عوام کی آواز
January 05, 2021

پیٹ کی چربی کو کیسے ختم کریں

شوگر کو کم کرنا پیٹ کی چربی سے نمٹنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے ، کیونکہ صحت مند توازن سے بھرپور غذا فیٹی ، پروسیسڈ فوڈز کی بجائے پوری غذاوں پر زور دیتی ہے جو عام طور پر چینی میں زیادہ ہوتی ہے۔ ضروری ہے کہ آپ ان کھانوں کی مقدار کو محدود کریں ، کیونکہ یہ چربی کے ضیاع میں مدد مل سکتی ہے اور استعمال شدہ خالی کیلوری کو کم کرسکتی ہے۔ شوگر کو کم کرنے کے لئے ، اسے ایک ہی وقت میں ختم کرنے کی بجائے آہستہ آہستہ اور آہستہ آہستہ انٹیک میں کمی کرنا آسان ہوسکتا ہے۔ اپنی شوگر اور ایک چھوٹی سی حرکت کے بارے میں سوچئے جو آپ اپنی شوگر کی مقدار کو کم کرنے کے لئے کرسکتے ہیں جیسے صبح آپ کی کافی میں چینی کم ڈالنا یا چینی کے بجائے بیر کے ساتھ کھانا میٹھا کرنا۔ ایک اور مشورہ یہ ہے کہ اس میٹھے ذائقہ کی خواہش کو کم کرنے کے لئے باقاعدگی سے چینی کے لئے کیلوری سے پاک قدرتی اور مصنوعی مٹھائیوں کو ایک سویپ کے طور پر غور کریں۔ کھانے کی اشیاء میں چھپی ہوئی چینی کے ساتھ ، یہ بھی غور کریں کہ آپ کے مشروبات میں کس طرح کی چینی ہے۔ آپ کو اپنی غذا میں شوگر کے مشروبات کو کم کرنے یا ختم کرنے اور صحت مند ہونے والے متبادل کی تلاش کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر ، غیر صحت بخش مشروبات کا متبادل تلاش کرنے کے لئے سوڈے کو جڑی بوٹی والی چائے یا ذائقہ کے پانی سے لیموں یا بیر کے ساتھ تبدیل کریں شوگر کی مقدار کو کم کرنے کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ میٹھی چالوں کے لئے صحتمند تبادلہ ڈھونڈیں ، جیسے کیک ، کوکیز یا آئس کریم۔ اس میٹھے ترس کو روکنے کے لیےقدرتی طور پر میٹھے متبادل جیسے آئس کریم کی بجائے منجمد دہی ، یا بیر اور دیگر پھلوں کا انتخاب کریں۔ شوگر کو کم کرنا کیلوری کو کم کرنے اور پائیدار وزن میں کمی پیدا کرنے کا ایک آسان اور موثر طریقہ ہے۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

تربیت کے بغیر تعلیم ادھوری

کاش کوئی تو ایسا مکتب کھولے جہاں آدمی کو انسان بنایا جائے بہت سے ماں باپ کا یہی نظریہ ہے کہ اولاد کو مکتب بھیج کر ان کی ذمہ داری پوری ہو گئی ہے اور انہیں مہنگے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلہ دلوا کر فخر محسوس کرتے ہیں ۔حالانکہ ایسا نہیں ہے اولاد کی ذمہ داری ایک بہت ہی بڑی ذمہ داری ہے ۔اسلام نے اولاد کی اچھی تربیت کو ماں باپ کا فرض قرار دیا ہے اور اس کے متعلق سوال کیا جائے گا ۔ بچے جو علم تعلیمی اداروں سے سیکھ کر آتے ہیں وہ دراصل ان کے ماں باپ ہی ان کی روح میں جذب کرنے کا انتظام کرتے ہیں ۔اس کے لیے ضروری ہے کہ گھر پر انہیں اچھا ماحول فراہم کیا جائے۔اور سب سے ضروری ہے کہ خود نمومہ بن کر دکھایا جائے ۔اگر آپ خود جھوٹ بولیں گے اور بچوں کو اس سے منع کریں گے تو وہ کبھی بھی منع نہ ہوں گے یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ اس سے منع ہو جائیں لیکن ان کے دل میں آپ کے لیے نفرت بیٹھ جائے ۔بچوں کی تربیت کے سلسلےمیں آج کل اکثر والدین جو غلطی کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ وہ ان سے کہتے ہیں تعلیم حاصل کرو اور لائق بن جاؤ تاکہ اچھی نوکری مل سکے اور کامیاب بن سکو ۔یہ انتہائی غلط بات ہے اس طرح ان کے ذہن میں تعلیم کا مقصد اچھی نوکری کا حصول بن جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ آج کل ہمارا معاشرہ تعلیم کے باوجود بھی اخلاقی گراوٹ کا شکار ہے ۔اس کے بجائے اگر وہ یہ جملہ بول دیں کہ تعلیم حاصل کرو تاکہ اچھے انسان بن سکو ۔تو تعلیم کے حوالے سے بچپن سے ہی ان کے ذہن میں ایک نہایت مثبت نظریہ بیٹھ جائے گا اور وہ جو تعلیم حاصل کریں گے اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے ۔ بچوں کی دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی دینی تعلیم پر بھی خاص توجہ دی جائے ۔تاکہ وہ ہے حقوق العباد اور حقوق اللہ کو اچھی طرح پہچان سکے اور اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح نبھا سکے ۔زندگی میں آنے والے مسائل سے بچوں کو دور نہ رکھا جائے بلکہ انہیں سمجھایا جائے گی یہ چیزیں زندگی کا حصہ ہیں اور انہیں ان مسائل کو حل کرنے کی تربیت دی جائے۔ان کے اندر احساس ذمہ داری ،احساس محبت اور دردمندی کے جذبات پیدا کرنا بہت ضروری ہے ۔بچوں کی تربیت کے سلسلے میں ماں باپ کو بہت سی مشکلات پیش آسکتی ہیں کیوں کہ ہر بچے کا ذہن مختلف ہوتا ہے اس کی طبیعت مختلف ہوتی ہے لیکن اگر بچپن سے ہی ان کے لئے ایک ٹائم ٹیبل سیٹ کر دیا جائے اور انہیں اپنا کام خود کرنے کی ذمہ داری دی جائے تو اس سے بہت آسانی ہو جائے گی ۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

دبلے پتلے لوگ وزن کیسے بڑھا سکتے ہیں ؟

آج ہم آپ کو موٹے تندرست ہونے کے کچھ طریقے بتائیں گے جس کے استعمال سے آپ شرطیہ صحت مند تندرست ہو جائیں گے ِِ ان طریقوں میں سے آپ کوئی بھی طریقہ اپنا سکتے ہیں ِِ صبح خالی پیٹ انجیر کھائیں روزانہ رات کو چار کیلے کھا کر ایک گلاس دودھ پی لیا کریں جسم بھرنے لگے گا ِِ پانچ عدد کھجوریں ایک گلاس دودھ میں ڈال کر ملک شیک بنا کر روزانہ کچھ عرصہ استعمال کریں چند دنوں بعد جسم بھرنا شروع ہو جائے گا ِِ رات کو گریاں بادام پانی میں بھگو کر رکھ دیں صبح ان کو پیس کر اس میں دیسی گھی حسب ضرورت چینی ملا کر کھائے اس سے بھی موٹاپا آتا ہے ِ اور کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وزن بڑھانے کیلئے صرف باڈی بلڈنگ کرنا ہی کافی ہے لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ باڈی بلڈنگ کے ساتھ اچھی خوراک اور ورزش بھی انتہائی اہم جزو ہے جو لوگ چاہتے ہیں کہ ان کا جسم بھرا اور خوبصورت لگے انہیں اپنی روزمرہ کی روٹین میں کچھ تبدیل کرنی ہو گی سبزیوں اور فروٹس کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ِِ کچھ لوگ زیادہ دبلے پتلے ہوتے ہیں ان کو زیادہ فکر ہوتی ہے وزن بڑھانے کی تو ان کے لیے خاص تحفہ ہے ِِ شہد : دو چائے کے چمچ سیب : ایک عدد ساگودانہ : دو کھانے کے چمچ گھی : ایک کھانے کا چمچ سونف : آدھا چائے کا چمچ ان تمام چیزوں کو مکس کر کے روزانہ ناشتے سے پہلے کھائیں ِ وزن بڑھانے یا کم کرنے کے لیے زیتون کا استعمال بہت ضروری ہے اس سے خلیات متوازن رہتے ہیں ِ ہر کھانے کے بعد کسی تنکے یا صاف لکڑی سے صاف ضرور کریں اور رات کو سوتے صاف کرکے مسواک یا برش کریں اور اس کے بعد زیتون کے تیل کے تین قطرے اپنی زبان پر ڈال کر اس زبان کو پورے دانتوں پر مل لیں اس سے آپ کے دماغ کو سکون پہنچے گا منہ میں چند زیتون کے قطرے رکھنے سے آپ بےشمار بیماریوں سے نجات پائے گے مثلاً ٹینشن اور ذہنی دباؤ نظر اور یا داشت کی کمزوری دل کی بیماریاں اور ہائی بلڈ پریشر مسوڑے اور دانتوں کی کمزوری معدے کے وہ امراض جس میں انسان وقتی طور پر معدے کے سیرپ گولیاں کھا کر عاجز آ چکا ہو ِ یہ ہر شخص ضرور کرے اس سے یہ بیماریاں قریب بھی نہیں آئے گی ِ

عوام کی آواز
January 05, 2021

بچوں پر ڈائیپر کے 7 ضمنی اثرات

اس آرٹیکل میں بچوں کے ڈائیپراستعمال کرنے کے کیا نقصانات ہیں؟ ڈائیپرز کے متبادل اپنے بچے کے لیے بہترین ڈسپوزیبل ڈائیپرزکا انتخاب کیسے کریں گذشتہ کچھ دہائیوں سے والدین میں ڈایپر مقبول ہیں۔ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ انتہائی آسان ہیں اور انہوں نے اس نسل کے والدین کی زندگی آسان کردی ہے۔  ڈائیپراستعمال میں آسان ہیں۔ ان کو دھونے میں کوئی پریشانی نہیں ہے ، وہ آسانی سے دستیاب ہیں ، اور یقینا ، رساوَ کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔ تاہم ، بچوں کے لیے ڈائیپراستعمال کرنے کے کچھ نقصانات ہیں جن سے آپ کو آگاہ ہونا چاہئے۔ اگلے مضمون میں ، ہم بچوں پر ڈائیپرز کے ممکنہ، استعداد کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ بچوں کے لیے ڈائیپراستعمال کرنے کے کیا نقصانات ہیں؟ والدین کی حیثیت سے ، آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ اپنے بچے کی صحت اور فلاح و بہبود کی دیکھ بھال کریں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ  ڈائیپر آپ کی زندگی کو آسان بنا دیتے ہیں ، لیکن  ڈائیپر کے کچھ نقصانات ہیں جن کے بارے میں والدین کو آگاہ کیا جانا چاہئے۔ آپ کے بچے کے لیے ڈائیپراستعمال کرنے کے کچھ نقصانات یہ ہیں: 1. یہ سکن الرجی کا سبب بن سکتا ہے۔ بچوں کی جلد نرم اور ملائم ہوتی ہے ، اور کوئی بھی سخت چیز ان کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ کچھ  ڈائیپرتیار کرنے والی کمپنیاں اکثرڈائیپر بنانے میں مصنوعی ریشوں ، رنگوں یا دیگر سخت کیمیکل مصنوعات کا استعمال کرتی ہیں۔ یہ تمام سخت کیمیکل آپ کے بچے کی حساس جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور الرجی کا سبب بن سکتے ہیں۔ ایک ایسی  ڈائیپر کا انتخاب کریں جو نرم اور جلد دوستانہ مواد سے بنا ہو۔ 2. یہ جلد کی جلدی{ریش} کا سبب بن سکتا ہے۔ بچوں میں ڈائیپر ریش بہت عام ہے۔ اگر کسی گیلے ڈایپر کو معمول سے زیادہ لمبے عرصے تک کسی بچے پر چھوڑ دیا جاتا ہے تو ، گیلے گیلے ڈائیپر میں بیکٹیریا پیدا کرسکتے ہیں اور اس میں جلدی{ریش} ہوجاتی ہے۔ ریش کے خطرے کو کم سے کم کرنے کے لئے ڈائیپر کو باقاعدگی سے تبدیل کرنا یقینی بنائیں۔ 3. یہ زہریلا ہوسکتا ہے۔ ڈائیپر کیمیکل اور مصنوعی مواد سے بنے ہیں۔ اپنے بچوں کو زیادہ دیر تک ایسی چیزوں سے بے نقاب کرنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ ایسا ہوتا ہے کیونکہ ، اوسطا ، آپ ایک دن میں آٹھ سے دس ڈائیپر اور رات میں طویل مدت کے لیے زیادہ استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ کے بچے کی نازک جلد کو سخت کیمیکلز سے بے نقاب کرنے کے نتیجے میں اس میں سے کچھ آپ کے بچے کے سسٹم میں بھی داخل ہوسکتے ہیں ، جس سے زہریلا ہوسکتا ہے۔ تاہم ، جب وقفے وقفے سے استعمال ہوتا ہے تو یہ زیادہ تشویش کی بات نہیں ہے۔ 4. انفیکشن کے زیادہ امکانات ڈائیپرایک ایسے مادے کے ساتھ بنے ہیں جو آپ کے بچے کے پیشاب کو جذب کرنےدیتے ہیں۔ یہی مادہ آپ کے بچے کے ڈائیپرمیں ہوا کے آسانی سے بہنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے اور بیکٹیریا اور دوسرے جراثیم کے افزائش نسل کے لیے مناسب حالت پیدا کرتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ ڈائیپر کا استعمال آپ کے بچے کو جلد اور دیگر بیماریوں کے لگنے کا شکار بناتا ہے۔ یقینی بنائیں کہ آپ اپنے بچے کےڈائیپر کو کثرت سے تبدیل کریں۔ 5. ڈائیپرمہنگے ہیں اگر آپ صرف ڈائیپر پر بھروسہ کرتے ہیں تو پھر یہ آپ کی جیب میں ایک بڑا سوراخ کر سکتا ہے۔ اوسطا ، آپ کو ایک دن میں اپنے بچے کے آٹھ سے دس ڈائیپرز اور کچھ معاملات میں اور بھی زیادہ تبدیل کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ تاہم ، بہت سارے ڈائیپراچھے مواد سے بنے ہیں جو سستی بھی ہیں ، لہذا اپنی تحقیق بھی کریں۔ 6. ٹوالیٹ کی تربیت میں دشواری آپ کے بچے کو زیادہ تر وقت ڈائیپر پہننے کی اجازت دینا آپ کے بچے کے لئے ٹوائلٹ لگانا مشکل بنا سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بچےڈائیپروں میں جھانکنے اور پھڑپھڑانے کے عادی ہوجاتے ہیں اور والدین کو بھی یہ مناسب معلوم ہوتا ہے ، تاہم ، جب آپ اپنے بچے کو بھرپور طریقے سے تربیت دینے کی کوشش کرتے ہیں تو ، آپ کا بچہ تیز ہوسکتا ہے اور پریشان ہوسکتا ہے۔ ٹوائلٹ کی تربیت کے اسباق جو عام طور پر زندگی میں شروع ہوتے ہیں شاید ڈائیپر پر زیادہ انحصار کی وجہ سے آج کی دنیا میں اپنی مناسبت کھو رہے ہیں۔ اس سے پہلے ، آپ اپنے بچے کو ٹوائلٹ استعمال کرنے کی تربیت دینے میں وقت نکال سکتے ہیں۔ 7. ڈائیپرماحول دوست نہیں ہیں ڈائیپر کا استعمال عروج پر ہے ، لیکن یہ ماحول کے لئے اچھا نہیں ہے۔ پلاسٹک ، مصنوعی ریشوں اور دیگر کیمیائی مادوں پر مشتمل ڈائیپر بڑی تعداد میں ماحول میں  نمٹائے جاتے ہیں۔ یہ مشکل ہے کہ ڈائیپر جلدی گل سڑ جائیں اور ماحول میں کوئی خطرہ پیرا نہ کریں ۔ کچھ کمپنیاں ہیں جو ماحول دوست ڈائیپر بھی لے کر آئیں ہیں ، لہذا ان کی تلاش کریں۔ ڈائیپرز کے متبادل ذیل میں ڈائیپرکے لیے کچھ مثالی متبادل ہیں جن کوآپ اپنے بچے کے لئے استعمال کرنے پر غور کرسکتے ہیں۔ 1. کپڑا ڈائیپرز  آپ اپنے بچے کے لئے کپڑوں کے لنگوٹ استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ نہ صرف آپ کے بچے کی جلد اور صحت کے لیے بہتر ہیں بلکہ دوبارہ قابل استعمال ہیں۔ مارکیٹ میں کپڑوں کے لنگوٹ کی بہت سی قسمیں دستیاب ہیں۔  نامیاتی روئی اچھی طرح سے جذب کر سکتی ہیں۔ تاہم ، کچھ اضافی کام کے لیے تیار رہیں ، کیوں کہ آپ کو اپنے چھوٹے کا ڈایپر جیسے ہی گندا ہو جائے اسے بدلنے اور دھونے کی ضرورت ہوگی۔ 2. ڈائیپر لائنر استعمال کریں۔ ڈائیپر لائنر آسانی سے مارکیٹ میں دستیاب ہیں اور آپ انہیں کپڑے کے ڈائیپر کے اندر رکھ سکتے ہیں۔ یہ گندگی کے وقت تبدیل ہوسکتے ہیں اور آسانی سے بہا بھی سکتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

پروٹین سے بھرپور غذائیں گھر میں

آپ کے جسم میں پروٹین کا کیا کردار ہے پروٹین ہمارے جسم میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جسم کو توانائی اور توانائی دینے کے علاوہ یہ جسم کی دیکھ بھال کے لئے ضروری ہے۔ پروٹین متوازن غذا کا بھی ایک اہم حصہ ہے ، پروٹین سے بھرپور غذا کے بارے میں بھی جاننا ضروری ہے۔ انڈے۔ انڈا پروٹین کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ انڈوں میں موجود پروٹین اینٹی آکسیڈینٹ کی خصوصیات بھی ظاہر کرتے ہیں۔ خاص طور پر ، انڈے کی زردی میں موجود پروٹین لہذا ، اسے دل کی بیماری کے لئے فائدہ مند سمجھا جاسکتا ہے۔ اس میں کم کیلوری کا مواد پایا جاتا ہے ، لہذا یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے ناشتہ کھانے والے لوگوں کے وزن کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔انڈے کا سفید حصہ عضلات کے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہوا ہے ۔ مچھلی۔ پروٹین سے بھرپور کھانے میں مچھلی بھی شامل ہوتی ہے۔ یہ کم چربی کے ساتھ ساتھ اعلی معیار کے پروٹین کا ایک بہتر ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔بلڈ پریشر کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ دل کے دورے اور فالج کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔صحت مند دماغ اور شیر خوار ، خاص طور پر آنکھوں اور اعصابی نظام کی نشوونما کے لئے اہم سمجھا جاتا ہے۔ گوشت۔ گوشت پروٹین سے بھرپور غذا میں بھی شامل ہے۔ اس میں موجود پروٹین اور کم کاربوہائیڈریٹ کی وجہ سے ، یہ گلیسیمیک انڈیکس (خون میں گلوکوز کی سطح کی نشاندہی کرنے والی تعداد) کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ لہذا ، زیادہ وزن ، ذیابیطس ، اور کینسر (51) کی روک تھام کے لئے فائدہ مند سمجھا جاسکتا ہے ۔ دال۔ دال میں پروٹین اور ضروری امینو ایسڈ کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔ پولیفینول سے بھرپور یہ دال اپنے صحت کے فوائد کے لئے مشہور ہے اس میں موجود پولیفینول خراب کولیسٹرول کو کم کرکے اچھا کولیسٹرول بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے ، جو کورونری دمنی اور قلبی امراض کو روک سکتا ہے ۔ کاجو۔ کاجو میں پروٹین کے ساتھ بہت سے اہم وٹامنز اور معدنیات پائے جاتے ہیں ، جو صحت کے لئے فائدہ مند ہیں۔ اخروٹ۔ اخروٹ کو دماغ کا کھانا سمجھا جاتا ہے۔ اس میں کافی مقدار میں پروٹین کے ساتھ ساتھ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ بھی ہوتا ہے۔ دماغ کی صحت کے لئے یہ بہت فائدہ مند ہے۔ بادام۔ پروٹین سے بھرپور غذا میں بادام بھی شامل ہیں۔ بادام پروٹین کے ساتھ ساتھ بہت ساری دیگر غذائی اجزاء سے مالا مال ہیں۔ مونگ پھلی۔ مونگ پھلی میں پروٹین سے بھرپور غذائیں بھی ہوتی ہیں۔ اس میں پروٹین کے ساتھ ساتھ فائبر ، پولیفینولز ، اینٹی آکسیڈینٹ ، وٹامن اور معدنیات ہوتے ہیں۔ ان سب کو صحت مند زندگی کے لئے ضروری سمجھا گیا ہے۔ مونگ پھلی کولیسٹرول کو جسم میں جذب ہونے سے روکتی ہے ، جو خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔ مٹر۔ پروٹین سے بھرپور مادے میں ہرا مٹر بھی شامل ہوتا ہے۔ اس میں پروٹین ، فائبر ، نشاستے اور بہت سارے فائٹو کیمیکل مادے پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ، مٹر میں کینسر کے مخالف خصوصیات بھی پائے گئے ہیں۔ اس کی روک تھام میں مدد ملے اور کینسر کی روک تھام کر سکتے ہیں۔ بروکولی۔ پروٹین سے بھرپور غذا میں بروکولی کا نام بھی شامل ہے۔ اس میں پروٹین کی بڑی مقدار کے ساتھ ساتھ سیلینیم ، معدنیات اور گلوکوسینولائٹس کمپاؤنڈ موجود ہیں۔موٹاپے میں مبتلا افراد بروکولی کے استعمال سے جگر کو صحت مند بنا سکتے ہیں۔ روزانہ بروکولی کے ذریعے جگر کے نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔ پروٹین کی کمی کی وجہ سے جسم کو بہت ساری پریشانیوں اور عوارضوں کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

عوام کی آواز
January 05, 2021

“سیارہ زمین ???? Earth کا مختصر تعارف”

نظام شمسی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے پہلے سیارہ کی ساخت اور خصوصیات کے متعلق مختصر لکھا. اس کے بعد بالترتیب سیارہ عطارد اور سیارہ زہرہ کا مختصر تعارف آپ نے پڑھا، اور اب اسی ترتیب کے مطابق آج ہم سیارہ زمین کے متعلق مختصر پڑھیں گے. ـــــــ ـــــــ سیارہ زمین یعنی ہمارا رہائشی سیارہ ہمارے نظام شمسی کا تیسرا سیارہ ہے. اب تک زندگی کے لیے مناسب ترین ماحول کے لیے موزوں ترین سیارہ بھی زمین ہے. ہم تمام انسانوں اور باقی مخلوقات کا تعلق زمین سے ہی ہے اور زمین سے باہر ابھی تک زندگی کے پائے جانے کے متعلق مصدقہ اور ٹھوس بیان نہیں ہے. لہذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ موجودہ تحقیق اور ٹھوس شواہد کو دیکھتے ہوئے صرف زمین ہی ایسا سیارہ ہے جہاں زندگی موجود ہے. (اس کے علاوہ زندگی کے امکان کس سیارہ پر ہیں، یا کس سیارہ پر زندگی پہلے تھی اور اب نہیں، اس پر مختصر بحث اگلی تحاریر میں ہوتی رہیں گی). زمین کے متعلق بنیادی معلومات زمین مکمل گول نہیں بلکہ کچھ بیضوی ہے، مگر انتہائی بیضوی نہیں ہے. اس بات کا اندازہ اسطرح لگا سکتے ہیں کہ زمین کا رداس یعنی ریڈیس ایکویٹر یعنی وسط پر 6378 کلومیٹر ہے اور پولز یعنی قطبین پر 6357 کلومیٹر ہے. زمین کا ڈایا میٹر 12756 کلومیٹر ہے. “رداس یعنی : کسی گول نما جسم کے مرکز سے بیرونی حد تک کا فاصلہ ہوتا ہے. ڈایا میٹر : یہ رداس کا کا دوگنا ہوتا ہے یعنی دائرے کے ایک حصہ سے دوسرے حصہ تک مرکز کو کاٹتا ہوا خط، ڈایا میٹر کہلاتا ہے.” زمین اور دوسرے گول یا بیضوی اجسام کی بیرونی ساخت یا سطح کو” وسطین” اور “قطبین ” کے طور پر جغرافیائی لحاظ سے بیان کیا جاتا ہے. وسطین کسی بھی گول یا بیضوی جسم کے وسط کو کہتے ہیں اور ایک خط، خط استوا وسطین پر کھینچا جائے تو جسم دو حصوں میں تقسیم ہوجاتا ہے ایک وسطین سے شمال قطب والا حصہ اور دوسرا وسطین سے جنوبی قطب والا حصہ. یعنی خط استوا جسم کو وسط سے دو برابر حصوں میں تقسیم کر دیتا ہے. (نیچے تصویر دکھائی گئی ہے.) قطبین کسی بھی جسم کے وہ دو نقاط ہیں جو وسطین سے 90 ڈگری ذاویہ پر ہوں اور جسم کی محوری گردش کے محور ایک دوسرے کو انقطاع کرتے ہوں. ایک تصوراتی لائن یا خط جو زمین کے وسط کے مساوی کھینچا جائے اسے “خط العرض ” کہتے ہیں. اور وسطین سے قطبین کی طرف اوپر سے نیچے خط یا لائن جو شمالی قطب کو جنوبی قطب سے ملائے اور زمین کو 360 ڈگری پر وضح کرے اسے طول بلد یعنی کہتے ہیں. زمین کے شمالی اور جنوبی قطب موسم کی اور سمت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں.اگر آپ ایک انڈہ پکڑیں تو اس کے وسط والا زیادہ موٹائی میں حصہ وسطین کہلائے گا جبکہ وسطین سے اوپر اور نیچے کم موٹائی والے حصے قطبین کہلائیں گے.زمین کے شمالی قطب پر آرکٹک اوقیانوس (بحر اوقیانوس) اور جنوبی قطب پر براعظم انٹارکٹکا ہے. زمین جب سورج کے گرد چکر لگاتی ہے تو زمین کا کوئی ایک پول یعنی قطب سورج کی طرف ہوتا ہے اور دوسرا قطب زمین کے 23.5 ڈگری جھکاؤ کی وجہ سے سورج کی روشنی میں نہیں آتا. شمالی قطب پر چونکہ بحر اوقیانوس ہے اس لیے کوئی ملک انتہائے شمالی قطب پر موجود نہیں، مگر شمالی قطب کے قریب کچھ ممالک ہیں جیسے ڈنمارک، روس اور کینیڈا کی ریاست وغیرہ. شمالی قطب کے انتہائی قریب علاقہ جات میں درجہ حرارت بہت کم رہتا ہے اور یہ زمین کے سرد مقامات ہیں. درجہ حرارت کا بہت کم ہونا قطبین پرموجودگی نہیں بلکہ زمین کا اپنے محور میں 23.5 ڈگری جھکا ہونا ہے (تصویر نیچے موجود ہے). زمین کے اس جھکاؤ کی وجہ سے پولز یعنی قطبین پر سورج کی کرنیں یا روشنی سارا سال موجود نہیں ہوتیں، بلکہ 6 ماہ کے قریب عرصہ کے لیے دن اور رات ہوتے ہیں.

عوام کی آواز
January 05, 2021

متوقع کلائنٹ سے ملنے کا فن

متوقع کلائنٹ سے ملنے کا فن پراسپیکٹ (Prospect) کہتے ہیں متوقع خریدار کو ایسا شخص جس کے بارے میں آپ کو یہ توقع ہو کہ یہ آدھی آپ کی مصنوعات ( Products ) کا صارف (Consumer / User) بن سکتا ہے یا آپ کا ڈسٹری بیوٹر بن کر آپ کا بزنس پارٹنر بنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ پراسپیکٹ لینی متوقع خریدار کو تلاش کرنے ، بلاگو کرنے (Invitation)، کاروباری پیشکش کر نے (Business Proposal) ، اس کے سوالات اور اعتراضات کے جواب دینے (Objection Handling) اور پیاز کو حل کرنے کے تما م تر عمل کو پر اسپیکینگ کہا جا تا ہے ۔ بزنس میں کامیابی کے لیے روح رواں پر اسپیلنگ ہے۔ پراسپیکٹنگ کے عمل کے بغیر آپ کا بزنس کامیاب نہیں ہوسکتا۔ دوران پر اس پینٹنگ آپ کا انداز بیاں، آپ کی باڈی الیگو، آپ کا یقین اور ان کو بنیادی کردار ادا کرتے ہیں ۔ آپ کی پر اسپیلنگ بھی عمدہ ہوگی آپ کا بزنس اتناہی ترقی کرے گا۔ جتنا آپ کی زندگی کے لیے خون ۔ پر اسپیلنگ کے دوران آپ کا پر ہوشیار ہونا بہت ضروری ہے پراسپیکائیں اور کاروباری پیشکش (Business Proposal) کے دوران کلانٹ کا انکار اکثر اوقات کی زمین کے جوش اور ولولہ پر اثر ڈالتا ہے۔ اسے مایوں اور پر مردہ کر دیتا ہے جو کر پیاز کے لیے زہر قاتل ہے۔ اگر برا کاسلسل تین یا چار مرتبہ ہو جائے تو بسا اوقات تو نیٹ ورکر بزنس چھوڑنے کے بارے میں سوچنے لگ جاتا ہے۔ کاروباری پیشکش کے درمیان پراعتماد اور پر جوش رہنے کے لیے آپ کوSW4 فارمولا یاد رکھنا ہوگا ۔ سی فارمولے پر چھوٹے بڑے بزنس پر لاگو ہوتا ہے۔ یہ چار نکاتی سوچنے کامل ہے جو آپ کو بھی مایوس نہیں ہونے دے گا۔ پہلا نکتہ یہ ہے کہ کوئی بھی پراڈکٹ ہو یا اپنی کچھ نہ کچھ لوگ اسے ضرور لیتے ہیں یا جوائن کرتے ہیں ۔ آپ کی مصنوعات کو ہی کبھی کچھ لوگ ضرورلیں گے۔ اسی طرح آپ کی کمپنی کو بھی کچھ نہ کچھ لوگ ضرور جوائن کریں گے۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ کچھ لوگ آپ کی مصنوعات نہیں لیں گے۔ وہ آپ کو اور آپ کی کمپنی کو جوائن نہیں کریں گے۔ یہ بالکل عام سی بات ہے اور ہر بزنس میں ایسانی ہوتا ہے کہ کچھ لوگ اس میں شامل ہو جاتے ہیں اور کی نہیں ۔ اسی طرح ہر پراڈکٹ بھی نہیں لیتا۔ کچھ لے لیتے ہیں پردہ نازک مرحلہ ہے جہاں نا کا م لوگ ہمت ہار بیٹھے ہیں ۔ کہنے لگ جاتے ہیں کہ لوگ منفی ہیں لوگوں کو تو نہیں ہے، پراڈکٹ لوگوں کی ضرورت نہیں ہے مجھ میں کوئی کی ہے یا پھر تقدیر اور قسمت کا رونا شروع۔ جب کہ کامیاب لوگ تا کائی کا سوچنے کی بجائے یہ سوچنے لگ جاتے ہیں کہ اگر اس پراسپیکٹ نے میری بات نہیں بنائی تو پھر کیا ہوا؟ کیا دنیا میں ہی ایک آخری پراسپیکٹ ہے؟ کیا اس کے بعد مجھے کوئی اور پراسپیکٹ نہیں ملے گا؟ انہیں یقین ہوتا ہے کہ ان کے سسٹم اور ان کی مصنوعات میں جان ہے۔ صرف پراس پیٹ کے ملنے کی دیر ہے۔ لہذا وہ مایوس ہوئے بغیر اس پر اسپیکٹ کا انتظار کرتے ہیں یا اسے تلاش کرتے ہیں جسے ان کی ، ان کے سسٹم کی اور ان کی مصنوعات کی ضرورت ہے۔ اگر آپ بھی اس فارمولے کوذہن نشین کر لیں تو آپ بھی مایوں اور دلبرداشت نہیں ہوں گے

عوام کی آواز
January 05, 2021

کوویڈ 19 کے خلاف حفاظتی پروٹوکول

لاہور میں ضلعی انتظامیہ کاروبار اور دکانوں کو سیل کرنے میں کافی سرگرم ہے جو کوویڈ 19 کے خلاف حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ جو لوگ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کا غلط استعمال کرتے ہیں ان میں کسی قسم کی نرمی کا مظاہرہ نہ کرنا ہی وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کا واحد راستہ ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں سنکچن کی شرح کو کم کرنے کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ، جو مستقل طور پر کوویڈ ہاٹ سپاٹ رہا ہے۔ اس صفر رواداری کی پالیسی کو ملک بھر میں ان لوگوں کے خلاف نافذ کیا جانا چاہئے جو حفاظتی ہدایات پر عمل نہیں کرتے ہیں۔ خاص طور پر اب جب ملک میں وائرس کے نئے تناؤ کی نشاندہی ہوچکی ہے تو ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو لازمی ہے کہ وہ کلیوں میں تازہ ترین شکل لائے۔ اگر ہم غفلت برتتے ہیں تو صورتحال ناقابل تصور پیمانے پر بڑھ سکتی ہے۔ نئے مقدمات کی رپورٹنگ میں کچھ معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ نئے مریضوں کی نسبتا کم تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کسی حد تک اس وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہو رہی ہے۔ بہر حال ، کسی بھی طرح سے کمی اس بات کا اشارہ نہیں کرتی ہے کہ یہ خطرہ پوری طرح سے ٹل گیا ہے۔ ہمیں ابھی بھی اضافی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور حکومت کے مشورے پر سختی سے عمل کرنا چاہئے۔ ہم میں سے ہر ایک کی دوہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف خود کو وائرس سے بچائیں بلکہ اپنے آس پاس کے لوگوں کو بھی۔ اب تک ، لوگوں کو وائرس کی جان لیوا صلاحیت سے آگاہ ہونا چاہئے تھا۔ شکر ہے کہ اب بازاروں میں بہت سی ویکسینیں دستیاب ہیں۔ پاکستان کی حکومت نے بھی دس لاکھ خوراک لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ، جو لوگ وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں ، انہیں پہلے شاٹس دیئے جائیں گے۔ وائرس کے خلاف پوری آبادی کو حفاظتی ٹیکے لگانے میں کافی وقت لگے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ ویکسین اوسط فرد کو جلد دستیاب نہیں ہوگی۔ لہذا ، وائرس کے منفی اثرات سے محفوظ رہنے کا واحد راستہ ہے حفاظتی اقدامات کرنا ، جو کوویڈ-19 کے خلاف کافی موثر ثابت ہوئے ہیں۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

تمام تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار دوبارہ کھول دیا جائے گا

ملک میں وزیر تعلیم کے ذریعہ منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے مطابق ، یہ اقدام ملک میں پائے جانے والے صحت کی صورتحال پر بغور غور کرنے کے بعد اور پورے پاکستان میں طلبہ کو ہونے والے زبردست تعلیمی نقصان کی وجہ سے اٹھایا گیا تھا۔ تاہم ، اس پر غور کرتے ہوئے کہ ٹرانسمیشن کی شرحیں کم نہیں ہوئی ہیں اور COVID-19 کے نئے تناؤ سامنے آرہے ہیں ، اس کی توثیق کرنے اور ان کو اختیار کرنے کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ، پہلی لہر 18 جنوری کو گریڈ نو سے 12 تک کے طلبا کی واپسی کی اجازت دیتی ہے ۔ دوسرا مرحلہ 25 جنوری کو ایک سے آٹھ اور تیسرا مرحلہ یکم فروری کو 1 فروری کو ہوگا۔ حاضری کی پالیسی ، جس میں طلباء کی کل تعداد کو نصف حصوں میں شامل کرنے کی ضرورت ہوگی ، نافذ کی گئی ہے۔ یہ ایک بہترین عمل ہے ، اور اچھی طرح سے سوچا سمجھا جاتا ہے کہ ، جن حالات میں ہم رہ رہے ہیں۔ آن لائن ہدایات سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کو دیکھتے ہوئے ، بہت سے طلباء نے اپنے معاشی موقف کی بنا پر خود کو قدرتی نقصان پہنچا ، سماجی ماحول ، جغرافیائی محل وقوع ، ذہنی صحت اور اس طرح کا۔ ان سب سے بڑھ کر ، تعلیم کے معیار کو معیار میں بھی دوچار ہونا پڑا۔ اس کے ذریعے ، معمول کے احساس کے واپس ہونے کی امید ہے۔ اسی سانس میں ، یہ ضروری ہے کہ ہم یہ نہ بھولیں کہ دوسری لہر ابھی بھی چل رہی ہے ، اور ایسا لگتا ہے کہ انفیکشن کی شرح بھی کم نہیں ہوتی ہے۔ اگر حکام محتاط انداز میں اس اقدام پر قابو نہیں رکھتے ہیں تو صورتحال تیزی سے خراب ہوسکتی ہے۔ اسی طرح ، اداروں کے اندر جامع پروٹوکول کی ضرورت ہے۔ جو معاشرتی دوری ، ماسک پہننے اور سینیٹائزر کے استعمال جیسے انسدادی اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ صرف اس عمل کو فول پروف بنانے کے ذریعے ہی ہم واقعتا کچھ پیشرفت کرسکتے ہیں اور اپنے بچوں کی صحت کا تحفظ کرسکتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

پانی اور اس کے فائدے

پانی انسانی زندگی میں بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے اس کے بغیر انسان بالکل بھی زندہ نہیں رہ سکتا انسانی جسم خود ستّر فیصد پانی پر انحصار کرتا ہے اور اس زمین یعنی دنیا میں صرف سات فیصد میٹھا پانی ہے اور باقی تریانوے فیصد کھارا پانی نمکین پانی ہے اس پانی کے وجہ سے اگلے اور پچھلے پچاس سال میں بہت ساری جنگیں لڑائی جائے گی کیونکہ اس دنیا میں گرونگ وارمنگ کی وجہ سے اس پانی کی قلّت بہت زیادہ بڑھنے والی ہے اور ہمیں بھی چاہیے کہ اس پانی کی قدر کرتے ہوئے اس کی اہمیت کو سمجھے اور اسے ضائع نہ کرے اسی پانی کے ضائع کرنے پر حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا (وضو کرتے وقت پانی ضائع مت کرو اگرچہ تم دریا میں ہی وضو کیوں نہیں کر رہے ہو)کیوں کہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کو پہلے ہی معلوم تھا کہ اس دنیا میں اس پانی کی وجہ سے کافی قتل و غارت ہوگی ابھی بھی پاکستان کے ایسے بہت سے علاقے ہیں جہاں پر پانی میّسر نہیں ہیں وہاں کے لوگوں کے لیے صاف پانی نہیں موجود ہیں وہ لوگ گندا پانی استعمال کرتے ہیں وہ پانی جوکہ انتہاٸ ناقابلِ استعمال ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لۓ بہت مضر ہے تو تمام لوگوں کو چاہیے کہ اس کی قدر کریں اور اس کو بچا کے رکھے اور اس کی اہمیت کو سمجھیں اور پانی کے اسراف کرنے سے گریز کریں اور دوسروں کو بھی اس کے اہمیت کے بارے میں بتاٸیں اس پانی میں نہ صرف اسانی زندگی انحصار رکھتی ہے بلکہ تمام جاندار اس پانی پر انحصار رکھتی ہے پودوں کو اپنی غذا تیار کرنے کے لئے پانی کی درکار ہوتی ہے اور اسی طرح تمام بے زبان جان کو بھی پانی کی درکار ہوتی ہے انسان کھانے کے بغیر تو رہ سکتا ہے لیکن پانی کے بغیر اسکا زندہ رہنا محال ہوجاتا ہے انسان تو کیا کوئی بھی جاندار پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا پانی اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہیں پینے کا میٹھا اور صاف پانی ہمیں دریا، نہر، تالاب، جھیل وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے اور جبکہ نمکین پانی سمندر اور دوسرے بڑے بڑے بحر اور اوقیانوس سے ملتا ہے اور ہمیں چاہیے کہ ہم ان تالابوں دریاؤں کو گندا ہونے سے بچائیں اور اس کے پانی کو صاف رکھیں کیوں کہ صرف زمین ہی میں جاندار نہیں ریتے بلکہ پانی میں بھی بہت سے آبی مخلوق پائے جاتے ہیں اور ان کو جینے کے لیے صاف پانی درکار ہوتی ہیں کیوں کہ صاف پانی کے بغیر کوٸ بھی جاندار اپنی زندگی نہیں جی سکتا ماہرین سائنسدان کا کہنا ہے کہ ایک انسان کو دن بھر میں آٹھ گلاس صاف پانی پینا چاہیے جس سے اس کی اندر کے نظامِ اخراج کا عمل درست رہتا ہے جس کی وجہ سے انسان کا جلد اور اس کا چہرہ تروتازہ کھلا ہوا رہتا ہے اور اس کی رنگت سفید اور اس میں کشش پیدا ہوتی ہے پانی کے کم استعمال سے انسان کے جسم میں بہت سارے مضر بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جس کی بنا پر انسان کا گردہ متاثر ہوتا ہے اور وہ بہت سے جلدی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے جیسے کہ اس کا جسم سوجھنے لگتا ہے اور اس کے جسم سے پسینے کے ساتھ ساتھ بہت سارے نمکیات کے علاوہ پروٹین بھی خارج ہو جاتی ہے تو ہر انسان کو چاہیئے کے دو لیٹر صاف پانی استعمال کرے اور پانی کو بالکل بھی ضائع نہ کریں روزانہ کے معمول میں دو لیٹر پانی کا استعمال کرنے سے انسان اپنے بڑھاپے سے پہلے بوڑھا نہیں ہوتا بلکہ اس کی زندگی میں بڑھاپا بہت دیر سے آتا ہے پانی کے صحیح استعمال سے انسان اپنی صحت کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی کو بھی حسین ترین بناتا اور اسی کام کو سنتِ نبوی کے ساتھ کرنے سے دُگنا فائدہ پہنچتا ہے اور حضور صلى الله عليه واله وسلم ہر عمل ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہیں اس سے ہم پانی کے اسراف سے بھی بچتے ہیں اور آج کے دور میں پانی کی قلت سے بچنے کے لیے ہمیں سنّت پر عمل کرنا چاہیے اور لوگوں کو بھی اس کی طرف راغب اور اس کی ترجیح دلانا چاہیے لوگوں کو چاہیے کہ آنے والے وقت میں پانی کی وجہ سے ہونے والے تباہیوں سے بچنے کےلیے پانی کو بچانے کی کوشش کرے اور اسے ضایع نا کرے کچھ سالوں بعد بہت سے ممالک آپس میں پانی کی وجہ سے جنگ لڑیں گی اور بہت ذیادہ قتل و غارت ہوں گے بہت سے ممالک میں پانی کے بچاٶ کے حوالے ست بہت سے مہم چلاٸ جا رہی ہے جس سے اُن یہاں کے لوگوں میں پانی کےبچاٶ کا شعور پیدا ہو رہا ہے ہمارے ملک پاکستان میں بھی ایسے اقدامات کیے جانے چاہیے اور جن جن علاقوں میں پینے کا صاف پانی نہیں میّسر ہو رہا ہے اُن تک پانی پہنچایا جائے تاکہ وہ اپنی صحت بخش زندگی گزار سکے۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

جلد کے نیچے چربی جمع ہونے کی کیا وجہ ہے؟

کچھ چربی جلد کے نیچے جمع ہوتی ہے۔ یہ چربی جو جلد کے نیچے جمع ہوتی ہے اسے سیلولائٹ کہتے ہیں۔ یہ چربی عام طور پر رانوں ، خون کی وریدوں اور ملحقہ حصوں پر جمع ہوتی ہے اور وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔ اس چربی کو جمع کرنے کا کیا سبب ہے؟ اس چربی کے جمع ہونے کی وجہ یہ ہے کہ جسم بیکار مصنوعات کو مناسب طریقے سے خارج نہیں کررہا ہے ، لہذا یہ فضلہ مصنوعات چربی کو ملا کر جسم میں جمع ہو رہی ہیں۔ یہ مسئلہ نہ صرف موٹے لوگوں کا مسئلہ ہے بلکہ دبلے پتلے اور ہوشیار لوگ بھی اس پریشانی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ جلد کے نیچے جمع ہونے والی چربی کو تحلیل کرنے کے لیے جسم کے ان حصوں کی مالش کرنا ضروری ہے جہاں یہ چربی جمع ہوتی ہے تاکہ چربی کی شکل میں جمع ہونے والا فضلہ مواد گھل جاتا ہے اور جلد کا تناؤ بحال ہوجاتا ہے۔ ٹانگوں کی بہت سی مشقیں جیسے ٹہلنا۔ سائیکلنگ وغیرہ بھی اس چربی کو تحلیل کرنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ جلد کے نیچے جمع ہونے والی چربی کو تحلیل کرنے کے عمل کے مختلف مراحل خصوصی چربی تحلیل کرنے والا تیل (سیلولائٹ آئل) استعمال کریں۔ اس تیل کی مدد سے خون اور ملحقہ حصوں کی مالش کریں۔ مساج کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ متاثرہ علاقے کو ایک ہاتھ سے تھام لیں اور اسے تھوڑا سا اوپر کریں اور پھر دوسرے ہاتھ سے اس جگہ پر مالش کریں۔ ضرورت کے مطابق تھوڑا سا مزید تیل لگائیں اور ستاروں کے اوپری حصے کو گھنٹوں لگائیں۔ یہی کام گھنٹوں خون کے پچھلے حصوں کے لئے بھی کریں۔ دونوں ٹانگوں پر بھی ایسا ہی کریں۔ ٹارینٹولا کے اوپر والے حصے تک ٹانگ کو اوپر اور نیچے دبائیں۔ گوشت نچوڑیں اور اسے اوپر اٹھائیں تاکہ خون کی گردش کی رفتار میں اضافہ ہو اور بیکار مصنوعات کو باہر نکالا جاسکے۔ دوسری ٹانگ پر بھی ایسا ہی کریں۔ تھوڑی دیر میں ، دونوں ہاتھوں کو ٹانگ کے ارد گرد لپیٹیں اور گوشت کو اچھی طرح آپنی طرف کھینچیں۔ دوسری ٹانگ پر بھی ایسا ہی کریں

عوام کی آواز
January 05, 2021

کیا انڈے صحت کے لیے اچھے ہیں

انڈے صحت کے لیے اہم ہیں کیونکہ ان میں پروٹین آئرن اور وٹامن اور دیگر غذائیت پائی جاتی ہے انڈے کا شمار صحت مند متوازن غذا میں پایا جاتا ہے انڈے کے فوائد: یہ دل کے امراض سے بچنے میں مدد دیتا ہے اور کولیسٹرول کے مسائل کو دور کرتا ہے اس بات کا خیال بھی رکھنا ضروری ہے کہ روز ہم کتنے انڈے کھا رہے ہیں ایک انڈے میں تقریبا 200 ملی گرام کولیسٹرول ہوتا ہے اس لیے ہائی کولیسٹرول مریضوں کو انڈا خیال سے کھانا چائیے ایک انڈا کھانے سے انسان ہر طرح کے دل کے امراض سے بچا رہتا ہے کولیسٹرول کو لیول میں رکھنے کے لیے انڈے کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈزٹرائی گلائیسرائیڈز کی سطح میں کمی لانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہےجس سے قلب سے جڑے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے جن کا کولیسٹرول لیول ٹھیک ہے ان کو روز ایک انڈہ کھانا چائیے ذیادہ انڈے کھانے والے لوگوں کو چائیے کہ وہ ذردی کو نکال کر انڈہ انڈہ کھائیں کیونکہ ذردی میں ذیادہ کیلوریز ہوتی ہیں ذیادہ کارآمد طریقہ انڈے کھانے کا یہ ہے کہ انڈے ابال کر کھاے جائیں

عوام کی آواز
January 05, 2021

فیس بک سے پیسے کمائیں

https://encrypted-tbn0.gstatic.com/images?q=tbn:ANd9GcTDNHw5E0R8WJEW6Tz9VF1CUkOayaJxKVq3BQ&usqp=CAU آج کل کے جدید دور میں شاید ہی کوئی شخص ہو جو فیس بک سے واقف نہ نہ ہو عام طور پر زیادہ تر لوگ اس پر وڈیوز تصاویر دیکھ کر اپنا وقت گزارتے ہیں لیکن چند لوگ ہی ہیں جو فیس بک کے جدید اور منفرد استعمال کو جانتے ہوں وہ ہے کہ اس ایپ سے آپ پیسے بھی کما سکتے ہیں وہ بھی ہزاروں اور لاکھوں سرف چند دنوں میں وہ بھی آسانی سے بغیر پیسے وقف کئے نمبر ایک فیس بک سے پیسے کمانے کا پہلا طریقہ فیس بک پیج کے ذریعے سے ہے اگر آپ کے پاس فیس بک پیج ہے تو آپ فیس بک ان سٹریم ایڈز کے زریعے سے پیسے کما سکتے ہیں اگر آپ کے پیج پر 30000 منٹس کا واچ ٹائم اور 10000 فالوورز ہیں تو آپ آسانی سے مھینے کا 50000 سے 100000 تک آسانی سے کما سکتے ہیں نمبر دو اگر آپ گیمز وغیرہ کے شوقین ہیں اور زیادہ ٹائم گیمز کھیلتے ہیں تو اپنے اس ٹیلنٹ کو ضائع مت کریں آپ فیس بک لیول پروگرام میں شرکت کریں’ اور لاکھوں کمائیں وہ بھی آسانی سے بغیر پیسے وقف کئے۔ نمبر تین اگر آپ کے فیس بک پیج پہ کافی ٹریفک اور کافی زیادہ لوگ روزانہ آپ کے فیس بک پیج پر آ تے ہیں تو آپ سے کافی کمپنیاں سپانسرز شپ کے لیے رابط کرتی ہیں کہ آپ ان کے اشتھارات چلائیں نمبر چار اگر آپ کے پاس فیس بک گروپ ہے اور اس میں کافی زیادہ لوگ ہیں تو آپ فیس بک برانڈ کلیب منیجر سے بھی لاکھوں روپے کما سکتے ہیں نمبر پانچ اگر آپ کا یوٹیوب چینل ہے تو آپ فیس بک پیج یا گروپ کی مدد سے اس پر اچھے خاصے لوگ لا کر اپنی یوٹیوب کی آمدنی بڑھا سکتے ہیں

عوام کی آواز
January 05, 2021

حوصلہ افزائی(Motivation)

حوصلہ افزائی کیا ہے ، بالکل؟ مصنف اسٹیون پریس فیلڈ نے اپنی کتاب ”جنگ کی آرٹ“ میں ایک عمدہ لکیر کھڑی کی ہے ، جو میرے خیال میں محرک کی منزل ہے۔ پریس فیلڈ کو پارا فریس کرنے کے ل “،” کسی موقع پر ، ایسا نہ کرنے کا درد اس کے درد سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ ” دوسرے لفظوں میں ، کسی وقت ، ایک ہی رہنے کے بجائے تبدیل کرنا آسان ہے۔ جم غفلت سے بیٹھنے اور سوفی پر خود سے نفرت کرنے کا تجربہ کرنے کے بجائے جم پر کارروائی کرنا اور خود کو غیر محفوظ محسوس کرنا آسان ہے۔ اپنے زوال پذیر بینک اکاؤنٹ کے بارے میں مایوسی محسوس کرنے کی بجائے سیلنگ کال کرتے وقت عجیب و غریب محسوس کرنا آسان ہے۔ یہ ، میرے خیال میں ، محرک کا جوہر ہے۔ ہر انتخاب کی قیمت ہوتی ہے ، لیکن جب ہم حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو ، عمل کی تکلیف برداشت کرنا باقی رہنے کے درد سے کہیں زیادہ آسان ہے۔ کسی نہ کسی طرح ہم ایک ذہنی چوکھٹ کو عبور کرتے ہیں — عام طور پر ہفتوں کی تاخیر کے بعد اور ایک آنے والی آخری تاریخ کا سامنا کرنا پڑتا ہے – اور یہ کام انجام دینے سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ہوجاتا ہے۔ ہم اس کے زیادہ سے زیادہ امکانات پیدا کرنے کے لیےہم کیا کرسکتے ہیں کہ ہم اس ذہنی دہلیز کو عبور کریں اور مستقل بنیادوں پر حوصلہ افزائی کریں؟ حوصلہ افزائی ایک طاقتور ، پھر بھی مشکل جانور ہے۔ کبھی کبھی حوصلہ افزائی کرنا واقعی آسان ہے ، اور آپ اپنے آپ کو جوش و خروش کے چکر میں لپیٹے ہوئے محسوس کرتے ہیں۔ دوسرے اوقات ، یہ جاننا تقریبا ناممکن ہے کہ اپنے آپ کو کس طرح متحرک کیا جائے اور آپ التوا کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اس صفحے میں بہترین نظریات اور ترغیب حاصل کرنے اور رہنے کے طریق کار سے متعلق مفید تحقیق ہے۔ یہ کچھ ، رحمدل تقریر کرنے والا نہیں ہے۔ (یہ میرا انداز نہیں ہے۔) اس کے بجائے ، ہم سائنس کو توڑنے جا رہے ہیں کہ کس طرح پہلی جگہ میں حوصلہ افزائی کی جائے اور طویل عرصے تک متحرک کیسے رہیں۔ چاہے آپ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہو کہ اپنے آپ کو کس طرح متحرک کرنا ہے یا کسی ٹیم کو کس طرح متحرک کرنا ہے ، اس صفحے میں ہر اس چیز کا احاطہ کرنا چاہئے جس کے بارے میں آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔ آ، آپ کو ان تمام مضامین کی ایک مکمل فہرست مل جائے گی جو میں نے تحرک پر لکھے ہیں

عوام کی آواز
January 05, 2021

زہرلی لڑکیوں کی فوج (ویش کنیاں55 کو

ویش کنیاء.یعنی زہریلی لڑکی ہم نے اچاریہ چانکیہ کی بات کی تھی اپنے پچھلے آرٹیکل میں ۔چانکیہ بہت ہی ذہین انسان تھے جب وہ وزیر اعظم بنا تو اس نے دوسری فوج تو بنائی پر ایک اور فوج پہلی بار بنی جن کو ویش کنیا کا نام دیا گیا ہے ایسا اتہاس میں پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے اچاریہ چانکیہ شروع سے ذہین تو تھے ہی اور ساتھ ساتھ مردم شناش بھی تھے کسی بھی آدمی سے ملتے ہی اس کے بارے میں اسی وقت جان جاتے تھے کہ اس سے کس طر ح پیش آنا ہے ۔کسی گاؤں میں ایک لڑکی رہا کرتی تھی گاؤں میں جو درخت ہوتے ان پر جو پھل لگتے تھے وہ زہریلے تھے یہ صرف عام انسانوں پر اثر ہوتے تھے وہ رہائشی لڑکی بچپن سے کھا رہی تھی اس لیے اس کے زہر کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔ ایک دن اس کے باپ نے لڑکی کو مارا کیونکہ اس کی ماں نہیں تھی۔تو لڑکی نے اپنے بچاؤ میں باپ کو دانتوں سے کاٹا اور کاٹنے کی وجہ سے اس کا زہر پھیل گیا اور مر گیا اس کے سارے گاؤں والوں نے بتایا کہ یہ لڑکی ناگن ہے اس میں زہر ہے اس نے اپنے باپ کو مارا ہے اس پر لڑکی نے بتایا میں نے ایسا کچھ نہیں کیا ساری بات سننے کے بعد چانکیہ نے اس کو اپنے ساتھ رکھنے کا فیصلہ کیا اور اسی کی اور لڑکیوں کو بھی بنایا جب کسی راجہ کو مارنا ہوتا تو اپنی ویش کنیا جو کہ سندر سندر لڑکیاں تھیں ان کو بھیجتا وہ اپنے حسن کے جال میں پھنسا کر اس کو چوم کر اسی وقت ماردیتی اس لئے ان ساری لڑکیوں کے نام ویش کنیا فوج رکھا گیا تھا۔۔یہ پہلی بار چانکیہ نے ایسا کیا تھا۔۔۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

بیماریوں سے نجات کا واحد حل۔

بسمہ اللہ الرحمٰن الرحیم قرآن کریم کا ارشادگرامی ہے۔”لقد من اللہ علی المؤمنین اذبعث فیھم رسولاً منھم یتلوا علیھم ایاتک ویزکیھم(الایۃ: سورۃ الجمعہ) وقال تعالیٰ ”قد افلح من تزکیٰ“(سورۃ الاعلٰی) وقال تعالیٰ ”یاالیھاالرسول کلو من طیبات ما رزقناکم“ (سورۃ المؤمنون) وقال تعالیٰ ”ان اللہ یحب التوابین ویحب متطھرین“ (سورۃ البقرہ)و قال علیہ السلام ”الطہور شطرالایمان“(مشکواۃ) ان تمام آیات کریمہ سے صفائی کی اہمیت واضح ہوجاتی ہے۔اللہ تعالیٰ اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے عام امت کو فرماتے ہیں کہ اپنے لباس صاف ستھرا رکھو۔اہل قباء والے زیادہ صفائی کرتے ہوئے خود ان کی صفائی کا ذکر قرآن کریم میں بطور نمونہ فرمایا ہے کہ ان لوگوں نے ڈھیلوں سے استنجا کرنے کے بعد پانی سے اپنا پاکیزگی کرتے تھے۔تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہاں ایسے لوگ بھی ہے۔جو زیادہ پاکیزگی کو پسند کرتے ہیں۔اور فرماتے ہیں کہ وہ لوگ کامیاب ہیں جو پاکیزگی وصفائی کرتے ہیں۔بے شک اللہ تعالیٰ توبہ کرنے اور صفائی کرنے والوں سے محبت کرتے ہیں۔نبی کریم ﷺ نے پاکیزگی کو ایمان کا حصہ قرار دیا ہے۔ان آیات کریمہ کے علاوہ بہت سارے حدیث مبارکہ اور ہدایات ہیں جو صفائی اور پاکیزگی کو واضح کرتے ہیں۔ محترم قارئین! اگر ہم پہلے اپنے بدن کی طرف توجہ دےتو ہمارے بدن میں داخل ہونے والی خوراک کے بارے میں سب سے پہلے سوچنا چاہئے کہ ہم حرام کھاتے یا حلال؟یا کوئی اور شکوک وشبہات ہیں۔اگر ناجائز طریقے سے ایک بھی پیسہ ہمارے پیٹھ میں جائے توہم بہت سارے اعمال کو ضائع کریں گے۔جب کمائی میں پاکیزگی ہو تو اعمال بھی صاف و شریعت کے مطابق ہوں گے۔اسی طرح اگر ہم اپنے گھروں، دفاتروں، ہسپتالوں، اسکولوں،مدارس و مساجدوں اور بازاروں کی صفائی کا خیال رکھیں تو بہت ساری بیماریوں سے بچ سکتے ہیں جو اکثر اوقات ہم خود پیدا کرتے ہیں۔میڈیکل سٹور اور مختلف دکانوں کے سامنے جب کچروں کے ڈھیر، خالی بوتلیں، شاپنگ بیگز اور گندگی دیکھتا ہوں تو دل بے چین ہوجاتا ہے کیونکہ گندگی مختلف بیماریوں کو جنم دیتی ہیں۔ اکثر لوگ کیلے،مالٹے وغیرہ کے چھلکے بے احتیاطی سے پھینک کرچلے جاتے ہیں اور اٹھانے کیلئے زیادہ تر لوگ یہی کہتے ہیں جس نے پھینکا وہ ہی اٹھائے گا۔ لیکن جو بھی اس طرح سوچتا ہے وہ صفائی کے ثواب سے بے خبر ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ ایک اور انتہائی اہم بات اوراق مقدسہ اور اخبارات کے ٹکڑوں کا بھی ہے۔ میٹرک اور ایف اے کے طلباء و طالبات اسلامیات کے پاکٹ نقل کیلئے استعمال کرنے کے بعدپھینکتے ہیں۔یہ ان کی انتہائی بہت بڑی غلطی ہے جو عذاب الہیٰ کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ جبکہ بعض احباب انگریزی اخبار کے ٹکڑوں سے شیشے وغیرہ صاف کرکے پھینک دیتے ہیں۔اسی طرح کھانا کھانے کیلئے بھی اخبار کا استعمال عام ہے۔ یہ تکبر اور گناہ کبیرہ بھی ہے اور گندگی پھیلانے کا بھی بہت بڑا ذریعہ بنتا ہے۔ اگر کھانے کیلئے اخبار کے بجائے دسترخوان کا بندوبست کیا جائے تو یہ ایک اچھا اقدام ہوگا۔ اس کے علاوہ ہوٹل والے بھی گندگی پھیلانے میں اپنا بھرپور حصہ ڈال دیتے ہیں۔ میں نے اکثر ہوٹلوں میں دیکھا ہے کہ جب کسی گاہک یا کھانے والے سے کوئی روٹی اور سالن بچ جاتا ہے تو ہوٹلز میں کام کرنے والے اس کو ناپاک جگہ یا ندی نالیوں میں پھینکتے ہیں۔ اگر ہوٹل مالکان یہ خوراک گندگی کی نظر کرنے کے بجائے عام غریب عوام اور دیوانے لوگوں کیلئے رکھیں تو ثواب کے ساتھ صفائی بھی ہوگی۔میں نیوزفلیکس کے زریعے تمام محکموں کے سربراہان سے گزارش کرتا ہوں کہ ہر ادارے اور بازاروں میں صفائی لازم کریں۔تاکہ ڈینگی، بخار،پولیو کرونا وغیرہ کے امراض عوام کو بچایا جاسکے اور نئے نسل کو ایک صاف ستھرا ماحول فراہم ہوسکے۔ عوام الناس کو بھی اپیل کرتا ہوں کہ پلاسٹک کے بیگ،کوڑاکرکٹ اور دیگر گندگی پبلک مقامات پرپھینکنے سےگریز کریں اور اپنے اردگرد ماحول کو صاف ستھرا رکھے تاکہ ہم موزی امراض سے بچ سکے۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

بہترین نتائج کے لیے اعلی معیار کی میڈیکل کوڈنگ خدمات

آؤٹ سورسنگ سروس: اگر آپ یہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں کہ آیا خدمت کا آؤٹ سورسنگ ایک قابل عمل آپشن ہے ، تو ایک انتہائی ترجیحی سفارش یہ ہے کہ آپ کر سکتے ہیں معزز اور تجربہ کار میڈیکل کوڈنگ کنسلٹنٹس سے بات کریں۔ یہ مشیر تربیت یافتہ اور تجربہ کار پیشہ ور افراد ہیں ، اور ان کے پاس آپ کے انمول ان پٹ اور مشورے کی فراہمی کے لئے علم کی بنیاد اور واقفیت ہے ، جیسا کہ آپ کی موجودہ یا متوقع ضرورتوں کے مطابق ہے۔ وہ درست کوڈنگ تیار کرنے کی ضرورت کی پوری طرح جانچ پڑتال کریں گے جس کا براہ راست اثر آپ کے بجٹ پر پڑے گا۔ اس کے مطابق ، مشیر اس صورتحال کا جائزہ لینے اور آپ سے مشورہ کرنے کے اہل ہوں گے کہ آؤٹ سورسنگ آپ کے مشق کے لئے قابل عمل اور قابل عمل ہے یا نہیں۔ زیادہ تر معاملات میں ، آؤٹ سورسنگ آپ کو زیادہ وقت اور توانائی کی بچت کر سکتی ہے ، اسی طرح لاگتوں میں کمی اور طویل مدت میں رقم کی بچت کرسکتی ہے۔ کام کو مؤثر طریقے سے انجام دینا: جب کام آؤٹ سورس ہوجاتا ہے تو ، ایک خاص میڈیکل کوڈنگ کا ماہر ضروری ہوتا ہے ، خاص طور پر ابتدائی مراحل میں۔ روزانہ کی بنیاد پر ، وہ آپ اور آپ کے مشق کے لئے مطلوبہ کوڈ تیار کرسکیں گے۔ مزید برآں ، ایک طبی کوڈنگ کا ماہر آپ کے عمل میں مجموعی طور پر خدمات کو نافذ کرسکتا ہے ، اور اس کے نتیجے میں ، بہت ہی مثبت نتائج اور نتائج برآمد کرسکتا ہے۔ یہ درست کوڈنگ ، اور کسی بھی ممکنہ غلطیوں کی اصلاح کے ذریعہ انجام پا تے ہیں۔ کام کوڈنگ ایک مناسب ماحول میں بھی انجام دیا جائے گا ، اس بات کا ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ دعووں کی کلیئرنس بہت ہی موثر اور مثبت نتائج کے ساتھ آسان ہوگی۔ صحیح کمپنی کی تلاش: ایک بار جب خدمات کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا تو ، بلنگ اور کوڈنگ کی سخت ضروریات کو آپ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مثالی کمپنی کا انتخاب کرنے کے اہم پہلو کی ضرورت ہے۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے ، آپ E & M کوڈنگ کے لیے بے شمار کمپنیوں میں آئیں گے ، اور صحیح کمپنی کا پتہ لگانے پر محتاط اور کافی توجہ دی جانی چاہئے۔ قلیل مدت کے اندر ، مناسب بلنگ اور کوڈنگ کے نتائج مثبت طور پر قابل دید ہوں گے۔ درستگی ، استعداد ، اور زیادہ وقت اور کوشش کی بچت بالآخر آسانی اور مؤثر طریقے سے چلانے والی ایک مشق پیدا کرے گی۔ خلاصہ: بیرونی کمپنی سے میڈیکل کوڈنگ خدمات حاصل کرنے سے آپ کو متعدد طریقوں سے مدد ملے گی ، اور یہ کام کو آسان بناسکتی ہے ، مجموعی تاثیر کو بڑھانے کا ذکر نہ کریں۔ اگر آپ صحت کی دیکھ بھال کی صنعت سے وابستہ ہیں تو ، آپ کو ہمیشہ سنجیدہ اور آگاہ رہنا چاہئے کہ میڈیکل کوڈنگ طبی شعبے میں پیدا ہونے والی تشخیص اور طریقہ کار کی تفصیل کو منفرد کوڈ میں تبدیل کرنے کا مجموعی عمل ہے۔ کوڈنگ عام طور پر معالجین کے دفتر کی ترتیب یا کلینک میں مکمل کی جاتی ہے ، اور اس کے بعد کوڈنگ مریضوں کے لئے بلنگ تیار کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ اسپتالوں میں کوڈ تیار کرنے کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے ساتھ ، میڈیکل کوڈنگ کی خدمات تیزی سے زیادہ مشہور ہوگئی ہیں۔ حالیہ برسوں میں بہت ساری کمپنیوں نے معالجوں کے طریقوں کے لئے کوڈنگ خدمات پیش کرنا شروع کردی ہیں ، اور اس سے بہت سارے محاذوں پر صحت کی صنعت کو بہت فائدہ ہوا ہے۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

“بسم اللہ الرحمٰن رحیم” کی تلاوت کے فوائد

اگر ہم “بسم اللہ الرحمٰن رحیم” کی تلاوت کے فوائد کا ایک عمدہ بیان دیتے تو اس کے ساتھ انصاف کرنے کے لیے ہمیں ایک حجم سے زیادہ کی ضرورت ہوگی۔ نوبل قرآن کے ہر باب کا حصہ بننے کے علاوہ (سوائے باب توبہ – سورہ توبہ) کے علاوہ ، یہ بھی قرآن مجید میں سب سے زیادہ بار بار آیت آتی ہے۔ تفسیر برہان میں روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جب کوئی شخص “بسم اللہ الرحمٰن رحیم” پڑھتا ہے تو جناح میں اس کے لئے پانچ ہزار روبی محل تعمیر کیے جاتے ہیں۔ ہر محل میں موتیوں سے بنے ایک ہزار خیمے ہوتے ہیں اور ہر ایک تختہ میں پتی کے ستر ہزار تخت ہیں اور ہر تخت میں خصوصی کپڑوں سے بنی ستر ہزار قالینیں ہیں اور ہر قالین پر ایک حور العین بیٹھا ہوا ہے۔ ایک شخص نے اس عظیم اجر کو حاصل کرنے کے لئے ضروری شرط طلب کی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ اس شخص کو یقین اور سمجھداری کے ساتھ “بسم اللہ الرحمٰن رحیم” پڑھنا چاہئے۔ جب ایک استاد کسی بچے کو “بسم اللہ الرحمٰن رحیم” پڑھنے کا درس دیتا ہے تو ، اس کے والدین اور اساتذہ سب کو جہنم کی آگ سے آزادی کی ضمانت ہے۔ روایت ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ایک دفعہ ایک قبرستان کے پاس سے گزر رہے تھے اور آپ نے ایک ایسی قبر دیکھی جس پر اللہ کا غضب اور سزا (سبحانہ و الصلا.) اتر رہی تھی ، چنانچہ وہ خاموشی سے ماضی کی طرف چل پڑا۔ جب وہ کچھ دیر بعد اسی جگہ سے گزرا تو اس نے دیکھا کہ رحمت اور برکت اللہ (سبحانہ و طلا ‘) اسی قبر پر برستی ہے۔ اس پر وہ حیرت زدہ ہوا اور اللہ (سبحانہ و طوعااللہ) سے پوچھا کہ کیا ہوا ہے اور اس کے سامنے یہ انکشاف ہوا کہ قبر کے اندر والا شخص ایک گنہگار ہے اور اس طرح اسے اپنے گناہوں کی سزا دی جارہی ہے۔ جب وہ فوت ہوا ، اس کی بیوی حاملہ تھی اور جلد ہی بیٹے کو جنم دیا۔ جب لڑکا بڑا ہوا تو اس کی والدہ اسے ایک اساتذہ کے پاس لے گئیں جس نے اسے “بسم اللہ الرحمٰن رحیم” پڑھنا سکھایا اور مجھے لگا کہ یہ انصاف نہیں ہوگا کہ اس شخص کا بیٹا میرے نام سے پکاررہا ہے اور میں اس کے والد کو سزا دے رہا ہوں۔ یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ بلند آواز سے “بسم اللہ الرحمٰن رحیم” کی تلاوت ایک سچے مومن کی نشانیوں سے ہے۔ اللہ ہم سب کو ان لوگوں میں شامل فرمائے جو واقعی اس سے محبت کرتے ہیں۔ وہ ہمیں ان دونوں الفاظ اور اعمال میں اخلاص عطا فرمائے انشاء اللہ آمین۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

فورٹ منرو جنوبی پنجاب کا مری

فورٹ منرو ڈیرہ غازی خان کے پاس ہےجسے تمن لغاری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، یہ ایک پہاڑی اسٹیشن ہے اس کی بنیاد انیس ویں صدی کے آخر میں رابرٹ گروس سینڈیمین نے رکھی اور کرنل کے بعد فورٹ منرو کا نام دیا ، بعد میں میجر جنرل ، اینڈریو الڈکورن منرو جو ڈیراج ڈویژن کے کمشنر تھے۔ ہر سال متعدد سیاح اس کی طرف راغب ہوتے ہیں ، خاص کر وہ لوگ جو جنوبیی پنجاب کے گرم میدانی علاقوں سے آنے کے خواہاں ہیں تاکہ ایک یا دو دن تک ہلکے اور خوشگوار موسم سے لطف اندوز ہو سکیں۔ پنجاب حکومت نے جولائی 2015 میں پہاڑی اسٹیشن پر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے 2 ارب روپے سے زائد کا اجراء کیا ہے تاکہ اسے سیاحوں کا ایک اہم ٹھکانا بنایا جاسکے۔ فنڈز میں سے 750 ملین روپے فورٹ منرو اور کھر کے مابین چیری لفٹ اور کیبل کار کی سہولت کی تنصیب ، 300 پیسے کے صاف پانی کی فراہمی ، گندے پانی کی صفائی اور نکاسی آب کی اسکیم پر 300 ملین روپے خرچ ہوں گے۔ چھ نئی کارپٹ سڑکوں اور کیڈٹ کالج کی تعمیر پر۔ مزید برآں ، جدید زمین کی تزئین سے متعلق اقدامات اور کٹے ہوئے پھولوں کی کاشت سے بھی خطے میں ترقی کو فروغ ملے گا اور روزگار کی نئی راہیں کھلیں گی۔ محکمہ جنگلات ہل ہل اسٹیشن کے آس پاس میں 300 ایکڑ اراضی پر کام کرے گا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے فورٹ منرو کے آس پاس میں چھ چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے ایک تجویز بھی ارسال کی ہے۔ ڈیرہ غازی خان ضلع میں جنوبی پنجاب کا واحد پہاڑی علاقہ آس پاس کے علاقوں کے لوگوں کو راغب کرنے کے لئے ، ترقیاتی منصوبے کے ، جو جلد ہی شروع ہونے کی امید ہے۔ فورٹ منرو موسم گرما میں جنوبی پنجاب کے لوگوں کے لئے ایک ٹھنڈا ٹھکانہ ہے۔ بہت سارے بیمار لوگ تازگی یا راحت کے لئے یہاں کا وزٹ کرتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 05, 2021

موبائل گیم کا نشہ

موبائل گیم کا نشہ پہلے زمانے میں کسی سے دشمنی ہوتی تھی تو دشمن سے بدلہ لینے کے لیے اس کی اولاد کو نشہ پہ لگا دیا جاتا تھا ۔۔ تا کہ اولاد بھی برباد ہو اور پیسہ بھی ۔۔ کیونکہ اولاد ہی کل کائنات ہوتی ہے۔مگر آج ہمیں کسی دشمن کی ضرورت نہیں ۔۔ یہ کام ہم خود کر رہے ہیں۔اگر یقین نہیں آتا تو اپنی اولاد کو دیکھیں ۔ بات تھوڑی تلخ ہے مگر سچ ہے ماں باپ نے خود اپنے بچوں کو نشے پہ لگایا ہے۔ آج ماں باپ خود بچوں کو برباد کر رہے ہیں۔ ہم نے موبائل گیم کی صورت میں اپنے بچوں کو یہ نشہ دیا ہے ۔ گھنٹوں موبائل فون پر گیم کھیلتے رہے گے تھکے گے نہیں جسے کوئی کام کریں گے تھک جائیں گے۔ یہاں تک کہ بازار سے ایک سامان لانا ان کے لیے مشکل ہو جاتا یے جب کسی نشے کے عادی افراد کو نشہ نہ ملے تو وہ مرنے کے مقام پر آجاتا ہے۔ یہی حالت ہمارے بچوں کی ہے۔ ایک دن موبائل فون نہ ملے تو مرنے کے مقام پر آجاتے ہیں۔گھنٹوں ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر انسان سستی کا شکار ہو جاتا یے ۔ کسی کام کا نہیں رہتا۔ یہی حالت ہمارے معاشرے میں سب گھروں میں بچوں کی ہے۔ گھنٹوں موبائل فون پر گیم کھیلتے رہتے ہیں نہ کھانے کا خوش نہ ہی کسی اور چیز کا ۔ بچوں کے دلوں میں محنت کا جزبہ ہی ختم ہوتا جارہا ہے۔ بچوں کی اس حالت کے ذمےدار ہم خود ہیں۔ ابھی بھی وقت ہے بچوں کو اس نشے سے نکالیں ۔ یہ نشہ بچوں کو سستی اور نااہلی کی طرف لے جا رہا ہے۔ جو کہ ہمارے بچوں کے لیے بلکل ٹھیک نہیں۔ آگر یہی حالت رہی تو ہمارے معاشرے میں کوئی ترقی نہیں کر سکے گا۔ہر کام ایک طریقے سے ہی اچھا لگتا ہے کسی بھی کام کی زیادتی ہمیں نقصان پہنچاتی ہے۔ ہمیں اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اور بچوں کو اس قسم کی عادتوں سے چھٹکارا دلانے کی کوشش کریں۔ تاکہ ان کو آنے والے کل میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تحریر۔ غلام علی

عوام کی آواز
January 04, 2021

فری لانسنگ کیا ہے؟ فری لانسر کیسے کام کرتے ہیں؟ آپ فری لانسر کے طور پر کیا کام کر سکتے ہیں؟

فری لانسنگ کیا ہے؟ فری لانسنگ کا مطلب ہے کہ کسی اور کے ذریعہ ملازمت اختیار کرنے کے بجائے آزاد کمپنی کی حیثیت سے کام کریں۔ فری لانسرز خود ملازمت کے حامل ہوتے ہیں اور اکثر انھیں آزاد ٹھیکیدار کہا جاتا ہے۔فری لانسرز کو جزوی وقت یا قلیل مدتی بنیاد پر دوسری کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں ، لیکن انہیں کل وقتی ملازمین کی طرح معاوضہ نہیں ملتا ہے اور نہ ہی کسی خاص کمپنی سے اتنا ہی وابستگی حاصل ہوتا ہے۔ معیشت کے عروج کے ساتھ ، لوگ پہلے سے کہیں زیادہ آزادانہ بات کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ آج کی تاریخ میں اس سے کہیں زیادہ فری لانسرز ہیں۔اور اسی تحقیق کے مطابق ، 18-22 سال کی عمر میں 53٪ کارکن آزادانہ ہیں۔ فری لانسنگ کے لئے شرائط جب کام کرنے کی بات آتی ہے تو کوئی فری لانس کرسکتا ہے تو ہر کوئی “فری لانس” یا “فری لانس” کی اصطلاح استعمال نہیں کرتا ہے۔ دراصل ، یہاں تک کہ زیادہ تر آزاد خیال کار خود کو “خود ملازمت” سے تعبیر کرتے ہیں۔لہذا آپ جو دوسری شرائط کے بارے میں جاننا چاہتے ہو ان میں فری لانسنگ سے متعلق شامل ہیں: معاہدہ کا کام: ایسی نوکریاں جہاں آپ مختصر مدت یا پارٹ ٹائم معاہدہ کو پورا کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں معاہدہ کی نوکری: اوپر کی طرح آزاد ٹھیکیدار: یہ کسی فری لانس کی آئی آر ایس درجہ بندی ہے 1099: فری لانسرز کو ٹیکس فارم کا استعمال کرتے ہوئے ادائیگی کی جاتی ہے جسے “1099-مسک” کہا جاتا ہے جو آپ کے عام ، کل وقتی ڈبلیو2 کے برخلاف ہے۔ بعض اوقات “1099” کسی فری لانس کو حوالہ دینے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ معاہدہ کنسلٹنٹ: اس اصطلاح سے مراد ایک صلاحکار مختصر مدت کے لئے 1099 معاہدے کے تحت آئے گا۔ کرایہ پر معاہدہ: بعض اوقات فری لانسرز کل وقتی ملازمت میں دلچسپی لیتے ہیں۔ معاہدہ سے کرایہ پر لینے والے کردار ایک فری لانس کے لئے مکمل وقت پر ملازمت لینے سے پہلے ایک قسم کا “ٹیسٹ مدت” فراہم کرتے ہیں۔ Also Read: فری لانسنگ کس طرح کام کرتی ہے؟ فری لانسرز کسی قسم کی خدمات فراہم کرنے کے عوض ادائیگی قبول کرتے ہیں۔ یہ معاہدہ عام طور پر جز وقتی یا قلیل مدتی ہوتا ہے۔مثال کے طور پر ، اگر میں نے اپنے لئے نئے ہیڈ شاٹس لینے کے لئے فوٹوگرافر کی خدمات حاصل کیں تو میں اس سیشن کے ل a ایک فری لانس کو ادائیگی کرسکتا ہوں اور یہ اس کا اختتام ہوگا۔بعض اوقات لوگ فری لانسرز کو ہر ہفتے یا مہینے میں گھنٹوں کی ایک مقررہ تعداد میں کام کرنے کے لئے ادائیگی کرتے ہیں۔ اس انتظام کو اکثر “برقرار رکھنے والا” کہا جاتا ہے۔برقرار رکھنے والے سے مراد اس وقت ہوتا ہے جب آپ خدمات کو برقرار رکھیں یا کسی کے وقت پر۔ بہت سے قانونی پیشہ ور افراد برقرار رکھنے والوں پر کام کرتے ہیں۔ ہر مہینے ، وہ کلائنٹ کو وقت کی ایک مقررہ رقم کا بل دیتے ہیں ، قطع نظر اس سے کہ یہ پورا وقت استعمال ہوا ہے یا نہیں۔یہ واقعتا اینٹرپریونیورشپ کی ایک آسان ترین اور خالص شکل میں سے ایک ہے: فری لانس ایک مخصوص خدمت یا نتیجہ فراہم کرتا ہے ، اور خریدار انہیں براہ راست فیس ادا کرتا ہے۔ آپ فری لانسر کے طور پر کیا کام کر سکتے ہیں؟ کمپنیاں بہت زیادہ کھلی ہوئی ہیں اور بہت سارے مختلف قسم کے کام کرنے والے فری لانسرز کی خدمات حاصل کرنے میں دلچسپی لیتے ہیں۔ لہذا فری لانسنگ مختلف کرداروں کے لیے زیادہ قابل قبول ہوچکی ہے۔ ایڈمن سپورٹ نوکریاں فری لانس انتظامی امدادی ملازمتوں میں شامل ہیں: ورچوئل اسسٹنٹ انتظامی معاون کام کی ترتیب لگانا آرڈر پروسیسنگ ڈیٹا انٹری نقل آن لائن ریسرچ

عوام کی آواز
January 04, 2021

2025 تک کی بہترین سکلز

ورلڈ اکنامک فورم کی 2025 تک کی بہترین سکلز کی پیشن گوئی ورلڈ اکنامک فورم نے2025 تک کی 10بہترین سکلز کی لسٹ جاری کر دی ہےجن کی آنلائن پلیٹ فارم پر بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے۔ان سکلز کی تفصیلات درج ذیل ہیں: آرٹیفیشل انٹیلیجنس اینڈ مشین لرننگ ڈیٹا انالسٹ اینڈ سائنٹسٹ ڈیٹا سپیشلسٹ ڈیجیٹل مارکیٹنگ سپیشلسٹ پروسیس آٹومیشن سپیشلسٹ بزنس ڈیویلپمنٹ پروفیشنل ڈیجیٹل ٹرانسفورمیشن سپیشلسٹ انفارمیشن سیکیورٹی انالسٹ سوفٹ وئر اینڈ ایپلیکیشن ڈیویلپڑ انٹرنیٹ آف تھنگز سپیشلسٹ ڈیٹا انالسٹ ڈیٹا اناالسٹ وہ ہوتا ہے جو اعداد و شمار کے تجزیہ کے اوزار استعمال کرکے معلومات کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔ خام اعداد و شمار سے حاصل ہونے والے بامعنی نتائج ان کے آجروں یا مؤکلوں کو مختلف حقائق اور رجحانات کی شناخت کرکے اہم فیصلے کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ عام فرائض میں شامل ہیں: مطلوبہ ڈیٹا کو نکالنے کےلیےاعلی درجے کی کمپیوٹرائزڈ ماڈلز کا استعمال۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اینڈ مشین لرننگ سپیشلسٹ اے آئی کا ماہر وہ شخص ہوتا ہے جو اے آئی کی بڑی ٹیکنالوجیز اور پلیٹ فارم سے واقف ہوتا ہے اور ان کو لاگو کرنے کا طریقہ جانتا ہے۔ وہ چیٹ بوٹس ، تصویری شناخت اور / یا قدرتی زبان کی پروسیسنگ جیسی خدمات تشکیل دے سکتے ہیں۔ مشین لرننگ ماہر ایک پیشہ ور ہے جو مشین لرننگ کو تیار کرنے میں مہارت رکھتا ہے ، کمپیوٹر سائنس کی ایک شاخ جو الگورتھم تیار کرنے پر مرکوز ہے جو ڈیٹا سے معلومات لے کر مستقبل کی پیش گوئی کرتا ہے۔ ڈیٹا سپیشلسٹ ڈیٹا ماہرین کاغذ پر معلومات کو الیکٹرانک ڈیٹا سسٹم میں منتقل کرتے ہیں۔ وہ عام طور پر تبادلوں کے پورے عمل کی نگرانی کرتے ہیں ، مؤکلوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنائے کہ یہ ڈیٹا درست اور قابل رسا ہے۔ ڈیجیٹل مارکیٹنگ سپیشلسٹ ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا ماہر وہ شخص ہوتا ہے جو کسی کمپنی کی مارکیٹنگ ٹیم کے ساتھ مل کر ایک ہدف مارکیٹ کی نشاندہی کرنے ، برانڈ کی شبیہہ بنانے ، اور انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے لئے مارکیٹنگ مہم تشکیل دینے اور برقرار رکھنے کے لئے کام کرتا ہے۔ پروسیس آٹومیشن سپیشلسٹ مراحل ، ریکارڈ کی اقسام ، اور توثیق کے قواعد کا استعمال کرتے ہوئے فروخت کے موقع کے عمل کی وضاحت کریں۔ کاروباری عمل کو خود کار طریقے سے ای میلز بھیجنے ، متعلقہ ریکارڈ بنانے اور منظوری کے مواقع جمع کرنے کیلئے۔ بزنس ڈیویلپمنٹ پروفیشنل کاروباری ترقی کے پیشہ ور کی تین بنیادی ذمہ داریاں ہیں: کاروبار کے نئے مواقع کی نشاندہی کرنا۔ ان کی تنظیم کی مصنوعات اور خدمات کو تیار کرنا۔ موجودہ گاہکوں کے ساتھ مستقبل کےلیے مضبوط تعلقات کو استوارکرنا۔ ڈیجیٹل ٹرانسفورمیشن سپیشلسٹ ڈیجیٹل تبدیلی کے ماہرین اس بات پر غور کرتے ہیں کہ وہ کس طرح موجودہ اور آنے والی ٹکنالوجیوں کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں تاکہ تنظیموں کو قابل بنائے کہ وہ آگے رہیں یا نئے آنے والوں سے مقابلہ کریں جو ان تبدیلیوں کا آغاز کریں گے۔ اگر ان سکلز کو سیکھ لیا جائےتو آپ آنلائن یا فری لانسنگ کی ویب سائٹ پریہ سروسزدے کر اپنے مستقبل کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

اردو یا انگلش آرٹیکل لکھ کر مہینے کا 50000 کمائیں

السلام علیکم دوستو………. امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے- آج میں آپ کو آپ کو آن لائن ارننگ کے بارے میں کچھ ایسی ویب سائٹ کے اور کچھ ایسی سکل (skill) کے بارے میں بتاوں گا – جن پر اگر آپ نے آج سے ہی کام کرنا شروع  کیا تو انشاءاللہ آپ کو آنلائن ارننگ کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا- اور آپ ماہانہ آرام سے لاکھوں کما سکتے ہیں یہ کوئی جھوٹ نہیں ہے بلکہ یہ بلکل سہچ ہے-اگر آپ نے آج سے ہی ان سکل کو سیکھنا شروع کیا تو آنے والے دور میں آپ ایک کامیاب انسان بن جائیں گے-یہ ارننگ کی ویب سائٹ ہیں ان پر آپ کام کر کے مہینے کے پچاس ہزار (50000) تک کما سکتے ہیں1-  سب سے پہلے ویب سائٹ ہے newzflex.com اس سائٹ پر آپ نے یہ کام کرنا ہے – اس میں آپ نے اردو آرٹیکل لکھ کر پوسٹ کرنا ہے یاد رہے کے یہ صرف اردو آرٹیکل کے لیے ہے اس میں آپ کسی بھی قسم کا آرٹیکل لکھ کر پوسٹ کر سکتے ہیں آپ کو جس پر بھی لکھنا ہی لکھ سکتے ہیں اور یاد رہے کے آرٹیکل ذاتی ہونا چاہیے کسی کی ویب سائٹ سے اٹھا کر نہیں ڈاھلنا ہے2-  دوسری ویب سائٹ بھی آرٹیکل لکھنے کی ہے اور اس پر آپ انگلش میں لکھ سکتے ہیں اور کما سکتے ہیں اس پر آپ 50$ سے 200$ تک کما سکتے ہیں اور وہ یہ ہیں -اب میں بات کرنےوالا ہوں سکل کی جن کو آپ سیکھ کر مہینے کے لاکھوں کما سکتے ہیں سب سے پہلے شروع کرتے ہیں اور یہ سکل آپ یوٹیوب پر سیکھ سکتے ہیں بلکل فری میں (digi skill) سے چینل کا نام ہے (elearning point). نمبر1- ڈیجیٹل مارکیٹنگ :- اس سکل میں بہت ساری شاخیں ہیں لیکن  میں آپ کو کہوں گا کے آپ پوری سکل سیکھ لیں-  اگر آپ پوری نہیں سیکھ سکتے تو شاڑٹ یعنی کے چھوٹی چھوٹی ہی بتا دیتا ہوں اور وہ یہ ہیں شوشل میڈیا مینیجر (social media manager) یہ بہت ہی آسان سکل ہے – ان کو سیکھ کر آپ fiver پر اور بہت ساری  freelancing ویب سائٹ پر یہ  service دے سکتے ہیں اور مہینے کے لاکھوں کما سکتے ہیں- نمبر2-  گرافک ڈیزائنگ :- یہ سکل بھی آپ سیکھ کر آپ آنلائن یا کسی کمپنی میں کام کر کے لاکھوں کما سکتے ہیں اب آپ سوچ رہے ہوں گے یہ کون سی سکل ہے یہ سکل ہےاشتہار بنانا ، لوگو ڈیزائن ، بزنس کارڈ ، شادی کے کارڈ اس طرح کے کام جو ڈیزائن کے ریلیٹڈ (related) ہو اور اس کے لیے اچھے سوفٹ وئیر ہیں فوٹو شاپ اور السٹریٹر (photoshop and adobe illustrator). نمبر3- فری لانسنگ :-ہی سکل بھی بہت ہی آسان ہے یہ سکل سیکھ کر آپ آنلائن ارننگ کر سکتے ہیں- اس سکل میں آپ لوگوں کو  کام (service) دے سکتے ہیں وہ کام کوئی بھی ہو سکتا ہے چاہے وہ فوٹو اڈیٹنگ ہو ، ڈیٹا انٹری کا کام ہو ، یعنی آپ کو جو بھی آنلائن کام آتا ہو وہ کر کے دینا- فری لانسگ ویب سائٹ یہ ہیں نمبر1:Fiver نمبر2:.People per hour نمبر3:.Upwork .یہ تو میں نے 3 ہی بتائی ہیں اور بھی بہت ساری ہیں جن پر آپ کام کر سکتے ہیں-یہ وہ سکل ہیں جن پر آپ کام کر کے مہینے کے لاکھوں میں کما سکتے ہیں امید ہے آپ کو کچھ نہ کچھ سمجھ آ ئی ہو گی اور آپ آج سے ہی ان پر کام کرنا شروع کر دیں گے اور انشاءاللہ کچھ نہ کچھ کمانا شروع کر دیں گے- خدا خافظ ……………

عوام کی آواز
January 04, 2021

موٹاپے کا علاج طب نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں

موٹاپا ایک نہایت تکلیف دہ مرض ہے اس مرض میں مریض اپنے آپ کو ہر طرف سے بندھا ہوا محسوس کرتا ہے نیوز چلنے پھرنے اور دیگر ضروریات زندگی سے معذور ہوتا ہے ہے اس بیماری کی وجہ فضیلت حضرت یہ ہیں جو نسیان خوری اور ورزش نہ کرنے کی وجہ سے ختم نہیں ہوتے اور بدن میں میں جمع ہوکر اور موٹاپے کا باعث بنتے ہیں ہیں زیادہ تر سر اس مرض میں بڑے بڑے کھاتے پیتے لوگ گرفتار ہیں ہیں جو ہر وقت چرب اور مرغن غذائیں کھا کر ہر وقت بیٹھے رہتے ہیں جس کی وجہ سے انسان کا بدن موٹا ہو جاتا ہےاور توند نکل آتی ہے اور مریض کے لیے چلنا پھرنا بہت دشوار ہو جاتا ہے جس سے وہ اپنے آپ کو معذور سمجھتے ہیں ہیں ہیں رجب جاتی ہیں اور ان کا عمل معمول سے ہٹ کر بے اعتدالی ہو جاتا ہے ہے اس لیے روح حیوانی کی طاقت کم ہوجاتی ہے پھپھڑون میں تازہ ہوا کی گنجائش کم رہتی ہےدماغ اور دل کی رگوں کے اچانک پھٹ جانے کا اندیشہ ہوتا ہے جس کا نتیجہ بہت خطرناک ہوتا ہے خون کے دباؤ سے بعض لوگوں کا اثر دم گھٹنے لگتا ہے اور بے قراری کی کیفیت ہو جاتی ہے اب بھوک پیاس کو برداشت کرنے کے قابل نہیں ہوتا اولاد سے محروم رہتا ہے اگر اولاد ہو بھی جائے توکمزور اور لاغر ہوتی ہے موٹاپے کی وجہ سے بدن میں حرارت غریزی کا بہت ہی زیادہ پایا جانا ہے کیونکہ اس سے فضلات زیادہ پیدا ہوتے ہیں جبکہ فضلات کے نکلنے کا کوئی بھی راستہ نہیں ہوتا اس وجہ سے روز بروز مریض کا مرض مزید بڑھتا رہتا ہے کیونکہ مریض کے بدن کی لگی اکثر دبی رہتی ہیں اس لیے ان کا کھلنا مشکل ہوتا ہے اگر انکو کی دوا بن جلاب بغیر استعمال کرایا جائے تو یہ خطرناک ہوتا ہے موٹی عورتیں احتباس طمث میں مفید تلا ہوجاتی ہیں اور ان کو کسی دوا سے فائدہ نہیں ہوتا جس کے نتیجے میں حمل قرار نہیں پاتا یا حمل ٹھہر بھی جائے تو اس کا اسقاط ہو جاتا ہےموٹاپے کے مریض اپنی بدنی تکلیفات کو بہت سختی سے محسوس کرتے ہیں اور ان کا ہمیشہ سے خیال رہتا ہے کہ ان کا موٹاپا کسی تدبیر سے کم ہو جائے اور اس قید سے آزاد ہوجائیں اس لیے لوگ خرچہ تو بہت کم کرتے ہیں لیکن فائدہ نہیں ہوتا اس مرض کو دفع کرنے کرنے کے لئے سب سے پہلے ایسی ہلکی ادویات استعمال کرنا چاہیے جس سے رگ اور فضلات کے جاری ہونے کا راستہ پیدا ہو اسی لیے شہد کو اپنی خوراک میں شامل کرنا موٹاپے کا قدرتی علاج ہے اس کے استعمال سے فضول ردیہ خارج ہو کر بدن صحت مند رہتا ہے اور چربی پگھلتی ہے جس سے موٹاپا کم ہوتا جاتا ہے. موٹاپے کے لیے بہت ہی آسان اور آزمودہ نسخہ۔ 25 گرام شاہد روزانہ نہ صبح نہار منہ نیم گرم پانی میں ڈال کر استعمال کریں اور بتدریج اس دعا کو بڑھا کر یومیہ 50 گرام تک لائیں اگر طبی کمزوری محسوس ہو تو جو کا آٹا چور اور روغن زیتون کا استعمال کرے انشاء اللہ اللہ رب العزت اپنی شایان شان سے صحت کامل عطا فرمائے گا۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

شہد اور اس کے فوائد

شہد شہد کی مکھیوں کی مچھلیوں نے ان کے چھتوں میں تیار کیا میٹھا چپچپا مادہ ہے۔ شہد قدرتی طور پر تیار کردہ معجزاتی مادے میں سے ایک ہے۔ شہد کے صحت سے متعلق فوائد درج ذیل ہیں۔ شہد اینٹی آکسیڈینٹ سے مالا مال ہے ، لہذا ، یہ وزن ، بلڈ پریشر ، ٹرائگلیسرائڈز اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے جو دل کے دورے کے لئے اہم خطرہ ہیں۔ یہ جلنے اور زخموں کو بھی بھر دیتا ہے ، جو اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے ذیابیطس کے پاؤں کے السروں کے علاج میں مددگار ہے ، کھانسی کو دباتا ہے ، اور گلے کی سوزش کو آرام دیتا ہے۔ ذیابیطس میں مبتلا لوگوں کے لئے بہتر چینی سے بہتر ہے۔ 1 چمچ شہد میں 64 کیلوری اور 17 گرام چینی شامل ہے جس میں گلوکوز ، سوکروز ، فروٹکوز اور مالٹوز شامل ہیں۔ اس میں ٹریس کی مقدار میں وٹامن اور سوکروز بھی شامل ہے۔ روزانہ شہد کھانا آپ کی صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ مذکورہ بالا سب شہد کی دواؤں کی خصوصیات تھے اور آنے والا جلد کے لئے شہد کے فوائد ہیں۔ چہرے کے لئے کچے شہد کا استعمال کرنا مہاسوں ، اور پمپس کا علاج کرسکتا ہے ، داغوں اور رنگت کو کم کرسکتا ہے ، جلد کو نمی بخش بناتا ہے اور جلد کو ہائیڈریٹ کرتا ہے ، اور یہاں تک کہ جلد کا سر بھی (داغ کو دور کرتا ہے)۔ یہ ایکزیما اور psoriasis سمیت آٹومیمون جلد کی بیماریوں کے علاج میں بھی مدد کرتا ہے۔ 1. چمکتی ہوئی جلد۔ اس میں 1 چمچ شہد میں 1 چمچ لیموں کا عرق ملا دیں ، اسے یکساں طور پر جلد پر لگائیں ، اور جب تک یہ جذب نہ ہوجائے اس کو سرکل موشن میں مساج کریں۔ 10-15 منٹ کے بعد ، اسے پانی سے کللا کریں۔ چونکہ شہد میں اینٹی آکسیڈینٹ بہت زیادہ ہوتا ہے ، لہذا یہ عمر بڑھنے میں تاخیر کرتا ہے اور جلد کو ہونے والے نقصان کو روکتا ہے۔ 2. شہد صاف کرنے والا۔ دودھ کے چند قطروں میں کچھ شہد ملا لیں ، اسے قدرتی صاف کرنے والے کی طرح چہرے پر لگائیں ، اور کچھ دیر بعد اسے دھو لیں۔ یہ خشک جلد کے لئے بھی موزوں ہے۔ اس میں 1 چمچ شہد اور 1 چمچ دلیا کا مکس ملا دیں ، کچھ منٹ مساج کریں اور کللا دیں۔ دلیا بہترین قدرتی صاف کرنے والوں میں سے ایک ہے اور جلد کو خارج کرتی ہے۔ شہد کی اینٹی بیکٹیریا کی خصوصیات خشک جلد کے خلیوں اور بلیک ہیڈس کو چھید اور ان کا علاج کرتی ہے جبکہ اس کے خامرے جلد میں گھس جاتے ہیں ، اسے پرورش اور جوان کرتے ہیں۔ 3. لپ کیئر۔ اس میں 1 چمچ شہد ، 1 چمچ براؤن شوگر ، اور 1 چمچ لیموں کا عرق اچھی طرح مکس کریں ، چمکتے اور صحت مند ہونٹوں کے ل this اس ہونٹ بام / ہونٹوں کے اسبربر کو اپنے ہونٹوں پر مالش کریں۔ شہد جلد سے پانی جذب نہیں کرتا ہے اس طرح اسے ہائیڈریٹڈ رکھتا ہے۔ 4۔مہاسےکاعلاج۔ ایک چمچ نیم شہد میں ایک چمچ شہد ملا کر متاثرہ جلد پر لگائیں۔ اس میں 1 چائے کا چمچ شہد نصف چائے کا چمچ دارچینی کے ساتھ ملائیں ، متاثرہ جلد پر لگائیں ، اور 30 ​​منٹ بعد اسے دھو لیں۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ اگر آپ دارچینی ، اجوائن ، اور جرگ سے الرجک ہیں تو پھر اسے استعمال کرنے سے گریز کریں۔ پمپس ، مہاسے ، سوزش ، اور روغن کے لئے شہد کا استعمال قابل قدر ہے۔ اینٹی سیپٹیک کے طور پر ، یہ ففل پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو ہلاک کرتا ہے جبکہ بلیچ کرنے والی خصوصیات پگمیشنشن اور داغ کو کم کرتی ہے۔ 5. ہنی سکربر۔ 1 چمچ شہد ، 1 چمچ چینی ، اور 1 چمچ لیموں کا عرق ملا دیں۔ کہنیوں اور جلد پر جلد کے غیر مساوی رنگ اور تاریکی سے چھٹکارا پانے کے لئے اس قدرتی سکرببر کا استعمال کریں۔ یہ صاف کرنے والا آپ کی جلد کو ہائیڈریٹ نہیں کرے گا۔ 6. جلد کی ٹون کو ہلکا کرنا۔ 2 ½ چائے کا چمچ کچی شہد اور ایک چائے کا چمچ دارچینی کے پاؤڈر ملا کر گھر میں شہد کا چہرہ بنائیں۔ ان کو اچھی طرح مکس کریں اور مائکروویو اوون کا استعمال کرکے مرکب کو گرم کریں۔ اسے جلد پر لگائیں اور 10 منٹ کے لئے چھوڑ دیں۔ اسے لوک گرم پانی سے آہستہ سے دھولیں۔ اپنی جلد کو خشک کریں۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ اگر آپ دارچینی ، اجوائن ، اور جرگ سے الرجک ہیں تو پھر اسے استعمال کرنے سے گریز کریں۔ 7. بونس ٹپ۔ آپ نے چہرے پر شہد لگانے کے فوائد پڑھے ہیں لیکن وہ صرف جلد تک محدود نہیں ہیں۔ اس کی مااسچرائزنگ اور کنڈیشنگ کی خصوصیات بالوں کی صحت کو بحال کرنے کے ل ideal یہ مثالی بناتی ہیں۔ زیتون کے تیل کے 1 حصے میں شہد کے 2 حصے ملائیں ، اس ماسک کو بالوں کے نم اور شیمپو پر 30 منٹ بعد لگائیں۔ یہ آپ کے بالوں کو چمکدار اور ہموار بنائے گا اس مضمون کو پڑھنے کے لئے شکریہ.

عوام کی آواز
January 04, 2021

ڈپریشن کی وجوہات اور حل

ذہنی دباؤ کا نام ڈپریشن ہے اور یہ بیماری آج کل بہت ہی زیادہ ہوگئی ہے خاص کر نوجوانوں میں اور ہر تیسرا شخص اس کا شکار ہے۔ جب کوئی چیز ہماری توقعات کے مطابق نا ہو تو یہ ڈپریشن کی وجہ بن جاتی ہے۔ روزمرہ زندگی کی پریشانیاں، تھکاوٹ، اور توقعات اس کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔ زندگی آسان نہیں ہے اس آسان بنانا پڑتا ہے اور اس میں وقت بھی لگ سکتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں اس چیز کا نتیجہ حاصل ہو جائے جس کی ہم کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ اس جلد بازی کے سبب اگر کوئی چیز ہمیں وقت سے پہلے نہیں ملتی تو وہ ڈپریشن کی وجہ بن جاتی ہے۔ زندگی میں مستقل مزاجی سے کام لینا اس کے اثر کو کم کر دیتا ہے۔ مستقل مزاجی میں وقت ضرور لگ سکتا ہے مگر یہ کامیابی کی ضمانت دیتی ہے۔ دفتر میں کام کرنے والے افراد مسلسل کام کر کر کے اکتا جاتے ہیں۔ ان کو ذہنی سکون کی ضرورت ہوتی ہے مگر گھر اور دفتر کی پریشانیاں ان کے اندر ڈپریشن کو جنم دیتی ہیں۔ اس مرض کی اور وجوہات میں شامل گھریلوں جھگڑے، بے روزگاری، ذہنی تناؤ وغیرہ شامل ہیں۔ ہم ان مسائل کا حل تلاش کرنے کی بجائے خود کو اذیت میں مبتلا کر دیتے ہیں اور اس طرح ہمارے اندر خوف و پریشانی پیدا ہوتی ہے۔ بجائے اس کے کہ مستقبل کے بارے میں پریشان ہویا جائے، اگر حال میں رہا جائے تو اس سے کافی حد تک نجات مل سکتی ہے۔ مگر طالب علم اپنی پڑھائی، بے روزگار اپنی نوکری، اور نوکری والے اپنے کام کی وجہ سے پریشان ہیں۔ پہلے کی نسبت ڈپریشن کا شکار مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے معاشرے کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔ جبکہ اگلے زمانے میں سادہ زندگی تو تھی مگر پریشانیاں نہیں تھی۔ جیسے ہیں وقت نے کروٹ بدلی، زمانہ بھی تبدیل ہوا۔ نظام زندگی اور رہن سہن میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ امراض میں بھی اضافہ ہوا اور ڈپریشن کی بیماری نے بھی جنم لیا۔ دین اسلام سے دوری بھی آج کل پریشانی کا سبب ہو سکتی ہے۔ اگر کوئی شخص نماز و دیگر فرائض کا اہتمام کرتا ہے تو وہ ان امراض سے دور رہتا ہے جو جان لیوا ہوں۔ موجودہ جدید اور سائنسی دور میں اس مرض کا علاج موجود ہے۔ مگر سب سے بہترین حل نماز میں دل لگانا ہے۔ اس کے علاوہ ابن عربی کی بتائی ہوئی تسبیح بھی ہے جس سے زندگی کی پریشانیوں کا خاتمہ ممکن ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹرز کے پاس بھی علاج ممکن ہے۔ بہتر یہی ہے کا خود اس کا حل ڈھونڈا جائیں اور بجائے پریشان ہونے کے اللہ پاک سے فریاد کی جائے۔ اللہ پاک آپ کی دعا ضرور سنے گا۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ وہ لوگ خوش و خرم زندگی بسر کرتے ہیں جو حال میں رہتے ہیں اور مستقبل کی فکر نہیں کرتے۔ جب رہنا ہی حال میں ہے تو پریشانی کس بات کی۔ زندگی میں جس مسئلہ کا حل موجود ہے تو اس مسئلہ کے لیے پریشانی کی کوئی بات نہیں کیونکہ اس کا حل موجود ہے۔ اور اگر کسی مسئلہ کا حل موجود نہیں ہے تو بھی پریشانی کس بات کی کیونکہ اس کا تو حل ہے ہی نہیں۔ اس لیے بجائے پریشانی کے اور مستقبل کی الجھنوں کے، حال میں جیا جائے تو آپ کی پریشانیاں کم ہو سکتی ہیں۔ وہی لوگ اس جہاں فانی میں کامیاب ٹھہرتے ہیں جو مستقل مزاجی کے ساتھ ساتھ حال میں زندگی گزارتے ہیں ۔ گویا ان کو یہ فن راس آچکا ہوتا ہے۔ جب کہ زیادہ پریشان ان لوگوں کو دیکھا گیا ہے جو منتظم ہوں یا انتظامیہ میں شامل ہوں۔ ان کو بے پناہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر جب وہ ان مسائل کو قابو کرنے کا فن جان چکے ہوتے ہیں تو ان کے لیے آسانی رہتی ہے۔ اللہ پاک سے اپنے لیے اور دوسروں کے لیے دعا کرتے رہا کریں کیونکہ پریشان ہونے سے آپ کا اپنا نقصان ہونا ہے کسی اور کا نہیں۔ وہی ذات ہے جو ستر ماؤں کے برابر آپ سے پیار کرتا ہے۔ جب آپ دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں، اللہ پاک کی ذات آپ کے لیے آسانیاں پیدا فرماتا ہے۔ خوش رہیں اور زندگی کو خوشی سے بسر کریں۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

اعلٰی تعلیم کے باوجود طلباء کی معاشی ناکامیوں کا اہم جائزہ

دور حاضر میں تعلیم بہت عام ہو چکی ہے مگر اس کے باوجود بھی ہمیں اپنی نوجوان نسل کا ایک بہت بڑا حصہ بے روزگار اور پریشان نظر آتا ہے۔ والدین اپنے بچوں پر لاکھوں روپے لگا کر مہنگی سے مہنگی تعلیم دینے کے بعد بھی آخر میں مایوس اور ناامید نظر آتے ہیں۔ آخر اس پریشانی کی وجوہات کیا ہو سکتی ہیں؟ اس بات کو جاننے کی اشد ضرورت ہے – آئیے ان میں سے چند اہم وجوہات پر مختصراور آسان سا جائزہ لیتے ہیں جو آپ کو زندگی میں بہت کام آسکتی ہیں۔ 1- بھیڑچال کی کیفیت موجودہ دور میں نوجوان لوگوں کی معاشی ناکامی کی ایک اہم وجہ بھیڑچال کی کیفیت ہے۔ جی ہاں بھیڑچال- ہم میں سے اکثر سے جب پوچھا جاتا ہے کہ آپ نے فلاں پروگرام میں داخلہ کیوں لیا تو وہ کہتا ہے کہ میری فیملی میں پہلے اتنے لوگ اسی گروپ میں کامیاب ہیں، یا فلاں دوست جارہا تھا تو میں نے بھی لے لیا۔ حالانکہ یہ ایک غلط طریقہ ہے۔ ہمیں اپنی زندگی میں خود فیصلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرنی چاہیے۔ 2- آخری لمحے فیصلہ کرنا ناکامی کی ایک بہت بڑی وجہ آخری وقت میں فیصلہ کرنا ہے۔ ذرا سوچیں، ہم نے دوسرے شہر جانا ہو تو کتنے دن پہلے سوچنا اور سامان باندھنا شروع کر دیتے ہیں۔ کیا کبھی ایسا ہوتا ہے کہ منزل کا فیصلہ ہم اڈے پر پہنچ کر پھر کریں۔ ایسا نہیں ہوتا نا؟ ہو بھی کیسے سکتا ہے کیونکہ ہم تو خود کو بڑے سمجھداروں کی فہرست میں شامل کرتے ہیں۔ اچھا تو بتائیں پھر؟ ایک چھوٹے سے سفر کا تعین آخری لمحے میں نہیں ہو سکتا تو ہم اپنی زندگی میں کچھ بننے کا فیصلہ بالکل آخر میں امتحانات کے رزلٹ کے بعد کیسے کر سکتے ہیں؟ اگر ایسا کریں گے تو یہ ہمیں ناکامی کی طرف لے جائے گا۔ اپنے مستقبل میں کچھ کرنے کا فیصلہ کرنے کے لیے بہت پہلے سے یہ سوچنا ضروری ہے۔ 3- سیلابی کیفیت آپ حیران ہو رہے ہونگے کہ اس وجہ کو یہاں کیسے شامل کیا؟ جی بالکل، یہ سیلاب پانی کا نہیں بلکہ ہمارے نوجوان طلباء کا ہے جو ہر بار سکوپ کو دیکھ کر کسی ایک پروگرام میں امڈ آتا ہے۔ بہت سارے طلباء صرف یہ سوچ کر کسی ایک پروگرام میں داخلہ لے لیتے ہیں کیونکہ اس فیلڈ کے لوگوں کی آمدنی بہت زیادہ ہے یا اس فیلڈ کے لوگ ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ کامیاب ہیں۔اور پھر جب طلباء کی ایک بہت بڑی تعداد ویاں جاتی ہے تو سب کے لیے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، چند سال پہلے طلباء کی ایک بڑی تعداد انجنئیرنگ کی فیلڈ میں جارہی تھی – کچھ کاروباری افراد نے تو طلباء کا انجنیئرنگ کی طرف آتا سیلاب دیکھ کر انجنیرنگ یونیورسٹیاں بنا لیں اور اس میں لوکل کالجوں سے بھی کم سہولیات تھیں پھر بھی اس سیلابی ریلے کے باعث انہوں نے بہت پیسہ کمایا۔ مگر نقصان تقریبا اس سارے ریلے کا ہوا- آج کل ان میں سے بیشتر طلباء بے روزگاری کے مسائل سے دوچار ہیں۔ موجودہ دور میں وہی حال میڈیکل کے طلباء کا ہے۔ حالانکہ یہ وہ ریلا ہوتا ہے جس میں ذہین ترین لوگ شامل ہوتے ہیں مگر پھر بھی تعداد زیادہ ہونے کے باعث مستقبل قریب میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتاہے- 4- ملازمت کی خواہش اور انتظار ہمارے ملک میں طلباء کی ایک بڑی تعداد یہ سوچ کر تعلیم حاصل کرتی ہے کہ تعلیم کے فورا بعد ایک بہت ہی اچھی جاب ان کا انتظار کر رہی ہو گی – یہ سوچنا سراسر غلط ہے، کیونکہ ہر ملک میں ملازمتیں ایک محدود تعداد میں ہوتی ہیں چاہے وہ جتنا ہی ترقی یافتہ ہو۔ طباء کو چاہیے کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ فضول سرگرمیوں پر اپنا وقت ضائع کرنے کی بجائے کسی بھی ہنر کو سیکھنے کا کسی چھوٹے کاروبار کو وقت دیں کیونکہ ایسا کرنے سے جب ان کی تعلیم مکمل ہو گی تو ان کے پاس تجربہ اور سرمایہ دونوں مناسب حد تک ہوں گے اور وہ اپنی بقیہ زندگی کا صحیح فیصلہ کر سکیں گے۔ آپ معاشی لحاظ سے کامیاب ملکوں کی فہرست اٹھا کر ان کا جائزہ لے کے دیکھ لیں جیسا کہ چائنہ، امریکہ اور جاپان وغیرہ وہاں ملازم افراد سے زیادہ ہنر مند اور کاروباری افراد کی شرح زیادہ نظر آئے گی۔ اور یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ ملک پر بوجھ ڈالنے کی بجائے برآمدات میں اضافے اور زرمبادلہ کمانے کا باعث بنتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ایسے ملکوں میں لوگوں کا زیادہ انحصار اپنے وسائل پر ہے اور اس کے نتیجہ میں ملکی سرمایہ درآمدات پر خرچ ہونے کی بجائے اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود پر ہوتا ہے۔ 5- تعلیمی نصاب میں پلاننگ کا ہونا طلباء کی معاشی ناکامی کی ایک اہم وجہ تعلیمی نصاب میں پلاننگ کا فقدان ہے۔ پلاننگ سے مراد یہاں یہ ہے کہ گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر تعلیمی اداروں کو نصاب میں یہ چیز لازمی شامل کرنی چاییے کہ طلباء اپنی معاشی زندگی میں کیسے کامیاب ہو سکتے ہیں؟: کسی بھی کاروبار یا ملازمت کے لیے کیسے بہتر انداز میں محنت کی جاسکتی ہے؟ بہت سے قابل طلباء کو بھی اس بات کا پتہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ اپنی زندگی کو صرف تعلیم کی حد تک صرف کر چکے ہوتے ہیں۔ انہیں اس بات کا بالکل بھی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کیسے کامیاب ہو سکتے ہیں، یا وہ کسی خاص کاروبار یا ملازمت کے لیے کیسے مؤثر جدوجہد کی ضرورت ہے۔ امید ہے یہ تحریر آپ کو پسند آئی ہوگی اس کے حوالے سے ہمیں اپنی قیمتی رائے سے آگاہ ضرور کیجیے گا۔ شکریہ

عوام کی آواز
January 04, 2021

کرافٹ کی تیاری: اضطراری موضوعات تجزیہ کرنے کے اضطراری اکاؤنٹس

موضوعی تجزیہ (ٹی اے) اس میں انوکھا ہے کہ یہ پہلے سے طے شدہ نظریاتی فریم ورک کے ساتھ نہیں آتا ہے ، جس سے محقق کو جوابدہ طریقہ کار کے فیصلوں پر جوابدہ چھوڑ دیا جاتا ہے۔ قابلیت پسند اسکالرز کی جماعت کے طور پر ، ہمیں نظریاتی بنیادوں ، مفروضات ، اور پیرامیٹرز کو واضح طور پر بیان کرنے اور ان کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے جو ہمارے کام اور تجزیے کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ہمیں اعداد و شمار کے تجزیہ کے دوران ، اپنے تناؤ ، جدوجہد اور احساسات کو بانٹنے کے دوران اپنے عکاسوں کے بارے میں بھی شفاف ہونے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ ٹی اے کی لچک خراب تعمیر اور اس پر عمل درآمد تجزیہ کا باعث بن سکتی ہے ، لیکن یہ امیر ، تفصیلی اور اہم تجزیہ تیار کرنے کی صلاحیت بھی پیش کرتی ہے۔ ٹی اے آپ کا ’’ سادہ گو خوش قسمت ‘‘ نقطہ نظر نہیں ہے ، بلکہ پیچیدگیاں ، تعامل اور تخلیقی صلاحیتوں کا جو اضطراری ٹی اے پیش کرتا ہے قابل ذکر ہے۔ اگرچہ ٹی اے معیاری اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے کے لئے سب سے عام استعمال شدہ طریقوں میں سے ایک ہے ، لیکن اس طریقہ کار کو سمجھنے اور کرنے کے طریقہ کار میں کافی حد تک تغیر ہے۔ بڑھتے ہوئے کوالیٹیٹو محقق کی حیثیت سے ، [مصنف اے] ٹی اے کرنے کے اضطراری عمل کی محدود مثالوں ، اور اعداد و شمار کے تجزیے کے طریقہ کار میں شفافیت کی کمی کی وجہ سے مایوس تھے۔ انہوں نے یہ جاننے کے ساتھ کہ کس طرح ایک اعلی معیار کا ٹی اے انجام دیا ہے اس کے ساتھ گرفت حاصل کی۔ ایک تجربہ کار کوالٹیٹو محقق اور فارغ التحصیل طلباء کے سرپرست کی حیثیت سے ، [مصنف بی] نے اپنے فن کو تیار کرنے کے لئے [مصنف اے] کی مدد اور رہنمائی کرنے کے طریقے تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کی۔ تجربے نے اسے ٹی اے کے اپنے استعمال پر اور اس کا عمل کس طرح تیار ہوا اس پر غور کرنے کے لئے لایا۔ اس نسخے میں ، ہم تجزیہ ، جدوجہد ، اور صحت مندی لوٹنے کے دوران کیے گئے فعال فیصلوں کو ظاہر کرنے کے لئے بصری اور تحریری مثالوں کا استعمال کرتے ہیں ، اور انھوں نے کس طرح اضطراری ٹی اے کے عمل کو سمجھنے میں ہماری مدد کی۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

آرٹیکل مارکیٹنگ آسان بنا دیا. مددگار نکات اور حربے!

آرٹیکل مارکیٹنگ آسان بنا دیا. مددگار نکات اور حربے! ان دنوں ایسا لگتا ہے جیسے تقریبا everyone ہر شخص شائع ہونے کی کوشش کر رہا ہو۔ مقابلہ سخت ہے۔ لیکن خوش قسمتی سے تقریبا ہر موضوع کے لئے ایک رسالہ یا جریدہ بھی موجود ہے ، خواہ انٹرنیٹ پر ہو یا روایتی پرنٹ میں۔ یہ اشارے آپ کو دستیاب اشاعتوں کو تلاش کرنے اور ان میں سے کسی ایک کے ساتھ آپ کی دلچسپیوں کا مقابلہ کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ ایڈیٹر کے پاس اپنے مضامین جمع کروانے کے عمل کے ذریعہ وہ آپ کی رہنمائی کریں گے۔ اپنی انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی حکمت عملی کے حصے کے طور پر ایک بلاگ کو شامل کریں۔ بلاگ مضامین لکھنا آپ کو اپنے کاروبار کے بارے میں مفید معلومات لکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے جس سے لوگ اپنی ویب سائٹ سے لنک کرنا چاہتے ہیں۔ مشورے یا اشارے بلاگ میں ڈالنے کیلئے زبردست چیزیں ہیں۔ ایک اچھا تحریری مضمون آپ کے مصنوع یا خدمات کے بارے میں ممکنہ گاہکوں کو تعلیم دیتا ہے اور انہیں آپ کی مرکزی ویب سائٹ پر لے جاتا ہے۔ ہر بار تھوڑی دیر بعد آپ کو ماضی کی کچھ اہم خبروں کو لینے چاہیئے اور اپنے نیوز لیٹر کے سرورق پر ان کی نمائش کرنی چاہئے۔ یہ ایک اچھا خیال ہے کیونکہ کچھ قارئین نے شاید کسی مضمون کو نظرانداز کیا ہو اور انہیں اس کو پڑھنے کا موقع ملے گا۔ کچھ دیر کے لئے آپ کے مواد تیار کرنے کے بعد ، آپ کے مضامین پورے انٹرنیٹ پر ہوں گے۔ اپنے لکھے ہوئے بہترین مضامین لیں اور ایک ایسی کتاب شائع کریں جس کی مارکیٹنگ آپ کی خدمت یا مصنوع کو فروغ دینے کے لئے کی جاسکے۔ اگر آپ کے پاس کوالٹی ای بک ہے تو ، آپ کے بہت سے قارئین اس کا اشتراک کریں گے اور آپ کی ویب سائٹ پر مزید کاروبار اور ٹریفک لائیں گے۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

آن لائن پیسے کمانے کے 4 طریقے 2021

آج ہم آپ کو اس پوسٹ میں آن لائن انٹرنیٹ سے پیسے کمانے کے 4 طریقے بتائیں گے جن سے آپ گھر بیٹھے آن لائن پیسے کما سکتے ہیں اگر آپ اپنے حالات سے پریشان ہیں آپ کو نوکری نہیں مل رہا آپ بیروزگار ہیں یا آپ اپنے نوکری کے ساتھ کوئی پارٹ ٹائم کام کرکے پیسے کمانا چاہتے ہیں تو روزانہ انٹرنیٹ پے صرف 2 سے 3 گھنٹے کا ٹائم دے کر آپ مہینے کے لاکھوں روپے گھر بیٹھے کماسکتے ہو پیسہ آج کل ہر کسی کی ضرورت ہے چھوٹے بچوں سے لیکر بڑوں تک سب کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے پیسہ چاہیے انٹرنیٹ سے پیسے کمانے کے بہت سے طریقے ہیں پر اگر آپ کسی ایک فیلڈ میں من لگا کر محنت کریں گے تو سو فیصد کامیاب ہونگے اور انٹرنیٹ سے لاکھوں روپے کمائیں گے کیا سچ میں انٹرنیٹ سے پیسے کمائے جاتے ہیں۔؟ اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ انٹرنیٹ سے پیسے نہیں کمائے جاتے تو آپ غلط سوچتے ہیں ویسے انٹرنیٹ سے پیسے کمانے کے بہت سے طریقے ہیں پر انٹرنیٹ پر کسی ویب سائٹ پر کام کرکے پیسے کمانا صحیح بھی ہو سکتا ہے اور غلط بھی کیوں کی انٹرنیٹ پر بہت سے فراڈ ویب سائٹ بھی ہیں جو آپ کا ٹائم برباد کرتی ہیں اور آپ کو کچھ بھی پیمنٹ نہیں کرتی اس پوسٹ میں ہم آپ انٹرنیٹ سے پیسے کمانے کے ایسے طریقے بتانے جا رہے ہیں جو سو فیصد بلکل اصل ہیں جن پے آپ آنکھ بند کرکے بھروسہ کر سکتے ہیں 1. Newzflex.com اگر آپ بیروزگار ہیں اور آپ کو لکھنے کا شوق ہے آپ کوئی بھی آرٹیکل لکھ سکتے ہیں تو نیوزفلیکس ویب سائٹ پر ریجیسٹر کرکے آپ اس پر آرٹیکلز لکھ کر بہت ہی اچھا پیسہ کما سکتے ہو آپ کے آرٹیکلز سے جتنی بھی کمائی ہوگی اس میں سے 20 فیصد نیوز فلیکس رکھے گا اور 80 فیصد آپ کو ملیگا اور نیوزفلیکس سائٹ ماہانہ کے بنیاد پر انعامات بھی دیگا جس میں آپ کو لیپ ٹاپ، موبائل، اور نیوز رپورٹر کارڈ بھی مل سکتا ہے 2. Blog بلاگ سے پیسے کمانے کا طریقہ اب آپ کا سوال یہ ہوگا کہ بلاگ کیا ہے؟ بلاگ ویب سائٹ کی طرح ہی ہوتا ہے اس میں کچھ خاص فرق نہیں ہے ویب سائٹ میں پوسٹ نہیں ہوتی زیادہ تر پیجز ہوتے ہیں یہ ایک آن لائن ڈائری کی طرح ہیں اس میں آپ کوئی بھی آرٹیکل لکھ کے پوری دنیا میں شیئر کر سکتے ہیں آپ Blogger.com سے بنا کچھ خرچ کیے ایک بلاگ بنا سکتے ہیں اور جب آپ کے بلاگ پر 20 سے 25 آرٹیکلز ہو جائیں اور بلاگ پر اچھا ٹرافک آنا لگ جائے تو تب گوگل ایڈسینس کے لیے اپلائی کردے 3. YouTube یوٹیوب سے پیسے کمانے کا طریقہ آپ یوٹیوب پر ویڈیوز تو دیکھتے ہی ہونگیں کیا آپ نے کبھی سوچا ہے جو لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز آپلوڈ کرتے ہیں انہیں کیا ملتا ہے؟ نہیں نہ چلو میں آپ کو بتاتا ہوں یوٹیوب پر جو لوگ ویڈیوز آپلوڈ کرتے ان کے ویڈیوز پر ایڈز چلتے ہیں جب کوئی ان ویڈیو ایڈز کو کوئی دیکھتا ہے تو اس طرح ان کی کمائی ہوتی ہے، 4. Freelancing فری لانسنگ سے پیسے کمانے کا طریقہ فری لانسنگ کیا ہے؟ فری لانسنگ کا مطلب ہم ایک مثال سے سمجھتے ہیں مان لیجیئے کہ آپ کو کوئی کام 1 دن یا 2 دن کے اندر میں کرنا ہے اور آپ کے پاس ٹائم نہیں ہے آپ کو اس کام کو کسی بھی طرح کرنا ہے تو ایسے میں آپ کیا کریں گے کوئی ایسا بندہ ڈھونڈیں گے جو آپ کو آپ کا کام بلکل اسی ٹائم پے کرکے دے تو آپ کیا کروگے وہ کام اس بندے کو دوگے وہ بندہ آپ کو وہ کام کرکے دے گا تو آپ اس کام کے اس بندے کو پیسے دوگے جس نے آپ کا وہ کام کیا تھا تو وہ جو بندہ ہے جس نے آپ کا کام کیا تھا تو وہ ہوگیا فری لانسر تو اسی کو ہم فری لانسنگ کہتے ہیں آپ فری لانسنگ کرکے بھی اچھا پیسہ کما سکتے ہو اگر آپ کو کوئی کام آتا ہے جیسے ، ویب ڈیزائننگ، گرافک ڈیزائننگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، آرٹیکل رائٹنگ، تو آپ ان ویب سائٹس پر آپنا اکائونٹ بنا کے سروس دے کے لوگوں کا کام کرکے پیسے کما سکتے ہیں Fiverr.com Upwork.com Peopleperhour.com Freelancer.pk

عوام کی آواز
January 04, 2021

فری لانسنگ اور پاکستان

اسلام علیکم ! فری لانسنگ کا لفظ اکثر لوگوں نے سن رکھا ہوگا اور بہت سے لوگ آج اس آن لائن کام کو اپنا روزگار کا ذریعہ بھی بنا چکے ہیں۔ میرا تعلق کمپیوٹر سائنس کے شعبے سے ہے تو میں نے سوچا کہ آپ لوگوں کے ساتھ فری لانسنگ کے بارے میں کچھ معلومات شئیر کی جائیں۔ میرے اس آرٹیکل کو پڑھ کر اگر کوئی بندہ فری لانسگ میں دلچسپی لے کر اس کو سیکھ کر اپنا کیرئیر بنا لے تو لکھنے کا مقصد پورا ہو جائے گا۔ معزز ناظرین اگر ہم آج کی تاریخ میں اعدادوشمار اٹھا کر دیکھیں تو ہمارا پاکستان فری لانسنگ کے شعبے میں پوری دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے اور جس رفتار سے پاکستان سالانہ لاکھوں کی تعداد سے فری لانسرز پیدہ کر رہا ہے آنے والے چند سالوں میں پاکستان پہلے نمبر پر ہوگا۔ فری لانسنگ ہے کیا اور کس طرح یہ لاکھوں لوگوں کی زندگی بدل رہا ہے آئیے آسان الفاظ میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہر انسان کا کوئی نہ کوئی شوق ہوتا ہے جس کی بنا پر وہ کوئی نہ کوئی مہارت سیکھ لیتا ہے۔ اب آپ کی وہ مہارت جو کہ کچھ بھی ہو سکتی ہے مثلا اگر آپ اچھا لکھنا جانتے ہیں تو آپ فری لانسنگ کے ذرئعے اس کو اپنا کیرئر بنا سکتے ہیں۔ آپ کو گرافکس ڈیزائنگ آتی ہے یا آپ ڈیٹا انٹری کے ماہر ہیں آپ فری لانسر بن سکتے ہیں۔ فری لانسنگ میں سب سے زیادہ ڈیمانڈ والی کیٹٰیگریوں میں ویب ڈیولپمنٹ، گرافکس ڈیزائنگ، رائٹنگ، ڈیٹا انٹری وغیرہ شامل ہیں۔ اب ہمارے پاس ان میں سے کوئی مہارت تو ہے تو اب ہم نے کام کہاں اور کیسے کرنا ہے آئیں اس بارے میں بھی بات کر لیتے ہیں۔ ہمیں بہت سارے فری لانس پلیٹ فارم مل جاتے ہیں جن پر جا کر ہم نے بس اپنا متاثر کن پروفائل بنانا ہے اور کام شروع کر دینا ہے۔ قابل زکر پلیٹ فارمز میں فائور، اپ ورک اور گرو ہیں۔ ان کے علاوہ بھی ہمیں بہت سارے فری لانس پلیٹ فارم مل جاتے ہیں مگر ان کے بارے میں کسی اور دن بات کریں گے۔ سب سے پہلے شروعات میں فائور سب سے بہتر رہتا ہے کیونکہ اس پر کام کرنا اپ ورک اور گرو کی نسبت آسان ہے۔ فائور پر آپ پروفائل بنانے کے بعد گگز بناتے ہیں اپنی مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور کام شروع کر دیتے ہیں۔ فائور پر گگ کیسے بنانی ہے اور آڈرز لینے کے لئے کونسے کام کرنا ضروری ہیں اس بارے میں یوٹیوب پر بہت ساری ویڈیوز موجود ہیں۔ دوستو اگر آپ کے پاس کوئی مہارت ہے تو کس بات کا انتظار کر رہے ہیں اٹھیں اور اپنی اس مہارت کے ذرئعے اپنا روزگار کا ذریعہ بنایئں۔ میں امید کرتا ہوں کہ میری یہ کاوش آپ کے کسی کام آ سکے گی۔ اللہ پاک ہم سب کو کامیابی دے آمین، اللہ حافظ۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

کرونا کے مریضوں کے لیے آکسیجن کے بارے میں بڑی اہم بات جو وہ نہیں جانتے

کورونا کے مریض گھر پر آکسیجن استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں دارالحکومت انتظامیہ نے کورونا وائرس کے مریضوں کو طبی مدد لینے اور گھر میں خود سے علاج کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اسلام آباد: اتوار کے روز مزید سات افراد کوویڈ ۔19 کے خلاف جدوجہد سے ہاتھ دھو بیٹھے ، دارالحکومت انتظامیہ نے کورونا وائرس کے مریضوں کو طبی مدد لینے اور گھر میں خود علاج کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ڈاکٹر زعیم ضیا نے ڈان کو بتایا ، “یہ مشاہدہ کیا ہے کہ کوویڈ 19 کے مریضوں کو اسپتالوں میں لایا جارہا تھا جو اکثریت اپنے گھروں میں الگ تھلگ اور آکسیجن سلنڈر استعمال کرتے ہیں۔” انہوں نے مشورہ دیا کہ کنبے اپنے مریضوں کا مستقل مشاہدہ کریں ، اور کسی مسئلے کی صورت میں ، کسی معالج سے رابطہ کریں۔ اگرچہ گھر میں آکسیجن کا بندوبست کرنا اور مریضوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنا بہتر ہے ، لیکن ہم تجویز کرتے ہیں کہ اگر صحت سے متعلق کوئی مسئلہ ہے تو ، مریض کو چیک کرنے کے لئے ایک معالج کو بلایا جائے۔ بدقسمتی سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسپتالوں میں شدید تنقید کرنے والے مریضوں کو لایا جارہا تھا ، جس سے طبی عملے کے لئے انھیں بچانا بہت مشکل تھا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اپنے مریضوں کا علاج خود کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے ، مشورہ ہے کہ اگر مریض سانس لینے میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے۔ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں شدید مریض آرہے ہیں۔ جڑواں شہروں میں سات ہلاکتوں کی اطلاع ہے روز تین اموات اور 126 مزید واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ ڈاکٹر ضیا نے بتایا کہ ہفتے کے روز 4،043 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 126 مثبت واپس آئے ، جن میں 3.3pc کا مثبت تناسب ظاہر کیا گیا۔ انہوں نے کوویڈ 19 کے 3 مریضوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔ راولپنڈی اتوار کے روز چار مریض کوویڈ ۔19 میں دم توڑ گئے اور مزید 53 مریضوں کو وائرس کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ کسی بھی مریض کو اسپتال سے فارغ ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ 55 سالہ تاج بیگم نامی خاتون کو 20 دسمبر کو کہوٹہ سے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی لایا گیا جہاں وہ زیر علاج رہی لیکن وہ زندہ نہ بچ سکی اور اتوار کو ہی اس کی موت ہوگئی۔ گوجرخان کازیان کے رہائشی 86 سالہ عبدالحمید 18 دسمبر سے فوجی فاؤنڈیشن اسپتال میں زیر علاج تھے لیکن ہفتے کی رات دیر تک اس وائرس کے خلاف جدوجہد سے محروم ہوگئے۔ نیو لالہزار سے تعلق رکھنے والا 64 سالہ رشیم جان 2 جنوری کو میکس اسپتال پہنچا جہاں وہ ہفتے کے رات دیر گئے مہلک وائرس سے دم توڑ گیا۔ چکلالہ سے تعلق رکھنے والی 61 سالہ شگفتہ بی بی پمس میں فوت ہوگئیں جہاں انہیں 2 جنوری کو داخل کرایا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق ، اس ضلع میں 942 فعال مریض ہیں جن میں اسپتالوں میں 365 اور 577 گھر الگ تھلگ ہیں۔ زیادہ تر 419 مریض گذشتہ تین دن سے اپنے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ ضلع راولپنڈی میں مارچ کے بعد سے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 12،951 ہے جن میں سے 1،046 ضلع سے باہر کے ہیں۔ 11،457 مریض صحت یاب ہونے کے بعد اسپتالوں سے فارغ ہوگئے ہیں جبکہ 552 انتقال کرگئے۔ کمشنر ریٹائرڈ کیپٹن محمد محمود نے ڈان کو بتایا کہ سنجیدہ مریضوں کی تعداد بتدریج بڑھتی جارہی ہے کیونکہ پانچ وینٹیلیٹروں پر تھے ، 72 ضرورت آکسیجن اور 10 کو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو اپنانے کے لئے لوگوں میں شعور پیدا کرنے پر کام کر رہی ہے۔ کمشنر نے کہا کہ ضلع راولپنڈی میں ابھی بھی اموات کی شرح زیادہ ہے جبکہ دیگر تین اضلاع میں پچھلے تین دنوں میں کسی کی موت کی اطلاع نہیں ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ بازاروں اور عوامی مقامات پر صحت کے رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی ابھی بھی ضرورت ہے۔ مسٹر محمود نے کہا کہ راولپنڈی میں 12،951 ، اٹک میں 1،083 ، جہلم میں 1،055 اور چکوال میں 510 سے 15،599 افراد متاثر ہوئے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 13،675 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور 660 اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اٹک اس سال میں شروع ہونے کے بعد سے ضلع میں کورونا وائرس کے واقعات میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا جب اتوار کو 11 افراد کو یہ وائرس پایا گیا تھا۔ ضلع میں تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 1،083 ہوگئی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ، نیا سال شروع ہونے کے بعد سے یہ تعداد مثبت واقعات میں سب سے زیادہ ایک دن کی تھی۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر جواد الٰہی نے بتایا کہ سات مریضوں کا تعلق اٹک شہر سے ہے جبکہ چار کا تعلق جند سے ہے ، انہوں نے مزید بتایا کہ فعال کیسوں کی تعداد 126 ہوگئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ، مسٹر الہٰی نے بتایا کہ ضلع میں مشتبہ واقعات کی تعداد 22،050 ہے جبکہ اب تک 25،351 افراد کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 274 مشتبہ مریضوں کے نتائج کا ابھی انتظار کیا گیا ہے جبکہ 20،693 افراد نے ضلع بھر میں منفی تجربہ کیا ہے۔ محکمہ صحت کے عہدیدار نے بتایا کہ ابھی تک ضلع میں 930 مریض وائرس سے بازیاب ہوچکے ہیں۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

مانسہرہ میں واقع، ایک خوبصورت آنسو جھیل

کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع وادی منور میں ایک جھیل واقع ہے۔ جس کی ساخت بالکل آنسو کے قطرے جیسی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ اس جھیل کا نام آنسو جھیل ہے۔ آنسو جھیل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں واقع ہے۔ اس جھیل کی سطح سمندر سے اونچائی تقریبا 4250 میٹر یعنی 13940 فٹ ہے۔ اس جھیل کا شمار پاکستان کی خوبصورت ترین جھیلوں میں ہوتا ہے۔ 1993 سے قبل اس جھیل کے بارے میں کسی کو بھی خبر نہیں تھی۔ اس جھیل کو پہلی بار 1993 میں پاک فضائیہ کے پائلٹ نے دریافت کیا تھا۔ آنسو جھیل کے قریب رکنے کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہے۔ کچھ شوقین افراد اس جیل کے نزدیک کیمپ لگا لیتے ہیں۔ مگر یہ خطرناک ہے۔ اور مقامی لوگ بھی اس کام سے منع کرتے ہیں۔ آنسو جھیل تک رسائی حاصل کرنے کے لئے دو راستے اختیار کیے جا سکتے ہیں۔ آنسو جھیل تک پہنچنے کا پہلا راستہ ایک راستہ مختصر مگر ڈھلوانی ہے۔ جو کہ جھیل سیف الملوک سے شروع ہوتا ہے۔ اس راستے کی مسافت تقریبا سات گھنٹے ہے۔ جس میں آنا اور جانا دونوں شامل ہے۔ سال کے بیشتر حصے میں یہ راستہ برف سے ڈھکا رہتا ہے۔ جولائی، اگست کے مہینے میں اس راستے پر سفر کرنا قدرے آسان ہے۔ اس راستے کے ذریعے آنسو جھیل تک پہنچنے کے لیے صبح سویرے روانہ ہونا عقلمندی ہے۔ تاکہ واپسی سورج غروب ہونے سے پہلے ہو سکے۔ آنسو جھیل تک پہنچنے کا دوسرا راستہ جبکہ دوسرا راستہ ایک مقامی گاؤں مہانڈری سے شروع ہوتا ہے۔ جو ناران کے شمال میں 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس کے بعد تقریبا چھ سے سات گھنٹے سفر کے بعد ایک سرسبز میدان آتا ہے۔ یہاں سے راستہ مزید ڈھلوانی ہو جاتا ہے۔ اور مزید 3 سے 4 گھنٹوں کی مسافت طے کرنے کے بعد آنسو جھیل تک رسائی ممکن ہے۔ جھیل سیف الملوک کو دیکھنے والے سیاح اس جھیل کا سفر ضرور کرتے ہیں۔ آنسو جھیل کے سفر میں خوبصورتی اور خطرہ ساتھ ساتھ رہتے ہیں۔ مگر جن کو دیکھنے کا شوق ہوتا ہے۔ وہ اپنے شوق کو پورا کرنے کے لئے اس جیل کو دیکھنے ضرور آتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

ایلو ویرا کے پانچ حیرت انگیز فوائد

ہم سب ایلو ویرا پلانٹ کو ایک جادوئی راحت اور گھر کی سجاوٹ کے طور پر استعمال کرنے کے لئے ایک خوبصورت رسی کے طور پر جانتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ پودا اپنے تنوں میں ان سے زیادہ فوائد رکھتا ہے؟ ایلو ویرامیں صحت اور تندرستی کے بہت سے فوائد ہیں۔قدیم مصر کے بعد سے مشہور، یہ پودا شمالی افریقہ، جنوبی یورپ اور کینیری جزیروں میں ہے اور آج دنیا بھر میں اگایا جاتا ہے۔ اور اس کے علاوہ، محققین صرف اس کے ہزارہا استعمال کے بارے میں جاننے کے لئے شروع کر رہے ہیں۔ صحت کے متعلق یہاں ایلوویرا پلانٹ کے 5 فوائد ہیں جن کے بارے میں آپ کو معلوم نہیں ہوگا۔ جلن سے نجات کھانے کے وقت 1 سے 3 اونس ایلوویرا جیل کا استعمال گیسٹروسوفیگل ریفلکس بیماری کی شدت کو کم کرسکتا ہے، یہ ایک عارضہ ہے جو دل کی تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ بھی انہضام کے دیگر امور کو دور کرنے کے لئے ظاہر کیا گیا ہے۔ پودے کاکم زہریلا پن اسے جلن کے لئے محفوظ اور نرم علاج بنا دیتا ہے۔ ماؤتھ واش کے طور پر بہت اچھا ہے کیمیاوی بنیاد پر ماؤتھ واش کا ایلو ویرا نچوڑ ایک محفوظ اور موثر متبادل ہے۔ پودوں کے قدرتی اجزاء میں وٹامن سی کی ایک صحت مند خوراک شامل ہے۔اگر آپ کو مسوڑوں سے خون بہہ رہا ہے یا سوجن ہے تو آپ اس سے راحت حاصل کر سکتے ہیں۔ ذیابیطس روزانہ دو کھانے کے چمچ ایلو ویرا کا جوس لینے سے ذیابیطس والے افراد میں بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ احتیاط: ذیابیطس کی دوائیوں کے ساتھ جوس آپ کے گلوکوز کی گنتی کو خطرناک سطح تک ممکنہ حد تک کم کرسکتے ہیں، لہذا پہلے ڈاکٹر سے رجوع کرنا یقینی بنائیں۔ پیداوار کو تازہ رکھیں ایلوویرا جیل پھلوں اور سبزیوں کو تازہ رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے، اور اس طرح سے خطرناک کیمیکلز کی ضرورت کو ختم کرکے پیداوار کو زیادہ کیا جاسکتا ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی میں آن لائن شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ایلوویرا جیل کی کو ٹنگز کی گئی۔کوٹنگز کے نتا ئج میں تیار ہونے والی تمام سبزیاں ہر قسم کے بیکٹریا اور جراثیموں سے محفوظ رہیں۔ بالوں کے لئے مفید ایلو ویرا میں کچھ ایسی چیز ہوتی ہے جسے پروٹولیٹک انزائم کہتے ہیں جو سر پر جلد کی مرمت کرتے ہیں۔ یہ ایک کنڈیشنر کے طور پر بھی کام کرتا ہے اور آپ کے بالوں کو چمکدار بنا دیتا ہے۔ یہ بالوں کی افزائش کو فروغ دیتا ہے۔سر پر خارش کو روکتا ہے۔خشکی کو کم کرتا ہے ۔

عوام کی آواز
January 04, 2021

پانی کا کوئی نعم البدل نہیں

پانی: اللہ پاک نے روزاول سے انسان کو بے شمار نعمتیں عطا کی ھیں جن کو شمار کرنا انسان کے بس کی بات نہیں۔ پانی خدا کی عظیم نعمتوں میں سے ایک ھ. جو خالق کائنات نے اپنی مخلوق کو عطا کیں ھیں۔ پانی کے بغیر زندگی کا کوئ وجود نہیں۔ انسان کچھ کھائے پیے بغیر تو کئ دن تک زندہ رہ سکتا ھے مگر پانی کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔ اگر انسانی جسم کے تین حصے کیے جائیں تو اس می سے دو تہائی حصہ پانی پر مشتمل ھے۔ پانی کا کیمیائی فارمولا : پانی ایک ایسا لفظ ھے جو کسی کے لیے انجان نہیں اور ہمہ وقت ھر کسی کی زبان پر رہتا ھے۔ لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ کس طرح بنتا ہے۔ پانی دو گیسوں کا مجموعہ ھے۔ ایک ہائیڈروجن اور دوسری آکسیجن۔ ہائیڈروجن کے دو ایٹم اور آکسیجن کا ایک ایٹم مل کر پانی کا ایک مالیکیول بناتے ھیں۔ اس طرح پانی کا کیمیائی فارمولا ایچٹواو بنتا ھے۔ پانی کی کیمیائی حالتیں: پانی کیمیائی طور پر تین حالتوں میں پایا جاتا ھے ٹھوس : برف مائع: پانی گیس: بھاپ پانی کی مقدارپینے کے لیے: ھمارے جسم کو کتنی مقدار می پانی چاہیے اس کی کوئی خاص حد مقرر نہیں ھے۔ ھر انسان کو مختلف مقدار میں پانی کی ضرورت ھوتی ھے کیونکہ ھر انسان جسم سے مختلف مقدار میں پانی خارج کرتا ھے۔ پانی کی مقدار خوراک کے ہضم ھونے، جسم میں غذا کی مکمل ترسیل، جسمانی سرگرمیوں اور جسم سے پیشاب اور پیسنے کی صورت میں خارج ھونے والے پانی پر منحصر ھے۔ پانی کی فوائد: 1-پانی انسانی جسم کو چاق و چوبند رکھتا ھے۔ 2۔ پانی زندہ رہنے کے لیے نہایت ضروری ھے۔ 3- پانی خوراک کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ھے۔ 4-دماغ کو صحیح طرح سے کام کرنے کے لیے پانی کی ضرورت ھوتی ھے۔ 5-پانی انسانی جسم کا درجہ حرارت درست رکھنےمیں مدد دیتا ھے۔ 6-پانی جوڑوں کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ھے۔ 7-پانی خون کو گردش کرنے میں مدد دیتا ھے۔ 8- پانی جسم سے فالتو مادوں کے اخراج میں اھم کردار ادا کرتاھے۔ 9- پانی گردوں کو صاف رکھتا ھے۔ :پانی کے نقصانات کسی بھی چیز سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے اس کو میانہ روی سے استعمال کرنا چاہیے جبکہ اسی چیز کی زیادتی نقصان دہ ہو سکتی ھے۔ اسی طرح اللہ پاک کی عطاکردہ نعمت پانی کا فائدہ بھی تب ہی حاصل ھو گا۔ اگر اس کو اعتدال سے استعمال کیا جائے جبکہ اس کے کثیر استعمال سے بہت سے نقصانات ھو سکتے ھیں۔ جن میں سے چند ایک ذیل میں ھیں۔ 1-پانی کے کثیر استعمال سے پانی کی قلت ھورہی ھے جسکی وجہ سے مستقبل میں لوگوں کو پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ھے 2- جسم کی ضرورت سے زیادہ مقدار میں پانی پینے سے فاضل مادوں کے اخراج کے ساتھ ساتھ ضروری نمکیات بھی خارج ھو جاتے ھیں۔ 3-پانی کی کثرت سے فصلیں تباہ ہو جاتی ھیں۔