundered Afghanistan’s mineral resources with the connivance of US military defense contractors. I was found involved. There is an estimated 1 trillion dollars’ worth of mineral treasures in Afghanistan. Prior to the Taliban’s domination, private companies in Afghanistan were legally banned from buying minerals from unregistered small mines. One reason for this was that many small mines were in the possession of the Taliban, various terrorist groups, or militant chiefs. Buying minerals from them meant providing financial resources to enemies. But our investigation revealed that there was a company that managed to get an exemption from the law, and apparently the exemption was granted with the approval of former President Dr. Ashraf Ghani. A subsidiary of a U.S. defense contractor from the president’s office was allowed to buy key metal chromite from illegal mining in six Afghan provinces. The company is on the outskirts of Kabul, a crushing factory to export chromite. The company had close ties to the U.S. military and intelligence agencies. The investigation report also found that Dr. Ashraf Ghani’s brother Hashmat Ghani also had a 20% stake in the company. Corruption has hollowed out Afghan government agencies, leaving the Afghan people unwilling to stand with the government. This government also exploited the people of Afghanistan like the Taliban from theft, corruption, extortion, and nepotism. The only difference was that the Taliban exploited them with coercion and force. Deals from US private companies show that not only were the top officials of the Afghan government involved but also influential US companies were making money. To give was not ready for the report added: But they cannot be held responsible. The Afghan government collapsed because what the American and Afghan elites could have returned and fled, leaving Afghan citizens unscrupulous, who fights for a broken system? “

عوام کی آواز
September 01, 2021

New Employment opportunities, a key requirement of time

The employment sector around the world has also been hit hard in the wake of the epidemic and problems such as rising unemployment have emerged. Both the world’s developed and developing countries are struggling with unemployment because of the provision of employment opportunities and New Job creation is extremely helpful in keeping the economic and social cycle afloat. In this regard, every country is trying to introduce the right policies for sustainable employment to move towards socio-economic recovery while dealing with the epidemic. For China, a country with a population of 1.4 billion, there should be more problems than the rest of the world. But good and timely policy-making in China is creating new employment opportunities and addressing the issue of unemployment is being dealt with. Most recently, the Chinese State Council approved the 14th Five-Year Plan (2021-2025) During this time a plan has been issued to increase employment. According to this plan, not only will more employment opportunities be brought to the fore but efforts will be made to provide quality employment to the people. The employment policy-making system for this purpose will be improved, training services for quality employment will be strengthened and comprehensive prosperity will be promoted. The project demonstrates the commitment that the general employment situation in the country will stabilize by 2025 and employment standards. I will continue to improve. The plan states that effective measures will also effectively address structural issues, create more jobs for business startups, and significantly increase risk management capacity. Important of this project are the goals include continuing to expand employment capacity and promote the development of a resource-based market system. It is noteworthy that more than 55 million new civic jobs will be created across the country during this period. And Technical training will also be provided to those seeking employment under modern business models. The plan states that the country will subsidize vocational training sessions. It aims to improve the public employment service system, the people Increase income and better protection of their rights and interests. Companies will also fulfill their social obligations related to motherhood in the light of better employment policies. Employers are encouraged under ongoing efforts in this regard that they develop flexible rules for parental holidays or employment matters. China has always sought to take concrete steps to make sure stable employment. China is also adopting macro policies this year to promote employment, with a target of creating more than 11 million new civic jobs has been fixed. Sectors such as the financial sector, foreign trade, foreign investment, and domestic investment play a key role in this regard. The Chinese government seeks to protect jobs for its citizens, provide basic necessities of life, protect food and energy, and stabilize industrialization. And make sure effective governance at the supply chain and at the grassroots level, as they are directly related to the livelihood. Meanwhile, China’s growing population is pointing to new market requirements for employment, which means that international businesses will have more opportunities to offer their services and products in China’s open market. It is also important that China maintains generally stable employment in the face of epidemics, thanks to economic recovery and support policies, and online and offline recruitment programs have become more popular. A total of 6.98 million new civic jobs in the first half of 2021 Companies are also recruiting more, with 63.5% of the country’s annual target. As business activity continues to gain momentum from the betterment of the anti-epidemic. Statistics also show that urban unemployment in the country the rate dropped from 5.5 percent in February to 5 percent in June, down 0.7 percentage points from June last year and the pre-epidemic level in June 2019. To give job seekers greater access to job opportunities, China has also launched a special online recruitment campaign focusing on micro, small and medium enterprises, new infrastructure, e-sports, and agriculture. In this regard, more vocational education and guidance for young people are being provided to help college graduates. China strives to increase employment opportunities with the help of innovation and startups and sees other countries facing unemployment. روزگار کے نئے مواقع ، وقت کی اہم ضرورت دنیا بھر میں روزگار کا شعبہ بھی کرونا جیسی وبا کے تناظر میں شدید متاثر ہوا ہے- اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری جیسے مسائل سامنے آئے ہیں۔ دنیا کے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں ممالک روزگار کے مواقع کی فراہمی کی وجہ سے بے روزگاری کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں اور نئی ملازمت کی تخلیق معاشی اور سماجی چکر کو جاری رکھنے میں انتہائی مددگار ہے۔اس سلسلے میں ، ہر ملک وبا سے نمٹنے کے دوران سماجی اور معاشی بحالی کی طرف بڑھنے کے لیے پائیدار روزگار کے لیے صحیح پالیسیاں متعارف کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ 1.4 ارب کی آبادی والے ملک چین کے لیے باقی دنیا سے زیادہ مسائل ہونے چاہئیں۔ لیکن چین میں اچھی اور بروقت پالیسی سازی روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے اور بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ، چینی ریاستی کونسل نے 14 ویں پانچ سالہ منصوبہ (2021-2025) کی منظوری دی اس دوران روزگار بڑھانے کے لیے ایک منصوبہ جاری کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق نہ صرف روزگار کے زیادہ مواقع سامنے لائے جائیں گے بلکہ لوگوں کو معیاری روزگار فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے روزگار پالیسی بنانے کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا ، معیاری روزگار کے لیے تربیتی خدمات کو تقویت دی جائے گی اور جامع خوشحالی کو فروغ دیا جائے گا۔یہ منصوبہ اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ 2025 تک ملک میں روزگار کی عمومی صورتحال اور روزگار کے معیارات مستحکم ہوں گے۔ میں بہتر بناتا رہوں گا۔ منصوبے میں کہا گیا ہے کہ مؤثر اقدامات مؤثر طریقے سے ساختی مسائل کو حل کریں گے ، کاروباری آغاز کے لیے مزید ملازمتیں پیدا کریں گے اور رسک مینجمنٹ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گے۔ اس منصوبے کے اہم اہداف میں روزگار کی گنجائش بڑھانا

عوام کی آواز
August 25, 2021

آ م کے حیرت انگیز فائدے ۔

آم تمام عمر کے لوگوں کے لیے مفید ہے کمزور اور دبلے جسم والوں کے لئے تو عمدہ قسم کا قدرتی غذائی ٹانک ہے یہ ایک خوش ذائقہ پھل ہے یہ نہ صرف پروٹین پیدا کرتا ہے بلکہ جسم میں فاسفورس آئرن کیلشیم پوٹاشیم گلوکوز بڑھا کر جسم میں خون پیدا کر کے جسم کو موٹا کرتا ہے۔ فوائد:۔ پیٹ کے فوائد۔ یوں تو آم کی تاثیر گرم ہوتی ہے مگر عام کھانے کے بعد دودھ پینے سے اس کی تاثیر ٹھنڈی ہو جاتی ہے جو موشن کے لیے مفید ہے۔ آم کو اگر شہد میں ملا کر کھائیں تو  تلی کا ورم دور ہو جاتا ہے۔ ہاضمی کی کمزوری کو دور کرتا ہے آنتوں کو تقویت بخشتا  ہے۔ اور بواسیر کے مریضوں کے لیے نہایت ہی مفید ہے۔ دماغ کے فوائد۔ آنکھوں کے سامنے اندھیرا آنے کی شکایت لاغری آنکھوں کے گرد سیاہ ہلکے اور دیگر دماغی امراض جیسے مائیگرین اور گیس کی وجہ سے سر میں ہونے والے درد میں آم بہت مفید ہے۔ دل اور جگر کے فوائد۔ آم دل کو مضبوط کرتا ہے اور جگر کو طاقت بخشتا سانس آنے میں مشکل اور رنگ کا زرد پڑ جانے کی کیفیت میں آم کا تازہ رس پینے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ کمزوری اور تھکاوٹ۔ خون کی کمی کی وجہ سے سے جسم کی خشکی اور بے رونق زردی مائل چہرہ پڑ جائے۔ اس کیفیت میں روزانہ دو آم کھانے سے دور ہو جاتی ہے۔ عورتوں اور مردوں کےامراض۔ لڑکیوں میں پانی کی شکایت، ماہواری کا با قاعدگی سے آنا۔اسکے علاوہ مردوں، عورتوں کے تولیدی نظام کوبہتر بناتا ہے۔ گرمی کو کم کرتا ہے۔ اگر آم کی چٹنی بنا کر اس میں کالی مرچ ڈال کر کھائیں تو گرمیوں میں ڈوب کا اثر ختم ہوجاتا ہے اور غیر ضروری پیاس نہیں لگتی ہیں اور دن بھر طبعیت میں تازگی ہی رہتی ہے اور اور بھوک میں اضافہ ہے۔ آم کے پھول کے فائدے۔ آم کا پھول جب پہلے پہل دیکھیں تو ان کو توڑ کر ہاتھوں میں اچھی طرح مسلنے سے  اس کا اثر سال بھر رہتا ہے ہے اگر بچھو یا سانپ زہریلے جانور کاٹا ہو تو اس جگہ پر زہر کا اثر نہیں ہوتا۔کیونکہ ہر پھل اپنے الگ الگ خصوصیات رکھتا ہے جب ہم کسی پھل کو اس کے موسم میں روزانہ استعمال کرتے ہیں تو اس کا اثر پورے سال رہتا ہے۔

عوام کی آواز
August 23, 2021

شخصیت اور کردار تل کے آئینے میں

شخصیت اور کردار تل کے آئینے میں جسم کے مختلف حصوں پر تل صرف خوبصورتی کی علامت ہی نہیں بلکہ کچھ لوگوں کی نظر میں اُن کی اہمیت ہاتھ کی لکیروں کی مانند ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے تلوں میں قسمت کے بڑے بڑے راز بھی پوشیدہ ہیں-انسانی چہرے پر کالا تل ہو تو خوبصورتی نکھر سی جاتی ہے لیکن جسم کے مختلف حصوں پر تل صرف خوبصورتی کی علامت نہیں۔ کچھ لوگوں کی نظر میں اُن کی اہمیت ہاتھ کی لکیروں کی مانند ہے تل کو کوئی دولتِ حسن کا دربان کہتا ہے تو کوئی اسے وجہِ حسن سمجھتا ہے   ‏تمہارے رخسار پر جو تِل ہے اس پر سارے شہر کا دل ہے جسم پر تل ہونا خوبصورتی کی نشانیوں میں سے ایک ہے اور اگر یہی تل آپ کے چہرے پر ہو تو خوبصورتی نکھر سی جاتی ہے اور یہ تل آپ کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتا ہے اب سمجھا تیرے رخسار پہ تل کا مطلب حسن پر بھی پہرے دار بیٹھا رکھے ہیں تِلوں کے رنگ تل عموماً کالے ، کتھائی اور ہلکے بھوری رنگت والے ہوتے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کی جلد پر لال رنگ کے تل بھی پائے جاتے ہیں-تل جسم پر بنتے کیسے ہیں?تلوں کی اہمیت سے قطع نظر تل بننے کی کئی وجوہات بھی ہوتی ہیں-جیسے جسم میں زیادہ میلالن جمع ہونے کے بعد جسم پر تل بننے کا عمل شروع ہوتا ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تِلوں کی افزائش اُس وقت ہوتی ہے جب جسم کے کسی حصے میں جلد کی رنگ کے بجائے کسی اور رنگ کے خلیے جلد پر بن جاتے ہیں-چین کی قدیم تہذ یب کے مطابق انسانی جسم پر تلوں کا بننا کوئی عام بات نہیں بلکہ ان کے بننے کی کچھ خاص وجوہات ہوتی ہیں جن میں انسان کو مختلف شناخت ملنے کے ساتھ اس کا مستقبل بھی جڑا ہوتا ہے ، جسم کے کس حصے پر تل ہے اس کا تعلق برہ راست آپ کی قسمت سے جڑا ہوتا ہے ” تل میں علمِ نجوم “ جسم کا ہر حصہ علمِ نجوم میں ایک برج متعلق ہے ۔ کہتے ہیں کہ جسم کے جس حصے پر تل ہو اس کے برج کے ذریعے حکم لگانا چاہئیے کیونکہ اس کا نشان وہاں موجود ہے اور وہ اپنی اہمیت کا اظہار خود کر رہا ہے ۔بروج کے تعلقات جسم انسانی کے ساتھ حسبِ ذیل ہیں حمل سر اور چہرہ ثور گردن اور گلا جوزا بازو اور کندھے سرطان چھاتی اور معدہ اسد دل اور پشت سنبلہ شکم میزان کمر عقرب عضو خاص قوس ٹانگیں اور ران دلو پنڈلیاں اور ٹخنہ حوت پاؤں اور پنجہ تل جسم کے جس حصے پر ظاہر ہو تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جسم کا یہ حصہ جس برج سے متعلق ہے وہ زندگی کے کسی خاص امر کی نشاندہی کرتا ہے اس وجہ سے زمانہ قدیم میں جسم کا مطالعہ کرتے تھے تل کی ہر جگہ کو نوٹ کرتے تھے اور انکے ذریعے سے تمام حالات کی پیشن گوئی کرتے تھے تل سے شخصیت کا تعارف تل اکثر انسانوں میں جسم کے مختلف مقامات پر ہوتے ہیں وہ جہاں ہو وہی اسی شخصیت کا تعارف ہے کیونکہ تل کا رنگ اس کا محل وقوع اور اس کی بناوٹ انسانی کردار کے مختلف پہلوؤں کو کھولنے کا کام کرتے ہیں ۔ گول تل انسان کی اچھائیوں کو اُبھارتے ہیں ۔ تِکونے تل درمیانی درجے کی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں ۔ تِرچھے اور نوکیلے تل اچھائی اور برائی دونوں کی اطلاع دیتے ہیں ۔ ہلکے رنگ والے تل سب سے بہتر اور خوش نصیبی کی علامت ہوتے ہیں ۔ کالے تل عمدہ نتائج سے قبل آنے والی دشواریوں کے اشارے ہوتے ہیں اعضاء پر تل سے شخصیت کا نکھار   آنکھ کے اندر تل صلاحیتوں پر غربت کا سایہ رہتا ہے اگر یہ آنکھ کے سرے پر ہو تو ایسا شخص ایماندار اور قابل بھروسہ ہوتا ہے ۔ اسے شفقت کا رویہ درکار ہوتا ہے اور حوصلہ بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے ماتھے کا تل اگر پیشانی پر ہو تو صاحب ثروت ہوتا ہے اور اس کے تمام ارادے پورے ہوتے ہیں اور اگر ماتھے کے بیچوں بیچ ہو تو عزت و دولت منصب اور خوشیاں ملتی ہیں گالوں پر تل کسی بھی گال پر ہو ایسا شخص مستقل مزاج ، میانہ روی کا قائل ہوتا ہے اور پیسے کا لالچی نہیں ہوتا نیز بائیں جانب گال پر تل کا مطلب وہ خود بے وفا ہے یا اُس کے یار دوست ، عزیز و اقارب اس سے بے وفائی کریں گے کان پر تل جسم کے اس حصے پر تل بہت کم پایا جاتا ہے پھر بھی اگر ہو تو یہ غیر متوقع دولت کی نشانی ہے تھوڑی پر تل کسی بھی جانب ہو ایسا شخص قابل رشک ، ہمدرد ، پُر محبت اور سخی ہوتا ہے اور انہیں دوسرے لوگوں کی اچھی باتیں اپنانے کا فن خوب آتا ہے کسی بھی قسم کی ذمہ داری انہیں بلا خوف و خطر دے سکتے ہیں سینے پر تل سینے پر تل مرد کے ہو تو مالداری اور عورت کے سینے پر ہوتو عقلمندی کی نشانی اور اگر تل مرد و عورت کے بائیں جانب ہو تو ایسا شخص بے حد باعمل اور طرار (ہوشیار) ہوتا ہے اور مال کمانے میں بہت تیز ہوتا ہے بازوؤں پر تل تل اگر مرد کے بازو پر ہے تو خوش اخلاق ، محنتی خوش مزاج اور اچھے تعلقات رکھنے والا ہوتا ہے اگر مرد کے سیدھے بازو پر تل ہو تو چست چالاک اور خوب جھوٹ بولنے والا ہوتا ہے اور اگر عورت کے سیدھے بازو پر تل ہو تو اپنے شوہر کے سوا کسی کو نہیں چاہتی بغل میں تل دائیں بازو کی بغل پر تل ہو تو مستقبل میں چوکس اور ہوشیار رہنا پڑتا ہے تاکہ مستقبل کی دشواریوں سے نپٹا جا سکے-اور اگر بائیں بازو کے بغل پر تل ہو تو بچپن میں شدید مصیبتوں کا سامنا رہتا ہے مگر مستقبل بیشک تابناک ہوتا ہے کُہنی پر تل سفر کی بے پناہ خواہش ہوتی ہے مگر بے حد غیر مستقل مزاج ہوتا ہے اور فنون لطیفہ سے

عوام کی آواز
August 21, 2021

The Five Most Common Skin Diseases

Listed below are five of the most common skin diseases Chicken Pox (Varicella) Herpes Zoster Warts Rubeola (Measles) Rubella (German measles) Chicken Pox (Varicella) The disease is caused by the herpes zoster virus. Chickenpox is a highly contagious, airborne virus. It affects children far more often than adults. The incubation period is 10-20 days. Common symptoms include fever, headache, anorexia, malaise, and ulcers. The lesions appear as small, pink, raised areas surrounded by a red halo. Treatment includes keeping the wounds dry and eliminating itching to prevent people from cracking open sores and spreading the virus. Often, ulcers do not cause significant scars. Sometimes a small pock-mark can be left behind after a wound injury. Herpes Zoster These are often called shingles and occur mostly in the elderly. This serious disease occurs when the sleeping virus (Varicella) starts to work. The active virus produces severe itching, pain, and vesicles collected along the unilateral dermatome (a common area associated with a specific nerve). The virus remains to lie next to the nerve endings and is thought to migrate upwards during operation. The vesicles usually rupture and clear in about 2-3 weeks. Several antiviral drugs can be used to reduce the duration of infection Warts Warts are raised, a well-defined growth with an unusual gray area. Warts that appear on the hands are called verruca Vulgaris or normal warts. The human wart virus is transmitted through direct contact but is probably auto-injected with razor blades, for example. Warts almost always recur automatically but are sometimes removed by freezing, using topical salicylic acid, or OTC warts removal methods. The Verruca plant tends to grow on the soles of the feet. Whips on the feet hurt from the irritation of the walk. These warts usually grow inside. Condylomata alumina has large, pink, or purple sores found mainly in warm, moist areas or genitals. Although commonly known as venereal warts, they do not occur through sexual contact. Rubeola (Measles) The disease usually begins with fever, sickness, and flu symptoms. This phase lasts approximately 24 hours. This first stage is followed by the second stage, which lasts 4-7 days, and causes fever, chills, headache, photophobia, and a dry cough. Measles sores start as small bumps on the back of the mouth or (excessively) behind the ears for about 3 to 7 days. The spots then appear on the face, arms, and chest. The virus is transmitted through direct contact with the infected nasal and throat tissues of an infected person. Treatment is symptomatic. Vaccination is available for prevention and is often required to attend school. Rubella (German measles) Rubella is a highly contagious viral disease that is transmitted through contact with the mouth or oral tissues of an infected person. It causes mild fever and malaise (feeling uncomfortable in the body) about 4-5 days before sores appear. Sores appear as small, abnormal, pink spots or bumps that usually appear on the face before spreading throughout the body. These sores disappear within 2-3 days. The vaccine is very effective and is usually given to children at the same time as the rubella vaccine. Immunization of women after childbirth is avoided if the pregnancy is confirmed or suspected. Pregnancy should be avoided for the first three months after vaccination. Rubella is especially dangerous for pregnant women. The virus can cross the placenta and infect the fetus, leading to serious birth defects.

عوام کی آواز
August 21, 2021

امراضِ قلب کی وجوہات اور احتیاطی تدابیر۔

تحریر: عمران خان رند بلوچ صحت مند زندگی اللہ تبارک وتعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں دل کی بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ دل کی بیماریاں آج کل ہر عمر کے افراد کو متاثر کر رہی ہیں۔ لیکن زیادہ تر متوسط عمر کے افراد کو متاثر کرتی ہیں۔ اگرچہ چند چیزیں جیسے عمر ،فیملی ہسٹری پر آپ کا کوئی کنٹرول نہیں مگر پھر بھی چند احتیاطی تدابیر اپنا کر ان بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔ لیکن ان تدابیر پر عمل تب ہی ممکن ہے جب پہلے وجوہات سے آگاہی حاصل ہو۔ وجوہات: مندرجہ ذیل دل کی بیماریوں کی سب سے اہم وجوہات ہیں نمبر1. ہائی بلڈ پریشر/ بلند فشار خون جب ہمارے دل کی شریانوں میں خون کے لوتھڑے بننا شروع ہو جائیں اور وہ لوتھڑے خون کی نالیوں کو تنگ کردیں تو ہمارے دل کو زیادہ زور سے خون کو پمپ کرنا پڑتا ہے جس وجہ سے ہمارا بلڈ پریشر ہائی ہو جاتا ہے۔ نمبر2. شوگر / ذیابیطس کی بیماری ہمارے خون میں انسولین کی کمی واقع ہو جاتی ہے اور شوگر لیول ہائی ہو جاتا ہے جو دل کی شریانوں کو متاثر کرتا ہے۔ نمبر3. جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی جب ہم زیادہ تر مرغن غذائیں، تلی ہوئی چیزیں ، سٹریٹ فوڈز ،فاسٹ فوڈز کھائیں تو جسم میں کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے جو کہ دل کی نالیوں میں جمنا شروع ہو جاتا ہے اس سے دل کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ نمبر4. سگریٹ نوشی سگریٹ کا دھواں پھیپھڑوں کےلیے شدید نقصان دہ ہوتا ہے ،جب ہمارا دل خون کو آکسیجن کے حصول کے لیے پھپھڑوں میں بھیجتا ہے تو صاف خون میسر نہیں ہوتا اس سے بھی دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر ہائی ہو جاتا ہے۔ نمبر5. غیر متوازن غذا کا استعمال صحت مند غذا ہی صحت مند زندگی کی ضامن ہے۔ اگر ہم دن میں دو وقت میں کھانا ہوٹل سے یا کسی ریڑھی سے جوس پی رہے ہیں تو یاد رکھیں کہ ہو سکتا ہے آپ غیر معیاری اشیا سے بنی خوراک یا گلے سڑے پھلوں کا جوس پی رہے ہوں۔ لہذا غیر معیاری غذائیں ہمارے جسم میں بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ نمبر:6. جسمانی سستی اور کاہلی جسمانی سستی اور کاہلی دل کی بیماریوں کی اہم وجہ ہے ،ہم دفتر میں بیٹھے کام کرتے رہے کمپیوٹر پر اپنی آنکھیں تھکا دیں پھر گھر آکر سو گئے اس سے انسان کاہل ہو جاتا ہے اور دل کی بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ نمبر7. موٹاپا موٹاپا بھی ہارٹ اٹیک کی اک اہم وجہ ہے ،جو ہمارے جسم میں فیٹس کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔یہ تمام وہ عوامل ہیں جن سے ہارٹ اٹیک یا دیگر دل کی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ احتیاطی تدابیر نمبر1. صحت مند غذا کا استعمال: جس میں مرغن غذاؤں اور غیر معیاری غذائیں جیسا کہ فاسٹ فوڈ اور غیر معیاری گھی کے استعمال سے مکمل پرہیز شامل ہے۔ صحت مند غذا میں نمک اور چکنائی کی مقدار کم جبکہ پھلوں اور سبزیوں کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ نمبر2. جسمانی سرگرمی: معمولات زندگی میں ورزش اور جسمانی سرگرمی کو شامل رکھنا بہت ضروری ہے۔ یہ امراضِ قلب سے بچاؤ کا اہم ذریعہ ہے۔ جسمانی سرگرمی سے جسم میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ دل مضبوط ہوتا ہے اور کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔ ان ورزشوں میں روزانہ 30 منٹ تیز چلنا ،بھاگنا، سائیکل چلانا اور تیراکی کرنا شامل ہے۔ نمبر3. سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا: سگریٹ نوشی دل کی بیماریوں کی اک بڑی وجہ بنتی ہے۔ سگریٹ میں موجود نیکوٹین دل کی شریانوں کو تنگ اور سخت کر دیتی ہے جس کی وجہ سے دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اور بلڈ پریشر ہائی ہوجاتا ہے اور ہارٹ اٹیک کا سبب بنتا ہے۔ نمبر4. متناسب وزن: وزن کی زیادتی بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ جیسے کہ ذیابیطس،ہائی بلڈ پریشر،ہارٹ اٹیک وغیرہ ۔ اس لیے ضروری ہے کی وزن کو کنٹرول کر کے امراضِ قلب سے بچا جائے۔ نمبر5. ذہنی دباؤ سے بچاؤ: معاملات زندگی میں ذہنی دباؤ سے ممکن حد تک بچنا چاہیے۔ جو کہ سادگی اختیار کرنے سے ہی ممکن ہے۔دفتری امور کو اوقاتِ کار میں انجام دے کر مقررہ وقت پر چھٹی کرنا ، ذہنی دباؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے اور ذہنی سکون صحتِ قلب کا ضامن ہے ۔ Follow on twitter:@ibaloch007

عوام کی آواز
August 21, 2021

ٹک ٹوکر پر حملہ کرنے ، ہراساں کرنے پر 24 افراد پکڑے گئے۔

ٹک ٹوکر پر حملہ کرنے ، ہراساں کرنے پر 24 افراد پکڑے گئے۔لاہور انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ پولیس نے 14 اگست کو لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں ایک ٹک ٹاکر کو ہراساں کرنے اور اس پر حملہ کرنے کے الزام میں کم از کم 24 افراد کو حراست میں لیا ہے۔لاری اڈہ پولیس اسٹیشن میں درج شکایت میں ، حملہ آور نے بتایا کہ وہ 14 اگست کو اپنے دوستوں کے ہمراہ مینار پاکستان کے قریب ایک ویڈیو بنا رہی تھی جب 400 کے قریب لوگوں کے ہجوم نے ان پر حملہ کر دیا۔ جمعہ کو ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ گرفتاریاں جیو فینسنگ اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ذریعے مشتبہ افراد کی نشاندہی کے بعد کی گئیں ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں ، وزیر نے کہا کہ “قابل مذمت” واقعے کے سلسلے میں جمعہ کو مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ حملہ کیس میں پولیس افسران کی مبینہ غفلت کے خلاف ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں پولیس انکوائری بھی جاری ہے۔ایس ایچ او ، ڈی ایس پی معطل۔دریں اثنا ، پنجاب پولیس کے سربراہ انعام غنی نے لیاری اڈہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او محمد جمیل اور ڈی ایس پی عثمان حیدر ، بادامی باغ کے ایس ڈی پی او کو معطل کر دیا ، کیونکہ انہوں نے کم از کم 400 پر مشتمل ہجوم کی جانب سے خاتون ٹک ٹاکر پر حملے کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ آئی جی پی نے ایس ایس پی آپریشنز ندیم عباس اور ایڈیشنل ایس پی سٹی حسن جہانگیر کا بھی تبادلہ کیا اور انہیں فوری طور پر سنٹرل پولیس آفس میں رپورٹ کرنے کو کہا۔معطل پولیس اہلکار غفلت کے مرتکب پائے گئے۔دریں اثنا ، وزیراعلیٰ کے حکم پر بنائی گئی تین رکنی انکوائری ٹیم واقعے کا جائزہ لے گی ، خاص طور پر ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر۔ انکوائری ٹیم پولیس کی ہیلپ لائن (15) کے جواب کے معیار کا بھی جائزہ لے گی ٹک ٹوکر پر حملہ۔ ایف آئی آر میں خاتون ٹک ٹوکر نے کہا کہ ہجوم نے اسے اٹھایا اور اسے ہوا میں اچھالنا شروع کردیا۔ اس نے ایف آئی آر میں کہا تھا ، “مجھے چھین لیا گیا اور میرے کپڑے پھاڑے گئے۔” متاثرہ نے اپنی اذیت بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے مدد کے لیے پکارا لیکن کوئی بھی اس کی مدد کے لیے نہیں آیا۔

عوام کی آواز
August 21, 2021

Career Planning – Your Roadmap to a Brighter Future

Having a work plan is a useful tool to monitor your career progress. The importance of having an effective work plan cannot be overemphasized. Keywords are here to run the program. You monitor your career progress and over time make changes to your work schedule as circumstances change. The following are some basic ideas for you to start planning and managing your work. Working on a work plan means you have to spend time understanding and planning. Your job goal is to develop your skills, abilities, and abilities. Thinking about your unique abilities, strengths, and limitations and how to change the time does not mean wasting your time. Contemplating these things leads to some success so when future opportunities are presented you can quickly choose the right one. Rapid changes in the economy, work environment, and organization have made the task of organizing work difficult. Gone are the days when many work plans seemed like steps. Step-by-step prediction strategies are not reliable right now and you should plan for major flexibility with frequent reviews and analysis of your progress and status. Look around, usually, those who are competent in managing their work and increasing opportunities get promotions and better jobs. Let’s see if we can help you get into that group so that you can manage your career progress with a well-thought-out plan. The foundation of your work plan should be based on your understanding of who you are, what is important to you, and your ideas and hopes for the future. This detailed understanding will help you begin the process of building your work plan In the past, you changed jobs? If so, why? How have these influences affected your work? Now test your skills. What are your greatest skills? What is your main strength? What limitations do you have? Write down your successes and failures. Do you have underdeveloped skills? Why? What are your desires and dreams? Where do you see yourself in the near future, in the long run? Now, look at what options you have for making changes to your work plan. Is there a big gap you need to start working on or do you need to make a little improvement in a lot of things? Write down your career plan goals. Keep each item measured in the short and long term. If, for example, you need your own reading lesson, and you plan to read 48 books in the next two years, your career plan might be to read two books a month. One area of planning that many find you produce is to increase your satisfaction with your current job. Look around, is there a chance to do a new project, participate in a change of job, look for new jobs, come up with new ways of doing things, get out of your way of teaching others, or look for a part-time job or a flexible job. Another important area in job planning is to change yourself by learning new skills or inspiring others or re-setting expectations and perhaps re-examining current attitudes. You can take other courses at a local college, start a self-study program, work to develop more mentors, or contact a career coach. Everything will take you to achieve your career goals and make your career plans a reality. Finally, after you have looked inside to find job opportunities and have found nothing but dead intentions, you may need to look elsewhere to improve your career. Examine your current situation carefully when making plans to change employers. Develop creative solutions to ensure as close as possible between what you have planned for your work and what can be achieved. If you have gaps in your skills plan to close, if you have to learn new skills into a training and study program, start studying writing and reviewing your resume, and start learning the latest in interviews and job search techniques.

عوام کی آواز
August 19, 2021

8 Personal Growth Points to Keep Motivated and Encouraging

You need to take action every day to achieve your goals, your dreams, and your aspirations. And to keep going you need energy. You can save your drive for doing something by doing several daily tasks to improve your commanding tasks and efforts to produce results.There are 8 Personal Growth Points to Keep Motivated and Encouraging 1- Learn by reading, watching, and asking questions.   Read inspirational and inspirational books, stories, and any information that inspires you and will help you build and grow. Read inspirational quotes here. What people do brings the results you want in your life. Learn about yourself. Find out why you do what you do and notice the consequences. If you find something that improves your health keep doing it. Ask questions of yourself and others. Find out what makes you or others distract you and what motivates you the most. 2- Listen to and watch encouraging and inspiring recordings.   Extend your knowledge and understanding of other people’s experiences by listening to and watching inspiring and inspiring recordings. You can do this while driving, exercising, and doing your daily activities. Set aside time for this activity. 3- Review your goals.   Goal setting is an ongoing process. After you write down your goals, review your major goal every day. Keep the focus on your mind. Your mind imagines images, not words. Imagine achieving your daily goals. Fill in the colors, sounds, and sounds. Make them real. Tick those you’ve earned. Enter something new after completing one and your knowledge and skills have improved. 4- Keep track Keep a record of your thoughts, feelings, and activities on a daily basis. Record them in a journal. They will give you more information on what works and what needs your attention. Keep a record of your progress and success. Measure your progress. You can build your motivation by getting results. 5- Stay healthy Do a little exercise each day to take care of your body. If you can run, run. If you choose to leave, go. Eat well and avoid toxic substances in your system. 6- Share the good   Like your emotions, your daily interactions with people can pull you down and push you down. You can’t always expect to have good people. But what you can do is reduce your contact. This also applies to your personal conversations. Be careful what you say to yourself and stop when you see that it does not help you. Take time to relax and listen to your limited thoughts. 7- Plan your activities ahead.   Plan your day and week in advance. Decide what you will do. Meditate, write and organize your activities. You can do good things if you plan ahead and work. 8- Take action.   Taking positive steps produces good results. The results you get will give you the motivation to succeed continuously. It takes consistent and focused effort to bring about the desired success. When you start to wonder and listen to your own speeches, you will know that there are many negative ones. Your critics are inwardly silent words within you that you cannot hear at all. They are the ones who created your beliefs about you in your weaknesses and strengths. Outdoor events and people can create your emotions. But only you can decide to let them give you the power to do something or to do something else. Faith, hope, and love are among the finest of all. The bold “I know” feeling will help you stay motivated, challenge yourself, and take risks.

عوام کی آواز
August 19, 2021

برمودا مثلث ( ایک پراسرار مقام)

(برمودا مثلث(ایک پراسرار مقام جب کرسٹوفر کولمبس نے امریکہ کو دریافت کیا تو وہاں رھنے والے لوگوں کے پاس بیش بہا ھیرے جواہرات تھے۔جب سپین اور پرتگال کے لوگ وھاں آئے اورانہوں نے یہ جواہرات دیکھے تو فوراً ان پر قبضہ کیا اور بڑے بڑے بحری جہازوں میں لاد کر اپنے ملکوں میں لے جانے لگے۔مگر یہ جہاز کبھی اپنی منزل پر نہ پہنچ سکے اور انہی پانیوں یعنی بحرِ اوقیانوس میں غرق ہو گئے۔ کرسٹوفر کولمبس نے اس جگہ پر عجیب و غریب پراسرار سی روشنیاں دیکھیں اور آسمان پر بلند ہوتے ہوئے آگ کے شعلے دیکھے۔اس جگہ پر مقناطیسی سوئیاں بھی تھرتھراتی تھیں۔اُسے کچھ سمجھ نہیں آئی کہ یہ سب تھا کیا؟1945 میں امریکہ نے ایک تربیتی مشن بھیجا جو کہ بحرِ اوقیانوس کے اُوپر سے پرواز کرتا ھوا جا رھا تھا،مگر جیسے ہی وہ برمودا مثلث کی حدود میں داخل ھوا تو وھاں سے پراسرار طور پر غائب ھو گیا۔اس جہاز کو ڈھونڈنے کے لئے جتنے بھی ہوائی اور بحری جہاز گئے تو وہ بھی کبھی لوٹ کر نہ آسکے۔اُس دن سے لیکر آج تک اس برمودا مثلث کو منحوس قرار دے دیا گیا۔کچھ لوگوں نے اس جگہ پر اُڑن طشتریوں کو اُڑتا دیکھا ھے۔یہ اُڑن طشتریاں کہاں سے آتی ہیں اور کہاں جاتی ہیں،اس کے بارے میں کوئی نہیں جان سکا ۔تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جو بحری یا ہوائی جہاز اس جگہ کا کھوج لگانے جاتے ہیں تو وہ کبھی لوٹ کر واپس نہیں آئے مگر جو جہاز غیر ارادہ طور پر راستہ بھٹکتے ہوئے اس جگہ سے گزرے تو انہوں نے بتایا کہ اس جگہ وقت رُک گیا تھا،گھڑی کی سوئیاں جام ہو گئی تھیں،ھر طرف دھواں تھا،اور جب اس جگہ سے نکلے تو ایسا لگا کہ سب نیند سے جاگے ہیں۔برمودا مثلث جگہ کئی برسوں سے ایک راز ھے،جس کا کھوج کوئی انسان نہیں لگا سکا۔لوگ صرف قیاس آرائیاں ہی بیان کرتے ہیں۔اس جگہ کی حقیقت کیا ھے،یہ کسی کو معلوم نہیں۔

عوام کی آواز
August 19, 2021

Work Planning: The Dangers of Doing Nothing!

Career planning seems so logical that it’s amazing that not everyone is doing it. It is a way to manage your work, keep track of progress or lack of progress, set goals, and take an active approach to how you make a living. Planning and career planning, in particular, are critical to the success of the entire career. Why, then, do so many disregard something that is essential to success? Here are a few reasons why many ignore this important factor in finding and expanding their careers.   Many fear failure. They can think and start planning a task, but they fail to implement their plan, and when the failure signal starts they stop the process. And they can set their locations where they can’t reach them. When their goals are not reached they blame the system and all activities cease. Some with a lot of experience conclude that they do not need to work out a plan. This approach may work in the end but achieving something worthwhile experience will not replace a well-thought-out work plan. On the other side of the experience are those who have little practical knowledge and, “who don’t know what they don’t know,” and are motivated by events beyond their control. They never take the time to learn what is involved in planning a project. In the end, the main reason is laziness. Effective work planning is work. It takes continuous thinking, research, and effort. It cannot be a recurring task. If you plan to read two books a month, for example, it is useless to try to read 24 books on December 31. If time and effort are not spent you cannot expect good long-term results. If any of these reasons apply to you, here are seven ideas to help you get started on your career planning. 1. Planning is not an external concept. You could plan your day and have a to-do list. Appointments and meetings are arranged. If you must attend a convention in a city, you can begin your journey to reach the meeting on time. If you can do these things you can certainly create plans to achieve your goals. 2. Planning a project is like a road map. As you get directions when planning a trip to a place you have never been to, think of your career goals as a place you have never been to. You plan your itinerary, the routes you will take, the curfews, drive forward to find a room, and point to your favorite places to eat or stand to see things to see. Your plan has extra time to deviate from other routes.These actions are directly translated into creating a work plan. The process remains the same instead of the visual space as a journey with a series of objective work objectives. 3. Be realistic in your goals. Start with small, easy-to-reach goals. As you move forward with your vision of your future your success plans will be built on your previous success.Failure to plan your work often starts with setting unrealistic goals. You can plan everything you want but this one-month fee doesn’t make sense. Make sure your plan is working, and as you get the information, your plans can be very aggressive. 4.Use numbers in your system. One can plan to read many work-related books, but this purpose is immeasurable. If you plan to read two books a month for two years at the end of each month you can measure your progress. 5. Take action, start now. A well-crafted work plan on a burgundy binder that sits on a shelf collecting dust is useless. On the other hand, a flexible system in an open notebook in which you write ideas, track progress, and add relevant terms and ideas; has a much greater chance of success.Taking action to achieve small goals makes the success of the entire program more confident and more effective. 6. Keep moving, small daily efforts will always win with a big fight once a month. In any work plan, there will be barriers and negative steps. Save effort and plan for additional challenges. Take a new approach by looking at your goals from the other side. Whenever necessary you should get help when you are trapped. Be flexible and keep moving forward. 7. Successful people create plans to win jobs. Working on a work plan can enhance unplanned benefits. You attend a workshop to hone your skills and you meet someone who tells you about a job opportunity. Reads a letter and writes an article published online and leads to contact with the employer. You are starting a self-study course and your employer is immersed in providing new service and you have the experience to use your new skills in the promotion.

عوام کی آواز
August 18, 2021

Top 3 Infectious Diseases of the Skin:

Mentioned below these three Infectious Diseases: Atopic Dermatitis Seborrheic Dermatitis (SD) Psoriasis Atopic Dermatitis Atopic dermatitis occurs in people with a low natural level of resistance to itching. The resistance level of the bite is determined genetically. One factor in this disorder may be immunodeficiency. Atopic dermatitis usually begins in childhood. It is common in the Western Hemisphere and is associated with a family history of asthma or hay fever. Wounds are mainly produced by scratching. With severe scratching, the lesions begin to become red, weeping, and growing. Ulcers usually occur in the neck, behind the knee, and inside the arm at the elbow. Factors that increase (worse) dermatitis include sudden changes in weather, stress, hair loss, hair loss, and irritating chemicals. People suffering from atopic dermatitis should avoid things that cause or exacerbate the condition. Treatment usually includes topical agents such as corticosteroids, anti-infectives, or UV therapy. Seborrheic Dermatitis (SD) The disease is most commonly seen in areas of the body with abundant sebaceous glands (oil), such as the head and eyebrows. It appears to be a rapid, immature epidermal growth (layer of outer skin). Its non-swollen counterpart is dyed. SD is one of the skin symptoms associated with HIV infection. Infantile SD (diaper rash) usually occurs in the first three months after birth. Infant SD does not appear to cause itching. SD sores in infants respond to high-dose corticosteroids. Some ointments contain an insecticide and prevent fungal infections. The fungus appears to play a role in the inflammation of the SD. SD is treated with special shampoos and topical corticosteroids or antifungal agents. Psoriasis Psoriasis is a common, incurable, hereditary disease. It contains high pink or red sores that look like silver scales. Wounds may be small individual points or large spots covered. Ancient areas of sores on the scalp, knees, elbows, umbilicus (abdomen button), and sacral area – the area below the spine, between the hipbones. Psoriasis may be accompanied by joint pain. Psoriasis is probably, at least in part, an autoimmune disorder (in which the immune system falsely identifies certain parts of the body as “external”). Risk factors that indicate a higher risk of developing psoriasis include depression, infection, specific medications, immunologic (HIV) traits, and family history. There is some connection with arthritis. Topical treatment is preferred when less than 20% of the body is involved. Medications used to treat this condition include corticosteroids, coal tar, salicylic acid, which are derived from Vitamin D, etretinate, methotrexate, and cyclosporine.

عوام کی آواز
August 14, 2021

Independence Day In Pakistan

Pakistan’s Independence Day, which is annually held on August 14.People all over Pakistan celebrate Independence Day with patriotic zest. Many people who attend the Independence Day parades dress up in green and white, which are the Pakistani flag’s colors. People visit national monuments and places of national significance to celebrate Independence Day. This is also a time to meet relatives. Green and white are Pakistan’s official colors. White represents peace while green symbolizes prosperity and good fortune. Its a great blessing from Allah that we are living in a independent country.

عوام کی آواز
August 04, 2021

Rain Wins

The 4th and final T20 between Pakistan and West indies is washed out again due to rain. This is the third time in the series that a match has been abandoned. Pakistan won the second T20 which was the only completed match of the series. Hence Pakistan wind the series 1-0. It was frustrating series for the fans. That was the last series and last match for the West Indian all rounder Dwayne Bravo on his home soil.

افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا کا اصل مسئلہ کیا تھا

افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا کا اصل مسئلہ#SilsilaAlikhil افغان سفیر کی بیٹی کےاغوا کی جوخبریں سوشل میڈیا پر پاکستان کو بدنام کرنے کے حوالے سے چل رہی تھی اس کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی کا ہاتھ ‏کار بدلی کرتی رہی اور انٹرنیٹ کا بھی استعمال کرتی رہی تھی اور اس کے بعد جب واپس وہ سفارت خانے آئی تو ان سے جب میڈیا نے سوالات کئے تو انہوں سوالات کے جوابات بھی صحیح طریقے سے نہیں دیئے- اس کے بعد بھارتی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا ہے بھارت پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازشوں میں مصروفتھا جسے وزیر داخلہ شیخ رشید نے تسلیم کیا تھا حقیقت میں ‎#SilsilaAlikhil کو کسی نےاغوا نہیں کیا صرف راستے میں ٹیکسی ‏کار بدلی کرتی رہی اور انٹرنیٹ کا بھی استعمال کرتی رہی تھی اور اس کے بعد جب واپس وہ سفارت خانے آئی تو ان سے جب میڈیا نے سوالات کئے تو انہوں سوالات کے جوابات بھی صحیح طریقے سے نہیں دیئے اس کے بعد بھارتی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا ہے بھارت پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازشوں میں مصروف ‏ہے اور پاکستان کو گھیرے لسٹ میں شامل کروانے کے لئے ہندوستان نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کیا-

چینی مارکیٹ- پاکستان میں چیری کاشتکاروں کے لئے بہترین امکان

چینی مارکیٹ- پاکستان میں چیری کاشتکاروں کے لئے بہترین امکان بیجنگ پاکستانی چیری کاشتکاروں کو اس کے بنیادی معیار کی وجہ سے چین کی وسیع مارکیٹ کی امید ہے۔ چینی منڈی میں پاکستانی چیری کی بڑھتی ہوئی طلب کے بعد۔حال ہی میں ، ملک میں چیری کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کی خبر کے مطابق ، پھل چین سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں داخل نہیں ہوسکا ہے ، جہاں حالیہ برسوں میں چیری اعلی قیمت کے حامل پھل کی حیثیت سے مقبول ہو رہے ہیں۔ چین بنیادی طور پر موسمی اختلافات کے سبب نیوزی لینڈ ، چلی ، ارجنٹائن اور جنوبی نصف کرہ کے دوسرے ممالک سے چیری کی درآمد کرتا ہے۔اس سلسلے میں پاکستانی چیری کا کوئی مقابلہ نہیں ہوسکتا ، ان کا رسیلی ذائقہ ، بڑے سائز ، اور بہترین معیار انہیں چینی صارفین کے لطف اٹھانے کے بہترین پھل بناتے ہیں۔چونکہ پاکستانی کسان اس وسیع مارکیٹ پر نگاہ ڈال رہے ہیں ، چین پاکستان زرعی اور صنعتی تعاون انفارمیشن پلیٹ فارم (سی پی اے آئی سی) نے چین کو چیری کی برآمد میں تیزی لانے کے لئے کچھ اقدامات کرنے کی پیش کش کی۔ سی پی اے سی کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق ، پاکستانی چیری کاشت کار بنیادی طور پر چیری کی قیمتوں اور دیگر معلومات ان تاجروں سے حاصل کرتے ہیں جو زیادہ تر منافع چھین رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ، متعلقہ مارکیٹ کی معلومات کو زیادہ سے زیادہ مؤثر طریقے سے پہنچانے کے لئے انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم قائم کیا جاسکتا ہے۔ ادارہ جاتی کریڈٹ تک رسائی کی کمی سرمایہ کاری کو محدود کرسکتی ہے ، جس سے مارکیٹنگ کے نظام کی استعداد کم ہوسکتی ہے۔ چند سال قبل ایک شماریاتی مطالعے کے مطابق ، تقریبا 54٪ گھرانوں نے غیر رسمی کریڈٹ ذرائع سے کریڈٹ لیا ہے ، زیادہ تر مقامی تاجروں یا کمیشن ایجنٹوں سے۔ یہ پتہ چلتا ہے کہ کریڈٹ ذریعہ بھی کسانوں کے مارکیٹنگ چینلز کے انتخاب میں ایک کردار ادا کرتا ہے۔ غیر رسمی ذرائع سے کریڈٹ یا ادائیگی حاصل کرنے والے کاشتکار زیادہ تر فارم کے گیٹ پر چیری بیچ دیتے ہیں ، جو مارکیٹ میں حصہ لینے والوں کے مقابلے میں کم منافع بخش منافع لاتا ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ باقاعدہ ذرائع سے کریڈٹ کی فراہمی کو چیری کاشتکاروں کے لئے زیادہ آسانی سے قابل رسائ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ چیری مارکیٹنگ کے حوالے سے ایک آزاد فیصلہ کرسکیں۔ مالیاتی ادارے قرض کے طریقہ کار میں آسانی پیدا کرسکتے ہیں اور چیری پروڈیوسروں ، ٹھیکیداروں ، برآمد کنندگان اور مارکیٹ کے دیگر تاجروں پر مالی پابندیوں کو کم کرسکتے ہیں۔ چیری کے کاشت کاروں میں سے 92٪ اپنی اقسام کو “اچھے” کے طور پر بیان کرتے ہیں۔ تاہم ، صرف 8 فیصد کاشتکاروں نے اپنے چیری کو درجہ بندی کیا۔ گھریلو فروخت کو منظم کرنے ، برآمدی منڈیوں کے معیار کو پورا کرنے ، اور برانڈز بنانے کے لئے قومی اور بین الاقوامی ضروریات پر درجہ بندی اور معیاری کاری کی جانی چاہئے۔

میں،میرے بچے ،اور میرا معاشرہ فکری غلامی سے آزاد اور ترقی کی راہ پر گامزن مگر کیسے؟

فکری و عملی غلامی سے آزادی کے راستے کی تلاش ووٹر اور ووٹ خریدے جاتے ہیں کیونکہ سسٹم ووٹروں کو صرف غلامانہ ذہنیت والا بنانا چاہتا ہے۔  اس بیع و شراء کے بعد ووٹ بیچنے والے عوام کی بات کسی حکومت میں نہیں سنی جاتی ۔غلاموں کا تعلیمی نصاب اور اس تعلیم کے بعد خدمت غلامی کی مخصوص جابز ہیں۔  دوران ملازمت حصول حقوق کے دھرنے اور احتجاجی جلوس، ٹریفک بند، توڑ پھوڑ، عوامی املاک کا نقصان ۔۔۔۔۔۔ جو طلباء صرف نصابی کتب کو رٹا مار کر یا ٹیسٹ پیپروں یا گیٹ تھرو گائیڈز یا مطبوعہ خلاصوں یا مارکنگ کرنے والے استادوں کے ٹیوشن سنٹروں سے پڑھ کر امتحان پاس کریں گے ان سے آزاد فکر والی قوم کیسے تشکیل پا سکتی ہے؟جامعاتی ریسرچ تھیسس سرقہ کے پلندے، تحقیقات مکھی پہ مکھی، مسائل کے لیے علمی جان سوزی سے فرار، حقیقی محنتی افراد کے ساتھ ظلم اور نا انصافی وغیرہ وغیرہ کیا یہ ہمارے معاشرے کے خصائص نہیں بن چکے؟ آئمہ مساجد کی اکثریت درست تلاوت قرآن نہیں کر سکتی، خطیب اصل اسلامی مصادر (قرآن ، کتب حدیث و فقہ…) سے استفادہ کے بعد خطاب کی اہلیت نہیں رکھتا بلکہ کتب    تقاریر سے رٹا مار کر خوش الحان خطاب کرتا ہے کیونکہ مقصد پروگرام کو کامیاب کرنا اور حصول رزق میں استمرار ہوتا ہے ہدف اصلاح امت نہیں،۔۔۔۔عدالت میں وکیل لازمی، اس کا ہدف پیسہ ہے مظلوم کو انصاف دلانا نہیں، جج کا مقصد نوکری بچانا ہے فروغ عدل و انصاف نہیں،۔۔ہسپتال میں اطباء کا رویہ اور ترجیحات، اخراجات، لوازمات، ۔۔۔۔۔۔ اللہ اپنی حفظ و امان میں رکھے ہفت روزہ، ماہانہ، دو ماہی، سہ ماہی، شش ماہی، سالنامہ وغیرہ رسائل و جرائد لاکھوں روپے کے اخراجات کے بعد بھی حقیقی تعمیر ملت سے کوسوں دور۔۔۔صحافی بالکل سچ رپورٹ کرے تو کھانا کہاں سے کھائے؟ سانس کس جگہ لے؟ معمول تعلیم اور سمجھ والا پولیس سپاہی بڑوں کی فرمائشوں پر رشوت نہ لے، بے گناہوں کو جیل میں قید نہ کرے۔۔۔۔۔۔ تو نوکری کیسے بچائے؟ کیا اسلامی فوج کی تعلیم و تربیت اسلام کے خالص تصور جہاد پر کی جاتی ہے؟ وسائل کی تقسیم منصفانہ ہے؟ ترقیاں استحقاق کی بنا پر کی جاتی ہیں؟معاصر مراکز تصوف، پیری مریدی کے نظام سے مسلم معاشرے کی کیا اسلامی تعمیر ہو رہی ہے؟مدرسے میں دین اسلام سیکھنے اور حفظ قرآن جیسے انتہائی اهم کام پر ڈنڈے کھانے اور مرغا بننے والے طلبہ کیا کل کو آزاد فکری سے ایک مضبوط اسلامی معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے؟ اے مسلم! آج فکری و عملی غلامی سے آسانی سے نجات کیسے ممکن ہے؟   یہ وہ سوال ہے جو ہماری موجودہ اور آنے والی نسلیں ہم سے پوچھ رہی ہے۔اور مذکورہ مسائل کسی دوسرے ملک کے نہیں ہمارے اپنے ملک پاکستان کے ہیں۔ جب تک ہم خود کو نہیں بدلیں گے دنیا کی کوئی طاقت، کوئی حکومت، کوئی ہمیں ترقی یافتہ قوم نہیں بنا سکتی، اور انقلاب باہر سے نہیں اندر سے شروع ہوتا ہے۔ پہلے ہمیں اپنے اندر انقلاب لانا ہوگا اپنی سوچوں کو اپنی فکر کو اپنے طرز عمل کو بدلنا ہوگا۔تب ملک میں خوشحالی آئے گی تب میں، میرا معاشرہ، اور میرے بچے خوش حال ہوں گےاورترقی راہ پر گامزن ہوں گے ۔ ہمیں خود کو بدلنا ہوگا کیونکہ ہم بدليں گے تو پاکستان بدلے گا سدا سلامت پاکستان تاقیامت پاکستان طالب دعا: محمد توقیر رعنائی  

کیا آپ کے بچے بہت زیادہ موبائل دیکھتے ہیں؟

کیا آپ کے بچے بہت زیادہ موبائل دیکھتے ہیں؟ آج کل والدین کی زبان پر سب سے زیادہ جو شکایت ہوتی ہے وہ یہی ہے کہ بچے بہت زیادہ موبائل دیکھنے لگے ہیں گزشتہ چند سالوں میں موبائل فون کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اب ہر گھر میں ایک سے دو اسمارٹ فونز میں موجود ہوتے ہیں۔پہلےانٹرنیٹ کی سہولت مہنگی ہونے کی وجہ سے بہت کم لوگوں کو میسر ہوتی تھی لیکن اب موبائل فون کمپنیوں کی طرف سے سستے پیکجز کی وجہ سے تقریبا ہر دوسرے فون میں انٹرنیٹ کی سہولت ہوتی ہے۔ بہت زیادہ موبائل فون استعمال کرنے کے نقصانات۔ ۔تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو بچے بہت زیادہ موبائل فون استعمال کرتے ہیں ان میں جذباتی اور نفسیاتی مسائل پیدا ہو جاتے ہیں ایسے بچوں کو بہت جلدی غصہ آ جاتا ہے اور ان کے اندر برداشت بہت کم ہو جاتی ہےاگر آپ اپنے بچے میں علامات دیکھی تو وقت ضائع کئے بغیر بچے کو موبائل سے دور رکھیں اگر بروقت بچے پر توجہ نہ دی جائے تو یہ مسائل وقت کے ساتھ ساتھ سنگین ہو جاتے ہیں اور بچے کی شخصیت کو تباہ کر دیتے ہیں۔بچوں میں موٹاپے کی ایک اہم وجہ زیادہ موبائل کا استعمال بھی ہے اکثر مشاہدہ کیا گیا ہے کہ بچے جب موبائل استعمال کرتے ہیں تو وہ کافی دیر تک ایک ہی جگہ بیٹھے رہتے ہیں اس طرح بچوں کی جسمانی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور وہ موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں اور یہ موٹاپا بچوں میں مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔موبائل فون کی سکرین سے نکلنے والی شعاعیں بچوں کی آنکھوں پر بہت برا اثر ڈالتی ہیں اور بچوں کی نظر کمزور ہوجاتی ہے۔ بچوں کو کتنی دیر موبائل دیکھنے دینا چاہیے؟ ایک امریکی ادارے اے ایف پی نے بچوں کے لئے مندرجہ ذیل سفارشات شائع کی ہیں۔ 18-1ماہ سے کم عمر کے بچوں کو موبائل فون بالکل استعمال نہیں کرنے دینا چاہیے لیکن کبھی کبھار ویڈیو کال میں کوئی حرج نہیں۔ اٹھارہ سے چوبیس ماہ کے بچوں کو معیاری ویڈیو دکھائی جاسکتی ہیں جو ان بچوں کے سیکھنے کے عمل میں مددگار ہو لیکن وقت کا خیال رکھا جائے۔ دو سے پانچ سال کے عمر کے بچوں کو دن میں ایک گھنٹے موبائل استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہیے لیکن والدین کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ رہے ہیں وہ معیاری ہو اور اس میں تشدد نہ ہو۔ چھ سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کے لئے کوئی مخصوص وقت نہیں رکھا گیا ہے کیونکہ بچوں کی ذہنی صلاحیت اور ضرورت کے تحت ان کے موبائل کے استعمال کا وقت متعین کیا جا سکتا ہے والدین کو کونسی تدابیر اختیار کرنی چاہیے؟ بچوں پر نظر رکھیں کہ وہ موبائل فون پر کس قسم کے پروگرام دیکھ رہے ہیں بچوں کو پرتشدد اور غیر اخلاقی مواد دیکھنے سے ہر قیمت پر روکا جائے-بچوں کو سمجھایا جائے کہ کسی قسم کی ذاتی معلومات کسی سے شیئر نہ کی جائیں -غیر اخلاقی اور نقصان دہ ویب سائٹ کو بلاک کیا جائے-والدین کو چاہیے کہ بچوں کو وقت دیں ان سے اچھے ماحول میں بات کریں ان کے ساتھ ہونے والے دن بھر کے واقعات ان سے سنیں اور انہیں موبائل فون سے ہونے والے نقصانات اور فوائد دونوں کے بارے میں بتائیں۔ 7

نگلیریا -اک جان لیوا بیماری

میرے معزز قارئین،اس دنیا میں جہاں ٹیکنالوجی روز بروز ترقی کر رہی ہے وہیں نت نئی بیماریوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔حال ہی میں کرونا وائرس سے انسانی زندگی تباہ ہوئی،مختلف ممالک کی معیشت کا بیڑا غرق ہوا جس میں پاکستان بھی شامل ہے،لیکن اس علاوہ پاکستان میں اک اور خطرناک بیماری پھیل رہی ہے جسکا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا۔ ’نگلیریا‘ ایک ایسا خاموش قاتل ہے جس سے اب تک دنیا بھر میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ کراچی میں پچھلے دو ہفتوں میں 10 سے زائد اموات واقع ہوئی اس کے علاوہ ایسی بھی اموات ہیں جو ریکارڈ میں نہیں آئیں۔ اس تحریر کو لکھنے کی ضرورت تب پیش آئی جب میرے اک عزیز ڈاکٹر ماجد نیورو سرجن چند دن پہلے اسی بیماری کا شکار ہوگئے۔ نگلیریا کیا ہے؟ دراصل نگلیریا‘ ایک امیبا ہے (single-celled animal) ،اس جان لیوا جراثیم کا اصل نام نگلیریا فاؤلیری ہے۔ نگلیریا وائرس کا مسکن یہ وائرس ذخیرہ شدہ صاف پانی کے ٹینکوں ، سوئمنگ پولز ،تالاب ،چشموں، اور ایسے پانی جس میں کلورین کی مقدار کم ہوتی ہے میں پایا جاتا ہے۔ صاف ،نمی والے پانی اور گرم پانی میں بھی نگلیریا کی افزائش بڑھتی ہے۔ علامات یہ ایک خطرناک وائرس ہے، جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہو جاتا ہے اور ہمارے اعصابی نظام کو درہم برہم کر دیتا ہے، اس کی علامات پانچ دن کے اندر ظاہر ہوتی ہیں۔ گردن توڑ بخار، سرمیں تیز درد ہونا، قے یا متلی آنا ، گردن کا اکڑاؤ اور جسم میں جھٹکے لگنا اس کی علامات ہیں۔ اس وائرس سے انسان کی پانچ دن کے اندر موت واقع ہو جاتی ہے۔ بچاؤ کیسے ممکن؟ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ (1)گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے(2)کلورین کی مطلوبہ مقدار پانی کے ٹینکوں، واٹر پارکس ،سوئمنگ پولز میں ڈالی جائے(3) پینے اور وضو کیلئے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔(4) جب بھی سوئمنگ کےلیے پانی میں جمپ کریں تو (nose clip) سے ناک بند کر کے رکھیں تاکہ پانی آپکے ناک میں نہ جائے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس سے بچاو کا سب سے اہم حل یہ ہے کہ طے شدہ بین الاقوامی معیار کے مطابق پانی میں کلورین کا استعمال کیا جائے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق 4 کلورین پانی میں ملائی جائے تو نگلیریا وائرس کی افزائش کو روکا جاسکتا ہے۔

Reasons for Dandruff

This post content portray the reasons for dandruff. The most widely recognized scalp disease and how to fix it. Each time I rub my hairs with my hands I generally see a fine little grain like white material is coming out from my hairs. I can’t help thinking about what is the reason for this dandruff and from where this is delivered? Is there an entire manufacturing plant in my mind where individuals are working day and night to deliver such large scale manufacturing. This dandruff causing tingling as well as it feels me humiliating on different event when it is coming out on my shoulders uncommonly when I become man dressed in dark. I additionally saw that this is likewise a significant steal of my fortune of excellence by making my hairs fall. I saw that on the off chance that I don’t do the cleanser to my hairs for a few days then my hairs become tacky with oil causing more tingling in my hairs with more dandruff and in this way more hair fall. The steal become more striking and starts looted my fortune all the more regularly then not. As I have an excellent hairs with high goal and dpi I unexpectedly understand that with this dandruff I lose my goal and become low dpi step by step. I likewise saw that this little white grains gets extreme throughout the colder time of year when climate become cold and dry. So to cook this dandruff issue I go to the market and bring the best subterranean insect dandruff cleanser. I was feeling that I can get this steal now and become more astute then him. However, following not many days I understand that hello the hair fall is getting higher with tingling and rosiness on my scalp. So feeling sick of this and with the conflict to my heart I choose to shave my hairs. Ohh yes rather I permit my hair to fall itself I let it do it without anyone’s help. However, adding to my bewilderment when I scoured my bare head I actually see the dandruff coming out with instant message 😛 to me. So I am begin searching for some genuine stuff about this scalp infection dandruff what are its causes and more significant how I can wrestle with it. The dandruff isn’t a connected thing with the hair however it’s the dead skin with drops on the scalp. Pretty much every individual went over with this issue sooner or later of time in his/her life. Reasons for DANDRUFF Among the different reasons for dandruff the principal reason for dandruff is your skin type. Assuming your skin is too dry, the shots at having dandruff on your scalp is a lot higher. This dryness is increments throughout the colder time of year and the dry climate as one can undoubtedly see the indication of dryness on different pieces of body, for example, on face,arms and legs. In opposition to that assuming your skin is too sleek, this likewise the reason for dandruff on your skin. The head has the oily sleek touch on with more bigger ruddy white scales on the scalp. This sort of dandruff will likewise influence different pieces of the body like eyebrows back of ears and at some point the armpits. Not cleaning the hair often is likewise the reason for dandruff.If one doesn’t wash his/her hair routinely or not shampooing regularly then this oil begin gathering on the scalp accordingly delivering more dandruff. Likewise few out of every odd cleanser is for everybody. Our skin is delicate to specific items and respond to these items in type of ruddiness and furthermore in expanding of dandruff. So on the off chance that one cleanser or other hair item doesn’t suits the skin, end its utilization right away. Attempt some other item to track down the ideal counterpart for your skin. Likewise extremely continuous utilization of cleanser may likewise bother the scalp adding to the reason for dandruff, so attempt keep away from that also. These are some most normal reasons for dandruff that are illustrated previously. There are different reasons for dandruff too like mental pressure, helpless resistant systemFind Article, perspiring and helpless cleanliness.  

اچھی صحت کے لیےوٹامنز کی اہمیت اور ان کے زرائع

اچھی صحت کےلیےوٹامن کی اہمیت اور ضرورت مختلف قسم کے وٹامنز انسان کی اچھی صحت کی نشوونمامیں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔یہ وٹامن جلد کی حفا ظت بھی کرتے ہیں اور مختلف کام سر انجام دیتے ہیں۔ان کو آپ اپنی روزمرہ زندگی میں استعمال کر سکتے ہیں اور ان کو آپ اپنی غذا میں شامل کر کے َاپنی صحت کو تندروست رکھ سکتے ہیں ۔  *وٹامن اے* : وٹامن اے کی کمی نیند میں کمی کا با عث بنتی ہے،اور جلد پر خشکی کی وجہ بھی۔وٹامن اے کی کمی ہو جانے سے انسان کی نیند پوری نہیں ہوتی جسکی وجہ سے وہ تھکن کا شکار رہتا ہے اور اپنے روزمرہ کے کام بہتر طریقے سے نہیں کر سکتا۔  *وٹامن اے کے ذرائع:* وٹامن اےخصوصی طور پر دودھ، مچھلی کے جگر کا تیل، گاجر، میٹھے آلو اور دیگر تازہ سبزیوں میں پایا جاتا ہے۔  *وٹامن بی:* وٹامن بی کی کمی جوڑوں کے درد اور کمزوری کا باعث بنتی ہے ۔وٹامن بی کی کمی سے بیری بیری کا مرض لاحق ہو جاتا ہے ۔  **وٹامن بی کے زرائع* : * یہ وٹامن گندم کے دانوں، انڈوں، گو شت، دودھ اور تازہ سبزیوں سے ملتے ہیں ۔  *وٹامن بی 2:* وٹامن بی 2 کی کمی سے ہونٹوں کی خرابی اور زبان کی خشکی پیدا ہو جاتی ہے۔یہ ہمارے جسم میں بہت تھوڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔  *وٹامن بی 6:* وٹامن بی 6 کی کمی نروس سسٹم میں خرابی کا باعث بنتی ہے ۔  *وٹامن سی:* وٹامن سی کی کمی زخموں سے خون بہنے کا باعث بنتی ہے، یہ بیماری سکروی کہلاتی ہے ۔  *وٹامن سی کے ذرائع:* وٹامن سی تازہ سبزیوں اور پھلوں مثلاً لیموں، مالٹا، سیب، آڑو وغیرہ میں پایا جاتا ہے ۔  *وٹامن ڈی:* وٹامن ڈی کی کمی بچوں کی ٹانگیں خراب ہونے کا باعث بنتی ہے ۔ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے  وٹامن ڈی اہم غذائی جزو ہے جو انسان کی ہڈیوں، دانتوں اور قوت مدافعت کے لیے ضروری ہے۔ وٹامن ڈی کے زرائع 1.سیلمون یہ گلابی رنگ کی مچھلی ہوتی ہے ۔اس کا استعمال خون کی روانگی کو بڑھاتا ہے۔ دل کے امراض کے لیے بھی فائدہ مند ہے ۔یہ وٹامن ڈی سے بھر پور ہوتی ہے ۔ 2.کیل گہرے ہرے رنگ کی یہ سبزی وٹامن ڈی سے بھر پور ہوتی ہے ۔یہ ہماری جلد اور بالوں کی نشوونمامیں مدد دیتی ہے ۔موجود لیوٹین اور زیازینتھین ہماری آنکھوں کے خلیوں کو روزانہ تبدیل کرنے میں مدد دیتے ہیں اور اسطرح آنکھوں کی بیماریوں جیسا کہ سی۔ایم۔وی ریٹینائٹس سے مدافعت پیدا کرتے ہے۔ مزید یہ کینسر، شوگر، اور دل کے مختلف امراض میں بہتری کے لیے فائدہ مند ہے۔ 3. مالٹے کا جوس  مالٹے کے جوس کے ایک گلاس میں وٹامن ڈی کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے۔ جو ہڈیوں کو مضبوطی دیتی ہے۔ اور زخموں کی مرمت میں مدد دیتی ہے۔ مالٹے کے جوس میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جو ہمارے جسم میں بننے والے فری ریڈیکلز(خطرناک کیمیکلزجو ڈیڈ سیلز اور آلودہ سلیزسےبنتا ہے) کو ختم کر تاہے مزید ہمارے ٹشوز جیسا کہ دماغ کو مضر اثرات سے بھی بچاتا ہے۔ 4پنیر پنیر ایک ڈیری پروڈکٹ یے۔ پنی اوسٹیوپوروسز کے مرض میں بھی بہت مفید ہے۔ اس میں موجود کیلسیم مسوڑوں میں پی اچ لیول کو بیلینسڈ رکھ کر دانتوں کیلئے بھی بہت مفید ہے 5.انڈے کی زردی انڈے کی زردی میں وٹامن ڈی موجود ہوتا ہے۔یہ مدافعتی نظام کو تقویت بخشتی ہے اور مختلف بیکٹیریا، فنجائی اور دیگر جراثیم سے حفا ظت کرتی ہے وٹامن ای وٹامن ای ہمارے جسم میں بہت سے کاموں کے لیے ضروری ہے ۔یہ اینٹی آکسیڈینٹ ہے۔ جو عمل خلیوں کو نقصان پہنچاتاہے وٹامن ای اس عمل کو سست کرنے میں مدد دیتی ہے ۔ آگر جسم میں وٹامن ای کی کمی ہو جاۓ تو درج ذیل علا مات ظاہر ہوتی ہیں ۔ وٹامن ای کی کمی کی علامات 1.پٹھوں کی کمزوری 2.چلنے میں دشواری 3.نظام انہظام کے مسائل وٹامن ای کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایسی خوراک استعمال کرنی چاہیے جس میں وٹامن ای کی وافر مقدار موجود ہو۔ وٹامن ای کے زرائع 1.سورج مکھی کے بیج وٹامن ای کا زریعہ ہیں۔لوگ ان کو سلاد کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔یہ ہمارا ہا ضمہ درست کرتا ہے۔ 2. بادام بادام وٹامن ای کا ذریعہ ہیں ۔اس کے علاوہ باداموں میں آئرن، پروٹین اور میگنیشیم بھی ہوتی ہے جو صحت کے لیے ضروری ہے ۔ 3.مونگ پھلی مونگ پھلی میں 4.93 ملی گرام وٹامن ای پایا جاتا ہے

پاکستان میں 70 لاکھ افراد بے روزگارہیں

فنی تعلیم پر توجہ دینے والے ممالک کو معاشی استحکام نصیب ہوتاہے-غربت کے خاتمے میں اور خوشحالی کے لئے فنی تعلیم کو عام کیا جائے-ہنر مند افراد کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں بلاشبہ تعلیم انسان کو شعور زندگی کے آداب سکھا کر معاشرے کا قابل فخر حصہ بنا دیتی ہےمگر انسان جب تک اس تعلیم اور شعور کو بروئے کار لا کر اپنے اندر کوئی ھنر پیدا نہیں تب تک وہ اپنا انفرادی الائی سماجی اور قومی فرض صحیح طریقے سے ادا کرنے کے قابل نہیں ہو سکتا 15 جولائی ہرسال ان نوجوانوں میں فنی تعلیم کے فروغ کا عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اس کا باقاعدہ آغاز 2014 میں ہوا جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے نوجوانوں میں پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے فروغ اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے پندرہ جولائی کو بطور عالمی دن برائے فروخت فنی تعلیم بنانے کی قرارداد منظور کی فنی تعلیم عصر حاضر میں کامیابی کی وہ کنجی ہے جو ایک قوم کا مستقبل اور حقیقت یکسر تک سر بدل سکتی ہے اور پیشہ وارانہ تربیت انسان کی اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کو ہار کر اسے معاشرتی طور پر ایک خود مختار اور مستحکم فرد بنا دیتی ہے جو اپنے لئے روزگار حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک اور قوم کی ترقی کا اہم کردار ادا کرسکتا ہے آج دنیا کو درپیش بڑے چیلنجز میسی آئی بیروزگاری ہے اور پسماندہ ممالک کے افراد اس کا خاص طور پر شکار ہو رہے ہیں جس کی ایک بڑی بچہ پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور فنی تربیت کی کمی ہے یہ تو ٹیکنالوجی کا دور ہاور اس وقت وہی افراد اور اقوام کمیاب ہیں جنہوں نے بروقت ان جدید تقاضوں سے خود کو آراستہ کر لیا اور وقت کی رفتار کے ساتھ آگے بڑھتے رہے جن ممالک نے عدم توجہ کے باعث دور کے ان تقاضوں کو فراموش کیا اور وہ آج بہت معاشیبہت سے معاشی اور سماجی برائیوں کا شکار ہے ہے صرف پاکستان کی بات کی جائے تو ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2010 سے بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ایم ایف کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2013 میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح اب میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد اضافہ ہوگا جس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی مزید برآں مختلف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2019 میں پاکستان میں بے روزگار افراد کی تعداد70لاکھ سے تجاوز کی جائے گی اور اس میں سب سے زیادہ تر مناسب تقریبا بارہ فیصد 21 سے 24 سال کے نوجوان ہوں گے-اس کے بعد واپس اگر اقوام عالم کی تاریخ اور ان کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو یہ پتا چلتا ہے کہ جن اقوام نے تعلیم پر خصوصی توجہ دیں وہ دنیا میں بہت جلد نمایاں حیثیت حاصل کر کے اقوام عالم میں شامل ہوں گی اور بالخصوص نوجوانوں میں فنی تربیت اور صنعتی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو ترجیح بنیادوں پر فروغ دینے والے ممالک کی معاشی ترقی میں گراں قدر اضافہ ہوا

انٹرنیٹ کی شیطانی دنیا، ڈارک ویب

انٹرنیٹ کی دنیا آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ وسیع اور پیچیدہ ہے اگر آپ کو لگتا ہے کہ گوگل یا پھر یاہو جیسے کسی بھی مشہود سرچ انجن سے آپ تمام انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں تو آپ غلط سوچتے ہیں کیونکہ ہم لوگ انٹرنیٹ کا صرف چار فیصد حصہ ہی استعمال کر سکتے ہیں جبکہ باقی چھیانوے فیصد حصہ ہماری پہنچ سے بہت دور رکھا گیا ہے انٹرنیٹ کا یہ حصہ ڈیپ ویب اور ڈارک ویب پر مشتمل ہے انٹرنیٹ کو تین حصوں میں تقسیم دیا گیا ہے جس میں پہلا حصہ سرفیس ویب کہلاتا ہے یہ وہ حصہ ہے جسے عام لوگ استعمال کر سکتے ہیںانٹرنیٹ پر آپ جو بھی ویب سائٹ کھولتے ہیں مثلا کوئی بھی بلوگر ویب سائٹ، گوگل، ویکی پیڈیا یا فیس بک وغیرہ۔ یہ سب آپ سرفیس ویب پر ہی دیکھتے ہیں سرفیس ویب انٹرنیٹ کا صرف چار فیصد ہی حصہ یے اور یہ بھی کتنا زیادہ ہے اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ گوگل سرفیس ویب پر موجود ویب سائٹس کا صرف سولہ فیصد حصہ ہی انڈیکس کر پاتا ہے یعنی سرچ رزلٹ میں دکھا پاتا ہے اس کے بعد انٹرنیٹ کا بہت بڑا حصہ چھپا ہوا ہے جس تک کوئی عام آدمی رسائی حاصل نہیں کر سکتا اسے ڈیپ ویب کہا جاتا ہے ان ویب سائٹس تک صرف گورنمنٹ کے اداروں مثلا ملٹری سروسز، بینکنگ سیکٹرز یا کسی کمپنی کے پرسنل ڈاکومنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہر شخص کے لیے موجود نہیں ہوتے بلکہ صرف کمپنی کے متعلقہ لوگ ہی اسے استعمال کر سکتے ہیں مثال کے طور پر بینکوں کی روزانہ کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ جو ایک شہر سے دوسرے شہر میں روزانہ بھیجی جاتی ہیں اس کے بعد انٹرنیٹ کا تیسرا بڑا حصہ اور انٹرنیٹ کا خفیہ ترین اور خطرناک حصہ موجود ہے جسے ڈارک ویب کہا جاتا ہے اسے امریکہ اور سویڈن کے باہمی تعاون سے بنایا گیا تھا اور اسے بنانے کا مقصد ملٹری کی خفیہ انفارمیشن کی ترسیل تھا تاکہ کوئی بھی خفیہ معلومات کسی دشمن کی نظر میں آئے بغیر ایک جگہ سے دوسری جگہ بھجوائیں جا سکیں اور اسے آج بھی اسی ملٹری مقاصد کے لیے استعمال بھی کیا جا رہا ہے اس کے علاوہ صحافی بھی اس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ خفیہ پیغامات جو عام لوگوں یا گورنمنٹ کی نظروں سے بچانے ہوں ان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جا سکے ڈارک ویب کے اندر آپ کی تمام شناخت خفیہ رہتی ہے نہ تو کوئی عام شخص یہاں تک پہنچ سکتا ہے اور نہ کوئی گورنمنٹ کا ادارہ آپ کو یہاں پر ٹریس کر سکتا ہے لہذا اس کی اسی خصوصیت کی بنا پر انٹرنیٹ کا یہ حصہ جرائم پیشہ عناصر کی جنت بن گیا اور اسے ہر طرح کے جرائم کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جانے لگا ایسے ایسے جرائم جن کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے مثلا منشیات کو خریدنے اور بیچنے کی ڈیلنگز، چائلڈ پورنوگرافی، ہٹ میں کو ہائر کرنا یعنی کسی کو پیسے دے کر کسی کو مروانے کے لیے ہائر کرنا، خفیہ کتابیں، نقلی پاسپورٹ اور ڈاکومنٹس بنوانا جس کی قیمت ایک ہزار ڈالر سے شروع ہوتی ہے. صدیوں پرانے جنگی راز، کریڈٹ کارڈ کی چوری شدہ معلومات، لوگوں پر تشدد کرنا اور ان کو مرتے ہوئے دکھانا ان کے اعضاء کو کاٹنا اور پھر ان ویڈیوز کو بیچنا یہ سب کام ڈارک ویب میں ہی ہوتے ہیں ڈارک ویب کا ایک حصہ جسے ریڈ روم کہا جاتا ہے یہاں لوگوں کو لائیو کاٹتے ہوئے انھیں دردناک موت دیتے ہوئے دکھایا جاتا ہے اور لوگ اس کو نہ صرف دیکھنے کے پیسے دیتے ہیں بلکہ باقاعدہ بولی لگاتے ہیں کہ اس شخص کو فلاں طرح کی اذیت دینے پر میں تمہیں اتنا پیسہ دوں گا اور ظاہر ہے کہ یہ سب دیکھنے والے لوگ اور جرائم پیشہ عناصر اس کی بدولت بے تحاشا پیسہ کماتے ہیں ان پیسوں کی ادائیگی آن لائن بٹ کوائن کی صورت میں کی جاتی ہے بٹ کوائن ایک آن لائن کرپٹو کرنسی ہے یا پھر اسے ڈی سینٹرلائز کرنسی بھی کہہ سکتے ہیں جسے گورنمنٹ کنٹرول نہیں کرتی اور یہ ڈائریکٹ خریدنے اور بھیچنے والے کے والیٹ میں آن لائن بھیج دی جاتی ہے جسے ٹریس نہیں کیا جا سکتا ریڈ روم میں جانے کے لیے آپ کو ایک مخصوص لنک بھیجا جاتا ہے جس کے ڈریعے آپ اسطرح کی لائیو سٹریم کو جوائن کر سکتے ہیں اس سے پہلے آپ سے رقم آن لائن بٹ کوائن کی صورت میں لے لی جاتی ہے اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈاک ویب یا ریڈ روم تک رسائی کیسے ممکن ہے کیونکہ ہمارے عام انٹرنیٹ براوزر صرف سرفیس ویب کے لیے ہی بنے ہیں یہ ڈارک ویب تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے لہذا اس مقصد کے لیے ایک ٹار نامی براوزر استعمال کیا جاتا ہے جو کہ آپ کی آئی پی اور لوکیشن خفیہ رکھتا ہے تاکہ آپ کے ڈارک ویب میں داخل ہونے کے متعلق کسی کو معلوم نہ ہو سکے ورنہ آپ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے کیونکہ ڈارک ویب کا استعمال غیر قانونی ہے اس کی وجہ یہی ہے کہ یہاں زیادہ تر جرائم پیشہ افراد موجود ہوتے ہیں اور زیادہ تر غلط کام ہی ہوتے ہیں ٹار براوزر آپ کے آئی پی ایڈریس اور آپ کی شناخت کو چھپا دیتا ہے یہاں یہ وضاحت کرنا ضروری ہے کہ انٹرنیٹ پر آئی پی ایڈریس ہی آپ کی پہچان ہوتا ہے مثال کے طور پر جیسے سم کارڈ کا نمبر آپ کے سم کی شناخت ہوتا ہے لہذا ٹار براوڑر کی مدد سے آپ ایک ایسی ویب سائٹ کو کھول پاتے ہیں جو صرف ٹار نامی فارمیٹ میں موجود ہوتی ہے یاد رہے کہ اگر آپ ڈارک ویب کو تجسس کے طور پر کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں تو آپ کی تمام خفیہ معلومات کو یہاں پہ موجود نیٹ ورک ہیک بھی کر سکتے ہیں اور اپنے مقاصد کے لیے استعمال بھی کر سکتے ہیں .

Pablo Escobar

Pablo Emilio Escobar Gaviria (/ˈɛskəbɑːr/; 1 December 1949 – 2 December 1993) was a Colombian medication ruler and narcoterrorist who was the organizer and sole head of the Medellín Cartel. Named “The King of Cocaine,” Escobar is the most affluent criminal ever, having amassed an expected total asset of US$30 billion when of his demise—identical to $64 billion starting at 2021—while his medication cartel cornered the cocaine exchange into the United States during the 1980s and mid-1990s. Brought into the world in Rionegro and brought up in Medellín, Escobar concentrated momentarily at Universidad Autónoma Latinoamericana of Medellín, however left without graduating; he rather started participating in crime, selling unlawful cigarettes and phony lottery tickets, just as partaking in an engine vehicle burglary. In the mid-1970s, he started to work for different medication dealers, frequently hijacking and holding individuals for emancipation. In 1976, Escobar established the Medellín Cartel, which appropriated powder cocaine, and set up the initial sneaking courses into the United States. Escobar’s penetration into the U.S. encouraged dramatic interest in cocaine and by the 1980s it was assessed Escobar drove month-to-month shipments of 70 to 80 tons of cocaine into the country from Colombia. Thus, he immediately got probably the most extravagant individual in the world, yet reliably struggled rival cartels locally and abroad, prompting slaughters and the homicides of cops, judges, local people, and unmistakable politicians making Colombia the homicide capital of the world. In the 1982 Colombian parliamentary political decision Escobar was chosen as a substitute individual from the Chamber of Representatives as a feature of the Liberal Alternative development. Through this, he was answerable for local area tasks like the development of houses and football fields, which acquired him notoriety among local people of the towns that he regularly visited. Nonetheless, Escobar was denounced by the Colombian and U.S. governments, who regularly smothered his political aspirations and pushed for his capture, with Escobar generally accepted to have arranged the DAS Building and Avianca Flight 203 bombings in reprisal. In 1991, Escobar gave up to specialists and was condemned to five years’ detainment on a large group of charges, however struck an arrangement of no removal with Colombian President Cesar Gaviria, with the capacity of being housed in his own, self-constructed jail, La Catedral. In 1992, Escobar got away and self-isolated when specialists endeavored to move him to a more standard holding office, prompting a cross-country manhunt. Subsequently, the Medellín Cartel disintegrated, and in 1993, Escobar was killed in his old neighborhood by Colombian National Police, a day after his 44th birthday. Escobar’s heritage stays dubious; while many censures the horrifying idea of his wrongdoings, he was viewed as a “Robin Hood-like” figure for some in Colombia, as he gave numerous conveniences to poor people. His killing was grieved and his burial service went to by more than 25,000 people.[10] Additionally, his private bequest, Hacienda Nápoles, has been changed into a topic park. His life has likewise filled in as motivation.