Skip to content

پاکستان بچوں کے لیے غیر محفوظ ملک ؟

ایک قیمتی اثاثہ

پاکستان بچوں کے لیے غیر محفوظ ملک ؟ بچے کسی بھی گھر کا ملک کا ایک قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔۔ انکی معصومیت ، اٹھکیلیاں ، مسکراہٹ کسی کے بھی دل میں گھر کرنے کیلیئے کافی ہوتی ہیں ۔ انکے بہتر مستقبل کیلیے والدین ہر طرح کی قربانی دینے کیلیئے تیار ہوتے ہیں ۔ لیکن جب انہی والدین کے ہوتے ہوئے انکی معصوم کلیاں ، فرشتے محفوط نہیں رہتے کسی درندے کا شکار بن جاتے ہیں ۔
تو اس سے بڑھ کر کیا اذت ہوگی ۔جب پتہ جلے کہ مدرسے گئے بچے کی تو لاش کہیں سے ملی ہے ۔ کسی نے ذیادتی کے بعد اسے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے ۔

پاکستان بچوں کے لیے غیر محفوظ ملک ؟

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں روز نو بچوں کو کو جنسی ذیادتی کا شکار بنایا جاتا ہے ۔لیکن افسوس کے ساتھ یہ بات کہنا پڑتی پے کہ پاکستان جیسا قدامت پسند ملک اس موضوع پر کھل کر بات کربا معیوب سمجھا جاتا ہے ۔ہمارے بچے اس ظلم کا شکار ہو رہے ہیں ۔اور ہم اس موضوع پر بات کرنے سے گھبراتے رہیں گے ۔

ایک مایوس کن بات یہ ہے کہ اکثر اوقات جنسی کیس کی شکایت تک نہیں پولیس میں درج کرائی جاتی ۔
اسکی ایک بڑی وجہ ۔۔
اس حادثے میں اپنے کسی قریبی رشتے دار کا شامل ہونا ہے ۔ گھر والوں کو اکثر اوقات یہ بات پتہ بھی ہوتی ۔ لیکن معاشرے میں اپنی عزت کے کھونے کے ڈر سے اس بارے میں شکایت تو دور کی بات بلکہ کسی سے ویسے بھی ڈسکس نہیں کی جاتی ۔

تو جہاں والدین بچے کی بھر پور تربیت کرتے ہیں ۔اور کو شش ہوتی ہے کہ کوئی کسر باقی نہ رہے ۔تو وہاں تربیت میں ایک شق کا اور اضافہ کر لیا جائے ۔ یعنی انکی تربیت میں ایک بات کا اور اضافہ کر لیا جائے وہ یہ کہ بچوں کو بتا یا جائے کہ انکے کیا حقوق ہیں انکو اگر کوئی۔ انکو اپنی حوس کا نشانہ بناتا ہے ۔یا انہیں شک ہوتا ہے کہ کوئی ایسا کر نے کا سوچ رہا ہے ۔ تو کیسے اپنا بچاو کرنا ہے ۔ اور والدین سے یا کسی اور قریبی سے یہ بات شئیر کیسے کرنی ہے ۔
اس کے علاوہ حکومت بچوں کے حقوق کی تنظیموں کو سوچنا ہو گا کہ کیسے بچوں کو ان درندوں سے بچا کر انکی زندگی کی حفاظت کرنی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *