Skip to content
  • by

صحت مند زندگی اور متوازن غذا

بیشک صحت ایک نعمت ہے- اور ہم سب انسانوں کو اللہ تعالٰی نے ہزار اور بیشتر نعمتوں سے نوازا ہے- جس میں صحت کا شمار قابل غور ہے- کچھ ہی نعمتیں ایسی ہیں جسں کا اندازہ انسان کر پاتا ہے اور بیشمار ایسی ہیں جس کا احساس عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہوتا ہے- اور ان سب نعمتوں کا تعلق ہماری غذا سے بھی ہوتا ہے اور یقیناً صحیح غذا کا استعمال کرنا اور اچھی صحت آپس میں بہت گہرے تعلقات رکھتے ہیں-

اب آپ پانی ہی کو لے لیں جب تک گھر میں پانی پینے کو اور استعمال کرنے کے لئے ملتا رہتا ہے ہمیں اسکی اتنی قدروقیمت نہیں ہوتی پر جونہی پانی کی کمی پڑ جاتی ہے تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہ کتنی بڑی نعمت ہے- بلکل اسی طرح انسان کو صحت کا احساس اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک کوئی نعمت اس سے چھین نہیں لی جاتی ہے- صحت میں غذا کا ایک اہم رول ہے جس میں متوازن غذا کا حصول ہے- انسانی جسم میں وافر مقدار میں چینی اور نمک بھی نہیں ہونی چاہئے کیونکہ یہ انسانی صحت پر اچھا اثر نہیں چھوڑتے ہیں اور کھانا بھی ہمیں زیادہ نہیں کھانا چاہئے کہ ہمارا چلنا پھرنا ہی مشکل ہو جائے-

وٹامنز اور معدنیات ہمارے جسم میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں یہ ہمارے جسم کی خوراک کو ہضم کرنے میں نا صرف مدد دیتے ہیں بلکہ وٹامنز خوراک کو کیمیائی طور پر حل کر کے جسم کو توانائی بخشتے ہیں اور ہمارے اعضاء کی بھی بھرپور حفاظت کرتے ہیں- متوازن غذا میں کافی وٹامنز شامل ہوتے ہیں اگر ہم غذا کا صحیح استعمال کریں مثلا اپنی غذا میں سبزیاں خاص کر کہ ہری اور کچی شامل کر لیں سبزیاں اس میں کافی توانائی ہوتی ہے اور پھل ہماری صحت کی لئے اتنے ہی مفید اور توانائی بخش ہوتے ہیں- ہماری غذا ایسی ہونی چاہئے جس سے ہماری صحت اچھی رہے نا کہ خراب ہوجائے- ہماری صحت خراب ہونے کی اصل وجہ باہر کے کھانے ہیں جس میں برگر، چپس، رول، بسکٹ، اور کیک اور تمام بیکری کے آئٹمز ہیں جس نے ہم سب کی صحت کا بیڑا غرق کر دیا ہے- ہماری زندگی میں اچھی غذا کا ہونا بہت ضروری ہے- اچھی غذا میں روزانہ انڈے، دہی، دودھ، پھل، اور سبزیاں شامل ہیں-

چونکہ صحت کی حفاظت، اس نعمت پر اللہ تعالٰی کا شکر ادا کرنے کے مترادف ہے- اور ہمیں اللہ سے یہ دعا لازمی کرنی چاہئے کہ ہم اللہ تعالٰی کے شکر گزار بندے بن کے رہیں- اور یہ تب ہی ہوگا جب ہم ہر کسی کی قدر کرنا سیکھیں گے- قدر انسانوں کی ہی نہیں بلکہ اللہ کی عطا کردہ تمام چیزوں کی قدر کرنی چھاہئے اور وقت کی قدر بھی بہت ضروری ہے- کیونکہ ناقدری ایک طرح کی ناشکری ہے- صحت کی قدر نہ کرنا گویا بیماری کو دعوت دینا ہے-

اسلام بھی ہمیں یہی ترغیب دیتا ہیے کہ ہم اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرتے رہیں اور اس کی حفاظت اور قدر کرتے رہیں- اور اللہ تعالٰی بھی اس بندے سے خوش ہوتا ہے جو اس کی عطا کردہ نعمتوں کی قدر کرتا ہے-
“اور تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو ٹھکراوگے”-

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *