کیا مریخ پر زندگی گزارنا ممکن ہے؟

In عوام کی آواز
June 23, 2021
کیا مریخ پر زندگی گزارنا ممکن ہے؟

دوستو مریخ کے بارے میں تو آپ سب نے سن رکھا ہوگا ، مریخ ہماری زمین سے ملتا جلتا ایک سیارہ ہے ، بالکل اسی طرح جس طرح ہماری زمین ایک سیارہ ہے ، یہ سیارہ سورج سے دوری پر چوتھے نمبر پر آتا ہے اور سب سے چھوٹا سیارہ ہے ، رومی قوم مریخ سیارے کی پوجا یعنی عبادت کیا کرتے تھے ، مریخ کا اصل رنگ زرد اور سرخ ہے ، کیونکہ مریخ پر میتھین گیس کے ساتھ ساتھ آئرن آکسائیڈ وافر مقدار میں پائ جاتی ہے –

کہا جاتا ہے کہ مریخ کے اوپر پانی کے دریا ،ندیاں اور نہریں بھی پائ گئ ہیں ، جس طرح زمین کے اوپر ایک چاند ہے ، اسی طرح مریخ کے اپنے دو چاند ہیں جنہیں فوبوس اور دیموس کہا جاتا ہے ، لیکن یہ چاند شکل و اجسام سے بالکل بھی ہمارے چاند سے نہیں ملتے ، بلکہ انکی شکل بے ڈھنگی اور بے ترتیب ہے ، مریخ کے اوپر پایا جانے والا دن زمینی دن سے آدھا یا پونا گھنٹا زیادہ ہے ، سائنس دانوں نے جب یہ پتہ لگانے کی کوشش کی کہ آیا مریخ پر زندگی گزر سکتی ہے لیکن کیسے ؟ تو اس مقصد کیلئے چند لوگوں کا گروہ مریخ پر بھیجا گیا جو مریخ کی زمین پر اترنے سے پہلے ہی ہلاک ہوگۓ ، اب سائنسدان اسی سلسلے میں محو بحث نظر آتے ہیں کہ اور انسان بھیجں یا نہ، سائنسدانوں نے ہمیشہ سے یہ کوشش کی ہے کہ سیارہ مریخ ہر انسانی زندگی کے آثار ڈھونڈے جائیں ، اور مریخ پر زندگی کو ممکن بنایا جاسکے ، اسی سلسلے میں کچھ دن پہلے ایک تحقیقی رپورٹ شائع ہوئ جس میں سائنسدانوں نے اس بات کی تصدیق کی مریخ پر زندگی گزارنا ممکن ہے ، کیونکہ مریخ پر میتھین گیس پائ جاتی ہے ، اور میتھین گیس پر انسانی زندگی انحصار کرتی ہے ، لیکن یہ بھی کہا گیا کہ لازمی نہیں کہ انسان مکمل انحصار میتھین گیس پر ہی کرے –

میتھین گیس کے علاوہ مریخ کے اوپر پانی کے خشک گڑھے بھی پاۓ گۓ ہیں ، جن سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وہاں زندگی کبھی ممکن ہوا کرتی تھی ، مزید اس تحقیقی گروہ کا کہنا ہے کہ میتھین گیس کی تہیں مریخ پر موجود ہیں ، لہزاء ہمیں وہاں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے ، اور اس مقصد کیلیے ہم جلد از جلد ایک تحقیقی ٹیم اس مشن کے ضمرے میں بھیجینگے ،