عوام کی آواز
February 06, 2021

فروٹی اورنج مینگو کیک:

فروٹی اورنج مینگو کیک: کیک بنانے کے لیے اجزا: 1۔ میدہ 3 کپ 2۔ بیکینگ پاؤڈر 1 چائے کا چمچہ 3۔ بیکینگ سوڈا 1 چائے کا چمچہ 4۔ نمک 1 چائے کا چمچہ 5۔ مکھن 200 گرام 6۔ چینی پسی ہوئی 2 کپ 7۔ انڈے 5 عدد 8۔ اورنج جوس 1 پیالی 9۔ مینگو جوس 1 پیا لی 10۔ وینلا ایسنس 1 چائے کا چمچہ 11۔ ملک 3/4 کپ 12۔ دارچینی پاؤڈر 1 چائے کا چمچہ 13۔ اورنج ایسنس ½ چائے کا چمچہ 14۔ مینگوایسنس ½ چائے کا چمچہ سیرپ کے اجزا: اورنج جوس آدھا کپ مینگو جوس آدھا کپ چینی 1/2 کپ اورنج ایسنس ¼ چائے کا چمچہ مینگو ایسنس ¼ چائے کا چمچہ آئسنگ شوگر 2 کپ کیک بنانے کی ترکیب:۔ دو 8 انچ کے لوف پینز کو بٹرسے گریس کر کے بٹر پیپر سے لائن کر لیں ۔ میدہ بیکنگ پاؤڈر ، بیکنگ سوڈا ایک بڑے پیالے میں چھان لیں۔ نمک دار چینی پاؤڈرشامل کرکے مکس کریں اور ڈھک کر رکھیں۔ ایک بڑے پیالے میں مکھن کو ہینڈ بیٹنگ مشین سے بیٹ کر کے کریم کر لیں پسی ہوئی چینی ڈال کر بیٹ کریں کہ سب اچھا یکجان ہو جائے ۔ اب ایک ایک کرکے انڈے شامل کریں کہ بیٹر تیار ہو جا ئے۔ اب تھوڑا میدہ بیکنگ پاؤڈر مکسچر اور فروٹی اور بٹر ملک مکسچر ڈالیں ۔ مکس کریں تھوڑا تھوڑا کر کے سارا میدہ اور فروٹی بٹر ملک مکسچر میں مکس کریں۔ تیار لوف پینز میں ¾ مقدار برابرکی ڈالیں۔ 60-45 منٹ بیک کریں کوئی باریک چیز چھری کیک کے بیچ میں ڈال کر چیک کریں نرمی آئے تو کیک تیار ہے ۔ نکال کر10 منٹ کے لئے کھلا چھوڑ دیں۔ چینی اور فروٹی اورنج مینگو جوس کو گرم کر لیں کہ چینی گھل جائے ۔ سیرپ کو اتنا ٹھنڈا کرلیں کہ نیم گرم رہ جائے۔ چمچے سے تھوڑا تھوڑا سیرپ کیکس پ ڈالیں کہ جذب ہو جائے۔

عوام کی آواز
February 06, 2021

یہاں آپ کو کشمیری قہوا کیوں پینا چاہئے؟

یہاں آپ کو کشمیری قہوا کیوں پینا چاہئے؟ماہرین کے ذریعہ کشمیری کاوا / کیہوا چائے کے یہ فوائد ، آپ کو روزانہ پینا چاہتے ہیں!ہم میں سے بیشتر اپنے آپ کو تازگی اور تازگی دینے کے لئے چائے کے گرم کپ سے اپنے دن کا آغاز کرتے ہیں۔ سالوں کے دوران ، چائے صرف ویک اپ کال سے کہیں زیادہ رہی ہے۔ وہ ایک حیرت انگیز علاج بن چکے ہیں جوکہ صحت سے متعلق مختلف مسائل جیسے سردی یا پریشان پیٹ ، یا یہاں تک کہ تناؤ یا صبح کی بیماری سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔ کاوا چائے ایک مشروب ہے جو نہ صرف قابل ذائقہ ہے ، بلکہ بہت سارے صحت کے فوائد بھی پیش کرتا ہے۔ یہ ہمیشہ سے ہی کشمیر کے کھانوں کا حصہ رہا ہے۔ سردیوں کے دوران ، ہم سب چاہتے ہیں ایک آرام دہ کمبل اور ایک گرم کپ چائے کے ساتھ اور موسم سرما کے صبح سے لطف اندوز ہوں۔ خاص طور پر اس سیزن کے دوران ، بہت سارے لوگ باقاعدہ چائے سے اترنا چاہتے ہیں اور کشمیری کاوا کے صحت مند کپ کے جادو کا تجربہ کرتے ہیں۔کاشی ویلینس کی بانی نیہا آہوجا نے کہا کہ “کاوا کشمیر میں بہت ہی مشہور شہرت رکھتی ہے کیونکہ یہ ایک گرم اور آرام دہ رکھتا ہے اور اسے استثنیٰ کا بوسٹر بھی سمجھا جاتا ہے۔ خوشبو دار مشروبات مصالحوں سے مالا مال ہے ، گرین چائے کی اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات ہے اور اس میں صحت سے متعلق فوائد کا ایک بنڈل ہے۔ اس میں زعفران ، لونگ اور دار چینی جیسے مصالحوں کی خوبی ہے اور یہ سردیوں کے موسم میں بہترین ہے۔ ” “کاوا چائے سردیوں کے ل مثالی ہے ، کیونکہ سردیوں کی ہوا چلتی ہے ، ہمیں اتنا سورج نہیں ملتا ہے جس کی وجہ سے ہم اپنے جسم میں ضروری وٹامن ڈوب سکتے ہیں جس کے نتیجے میں سستی اور جسمانی تھکاوٹ ہوتی ہے۔ مختلف سائنس دانوں نے مضامین لکھ کر یہ ثابت کیا ہے کہ اس کی کمی وٹامن ڈی کی وجہ سے جسم کی تھکاوٹ اور سستی ہوتی ہے۔کئی متناسب اور غذائیت سے بھرے اجزاء سے بھری یہ مزیدار چائے ایک مکمل پیکیج ہے۔ “یہ غیر ملکی چائے روایتی طور پر برف کے زریعہ وادی کشمیر میں ناشتے کے وقت کھائی جاتی ہے اور اس میں گرین چائے کی پتیوں ، زعفران ، دار چینی ، الائچی اور لونگ کا مرکب ہوتا ہے۔ چائے کو عام طور پر بادام ، خشک میوہ جات اور اخروٹ سے سجایا جاتا ہے تاکہ اسے مزید مزیدار بنایا جاسکے۔ ” اس کے درج کردہ کچھ فوائد یہ ہیں: دباؤ کو دور کرتا ہے رات کو ایک کپ کاوا چائے کا باقاعدگی سے کرنے سے ڈوپامائن ، اینڈورفنز اور سیروٹونن جیسے کیمیائی مادے پیدا ہوں گے جو ذہن پر پرسکون اثر ڈالتے ہیں ، تناؤ اور اضطراب سے نجات پاتے ہیں اور بہتر نیند میں مدد دیتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈینٹ اپنے جادو کا کام جگر پر کرتے ہیں تاکہ جسم کے زہریلے مادوں کی صفائی کو فروغ مل سکے۔ آپ کے جسمانی دفاعی نظام کی تشکیل کاہوا دفاع کشمیری کاوا چائے کا ایک اہم جز زعفران ہے جو وٹامن بی 12 کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔ وٹامن بی 12 مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ چائے میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈینٹ فلو ، نزلہ ، کھانسی اور سینے کی بھیڑ کا قدرتی گھریلو علاج کے طور پر کام کرتے ہیں۔ یہ انفیکشن اور بیماریوں سے لڑنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ میٹابولزم اور توانائی کو بہتر بناتا ہے کیہوا میٹابولزم ذائقہ سے بھر پور اور اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور چائے آپ کے ہوش کو متحیر کرتی ہے جب آپ سستی محسوس کرتے ہیں۔ آپ کا دن شروع کرنا اور دن بھر اپنے آپ کو متحرک رکھنا درست ہے۔

عوام کی آواز
February 05, 2021

حضور ﷺ بھی مزاح کیا کرتے تھے

مزاح اور مذاق مزاح، زندہ دلی اور خوش طبعی انسان کی خوبیوں میں شمار ہوتی ہیں اور اس حس سے خالی ہونا بھی ایک نقص ہے جو بسا اوقات انسان کو خشک مزاج بنا دیتا ہے۔ حضور ﷺ بھی مزاح کیا کرتے تھے۔ 1۔ بعض صحابہ کرام نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ﷺ، آپ ہم سے مزاح فرماتے ہیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ میں مزاح میں بھی حق بات ہی کہتا ہوں (۔طبرانی) 2۔ ایک بوڑھی عورت سے حضورﷺ نے فرمایا: بڑھیا جنت میں نہیں جائے گی، اس نے عرض کی کہ ان بوڑھیوں میں کیا ایسی بات ہے جس کی وجہ سے وہ جنت میں نہیں جا سکیں گی، وہ بوڑھی عورت قرآن خواں تھی، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا تم نے سورہ واقعہ کی یہ آیت نہیں پڑھی: جنت کی عورتوں کو ہم دوبارہ بنائیں گے اور نوخیز دوشیزہ بنا دیں گے۔ اسلئے جنت میں سب جوان ہو کر جائیں گے۔ 3۔ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے سواری کے لئے اونٹ مانگا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں تم کو سواری کے لئے اونٹنی کا بچہ دوں گا، اس شخص نے عرض کی کہ میں اونٹنی کا بچہ لے کر کیا کروں گا؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اونٹ بھی تو اونٹنی کا بچہ ہی ہوتا ہے (ترمذی) 4۔ حضور ﷺ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو محبت سے پکارتے ”یا ذالاذنین یعنی اے دو کانوں والے“ حالانکہ ہر بندے کے دو کان ہی ہوتے ہیں۔ (ابو داؤد) 5۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کے گھر میں داخل ہوئے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کی آواز حضور ﷺ کے مقابلے میں اونچی تھی تو آپ اپنی بیٹی کو مارنے کے لئے لپکے تو حضور ﷺ حضرت ابوبکر اور عائشہ رضی اللہ عنھا کے درمیان آ گئے جس سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ وہاں سے نکل گئے تو حضور ﷺ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے مزاح فرمایا: کیا خیال ہے؟ میں نے تمہیں اس شخص سے بچایا نہیں؟ (ابو داود) حالانکہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کے باپ تھے۔ 6۔ سیدنا عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ غزوہ تبوک میں حضور ﷺ کے لئے چمڑے سے بنا ایک چھوٹا سائبان تھا، میں نے باہر سے عرض کی کہ حضور میں اندر آ جاؤں تو آپ ﷺ نے فرمایا آ جاؤ کیونکہ خیمہ چھوٹا تھا تو میں نے عرض کی کہ سرکار پورے کا پورا آ جاؤں۔ آپ نے بھی مسکرا کر فرمایا کہ ہاں پورے کا پورا (ابو داود) شرعی اصول 1۔ ہنسی مذاق میں لطیفے دین، فرشتے، انبیاء کرام، اللہ کریم کا مذاق اڑانے کے لئے نہیں بنانے چاہئیں ورنہ بندہ دین سے نکل جاتا ہے۔ 2۔ مزاح جھوٹ پر نہیں بلکہ سچائی پر مبنی ہونا چاہئے۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ اس شخص کے لئے ہلاکت ہے جو قوم کو ہنسانے کیلئے جھوٹ بولے۔ (ابو داود) 3۔ مزاح میں کسی کو حقیر یا کمتر نہیں سمجھنا چاہئے کیونکہ وہ مزاح نہیں بلکہ مذاق اُڑانا ہوتا ہے جو کہ منافقین کی ایک صفت ہے اور منافقین کا مذاق قیامت والے دن بنایا جائے گا۔ 4۔ مسلمان بھائی کو بطور مذاق ڈرانا اور دھمکانا بھی نہیں چاہئے جیسا کہ ایک صحابی سوئے ہوئے تھے تو دوسرے نے اس کے اوپر ایک رسی لا کر رکھ دی جس سے وہ ڈر گیا کہ شاید سانپ ہے اور حضور ﷺ نے فرمایا یہ مذاق جائز نہیں (ابو داود) کسی کا مال کھیل کود یا سنجیدگی میں بھی لینے سے منع فرمایا گیا ہے۔ 5۔ مذاق کو ایک چھیڑ بنانا بھی جائز نہیں اور مزاح وقتی طور پر دل لگی کی اور بات ختم ورنہ بندہ میراثیوں کی طرح جگتیں لگانے والا ہے جس کا نقصان ہمارے معاشرے میں نظر آ رہا ہے۔ 6۔حضور ﷺ نے فرمایا: تم زیادہ مت ہنسا کرو اسلئے کہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے۔ (ترمذی) 7۔ مزاح کرتے وقت ہر انسان کے رتبے، عزت اور مرتبے کا خیال رکھنا چاہئے۔ مزاح: کسی نے ایک مولانا صاحب سے مذاقاً سوال کیا کہ اگر نماز کی حالت میں میرے سامنے شیر آ جائے تو میں اپنی نماز مکمل کروں یا توڑ دوں تو مولانا صاحب نے مزاح سے جواب دیا کہ اگر تمہارا وضو باقی رہ جائے تو نماز مکمل کر سکتے ہو ورنہ توڑ دو۔ مذاق کے مختلف انداز: اشارے یا باڈی لینگویج کا استعمال جیسے آنکھوں سے اشارہ کرنا یا آنکھ مارنا، منہ چڑانا، نقل اتارنا، آوازیں نکالنا، معنی خیز مسکراہٹ دینا، قہقہ لگانا، ہاتھ سے کوئی اشارہ کرنا، منہ بنانا وغیرہ۔ نجی محفلیں: سب سے زیادہ مذاق نجی محفلوں میں کیا جاتا ہے۔ کسی ایسے کمزور شخص کو نشانہ بنایا جاتا ہے جو اپنے دفاع کی صلاحیت نہیں رکھتا چنانچہ اس کمزور شکار کا کوئی حقیقی عیب یا اس کی کمزوری کو پکڑ کر اس پر جملے کسے جاتے ہیں، اس کو ذلیل کیا جاتا ہے اور اس کو بالکل ہی دیوار سے لگا دیا جاتا ہے۔ اس مذاق میں ایک یا دو حضرات زیادہ مکار اور ہوشیار ہوتے ہیں جبکہ باقی لوگ ہنس کر یا کسی اور طریقے سے ان کا ساتھ دیتے ہیں۔کسی پر کیا بیتی کوئی کیا جانے۔ نتائج: کسی کا مذاق اُڑانا دراصل اپنے بھائی کی عزت پر حملہ کر کے اسے نفسیاتی طور پر پریشان کرنا ہے جس سے ایک دوسرے کے ساتھ کدورتیں، رنجشیں، نفرتیں، لڑائی جھگڑا، انتقامی سوچ اور سازشیں جنم لیتی ہیں جو زندگی کو جہنم بنا دیتی ہیں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: جو کوئی کسی مسلمان کی آبروریزی کرے، اس پر اللہ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوتی ہے اور ان کی نفل اور فرض عبادت قبول نہیں۔ (بخاری) فرق: مزاح اور مذاق میں فرق بھی ہر انسان کو سمجھ نہیں آتا بلکہ سمجھ اُس کو آتا ہے جس کو دین سے محبت ہو جائے اور انسانیت کا خیال رکھنا شروع کر دے۔ اسلئے دین میں مذاق نہیں ہے بلکہ دین غوروفکر کی عادت ڈالتا ہے۔

عوام کی آواز
February 05, 2021

موہاٹہ پیلس کی تاریخی حیثیت کونسی عظیم شخصیت اس محل میں رہائش پذیر رہی؟

موہاٹہ پیلس کی تاریخی حیثیت کونسی عظیم شخصیت اس محل میں رہائش پذیر رہی؟ شہر قائد کراچی میں سیاحوں کی تفریح کا مرکز کلفٹن میں بنا خوبصورت محل موہاٹہ پیلس ایک تاریخی حیثیت کا حامل ہیں۔ یہ خوبصورت محل سن 1927 میں ہندوستان کے مشہور مارواڑی تاجر رائے بہادر شیورتن موہاٹہ نے تعمیر کروایا۔ اس محل کی خوبصورت نقش سازی اس وقت کے مشہور مسلمان نفش ساز آغا حسین احمد نے تیار کی تھی۔ اس محل کی تعمیر کا مقصد کچھ یوں بتایا جاتا ہے کہ شیورتن موہاٹہ کی اہلیہ ایک ایسے مرض میں مبتلا تھی جس کا علاج ڈاکٹروں نے یہ بتایا کہ اگر مریضہ کو مسلسل سمندر کی تازہ ہوا والے ماحول میں رکھا جائے تو وہ بلکل صحتیاب ہو سکتی ہیں۔ چنانچہ شیورتن موہاٹہ نے اپنی اہلیہ کی جان بچانے کے لیے سمندر کے پاس ایک بڑء رقبے پر یہ خوبصورت محل تعمیر کروایا۔ شیورتن موہاٹہ کی اپنی اہلیہ سے محبت کی نشانی موہاٹہ پیلس کو دوسرا تاج محل بھی کہا گیا کیونکہ موہاٹہ پیلس اور تاج محل کی کہانی قدرے ایک جیسی ہے۔ شاہ جہاں نے اپنی اہلیہ کی وفات کے بعد اسکی یاد میں تاج محل تعمیر کروایا تھا جبکہ شیورتن موہاٹہ نے اپنی اہلیہ کو موت سے بچانے کےلئے موہاٹہ پیلس تعمیر کروایا۔ موہاٹہ پیلس کا کل رقبہ اٹھارہ ہزار مربع فٹ ہے۔ محل میں داخل ہوتے ہی پہلی نظر عمارت کے خوبصورت اور نگارنگ پھولوں سے سجے باغیچے پر پڑتی ہے محل کے در و دیوار پر خوبصورت پھولوں پرندوں کے نقش و نگار تراشے گئے ہیں جو دیکھنے والو کا دل جیتتے ہیں۔ محل کا اندرون حصہ اس قدر دلکش اور خوبصورت بنایا گیا ہے جیسے دیکھ کر بندا خود کو کسی مغلیہ دور میں تصور کرنے لگتا ہے۔ محل کی تعمیر گزری ، گلابی اور پیلے جودھ پوری پتھروں سے کی گہی ہیں محل کی دو منزلہ عمارت میں سولہ بڑے کھلے اور ہوا دار کمرے ہیں جبکہ محل کی چھت پر 5 خوبصورت گمبند بھی موجود ہے۔ محل کے بارے میں ایک خیال یہ بھی ہیں کہ محل کے نیچے سے ایک سرنگ نکلتی ہے جو ایک مندر سے جا ملتی ہے۔ سرنگ کو بنانے کا مقصد محفوظ راستے سے مندر میں جانا تھا ۔ تاہم یہ سرنگ بعد میں دونوں اطراف سے بند کر دی گئی تھی۔ محل میں رہائش اختیار کرنے کے بعد شیورتن موہاٹہ کی اہلیہ پر سمندر کی تازہ ہواؤں نے اپنا اثر دیکھانا شوروع کیا اور وہ آہستہ آہستہ صحتیاب ہونے لگی۔ لیکن شیورتن موہاٹہ کی بدقسمتی یہ تھی وہ اور ان کی اہلیہ اپنے اس خوبصورت محل میں صرف دو دہایاں ہی گزار سکے۔ شیورتن موہاٹہ کو اپنا یہ محل اس قدر عزیز تھا کہ پاک و ہند تقسیم کے بعد ان نے پاکستان میں رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم ایسا کیا ہوا کہ ان کو موہاٹہ پیلس چھوڑنا پڑا۔ پاکستان بننے کے بعد کراچی کو پاکستان کا دارالحکومت چنا گیا تو اس وقت سرکاری دفاتر کی کمی محسوس ہونے لگی لہذا حکومت کی طرف سے فیصلہ ہوا جس کہ پاس ایک سے زائد رہائش گاہیں ہیں ان کی ایک راہشگاہ حکومت تحویل میں لے کر سرکاری دفاتر قائم کرے گی حکومت کے اس فیصلے کا شکار شیورتن موہاٹہ کا موہاٹہ پیلس بھی بنا۔لہذہ حکومت نے شیورتن موہاٹہ کو ان کا محل سرکاری کاموں کےلیے خالی کرنے کا حکم جاری کیا جس پر وہ انتہائی دلبرداشتہ ہوگئے اور اسی رات پاکستان چھوڑ کر بمبئی انڈیا منتقل ہوں گئے۔ شیورتن موہاٹہ ایک خط حکومت کے نام چھوڑ کر گئے جس پر یہ لکھا تھا کہ وہ موہاٹہ پیلس حکومت کو بطور تحفہ دے رہے ہیں۔ شیورتن موہاٹہ کا محل چھوڑنے کے بعد موہاٹہ پیلس میں حکومت کی طرف سے وزارت خارجہ کا دفتر قائم کیا گیا جو کہ ایک عرصے تک قائم رہا۔ بعد ایوب خان کے دور میں اسلام آباد کو دارالحکومت بنایا گیا اور تمام سرکاری دفاتر اسلام آباد منتقل ہونا شروع ہوگئے۔ وزارت خارجہ کا دفتر اسلام آباد منتقل ہوا تو موہاٹہ پیلس دوسری بار خالی ہوا۔جس کے بعد قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ اور مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے ماہاٹہ پیلس میں رہائش اختیار کر کے اس خوبصورت محل کو ایک بار پھر آباد کیا۔ محترمہ فاطمہ جناح نے موہاٹہ پیلس کا انتخاب قائداعظم کی بمبئی والی رہائش گاہ کے بدلے میں کیا تھا۔ محترمہ فاطمہ جناح کے منتقل ہونے کے بعد اس عمارت کا سرکاری نام قصر فاطمہ رکھا گیا بہت کم لوگ ایسے ہیں جو محل کو اس نام سے جانتے ہو۔ سن 1967 میں محترمہ فاطمہ جناح کی وفات اسی محل میں ہوئی۔ محترمہ فاطمہ جناح کی وفات کے بعد محل ان کی بہن شیریں جناح کے حوالے کر دیا گیا جن نے محل کو عوام کی خدمت کےلیے ایک دہائی تک استعمال کیا 1980 میں شیریں جناح کا انتقال ہوا۔ ان کی جواہش تھی کے موہاٹہ پیلس طلباء کیلئے میڈیکل کالج بنایا جائے لیکن زندگی نے ساتھ نہ دیا۔ ان کی وفات کے بعد موہاٹہ پیلس پر ایک بار پھر تالا لگ گیا۔ 15 سال بند رہنے کے بعد بل آخر حکومت کو ترس ایا اور 90 کی دہائی میں محکمہ ثقافت نے ستر لاکھ کے عوض اس عمارت کو خریدا اور قومی ورثہ قرار دے کر عجائب گھر میں تبدیل کر دیا۔ جو کہ آج تک قاہم ہے۔ تحریر عمر لیاقت عباسی

عوام کی آواز
February 05, 2021

پٹھان قوم کی روایات

پٹھان قوم کی روایات نزہت قریشی پختون کا لفظ سُنتے ہی ذہن میں جری ، بہادر ، نڈر، بے خوف اور غیرت مند قوم کا تصور اُبھر آتا ہے۔ پختون قوم اپنی روایات کی پاسداری کرتے ہیں۔یہ لوگ بات کے پکے اور اپنی زبان پر قائم رہنے والے ہوتے ہیں ۔اپنی اقدار اور اپنے آباؤ اجداد کی ناموس پر مر مٹنے والے ہیں۔ اپنی انہی خوبیوں کی وجہ سے یہ دوسروں سے انفرادیت رکھتے ہیں۔ مہمان نوازی پختونوں کے خون میں رچی بسی ہے۔ اپنی استعداد بھر میں ہر آنے والے مہمان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ کسی بھی گھر میں جب کوئی مہمان آ جائے تو اس کی خوب خاطر مدارت کی جاتی ہے۔ حجرے میں آنے والا مہمان پورے گاؤں کا مہمان تصور کیا جاتا ہے۔ ہر گھر سے مختلف انواع و اقسام کے کھانے وہاں لا کر مہمان کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں۔ اگر کوئی غیر ملکی مہمان ہو یا دوسرے صوبے سے آیا ہوا ہو۔ نہ صرف اسے کھانا کھلایا جاتا ہے بلکہ خوبصورت اور روایتی تحفے تحائف بھی دئیے جاتے ہیں۔ جو کہ مہمان نوازی کی یاد گار کے طور پر اُن کے ساتھ جاتے ہیں۔ پختونوں کی وفاداری اور مُروت کی ہزاروں داستانیں اور مثالیں تاریخ میں موجود ہیں۔ یہ غیرت مند قوم جہاں غیرت و ناموس کے لیے اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ۔وہاں یہ لوگ یاری دوستی نبھاتے بھی ہیں اور ان کی عزت کی حفاظت بھی اپنی جان سے بڑھ کر کرتے ہیں۔کسی دوسرے کے ساتھ بےایمانی اور دھوکے کو اپنی قوم کے ساتھ غداری تصور کرتے ہیں۔ مُروت میں اپنی مُصیبت اور پریشانی کو بُھول کر دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔ پختون معاشرے میں ان کی دشمنیاں نسل در نسل چلتی رہتی ہیں۔ لیکن اگر کوئی دشمن خود چل کر ان کے گھر بطور مہمان آ جائے تو وہ اپنی دشمنی بھول کر اعلٰی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی خاطر مدارت کرتے اور ان کی عزت کرتے ہیں۔ پختون معاشرے کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ آپس میں میل جول رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کی غمی ، خوشی میں شامل ہوتے ہیں۔ ہر گاؤں میں بڑے بڑے حجرے ہوتے ہیں جہاں غم یا خوشی کے موقع پر سب اکھٹے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد و خدمت میں پیش پیش ہوتے ہیں اگر کسی کے ہاں کوئی فوتگی ہو جائے تواس گھر میں تین دن تک کھانا نہیں پکتا بلکہ تمام ارد گرد کے لوگ وہاں کھانا دیتے ہیں ۔ یہ کھانا اس گھر والے بھی اور آئے ہوئے مہمان بھی کھاتے ہیں۔ پختون جب اپنے کاموں سے تھکے ہارے واپس آتے ہیں تو شام کو حجروں میں اکھٹے ہوتے ہیں۔آپس میں خوش گپیاں کرتے ہیں۔ اکثر ستار پر موسیقی کی دُھنیں بجاتے اور روایتی گانوں سے لُطف اندوز ہوتے ہیں۔اسی طرح شادی کے موقع پر بھی محفل موسیقی سجتی ہے ۔ اس میں رُباب ، ستار اور ڈھول کی تھاپ پر رقص بھی کیا جاتا ہے اور اپنی محبت کا اظہار بھی کیا جاتا ہے۔ پختون سادہ مزاج لوگ ہیں۔ ان کے گھر بڑےبڑے اور سادگی کا نمونہ ہوتے ہیں۔ خواتین گھروں میں کشیدہ کاری اور مختلف دستکاریوں میں مہارت رکھتی ہیں۔ خوبصورت کڑھائی کیے یہ لباس پوری دُنیا میں شہرت رکھتے ہیں۔ان کے بنائے کھانے بہت لذیذ لیکن زیادہ مصالحے دار نہیں ہوتے۔ یہاں کے مشہور چپلی کباب، نمکین کڑاہی گوشت ( دُنبے کا گوشت) شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ خمیری روٹی کے ساتھ یہ سب بہت مزہ دیتی ہیں

عوام کی آواز
February 05, 2021

دھات سے مالا مال خلائی چٹان کی تحقیقات کرنے کا ناسا کا سائک مشن

اسلام آباد۔ اب بھیجنے کے 18 ماہ بعد ، دھات سے مالا مال خلائی چٹان کی تحقیقات کا مشن طویل عرصے سے خلائی جہاز کو اکٹھا کرنا اور جانچنا شروع کردے گا۔ ناسا کی سائک مشن نے ایک بنیادی کارنامہ انجام دیا ہے جو اس کو بھیجنے کے قریب قریب پہنچ گیا ہے۔ اپنے سائنس آلات کی تعمیر اور فریم ورک کی ڈیزائننگ کے سلسلے میں مشن کی پیشرفت کے غیر معمولی آڈٹ کے بعد ، سائچے نے آزادی کو کامیابی حاصل کی جس میں ناسا اپنی زندگی کے مرحلے D کو کہتے ہیں – اگست 2022 میں اپنی بکھی گئی ترسیل سے پہلے کی سرگرمیوں کی آخری مدت۔ مشن راکٹ کی باڈی کو ترتیب دینے ، منصوبہ بندی اور اس کی تعمیر ، اس کے سورج پر مبنی برقی محرک فریم ورک ، تین سائنس آلات ، گیجٹ ، فورس سب سسٹم ، اور اسی طرح کی تیاری میں صفر ہے۔ ان اجزاء کے موثر سروے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مشن اب ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری میں طبقات پہنچانا شروع کر سکے گا ، جو اس مشن سے متعلق ہے اور ہر ایک حصے کی جانچ ، جمع ، اور کوآرڈینیشن کرے گا۔ “یہ دراصل آخری مرحلہ ہے ، جب مکمل باہم جڑنے والے ٹکڑے ٹکڑے ہو رہے ہیں اور ہم راکٹ پر سوار ہو رہے ہیں۔ زمین پر رونما ہونے والا یہ سب سے غیر معمولی ٹکڑا ہے ، “اریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کی لنڈی ایلکنز-ٹینٹن ، جو سائچے کے ہیڈ ایجنٹ کے طور پر مشن کو چلاتے ہیں۔

عوام کی آواز
February 05, 2021

دل میں اترنے والی اسلامی حکایات

دل میں اترنے والی اسلامی حکایات 1۔یہ سب کے سب یعنی کالا جادو کرنے والے، ستاروں کا علم رکھنے والے، نام سے نام ملکر حالات بتانے والے، رمل یعنی لکیریں کھینچ کر زائچہ بنانے والے، بے نمازی عملیات کرنے والے، اس بات کے دعویدار ہیں کہ وہ ہونی کوٹال سکتے ہیں، جو کل ہونے والا ہے اُس کا بتا سکتے ہیں اور کسی کا گھر تباہ کر سکتے ہیں لیکن اللہ کریم کی بندگی ان سب کاموں سے ہر مسلمان کو بے نیاز کر دیتی ہے اور اُسے یہ خواہش ہی نہیں رہتی کہ کون کون اُس کے خلاف ہے بلکہ یہ یقین ہوتا ہے کہ اللہ کریم اُس کے ساتھ ہے۔ 2۔ ہر گناہ پر پکڑ نہیں ہوتی مگر کوئی گناہ ایسا ہو جاتا ہے کہ کسی کے دل سے آہ نکل جاتی ہے، جس سے گناہگار کی ایسی پکڑ ہوتی ہے کہ بے ایمان کرکے ماردیا جاتا ہے۔ اسی طرح ہر نیکی پر ثواب ہے مگر ایسی کوئی نیکی ہو جاتی ہے کہ کسی کے دل سے واہ نکل جاتی ہے، جس سے نیکی کرنے والے کے سارے گناہ بخش دئے جاتے ہیں اور نفس مطمئنہ کا مالک بنا دیا جاتا ہے۔ اللہ کرے ہمارے کسی عمل سے کسی کے دل سے آہ نہ نکلے بلکہ ایسے نیک اعمال ہوں کہ ہر ایک کے دل سے واہ نکلے۔ 3۔ سوال پوچھا گیا کہ اللہ تعالی لاکھوں ماؤں سے زیادہ اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے تو کیا وہ اپنے بندوں کو جہنم کا عذاب دے گا تو جواب دیا ایسا ہر گز نہیں ہو گا مگر بندہ اللہ کا ہو۔ 4۔ زندگی میں ایمان والے کے لئے دنیاوی ہار جیت یا دُکھ سُکھ کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی کیونکہ مومن کو ہار سے صبر اور جیت سے شُکر کا درجہ ملتا ہے۔ اللہ کریم دُکھ سُکھ سے ہر مسلمان کی جلالی و جمالی تربیت کرتا رہتا ہے۔ 5۔ اکثر بندوں کا یہ رونا ہے کہ مجھے کوئی سمجھ نہیں پایا، میرا کوئی حق ادا نہیں کرتا، مجھے کوئی اچھا نہیں سمجھتا۔ مجھے مجھے۔۔۔ اس پر سوال کیا گیا کہ تو ہر ایک کا حق ادا کرتا ہے یا نہیں تو سمجھ آیا نہیں نہیں۔۔ 6۔ 24گھنٹوں میں ہر اچھا عمل ذکر کہلاتا ہے اور ہر بُرا عمل الا بلا بن جاتا ہے۔ 7۔ اللہ تعالی کی عبادت کرنے سے مقصود اللہ کریم کو راضی کرنا ہے، اسلئے اللہ کریم ہی مطلوب و مقصود ہے اور کوئی طاقت و تصرفات و کرامات نہیں چاہئیں۔ 8۔ دنیا دار رزق کی تلاش میں سستی اور غفلت کو جُرم سمجھتے ہیں لیکن اللہ والے اللہ کریم کی محبت میں غفلت کو جُرم سمجھتے ہیں اسلئے رزاق (اللہ) کی قدر رزق سے بڑھ کر کرتے ہیں۔ 9۔ پاگل جسے ہوش نہ ہو اور گل پہلے اور پا بعد میں آئے تو مطلب ہے کہ کوئی گل پا کر اللہ کا ولی بن گیا ہے۔ 10۔ غفلت کا مطلب ہے کہ اللہ سے رُخ موڑنا، ہر ایک کا دل توڑنا، دین کا مذاق اُڑانا، دنیا کو سینے سے لگانا، حقوق اللہ کو ضائع کرنا، بندوں کا حق کھایا کرنا، خود آگاہی سے فرار، خود فریبی کا شکار، خواہش کو پانے میں مگن ہر گناہ کام کرنے کی لگن، بندے پر قبضہ ہے شیطان کا، ذکر بھی گوارہ نہیں رحمن کا۔

عوام کی آواز
February 05, 2021

بوڑھے زانی پر ساتوں آسمان اور زمین لعنت کرتے ہیں.

اسلام وعلیکم رسول اکرم صلی اللہ علیہ آلہ و سلم نے فرمایا ساتوں آسمان اور زمین بوڑھے زانی پر لعنت کرتے ہیں.آقا صلی اللہ علیہ آلہ وسلم نے فرمایا .جب کوئی زنا کرتا ہے اس سے ایمان نکل جاتا ہے،اور جب زانی فعل زنا سے فارغ ہوتا ہے تو ایمان اس کی طرف لوٹ آتا ہے حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ آلہ و سلم نے فرمایا کہ ساتوں آسمان اور زمین بوڑھے زانی پر لعنت کرتے ہیں حتی کہ زانیوں کی شرم گاہوں کی بو جہنم والوں کو ایذا دے گی .اللہ اور اس کے فرشتے بوڑھے زانی پر لعنت کرتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ آلہ و سلم نے فرمایا جب کسی قوم میں زنا اور رشوت عام ہو جائے تو اس قوم پر قحط سالی مسلط کر دی جاتی ہے ایک اور حدیث میں ارشاد ہواکہ جب کسی قوم میں زنا اور سود خوری عام ہوجائے تو انہوں نے اپنے لیے عذاب تیار کر رکھا ہے.اس لیے اپنے آپ کو زنا جیسی لعنت سے دور رکھیں.رسول اکرم صلی اللہ علیہ آلہ و سلم نے فرمایا نوجوان اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں. اللہ تعالٰی ہم سب کو نیک عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائےاس اپنے دوستوں کو صدقہ جاریہ سمجھ کر سنڈ کرے اللہ حافظ

عوام کی آواز
February 05, 2021

کویوڈ 19 کراچی میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم کا آغاز

مراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کوڈ میں 19 ویکسین کی خوراک کی فراہمی کا اظہار کیا تو ویکسین کی فراہمی کے بارے میں بروک انفارمیشن فقدان کے بارے میں اظہار خیال کیا گیا اور انہوں نے کہا کہ حکومت کا صوبائی حکومت کوٹ ہے۔ مناسب ٹائم ٹیبل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ویکسین کی دستیابی۔ وہ ڈاؤس یونیورسٹی اسپتال ، اوجھا کیمپس میں کوکیڈ 19 ویکی نیشن مہم کے آغاز کے بعد صحافی کی دکانوں سے باتیں کرتی تھیں۔ “وفاقی حکومت نے اس سے پہلے فائدہ اٹھایا تھا۔ ہمیں اطلاع نہیں دی گئی ہے کہ کب اور کتنی مقدار میں خوراک کی ضرورت ہے۔ اس نے مزید کہا کہ صحت کے بارے میں احد جماعتوں نے چینی عہدوں کو قبول کرنے والی جماعتوں اور دوا ساز کمپنیوں سے بات چیت کی ہے اور براہ راست ویکسین لینے کی کوشش کرنی ہوگی۔ چین کی پاکستان کی مدد جب کسی نے نہیں کی۔ اس نے 500 ہزار000 کویوڈ 19 خوراکیں عطیہ کی ہیں جنوری سے سندھ میں 83 لوگوں نے خوراک لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ، پاکستان کی حکومت کی مشکور ہوں۔ تقریبا 78 78000000 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز ویکسین کی دستیاب خوراکوں سے حاصل کریں گے انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے لوگوں کو سہولیات فراہم کرتے ہیں ، خاص طور پر لوگوں کو سنبھالنے اور علاج کروانے والے کوویڈ کے 19 مریضوں اور ان کا علاج کرنے والے 320 ہالتھ کیئر ورکرز موجود ہیں۔ 180 میں 2000 سے پہلے انہوں نے فرنٹ لائن عملہ تشکیل دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں ویکسین مہم چل رہی ہے اور جس طرح ویکسین ملٹی بھی موجود ہے وہ بھی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ سندھ میں پہلی کوویڈ 19 ویکسین ڈاکٹر تنویر احمد کو سہولت دی تھی۔ اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو ، چینی قونصل جنرل لی بیجیان اور سکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی بھی موجود ہیں۔  ‘مردم شماری کی غلط اعداد و شمار’ وزیر صحت ڈاکٹر پیچھوہ خالقدینہ کوالٹی نے کوئٹہ 19 ویکی نیشن مہم کے آغاز کے بعد صحافی کی دکانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ کی موجودگی میں اس نے منظور شدہ 2017 کی متنازعہ مرض سے ویکیسینیشن مہم چلائی ہے۔ مشکلات کا شکار ہوسکتی ہیں۔ اس کا ڈیٹا بہت زیادہ۔ غلط ہے۔ اسی طرح ہم لوگ قومی ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن کرنے کی مدد کر رہے ہیں ۔ ویکسین کی افادیت کے بارے میں پوچھا گیا تھا ، اس نے کہا کہ وائرلیس جلدی سے تبدیل ہو رہی ہے اور اس کی وجہ سے لوگوں کو جلدی جلدی جلدی سے پلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئڈہ ۔19 صحت سے متعلق مریضوں کو بھی اس مرض کے قطرے پلانے کی ضرورت ہے۔ اس سے پہلے ڈاؤ اسپتال ، اوجھا کیمپس میں ، صحت سے متعلق صحت سے متعلق کوئویڈ 19 ویکسین حاصل کرنے والے عملے کو بیماری سے روکنے کے لئے تجویز کردہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا رہائش کی حیثیت رکھتے ہیں۔ کوئٹہ کے 19 وارڈوں میں فیض کے لئے کام کرنے والے لوگوں کو کل 78ن کو روکنے کے لئے فارنٹ لائن کارکنان کو دستیاب رہنے کی ضرورت ہے

عوام کی آواز
February 04, 2021

ایک جہاد میں دو صحابہؓ کی دعائیں

امام بغوی حضرت سعد بن ابی وقاصؓ سے نقل کرتے ہیں کہ غزوہ احد کے دوران حضرت عبداللّه بن حجشؓ نے مجھ سے کہا کہ “آئیے مل کر دعا کریں”میں انکے ساتھ ہو لیا ہم ایک گوشے میں چلے گئے وہاں میں نے تو یہ دعا کی کہ پروردگار! جب کل دشمن سے ہماری جنگ شروع ہو تو میرا مقابلہ کسی ایسے شخص سے کرائیے جو بڑا طاقت ور ہٹا کٹا ہو اس سے خالص آپ کی خوشنودی کی خاطر لڑوں اور پھر آپ مجھے اس پر فاتح فرمائیں حضرت عبداللّه بن حجشؓ نے اس دعا پر امین کہی پھر خود انکی دعا کی باری آئی۔ انہوں نے ان الفاظ سے دعا فرمائی “یا اللّه!مجھے کل کوئی ایسا طاقت ور شخص نصیب فرما جس سے میں آپ کی خوشنودی کیلئے لڑوں یہاں تک کہ وہ مجھے پکڑ کر میرے ناک کان کاٹے اور پھر جب میں قیامت کے دن آپ سے ملوں تو عرض کروں کہ میرے ساتھ یہ سلوک آپ کی اور آپ کی رسولؐ کی رہ ہوا ہے اور آپ جواب میں میری تصدیق فرمائیں”۔ حضرت سعدؓ فرماتے ہیں کہ عبداللّه بن حجشؓ کی دعا میری دعا سے بہتر تھی اسی روز جب دن ڈھلا تو میں نے دیکھا کہ انکی ناک اور کان ایک دھاگے میں لٹکا ہوے ہیں۔ تحریر:: ملک جوہر

ہٹلر کے بارے میں وہ باتیں جو آپ نہیں جانتے

ہٹلر جرمن تھا بلکہ وہ جرمنی کے مشرقی ہمسایہ ملک آیٹیریا بنگری میں پیدا ہوا تھا جو اب آسٹریا اور ہنگری نام کے دو ممالک میں تقسیم ہو چکا ہے۔ ۔ہٹلر نے وہیں تعلیم حاصل کی۔ اپنے والدین کے مرنے کے بعد اس نے ایک مصور کےطور پر اپنا مستقبل بنانے کی کوشش کی لیکن اس شعبے میں وہ بری طرح ناکام رہا۔ کم آمدنی کے باعث اسکی جوانی کی ابتدا تنگدستی سے ہوئی۔ جنگ عظیم اول کا آغاز ہوا تو بے روزگاری سے تنگ آکر ہٹلر نے اپنے ملک آسٹریا ہنگری کی فوج میں بھرتی ہونے کیلئے امتحان دیا لیکن اسے بھرتی کرنے سے انکار کیا گیا۔ کمانڈرنے ہٹلر سے کہا کہ تم اتنے کمزور ہو کہ رائفل نہیں اٹھا سکتے جنگ کیا خاک لڑو گے؟ بٹلر نے اپنے باپ کے مرنے کے بعد جلد ہی اس کی قبر پر جانا چھوڑ دیا ۔ وہ اسکے سخت گیر رویے کی وجہ سے اس سے نفرت کرتا تھا لیکن اسے اپنی ماں سے بے حد محبت تھی۔ دوسری جنگ عظیم میں جب اسکی شکست یقینی ہو گئی تو وہ ایک زیر زمین بنگر میں جا چھپا۔ اس بنکر میں اس نے خود کشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ اس بنکرکے ایک کونے میں ہٹلر نے اپنی ماں کی تصویر لگا رکھی تھی۔ وقت انسان کو کیا سے کیا بنا دیتا ہے ۔ ہٹلر نے آغاز جوانی میں ایک عظیم مصور بننے کاخواب دیکھا تھا۔ ماں باپ کی وفات کے بعد وہ تصویریں بناتا مختلف محفلوں میں بیچ کر روزی روٹی کماتا تھا لیکن آسٹریا ہنگری کے ولی عہد پر گولی چلنے کے باعث پہلی جنگ عیم چھڑ گئی ۔ اس جنگ کی وجہ سے عالمی فوجیں اپنے بھرتی کے معیار کم کرنےمجبور ہو گئیں اسطرح ہٹلر بھی آسانی سے بھرتی ہو گیا۔ بعد میں ہٹلر نے جب نازی تنظیم کھڑی کی تو مصوری کی مہارت اس کے بہت کام آئی – اپنی تنظیم کا لوگو اور جھنڈا ہٹلر نے اپنے ہاتھ سے تخلیق کیا تھا۔ اپنی فوج کی وردی اور بیجز بھی اس نے خود ڈیزائن کیے۔ پہلی جنگ عظیم ہو کہ ہٹلر نے ایک عام فوجی کے طور پر لڑی، اس میں وہ اتحادیوں کے کیمیکل ہتھیاروں کا شکار ہوا ۔ جس کی وجہ سے وہ وقتی طور پر اندھا ہو گیا۔ لیکن مختصرعلاج کے بعد اس کی بصارت ایک بار پھر سے کام کرنے لگی اور اس کو پہلے کی طرح دیکھائی دینے لگا ۔ ہٹلر کو اپنی رشتے کی بھتیجی (23) سالہ گیلی رابا سے عشق ہو گیا۔ کیلی نے ایک بار اپنی دوست سے کہا کہ میرے چچا مجھ سے ایسے ایسے مطالبے کرتے ہیں کہ کسی کو بتاؤں تووہ یقین تک نہ کرے۔ مگر یہ راز زیادہ دیر تک چھا نہ رہ سکا اور یہ سکینڈل اخبارات میں دھول اڑانے لگا۔ ہٹلرکی زندگی تلخ ترین ہو گئی اور اسکے سوشلسٹ مخالفین نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔ اس پر گیلی نے بدنامی کے خوف سے خود کشی کر لی جسے مخالفین نے قتل قرار دے دیا۔ قرب تھا کہ ہٹلر کا سیاسی کیریئر ختم ہو جاتا لیکن ایسے میں اسے گیلی سے ملتی جلتی لڑکی (19) سالہ ایوا برائون مل گئی ۔ کہتے ہیں کہ یہ لڑکی ہٹلر سے عشق کرتی تھی۔ اس لڑکی کو ہٹلرکے فوٹوگرافر نے ہٹلر تک پہنچایا ۔ ہٹلر نے ایوا سے شادی کا اعلان کر کے مخالفین کےمنہ بند کر دیے۔ ہٹلر نے اپنی موت سے چند گھنٹے پہلے ہی اس نے ایوا سے شادی کی جس کے بعد اس نو بیاہتہ جوڑے نے خودکشی کرلی -ہٹلر کی ایک عجیب عادت یہ تھی کہ وہ تقریر سے پہلے ہی مختلف انداز میں تصویریں بنا کر دیکھتا تھا کہ اس کا کون سا انداز کیسا لگ رہا ہے ۔ اس کام کیلئے اس نے ایک مستقل فوٹوگرافر رکھا ہوا تھا۔ ہٹلر جیسی مو نچھیں جرمنی میں پہلے ہی رواج پا چکی تھیں، ہٹلر جنگ عظیم اول میں ایک خندق میں چھپا بیٹھا تھا کہ اتحادیوں نے گیس شیل پھینک دیا۔ گیس شیل کے زہریلے دھویں سے بچنے کیلئے ہٹلر نے جب دستیاب ماسک پہننے کی کوشش کی تو ماسک اسکی بڑی بڑی موچھوں سے اٹھنے لگا ۔ جس پر ہٹلر ماسک نہ پہن سکا اور مجبورا اسے کئی سیکنڈ تک سانس روکنا پڑی۔ گیس کا اثر ختم ہوتے ہی اس نے سکھ کا سانس لیا اور جتنی موچھیں ماسک پہننے میں رکاوٹ بن رہی تھیں انہیں اندازے سے کھیچ کر اپنے چہرے سے جدا کر دیا کیونکہ گیس شیل کسی بھی وقت دوباره آسکتا تھا اور ہٹلر کو اپنی زندگی مونچھوں سے زیادہ پیاری تھی۔ اس طرح اس نے اپنی مونچھوں کے سٹائل کو ہمیشہ کے لیے برقرار رکھا جو کہ آج تک اسکی پہچان ہے۔ دوسری جنگ عظیم اور اسکی خودکشی کے بعد اسکی موت اور زندگی کے بارے میں بھی کافی کانسپریسی تھیوریز موجود ہیں اور بہت سے لوگوں نے اسکو دیکھنے کا بھی دعوی کیا تھا۔ لوگوں کہنا یہ تھا کہ ہٹلر نے درحقیقت خود کشی نہیں کی تھی بلکہ وہ بھیس بدل کر بھاگ گیا تھا۔ لیکن اسکے بعد وہ کبھی منظر عام پر نہیں آیا ۔ اس لیے اسکی خود کشی کو ہی تاریخ کا حصہ بنا دیا گیا۔ اس کا ثبوت بعد میں روس نے اسکے باقیات اور دانتوں کے ڈی این اے سے نکالا تھا کہ جس شخص کو آگ میں جلایا گیا تھا وہ خود ہٹلر تھا۔

عوام کی آواز
February 04, 2021

سفر کے دوران قے، متلی کا آسان علاج

اکثر لوگ بس یا کار میں سفر کے دوران سرچکر، متلی، قے یعنی الٹی کا شکار ہو جاتے ہیں انسانی دماغ اس طرح کے ملے جلے سگنلز یعنی متضاد پیغامات کو برداشت نہیں کرپاتے تب ہمیں سرچکر، متلی اور قے وغیرہ کی شکایت ہو جاتا ہیں۔ ایسے لوگوں کیلئے کچھ آسان دیسی طریقے لکھیں ہے جس پر عمل کرکے اس بیماری سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ ادرک کا استعمال سے متلی کا علاج اسطرح مریضوں کو چائیے کہ ادرک اس بیماری کا آسان ترین حل ہے۔ سفر سے قبل ایک گھنٹہ تھوڑا سا ادرک کھالیں اس سے سفر کے دوران متلی، سر چکر آنا بند ہوجائے گی یا دوران سفرادرک کی کچھ مقدار چبانے سے طبیعت بہتر ہو سکتا ہے۔ چینی اور نمک کی مکسچر چینی اور نمک کا شربت متلی مریضوں کیلئے بہترین علاج ہے۔ ایک گلاس پانی میں ہلکی سی نمک اور ایک بڑا چمچ چینی شامل کر لیں ۔ اس پانی کو پینے سے الٹی رک جاتی ہے۔ دوران سفر کسی بوتل میں چینی اور نمک شربت بناکر استعمال کر سکے ہیں۔ سامنے دیکھے متلی کا ایک اور آسان حل یہ ہے کہ گاڑی کی کھڑکی سے باہر اس طرف دیکھیں جس طرف گاڑی سفر کررہی ہو، اس سے اندرونی حس کو توازن کے احساس کو بہتر کرنے میں مدد مل سکے گی۔ تازہ ہوا لینے سے بھی سر چکرانے یا متلی کے مسئلے میں کمی آجاتی ہے۔ آنکھیں بند کرنا سر چکرانے مریض کو چائیے کہ سفر کے دوران آنکھیں بند کیا کرے یا اگر ممکن ہو تو کچھ دیر کے لیے سوجائیں۔ اس سے بھی اپکے کان اور آنکھوں کے اندرونی حصے کے مابین تضاد پر قابو پانے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔ چیونگم چبائیں متلی یا قے سے بچنے کا ایک اور آسان طریقہ یہ ہےکہ چیونگم یعنی بابل دوران سفر موثر ثابت ہوتی ہے، مگر چیونگم ہی واحد ذریعہ نہیں، کچھ کھانا بھی توازن کے درمیان تصادم کے اثرات کو کم کردیتا ہے۔ پیاز اور پودینہ دوران سفر پیاز کے عرق پی جانے سے متلی اور الٹی بند ہوسکتی ہے ۔ ایک چمچ پیاز کا عرق پی لیں یا پیاز کے عرق کو ادرک کے رس کے ساتھ ملا کر بھی پیا جاسکتا ہے پودینہ کو کھانے اور اس کی مہک سے ذہن کو سکون مل جاتا ہے۔ الٹی کی حالت میں ان دیسی ٹوٹکوں سے علاج کرنے کے ساتھ ساتھ بھاری غذا کھانے سے بھی پرہیز کریں ۔ پانی کا استعمال زیادہ کیا کرے اور تازہ پھل یا پھل جوس پیا کرے ۔ دودھ یا دودھ سے بنی ہو ئی چیزیں یعنی چائے وغیرہ نہ پیئے ۔ دوران سفر اپ ڈاکٹر مشورہ کے مطابق دوائی بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

عوام کی آواز
February 04, 2021

سبزیوں اورپھلوں میں پائے جانے والے وٹامنز کے فائدے اور نقصانات

وٹامن جس کو ہم اردومیں عام طور پرحیاتین کہتے ہیں۔ یہ غذا میں شامل انسانی جسم کو تندرست و توانا بنانے اوربیماریوں سے بچانے کا کام کرتے ہیں۔ یہ عام طورپرپھلوں اور سبزیوں میں موجود ہوتے ہیں اور بیماری کی صورت میں انجیکشن کے زریعے جسم میں منتقل کیے جانے ہیں۔ عام طور پر وٹامنز اے،بی،سی،ڈی،ای اور وٹامن کے کا زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ اب ہم دیکھتے ہیں کہ کون کون سے وٹامنز کن کن اشیاء میں پائے جاتے ہیں اور ان کے فوائداور نقصانات کیا ہیں۔ وٹامن اے(A) یہ وٹامن گھی،مکھن،گاجر،انڈا،مچھلی،کلیجی،جانورں کی چربی اور دودھ سے بننے والی اشیاء میں موجود ہوتا ہے۔ یہ وٹامن آنکھوں کی نظرکے لیے بہت مفید ہے۔ اس وٹامن سے پھیپھڑوں کی بیماری کا علاج ہوتا ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے اس کی وجہ اس کا چربی میں شامل ہونا ہے۔ اس لیے بچوں کے علاج کے لیے ڈاکٹر سے رہنمائی ضروری ہے۔ وٹامن بی(B) بہت ہی مفید یہ وٹامن اپنی بہت سی قسمیں رکھتا ہے۔ یہ وٹامن گائے کے دودھ،پتوں والی سبزیاں،سورج مکھیا،پالک اور گری دار میوں میں پایا جاتاہے۔ اس وٹامن کی زیادتی جسم کو نقصان نہی پہنچاتی کیونکہ یہ چربی میں شامل نہیں ہوتا اور جسم کے پانی سے حل ہوکر نکل جاتا ہے۔ لیکن اس کی کمی سے جسم تھکا رہتا ہے اور بھوگ بھی کم لگتی ہے۔ اور جسم میں خارش بھی پیدا ہوتی ہے۔ وٹامن سی(C) یہ وٹامن بہت بڑی مقدارمیں آملہ میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ پھلوں میں جیسے سنگترے،مالٹےاور لیموں میں پایا جاتاہے۔ یہ جسم کی خوبصورتی کو اُبھارتا ہے اور بالوں کی نگہداشت بھی کرتا ہے۔ اس کی کمی سے جسم میں کیلشیم کی کمی واقع ہوتی ہے۔ تھکن اور ہڑیوں میں درد اس کی کمی کی نشانی ہے۔ وٹامن ڈی(D) یہ وٹامن مچھلی،انڈے،دودھ اور مکھن میں اپنی زیادہ مقدار رکھتاہے۔ اس کے علاوہ یہ بادام انڈے کی زردی اور خشک میوؤں میں موجود ہوتا ہے۔ سورج سے آنے والی روشنی بھی اس کا سبب ہے۔ یہ بلڈ پریشر کم کرنے اور دل کی شریانوں کی سوجن کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔ یہ کینسر سے بھی بچاتاہے اس کی کمی قوت تولید میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ Also Read: https://newzflex.com/32690 وٹامن ای(E) یہ وٹامن گندم،سلاد،آلو،بندگوبھی،چقندر،اخروٹ،بادام،پستہ،تل،خوبانی،ناریل،مونگ پھلی،انڈا اور دودھ میں موجود ہوتا ہے۔ یہ آپ کی جلد کے نکھارمیں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن اس کی زیادہ مقدار سے خون بہنے کا مسلہ سامنے آتا ہے اس لیے اس کی مناسب مقدار استعمال کریں۔ وٹامن کے(K) یہ وٹامن پتے والی سبزیاں مثلاً پالک،ساگ،گوبھی،بندگوبھی جیسی اشیاء میں موجود ہوتا ہے۔ یہ جسم کے خون کو پتلا ہو کر بہنے سے روکتا ہے۔ اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال غیر ضروری ہے اس کو استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

عوام کی آواز
February 04, 2021

سال کے آخر تک تمام شہریوں کو ویکسین کرنے کا اعتماد

اسلام آباد: وفاقی عمل کے ساتھ سرکاری طور پر وزیر اعظم عمران خان نے منگل کو شروع کیا، حکومت اس بات پر یقین ہے کہ پاکستانی شہریوں کو سال کے اختتام تک مکمل طور پر روک دیا جائے گا. نیشنل کمانڈر اور آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ویکسین کو خریدنے کے لئے تفصیلی منصوبوں کو تیار کیا ہے، اس کو تقسیم کرنے اور واضح طور پر وضاحت شدہ ترجیحات پر شہریوں کو اس کے انتظام کرنے کے لئے تیار کیا ہے. ان منصوبوں – ڈان کی طرف سے دیکھا – پروجیکٹ ٹائم لائنز اور ھدف شدہ نمبروں کے ساتھ کام کے انتظام کے لئے وسیع فریم ورک فراہم کریں. وفاقی منصوبہ بندی اور ترقی کے وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ “میرا فکر بہت زیادہ ویکسین ہو گا اور نہ ہی کافی لوگوں کو انجکشن کرنے کے لئے تیار ہے.” انہوں نے ملک کے بڑے پیمانے پر آپریشن کو فروغ دینے کے لئے تیار کیا ہے جس میں کود -1 سے لڑنے اور کامیابی کی کہانیوں کو باطل کرنے میں کامیاب کیا گیا ہے – بڑے پیمانے پر مشکلات کے باوجود. یہ مشکلات نمبروں میں ظاہر ہوتے ہیں. یہاں صحت ڈاکٹر ڈاکٹر فیصل سلطان پر وزیر اعظم کے خصوصی اسسٹنٹ نے ان نمبروں کی وضاحت کی ہے: پاکستان کی تخمینہ آبادی 220 ملین افراد پر لے جاتی ہے. یہ ایک عالمی حقیقت یہ ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے لوگ ایک ویکسین کی ضرورت نہیں ہوگی. اگر ہم مجموعی طور پر 18 سال سے کم عمر کے تمام پاکستانیوں کو نکالتے ہیں، تو تقریبا 100 ملین افراد کو چھوڑ دیا جاتا ہے. ماہرین کا خیال ہے کہ آبادی ایک ہی مصیبت سے متاثر ہوتا ہے اگر 70 فی صد افراد کو وائرس سے متاثر کیا جاتا ہے یا ویکسین کو منظم کیا جاتا ہے. تقریبا نمبروں میں اس سال 100 ملین پاکستانیوں کا یہ مطلب ہے کہ اس کی تعداد 18 سال کی عمر میں ہے، 70 ملین ویکسین کی ضرورت ہوگی (یہ ان تمام لوگوں کو نہیں لے لیتا ہے جو پہلے سے ہی انفیکشن اور اس سے بازیاب ہوتے ہیں). پاکستان 70 ملین شہریوں کے لئے ویکسین کیسے خریدتا ہے؟ اور کتنا وقت لگے گا؟ اسکاوکو کی طرف سے تیار کردہ منصوبوں، اور وفاقی کابینہ کی طرف سے منظور شدہ، حکمت عملی کی وضاحت. اسد عمر کا کہنا ہے کہ “فنڈز ایک مسئلہ نہیں ہیں.” انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ویکسین کی منصوبہ بندی کے لئے تمام اخراجات کو پورا کرنے کے لئے کافی رقم کی منظوری دی ہے. ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے اسے بتایا ہے کہ اگر وہ زیادہ فنڈز چاہتے ہیں، تو وہ بھی کسی بھی ہچکچاہٹ کے بغیر منظور نہیں کی جائیں گی. منصوبہ کے مطابق، ویکسین کی خریداری کے لئے تین مواقع موجود ہیں: سب سے پہلے، ایک مینوفیکچرنگ ملک، دوسرا، دوسرے ویکسین اور امونیزز (GAVI) اور نجی شعبے کے ذریعے گلوبل الائنس کے ذریعہ. 70 ملین پاکستانیوں کے ویکسین کے ساتھ ویکسین کی جائے گی، خریداری کی تعداد میں منصوبہ بندی کے طور پر مندرجہ ذیل ہیں: چین نے سینکھمم ویکسین کے 0.5 ملین افراد کو تحفے دیا ہے جس میں 0.25 ملین افراد کی مدد ملے گی. گوی نے آرازازینکا، اور ممکنہ طور پر پیفائزر، 45 ملین پاکستانیوں کے لئے ویکسین فراہم کرنے کا عزم کیا ہے. چینی ویکسین کیننو ٹیسٹنگ کے اس مرحلے میں ہے اور پاکستان نے 20 ملین شہریوں کو ویکسین کرنے کے لئے خوراک بکوں کی ہے. یہ تین ذرائع کے ساتھ ساتھ ہدف 70 ملین پاکستانیوں کا 65.25 ملین کا احاطہ کرے گا جو ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے. سرکاری منصوبہ میں شامل ہونے والے ویکسین کے کم سے کم دو اضافی ذرائع ہیں. روسی ویکسین سپٹیک نے مرحلے 3 ٹرائلز میں 93 فیصد افادیت ظاہر کی ہے. پاکستان نے روس کے ساتھ روس کے ساتھ مذاکرات میں ہے. اس کے علاوہ، حکومت کو نجی شعبے کو ویکسین درآمد کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کر رہی ہے. تاہم، درآمد کنندہ کو NCOC کے ساتھ ویکسین کو رجسٹر کرنے کی ضرورت ہوگی اور صرف اس صورت میں حاصل کی جا سکتی ہے جو حکومت کی طرف سے منظور شدہ اور رجسٹرڈ ہیں. ویکسین کے دو ذرائع – روس اور نجی شعبے کے اسپیکک – چھوٹے فرق کو چھوڑنے کے لئے کافی ہونا چاہئے. تاہم، یہ ایک مسئلہ نہیں ہوسکتا ہے. ڈاکٹر فیصل سلطان، صحت پر SAPM، اس بات کا یقین ہے کہ 70 ملین پاکستانیوں کی تعداد میں ویکسین کی نظر ثانی کی حد تک ہدف ہوسکتی ہے، لیکن اصل نمبر کم ہو جائے گی. وہ اس بات کا دعوی کرتے ہیں کہ اگر ہم ان 70 ملین کے درمیان شہریوں کی تعداد میں فیکٹر ہیں جو ویکسین سے انکار کرے گی اور کسی وجہ سے اس کے لئے انتخاب نہیں کرے گا، اصل میں ان کی اصل حقیقت نمبر ویکیپیڈیا کے لئے 40-50 ملین تک ہوگی. انہوں نے کہا کہ “مجھے یقین نہیں ہے کہ ہم ویکسین کے ساتھ سپلائی کی طرف کا سامنا کریں گے.” “ہم مطالبہ کی طرف سے زیادہ فکر مند ہیں.” ٹائم لائنز اسی طرح اہم ہیں. سرکاری منصوبہ اور اس کے تخمینوں کے مطابق، Sinopharm پہلے ہی دستیاب کیا گیا ہے جبکہ astrazeneca مارچ کی طرف سے خریداری کی امکان ہے. کینوسنو، اگر یہ منظور کیا جائے تو، مارچ میں ممکنہ طور پر پائپ لائن میں بھی ہو جائے گا. پیفائزر بعد میں آسکتا ہے جبکہ اسپٹینک اگلے مہینے یا دو میں حصول کے لئے تیار ہوسکتا ہے. ویکسین کے مختلف مراحل کے لحاظ سے کیا مطلب ہے؟ حکام کا کہنا ہے کہ وہ آرام دہ اور پرسکون دعوی کر سکتے ہیں کہ 2021 کے اختتام تک تمام پاکستانی شہریوں کو ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے. ویکسین کی پیداوار تیزی سے تیز ہو گی کیونکہ زیادہ مینوفیکچررز سال کے دوران مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کو مارکیٹ میں لے جاتے ہیں. ابھی تک کچھ بے شمار ہیں. پاکستان کینوسنو پر بینکنگ ہے اور ہم نے پہلے سے ہی 20 ملین خوراک (پہلے ہی ایک خوراک ویکسین) ہے، لیکن ایک مسئلہ ہوسکتا ہے

عوام کی آواز
February 04, 2021

رزق کی بندش کی سب سے بڑی وجہ

رزق کی بندش کی سب سے بڑی وجہ زیارت علی رضی اللہ عنہ نے کہا: گناہوں کے تین نتائج پکے ہیں۔ اللہ پاک روزی پر پابندی لگاتا ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ یہاں تک کہ دولت مند اور مالدار لوگ ، یہاں تک کہ فیکٹریوں کے مالک بھی ، گناہوں کی قطار میں گھبراتے ہیں- اگر وہ اللہ کو ناراض کرنے کی کوشش کرتے ہیں تووہ انہیں مال دینے کے بعد بھی تنگ کردے گا اور موقع پر اللہ ان کے لئے رزق حاصل کرنا سخت کردے گا۔ ایک شخص عشاء کی نماز کے بعد حضرت علی کے پاس یہاں پہنچا اور کہا ، “اے حضرت علی ، میں بہت امیر ہوتا تھا ، پھر اچانک ہی میری رہائش گاہ سے نقد جانے لگا اور میرا کاروبار قریب ہی قریب ہونے لگا۔ مجھے اب سمجھ نہیں آرہی ہے۔ مجھے اب یہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ختم ہوتا ہے۔ یہ شخص اپنی شکایات سنتا رہتا تھا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان کی کمزوری بات کو سمجھا اور کہا: اے انسان ، اگر تم اپنے گناہوں کو ترک کر دو گے ، تو تم اپنے گناہوں کو ترک کر دو گے ، تب تمھارے گھر میں رزق آنے لگے گا۔ پورا ہونا شروع ہوگا اس شخص نے کہا ، مجھے اس کا دسواں حصہ دو۔ میں اپنے گناہوں سے کیسے نجات پاسکتا ہوں؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا ، “اے انسان ، آپ اپنی زندگی کے طرز پر ہر روز کوئی نہ کوئی گناہ کرتے ہیں اور اسے مقصد کے مطابق کرتے ہیں ، اب آپ نماز نہیں پڑھتے اگر اب آپ مسجد نہیں جاتے ہیں تو نماز پڑھنا شروع کردیں۔” اگر وہ الکحل پیتا ہے تو پھر شراب کی فراہمی کرو۔ جو جان بوجھ کر برائی کرتا ہے ، برائی کو مہی .ا کرتا ہے۔ گناہ ترک کرو۔ اگر کوئی فرد آپ کی مخالفت میں کوئی گناہ کرتا ہے تو اسے سمجھنے کے سوا ، اللہ سے سونے سے پہلے گناہوں کی معافی مانگیں۔ اللہ دلوں کے رازوں اور تراکیب سے واقف ہے ، آپ ان گناہوں کو پہچانتے ہیں جو مجھ پر ہونے لگے سوائے اس کے سمجھنے کے اے اللہ مجھے ان گناہوں کو معاف کردے انشاء اللہ آپ یہ کریں گے تو آپ کے پکڑے ہوئے معاملات بھی اس کے ساتھ ساتھ ہونے لگیں گے زیادہ تر انسان کہتے ہیں کہ میرا معاہدہ باقی رہ گیا ہے اسے حاصل کرنا باقی ہے کچھ مقصد کے لئے ہے جب وہ جاتے ہیں تو قصوروار ، وہ کہتے ہیں کہ کسی نے کچھ مکمل کرلیا ہے ، خدا ان کو بھی بچائے ، کوئی بھی کچھ نہیں ہے۔کیا اللہ ہمارے گناہوں کی حقیقت کی وجہ سے ہمارے رزق کو روکتا ہے؟ ایسا لگتا ہے کہ کسی بھی شخص نے کاروبار بند کردیا ہے۔ وہ کسی بھی شخص کے بارے میں کیوں سوچتے ہیں کہ ایک چھوٹا خدا ہے؟ وہ کاروبار کیوں چلاتے ہیں؟ اللہ نے اسے چلانا ہے اور خود اللہ نے اسے ختم کرنا ہے۔ اگر اب یہ نہیں رکتا ہے تو ، اسے روکا نہیں جاسکتا۔ اگر اللہ اب دینے کی خواہش نہیں کرتا ہے ، پھر اگر ساری مخلوقات اکٹھی ہوجائیں تو وہ کچھ بھی فراہم نہیں کرسکتی ہے۔ آئیے ہم ضرور توبہ کریں اور دیکھیں راستہ کھلا ہے یا نہیں۔ یہ چھوٹے چھوٹے کاموں کا اشارہ ہے۔ وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ کسی بھی فرد نے کچھ کام انجام دیا ہے تاہم وہ اس کا تدارک نہیں کرسکتے ہیں ، تاہم جواب ایک ہی ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ تنہائی میں وضو کرنا اور دو رکعتیں پڑھنا۔ میں اپنے خدا نے آج کے دن کے لئے وقف کردہ تمام گناہوں سے توبہ کرتا ہوں۔ میں آج کے بعد مزید نافرمانی نہیں کروں گا۔ اگر آپ اللہ کے ساتھ صلح کرلیں تو اللہ آپ کے لئے بند دروازے کھول دے گا۔ تو دوستو ، صحیح جزو کا اشتراک صدقہ کرنا ہے۔ اپنے دوستوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ قابل عمل اتنا شئیر کریں تاکہ سب اور گروہ کام کرسکیں۔ جزاک اللہ خیر

عوام کی آواز
February 04, 2021

موبائل فون ایک کارآمد ڈیوائس

موبائل فون دورِ جدید کی سب اہمیت والی ڈیوائس موبائل فون ہے، آج کے اس تیز رفتار دور میں اس کا استعمال بہت عام ہوچکا ہے پہلے دور میں لوگ ٹیلی فون استعمال کرتے تھے جو بہت مہنگا پڑتا تھا لیکن سائنسدانوں کی محنت اور لگن کی بدولت ٹیلی فون کو موبائل فون کی شکل دے دی گئی ہے۔ جس کے ساتھ نہ کو تار ہے، اور نہ ہی یہ موبائل بہت بڑے ہوتے ہیں۔ اس کا دارومدار صرف ایک چھوٹی سی سم اور اس کے اندر ہی بیٹری ہے جس کو لگانے سے آپ باآسانی بات کرسکتے ہیں، نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ باہر کے ملکوں میں بھی بات کرسکتے ہیں۔ کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ پر اکیسویں صدی سے پہلے موبائل فون بہت مہنگے ہوا کرتے تھے لیکن جوں جوں ٹیکنالوجی اور جدد میں اضافہ ہوتا گیا تو موبائل فون بہت ستا ہوگیا اور ہر فرد کی پہنچ تک آگیا۔ پہلے موبائل فون نمبروں کو ظاہر کرنے والے ہوتے تھے لیکن اب ٹیکنالوجی سے یہ بڑی سکرین والے ہوگئے ہیں۔ اور انہیں ٹچ موبائل کا نام دیا گیا ہے، اس پر مختلف قسم کے ایپ ہیں جن کی مدد سے اسے چلایا جاتا ہے۔ موبائل فون پر مصروفیت ان ایپس کو سافٹ وئیر بھی کہا جاتا ہے۔ جیسے یہ سافٹ وئیر کمپیوٹر پر چلاتے ہیں اسی طرح اب موبائل میں بھی یہ ایسے ہی سافٹ وئیر چلتے ہیں۔ ان میں فیس بک ، اِن سٹاگرام، ویڈ میٹ، یوٹیوب، گوگل وغیرہ شامل ہیں۔ اور ان کے علاوہ کمپنی موبائل فون میں خود بھی سیٹنگ کر کے بھیجتی ہے۔ جس میں بہت سے سافٹ وئیر خود ہی ہوتے ہیں۔ جن کی مدد سے موبائل باآسانی چلایا جاتا ہے۔ اور موبائل پر انٹرنیٹ بھی چلایا جاتا ہے، اور یہ ایپس بھی انٹرنیٹ پر چلاتے ہیں، اسی نیٹ پر چلانے والے اور اپنی پوسٹیں یا ویڈیو وغیرہ اپ لوڈ کرنے کو اور انٹرنیٹ کے ذریع سے ایک دوسرے کے رابطے میں رہنے اور ایک دوسرے کو خبریں پہنچانے کو سوشل میڈیا کہتے ہیں۔ لوگ آج کل موبائل فون اسی لیے اتنا زیادہ استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ موبائل استعمال کرتے ہوئے بہت مصروف رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ آج وٹس ایپ کے نام سے بھی ایک سافٹ وئیر ہے جو گروپ بندی کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ اور لوگ ایک دوسرے کو دوست بناتے اور وٹس ایپ پر ویڈیو، تصویریں ، اور پیغام بھی بھیجتے ہیں۔ اس کی مدد سے لوگ ایک دوسرے سے لائیو ویڈیو کال بھی کرتے ہیں۔ اسی طرح ٹک ٹاک آج کل مشہور ہوا ہے۔ جس پر لڑکے اور لڑکیاں مختلف ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو دیکھاتے ہیں۔ اس لیے موبائل فون دورِ جدید کی سب سے ضروری اور مشہور ڈیوائس ہے۔ موبائل فون کے بُرے اثرات موبائل فون کے جہاں بہت اچھے اثرات ہیں۔ وہیں یہ بہت بُرے اثرات بھی چھوڑتا ہے ۔ اس کا بہت زیادہ استعمال انسان کو جلد بوڑھا کر دیتا ہے۔ کیونکہ اس کے زیادہ استعمال سے نظر کمزور اور جسم کے پٹھے، ہڈیاں ، دل، دماغ، اور دیگر اعضاء کمزور اور بُری طرح خراب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے جتنی ضرورت ہو اتنا ہی اس کو استعمال کرنا چاہیے۔

عوام کی آواز
February 04, 2021

نیوز فلیکس اور ویوز کا مسلہ

اسلام وعلیکم نیوزفلیکس پر کام کرنے والے بہت سے لوگ دل ہار بیٹھے ہیں .ان کا کہنا ہے کہ آرٹیکل لکھ رہے ہیں مگر ویوز نہیں آرہے ہیں تو لوگوں کے لئے میں یہ کہنا چاہوں گی کہ ہر کام میں وقت تو لگتا ہے آپ لوگ نیوز کو بھی چھوڑ دے آپ لوگ پیسوں کو بھی چھوڑ دیں آپ لوگ صرف اور صرف اپنے لکھنے پر توجہ دیں ساری کی ساری ایک بات ہمیشہ یاد رکھئے گا اگر آپ لوگ پیسے اور ویوز کو ہی دیکھتے رہیں گے تو آپ کبھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے ابھی عرصہ ہی کتنا ہوا ہے کام کرتے ہوئےبندہ آٹھ دس آرٹیکل یا بییس آرٹیکل لکھ لے اور توقع کرے پیسے کی تو ایسا نہیں ہوتا کسی بھی کام میں جب تک استقامت نہ ہو تو وہ کام نہیں ہوتا. آپ لوگ اپنے کام پر قائم رہیں اور لکھتے رہے ایک دن کامیابی مل جاے گی کچھ وقت تو دیں نا اللہ آپ کے صبر کا پھل ضرور دیں گے پریشان نہ ہو اور دل چھوٹا نہ کریں اور روز اپنے ویوز چیک کرنا چھوڑ دے دے اللہ کسی کی رتی برابر بھی محنت رائگاں نہیں کرتے آپ لوگ اس بات پر یقین رکھے نا اپنا معاملہ اللہ پر کیوں نہیں چھوڑتے آپ لوگ پھر دیکھیں منزل کتنی آسان ہو جائے گی. انشاء اللہ

عوام کی آواز
February 04, 2021

میری ان باتوں پر عمل کریں ضرور آپ کو ایک تحریر پر 5ے 10 ڈالر ملے گے؟

السلام و علیکم شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے، اسلام و علیکم رائٹر امید کرتا ہوں آپ سب خیریت سے ہوں گے، اگر آپ کے دماغ میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ نیوز فلکس کی طرف سے آپ کو پیسے ملے گئے تو میں آپ کو اس کا جواب دیتا آپ پریشان نہ ہوں نیوز فلکس کی ٹیم آپ کو ضرور پیسے دے گی . آپ کے دوسرے سوال کا جواب دینے سے پہلے میں آپ کو تحریر لکھنے کا طریقہ بتاتا ہوں . تحریر کو شروع السلام و علیکم سے کریں اس سے آپ کے الفاظ میں اضافہ ہوگا اور خوبصورت بھی لگے گی. اس سے نیچے شروع کرے.فل سٹاپ اور کوما کا خاص خیال رکھے .اپنے ٹائٹل کو دو سے تین مرتبہ استعمال کرئے. اس طریقے سے لکھی ہوئی تحریر یقین سے کہتا آپ کو 5 ڈالر ملے گئے . 10 ویوز پر ایک ڈالر ملتا ویسے تو آپ کو 100 ویوز پر ایک ڈالر ملتا. تحریر کو آسان اور عام الفاظ میں لکھے. حرف کی غلطی نہ ہوں. تحریر کو چھوٹے ٹکڑوں میں اور آسان انداز میں لکھے تاکہ پر هنے والا اچھی طرح اس کو پڑھ سکے. تحریر کو مختصر انداز میں لکھے. ٹائٹل کو خوبصورت انداز میں لکھے تاکہ لوگ اسے زیادہ سے زیادہ پڑھیں اور آپ کے ویوز اضافہ ہو. کیٹیگری ضرور بتائے آن کیٹیگری سے ڈالر کم ملتے ہیں. اسے اپنے دوستوں کے ساتھ شائر کریں. اللہ حافظ.

عوام کی آواز
February 04, 2021

یوٹیوب سرچ پیج پر ویڈیو کو کس طرح رینک کرنا ہے؟

جب ہم ویڈیو کو درجہ بندی کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو پھریوٹیوب پر ہم اپنے حریفوں یا ان چینلز کو سوچتے اور تجزیہ کرتے ہیں جو پہلے ہی ہمارے چینل کے زمرے یا مطلوبہ الفاظ پر درج ہیں۔ اس مطلوبہ الفاظ کی درجہ بندی جانچنے کے بعد پھر ہم ان کے حریفوں کو پیٹنے کے طریقے تلاش کرنے کے لئے دن رات کام کرتے ہیں۔ ہمیشہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ اس دنیا کی ہر مشکل پیچھے کے حل کو چھپاتی ہے۔ جب آپ کو کسی بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو پھر اس کے بارے میں پریشان نہ ہوں بس مسکرائیں اور یہ سوچیں کہ خدا آپ کو مزید علم دینے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ آپ اس مسئلے کو حل کرنے میں کوئی سبق سیکھتے ہیں۔ تلاش کے صفحے میں ویڈیو کی درجہ بندی کے لئے اہم اقدامات: جب ہم تلاش کے صفحے پر کسی ویڈیو کو درجہ دینے کی کوشش کرتے ہیں تو پھر سب سے پہلے ہمیں اپنے حریف چینلز کو دیکھنے کی ضرورت ہے اگر وہ اچھے ہوں اور اعلی معیار کا مواد فراہم کریں اور ہمارا مواد ان کے مواد کو پورا نہیں کرتا ہے۔ تب ہمیں چینل میں کچھ اصلاحات کرنے اور تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جیسے تمام چینل کو بیٹھ کر اپ ڈیٹ کریں۔ کوالٹی مواد فراہم کریں مثلا ایچ ڈی ایف سی ویڈیو معیار کے ساتھ آڈیو اور ویڈیو دونوں میں اچھی ترمیم کے ساتھ ویڈیو اپ لوڈ کریں۔ ویڈیو شوٹ کے لئے اچھا اور متعلقہ پس منظر منتخب کریں۔ آپ کا ویڈیو زیادہ معلوماتی ہونا چاہئے پھر آپ کے حریف ویڈیو۔ آپ روزانہ کم از کم ایک ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے ویڈیوز اپ لوڈ کرنا بند نہیں کرتے ہیں۔ کسی بھی جگہ سے کسی بھی چیز کی کاپی نہ کریں اور کسی بھی کاپی رائٹ میوزک امیج یا لوگو کو استعمال نہ کریں۔ ویڈیو میں تمام انوکھا اور اپنی تخلیق کی سبھی اشیاء استعمال کریں۔ جب لوگ آپ کے ویڈیو میں دلچسپی لیتے ہیں تو پھر یوٹیوب دوسرے لوگوں کو آپ کی ویڈیو دیکھنے کی تجویز کرتا ہے اور آپ کا ویڈیو تلاش میں درجہ بندی کو بہتر بناتا ہے اور تمام حریفوں کو شکست دیتا ہے اور تلاش کی پوزیشن میں مستحکم حالت پر قائم رہتا ہے۔ زیادہ تر ہدف والے سامعین تلاش کے ذریعہ آتے ہیں اور جب آپ کی ویڈیو پہلی پوزیشن پر آتی ہے تو آپ کے چینل کو بالکل زحمت مل جاتی ہے۔

عوام کی آواز
February 04, 2021

نیوز فلکس کی ٹیم ایک تحریر پر کتنے ڈالر دے گی ؟

السلام و علیکم شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے، اسلام و علیکم رائٹر امید کرتا ہوں آپ سب خیریت سے ہوں گے، اگر آپ کے دماغ میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ نیوز فلکس کی طرف سے آپ کو پیسے ملے گئے تو میں آپ کو اس کا جواب دیتا آپ پریشان نہ ہوں نیوز فلکس کی ٹیم آپ کو ضرور پیسے دے گی . آپ کے دوسرے سوال کا جواب دینے سے پہلے میں آپ کو تحریر لکھنے کا طریقہ بتاتا ہوں . تحریر کو شروع السلام و علیکم سے کریں اس سے آپ کے الفاظ میں اضافہ ہوگا اور خوبصورت بھی لگے گی. اس سے نیچے شروع کرے.فل سٹاپ اور کوما کا خاص خیال رکھے .اپنے ٹائٹل کو دو سے تین مرتبہ استعمال کرئے. اس طریقے سے لکھی ہوئی تحریر یقین سے کہتا آپ کو 5 ڈالر ملے گئے . 10 ویوز پر ایک ڈالر ملتا ویسے تو آپ کو 100 ویوز پر ایک ڈالر ملتا. تحریر کو آسان اور عام الفاظ میں لکھے. حرف کی غلطی نہ ہوں. تحریر کو چھوٹے ٹکڑوں میں اور آسان انداز میں لکھے تاکہ پر هنے والا اچھی طرح اس کو پڑھ سکے. تحریر کو مختصر انداز میں لکھے. ٹائٹل کو خوبصورت انداز میں لکھے تاکہ لوگ اسے زیادہ سے زیادہ پڑھیں اور آپ کے ویوز اضافہ ہو. کیٹیگری ضرور بتائے آن کیٹیگری سے ڈالر کم ملتے ہیں. اسے اپنے دوستوں کے ساتھ شائر کریں. اللہ حافظ.

عوام کی آواز
February 04, 2021

دار چینی شہد چائے کا وزن کم کرنے کا اثر

دار چینی شہد چائے کا وزن کم کرنے کا اثر اگر آپ متوازن غذا ، ورزش ، اور دارچینی شہد کی چائے ایک ہی وقت میں پیتے ہیں تو آپ چربی کو جلدی ختم کرسکتے ہیں۔دار چینی (دار چینی) گیسٹرونک کے میدان میں ایک بہت مشہور اور بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے مصالحوں میں سے ایک ہے۔ مشروبات کی بہت سی ترکیبوں میں یہ بنیادی اجزاء میں سے ایک ہے اور اس میں کئی فائدہ مند خصوصیات ہیں۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، آج دار چینی شہد چائے کے وزن میں کمی کے اثرات پر ایک نظر ڈالیں۔ موسم ٹھنڈا ہونے پر دار چینی کی چائے کو اپنے جسم کو اچھی حالت میں رکھنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ یہ چائے قدرتی مافیا کی حیثیت سے وائرل انفیکشن سے بھی لڑتی ہےدوسری طرف ، جب خوبصورتی کی بات آتی ہے ، دار چینی کی چائے میں ایسی خصوصیات ہوتی ہیں جو وزن میں کمی کو فروغ دیتی ہیں۔ دار چینی کی خصوصیات آپ کو وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے,دار چینی شہد چائے کا وزن کم کرنے کا اثر,اس پر یقین کرنا مشکل ہوسکتا ہے ، لیکن دارچینی آپ کو وزن کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دار چینی میٹابولزم کو تیز کرتی ہے جو چربی کو جلانے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ، دار چینی کا اثر بہت اہم چربی کے بافتوں جیسے گردن یا پیٹ میں گرمی پیدا کرنے کا ہوتا ہے۔تاہم ، یہ دار چینی کی کچھ خصوصیات ہیں جو آپ کو وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ دار چینی کا ایک اور اثر ہمارے جسم پر پڑتا ہے وہ یہ ہے کہ یہ بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔ جب خون میں شوگر کی سطح زیادہ ہوتی ہے تو ، یہ خلیوں کو آکسیجن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ہر بڑے اعضاء میں خون کی گردش کو متاثر کرتی ہے۔ اس اثر کے دو ممکنہ نتائج موٹاپا اور ذیابیطس ہیں۔اسی طرح ، ہائی کولیسٹرول کی سطح خون کی گردش پر بہت اچھا اثر ڈالتی ہے ، جس سے دل کا دورہ پڑنے ، فالج اور خون کی رگوں میں رکاوٹ کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ دار چینی شہد چائے کے خوبصورتی سے فائدہ  جب ہم وزن کم کرنا چاہتے ہیں یا قدرتی غذا چاہتے ہیں تو شہد بھی اہم حصہ ڈال سکتا ہے۔ کیونکہ شہد ایک بہترین اینٹی آکسیڈینٹ ، سوزش اور اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ ہے۔خاص طور پر ، مشروبات اور میٹھیوں میں غیرصحت مند اجزاء کا شہد ایک بہت بڑا متبادل ہے۔اگرچہ شہد کے بے حد فوائد ہیں ، لیکن یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اسے ہر وقت اعتدال میں کھانا ضروری ہے۔ اس چپکنے والی مائع میں تقریبا اتنے ہی کیلوری کا مواد ہوتا ہے جتنا بہتر چینی۔ لہذا ، اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ کو روزانہ کی تجویز کردہ رقم سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔دوسری طرف ، دار چینی خوبصورتی اور فلاح و بہبود میں بھی بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ روزانہ صرف 1 چائے کا چمچ درج ذیل سے فائدہ اٹھا سکتا ہے: نیند کو فروغ دیتا ہے؛ اپنے میٹابولزم کو تیز کریں۔ انفیکشن کو ختم کرتا ہے دل سے متعلق خطرات کو کم کریں۔ یہ سوجن کو کم کرتا ہے۔ یہ عمل انہضام کو منظم کرتا ہے۔ یہ وقت سے پہلے عمر بڑھنے سے روکتا ہے۔ دار چینی کو شہد کی چائے بنانے کا طریقہ دار چینی شہد چائے کا مزیدار کپ تیار کرنا انتہائی آسان ہے۔ مواد 1/2 چائے کا چمچ (3.5 گرام) دار چینی پاؤڈر 1 چائے کا چمچ (7.5 جی) شہد 1 کپ (250 ملی لیٹر) گرم پانی لیموں کے رس کے چند قطرے (اختیاری) تیاری کا عمل پانی کو ابلائے بغیر گرم کریں۔ دار چینی اور شہد ڈالیں۔ تمام اجزاء کو اچھی طرح سے مکس کرلیں اور یہ لذیذ چائے پیئے۔ یہ چائے آپ کو اضافی وزن کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے!اگر آپ چاہیں تو ، تھوڑا سا کھٹا ذائقہ ڈالنے کے ل آپ لیموں کے رس کے چند قطرے ڈال سکتے ہیں۔ مجھے کب پینا چاہئے؟ جب وزن میں کمی کے بارے میں بات کرتے ہو تو ، آپ کو ان تمام تفصیلات کو دھیان میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے جو آپ کو چائے پینے کے مخصوص وقت سمیت اس کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ بنانے میں مدد فراہم کریں گے۔ہم تجویز کرتے ہیں کہ یہ دار چینی شہد چائے پینے سے ناشتہ یا سونے سے 30 منٹ پہلے۔ دونوں ہی صورتوں میں ، آپ ایک ہی پتلا اثر کا تجربہ کرسکتے ہیں۔ دار چینی شہد چائے کے لئے اگلا ، ہم آپ کی دار چینی شہد چائے کی روزانہ کی خوراک سے زیادہ پینے کے تضادات کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں۔دار چینی کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے ضمنی اثرات میں افسردگی اور جگر کے نقصان کا خطرہ بھی شامل ہے۔دوسری طرف ، شہد جرگ کی الرجی والے افراد کو تکلیف پہنچاتا ہے۔لہذا یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ صرف تجویز کردہ رقم پینے سے فائدہ اٹھائیں گے۔ آپ کو متوازی طور پر صحت مند غذا اور ورزش کی بھی ضرورت ہے۔ اگرچہ دار چینی شہد کی چائے وزن کم کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے ، لیکن اس کے جادوئی اثرات نہیں ہوتے ہیں۔

عوام کی آواز
February 03, 2021

پاکستان کے دس (10) خوبصورت مقام

1) شالامارباغ پاکستان میں موجود یہ باغ مغل دورمیں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کو تعمیرکروانے والے جہانگیر کے بیٹے شاہ جہان تھے۔ شالامار باغ اسی (80) ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی سنگِ بنیاد 1637 میں رکھی گئی۔ اس باغ کا نقشہ کشمیروالے باغ جیسا تھا اس لیے اس کا نام شالامارباغ رکھا گیا تھا۔ اس باغ کے تین تختے ہیں اور وہ الگ الگ باغ ہیں۔ جن میں فیض بخش،حیات بخش اور فرح بخش شامل ہیں۔ اس باغ میں ایک خوبصورت تالاب بھی بنا ہوا ہے اور اس میں بہت زیادہ فوارے ہیں۔ باغ میں ایک بہت ہی عمدہ تخت بنا ہوا ہے جس پر بیٹھ کر شاہ جہان اپنا دربارلگاتا تھا۔ اس باغ کو دیکھنے کے لیے پوری دنیاسےلوگ آتےہیں اور اس کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

عوام کی آواز
February 03, 2021

اسلام کا سنہری دور اور ایشیا میں سائنس Part B

ایشیا میں سائنس: سائنس نے چین میں اپنے طور پر نشوونما پائی۔ چینیوں نے بارود ایجاد کیا اور اس کی مدد سے آتش بازی، راکٹ اور بندوقیں متعارف کرائیں۔ دھاتوں کو زیر استعمال لانے کے لیے دھونکنیاں بنائیں۔ انہوں نے ابتدائی قسم کا زلزلہ پیما اور پہلا کتب نما ایجاد کیا۔ 1054ء میں چینی فلکیات دانوں نے ایک سپرنووا کا مشاہدہ کیا جس کی شناخت1731ء میں کریب نیبولا کی حیثیت سے ہوئی۔ پہلے عیسوی ہزارئیے کی انتہائی ترقی یافتہ ٹیکنالوجی میں سے کچھ ایشیاء میں ہوئی مثلا ہندوستان میں چرخہ ایجاد ہوا۔ چینیوں نے زرعی طریقے سیکھنے کے لئے وفود ہندوستان بھیجے۔ ہندوستانی ریاضی دانوں نے جو کچھ ایجاد کیا آج ہم اس کو عربی اعداد و شمار یا نظام اعداد قرار دیتے ہیں۔ جس میں منفی اعداد اورصفر شامل ہے۔ عربوں نے ٹرگنومیٹری میں سائن(جیب زاویہ)اور کوسائن (جیب مستوی) کی تعریف متعین کی۔ اسلام کا سنہری دور: آٹھویں صدی عیسوی کے وسط میں اسلامی عباسی خلافت نے اپنا دارالخلافہ دمشق سے بغداد کو منتقل کر دیا۔ قرآن پاک کے اس ارشاد کی روشنی ورہنمائی میں کے عالم کی سیاہی کسی شہید کے خون سے زیادہ مقدس ہوتی ہے، خلیفہ ہارون رشید نے اپنے نئے دارالخلافہ میں”دانشکدہ” قائم کیا۔ اس عظیم الشان لائبریری اور مرکز تحقیق و تجسس بنانے کے لیے ہندوستان اوریونان کی قدیم شہری ریاستوں سے کتابیں اکٹھی کر کے ان کا ترجمہ عربی میں کرایا گیا۔ اسی کام کی بدولت بہت سی قدیم تحریریں انجام کار مغرب میں پہنچیں۔ نویں صدی عیسوی کے وسط تک بغداد کی لائبریری فروغ پا کر سکندریہ لائبریری کی عمدہ جانشین بن گئی۔ دانش کدہ سے تحریک پانے والوں میں بہت سے ہیت دان(ماہرفلکیات) بھی ابھرے۔ ان میں بالخصوص”الصوفی” کا نام سرفہرست ہے جس نے ابرخس(ہپارکس)اور بطلیموس (پٹولمی) کے کام کو بنیاد بناکر فلکیات میں مزید اہم اور قابل قدر کام کیا۔ علم فلکیات عرب خانہ بدوشوں کے لیے سفر میں رہنمائی کا ذریعہ تھا۔ ستاروں کی مدد سے رات کو صحراؤں میں اپنے اونٹوں کو درست سمت میں رکھ سکتے تھے۔ بعد ازاں بحری سفر میں بھی یہ علم مددگار ثابت ہوا۔ الہیثم، بصرہ میں پیدا ہوا۔ اس نے بغداد میں تعلیم پائی۔ وہ پہلا تجرباتی سائنس دان تھا۔ بصریات پراس کی کتاب کو آئزک نیوٹن کے کام کے سلسلہ میں اہمیت دی گئی۔ عرب کیمیا دانوں نے عمل تقطیر اور دیگر نئی تکنیکس وضع کیں اور الکلی، ایلڈی ھائیڈ اور الکحل کے لیے الفاظ رائج کیے۔ طبیعیات دان ”الرازی” نے صابن متعارف کروایا اور چیچک اور خسرہ کے درمیان امتیاز واضح کیا۔ اپنی متعدد کتابوں میں سے ایک میں اس نے لکھا کہ طبیب(معالج یا ڈاکٹر) کا مقصد بہتری لانا ہے چاہے مریض کوئی دشمن ہی کیوں نہ ہو۔ الخوارزمی اور دیگرریاضی دانوں نے الجبرا اور ایلگوریتھم ایجاد کیے۔ انجینئر الجزری نے کریک جوڑنے والا راڈ سسٹم ایجاد کیا جو آج بھی بائسیکل اورکاروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ان ایجادات کا مقابلہ کرنے کے لیے یورپی سائنسدانوں کو ابھی کئی صدیاں درکار تھیں۔

عوام کی آواز
February 03, 2021

روتے جذبے سےسجدے اور دُعائیں

روتے جذبے سےسجدے اور دُعائیں سجدے رب کا قرب پانے کے لئے ہوتے ہیں، حضورﷺ میدان بدر میں، نفل، جذبے سے سجدے، آنکھوں سے انسو جاری اور داڑھی مبارک آنسوؤں سے تر، درد بھرا لہجہ اور رب کریم کے آگے عرض کر رہے ہیں کہ یا اللہ اگر یہ 313صحابہ نہ رہے تو قیامت تک تیرا کوئی نام لیوا نہیں رہے گا۔ یہ بحث نہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو غیب کا علم تھا یا نہیں بلکہ بات حضورﷺ کی کیفیت کیا تھی، کس مقام پر کھڑے، میدان لگا ہوا ہے اور رب کریم سے مدد مانگ رہے ہیں کیونکہ اللہ کریم کے سوا کوئی مدد نہیں کرتا اور اللہ کریم خود مدد نہیں کرتا بلکہ مدد کے اسباب پیدا فرماتا ہے، اسلئے حضرت جبرائیل علیہ السلام اور فرشتے مدد کے لئے حاضر ہو گئے۔ اللہ کریم جب چاہے، جس طرح چاہے، جس عمل پر چاہے، ہر ایک کی مدد کر سکتا ہے۔اللہ کریم سے دُعا ہوتی ہے اور پُکارنا کسی کو بھی ہو جائز ہے مگر الہ سمجھ کر نہیں۔ عام آدمی عام وقت میں صرف خانہ پُری کرنے کے لئے نماز میں سجدے کرتے ہیں، عشاء پڑھنی ہو تو جلدی سے 4فرض، 2سنت اور 3وتر پڑھ لئے، کبھی تہجد ادا کرنی ہو تو پوچھتے ہیں کہ اس کے کتنے نفل ہوتے ہیں۔البتہ بے نمازی سے قابل قدر عادی نمازی ہے جس کو مسائل نہیں بھی آتے مگر اذان ہوتے ہی وہ اپنی نماز ادا کر لیتا ہے۔اس سے بہتر وہ ہے جو نماز کے مسائل جانتا ہے اور اُس سے بہتر وہ ہے جو ایسے نماز ادا کرتا ہے جیسے اللہ کریم کو دیکھ رہا ہے۔ البتہ مسلم 958میں حضورﷺ اپنی نماز کے متعلق فرما رہے ہیں کہ تم سمجھتے ہو کہ میں صرف قبلہ کی طرف دیکھ رہا ہوں حالانکہ واللہ! مجھ پر تمہارے رکوع و سجود پوشیدہ نہیں، میں تم کو پیٹھ پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔ جذبے والے سجدے اور دعائیں تو مجاہد کی ہوتی ہیں جو کسی مشن پر ہوتے ہیں، جن کے پاس ہتھیار کم، وسائل کم مگر اللہ کریم پر اعتماد زیادہ ہوتا ہے جیسے طارق بن زیاد جس نے دس ہزار کے لشکر سے ایک لاکھ فوج کا مقابلہ کیا اور اپنی کشتیاں بھی جلا دیں۔ جذبے والے سجدے ان کو ملتے ہیں جن کو اللہ کریم کے قُرب کا شوق ہو، وہ اپنی ہر حالت، کیفیت، مسائل کو شریعت کے مطابق حل کرتے اور کرنے کیلئے رو رو کر سجدے کرتے ہیں۔ مسلمان مشن پر ہے اسلئے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے حضورﷺ سے جو سیکھا وہ دوسروں کو سکھایا۔ اسطرح تابعین و تبع تابعین، چاروں ائمہ کرام، محدثین،مفسرین نے قرآن و سنت کے مطابق سکھایا۔ عام آدمی کو جب مشکل پیش آتی ہے تو سب طرف اپنے کام کے لئے بھاگتا ہے مگر اللہ کریم کو سجدے نہیں کرتا اور خاص آدمی کو جب مشکل پیش آتی ہے تو سب سے پہلے اللہ کریم کو سجدے کرتا ہے اور پھر کوشش کے ساتھ ساتھ سب سے مدد مانگ کر حل نکالتا ہے۔

عوام کی آواز
February 03, 2021

یہ تھک تو سکتا ہے مگر ہار نہیں سکتا

کبھی کبھی ہماری لڑائی اپنے آپ سے بھی ہوتی ہے۔ مثلاً جب کبھی ہم کوئی غلط کام کرنے لگتے ہیں توہمارے اندرسے ایک آواز اٹھتی ہے کہ یہ کام نہ کریں اس سے نقصان ہوسکتاہے۔ اسی طرح کبھی ہم کام اس لیے بھی کرتے ہیں کہ اگر ہم کسی مقصد کو پانے کے لیے آٹھ گھنٹے کام کرتے ہیں توکیوں نہ دس گھنٹے کام کیا جائے تاکہ کارکردگی مزید بہتر ہو جائے۔ کبھی بیٹھے بیٹھے ہمیں یہ بھی خیال آتا ہے کہ ہم جو کر رہے ہیں ‘ ہمیں اس سے بھی بہتر اور اچھا کرنا چاہیے۔ ہم پہلے سے زیادہ محنت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ کبھی کبھی ہم اپنے معمول سے اتنے تھک جاتے ہیں کہ کچھ بھی کرنے کو دل نہیں کر رہا ہوتاحتیٰ کہ ہمت ہار جاتے ہیں لیکن پھر ایک دم سے ہمارا دل اسی کام کو زیادہ جوش سے کرنے کو تیار ہو جاتا ہے اور ہم پھر ہمت پکڑ لیتے ہیں۔ جہاں تک میں نے سمجھا ہے ہم میں ہی ایک ایسا شخص بستا ہے جودرحقیقت ہمارا اصل ہوتاہے۔ اس لیے میرا یقین ہے کہ ہر فر د کے اندر ایک اچھا اور باصلاحیت انسان چھپا ہوتاہے جوتھک تو سکتا ہے مگر ہار نہیں سکتا۔ ہر ناامیدی میں امید کی کرن بنتا ہے۔ جب حالات خراب ہوں تو ہم کو حوصلہ دیتا ہے۔ ہم کو یقین دلاتا ہے کہ کوئی بھی کا م نا ممکن نہیں ہے۔ اچھا ئی اور برائی میں فرق کو واضح طور پر دیکھ سکتاہے۔ جو ہمیں حوصلہ دیتاہے اک بار اور کوشش کرکے تو دیکھو۔ ہمارے اندر کی آواز ہوتا ہے جو ہم کو بھٹکنے سے بچا لیتا ہے۔ الغرض جو تم کو تمہارے اندر چھپی بے شمار صلاحیتوں کا احساس دلاتا ہے کہ“تم یہ کر سکتے ہو” وہی اصل ہیرو ہوتاہے۔ ہم کو صرف اسے اپنے اندر سے پہچاننا ہوتا ہے اور ایسا ہی بننا ہوتاہے۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے؟ بہت آسان ہے صرف اپنے آپ کو پہچاننے کی کوشش کرو۔ ہم باصلاحیت ہیں‘ صرف ایک بار کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا میں کوئی بھی چیز بغیر مقصد کے نہیں ہوتی ۔ ایک چھوٹی سی اور عام سی مثال ہی لے لیں کہ کوڑا کرکٹ جو بظاہر ہماری نظر میں صرف اور صرف گندی کے سوا کچھ نہیں مگر وہ بھی ایندھن کے طور پر استعما ل ہوتاہے ۔ اسی طرح ہر چیز کے دنیا میں ہونے کا کوئی نہ کوئی مقصد ضرور ہے۔ ان چیزوں سے کسی نہ کسی طرح فائدہ ضرور حاصل ہوتاہے۔ مگر ہم تو الحمدللہ اشرف المخلوقات ہیں۔ صاحبِ شعور بھی ہیں۔ ہمارے پیدا کیے جانے کا بھی کو ئی نہ کوئی مقصد اور فائدہ ضرور ہے۔ ہمیں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنی خودی کو پہچاننے سے قاصر ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنی خاص نعمتوں سے نوازا ہے اور ان نعمتوں میں سب سے بڑی نعمت جس کا کوئی نعم البدل نہیں وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کی ہر چھوٹی اور بڑی چیز ہمارے اختیار میں دی ہے۔ عقل بھی اللہ تعالیٰ کی خاص نعمت ہی ہے جس سے انسان شیر جیسے طاقتور ‘ہاتھی جیسے بڑے جانور پر قابو پا لیتا ہے اور انہیں اپنے فائدے کے لیے استعمال بھی کر رہا ہے۔ کیا ہم نے کبھی یہ غور کیا ہے کہ ہم آج تک جس سے بھی ملے ہیں اس میں کو ئی نہ کوئی انوکھی بات ضرور تھی۔ کوئی پڑھائی میں بہت اچھا تھا تو کوئی اپنے ہنر میں بلا کی مہارت رکھتا تھا۔ ہم جب بھی غور کریں گے تو ہم کو احساس ہو گا کہ جو کام ہم کو شروع شروع میں ناممکن اور مشکل لگتا تھااسے ہم مکمل کرنے کے بالکل قریب ہیں۔ ہم محسوس کرنے لگتے ہیں کہ یہ تو کوئی مشکل ہی نہ تھاایسے ہی اس کو کرنے سے ڈر رہے تھے۔ اب ایسا کیوں سوچتے ہیں؟ اس لیے کہ ہم نے کوشش کی تھی اور مستقل مزاجی اختیار کی تھی پھر ہمارے اندر سے حوصلہ اور ہمت بڑھتی رہی اور آخر ہم نے اپنے مقصد میں کا میابی حاصل کر لی۔ یعنی اس کام کو کر دکھایا۔ میرا ایمان ہے کہ ہم کسی نہ کسی صلاحیت کے مالک ضرو رہیں۔ بس اسے تلاش کیجیے اور ڈٹ جایئے کیوں کہ کامیاب انسان کی فطرت سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ یہ تھک تو سکتا ہے مگر ہار نہیں سکتا۔

شکریہ نیوز فللیکس… نیوز فلیکس سے کمائی شروع

نیوز فلیکس کے جتنے بھی ممبر حضرات ہیں ان کی اتنی محنت کے بعد اب انکو انکی محنت کا صلہ ملنا شرو ع ہو گیا ہے نیوز فلیکس نے اپنے ممبرز کو انکے ویوز کے لحاظ سے انکے پیسے ٹرانسفر کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ورنہ اس سے پہلے بہت سے لوگوں میں یہ شکوک و شبھات پائے جاتے تھے کے اس سے ارننگ کرنا شاید ممکن نہیں یہ جھوٹ اور فراڈ ہے. لیکن نیوز فلیکس اپنے ان ممبرز کو انکی پیمنٹ کر کے اور اس بات کی وضاحت کر کے کہ واقعی آپ اس پلیٹ فارم سے اپنے ویوز کے حساب سے اپنی کمائی کر سکتے ہیں جس کے بعد بہت سے لوگوں کے یہ شبھات دور ہو گئے ہیں۔اس بے روزگاری کے دور میں نیوز فلیکس ایک اچھا پلیٹ فارم ہے جہاں سے آپ اپنی محنت کے حساب سے اپنی آمدنی بڑھا سکتے ہیں جن خواتین و حضرت کو لکھنے کا شوق ہے اور انکے پاس ایسا کوہی مناسب پلیٹ فارم نہیں جس سے وہ اپنے خیالات یا جذبات کا اظہار کر سکیں تو نیوز فلیکس انکی اس مشکل کو آسان بنا رہا ہے اور انکو ایک مناسب اور منافع بخش پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہم نیوز فلیکس ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اپنی زبان کی ترقی اور اپنے بے روزگار اور ہنرمند نوجوانوں کے لیا ایک ایسا قدم اٹھایا جن سے انکی ضروریات پوری ہو سکیں اور اپنی آواز اوروں تک پہنچاسکیں۔معزز ممبران نیوز فیلکس آپ کی آمدنی کا سارا انحصار آپ کی ویوز پر ہے جتنے زیادہ ویوز ہوں گے آپ کی آمدنی اتنی زیادہ ہوگی تمام نیوز فلیکس ممبران کی آسانی کے لئے اور آمدنی میں اضافے کے لئے ہم نے ایک فیس بک پیج اور ایک واٹس اپپ گروپ بنایا ہے جسکو جوائن کر کے آپ اپنی آمدنی بڑھا سکتے ہیں جو بھی ممبران انکو جوائن کرنا چاھتے ہیں وہ نیچے دیئے گئے لنکس پر کلک کریں۔ فیسبک پیج لنک https://www.facebook.com/%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88-%D8%A2%D8%B1%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D9%84%D8%B2-104174018347867/ واٹس اپپ گروپ لنک https://chat.whatsapp.com/LbFhamdT6T2IbayXDMpN4j

عوام کی آواز
February 02, 2021

افسردگی سے کیسے نجات حاصل کریں؟

آج ہم افسردگی سے کیسے نجات پانے کے بارے میں بات کرنے جارہے ہیں؟ افسردگی موڈ کی خرابی ہے۔ اس سے شخص کی روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔ اور یہ ہمارے روزمرہ کے کاموں اور پیداواری صلاحیت میں بھی مداخلت کرتا ہے۔ افسردگی ایک بہت ہی سنگین بیماری ہے۔ آپ بہت سی چیزوں سے افسردہ ہو سکتے ہیں۔ افسردگی ہر سال دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ آپ کی سوچ ، احساسات ، سلوک ، مزاج ، دماغ اور جسمانی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ افسردگی کی علامات جب ذہنی دباؤ ہوتا ہے تو ان میں سے کچھ علامات اور علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔ تقریبا ہر دن افسردہ موڈ۔ کسی بھی سرگرمی میں دلچسپی یا خوشی محسوس نہ کریں۔ پرہیز نہ کرنے پر وزن میں کمی یا فائدہ بے خوابی یا ہائپرسونیا توانائی کا نقصان سوچنے یا مرتکز ہونے سے قاصر ہے خود اعتمادی اور اعتماد کا نقصان ناامیدی کا احساس ناکامی کے خیالات موت کے خیالات افسردگی کی وجوہات افسردگی کی متعدد وجوہات ہیں۔ جیسے حیاتیاتی عوامل (جینیاتکس ، ہارمونل عدم توازن وغیرہ) ، جسمانی بیماری (چوٹ وغیرہ) ، اور نفسیاتی یا معاشرتی عوامل (بے روزگاری ، خاندانی معاملات ، حمل ، تناؤ کی زندگی کے واقعات ، طویل بیماریوں) وغیرہ تحقیق کے مطابق ، اس سے زیادہ دنیا بھر میں 30 ملین افراد افسردگی کا شکار ہیں۔ یہ حالت ہمارے طرز زندگی کو بہت متاثر کرتی ہے۔ جس کی ایک واضح مثال بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کی صورت میں آپ کے سامنے ہے۔ ایک شخص کو اپنی باتوں سے کسی کو ناراض نہیں کرنا چاہئے؟ کیونکہ کبھی کبھی ، دباؤ والے الفاظ دل کے اندر گہرے رہتے ہیں۔ اور یہ زیادہ افسردگی کو فروغ دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے ایک فرد کمترتی کا شکار ہو جاتا ہے۔ لہذا اگر آپ کسی کو اپنے الفاظ ، کام اور کوششوں سے حوصلہ افزائی نہیں کرسکتے ہیں تو ان کو بالکل بھی مایوس نہ کریں۔ افسردگی شخص کی زندگی کو مکمل طور پر بدل دیتا ہے۔ افسردگی کا علاج جسم کے ہارمون کو خاص طور پر سیروٹونن میں توازن پیدا کرنے کے لیے کئی اینٹی ڈپریسنٹس استعمال کیے جاتے ہیں۔ سیرٹونن افسردگی میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مریضوں کے ذریعہ موڈ کو مستحکم کرنے والی دوائیں بھی افسردگی کی کیفیت کو کنٹرول کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔ لیکن یہ دوائیں عارضی طور پر افسردگی کو دور کرتی ہیں لیکن تھوڑی دیر کے بعد ، وہ آپ کے دماغ کو مزید کمزور بنا دیتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ آپ کے جسم میں چڑچڑا پن پڑتا ہے۔ اور آپ اس سے بیمار ہوجاتے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں نے نیند کی مختلف گولیاں بھی استعمال کیں لیکن آپ کو یہ دوائیوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ افسردگی سے چھٹکارا پانے کے لئے کھانے ہم اپنے طرز زندگی میں اور ہارمونز کو متوازن رکھنے کے لئے اپنی غذا میں بھی چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں لاکر افسردگی سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ تو آئیے یہ معلوم کریں کہ وہ کون سے غذا ہیں جو افسردگی سے چھٹکارا پانے میں مدد گار ہیں؟ نمبر1. گرین چائے یہ سمجھا جاتا ہے کہ تناؤ اور افسردگی کے علاج کے لئے سبز چائے ایک بہترین کھانے میں سے ایک ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈینٹس کا بھرپور ذریعہ ہے۔ ایک دن میں روزانہ ایک کپ گرین ٹی پینے کے بعد زیادہ تر لوگ آرام محسوس کرتے ہیں۔ نمبر2. ڈارک چاکلیٹ ڈارک چاکلیٹ میں متعدد غذائی اجزا شامل ہوتے ہیں جو ہماری صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈینٹس کا بہترین ذریعہ ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ شدید افسردگی سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اور یہ سیرٹونن ہارمون کو بھی متوازن کرتا ہے۔ نمبر3. ومیگا 3 فیٹی ایسڈ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اومیگا 3 افسردگی کے علاج میں مدد کرتا ہے۔ افسردگی سے چھٹکارا پانے کے لئے موڈ اسٹیبلائزرز میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ دماغ کی صحت کے لئے ایک بہترین کھانے میں سے ایک ہے۔ نمبر4. شہد شہد میں انزائم اور قدرتی شکر ہوتے ہیں جو ہمارے دماغ میں نیوران کے لئے اور ہارمونل عدم توازن کے لئے بھی بہت کارآمد ہیں۔ نمبر5. ایپل سیب کھانے سے آپ کو افسردگی سے نجات مل سکتی ہے۔ کیونکہ ان میں قدرتی طور پر اینٹی ڈپریسنٹ خصوصیات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ افراد جو افسردگی سے بچنا چاہتے ہیں یا افسردگی سے دوچار ہیں وہ اپنی غذا میں ان کھانے کو شامل کرکے آسانی سے اس پریشانی سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

عوام کی آواز
February 02, 2021

کٹاس راج ہندوؤں کی قدیم اور مقدس ترین عبادت گاہ

پاکستان ایک ایسی سر زمین ہے جسکو اللّٰہ تعالٰی نے بے پناہ قدرتی خوبصورتی سے نوازا ہے۔یہ خطہ ماضی میں بھی یہاں کے رہنے والوں اور بیرونی حملہ آوروں کو دعوت نظارہ دیتا تھا یہی وجہ ہے کہ یہاں پر ماضی میں عظیم الشان رہاٸشی عمارتیں اور عبادت گاہیں بنائی گٸ یہ عمارتیں جہاں خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں وہیں ہمارا قیمتی ورثہ بھی ہے۔ ان ہی میں سے ایک عمارت کٹاس راج مندر کی بھی ہے یہ عمارت صدیوں سے ساری دنیا بالخصوص ہندو مذہب کے ماننے والوں کے لۓ مرکز نگاہ رہی ہے۔ ایک ارب سے زاٸد آبادی رکھنےوالے ہندو ذات کے لوگوں کے لٸے یہ دوسرا بڑا مذہبی مقام ہے جہاں وہ شیو بھگوان کی پو جا کرتے ہیں۔ محل وقوع قلعہ کٹاس راج سالٹ رینج کے قریب ہے ۔یہ سطح سمندر سے 2200 فٹ بلند چکوال کی تحصیل چوا سیدن شاہ سے چار کلو میٹر مغرب کی جانب واقع ہے۔ ابتداٸی تعمیر کٹاس راج کس نے تعمیر کیا تھا اسکے بارے میں مختلف روایات موجود ہیں زیادہ تر مورخین کے نزدیک کٹاس راج کی تاریخ 5000سال پرانی ہے ۔ یعنی یہ 2یا 3 قبل مسیح میں تعمیر کیے گٸے تھے ہندو مذہب کی مقدس کتاب مہا بھارت میں اس جگہ کا زکر کیا گیا ہے مہا بھارت کے نزدیک جب پانڈو برادران جلا وطن کر دٸے گٸے تو مختلف مقام سے ہو تے ہوٸے یہاں آباد ہو گٸے۔ انہوں نے یہاں تقریباًبارہ سال گزارے بعض روایات میں چودہ سال بھی لکھا ہے انہوں نے یہاں پر مندر تعمیر کرواٸے بعد میں یہاں پر دیگر عمارتیں بھی تعمیر کی گٸں کٹاس کی وجہ تسمیہ تاریخ کی قدیم ترین کتابوں میں بتایا جاتا ہے کہ جب شیو بھگوان کی بیوی کا انتقال ہوا تووہ شدت غم سے بہت زیادہ رویاجس سے اسکے آنسو گرے اور دو تالاب بن گٸے ان میں سے ایک انڈیا کے علاقے پشکر اور دوسرا تالاب پاکستان میں کٹاس راج کے مقام پر بنا اس طرح یہ ہندوٶں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے۔ کٹاس کا لفظ سنسکرت زبان سے لیا گیا ہے جسکا مطلب ہے آنسو بھری آنکھیں۔پہلے پہل یہ لفظ کٹاشا تھا جو بعد میں لفظ کٹاس بن گیا۔ کٹاس راج مندر میں اور بھی بہت سی جگہیں ہیں مگر اسکی پہچان یہ تالاب ہی ہے جو دو کنال رقبے پر پھیلا ہوا ہےہندو لوگوں کا عقیدہ ہے کہ یہاں پر اشنان کرنے یا نہانے سے وہ پاکیزہ یعنی پاک ہو جاٸیں گے ۔کٹاس کی ایک اور وجہ شہرت وید کی مقدس کتاب بھی ہے ہندوٶں کا عقیدہ ہے کہ وید کی مقدس کتاب اسی تالاب کے پاس موجود سرنگ میں لکھی گٸی ہے۔ اہم عمارات کٹاس راج میں صرف ایک دو مندر یا عمارت نہیں بلکہ بہت سی چھوٹی چھوٹی عمارات موجود ہیں ۔یہ عمارات چونے اور پتھر سے بناٸی گٸی ہیں جو انکے بنانے والے ہنر مندوں کو داد دینے پر مجبور کرتی ہیں۔ ۔ کٹاس راج میں ماضی بعید میں جنو بی ایشیا کی واحد یو نیورسٹی قاٸم تھی جہاں پر خصوصاًسنسکرت کی تعلیم دی جاتی تھی۔البیرونی مشہور مسلمان ساٸنسدان بھی یہاں پر دو سال تک سنسکرت کی تعلیم سیکھتا رہا۔ ستگھرہ کے مندر بھی کٹاس راج کی ایک انتہاٸی اہم اور قدیم عمارت ہے ۔جب پانڈو برادران یہاں آۓ تو انھوں نے یہاں پر سات مندر تعمیر کیے جنکو ستگھرہ کہا جاتے ہے۔ اسکے علاوہ پانچ میٹر بلند بدھ سٹوپا بھی یہاں پر موجود ہے یہاں شیو ،رام اور ہنومان کے مندر بھی موجود ہیں۔ جب جنرل ہری سنگھ نلوا یہاں آیا تو اس نے یہاں پر اپنے لیے ایک حویلی بھی بنواٸی ۔ انڈیا سے ہر سال دو دفعہ سکھ یاتری یہاں پر آتے ہیں اور اپنی مزہبی رسومات ادا کرتے ہیں اسکے علاوہ پاکستان سے بھی یہاں سارا سال ہندو آتے ہیں اور اپنی مزہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

عوام کی آواز
February 02, 2021

ایفیلیٹ مارکیٹنگ

اسلام وعلیکم! دوستوں ایفیلیٹ مارکیٹنگ کا نام سن کر ہی لوگ بھاگ جاتے ہیں اور اس کو بہت ہی مشکل کام سمجھتے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے اس کام میں آپ کو دماغ لگانے کی ضرورت ہوتی ہے باقی توکوئی مشکل نہیں ہے ۔اب بات کرتے ہے کہ ایفیلیٹ مارکیٹنگ کیا ہے؟ تو اس میں آپ کو ایک پروڈکٹ دی جاتی ہے جسے آپ کو پروموٹ کرنا ہوتا ہے یعنی کمپنی کی چیزوں کی پرموشن کرنا۔ اب اس کام کو کرنا کیسے ہے؟ تو اس کام کے لیئے آپ کو اچھے پہلےتو اچھے فالوورز چاہیے دوسرا آپ کے پاس یا تو اپنا یوٹیوب چینل ہونا چاہیے یا کوئی بلاگ۔یا ویبسائٹ یا کوئی بھی ایسا اکاؤنٹ جس پر آپ کو اچھے ویور ملتے ہو تب آپ کسی بھی کمپنی کا ایفیلیٹ پروگرام جوائن کر سکتے ہیں اس وقت علی ایکسپریس سب سے زیادہ پیسے دے رہا ہے اور لوگ لاکھوں روپے کما بھی رہے ہیں۔ Also Read: https://newzflex.com/8437 جن لوگوں کے پاس فالوورز اور ویورنہیں ہوتے وہ اس پروگرام کو جوائن کر لیتے ہیں اوربھر کہتے ہیں کی ایفیلیٹ مارکیٹنگ مشکل ہے یہ جھوٹ ہے جبکہ ایسا نہیں ہے سوچنے کی بات ہے اگر آپ کے پاس تھوڑی ٹریفک ہو گی تو ہی آپ کوئی چیز سیل کر سکے گے نا اسی لیے اگر آپ کو ایفلیٹ مارکیٹنگ کرنی ہے تو پہلے اپنے آپ کو پروموٹ کریں پھر کسی بھی کمپنی کی پروڈکٹ کو پروموٹ کیجیے گا اس میں کوئی شک نہیں کہ افلیٹ مارکیٹنگ میں بہت زیادہ انکم ہے لیکن تھوڑی محنت درکار ہے اور وقت اللہ آپ کی مدد فرمائے آمین

عوام کی آواز
February 02, 2021

چاند کی یہ پاگل تصویر دراصل زمین سے لی گئی تھی

ایک طاقتور نئے اسپیس امیجنگ آلے کے امتحان نے ہمیں اپولو 15 چاند لینڈنگ سائٹ کا شاندار طریقے سے تفصیلی نیا تناظر دیا ہے۔ قمری سطح پر ایک طاقتور ریڈار سگنل اچھال کر ، نیا آلہ حیرت انگیز ریزولیوشن حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے ، جس میں اشیاء کو 5 میٹر (16.4 فٹ) تک چھوٹا دکھایا گیا ہے۔ غذائی ورجینیا میں گرین بینک ٹیلی سکوپ کے لئے ڈیزائن کیا گیا ریتھون انٹلیجنس اینڈ اسپیس ، یہ تصوراتی تصور مستقبل میں نیپچون کے طور پر بھی دور دراز سے سائنسدانوں کو اشیاء کا مطالعہ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ تاہم ، چاند کی ریڈار امیجنگ کوئی نیا خیال نہیں ہے۔ سطح پر عمدہ ڈھانچے کو ظاہر کرنے اور اس کی لمبائی لمبائی میں ، یہاں تک کہ باقاعدگی کی کثافت میں تغیرات کا مشاہدہ کرنے کے لئے سطح سے 10 میٹر سے بھی زیادہ کی جانچ پڑتال کے ل It’s یہ ایک غیر معمولی مفید آلہ ہے (یہاں زمین پر ، یہ ٹکنالوجی ہمیں دفن شدہ کھنڈرات تلاش کرنے میں مدد دے سکتی ہے)۔ لیکن گرین بینک آبزرویٹری ، نیشنل ریڈیو آسٹرونومی آبزرویٹری ، اور ریتھیان انٹیلی جنس اینڈ اسپیس اس ٹیکنالوجی کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پچھلے سال نومبر میں ہونے والے ایک امتحان میں ، نئے ٹرانسمیٹر نے چاند کو ریڈار سگنل بھیجا ، جس میں خاص طور پر اپولو 15 لینڈنگ سائٹ یعنی چاند کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ، جس میں 3،474.2 کلومیٹر (2،158.8 میل) قطر میں ، سیکڑوں ہزاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ کلومیٹر دور ہے۔ یہ سگنل ، جب یہ واپس اچھال گیا ، بہت لانگ بیس لائن صف کے ذریعہ جمع کیا گیا تھا۔ یہ امریکہ بھر میں ریڈیو دوربینوں کا ایک مجموعہ ہے ، جس میں بنیادی طور پر ایک براعظم کے سائز کا جمع کرنے والا ڈش تیار کرنا ہے۔ نیچے دی گئی تصویر کا نتیجہ ہے۔ اوپر کے وسط میں یہ ڈیوٹ ایک گڈار ہے جسے ہڈلی سی کہا جاتا ہے ، جو تقریبا across 6 کلومیٹر کے اس پار ہے۔ ماضی کو چھلکتے ہوئے یہ ہیڈلی رِل ہے ، جس کے بارے میں سوچا جاتا ہے کہ یہ ٹوٹ پڑا لاوا ٹیوب ہے۔ یقین کریں یا نہیں ، اگرچہ ، یہ اس کا آدھا بھی نہیں ہے۔ اب جب انہوں نے اس تصور کو کامیابی کے ساتھ ثابت کیا ہے ، تو ٹیم ایک اور بھی طاقتور ٹرانسمیٹر پر کام کرے گی: ایک 500 کلو واٹ ، اعلی طاقت کا ریڈار سسٹم جو انہیں اور بھی ناقابل یقین تفصیل سے دیکھنے کے قابل بنائے گا۔ یہ ٹول ہر طرح کی سائنس کے لئے کارآمد ہوگا۔ ہم اپنے چاند کو زیادہ قریب سے دیکھ سکتے ہیں۔ ہم دوسرے سیاروں کے چاند دیکھ سکتے تھے۔ یہاں تک کہ اس سے گزرنے والے کشودرگرہ اور خلائی ملبے کی تصویر بنانے میں بھی اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے ، جو نظری دوربین کا استعمال کرتے ہوئے دیکھنے میں بہت زیادہ بے ہودہ ہیں ، لیکن یہ کہ ہم راڈار ٹکنالوجی کا استعمال کرکے تحقیقات کرسکتے ہیں۔ اس سے ہمیں زمین کی قریب کی جگہ پر قدرتی اور انسانیت دونوں طرح کی اشیاء کی آبادی کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے ، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر مؤثر اشیاء کے خلاف سیاروں کے دفاع میں مدد مل سکتی ہے۔ گرین بینک آبزرویٹری کے سائٹ ڈائریکٹر کیرن او نیل نے کہا ، “منصوبہ بند نظام ریڈار سائنس میں ایک اچھل آگے بڑھے گا ، جس سے زمین سے پہلے ہی شمسی نظام کی خصوصیات کو پہلے کبھی نہیں مل سکے گا۔” اور اگر اس سے ہمیں چاند کی مزید ناقابل یقین تصاویر مل جاتی ہیں ، تو ہم اس کے ل for یہاں موجود ہیں۔

عوام کی آواز
February 02, 2021

پاکستان کے 10 بہترین اور خوبصورت ترین مقامات

اسکردو اسکردو میں نیلے سمندرکا پانی ، اونچے پہاڑوں ، خوبصورت جھیلوں اور فراخ دل لوگوں کا شہر ہے۔ کٹھوڑا گاؤں ، شانگری لا ریسارٹ ، اور کٹپنا وادی میں ریت کے ٹیلوں پر ایک یا دو دن نظریں گزاریں۔ دریائے سندھ کے طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے حیرت انگیز نظارے سے لطف اٹھائیں۔ علاقے کی تاریخ جاننے کے لئے 600 سالہ قدیم خارپوچو قلعہ ملاحظہ کریں۔ کالاش وادیاں چترال میں ہندوکش پہاڑ کے وسط میں واقع ہے۔ یہ خوبصورت وادیاں دیسی اور الگ کالاش قبیلے کے گھر ہیں۔ زمین کی تزئین کی حیرت انگیز خوبصورتی ، چراگاہوں اور رہائش کا انوکھا فن اس جگہ کی تلاش کے قابل ہے۔ بامبورٹ وادی کالاشا میں بہت مشہور ہے۔ اسلام آباد رومانٹک شہر ، اسلام آباد ، جو پاکستان کا دارالحکومت ہے ، آرام اور تفریحی مقامات کے لئے ایک بہترین مقام ہے۔ یہ شہر ہر طرف سرسبز و شاداب ہے ، خوبصورت گلیوں اور شاہراہوں اور صاف ستھرا ، پرسکون اور پرسکون ماحول کے ساتھ۔ پاکستان یادگار ، لوک ورسا میوزیم ، اور فیصل مسجد جیسے ورثہ سائٹس مقبول مقامات ہیں۔ چاہے آپ کچھ براعظم یا چینی کھانا جذب کرنا چاہتے ہو ، یا پاکستانی ، امریکی ، انگریزی ، یا اطالوی کھانا آزمائیں ، اسلام آباد کے ریستوراں میں یہ سب کچھ موجود ہے۔ اسلام آباد میں خریداری کرنے والے مقامات میں سینٹورس مال اور صفا گولڈ مال اے بہترین شامل ہیں۔ ہنزہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ ہنزہ ایک سکون ، مددگار اور مہمان نواز لوگوں کا گھر ہے۔ قراقرم پہاڑی سلسلے میں واقع ، ہنزہ میں متعدد رنگین اور حیرت انگیز دیہات ہیں۔ پھل دار درختوں ، گلیشیروں ، ندیوں ، لکڑی کے پلوں اور ناہموار پہاڑی کی ڈھلوانوں کے علاوہ بھی اس میں اور بہت کچھ ہے۔ ایک چھوٹا سا گاؤں دوئکر میں ایک لت پت غروب آفتاب کا مشاہدہ کریں جو ایک مرتبہ پر مرتب ہوا ہے۔ پشاور اسلام آباد کے شمال مغرب میں واقع ، پشاور ایک خوبصورت شہر ہے جس کی تاریخ 17 ویں صدی کی مغل سلطنت کی ہے۔ بس پشاور کی گلیوں اور بازاروں میں چہل قدمی کریں اور مشہور نمک منڈی کے دوپہر کے کھانے کے لئے مشہور چارسی ٹکہ کی کوشش کریں۔ پشاور اپنی قرون وسطی کی خوبصورتی کو برقرار رکھتا ہے۔ ہسار کا قلعہ اور اس کے قلعے ابھی بھی مشہور جی ٹی روڈ پر نگاہ ڈالتے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ 1562 میں تعمیر کیا گیا تھا اور یہ قلعہ افغان درانی خاندان کی نشست تھا۔ پشاور کے دیگر تاریخی مقامات میں پشاور میوزیم ، بدھ اسٹوپس ، خیبر پاس ، اور جمرود قلعہ شامل ہیں۔ گوجال وادی شاہراہ قراقرم پر ہنزہ کے شمال میں 20 کلومیٹر شمال کی طرف جائیں ، اور آپ اپنے آپ کو وادی گوجال کے خوبصورت حص inے میں پائیں گے۔ چین کے صوبہ سنکیانگ کی سرحد کے ساتھ ، گوجال میں خوبصورت جھیلیں ، ؤبڑ پہاڑ ، گلیشیر اور شاندار گائوں ہیں۔ اس کے بعد شاہراہ قراقرم کے قریب گلستان کی خوبصورت وادی آرہی ہے۔ دیگر سیاحتی مقامات میں حسینی معطلی برج ، بوریتھ لیک ، گلکن گلیشیر ، بتورا گلیشیر ، اور خنجراب نیشنل پارک شامل ہیں۔ نیلٹر ویلی ، گلگت گلگت سے نیلٹر تک شاہراہ قراقرم پر تقریبا an ایک گھنٹہ 40 منٹ کی مسافت پر۔ یہ دور دراز کی وادی اپنی خوبصورتی اور پرسکون ماحول کے لئے مشہور ہے۔ برف سے ڈھکی چوٹیوں ، مناظر ، جھیلوں اور وسیع جنگلات نالٹر ​​کو کوشش کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ سردیوں کے دوران ، وادی نالٹر ​​ایک اسکیئنگ میکا بن جاتا ہے۔ پاکستان ایئرفورس ایک آئس رینک کو کنٹرول کرتی ہے جو ہر سال دنیا بھر میں ہزاروں اسکیئرز کو اپنی طرف راغب کرتی ہے۔ وادی فندر ، غیزر وادی پھنڈر کی حسین وادی اپنے رنگین پانیوں اور بندیدار جنگلات کے لئے مشہور ہے۔ خیالات حیرت انگیز ہیں ، اور زمین کی تزئین کی خوبصورت ہے۔ بس اس وادی کی پہلی نظر آپ کی ساری سفر کی تھکن کو دور کرے گی اور آپ کو نئی توانائی بخشے گی۔ فندر ویلی ماہی گیری ، کیمپنگ ، تیراکی ، پروتاروہن اور فطرت کی سیر کے لئے ایک اعلی منزل ہے۔ اس کے ساحل پر چنار کے درختوں کے ساتھ ، پھنڈر جھیل حیرت انگیز نظارے پیش کرتا ہے۔ لاہور پرانا شہر لاہور اپنے سیاحوں کی بہت سی دلچسپی اور سرگرمیوں جیسے تاریخی مقامات ، خریداری مراکز ، اور ریستوراں کے لئے جانا جاتا ہے۔ کھانے پینے والوں کے لیے ، لاہور کے پاس لامتناہی اختیارات ہیں ، لیکن ایم ایم عالم روڈ پر واقع مشہور فوڈ اسٹریٹ پر ، آپ ایک ہی جگہ پر تمام مشہور کچن کا ذائقہ لیں گے۔ تاریخ ، آرٹ اور فن تعمیر سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے لئے ، لاہور قلعہ ایک دور .ہ ضرور ہے۔ غزنی کے مشہور محمود نے 11 ویں صدی میں ایک قلعہ تعمیر کیا۔ بادشاہی مسجد کا دورہ کرنا بھی اسی طرح کا ایک دوسرا راستہ ہے: لاہور میں دیکھنے کے لئے دیگر مقامات میں شالیمار گارڈن ، لاہور میوزیم ، پاکستان میں مینار ، اور واہگہ بارڈر شامل ہیں۔ گوادر گہرے نیلے پانیوں ، سفید پہاڑوں ، مناظر اور ریت کے ٹیلوں کے بارے میں سوچئے۔ یہ آپ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ایک خوبصورت بندرگاہ شہر گوادر میں نظر آئے گا۔ اگر آپ کو یہ پسند نہیں ہے تو ، مشہور ہیمر ہیڈ کی طرف بڑھیں – آتش فشاں پھٹنے سے چٹان کا ڈھیر۔ عمرا بیچ ، بلوچستان اسفینکس ، راجکماری آف ہوپ ، اور ہنگول نیشنل پارک جیسے دیگر سیاحتی مقامات آپ کو یقینا خوش کرینگے۔

عوام کی آواز
February 02, 2021

نیوز فلیکس نے اپنا وعدہ پورا کر دکھایا……پیسے مل گئے

نیوز فلیکس نے اپنا وعدہ پورا کر دیکھایا نیوز فلیکس ایک ایسی ویب سائٹ ہے جس سے آپ اپنے گھر بیٹھے پیسے کماسکتے ہے. صرف 300 سے 400 ورڈز پر مشتمل آرٹیکل لکھ کر آپ مہینے کے ہزاروں روپے کماسکتے ہیں. نیوز فلیکس ریئل ہے یا فیک؟ اس سوال کا جواب آپ نیوز فلیکس کے فیس بک پیج میں دیکھ سکتے ہیں. آج نیوز فلیکس ٹیم کی جانب سے کام کرنے والے رائٹر کو ان کی ارنگ کے حساب سے انہیں پیسے بھیج دے گے. اس سے صابت ہوتا ہے کہ نیوز فلیکس ایک ریئل سائٹ ہے. کیا پیسے 000, 10 ہونے پہ ملے گے؟ نیوز فلیکس کی جانب سے آج 000, 10 سے کم کمانے والے رائٹر کو بھی دے گے. جن میں 2000 سے لے کر 80000 تک کی رقم تھی. ہم نیوز فلیکس پر ویوز کیسے لے سکتے ہیں؟ نیوز فلیکس پر ویوز لینا بہت ہی آسان ہے. آپ نیوز فلیکس کی پبلش پوسٹ کو اپنے فیس بک پیج میں اور واٹس اپ گروپ یا واٹس پر اہنے دوستوں کو شیئر کر سکتے ہے. اگر آپ ہمارا واٹس اپ گروپ جوائن کرنا چاہتے ہیں تو نییچے ہمارے گروپ اور فیس بک پیج کا لنک دیا گیا ہے.اس پر کلک کر کے آپ جوائن کر سکتے ہے.  واٹس اپ گروپ کی پالیسی آپ ایک واٹس ایپ گروپ بنائیں اور اس میں اپنی پوسٹ شئیر کریں تا کہ ویوز میں اضافہ ہو.آپ کی آمدنی کا انحصار آپ کے ویوز پر ہے.شکریہ

عوام کی آواز
February 01, 2021

گرافک ڈیزائن کیا ہے؟ گرافک ڈیزائنر کیا کرتا ہے؟

گرافک ڈیزائن کیا ہے؟ گرافک ڈیزائنر کیا کرتا ہے؟اگر آپ کسی لغت کو دیکھیں تو گرافک ڈیزائن یا گرافک ڈیزائن کی تعریف مندرجہ ذیل ہے۔رسائل ، اشتہارات یا کتابوں میں متن اور نقش کو جوڑنے کا فن یا ہنر۔اور ، بالکل واضح طور پر ، گرافک ڈیزائن کی یہ تعریف صرف اس سطح کو کھرچتی ہے کہ گرافک ڈیزائن کیا ہے اور گرافک ڈیزائنر کیا کرتا ہے ، نیز جدید معاشرے کے لئے اس کی اہمیت اور کیا ڈیزائن ہے۔ گرافک یہی وجہ ہے کہ مجھے اے آئی جی اے (امریکی انسٹی ٹیوٹ آف گرافک آرٹس) کی تعریف بھی پسند ہے۔ گرافک ڈیزائن ، جسے مواصلات ڈیزائن بھی کہا جاتا ہے ، نظری اور متنی مواد کے ساتھ آئیڈیوں اور تجربات کی منصوبہ بندی اور پیش کرنے کا فن اور عمل ہے۔یہ جو شکل لیتا ہے وہ جسمانی یا ورچوئل ہوسکتا ہے اور اس میں تصاویر ، الفاظ یا گرافکس شامل ہوسکتے ہیں۔ تجربہ فوری طور پر یا طویل عرصے تک ہوسکتا ہے۔ کام کسی بھی پیمانے پر ہوسکتا ہے ، کسی ایک ڈاک ٹکٹ کے ڈیزائن سے لے کر قومی ڈاک کے اشارے کے نظام تک۔ اس کا مقصد بہت کم لوگوں کو ہوسکتا ہے ، جیسے ایک وقتی یا محدود ایڈیشن کی کتاب یا نمائش کا ڈیزائن ، یا لاکھوں افراد دیکھ سکتے ہیں ، جیسے کسی تنظیم کے باہم جڑے ہوئے ڈیجیٹل اور جسمانی مواد کے ساتھ۔ بین الاقوامی پریس. اسے تجارتی ، تعلیمی ، ثقافتی یا سیاسی مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ گرافک ڈیزائن کا تعارف: ایک مختصر تاریخ گرافک ڈیزائن مواصلات ڈیزائن ، تجارتی ڈیزائن یا بصری مواصلات کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور صدیوں سے ہماری زندگی کا حصہ رہا ہے۔ اس کا ثبوت یونانی اور رومن فن تعمیر کو جاتا ہے ، لیکن یہ 1922 تک نہیں ہوا تھا کہ ولیم ایڈیسن ڈوگنس نے “گرافک ڈیزائن” کی اصطلاح تیار کی تھی۔1700s میں ، یہ تکنیک زیادہ تر اخباری اشتہارات میں استعمال ہوتی تھیں ، لیکن کافی ابتدائی انداز میں۔ 18 ویں اور 19 ویں صدی کے دوران ، تراکیب کو بھی جمع کارڈ ، درجہ بند اور عوامی نوٹس میں تیار کیا گیا تھا۔لیکن جیسا کہ ہم جانتے ہیں گرافک ڈیزائن 20 ویں صدی کے آغاز میں پیدا ہوا تھا۔ مثال کے طور پر ، لندن انڈر گراؤنڈ کے لئے اشارے جدید دور کا شاہکار سمجھا جاتا ہے۔در حقیقت ، اس نے اس منصوبے کے لئے خاص طور پر تیار کردہ ٹائپ فاسس کا استعمال کیا اور جو آج بھی استعمال میں ہے۔ اگلے 80 سے 90 سالوں میں ڈیزائن انڈسٹری پھٹ گئی ، اور بہت سے لوگوں کے لئے گرافک ڈیزائن میں کیریئر بہت اچھا آپشن ہے۔ گرافک ڈیزائن کو متعین کرنے کی کوشش میں ، نیو ٹائپوگرافی ، جان ٹی شیچولڈ کی کتاب ، ناقابل یقین حد تک متاثر کن تھی۔ جرمن باؤاؤس ڈیزائن اسکول نے چیزوں کو ایک قدم آگے بڑھایا اور آج کے ڈیزائنرز کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھی۔ہمارے پاس گرافک ڈیزائنرز بھی ہیں جیسے ملٹن گلیزر ، ابرام گیمز ، نیو ول بروڈی ، اور متعدد دیگر جنہوں نے چیزوں کو کسی اور سطح پر لے جایا ہے۔ گرافک ڈیزائن کے بارے میں بات کرتے وقت ، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ پاپ کلچر ، تجارت ، اور جدید معاشرے کے بہت سارے دوسرے پہلوؤں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ گرافک ڈیزائن ایپلی کیشنز گرافک ڈیزائن ہر جگہ ہے۔ آپ کے دفتری سامان اور مگ کے لوگو سے لے کر ، چاکلیٹ کی سلاخوں پر ریپر تک۔آپ کو ہر دن گرافک ڈیزائن کی سیکڑوں مثالیں نظر آئیں گی اور زیادہ تر وقت آپ کو واقعی اس کا آپ پر پڑنے والے اثرات کا احساس تک نہیں ہوگا۔ وہ بہت سے کام انجام دیتا ہے اور کئی ٹوپیاں پہنتا ہے۔ اس کے کچھ استعمال یہ ہیں: برانڈنگ اور بصری شناخت ⦁ اشارے پرنٹ ⦁ پیکیجنگ ⦁ البم کا احاطہ کرتا ہے ⦁ ڈیجیٹل ⦁ فلم اور ٹیلی ویژن گرافکس اور عنوانات ⦁ گریٹنگ کارڈز ⦁ ٹی شرٹ اور دیگر لباس یہ ممکنہ استعمال میں صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ کچھ حالات میں ، جیسے سڑک کے نشانوں کا ڈیزائن ، اس کو معلومات تک پہنچانے کا واضح اور آسان طریقہ فراہم کرنا چاہئے۔ اور نیویارک یا لندن کے زیر زمین نقشے اس کی ایک اہم مثال ہیں۔ڈیزائن کافی پیچیدہ چیز لیتا ہے اور اسے آسان بنا دیتا ہے ، جس سے آسانی سے تشریف لے جانا آسان ہوجاتا ہے۔ اگر ڈیزائن بہت پیچیدہ ہے تو ، یہ خود کارڈ کے کام میں مداخلت کرتا ہے اور اس طرح اسے غیر ضروری بنا دیتا ہے۔تاہم ، دوسرے حالات میں یہ مخالف سمت جاسکتی ہے ، اور چونکانے والی ، پڑھنے میں مشکل ہوتی ہے۔ یہ اکثر البم کے سرورق ، پوسٹرز اور ڈیزائن کی دیگر خلل انگیز شکلوں میں دیکھا جاتا ہے۔ اور ، اس جدید دنیا میں ، گرافک ڈیزائن اور ویب ڈیزائن اکثر ایک ساتھ رہتے ہیں۔ایک رسالہ ، گروسری اسٹور یا کسی بھی دوسرے قسم کا کاروبار بھی آن لائن ہونا ضروری ہے ، اور ڈیزائنرز کو متعدد مضامین میں مستقل ظاہری شکل برقرار رکھنے کی ضرورت ہے ، ڈیجیٹل ڈیزائن کے ساتھ اکثر یہ امر ہوتا ہے کہ باقی کام کس طرح ہوتا ہے۔لیکن ، اس کی افادیت جو بھی ہو ، گرافک ڈیزائن کے بغیر ، جدید معاشرہ کام نہیں کرے گا۔ اور یہ صرف چیزوں کو خوبصورت بنانے کے بارے میں نہیں ہے ، یہ کاروبار کے ساتھ ساتھ زندگی کا بھی ایک اہم حصہ ہے۔ تعلیم اور تربیت کی ضروریات اگر آپ اس کیریئر کے تعاقب پر غور کر رہے ہیں تو ، آپ کو گرافک ڈیزائن میں بیچلر ڈگری کی ضرورت ہوگی۔ تاہم ، اگر آپ کے پاس کسی اور بڑے شعبے میں ڈگری ہے ، تو آپ کو صرف تکنیکی ضرورت ہے ، ایک نوکری ملنے کے بعد بھی ، جدید ترین ڈیزائن کے رجحانات کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ آپ کو نئے سافٹ ویئر کی تازہ کاریوں کا بھی جائزہ نہیں رکھنا چاہئے ، اور آپ کو مل جائے گا کہ بہت سے سوفٹویئر فروش تصدیق پیش کرتے ہیں

عوام کی آواز
February 01, 2021

صحت کے خاص مسائل کے لیے خاص غذائیں۔۔۔۔

صحت کے خاص مسائل کے لیے خاص غذائیں ۔۔۔۔ السلام علیکم ۔ خون کی کمی۔۔۔۔۔ خون کی کمی کے مریض کا خون پتلا ہوتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے ۔جب جسم کا خون اتنی تیزی سے ختم ہوتا ہے کہ جسم اس کی جگہ دوسرا خون اتنی ہی تیزی سے پیدا نہیں کر سکتا۔ بڑے زخموں سے خون کا زیاں ، پیٹ کے زخموں (السر) سے خون نکلنا یا پیچش، ان سب سے خون کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اسی طرح ملیریا سے بھی یہ شکایت پیدا ہو سکتی ہے۔ کیوں کہ ملیریا میں خون کے لال ذرے ختم ہو جاتے ہیں۔ کم فولاد والی غزائیں کھانے سے بھی خون کی کمی ہو سکتی ہے اور اگر یہ بیماری پہلے سے ہے تو اور بڑھ سکتی ہے۔ اگر جسم کے لیے ضروری خوراک نہ کھائی جائے تو یہ مرض بڑھ بھی سکتا ہے۔ بچوں میں خون کی کمی اس وجہ سے ہوتی ہے کہ وہ ایسی خوراک کھاتے ہیں جس میں فولاد کم ہوتا ہے۔ دوسری وجہ یہ بھی ہوتی ہے انفکشن، اور پرانے دست وغیرہ کا ہونا۔ 1۔ خون کی کمی کی علامت۔ 2۔ زرد یا شفاف جلد 3۔ آنکھوں کے پپوٹوں کا اندرونی حصہ پیلا۔ 4۔ مسوڑھے پیلے 5۔ سفید ناخن 6۔ کمزوری اور تھکن 7۔ اگر خون کی کمی بہت شدید ہو تو چہرے اور پیروں پر سوجن ہو سکتی ہے۔ 8۔ دل تیز دھٹکتا ہے اور مریض ہانپتا ہے۔ 9۔ وہ عورتیں اور بچے جن کو مٹی کھانا پسند ہے عام طور سے خون کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ خون کی کمی کا علاج اور روک تھام: زیادہ فولاد والی غذائیں کھائیں۔ گوشت ، مچھلی اور مرغی کے گوشت میں زیادہ فولاد ہوتا ہے اور کلیجی میں خاص طور پر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ہر رنگ کے پتوں والی سبزیاں دالوں میں بھی فولاد ہوتا ہے۔ یہ اور بات ہے کہ آج کل ہر چیز میں ملاوٹ ہو رہی ہے پھر چاہے وہ گوشت ہوانڈےیا مچھلی سب کے سب فارمی بازاروں میں فروخت ہو رہے ہیں۔ کیا صحیح ہے کہ نہیں بس ضرورت کے مطابق ہر کوئی لے رہا ہے ۔ بیماریوں کی اصل وجہ بھی ناقص غزائیں ہیں۔اس کے باوجود ہمیں ہر چیز لیتے ہوئے اچھی طرح چھان پٹکھ کرنی چاہیے۔ اور فاسٹ فوڈ وغیرہ کو اپنی غزا میں شامل نہیں کرنا چاہیے۔

عوام کی آواز
February 01, 2021

2021 میں دنیا کی سب سے بڑی 10 اسمارٹ فون کمپنیاں

2021 میں دنیا کی سب سے بڑی 10 اسمارٹ فون کمپنیاں یہ یہں۔ نمبر1. سیمسنگ: سیمسنگ اسمارٹ فون انڈسٹری میں عالمی رہنما ہے ، کیونکہ وہ مستقل اپنی وسیع تر تحقیق و ترقی کے ذریعے مصنوعات کی استعداد بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔ سیمسنگ نے ہر ایک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اعلی ترین موبائل فون پر سستی اسمارٹ فونز کے ساتھ اپنے پروڈکٹ پورٹ فولیو میں توسیع کی ہے۔ سام سنگ اپنے سام سنگ گلیکسی اسمارٹ فون رینج کے لئے جانا جاتا ہے ، اور سیمسنگ کے پرچم بردار مصنوعات سیمسنگ گلیکسی ایس 7 ایج + اور گلیکسی نوٹ 7 ہیں۔ یونٹس پیش: 315 ملین منافع: 18،947 ملین ڈالر فروخت: 170،625 ملین ڈالر نمبر2. ایپل: ایپل کے پاس صارفین کا ایک مضبوط گڑھ ہے کیونکہ یہ برانڈڈ مصنوعات اور اعلی معیار کی خصوصیات مہیا کرتا ہے ، جو پوری دنیا کے لوگوں کی امنگوں کی پیداوار بن گیا ہے۔ ایپل دسمبر 2017 سے لے کر اب تک 22 49 retail خوردہ اسٹوروں کے ساتھ لگ بھگ 22 ممالک میں دنیا بھر میں زیر اثر ہے۔ کمپنی اپنی اعلی خصوصیات اور اسٹائل ، سادہ آئی فون کے لئے جانا جاتا ہے جو ایپل کے دستخطی مصنوعہ ہے۔ اکائیوں کو پیش کیا: 215 ملین منافع: 48،351 ملین ڈالر فروخت: 229،234 ملین ڈالر نمبر3. ہواوے: ہواوے کے پاس دنیا کا ایک بہترین انوویشن سینٹر ہے ، اور 2016 میں ، ہواوے نے اپنی آمدنی کا 14٪ R&D میں لگایا۔ ہواوے 170 سے زیادہ ممالک میں کام کر رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے آپریٹنگ سسٹم میں بہتری لائے گی ، اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گی۔ موبائل مارکیٹ میں سیکڑوں. یونٹس پیش: 152 ملین منافع: 6،890 ملین ڈالر فروخت:، 87،64646 ملین نمبر4. مخالفت کریں: برسوں کے دوران ، اوپو نے متعدد اسمارٹ فونز متعارف کروائے ہیں جو کم آخر والے زمرے سے لے کر امیر صارف کے طبقات کو ہدایت دیتے ہیں۔ اوپو نے اسمارٹ فون مارکیٹ میں دیر سے داخل ہونے کے باوجود مصنوعات کی مضبوط دستیابی پیدا کردی ہے۔ تاہم ، سمارٹ مارکیٹنگ اور برانڈنگ مہمات کے ساتھ ساتھ اعلی مصنوعات کے معیار نے بھی ، اوپو کو 2020 تک موبائل فون کا ایک اعلی برانڈ بنا دیا ہے۔ اکائیوں کو پیش کیا: 111 ملین منافع: 1،400 ملین ڈالر فروخت: 60،000 ملین ڈالر نمبر5. وییو: ویوو 2017 کی پہلی ششماہی کے اندر موبائل مارکیٹ میں داخل ہوا ، جس کی عالمی منڈی میں 10.7 فیصد حصہ ہے۔ مشہور شخصیت کی توثیق ، ​​روشن اشتہارات اور اسپانسرشپ اس پروڈکٹ کو سیمسنگ ، ایپل اور اوپو کے ساتھ مقابلہ کرنے کے ل drive چلاتی ہیں۔ یونٹس پیش: 95 ملین منافع: 1،125 ملین امریکی ڈالر فروخت: 46،484 ملین امریکی ڈالر نمبر6.کیاومی: ژیومی دنیا کی 8 ویں بڑی اسمارٹ فون تیار کرنے والی کمپنی ہے۔ ژیومی کے مشہور برانڈز ریڈمی اور ایم آئی سیریز ہیں ، جس نے لاکھوں صارفین کی مقبولیت اور اعتماد حاصل کیا ہے۔ ژیومی نے اپنی مصنوع کی قیمت تشکیل دی ہے کیونکہ وہ بدعت اور جدید ترین ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یونٹس پیش: 95 ملین منافع: 1،000 ملین فروخت: 17،000 ملین ڈالر نمبر7. LG: ریفریجریٹرز اور ایئر کنڈیشنر کے لئے LG مشہور برانڈ تھا۔ لیکن LG کی LG رینج نے صارفین کو ان کی خوبصورت Android خصوصیات کے ساتھ موہ لیا ہے۔ LG کے پریمیم اسمارٹ فون ماڈل میں LG Tribute، G- سیریز، K- سیریز، Flex اور Nexus شامل ہیں۔ ان اسمارٹ فونز میں اعلی درجے کی کیمرہ خصوصیات ، تیز رفتار آٹو فوکس ، اور بہتر فوٹو شوٹ اور تصاویر کیلئے آڈیو میں کمی ہے۔ یونٹ بھیج دیا گیا: 55 ملین منافع: 110 ملین ڈالر فروخت: 46،800 ملین ڈالر نمبر8. لینووو: کئی برسوں کے دوران ، لینووو نے 160 ممالک میں عالمی سطح پر موجودگی حاصل کی ہے اور وہ دنیا کی معروف کمپنیوں میں شامل ہوچکا ہے۔ لینووو کے دوسرے مشہور اسمارٹ فونز ہیں P ، K اور A سیریز ، Zuk سیریز ، اور VIBE۔ لینووو نے موٹو زیڈ ماڈل بھی متعارف کروائے جو اپنی ٹیگ لائن پر قائم رہتے ہیں ، “فرق بہتر ہے۔” یونٹ بھیج دیا گیا: 50 ملین منافع: 535 ملین امریکی ڈالر فروخت: 43،035 ملین ڈالر نمبر 9:زیڈ ٹی ای: زیڈ ٹی ای اپنے اسمارٹ فونز ، مہنگے موبائل فونز ، ٹیبلٹ وغیرہ کے ساتھ ساتھ مختلف نیٹ ورک اور ٹیلی مواصلات کے آلات کے لئے بھی مشہور ہے۔ زیڈ ٹی ای سے بنے اسمارٹ فونز کو دنیا کے بہت سے ممالک میں “OEM” نام کے نام سے بھی فروخت کیا جاتا ہے۔ سمارٹ مارکیٹنگ ، وسیع تر تقسیم کا سلسلہ ، اور اسمارٹ اشتہار بازی کے ساتھ ، زیڈ ٹی ای نے تقریبا 140 140 ممالک میں اپنی موجودگی پیدا کردی ہے۔ یونٹس پیش: 45 ملین منافع: 719 ملین ڈالر فروخت: 17،123 ملین ڈالر نمبر10. الکاٹیل لوسنٹ: الکاٹیل-لیوسنت کو نوکیا نے 2016 میں واپس حاصل کیا تھا لیکن پھر بھی وہ الکاٹیل-لیوسنٹ کے نام سے چل رہا ہے ، جہاں ون ٹچ سیریز اس کی سب سے زیادہ وسیع اعلان کردہ اسمارٹ فون لسٹ ہے۔ اعلی صحت سے متعلق اور معیار نے بہت سارے صارفین کو اپنی طرف راغب کیا ہے کیونکہ کمپنی بھی صارفین کی ضروریات کے مطابق تخصیص اور تکنیکی مہارت حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ غیر تعاون شدہ یونٹس: 20 ملین منافع: 218 ملین امریکی ڈالر فروخت: 15،149 ملین ڈالر