وزن کو چند دنوں میں کم کرنے کا آذمودہ طریقہ

وزن کی زیادتی یا موٹاپا ،اگر آپ کا واسطہ بھی ان مسائل سے رہتا ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ آپ تھوڑی ہمت کرکےان خودساختہ مسائل سے جان چھڑائیں اور اپنی زندگی کو آسان بنائیں ،یقینی طور پر آپ کو یہ جان کر بہت خوشی ہو گی کہ بھوکا رہنے اور کھانا کم کھائے بغیر بھی وزن کم ہو سکتا ہے ۔سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ وزن میں اضافہ کیسے ہوتا ہے اس حوالے سے معلومات ہونا بہت ضروری ہے تاکہ آنے والے وقت میں آپ اپنے وزن کو بڑھنے سے روک سکیں ۔ ورزش کی کمی اور وزن میں اضافہ آج کل ہر انسان اتنا مصروف ہو گیا ہے کہ اس کے لئے اپنے جسم کی چربی کو جلانے کے لئے بھی وقت نہیں ہے اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو پھر ورز ش کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں اور یہ بات بھول جائیں کہ ورزش کے بغیر آپ وزن کم کرنے کے ٹارگٹ کو حاصل کر لیں گے اس کا حل یہ ہے کہ اپنے معمولات زندگی کو بدلیں ،اسکول ،دفتر ،کالج یا مارکیٹ جانے کے لئے یہ کوشش کریں آپ جتنا ہو سکے پیدل چلنے کو ترجیح دیں ۔ ہائی کیلوریزاور وزن کا آپسی تعلق یہ بات یاد رکھیں کہ وزن بڑھنے میں سب سے زیادہ کردار کیلوریز کا ہوتا ہے ،مثال کہ طور پر آپ کتنی کیلوریز روز استعمال کرتے ہیں اور اس میں کتنی کیلوریز آپ جسمانی محنت کے ذریعے استعمال کرکے اس سے فوائد حاصل کرتے ہیں اور کتنی کیلوریز آپ کے جسم میں بچ جاتی ہیں ،اگر آپ زیادہ کیلوریز کھار ہے اور کم استعمال کررہے ہیں تو یاد رکھیں کہ اس تواز ن کے بگڑنے سے آپ کا وزن بڑھنا شروع ہو جائے گا اس لئے اس مسئلہ پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ اپنا ایک ڈائٹ پلان مرتب کریں جس میں ہر چیز کے ساتھ اس کی کیلوریزکا اندراج ہو ،مثال کے طور پر سوفٹ ڈرنکس،شوگراور ویجیٹیبل گھی میں بہت زیادہ مقدار میں کیلوریزپائی جاتی ہیں ،اپنی روزمرہ کی غذا میں سبزیوں اور تازہ پھلوں کو لازمی شامل کریں ۔ وزن کیسے کم کریں؟ ہماری روزمرہ کی غذا میں کیلوریز کی مقدار بہت اہم ہے لیکن یہ بات بھی یاد رکھیں کہ دو مختلف غذائوں سے آپ ایک ہی مقدار میں کیلوریز لے رہے ہیں تو آپ اس چیز کا انتخاب کریں جس میں زیادہ غذائیت پائی جاتی ہو ،متوازن غذائی چارٹ پر عمل کریں اور اس پر عمل کرنے کو ہر صورت یقینی بنائیں ،ایک وقت میں زیادہ کھانے سے بہتر ہے کہ دن بھر میں دو دفعہ تھوڑا تھوڑا کھا لیں ۔جنک فوڈ،تلی ہوئی چیزیں ،سوفٹ ڈرنکس ،چاول ،نمک،چینی،کاربوہائیڈریٹس اور نشاستہ دار غذائوں کا استعمال جتنا ہو سکے کم کردیں ،کم کیلوریز والی والی غذائوں کے ساتھ پروٹین اور فائبر کا استعمال زیادہ کریں ،یہ بات یاد رکھیں کہ پانی انسانی صحت کا ایک لازمی جزو ہے اور وزن کو کم کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے ،پانی کا استعمال جسمانی میٹابولزم کو ایکٹو اور وزن کو تیزی سے کم کرتا ہے ۔ یہ چند وہ تدابیر ہیں جن کو اپنا کر آپ پہلے سے زیادہ فٹ ،سمارٹ اور وزن کو کم کرکے اپنی زندگی میں آسانی لا سکتے ہیں ۔ نیوز فلیکس 06 مارچ 2021

کلونجی ایک قدرتی غذا اور دوا

السلام علیکم نیو زفلیکس کے پڑھنے والوں خوش آمدید: آج ہم ایک ایسی چیز کے بارے میں بات کریں گے جو نا صرف ایک قدرتی غذا ھےبلکہ اس میں مختلف قسم کی بیماریوں کیلئے شفا بھی ہے ۔ معزز ساتھیو: آج کا موضوع ہے کلونجی ایک قدرتی غذا اور دوا بھی ہے یہ ایک ایسی قدرتی غذاہے جسے ہم روز مرہ زندگی میں استعمال کرتے ہیں اس کی اہمیت کا اندازہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے لگایا جا سکتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔” تم کلونجی استعمال کرو جس میں ہر مرض کا علاج ہے سوائے موت کے ” دیکھا جائے تو یہ کتنی بڑی بات ہے اور اصل بات تو ہمارے یقین کی ہے اگر ہمارا یقین کامل ہوگا تو ہی فائدہ مل سکتا ہے ۔ورنہ ہم ان چیزوں سے مستفید نہیں ہو سکتے ۔کلونجی دراصل ایک معروف پودے کے بیج ہیں جن کو عربی میں ھبتہ اسور، فارسی میں شونیز اور انگریزی میں نائجیلا سیڈ زکہتے ہیں۔ اس کا پودا سونف کے پودے سے کچھ مشابہت رکھتا ہے اونچائی میں تقریبا 45 سینٹی میٹر تک ہوتا ہے۔ اس کے پھولوں کا رنگ نیلگوں اور شا شاخیں باریک ہوتی ہیں کلونجی کے طبی فائدے :کلونجی پر بڑے بڑے سائنسدانوں اور ڈاکٹروں نے بے شمار تجربات کیے ہیں اور اپنے تجربات کے روشنی میں کلونجی کی خصوصیات کو اپنی تحقیقی کتابوں میں درج کیا ہیں۔ کلونجی کی کچھ خصوصیات ایسی بھی ہیں جن میں حیرت انگیز فائدےموجود ہیں۔ مثلا اگر ایک چمچ پسی ہوئی کلونجی اور ایک چمچ زیتون کا تیل ایک کپ دودھ میں ملا کر 10 دن تک استعمال کیا جائے تو اس سے چہرے کی رونق اور خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے اس کے استعمال سے معدہ صاف ہوتا ہے نظام انہضام میں بہتری آتی ہے۔ گیس اور بڑے ہوئے پیٹ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔لیکن اس کو دل کے مریض استعمال نام کریں کیوں کہ اس میں چکنائی وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے۔ کلونجی کے استعمال سے دودھ پلانے والی عورت کے دور میں لازمی اضافہ ہو جاتا ہے اکثر طبیب کلونجی کو دودھ کی کمی دور کرنے کے لیے استعمال کراتےرہے ہیں ۔کلونجی پھوڑے پھنسی کے لیے بڑے کام کی چیز ہے اس مقصد کے لیے جماعت 1چمچ باریک کرکے تالوں کے تیل میں ملاکر لگایا جائے تو اس تدبیر سے بہت فائدہ ہوتا ہے اور پھوڑے پھنسیوں کا پھیلنا بند ہو جاتا ہے۔ اسی طرح تمام ڈاکٹر صاحباناس بات پر اتفاق کرتے ہیں ۔ کلونجی کا اندرونی بیرونی استعمال جلدی امراض کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کے علاوہ جو بچے بستر پر پیشاب کریتے ہیں ان کے لیے بھی اس مقصد کے لیے آدھا چمچ کلونجی کو شہد میں ملا کر دیا جائے ۔دس دن کےمسلسل استعمال سے بچے بستر پر پیشاب نہیں کرتے ۔اس کے علاوہ گردے کی پتھری اور مثانہ کی کمزوری کے لیے بھی بے حد مفید ہے اگر ایک گلاس نیم گرم پانی میں ۔ دو چمچ شہر اور ایک چمچ کلونجی ملا کر مریض کو استعمال کرایا جائے تو مثانہ کے مسائل کےلیےبہت مجرب اور آزمودہھے۔ کلونجی کو بالوں کی کمزوری اور گرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے جو لوگ گنج پن کے مسائل سے دوچار ہیں اور بالوں کی کمزوری کےلیےپریشان ہو تو وہ اس مسئلے کےلیے استعمال کر سکتے ہیں۔ تھوڑی سی مہندی اور اس کے اندر دو چمچ سرکہ اور ایک چمچ کلونجی ملا کر بالو پر ایک گھنٹے کے لئے لگائیں ایک گھنٹے کے بعد دھولیے اس طرح دس دن مسلسل اس کمال سےبالوں کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ۔ جرمنی کے سائنس دانوں نے کینسر کے لئے بے حد میں مفید قرار دیا ہے ان کی تحقیق کے مطابق یہ آنتوں کے سرطان کو ٹھیک کرتی ہے۔ نزلہ زکام میں صرف اس کے سونگے سے فائدہ ہوتا ہے اعصابی امراض کےلیے کلونجی کا سفوف شہد میں ملا کر کھانے سے جسمانی اعضاء کے سدےکھل جاتے ہیں۔ اور اس کے استعمال سے اعصاب کو تقویت ملتی ہے ۔کلونجی سان سانسس کے امراض میں بھی فائدہ دیتی ہے خصوصا دماغ کے امراض میں تو حیرت انگیز طور پر شفافیت کا مظاہرہ کرتی ہے۔ ان تمام باتوں سے یہ اندازہ آپ لگاسکتےہے کہ کلونجی ہمارے لئے کتنی مفید ہے ۔اگر ہم کامل یقین کے ساتھ اسے استعمال کریں تواس سے مستفید ہو سکتے ہیں مجھے امید ہے کہ آپ کلونجی کو ضرور استعمال کریں گے اوراپینی قیمتی رائے سے آگاہ کریں گے: شکریہ نیوز فلیکس 06 مارچ 2021

اسٹرابری کے ایسے فائدے جو آپ نہیں جانتے

اسٹرابری کے ایسے فائدے جو آپ نہیں جانتے اسٹرابری کاپھل موتیے کے مرض کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو تا ہے اسٹرابری دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اسٹرابری خون میں خراب کولیسٹرول کے اثرات کا مقابلہ کرتے ہیں امراض قلب اور ذیابیطس سے تحفظ دیتا ہے یہ بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے میں مدد دیتا ہے یہ خون میں چینی کو جذب کرنے کے عمل کو سست کر دیتا ہے جسمانی وزن کو معمول میں رکھنے میں مدد دیتے ہی حاملہ عورت کے لیے اس کا استعمال بہت فائدے مند ہے

اب ہائی بلڈپریشر کو بھول جائیں، سفیدے کے پتے رکھیں آپکو تندرست و توانا

اپنے بچپن میں ہم ہائی بلڈ پریشر کی بیماری ادھیڑ عمر یا عمر رسیدہ لوگوں میں دیکھتے تھے،یا پھر موٹاپے کا شکار لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوتے تھے، لیکن آج کے اس مشینی دور میں اس بیماری کے لیے اب عمر کی کوئی قید نہیں رہی یہ کسی بھی عمر کے فرد کو لاحق ہو سکتی ہے، اب ہائی بلڈ پریشر کے لیے موٹاپے کا ہونا بھی ضروری نہیں، شاید اسکی وجہ پڑھائی، ملازمت، کاروبار یا گھریلو مسائل کی وجہ سے ذہن پر پڑنے والا غیر ضروری شدید دباؤہے،وجہ کوئی بھی رہی ہو کوشش کریں کہ خودکو ذہنی دباؤ سے بچائیں، متوازن غذا کا استعمال کریں، ہلکی پھلکی ورزش یا کم ازکم واک تو ضرور کریں تاکہ آپکی بیماری کنٹرول میں رہے، خاص طور پر جب آپ کی عمر تیس سال سے زائد ہو، آپ کو اپنی زندگی میں اپنی صحت کے حوالے سے مثبت تبدیلیاں لانی چاہیئں تا کہ آپ ان جان لیوا بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھ سکیں، اس کے علاوہ ہم ایک چھوٹی سی ٹپ آپ کو بتائیں گے جس سے آپ اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ بلڈپریشر کم کرنے والی زیادہ تر دوائیں پیشاب آور ہوتی ہیں،یہ پیشاب کے ذریعے جسم سے زائد نمک خارج کرتی ہیں جس کی وجہ سے گردوں کو اضافی کام کرنا پڑتا ہے،اور اسی وجہ سے نہ صرف گردوں کی کارکردگی متاثر ہوتی بلکہ یہ گردوں کے مسائل کا سبب بھی بنتی ہیں، ان تمام مسائل سے بچنے کے لیے آپ اس سادہ سی ٹپ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ کو سفیدے کےدس بارہ پتے ایک گلاس پانی میں اتنی دیر ابالنے ہیں کہ ایک کپ پانی رہ جاۓ، کچھ دیر ٹھنڈا کرنے کے بعد اسے درمیانہ گرم پی لیں،یہ چاۓ آپکو دن میں دو بار پینا ہے، جب آپکو اپنی طبیعت میں بہتری نظر آۓ تو اس چاۓ کا استعمال دن میں صرف ایک بار کریں، جب آپ محسوس کریں کہ آپکا بلڈ پریشر مکمل طور پر کنٹرول ہو گیا ہے تو ہفتہ میں صرف دو بار اسکا استعمال کریں، یہ چاۓ آپکی بلڈ پریشر کی دوائیں چھوڑنے میں کافی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔آزمائش شرط ہے۔ اگر کبھی اچانک آپکا بلڈ پریشر ہائی ہو جاۓ اور آپ کے پاس کوئی دوا بھی موجود نہ ہو تو آپ فوری طور پر کچا لہسن تین سے چار جوے ہلکا کوٹ کرآدھا کپ پانی میں مکس کرکے فوری طور پر پی لیں، دس سے پندرہ منٹ میں آپکو اپنی طبیعت میں نمایاں بہتری نظر آۓ گی، لیکن جو لوگ گردوں کی خرابی کا شکار ہیں وہ اس ٹپ کو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کئے بغیرہر گز استعمال نہ کریں۔ایک بات یاد رکھیں کہ گھریلو ٹپس سنجیدہ نوعیت کی بیماریوں کے لیے زیادہ عرصہ تک کارآمد ثابت نہیں ہوتیں، اس کے لیے کسی ماہر ڈاکٹر کی راۓ لینا بے حد ضروری ہے،تاکہ وہ بروقت بیماری کی تشخیص کرکے علاج تجویز کر سکے۔ نیوز فلیکس 04 مارچ 2021

شادی سادی ہونی چاہئے

حضرت عمر بن زبیر فرماتے ہیں ہم لوگ طواف کر رہے تھے میں نے طواف کے دوران حضرت عبداللہ بن عمر کو ان کی بیٹی سے شادی کا پیغام دیا تو وہ خاموش رہے اور میرے پیغام کا کوئی جواب نہ دیا’ میں نے کہا اگر یہ راضی ہوتے تو کوئی نہ کوئی جواب ضرور دیتے۔ اب اللہ کی قسم میں ان سے اس بارے میں کوئی بات نہیں کروں گا ۔ اللّٰہ کی شان وہ مجھ سے پہلے مدینہ واپس پہنچ گئے ۔ میں بعد میں مدینہ آیا ۔ چنانچہ میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں داخل ہوا . اور جاکر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حق ادا کرنے کی کوشش کی ۔ پھر حضرت ابن عمر کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے خوش آمدید کہا اور فرمایا کب آئے ہو ؟ میں نے کہا ابھی پہنچا ہوں انہوں نے فرمایا : ہم لوگ طواف کر رہے تھے اور اللّٰہ تعالیٰ کو اپنی آنکھوں کے سامنے ہونے کا دهیان جارہے تھے اس وقت تم نے مجھ سے ( میری بیٹی ) سودہ بنت عبداللہ کا ذکر کیا تھا حالانکہ تم مجھ سے اس بارے میں کسی اور جگہ بھی مل سکتے تھے ، میں نے کہا ایسا ہونا مقدر تھا ۔ اس لیے ہو گیا ۔ انہوں نے فرمایا : اب تمہارا اس بارے میں کیا خیال ہے؟ میں نے کہا اب تو پہلے سے بھی زیادہ تقاضا ہے ۔ چنانچہ انہوں نے آپنے دونوں بیٹوں حضرت سالم اور حضرت عبداللہ کو بلا کر میری شادی کردی ۔ نیوز فلیکس 04 مارچ 2021

پنجاب میں سیاحت کے فروغ کے لیے انقلابی اقدامات

دنیا بھر میں سیاحت کا شعبہ بہت اہم ہے ـ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لیے اس ملک میں سیاحوں کی آمد و رفت بہت اہم ہے ـ اگر سیاحوں کی آمدورفت زیادہ ہو تو معاشی ترقی کے چانس زیادہ بڑھ جاتے ہیں . بلکہ دنیا میں کچھ ممالک ایسے ہیں جن کی آمدنی کا زیادہ تر انحصار سیاحت پر ہے، اس لیے دنیا بھر میں سیاحت کے فروغ کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں ـ ہرملک میں کچھ نہ کچھ ایسے مقام یا کچھ ایسی جگہ ضرور ہوتی ہے جو کہ خصوصی اہمیت رکھتی ہےـ ایسی جگہوں کو نمایاں کر کے سیاحت کو فروغ دیا جاسکتا ہے ـ یہی وجہ ہے کہ پنجاب کے وزیر اعلی جناب عثمان بزدار نے صوبہ پنجاب میں ۳۰ نئے سیاحتی مقامات کی ترقی کی منظوری دے دی ہے ـ اور ان منصوبوں کی تکمیل سے حکومت کو بہت اچھے رسپانس کی امید ہے.امید کی جارہی ہے کہ ان منصوبوں کی بدولت جلد ہی بیس ہزار سے زیادہ افراد کو روزگار کی فراہمی کے علاوہ سیاحوں کا ٹرن آؤٹ بھی بڑھ جائے گا جس سے حکومت کو سو بلین سالانہ سے زیادہ کے محصولات حاصل ہونے کا امکان ہے ـموصولہ اطلاعات کے مطابق وادی سندھ کی پٹی، ہڑپہ ،کوٹلی ستیاں اور شمالی پنجاب کے بلاک کے دیگر مقامات کے ساتھ ساتھ قدیم تاریخی مقامات کے کھنڈرات کو بھی مختلف جاری شدہ مراحل میں تیار کیا جائے گا ـ یہ منصوبہ حکومت کے سیاحت کے ذریعے اقتصادی ترقی کے پروگرام کا حصہ ہے اور اس منصوبے کے ذریعے امید کی جا رہی ہے کہ آبادی کے بڑے حصے کو اقتصادی اصلاح کر کے ترقی کی جانب گامزن کیا جائے گاـ اس منصوبے میں نئی سڑکوں کی تعمیر اور ہوٹلز کا قیام بھی شامل ہے جو سیاحت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ـ سیاحت میں اضافے سے ان میں مزید اضافہ کیا جائے گآور ضرورت کے مطابق یا تو نئی سڑکیں بنائی جائیں گی یا پرانی سڑکوں کو مرمت کیا جائے گا . ان علاقوں میں دو طرح سے ترقی ہوگی ایک تو سیاحت کا فروغ ہونے سے اور دوسرا آمد و رفت کے ذرائع بہتر ہونے سے ـ یہ منصوبہ ناصرف پنجاب میں سماجی اور اقتصادی ترقی کا باعث ہوگا بلکہ اس کے علاوہ یہ نیا منصوبہ بنیادی طور پر شمالی علاقہ جات کے مشہور و معروف سیاحتی مقامات جیسے نتھیا گلی، مری، بھوربن وغیرہ سے سیاحوں کو پنجاب کے سالٹ رینج ،چکوال ،جہلم اور میانوالی جیسے بارہ یا چودہ نئے ترقی یافتہ علاقوں کی طرف بھی موڑے گا. اس سے سیاحوں کا رخ ان پسماندہ علاقوں کی طرف بھی ہوگا جس سے ان علاقوں میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا ـ نہ صرف یہ کہ لوگوں کو روزگار ملے گا بلکہ ان علاقوں کی ترقی کی طرف بھی یہ ایک بہت احسن قدم ہےـ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سلسلے میں جتنی تیزی سے اقدامات کیے جائیں اتنا ہی ان علاقوں کی ترقی کے زیادہ چانس ہیں ـ نیوز فلیکس 03 مارچ 2021

چکن پیزا

چکن پیزا اجزاء:۔ میدہ 8 اونس آئل 2 ٹی سپون خمیر 1 ٹی سپون اُبلی ہوئی مُرغی ایک کپ آئل 4 کھانے کے چمچ ٹماٹو کیچپ 4 کھانے کے چمچ پانی آدھا کپ ترکیب:۔ خمیر کو پانی میں ملائیں اور دس منٹ تک چھوڑ دیں۔ پھر اس میں میدہ ، نمک ، چینی اور دو ٹی اسپون آئل ملا کر گوند لیں۔ پھر روٹی بیل کر نرم کپڑے سے ڈھانپ دیں۔ حتیٰ کہ پُھول کر دو گنا ہو جائے۔ اب مُرغی میں تمام مصالحے ملا دیں۔ تیل گرم کریں اور اس میں مُرغی کو تلیں۔ پھر کیچپ ڈال کر گاڑھا بھون لیں۔ روٹی کو پیزا ٹرے میں رکھیں۔ اس پر تھوڑی سی ٹماٹو کیچپ پھیلائیں۔ پھر مُرغی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے اس پر پھیلائیں۔ آخر میں پنیر کے ٹکڑے اس پر پھیلا دیں۔ اوون میں نصف گھنٹے تک پکائیں۔ عُمدہ چکن پیزا تیار ہے۔ گرم گرم پیش کریں۔ نیوز فلیکس 03 مارچ 2021

ناریل پانی پینے کے زبردست فوائد

ہم میں سے بیشتر ناریل پانی کے فوائد کے بارے میں جانتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں ، گرمی میں اس کا استعمال پانی کی کمی سے بچنے کے لئے ہمیشہ سے ہی ایک علاج رہا ہے۔ لیکن حمل کے دوران ناریل پانی پینے کے فوائد کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ ناریل کا پانی بہت سارے اہم معدنیات کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو صحت مند حمل کے لئے ضروری ہے جیسے کچھ مائکروونٹرینٹ جیسے فولٹ ، وٹامن ڈی ، بی -12 ، کولین ، آئرن ، اومیگا 3 چربی ، اور کیلشیم۔ ناریل کا پانی بھی فائدہ مند ہے. کیونکہ بہت سی خواتین خوراک اور پانی کے ذریعہ بڑھتی ہوئی غذائی ضروریات کو پورا نہیں کرسکتی ہیں ، لہذا ناریل کا پانی ان کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ تو آئیے حمل میں ناریل پانی پینے کے فوائد جانتے ہیں۔صبح کی بیماری کا انتظام یہ حمل کے دوران ہونے والی بھاری کھانوں کی فہرست میں شامل ہے۔ ناریل کا پانی پینا حمل کے ابتدائی دور میں صبح کی بیماری کی علامات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے (ناریل کا پانی صبح کی بیماری کو کم کرتا ہے)۔ ایک ہی وقت میں ، حاملہ خواتین جو اکثر بدہضمی کا سامنا کرتی ہیں یا پیٹ میں دشواری کا سامنا کرتی ہیں ، ناریل کا پانی دل کی سوزش یا تیزاب کے بہاؤ کو دور کرسکتا ہے۔ دراصل پیٹ میں تکلیف ہارمونل تبدیلیوں اور آپ کے پیٹ کے خلاف بڑھتے ہوئے بچے کے دباؤ کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔ جنین کی نشوونما کے لئے غذائی اجزا فراہم کرتا ہے اگر آپ حاملہ ہیں تو ، متوازن غذا کھانا بہت ضروری ہے کیونکہ آپ جو کھاتے ہیں وہ آپ کے بچے کے لئے غذائی اجزاء کا بنیادی ذریعہ ہے۔ حمل کے دوران آپ کے جسم کی غذائیت کی ضروریات بھی بڑھ جاتی ہیں۔ لہذا ، ڈاکٹر حاملہ خواتین کو قبل از پیدائش کے وٹامن لینے کی سفارش کرتے ہیں۔ چونکہ ناریل کا پانی وٹامن سی اور بہت سے اہم معدنیات کا ایک اچھا ذریعہ ہے ، لہذا آپ کو حمل کی غذا میں شامل کرنا آپ کو اضافی فوائد فراہم کرسکتا ہے۔ مدافعتی نظام کو تقویت بخشتا ہے ناریل کے پانی میں موجود ضروری وٹامنز ، معدنیات اور اینٹی آکسیڈینٹ مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں ، جو ماں اور بچے کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، یہ منورورین نامی بیماری سے لڑنے والے تیزاب کی تیاری کے لئے لاورک ایسڈ کو ذمہ دار بناتا ہے ، جو اس کے نتیجے میں فلو اور ایچ آئی وی جیسی بیماریوں سے بچتا ہے۔ بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے ناریل کے پانی میں پوٹاشیم ان لوگوں کے لئے محافظ ثابت ہوسکتے ہیں جن کو ہائی بلڈ پریشر یا پری کنلپسییا ہے۔ پوٹاشیم خون کے بہاؤ اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ناریل کا پانی پینا حاملہ خواتین میں سسٹولک بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس طرح سے ، ناریل کے پانی کو پری لیمیا سے بچنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ حمل کے دوران ناریل کا پانی ورزش کے بعد کا ایک مشروب ہے ورزش کی طویل جنگ کے بعد ناریل کا پانی جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ ، یہ ان خواتین کے لئے زیادہ فائدہ مند ہے جو حمل میں ورزش اور یوگا کررہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں پانی یا دیگر مشروبات کے مقابلے میں زیادہ سوڈیم ہوتا ہے ، جو جسم میں ہائیڈریشن کا انتظام کرتا ہے۔ نیوز فلیکس 03 مارچ 2021

آئرس کے ساتھ آنکھوں کا تحفظ

آئرس کے ساتھ آنکھوں کا تحفظ کچھ کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ میں پرانے انٹیل گرافکس ڈرائیور اور کارڈ ہوتے ہیں ، لہذا ، آپ کو اپنے لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر کے بیک لائٹ کے PWM ٹمٹماہٹ ہرٹز کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ یہ روشنی آپ کی آنکھوں پر برا اثر ڈالتی ہے۔ I آئریس کیا ہے؟ ایرس ایک ایسا سافٹ ویئر ہے جو لیپ ٹاپ یا کمپیوٹرز کے سب مانیٹر کی شدت کو کم کرسکتا ہے۔ اگر آپ اپنے آلے کا بیک لائٹ تبدیل نہیں کرنا چاہتے ہیں. تو آپ آئریس سافٹ ویئر استعمال کرسکتے ہیں۔ آپ اسے اپنے مانیٹر کی سفید امیج کو تبدیل کرنے کے لئے ویڈیو کارڈ کا استعمال کرکے استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ آپ کو واقعی بہت زیادہ کمی کی چمک کی حد فراہم کرتا ہے۔خود بخود آپ کی مدد کریں Iris میکانی طور پر مانیٹر سے اپنی آنکھوں کا دفاع کرنے میں آپ کی مدد کرے گا اور جب آپ لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر اسکرین استعمال کرتے ہیں تو آپ کو لگنے والے آنکھوں کے دباؤ کو کم کردیں گے۔ یہ کمپیوٹر وژن سنڈروم کے علاوہ آنکھوں کی بہت سی دیگر پریشانیوں کے علاج اور روکنے کے لئے ایک بہترین سافٹ ویئر ہے۔ یہ آسانی سے آپ کے کمپیوٹر کی اسکرین کی چمک کو ایڈجسٹ کرسکتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ دن ہے یا رات ہے کیونکہ آئیرس اپنے ماحول کے ساتھ خودکار ایڈجسٹمنٹ سسٹم کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اہم خصوصیات اگر آپ آئرس سے اپنی آنکھوں کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اس موثر اور سستے حل کو استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ سافٹ ویئر PWM ٹمٹماہٹ کے ساتھ آپ کے کمپیوٹر اسکرین کے مضر اثرات کو کم کرے گا۔ چمک کو کم کرنے سے ، یہ آپ کو آنکھوں کی سوکھی ہوئی آنکھوں ، دباؤ اور پی ڈبلیو ایم ٹمٹماہٹ سے پیدا ہونے والے سر درد سے مدد کرتا ہے۔ P PWM استعمال کیے بغیر یہ حیرت انگیز سافٹ ویئر PWM استعمال کیے بغیر آپ کے کمپیوٹر کی روشن روشنی کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ اگر آپ یہ سافٹ ویئر استعمال کریں گے تو آپ اپنے کمپیوٹر کو زیادہ وقت تک استعمال کرسکیں گے۔ کمپیوٹر کے استعمال کے دوران ، آپ کسی دباؤ ، سر درد یا آنکھوں میں دباؤ محسوس کیے بغیر آسانی سے اپنا کام کرسکتے ہیں۔ آئرس سے اپنی آنکھوں کی حفاظت نیلی روشنی کو کم کرتی ہے۔ آپ کے کمپیوٹر مانیٹر سے زیادہ نیلی روشنی آپ کی حیاتیاتی صحت کے لئے سنگین خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔ خوش قسمتی سے آئرس سافٹ ویئر اپنے جدید نقطہ نظر کے ذریعے عملی طور پر تمام خطرات کو ختم کرسکتا ہے۔ اپنی آنکھوں میں آرام کریں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ عام طور پر ہر شخص کتاب پڑھنے یا کمپیوٹر پر کوئی کام کرتے وقت 20 منٹ میں اپنی آنکھیں ٹمٹماتا ہے۔ اپنی آنکھیں نم کرنے کیلئے آپ کو پلک جھپکانے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ اپنے کام کے دوران آنکھیں نہیں جھپک رہے ہیں تو ، آپ کی آنکھیں خشک ہوں گی۔ جب آپ طویل عرصے تک اپنا کام کرتے ہیں تو آئریس آپ کو وقفے دینے کو بھی بتا سکتا ہے کیونکہ یہ نقطہ نظر کے حامی ہے۔ زیادہ پانی پیئے .ڈی ہائیڈریشن آنکھوں کی سب سے بڑی پریشانی ہے۔ اگر آپ خشک آنکھوں سے کمپیوٹر اسکرین استعمال کریں گے تو ، یہ آپ کی آنکھوں کی صحت کے لئے اچھا نہیں ہوسکتا ہے۔ لہذا ، آپ کی آنکھوں کو اپنی کمپیوٹر اسکرین کی چمک سے بچانے کے لئے زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی عادت بنائیں۔ نیوز فلیکس 03 مارچ 2021

شہر یار پی ٹی آئی ایم این اے کی دھاندلی

‏حکومتی ایم این اے شہر یار خان نے دھاندلی کر کے اپنا ووٹ ضائع کر دیا۔ شہریار آفریدی نے ووٹ پر دستخط کر دیے۔ کیا اس طرح کے کام تو دھاندلی میں نہیں آتا ۔۔؟ ایک ایک ووٹ کو کروڑوں روپے میں خریدی اور بیجی جاتی ہے تو کیا کوئی اتنا بے وقوف کیسے ہوسکتے ہیں جو اس وقت پر بھی اپنا ووٹ ضائع کر رہے ہیں اس طرح کے فعل سے تو ایسا لگ رہا ہے کہ یہ بندہ اپنی پارٹی کو بھی ناراض نہیں کرنا چاہتے ہیں اور پیسہ بھی کمانا چاہتے ہیں . یاد رہے یہ پاکستان میں پہلی بار نہیں ہو رہا ہے اس سے پہلے بھی کئی بار اس طرح کے حالات میں اس طرح کے واقعات ہوچکے ہیں جیسے 2018 میں سپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں اور پھر وزیراعظم بننے کے وقت بھی ایک پارٹی اس طرح کے دھاندلی کر چکے ہیں. اب اس بات کا انتظار ہے کہ کیا پی ٹی آئی جو بار بار دھاندلی کے خلاف آواز اٹھاتی نظر آتی ہے اب ان کی حکومت بھی ہیے اور نقصان بھی ان ہی کو ہوا ہیے حکومتی ایم این اے شہر یار خان نے دھاندلی کر کے اپنا ووٹ ضائع کر دیا۔ شہریار آفریدی نے ووٹ پر دستخط کر دیے۔ کیا اس طرح کے کام تو دھاندلی میں نہیں آتا ۔۔؟ ایک ایک ووٹ کو کروڑوں روپے میں خریدی اور بیجی جاتی ہے تو کیا کوئی اتنا بے وقوف کیسے ہوسکتے ہیں. نیوز فلیکس 03 مارچ 2021

“اگر آپ یقین کریں گے تو ،

خیالات کو بدل کر افسردگی سے نمٹناعظیم ترین استاد جو کبھی بھی رہتے تھے کہا: “جیسا کہ ایک شخص اپنے دل میں سوچتا ہے لہذا وہ ہے”۔ جسے آپ مستقل منظر نامے پر مستقل طور پر غور کرتے ہیں وہ لامحالہ ایک طرح کا ہوتا ہے جو اس کا ہوتا ہے۔ لہذا یہ پہلے سے ہی بہتر ہے کہ کسی بھی اور ہر ایک منظر میں ہماری سوچ کو مثبت ہونی چاہئے۔اگر یہاں ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ یقین ، سائنس اور نفسیاتی سائنس اس پر متفق نظر آتی ہے ، تو یہ ہے کہ دماغ دنیا کی سب سے طاقتور قوت ہے۔ یوگا بابا نے واضح کیا ہے کہ جو بھی ذہن کو سنبھالے گا وہ ایک مضبوط مخلوق ہے۔اس نے کہا ، یہ بات واضح ہے کہ تناؤ سے نمٹنے اور افسردہ چیزوں سے نمٹنے کے لئے ، ہر ایک کو مکمل طور پر سمجھنے کے لئےہر قدم تیار کرنا چاہئے کیونکہ منفی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے یہ بنیادی ہتھیار ہے۔ دوستو ، سب کچھ ایک منصوبہ سے شروع ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ ، خیالات میں فطری طور پر اس کی حقیقت پیدا کرنے کی صلاحیت ہے کہ یہ آپ کے ذہن میں کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ، یہ بتانا محفوظ ہوگا کہ ہم سب کو ہمیشہ اپنی ذہنی عادات کو اعتقاد میں تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ، بجائے اس کے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مقدار میں کفر کریں۔ افسردگی پر قابو پانے کے لئے یہ سب ایک بار سب سے زیادہ بے چین ہیں۔ بے وقوف ، شک ، مایوسی کے جذبات کی خصوصیت ، اگر ہم افسردہ خیالات کو اپنے دماغوں میں مستقل طور پر گھومنے لگاتے ہیں تو ، وہ ہوسکتے ہیں۔ وہ واقعی ہماری تقریر اور فعل میں پھیلاؤ کرنے کی لچک حاصل کرسکتے ہیں اور اس کے نتیجے میں خوفناک چیزوں کو مشتعل کرسکتے ہیں اور ان چیلنجوں کا سامنا ہے جن کا سامنا ابتدائی جگہ کے اندر افسردہ خیالات کو ہوا دے گا۔ افسردگی سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے دوران ، ماہر ماہر نفسیات ولیم جیمز کا یہ خفیہ حوالہ ہے کہ: “ایک غیر یقینی کوشش یا مشکل منظر نامے کے آغاز پر ہمارا اعتقاد یہ ہے کہ ایک عنصر جو ایک خطرے کے خاتمے پر بیمار ہوجاتا ہے”۔اس سے میری بائبل کے اندر ایک اور طاقتور آیت کی یاد آتی ہے جس کو مارک چار آیت 23 میں ملتا ہے: “اگر آپ یقین کریں گے تو ، ہر چیز اس کے ماننے والے کے لئے قابل عمل ہے”۔ہر اقتباسات کے خلاصہ اور اثرات کا امتزاج کرتے ہوئے ، یہ دیکھیں گے کہ کسی بھی منظر نامے میں سادہ ترین پر یقین کرنا اور توقع کرنا ضروری ہے۔ لہذا ایسا کرنے میں آپ ہر چیز کو موقع اور کامیابی کے دائرے میں لے سکتے ہیں۔ کسی بھی طریقہ سے اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ ہمیں ہمیشہ پیچھے بیٹھنا چاہئے اور چیزوں کی معجزانہ طور پر ترمیم کی توقع کرنا چاہئے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں اپنی چیزوں کے بارے میں سوچنے کے عمل میں ابتدائی ترمیم کرنی چاہیئے . ان اقدامات کو انجام دینا چاہئے جو ریاستہائے متحدہ امریکہ کو ہمارے چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرسکیں اور الفاظ ، خیالات اور افعال کی حیثیت سے عوامل کی حیثیت سے ایک دوسرے پر اثرانداز ہوتے ہوئے ، ایک کے علاوہ یہ بھی تجویز کیا جاتا ہے کہ ان چیلینجز کا سامنا کرنے والے چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تمام 3 عوامل کو یکجا کرنے سے ہر عنصر کو یقینی بنانے میں بہت آسانی ہوسکتی ہے (خاص طور پر ہمارے خیالات) ہمارے افسردگی پر قابو پانے کی سمت پوری طرح متحرک رہتے ہیں۔ میرے دوستو ، اگرچہ ہمارے چیلنجوں کو شکست دینے کے لئے یہ سیدھا سا سیدھا سیدھا سفر نہیں ہونا چاہئے ، لیکن میں آپ کو بھی اس حوالہ کو دوبارہ یاد دلانا چاہوں گا ، “زندگی کے معاملات ایریا یونٹ چاقو جیسی ، جو یا تو ریاستہائے متحدہ امریکہ کی خدمت کرتے ہیں یا ریاستہائے متحدہ امریکہ کو کاٹتے ہیں ، جیسا کہ ہم ان کو بلیڈ یا ہینڈل کے ذریعہ گرفت میں لیتے ہیں: منقطع گرفت} یا بلیڈ کے ذریعہ مسئلہ اور اس میں کمی؛ اسے ہینڈل کے ذریعے پکڑ لیں اور آپ اسے تعمیری استعمال کریں گے اس اقتباس کو ذہن میں رکھیں اور اپنے دوست کو ذہن میں رکھیں کیونکہ دین کو مستقل طور پر رکھنے کی ایک وجہ اور افسردگی سے نمٹنے میں ایک بار سادہ ترین امید کی امید کرنا ہے۔ یہ شاید ایک ایسا عنصر ہے جو نوک پر کامیابی کی ضمانت دے سکتا ہے۔ نیوز فلیکس 03 مارچ 2021

لاہور کے پانچ خوبصورت مقامات

لاہور پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کا دارالحکومت ہے اور پاکستان کا دوسرا بڑا شہر ہے اور اپنے کلچر اور زندہ دلی کے لحاظ سے پاکستان کا دل کہا جاتا ہے کہ غیر ملک سے آنے والے اکثر سیاح لاہور لازمی جاتے ہیں دنیا کا 26 واں بڑا شہر ہے لاہور میں دیکھنے کے لئے بہت سے تاریخی اور سیاحتی مقامات موجود ہیں یہاں پر سیاحوں کو کھینچ لاتی ہیں آج ہم آپ کو ایسی ہی پانچ جگہوں کے بارے میں بتاؤں گا جو لاہور میں دیکھے بغیر لاہور کا دورہ پورا نہیں ہو سکتا. نمبر 1: لاہور فورٹ فورٹ لاہور جسے شاہی قلعہ کہا جاتا ہے ایک حیرت انگیز اور خوبصورت قلعہ ہے یہ شاہی قلعہ ر مغل بادشاہوں کی یاد دلاتا ہے جو تقریبا بیس ایکڑ وسیع رقبے پر پھیلا ہوا ہے یہ دنیا کو حیران کر دینے والا قلعہ ہے لاہور میں آنے والے سیاح شاہی قلعے کو دیکھنے لازمی جاتے ہیں نمبر2: بادشاہی مسجد بادشاہی مسجد لاہور میں شاہی قلعے کے نزدیک واقع ہے اس تاریخی مسجد کا شمار دنیا کی خوبصورت ترین اور سب سے بڑی مساجد میں کیا جاتا ہے بادشاہی مسجد میں دو لاکھ سے زائد لوگوں کی نماز پڑھنے کی جگہ موجود ہے اسے مغل بادشاہ اورنگزیب نے 1973 میں تعمیر کروایا تھا یہ مسجد لاہور کے تاریخی ورثے کو بھی اجاگر کرتی ہے نمبر 3 مینار پاکستان مینار پاکستان کو کون نہیں جانتا یہ خوبصورت مینار 1960 کی دہائی میں اس مقام پر تعمیر کیا گیا تھا .مینار پاکستان تاریخی لحاظ سے بہت اہمیت رکھتا ہے جسے یادگار پاکستان بھی کہا جاتا ہے یہ جگہ خوبصورت باغ سے گھری ہوئی ہے . نمبر 4:واہگاباڈر پاکستان اور انڈیا کے درمیان اکثر کشیدگی رہتی ہے اور دونوں ممالک کی عوام ایک دوسرے کے خلاف کافی جذبہ رکھتی ہے اور ان جذبات کو دیکھنے کے لئے سب سے بہترین جگہ ہے لاہور شہر سے کچھ کلومیٹر دور واقع ہے اگر آپ دیکھنے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو شام کے وقت جائیں .کیوں کہ روزانہ شام کو واگا بارڈر پر پرچم اتارنے کی پروقار تقریب ہوتی ہے جس کو دیکھنے ہزاروں لوگ دور دور سے آتے ہیں. نمبر 5: لاہور زو لاہور زو دنیا کا چوتھا قدیم ترین زو ہے جس سے اٹھارہ سو بہتر میں تعمیر کیا گیا تھا یہ زو سیاحوں میں کافی زیادہ مشہور ہیں جو کہ پاکستان کا سب سے بڑا زو بھی ہے لاہور زو میں ہر سال تیس لاکھ سے زائد لوگ اسے دیکھنے آتے ہیں اس زو میں 30 مختلف اقسام کے 380 جانور موجود ہیں . دستبرداری : اس کیٹیگری کی تمام پوسٹس عوام کے نظریات اور خیالات پر مبنی ہیں ،نیوزفلیکس کی ٹیم ان تمام آرٹیکلز میں پیش کردہ حالات و واقعات کی درستگی کی ذمہ دار نہیں ہے۔

مسالہ چائے کے فوائد ، ضمنی اثرات اور نسخہ

مسالہ چائے ہندی میں ہر کوئی چائے پینے کے فوائد کو جانتا ہے ، لیکن کیا آپ مسالہ چائے کے فوائد اور نقصانات کو جانتے ہیں۔ مسالہ چائے کی ابتدا ہندوستان میں ہے اور اس کے بہت سے معجزاتی دواؤں کے فوائد ہیں۔ دن میں ایک کپ مسالہ چائے آپ کو صحتمند رکھنے اور ہر طرح کی بیماریوں سے دور رکھنے کے لئے کافی ہے۔ جیسے ہی آپ مسالہ چائے کا نام سنتے ہی آپ کو اس کی دواؤں کی خصوصیات کا تجربہ کرنے لگتے ہیں۔ آیور وید میں قدیم زمانے سے ہی مسالہ چائے کا استعمال کیا جارہا ہے۔ مسالہ چائے کے فوائد بہت ساری عام اور سنگین بیماریوں کو دور کرنے کے لئے جانا جاتا ہے۔یہ بہت سے قسم کے مصالحوں کا استعمال کرتے ہوئے بنایا جاتا ہے ، اسی لئے اس کا نام مسالہ چائے رکھا گیا ہے۔ مسالہ چائے کا استعمال توانائی کو بڑھانے ، استثنیٰ کو بہتر بنانے ، نظام انہضام کو ٹھیک رکھنے ، بلڈ پریشر پر قابو پانے اور کینسر سے بچنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ اس مضمون میں ، ہم مسالہ چائے کے فوائد جانیں گے ، جو آپ کی صحت کے لئے بہت موثر ہیں۔مسالہ چائے کی تاثیر۔ مسالہ چائے کی تاثیر جیسا کہ نام سے پتہ چلتا ہے ، مسالہ چائے بنانے میں بہت سارے قسم کے دواؤں کے مصالحے استعمال ہوتے ہیں۔ چونکہ ہر طرح کے مصالحے فطرت میں گرم ہیں۔ لہذا ، ان مصالحوں کے استعمال کی وجہ سے ، مصالحہ چائے کا پکانا بھی گرم ہوتا ہے ، جو ہمیں کئی قسم کے صحت سے متعلق مسائل سے بچاتا ہے۔ مسالہ چائے میں غذائی اجزاء – مسالہ چائے غذائیت سے متعلق حقائق جڑی بوٹیوں اور مصالحوں کی وجہ سے اس چائے کی غذائیت کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ مسالہ چائے کے فوائد بھی اس لئے ہیں کہ اس میں کیلوری کی مقدار بہت کم ہے۔ دودھ اور چینی سے پاک مسالہ چائے میں بھی چربی کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ مسالہ چائے میں طرح طرح کے وٹامن ، معدنیات ، غذائی اجزاء اور اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں مختلف قسم کے مصالحے بھی شامل ہیں . جن کی ذاتی خصوصیات انسانی صحت کے لئے انتہائی سود مند سمجھی جاتی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ مسالہ چائے کے کیا فوائد ہیں۔مسالہ چائے کے استعمال مسالہ چائے بنانا بہت آسان ہے۔ مسالہ چائے بنانے کا پاؤڈر زیادہ تر دکانوں پر دستیاب ہے ، یا آپ اسے اپنے گھر کے مصالحے سے بنا سکتے ہیں۔ اس کے بہت سارے صحت کے فوائد آپ کے کھانے کے بیچ پینے کے لئے بہترین ڈرنک بناتے ہیں۔ جب آپ مسالہ چائے کو باقاعدگی سے طویل عرصے تک پیتے ہیں تو ، آپ اپنا عمل انہضام ٹھیک رکھنے ، بلڈ شوگر کو کم کرنے ، وزن اور مجموعی صحت میں بہتری لائیں گے۔ مسالہ چائے نہ صرف کینسر اور ذیابیطس سے بچنے میں مدد دیتی ہے ، بلکہ یہ جسم کے قوت مدافعت کو بھی مستحکم کرتی ہے اور آپ کو عام بیماریوں اور انفیکشن سے پاک رکھتی ہے۔ ذیابیطس کے لئے مصالحہ چائے کے فوائد ذیابیطس بلڈ شوگر کی اعلی سطح کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اسے عام طور پر شوگر یا ذیابیطس کہا جاتا ہے۔ آج یہ دنیا کی عام بیماریوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس صحت کی پریشانی کا کوئی علاج نہیں ہے۔ صرف اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ذیابیطس کی علامات کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی مسالہ چائے استعمال کرسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسالہ چائے میں بہت سی قسم کی دواؤں کی جڑی بوٹیاں استعمال ہوتی ہیں۔ جس کے اثرات جسم میں انسولین کی حساسیت اور پیداوار بڑھانے میں معاون ہیں۔ باقاعدگی سے مصالحہ چائے پینے سے بلڈ شوگر کی سطح کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح ، ذیابیطس کے مریضوں کو مسالا چائے کا باقاعدگی سے کھانا چاہئے۔وزن کم ہونے کے لئے مسالہ چائے کے فوائد اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو ، پھر آپ عام چائے کی بجائے مصالحہ چائے کا استعمال کرسکتے ہیں۔ مصالحہ چائے کا استعمال جسم میں ذیادہ اضافی چربی کم کرنے میں معاون ہے۔ مسالہ چائے کے غذائی عناصر بھوک پر قابو پانے میں مدد کرتے ہیں۔ مطالعات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اگر ایک دن میں 3 کپ مسالہ چائے پی جائے تو یہ پیٹ میں چربی کو بڑھنے سے روک سکتا ہے۔ تاہم ، اس بات کو دھیان میں رکھنا چاہئے کہ یہ آیورویدک علاج ہیں جو ایک طویل عرصے کے بعد ہی اپنا اثر ظاہر کرتے ہیں۔ لہذا ، ان اقدامات سے فوری فوائد حاصل کرنا مشکل ہے۔ بہر حال ، آپ اپنی اچھی صحت کے ل مسالہ چائے کو اپنی روز مرہ کی غذا میں شامل کرسکتے ہیں۔مصالحہ چائے پینے کے نقصانات مسالہ چائے کو دواؤں کے مقاصد کو پورا کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی فائدہ مند مشروب ہے۔لیکن تمام کھانے کی طرح ، مصالحہ چائے اعتدال کے ساتھ کھانی چاہئے۔ زیادہ مقدار میں اس کا استعمال کچھ ضمنی اثرات کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ کالی چائے میں کیفین ہوتا ہے جو اگر زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو جسم کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ کچھ لوگوں کو مسالہ چائے میں استعمال ہونے والے مصالحوں سے الرجی ہوسکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں مصالحہ چائے کا استعمال احتیاط کے ساتھ کرنا چاہئے۔ مسالا چائے کا زیادہ مقدار میں پینا الٹی ، متلی وغیرہ کا سبب بن سکتا ہے۔حاملہ خواتین کو بڑی مقدار میں مصالحہ چائے پینے سے پرہیز کرنا چاہئے۔ کیونکہ اس سے ان میں ہارمونل عدم توازن بڑھ سکتا ہے۔ نیوز فلیکس 02 مارچ 2021

سیمسنگ گیلیکسی A52کے لئے ایک اور بڑی خصوصیت لا رہا ہے

سیمسنگ گیلیکسی A52 کے لئے ایک اور بڑی خصوصیت لا رہا ہے پچھلے مہینے ، ہم نے خصوصی طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گلیکسی اے 5 90 ہرٹز / 120 ہ ہرٹڈ سپر ایمولیڈ ڈسپلے کے ساتھ آئے گی۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ اسمارٹ فون کی دھول اور پانی کے خلاف مزاحمت کے لئے آئی پی 67 کی درجہ بندی ہوگی۔اس سے قبل ، یہ دونوں خصوصیات بڑے پیمانے پر سیمسنگ کے اعلی کے آخر میں فونز تک محدود تھیں۔ اب ، مبینہ طور پر گلیکسی A52 میں ایک اور فلیگ شپ گریڈ کی خصوصیت آرہی ہے۔ قابل اعتماد لیکسٹر رولینڈ کوانڈٹ (rquandt) نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ گلیکسی اے 52 کے کیمرہ خصوصیات کا انکشاف کیا ہے۔ معلومات کے مطابق ، گلیکسی اے 5 میں کواڈ کیمرا سیٹ اپ ہے ، جس میں ایک 64 ایم پی پرائمری کیمرا ، 12 ایم پی الٹرا وایلیٹ کیمرا (123 ° ، 1.12 μm) ، 5 ایم پی میکرو کیمرا (78 ° ، 1.12 μm) اور 5 ایم پی گہرائی کا سینسر ہے۔(85 ° ، 1.12 μm) 64MP سینسر میں مستحکم شاٹس اور ہموار ویڈیو ریکارڈنگ کے لئے OIS کی خصوصیت ہوگی۔ او آئی ایس کے ساتھ سیمسنگ کے پہلے وسط رینج فون گلیکسی اے 5 (2016) اور گلیکسی اے 7 (2016) تھے اور ایسا لگتا ہے کہ کمپنی او آئی ایس کو پانچ سال بعد گلیکسی اے سیریز میں واپس لائے گی۔رولینڈ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گیلکسی A52 میں ایک سپر AMOLED اسکرین ہوگی جس میں 800 نٹس زیادہ سے زیادہ چمک ہوں گی۔ گلیکسی اے 52 90 ہ ہرٹز اسکرین کے ساتھ آئے گی ، جبکہ گلیکسی اے 5 2 جی میں 120 ہ ہرٹز کی سکرین ہوگی۔ اس سے قبل کی لیکس میں انکشاف ہوا تھا کہ گلیکسی اے 5 اینڈروئیڈ 11 کو باکس سے باہر چلے گی اور اس میں سنیپ ڈریگن 7xx سیریز پروسیسرز (گلیکسی اے 52 کے لئے اسنیپ ڈریگن 720 جی اور گلیکسی اے 52 5 جی کے لئے سنیپ ڈریگن 750 جی) ، 6 جی بی / 8 جی بی رام شامل ہیں۔ ، 128 جی بی / 26 جی بی اسٹوریج سے آراستہ ہوں گے۔ مائیکرو ایسڈی کارڈ سلاٹ ، ایک 4،500 ایم اے ایچ کی بیٹری ، اور 25 ڈبلیو فاسٹ چارجنگ۔ نیوز فلیکس 02 مارچ 2021

گلوکوز جسم کے لئے کیوں ضروری ہے؟

جسم میں گلوکوز کا کردار جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ جسم کو مناسب طریقے سے کام کرنے کے لئے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ جسم کو صحت مند رکھنے کے لئے ، بلڈ شوگر کی متوازن سطح کا ہونا بہت ضروری ہے۔ جب ہم کاربوہائیڈریٹ اور شوگر کے ساتھ کھانوں کا کھاتے ہیں تو ، جسم کا ہاضمہ نظام انسولین کی مدد سے گلوکوز بناتا ہے اور اسے خون کے دھارے میں بھیجتا ہے۔ جسم میں بلڈ شوگر (گلوکوز) ہمیں ہمیشہ مستحکم رہنے میں مدد کرتا ہے۔ جسم کو متحرک رکھنے کے علاوہ ، جسم میں بہت سے دوسرے انووں کی تیاری میں بھی گلوکوز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہمارا جسم گلیکوپروٹین کولیجن جیسے مالیکیول کی تیاری میں بھی گلوکوز کا استعمال کرتا ہے۔ ہمارے جسم میں گلوکوز کے ٹرانسپورٹرز کی بہت ساری قسمیں ہیں جنہیں سوڈیم پر منحصر ٹرانسپورٹرز (ایس جی ایل ٹی) اور سوڈیم سے آزاد ٹرانسپورٹرز (جی ایل یو ٹی) کہا جاتا ہے۔ ان کا کام جسم کے مختلف حصوں میں گلوکوز پہنچانا ہے۔ یہ ہوتا ہے. جسم میں گلوکوز کی مقدار کم یا زیادہ ہونے پر بہت ساری قسم کی بیماریاں بھی واقع ہوتی ہیں۔ ہمارے جسم میں گلوکوز کے کچھ اہم کام مندرجہ ذیل ہیں۔توانائی اور استحکام – گلوکوز ، یعنی بلڈ شوگر ، جسم میں توانائی اور صلاحیت برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار رکھتا ہے۔ پٹھوں میں گلیکوجن کی موجودگی ہمارے جسم کی صلاحیت کو برقرار رکھتی ہے۔ دل – آسانی سے کام کرنے کے لئے دل کی شرح ، سانس کے نظام جیسے جسم کے تمام ضروری عملوں میں گلوکوز کا اہم کردار ہے۔جسمانی درجہ حرارت – پٹھوں میں پایا جانے والا گلیکوجن جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کی موجودگی سے جسم کا درجہ حرارت متوازن رہتا ہے۔گردے – گردوں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ یہ صحیح طریقے سے کام کرتا ہے جب گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ متوازن مقدار میں گلوکوز موجود ہو۔ کس طرح جسم میں گلوکوز کی پیداوار جسم میں گلوکوز کاربوہائیڈریٹ اور شوگر کے مقدار سے بنا ہوتا ہے۔ جب ہم اس قسم کی کھانوں کا استعمال کرتے ہیں تو ہمارا جسم اسے ہضم کرتا ہے اور گلوکوز تیار کرنے کا عمل شروع کرتا ہے۔ ہمارے پیٹ میں تیزاب کی مدد سے ، ہاضمہ نظام نشاستہ اور چینی کو کھانے سے گلوکوز میں تبدیل کرکے کام کرتا ہے۔ یہ آنتوں سے جذب ہوتا ہے اور اسے خون میں بھیجا جاتا ہے ، جس کے بعد یہ جسم کے تمام اعضاء تک پہنچ جاتا ہے۔جسم میں بلڈ شوگر کی مثالی سطح جسم میں بلڈ شوگر یا گلوکوز کی سطح معمول ، زیادہ یا کم ہوسکتی ہے۔ ہمارے جسم میں گلوکوز کی سطح کا انحصار بہت ساری چیزوں پر ہوتا ہے ، جسم میں گلوکوز کی سطح یا اس کی مقدار ہماری خوراک پر منحصر ہوتی ہے۔ عام طور پر ، صحتمند شخص کے جسم میں گلوکوز کی سطح 90 سے 130 ملی گرام / ڈی ایل ہونی چاہئے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جسم میں گلوکوز کی سطح 140 ملی گرام / ڈی ایل (7.8 ملی میٹر / ایل) سے نیچے ہونا معمول کی بات ہے۔ جسم میں گلوکوز کی سطح بہت سے وجوہات کی بنا پر کم سے کم ہوسکتی ہے ، لیکن اس کی مسلسل کمی یا کمی بہت ساری بیماریوں کو جنم دینے والی ہے۔ عام طور پر ، جسم میں گلوکوز کی مقدار ان وجوہات کی وجہ سے متاثر ہوسکتی ہے۔ غیر متوازن کھانا جسمانی سرگرمی دوائیں عہد تناؤ پانی کی کمی بیماری ماہواری بلڈ شوگر کے کم اثرات جسم میں گلوکوز کی کمی کی حالت کو ہائپوگلیکیمیا کہا جاتا ہے۔ یہ حالت عام طور پر زیادہ خطرناک سمجھی جاتی ہے۔ ہائپوگلیکیمیا زیادہ تر لوگوں کو پایا جاتا ہے جو پہلے ہی ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔ بلڈ شوگر یا گلوکوز کم ہونے کی وجہ سے منشیات کے اثرات (بہت زیادہ انسولین لینے پر) کھانے کی بے قاعدگی کاربوہائیڈریٹ کی ناکافی مقدار جسم میں گلوکوز کی کمی کی وجہ سے کئی طرح کی پریشانی پیدا ہوتی ہے۔ جب گلوکوز کی کمی ہوتی ہے تو ، اس کے علامات وقت کے ساتھ بدل جاتے ہیں۔ شروع میں لوگوں کو کچھ قسم کی پریشانی ہوتی ہے پسینہ بہانا تھکاوٹ محسوس کر رہا ہوں چکر آنا جھگڑنا یا کانپنا دل کی دھڑکن میں اچانک اضافہ طرز عمل میں تبدیلی فالج توجہ مرکوز کرنے میں دشواری نیند کی کمی جسم میں گلوکوز کی کمی کو دور کرنے کے طریقے اگر جسم میں بلڈ شوگر یا گلوکوز کی کمی ہے تو ڈاکٹر کی دیکھ بھال میں اس کا علاج کرنا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ہماری غذا گلوکوز کی مقدار کو بھی متاثر کرتی ہے۔ کاربوہائیڈریٹ اور چینی کی زیادہ مقدار میں کھانوں کے استعمال سے اس مسئلے کو کم کیا جاسکتا ہے۔ جسم میں گلوکوز کی کمی کو دور کرنے کے لیے آپ اپنی غذا میں ان کھانے کو شامل کرسکتے ہیں-روٹی ، چاول پاستا سبز سبزیاں مچھلی ، گوشت پنیر اور مونگ پھلی کا مکھن انڈہ آم انگور شہد کھجور کھیرا چقندر ہائی بلڈ شوگر کے اثرات جسم میں گلوکوز یا بلڈ شوگر کی زیادتی کو ہائپرگلیسیمیا کہا جاتا ہے ۔ اس صورتحال میں ہمارے جسم میں بہت سے سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جسم میں گلوکوز کی سطح میں اضافے کی وجوہات درج ذیل ہیں وقت پر انسولین نہ لیں اعلی کاربوہائیڈریٹ کی مقدار انفیکشن یا بیماری کے وقت پریشانی اور افسردگی جسمانی سرگرمی میں کمی غیر متوازن کیٹرنگ جب جسم میں گلوکوز کی زیادتی ہو تو یہ علامات آپ کے جسم میں ظاہر ہوسکتی ہیں۔ پیاس میں اضافہ بار بار پیشاب انا تھکاوٹ الٹی سانس میں کمی نپیٹ میں درد خشک حلق دل کی دھڑکن میں اضافہ اس طرح آپ صحیح گلوکوز ، صحیح طرز زندگی کے ساتھ اپنے گلوکوز کی سطح پر بھی نگاہ رکھتے ہوئے صحت مند اور صحتمند زندگی گزار سکتے ہیں۔

دُنیا کے بڑے بڑے جانور

دُنیا کے بڑے بڑے جانور سال بی سی میں دنیا میں بڑے بڑے جانور پائے جاتے تھے۔ مثلاً ڈائنوسارز اور اس کی مختلف قسمیں۔2000 دُنیا میں اب تک آنے والے جانوروں میں نیلی وہیل سب سے بڑا جانور ہے۔ وہیل مچھلی کی طوالت سر سے لے کر دُم تک 75 فٹ (23 میٹر) سے لے کر 100 فٹ (30.5 میٹر) تک ہو سکتی ہے اور وزن 150 ٹن تک ہوتا ہے۔ یہ لمبائی اتنی زیادہ ہے کہ اگر بلیو وہیل دُم کے بل سیدھی کھڑی ہو سکتی تو اس کی اونچائی 8 سے 10 منزلہ عمارت سے بھی زیادہ ہوتی اور اس کا وزن 112 جوان زرافوں کے برابر ہے۔ نیلی وہیل پر 6 سے 7 ہاتھی ایک کے پیچھے ایک کھڑے ہو سکتے ہیں۔مادہ وہیل کا وزن عام طور پر نر وہیل سے زیادہ ہوتا ہے۔ ایک عام انسان کا قد 5 فٹ سے 6 فٹ تک ہوتا ہے۔لیکن دنیا میں طویل القامت انسان بھی ہیں۔ عالم چنا کا تعلق پاکستان کے صوبہ سندھ سے تھا۔ نصیر سومرو کا تعلق بھی صوبہ سندھ کے شہر شکارپور سے ہے۔شتر مُرغ دنیا کا سب سے بڑا پرندہ ہے۔ یہ قد میں ایک عام مُسافر بس جتنا ہوتا ہے کوئین الیگزینڈراز برڈونگز دنیا کی سب سے بڑی تتلی ہے۔ کوسکینوٹسیرو ہرکولیس کو سیارے کی سب سے بڑی تتلی سمجھا جاسکتا ہے۔ اس کا مسکن پاپوا نیو گیانا کے اشنکٹبندیی جنگلات اور آسٹریلیا کے شمالی علاقوں میں سے ایک ہے۔ ملکہ الیگزینڈرا کا پروں والا پرندہ دن کے وقت کی پرجاتیوں میں دنیا کی سب سے بڑی پروں والی تیتلی اورنیتھوپٹرا الیگزینڈرا ہے۔ وہیل شارک دنیا کی سب سے بڑی شارک مچھلی ہے۔اس کا وزن تقریباً40 کاروں کے برابر ہوتا ہے۔ وہیل شارک (رھنکوڈن ٹائپس) ایک سست حرکت پذیر ، فلٹر کھلانے والی قالین شارک اور مچھلی کی سب سے بڑی ذات ہے۔ سب سے بڑی تصدیق شدہ شارک کی لمبائی 18.8 میٹر (62 فٹ) تھی۔ وہیل شارک جانوروں کی بادشاہت ، ماس میں سائز کے لئے بہت سے ریکارڈ رکھتی ہے۔ رینگنے والے جانوروں میں پائتھن سب سے بڑا اژدھا ہے ۔ جو 30 سے 40 فٹ لمبا ہے۔ اس کی لمبائی اتنی زیادہ ہے کہ اس پر 6 سائیکلیں ایک کے پیچھے ایک کھڑی ہو سکتی ہیں۔ زمین پر چلنے والے جانوروں میں زرافہ سب سے لمبا جانور ہے ۔ زرافہ کا قد تقریباً 16 فٹ ہوتا ہے ۔زرافہ ایک افریقی آرٹیوڈکٹیل ممالیہ ہے ، جو قد آور ترین قدیم جانور ہے اور سب سے بڑا شیر خوار۔ روایتی طور پر یہ ایک ذات کے طور پر سمجھا جاتا ہے ، ۔زرافہ اونٹلیورڈالس ہے جس میں نو ذیلی نسلیں ہیں۔افریقی ہاتھی سب سے وزنی جانور ہے۔ افریقی ہاتھی کا وزن 7 کاروں کے برابر ہوتا ہے۔ گوریلا دنیا کا سب سے بڑا بندروں کی فیملی کا جانور ہے۔ نیوز فلیکس 02 مارچ 2021

کیا آپ جانتے ہیں کہ وامیق حسن پاکستان کا پہلا بہرا انجینئر ہے؟

حال ہی میں ، کچھ ٹویٹرئیوں نے وامق حسن کا مذاق اڑانے والے ٹرول دیکھے ، یہ نہیں جانتے کہ وہ بہرا ہے ، اور یہ انتہائی اشتعال انگیز ہے!  انٹرنیٹ سوشل میڈیانے ٹرولوں کو  برانڈ ، اعمال ، نام ، خیالات حتیٰ کہ ہر چیز پر تنقید کرنے کی آزادی دے رکھی ہے۔   آپ دیکھتے ہیں کہ ان لوگوں کو ’ٹرولز‘ کہنا کتنا دلچسپ اور منطقی ہے؟آپ توجہ دینے والے کچھ ٹرولوں کے ذریعے کسی بھی رجحان سازی ہیش ٹیگ یا کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر منفی تبصرہ آسانی سے پا سکتے ہیں۔ واضح طور پر ، وہ تنازعات کو جان بوجھ کر پیش کرتے ہیں اور سوشل میڈیا برادریوں میں بے معنی بحثوں کو جنم دیتے ہیں۔ٹھیک ہے ، ایسا ہی ہوا جب کچھ ٹویٹر صارفین نے دیکھا کہ پی ایس ایل میں واقع ایک شخص وامق حسن کے پاس موجود ایک شخص کی طرف سے کچھ بے رحمانہ ٹرول بنائے گئے۔  PHOTO COURTESY:TWITTER وامیق حسن کون ہے؟ وامیق حسن ایک ایسے آغاز کے بانی ہیں جو پاکستان اور سنگاپور میں آن ڈیمانڈ سائن زبان کی ترجمانی کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ روز مرہ کے روزگار کے بنیادی کاموں کو انجام دینے کے لئے بہروں کی جماعت کے ہزاروں افراد باقاعدگی سے اپنا ایپ ‘ڈیف ٹاک’ استعمال کرتے ہیں۔ Advertisement ڈیف ٹاک ایک ویڈیو کالنگ حل کے ذریعہ آن لائن اشارے کی زبان کی ترجمانی کی خدمات فراہم کرتا ہے “میں بہرا پیدا ہوا تھا اور میرے لئے سب سے بڑا چیلینج ترجمانوں کی کمی تھا لہذا مجھے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اہلیت سے انکار کردیا گیا تھا۔” انہوں نے مزید کہا ، “پھر میں نے اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لئے امریکہ جانے کا فیصلہ کیا اور ایک مترجم کی مدد سے ، میں اپنی کمپیوٹر انجینئرنگ کی ڈگری مکمل کرنے میں کامیاب رہا۔ “فارغ التحصیل ہونے کے بعد ، میں صرف اس بات کا احساس کرنے کے لئے پاکستان گیا تھا کہ مسئلہ ابھی باقی ہے۔ اسی وجہ سے ہم نے یہ پلیٹ فارم تعمیر کیا – جس کا مقصدبہراں برادری کو بااختیار بنانا ہے۔ “ ادھر ، ایک سوشل میڈیا صارف ٹویٹر پر گیا تاکہ ٹرول کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے اور حسن کا تعارف کروایا۔ وہ ایک باصلاحیت کمپیوٹر انجینئر اور ایپ کا بانی ہے۔ وہ پاکستان میں ایک ایسی خدمت مہیا کر رہا ہے جو بنیا دی طور پر حکومت فراہم کرنے کی پابند ہے۔ Advertisement “وہ ہر روز بہر برادری کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کر رہا ہے ۔ اگر آپ اس سے میمز بنا رہے ہیں تو آپ کو ناگوار گزرے گا ، “صارف نے لکھا۔یہ کہنا ضروری نہیں ہے کہ ہم سب انٹرنیٹ پر میمز اور تمام ٹرولنگ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ لیکن ہم اس کا سامنا کریں ، ہمیں کچھ حدود طے کرنے کی ضرورت ہے۔ بحیثیت معاشرہ ، ہم دوسروں کا احترام کرنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں۔

گرم پانی کے ساتھ لہسن کے فوائد: گرم پانی کے ساتھ لہسن کے فوائد

آپ لہسن کو کھانے کے ذائقہ بڑھانے اور سبزیوں اور دال میں مزاج ڈالنے کے لئے بہت استعمال کرتے ہیں۔ لہسن جہاں کھانے کے ذائقے کو بڑھاتا ہے ، وہیں اس میں موجود غذائیت پسند عناصر ہمارے جسم کو بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بھی فراہم کرتے ہیں۔ لہسن ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے ، جو ہمارے جسم کو اندر سے مضبوط رکھتا ہے اور بیماریوں سے لڑنے کے لئے طاقت دیتا ہے۔ دوسری طرف ، اگر ہم لہسن کو گرم پانی سے لیں تو یہ ہمارے جسم کو بہت سے طریقوں سے فائدہ پہنچاتا ہے اور بہت سی بیماریوں سے نمٹنے کے لئے طاقت دیتا ہے۔ لہسن کو گرم پانی سے پینے سے کوئی کس طرح فائدہ اٹھا سکتا ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔ قبض کی پریشانی کو دور کریں اگر آپ قبض کے مسئلہ سے پریشان ہیں تو ، اس سے نجات حاصل کرنے کے لئے ، آپ کو کچا لہسن گرم پانی کے ساتھ لینا چاہئے۔ اس سے نظام ہاضم کو درست رکھنے میں مدد ملے گی اور قبض کا مسئلہ دور ہوگا۔ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل سے بھرپور بدلتا ہوا موسم آپ کی صحت کو متاثر کرتا ہے ، جبکہ بارش کے دنوں میں ، اگر آپ لہسن کو گرم پانی سے کھاتے ہیں تو ، یہ آپ کے جسم کی قوت مدافعت کو مستحکم کرتا ہے اور بہت ساری بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ، لہسن میں موجود بیکٹیریا میں وائرس سے ہلاک ہونے کی خصوصیات ہیں۔ وہ آپ کے جسم کو بارش کے دنوں میں فنگل انفیکشن ، فلو اور متعدی بیماریوں کے خطرے سے بھی بچائیں گے۔ خون کی گردش کو برقرار رکھیں گرم لہسن کے ساتھ کچے لہسن کا استعمال دل سے متعلق بیماریوں سے بچنے میں معاون ہے۔ یہ خون کی گردش کو برقرار رکھ کر کئی بار دل کی بیماری کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے۔ گلے میں سوجن لہسن میں غیر سوزشی خصوصیات ہیں ، جو گلے کی سوزش کو دور کرتی ہیں۔لہسن صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہے ، ہر کوئی یہ جانتا ہے ، لیکن آپ کو نہیں معلوم کہ لہسن آپ کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈینٹ سے بھر پور ہے۔ جو صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔ نمبر1. انکرت لہسن کا استعمال دل کے لئے فائدہ مند ہے۔ یہ خون کی ہموار گردش اور دل میں خون کی آسانی سے گردش میں مدد کرتا ہے۔ نمبر2 .یہ آپ کے استثنیٰ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ، اور آپ کو بہت ساری بیماریوں سے بچاتا ہے۔ نمبر3. اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرا ہوا ہونے کی وجہ سے ، یہ آپ کو تناؤ سے پاک رکھنے میں مددگار ہے ، نیز آپ کی جلد کو جھریاں رکھنے سے بچانے میں بھی مددگار ہے۔ نمبر4. انکرت لہسن بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے بلڈ پریشر کے مسائل سے آسانی سے بچا جاسکتا ہے۔ نمبر5. یہ فوٹونیوٹریئنٹس میں بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ، جو آپ کو کینسر جیسی سنگین بیماریوں سے بچانے کے قابل ہے۔ یہ کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکتا ہے۔

ان طریقوں سے ٹک ٹاک پر آپ لاکھوں کما سکتے ہیں

ٹک ٹاک دنیا میں بہت ہی پسند کیا جانے والا سوشل میڈیا ہے اس پر لاکھوں لوگ روزانہ وڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں جن میں خواتین بھی پیش ہیں ٹک ٹاک ایک ایسی ایپلیکیشن ہے جس میں ہنسی مزاح کے ساتھ ساتھ معلوماتی وڈیوز بھی ہوتی ہیں کیا آپ نے کبھی سوچا کہ لوگ اتنی محنت کر کہ روزانہ ٹک ٹاک پر وڈیوز اپلوڈ کیوں کرتے ہیں ایک اچھی وڈیو بنانے میں دو سے تین گھنٹے لگ جاتے ہیں وہ اپنا وقت نکال کر اس پر اتنی محنت اس لئے کر رہے ہیں. کیونکہ وہ اس سے کمائی کر رہے ہیں ٹک ٹا ک بنیادی طور پر خود کچھ نہیں دیتا ٹک ٹاک آفیشلی کوئی ایسا آپشن نہیں دیتا کہ اس سے پیسے کمائیں لیکن اس سے کمانے کہ اور بڑے راستے ہیں جو لوگ ٹک ٹاک پر مشہور ہیں ان کے بہت زیادہ فالورز ہیں ان کی بات سننے والے بہت ہوتے ہیں لوگ ان سے مختلف کاموں اور اپنے کاروبار کی پرموشن کرواتے ہیں کیونکہ ان ٹک ٹا کرز کی بات سننے والے اور وڈیوز دیکھنے والے لاکھوں لوگ ہوتے ہیں جو کوئی بھی ان سے پرموشن کرواتا ہے ان کی بھی مشہوری ہو جاتی ہے اور پر موشن کروانے والے اسکا پیسا دیتے ہیں ٹک ٹاکرز کو جو کہ بہت بڑی اماونٹ ہوتی ہے دوسرا ان ٹک ٹاکرز کو یہ بھی فائدہ ہوتا ہے کی اگر ان کے پاس ٹیلنٹ ہو تو مختلف ڈراموں میں بھی ان کو آفر ہوتی ہے جس سے ان کہ آگے بڑھنے کی مواقع زیادہ ہوتے ہیں . اگر آپ کا اپنا یوٹیوب چینل تو آپ ٹک ٹاک سے اس پر ٹریفک لے جا سکتے ہیں جس سے آپ کے چینل کو بہت فائدہ ہو گا یا پھر آپ کی ویب سائیٹ یا بلاگ ہے تو اس پر آپ ٹک ٹاک کے ذریعے ٹریفک بھیج سکتے ہیں ٹک ٹاکرزان مختلف طریقوں سے کما سکتے ہیں. نیوز فلیکس 01مارچ 2021

پاکستان کی مو جو دہ معاشی صورتحال

پا کستان نے اپنے قیا م سے لیکر اب تک پاکستان نے بہت سی مشکلات دیکھی ہیں اور خاص کر 1998کے ایٹمی دھماکوں کے بعد تو پاکستان پر بہت سی معا شی پا بندیاں عا لمی طاقتوں کی طرف سے لگا ئی گئی جن کا پاکستا ن کی عوام نے نہا یت بہادر ی سے مقا بلہ کیا بعداز 11ستمبر 2001کےبعدتو عالمی دنیا اور خا ص کر پا کستان نے بہت بر ے حا لات کا سا منا کیا اس وقت کی عا لمی طا قتوں نے محض اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے افغانستا ن کی سرزمین پر قدم رکھا . اور اس کے عوض پا کستا ن کو مشرف دور میں وقتی طور پر معا شی فائدہ تو ہوا لیکن یہ معا شی فا ئدہ پاکستان کو وقتی تھا مشرف حکومت کے خا تمہ کے بعد اور سال 2008میں بے نظیر کے قتل کے بعد زرداری کی حکومت پا کستان میں آئی جس کے بعد سے زرداری حکو مت کی شہا نہ طرز زندگی اور مختلف اداروں کی ترقی کے نا م لئے گئے قرض سے ملک اندرونی اور بیرونی طور پر قرض لیکر لیکر معا شی طور پر تبا ہ ہو گیا ۔ بعداز 2018کی نواز حکومت کے آنے کے بعد بھی پاکستان نے معا شی طور پر کو ئی خا ص ترقی نہیں کی اگر کو ئی معا شی طور پر ترقی بھی کی وۃ صرف اور صرف جزوقتی اور عالمی اداروں سے لی گئی قرضہ کی بدولت تھی نواز دور کے جا نے کے بعدبھی پاکستان کا ہر ادارہ معا شی طور پر کمزور ہو چکا تھا ۔ معاشی ترقی ملک کی ترق: کو ئی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک وہ معا شی طور پر ترقی یافتہ نہ ہو ۔ اور معا شی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ اپنے ہی ملک کی اشیاء کو ذیادہ سے ذیادہ ترجیح دی جا ئے ۔پا کستان کی معا شی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ملک کے حکمران اپنی عیا شیوں پر ملکی عوام کے ٹیکس کا پیسہ اپنی عیاشیوں پر نہ خرچ کریں بلکہ عوام کی بنیاد ی ضروریات پر ذدیا ہ سے ذیا دہ خر چ کریں۔آج پاکستان کی مو جو دہ معا شی صورتحا ل ذیا دہ تسلی بخش بھی نہیں ہیں ۔پاکستانی عوام کا معاشی ترقی میں کردار : پا کستان کی معا شی صورتحا ل میں پا کستانی عوام کا کر داربھی بہت ذیا دہ اہمت رکھتا ہے. بدقسمتی سے پا کستانی کی 10٪عوام ہی ملک کواپنا ٹیکس دیتی ہیں۔اور خا ص کر بڑے سرما یہ دار جا گیردار اپنی آمدنی چھپا نے کے لئے گورنمنٹ کے اداروں کو کو ئی خاص ٹیکس نہیں دیتے جس سے ملکی معا شی ترقی شدید متاثر ہو تی ہے ۔ جس وجہ سےملک کو برونی امداد پر گزارا کر نا پڑھتا ہے ۔دفاعی مضبو طی معاشی ترقی سے: کو ئی بھی ملک اس وقت تک دفاعی طور پر مضبو ط نہیں ہو سکتا جب تک وہ معا شی طور پر مضبوط نہ ہواس کی واضح مثا ل سویت یو نین سے آزاد ہو نے والی وسط ایشیائی ریاستوں کی ہیں روس1972 کے دور میں بہت بڑی فو جی قوت تھا لیکن جنگوں کی تبا ہ حا لی کی و جہ سے معاشی طور پر کمز ور ہو کر تبا ہ گیا ۔ جس سے 11ملکوں نے جنم لیا ۔سی پیک اور پا کستان کا معا شی مستقبل : چا ئنہ کے تعاون سے پاکستان کا شہر گوارد دنیا کا معا شی حب بننے جا رہا ہے. اگر یہ پا کستان کا منصوبہ کا میا ب ہو جا تا ہے اور مکمل چلنے لگ جا تا ہے تو اس سے پاکستان میں معا شی انقلاب بر با ہوگا اور پاکستان دن دگنی رات چگنی ترقی کی منا زل طے کرے گا۔ دشمن ،ملکوں کی پا کستان میں سی پیک کے متعلق تخریبی سرگرمیاں : دشمنوں کو پاکستا ن کی معا شی ترقی ہضم ہی نہیںہ ہو رہی ہمار ا ازلی دشمن بھات آئے روز پا کستان کی معا شی ترقی میں خلل ڈالتا رہتا ہے اور عا لمی طاقتوں امریکہ ، بر طانیہ کے سا تھمل کر پس پر دہ پا کستان کےاندرونی دشمنوں کو ما لی سپورٹ کر تا ہے. تا کہ پا کستان معا شی طور پر مضبو ط ملک بن کر نہ ابھرے ۔اور خاص کر FATAFجیسے فنا نسنگ ادارے میں بھی پاکستا ن پر معا شی پا بند یاں لگا نے میں مصروف عمل ہے ۔ اور انشا ء اللہ پاکستان اپنے دوست ملکوں چا ئنہ ، ترکی ،جیسے عظیم دوستوں کی بدولت اپنے معا شی مستقبل میں ضرور کا میا ب ہو گا ۔ پا کستان زندہ با د . نیوز فلیکس 01 ما رچ 2021

پلاسٹک صحت کے لیے خطرناک ہے عالمی ماہرین نے لوگوں کو خبردار کر دیا

پلاسٹک اس وقت پوری دنیا میں عام ہے اور بڑے پیمانے پر اس کا استعمال ہورہا ہے۔کرسی ہو یا ہو یا میز موبائیل ہو یا کپ برتن ہو یا کوئی بھی روزمرہ کی چیز پلاسٹک سے ہی کم لیا جاتا ہے۔غرض روزمرہ زندگی کی ہر چیز پلاسٹک میں مل جاتی ہے۔تاہم لوگ اس کے نقصانات سے ابھی تک پوری طرح سے واقفیت حاصل نہیں کر پائے کیونکہ نا ہی اس کے خلاف کوئی مہم چلائی جاتی ہے اور نا اس کے خلاف کوئی آواز اٹھائی جاتی ہے۔ جبکہ عالمی ماہرین ہزار بار لوگوں کو تنبیہ کر چکے ہیں کہ پلاسٹک صحت کے لیے مضر ہے اور اس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔مگر اب تک اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور خاص کر پاکستان میں تو بالکل بھی نہیں جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔اگر پلاسٹک کا استعمال نہ روکا گیا تو ایک وقت آئے گا کہ ہم پلاسٹک کو ترک کرکے بھی پلاسٹک کو ختم نہیں کر پائیں گے۔اس کے بعد اگر بات کریں پلاسٹک کی مارکیٹنگ کی تو وہ بھی دھڑلے سے ہورہی ہے اور بڑی بڑی فوڈ اتھارٹیز خاموشی سے یہ تماشہ دیکھ رہی ہیں۔بڑی بڑی کمپنیز اپنی پلاسٹک کی مصنووات کو فروغ دیتی جارہی ہے اور لوگوں کی زندگیوں سے کھیلتی جا رہی ہیں۔تاہم اگر عالمی سطع پر اس کا نوٹس لیا جائے اور اس کا بائیکاٹ کیا جائے تو اس کو روکا جا سکتا ہے۔ اگر فوڈ اتھارٹیز نوٹس نہیں لیتیں تو نا لیں لیکن اگر لوگ اس کا پوری طرح بائیکاٹ کر دیں تو اسکی برآمدگی بھی رک جائے گی اور اس کی درآمدگی بھی۔مگر یہ سب کرنے کے لیے لوگوں کو پلاسٹک کے نقصانات کے متعلق پوری طرح سے آگاہی ہونی چاہیے۔تبھی لوگ اس کا صحیح طریقے سے بائیکاٹ کر پائیں گے۔اس کے علاوہ پلاسٹک کی سیل بھی زیادہ ہوتی ہے۔کیونکہ لوگ ہمیشہ سستی سے سستی چیز خریدنا چاہتے ہیں چاہے وہ ان کی صحت کے لیے کتنی ہی خطرناک کیوں نا ہو۔ اسی وجہ سے پلاسٹک کی مصنووات کو دن بدن فروغ مل رہا ہے اور پلاسٹک کی بڑی بڑی کمپنیز بڑی تیزی سے پھل پھول ہی ہیں۔جبکہ پلاسٹک کے کئے سارے متبادل اختیار کئے جا سکتے ہیں۔جن میں سٹیل تانبا سلور شامل ہیں۔ لیکن لوگ پھر بھی دھڑادھڑ پلاسٹک کی مصنووات خریدتے جا رہے ہیں اور اپنے ہی پیروں پر کلہاری مارتے جا رہے ہیں۔جو کہ بے حد تشویش ناک صورتحال ہے۔لہذا ہمیں چاہیے کہ پلاسٹک کو اپنی زندگی سے نکال باہر کریں اور پلاسٹک کی مصنووات کا پوری طرح سے بائیکاٹ کریں اور پلاسٹک کے ہاتھوں مزید اپنی صحت کو خراب ہونے سے روک دیں۔آخر یہ آپ کی صحت کا معاملہ ہے۔لہذا اس معاملے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا اس لیے پلاسٹک کا استعمال آج ہی سے ترک کردیں۔

حلال کماٰٰٰیۓ حرام کھاٰیۓ

دنیا میں لوگ وہی عقل مند ہوتے ہیں جو اپنے گردونواح کے حالات سے باخبرہوں اور جہاں کہیں کوئی عبرت ناک واقعات رونما ہوں ان سے سبق حاصل کرتے ہوں-عموماَََ لوگ معاش کے سلسلے میں ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی ذرائع اپناتے ہیں-مثلاََاگر کوئی چھوٹے درجے پر فکرِمعاش کرتا ہے تو وہ اپنے تئیں کوئی ذریعہِ معاش اپناتا ہے اوراگر کوئی اپنا معیار زندگی بلند کرنے کی غرض سے کوئی بڑی تجارت کرتا ہے تومقلد اس کی بھی تقلید کرنے کی انتھک سعی کرتے ہیں اور اسکے مقام تک پہنچنے کیلیۓ جو بھی ذرائع اپناتے ہیں انھیں بجا سمجھتے ہیں-مگران ذرائع میں صحیح غلط، حلال وحرام کی تمیز ایک بنیادی چیز ہے جسکو یکسر نظراندازکیا جاتاہےجوکہ سراسرغلط ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض لوگوں میں کسوٹی کی صفت نمایاں ہوتی ہے- بحیثیتِ مسلمان ہمیں اپنی تمام زندگی اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق گزارنی چاہیئے مگرہم انکے بلکل برعکس عمل کرتے ہیں جس میں سرِفہرست معاش اور تجارت ہے اور اس سے بھی زیادہ مال یعنی نقدی کو ذخیرہ کرنے کے لیے بنکوں کا سہارا لیتے ہیں-بعض بھلےمانس اگر لاعلمی کی بناء پر اپنی حلال کمائی کو کسی حادثے سے بچانے کے لیے بنک کی راہ لیتے ہیں تو بنک کے ملازمین بھی بجائے اس کو مطلع کرنے کے الٹا اس پیسے کو اکاؤنٹ میں منتقل کر کے اور ماہانہ منافع کا زکر کر کے اس شریف آدمی کو لالچ دیتے ہیں-حالانکہ ان کو اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ یہ سارا کاروبار سودی ہے-پھر بھی اگر ان سےاس ضمن میں بازپرس کی جائے تو وہ اس سود کو منافع کا نام دے کر سادہ لوح لوگوں کو جھانسہ دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں-یہ سب ہمارے پیارے مذہب سے لاتعلقی اور دوری کے باعث ہے اور اسلام میں ایسے کاروبار کی سخت الفاظ میں مزمت کی گئی ہےجس کی عمارت کی بنیاد ہی سود پر مبنی ہو اور ایسے تاجروں کےلیے سخت سے سخت وعیدیں آئی ہیں یہاں تک کہ سود کو اللہ اور رسول صلعم سے اعلان جنگ قرار دیا گیا ہے- پس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں اپنے خون پسینے کی حلال کمائی سے سوچ سمجھ کر سرمایہ کاری کرنی چاہیئے جو شریعت کی حدود میں محدود ہو اور اسکے سدِباب کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانا چاہئیے- پس ان اقدام کے بعد ہی ہم اپنے آپ کو، اپنے اہل وعیال کو اور عوام الناس کو جہنم کی آگ اور ایندھن بننے سے بچا پائیں گے۔۔۔!!! نیوز فلیکس 1 مارچ 2021

عوام کی آواز
February 27, 2021

خراب یا کریش ہونے والی ہارڈ ڈرائیو سے ڈیٹا کو ریکور کرنے کا طریقہ

بدقسمتی سے ، زیادہ تر گھریلو استعمال کنندہ ، اور بہت سارے کاروباری صارفین ، اپنے سسٹم کی کاپی اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔ مزید یہ کہ ، بہت سے چھوٹے کاروباروں میں بیک اپ کے پرانے طریقہ کار ہوتے ہیں جو فائلوں کی بازیافت کے لیے اکثر موثر نہیں رہتے ہیں۔ یقینا، ، آپ اپنے پڑوس کے الیکٹرانکس اسٹور تک سارا راستہ چلائیں گے اور اپنے کمپیوٹر کے لئے متبادل ڈرائیو خریدیں گے ، لیکن ناکام ہارڈ ڈرائیو میں آپ کے کوائف کا کیا ہوگا؟ یہ کتنا اہم تھا؟ کیا آپ نے اسے ایک طرف رکھا ہے یا اس کا بیک اپ لیا ہے؟ اگر آپ ڈرائیو کے اعداد و شمار کو بازیافت کرنا چاہتے ہیں تو ، بنیادی بات یہ ہے کہ دوبارہ چلانے کی کوشش کرنے یا کسی بھی کام کو روکنے سے بچنا ہے جس میں ڈرائیو شامل ہے۔ ایسا کرنے سے دراصل آپ کے ڈیٹا کو زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔صرف ناقابل واپسی اعداد و شمار کے نقصانات بائٹ اوور رائٹنگ بٹس ، ڈرائیو پلیٹرز کو جسمانی نقصان یا پلیٹرز کے میگنیٹائزیشن کی تباہی کی وجہ سے ہوتے ہیں ، جو دنیا میں شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔ اکثریت کے معاملات میں ، خرابی ایک خراب کارڈ ، کسی مکینیکل جزو کی ناکامی اور اندرونی سوفٹ ویئر ٹریک یا فرم ویئر کے گرنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔اصل ڈسک ڈرائیو کی ناکامی کی صورت میں ، صرف علم کی بازیابی کا پیشہ ور ہی آپ کا ڈیٹا واپس لاسکتا ہے۔ اور اس لئے ناقابل تسخیر حقیقت یہ ہے کہ: آپ اپنے OS کے ذریعے اپنے ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کرسکتے ہیں اس کا لازمی مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کا ڈیٹا ضائع ہوچکا ہے۔ “انگوٹھے کی قاعدہ” کے بطور ، اگر آپ کو اپنی ڈسک ڈرائیو سے کلک ہوتی ہوئی آواز سنائی دیتی ہے ، یا اگر کمپیوٹر کے S.M.A.R.T. فنکشن بوٹ کے عمل کے دوران خرابی کی نشاندہی کرتا ہے ، کچھ غلط ہے۔ آپ کو فوری طور پر ڈرائیو کا استعمال روکنا چاہئے تاکہ مزید نقصانات سے بچنے کے ل to اور ممکنہ طور پر ونچسٹر ڈرائیو کے اعداد و شمار کو ناقابل تلافی انجام دیا جائے۔ آپ کی ناکام ڈسک ڈرائیو موصول ہونے کے بعد ، علم کی بازیابی کے ماہر کی شروعات کسی خرابی سے چلنے والی ڈرائیو کی تصویر کو کسی اور ڈرائیو پر لے کر محفوظ کرنا ہے۔ یہ امیج ڈرائیو ، خاص طور پر خراب شدہ ڈرائیو نہیں ، جہاں معلومات کی بازیابی کا ماہر کھوئے ہوئے ڈیٹا کو بازیافت کرنے کی کوشش کرے گا۔امیجنگ کے عمل کے اگلے مرحلے میں یہ دیکھنا ہے کہ ہارڈ ڈرائیو کی ناکامی اصل خرابی ، سسٹم میں بدعنوانی یا سسٹم ٹریک کا مسئلہ تھا۔سسٹم کی بدعنوانی اور سسٹم ٹریک کے امور عام طور پر کسی ماہر کے ڈیٹا ریکوری سافٹ ویئر کو ملازمت دے کر طے کردیئے جاتے ہیں۔ سسٹم کی بدعنوانی یا سسٹم ٹریک کی بازیابی کے لئے انتہائی کمرے کے ماحول میں پروسیسنگ کی ضرورت نہیں ہے۔نتیجہ:بدقسمتی سے ، ڈرائیو کے بورڈ کو پہنچنے والا نقصان یا اوپری ڈرائیو کی ناکامی معمولی بات نہیں ہے۔ ان میں سے ہر ایک کی ناکامی میں ، علم کی بازیابی کے ماہر کو صرف سفید کمرے کے ماحول کے دوران سسٹم پر کام کرنا چاہئے۔ وہاں ، ماہر ڈونر ڈرائیو سے ڈرائیو الیکٹرانکس ، داخلی اجزاء ، پڑھنے / تحریر کرنے والے سر ، تحریری / پڑھنے کے سر ، تکلا موٹرز یا اسپینڈل بیئرنگ جیسے پرزے کو تبدیل کرسکتا ہے تاکہ ناکام ڈسک ڈرائیو پر معلومات تک رسائی کا احساس ہوسکے۔ زیادہ تر معاملات میں ، معلومات کی بازیابی کا ماہر کھوئے ہوئے ڈیٹا کو بازیافت کرنے اور واپس کرنے کے لئے تیار ہے۔ نیوز فلیکس 27 فروری 2021

عوام کی آواز
February 27, 2021

سوتے جاگتے پہاڑ

سوتے جاگتے پہاڑ جانور ، پرندے ، کیڑے مکوڑے سب سوتے جاگتے ہیں۔ ہم سب انسان بھی سوتے جاگتے ہیں۔ لیکن کبھی آپ نے سُنا ہے کہ پہاڑ بھی سوتے جاگتے ہیں؟ آتش فشاں پہاڑ کبھی سوتے ہیں اور کبھی جاگتے ہیں۔یہ وہ پہاڑ ہیں جو تپتی ہوئی راکھ ، بھاپ اور پگھلا ہوا گرم پتھر ( لاوا ) اُگلتے ہیں۔ آتش فشاں زمین کے جیسے کسی سیارے والے اجتماعی شے کی تہہ میں ٹوٹ پڑتا ہے جو گرم لاوا ، آتش فشاں راکھ اور گیسوں کو سطح کے نیچے مگما چیمبر سے فرار ہونے کی اجازت دیتا ہے۔ زمین پر ، آتش فشاں اکثر و بیشتر پائے جاتے ہیں جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں ہٹ رہی ہیں یا بدل رہی ہیں ، اور زیادہ تر پانی کے اندر پائے جاتے ہیں۔1۔جاگتے آتش فشاں :۔ جو لاوا ، بھاپ اور راکھ اُگلتے رہتے ہیں۔ ماہرین برکانیات کے مطابق آتش فشاں پہاڑوں کی کئی اقسام ہیں جن میں سب سے زیادہ معروف ’سٹراٹو آتش فشاں‘، یعنی ایسے آتش فشاں جن سے خاکستر اور برکانی راکھ وقتاﹰ فوقتاﹰ لاوے کے ساتھ نکلتی رہتی ہے، ’شیلڈ آتش فشاں‘ یعنی وہ آتش فشاں جو لاوے کے مسلسل بہنے سے وجود میں آتے ہیں اور ’کالڈراز‘ یعنی ایسے آتش فشاں جن کے منہ پر لاوا پھٹنے کے باعث گڑھا یا دہانہ سا بن جاتا ہے، شامل ہیں۔ ان میں بھی زیادہ کثرت سے پائے جانے والے پہلی قسم سے تعلق رکھتے ہیں۔ 2۔خاموش آتش فشاں :۔ جو بہت عرصے تک لاوا ، بھاپ اور راکھ نہیں اُگلتے۔ یہ آتش فشاں خاصے طویل عرصے تک خاموش رہتے ہیں اس کے بعد یکایک آتش فشانی شروع کر دیتے ہیں ان کو خاموش یا خفتہ آتش فشاں کہتے ہیں3۔سوتے یا مُردہ آتش فشاں :۔ جن میں کئی ہزار سال سے لاوا ، بھاپ یا راکھ اُگلنے کے آثار دکھائی نہ دیتے ہوں۔ لیکن ان آتش فشاں سے کسی زمانے میں آتش فشانی ہوتی تھی مگر اب اس کا کوئی امکان نظر نہیں آتا، یہ آتش فشاں ، سوتے یا مردہ آتش فشاں کہلاتے ہیں۔ دُنیا میں زمین کے اُوپر تقریباً 500 آتش فشاں ہیں جو لاوا اُگلتے رہتے ہیں ۔ سمندر کے نیچے ان کی گنتی اس سے بھی زیادہ ہے۔ جہاں لاوا بہتا ہے ۔ وہ زمین بہت زرخیز ہوتی ہے ۔ اسی لیے آتش فشاں کی ڈھلانوں پر آبادی بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ان چٹانوں میں جو لاوے سے بنتی ہیں ہیرے ، ایمیتھسٹ ، سونا ، چاندی اور پلاٹینم پائے جاتے ہیں۔ کبھی کبھی آتش فشاں سے لاوا ، بھاپ یا راکھ دھماکے سے نکلتی ہے۔ اس کو ہم آتش فشاں کا پھٹنا کہتے ہیں۔ زلزلے کی طرح آتش فشاں کے پھٹنے سے بھی بڑی بڑی تباہیاں آتی ہیں۔کراکٹوا :۔ دُنیا کا سب سے بڑا دھماکہ 1882 میں ایک آتش فشاں کے پھٹنے سے ہوا تھا۔ یہ آتش فشاں انڈونیشیا کے جزیرے کراکٹوا میں تھا ۔ اس کے پھٹنے سے دو تہائی جزیرہ تباہ ہو گیا۔ لیکن زیادہ تباہی اس سمندری موج سے واقع ہوئی ۔ جو کراکٹوا کے پھٹنے کی وجہ سے وجود میں آئی ۔ 35 میٹر اُونچی موج میں 36000 لوگ ڈوب گئے ۔ ایسی سمندری موج کو سونامی کہتے ہیں۔ کراکٹوا کے پھٹنے کے اثرات دُنیا میں جگہ جگہ مختلف طرح سے دیکھے گئے۔ نیوز فلیکس 27 فروری 2021

عوام کی آواز
February 27, 2021

بلاگنگ سے پاکستان میں کروڑوں کمائیں

بلاگنگ کا نام تو یقناً سب نے ہی سنا ہوگا اور بہت سے لوگ بلاگنگ کرتے بھی ہونگے۔تاہم بہت کم لوگ ہی اس سے صحیح سے سمجھتے ہونگے۔مطلب کہ بلاگنگ سے پاکستان میں بہت سے لوگ لاکھوں کروڑوں کما رہے ہیں تو پھر آپ ان لوگوں میں شامل کیوں نہیں۔اگر آپ بھی بلاگنگ سے پیسے کمانا چاہتے ہیں اور یہ سوچ رہے ہیں کہ اس سے بس صرف گزر اوقات ہی ہوگی تو یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔بلاگنگ سے کمانے کی کوئی حد نہیں آپ اس سے ہزاروں لاکھوں اور کروڑوں تک کما سکتے ہیں۔ بس آپ کے اند تھوڑی سی اہلیت ہونی چاہیے ورنہ بلاگنگ کوئی مشکل کام نہیں۔لہذا اگر آپ بھی بلاگنگ کے میدان میں قدم رکھ رہے ہیں تو ہم آپ کو بلاگنگ سے متعلق ایسے ایسے طریقے بتائیں گے۔جس سے آپ کی انکم لاکھوں کروڑوں تک ہوگی اور آپ کے لیے بلاگنگ کرنا کوئی مشکل کام نہیں رہے گا۔تاہم آپ کو ٹھیک ٹھاک محنت بھی کرنی ہوگی تبھی آپ اس فیلڈ میں کامیاب ہو پائیں گے۔اس کے بعد ہی آپ اس درجے تک پہنچ پائیں گے جب آپ کے لیے بلاگنگ سے کروڑوں کمانا کوئی مشکل کام نہیں ہوگا۔تو چلیے اب مزید دیر نا کرتے ہوئے ہم آپ کو ان تمام طریقوں سے متعلق آگاہی دیتے ہیں جو آپ کو بلاگنگ کی فیلڈ میں زیادہ سے زیادہ کمانے میں مدد دے گی۔ نمبر1:سب سے پہلی بات کے آپ اپنا بلاگ بنانے کے بعد اسے ٹھیک سے موناٹائز کریں.کیونکہ جب آپ کا بلاگ ٹھیک سے موناٹائز نہیں ہوتا تو آپ کو ارننگ ملنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔لہذا اپنے بلاگ کو ایڈسِنس سے ٹھیک طرح سے موناٹائز کروالیں اس کے بعد ہی باقی چیزوں پر غور کریں۔ نمبر2۔دوسری بات یہ کہ ریگولر بلاگ لکھیں اور کاپی پیسٹ والا کام بالکل نہ کریں ورنہ گوگل ایڈسنس آپ کی موناٹائزیشن ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کردے گا۔جس کے زمے دار صرف اور صرف آپ ہونگے۔ نمبر3۔جو بھی بلاگ لکھیں اسے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر ضرور کروائیں۔کیونکہ شیئر کرنے سے آپ کے ویوز بڑھتے ہیں اور ویوز بڑھنے سے آپ کی انکم بڑھتی ہے۔اس لیے اپنے بلاگز جب بھی لکھیں اسے اسی وقت جلد سے جلد شیئر کروائیں تاکہ آپ کے بلاگ پر ویوز کی تعداد بڑھ سکے۔ نمبر4۔اپنے بلاگ کو سپانسر کروائیں۔اس سے بھی آپ کی بلاگ کی پاپولیرٹی بڑھتی ہے۔جس سے آپ کی انکم بھی بڑھتی ہے۔ نمبر5۔اپنے بلاگ پر کوئی نا کوئی گیواوے ضرور رکھیں کیونکہ گیواوے رکھنے سے آپ کے ویوز آپ کے بلاگ کی طرف اور بھی اٹریکٹ ہونگے۔تاہم کوئی اچھا گیواوے رکھیں۔ نمبر6۔اس کے علاوہ اپنے بلاگ پر کبھی کبھی گوگل ٹیسٹنوفی بھی لگایا کریں۔جس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ کتنے کامیاب بلاگر بن چکے ہیں۔ نیوز فلیکس 27 فروری 2021

عوام کی آواز
February 27, 2021

یوٹیوب سے کمانا ہوا بہت ہی آسان سب کما سکتے ہیں

اگر آپ کے پاس ٹچ موبائل تو آپ گھر بیٹھے کما سکتے ہیں انٹر نیٹ سے کمانا کوئی مشکل نہیں ہے اس کے لئے آپ کے پاس ایک ٹچ موبائل اور انٹر نیٹ ہونا چا ہیئے اگر آپ کے پاس یہ دونوں چیزیں ہیں تو میں آج آپ کو ایک ایسا طریقہ بتاوں گا جس میں آپ گھر بیٹھ کر دو سے تین گھنٹے انٹر نیٹ پر کام کر کے آپ ماہانہ بیس سے تیس ہزار کما سکتے ہیں آج کل ہر طرف یہ بات پھیلی ہوئی کہ انٹر نیٹ سے گھر بیٹھے کمائیں مگر اصل طریقہ کوئی نہیں بتاتا دنیا کا کوئی کام بھی محنت کے بغیر مکمن نہیںاگر آپ سوچ رہے ہیں کہ میں محنت بھی نہ کروں اور میری کمائی بھی ہو تو آپ غلط ہیں ایسا نہیں ہو گا. اس میں محنت بہت زیادہ درکار ہے آپ کو روز کا کام روز کرنا ہو گا تب ہی جا کر آپ کمانے کے قابل ہوں گے یوٹیوب سے تو سبھی واقف ہوں گے یہ دنیا کا دوسرا بڑا سرچ انجن ہے اس پر ہر منٹ میں لاکھوں وڈیوز اپلوڈ ہوتی ہیں تو آپ کو بھی یہی کام کرنا ہے آپ کو بھی وڈیوز اپلوڈ کرنی ہیں اور اپنی کمائی کرسکتے ہیں اس کے لئے آپ کو اپنا جی میل بنا نا ہوگا اور پھر اس جی میل پر آپ اپنا چینل بنائیں گے آپ جس بھی فیلڈ میں ہیں آپ اپنی وڈیو بنائیں اور یو ٹیوب چینل پر اپلوڈ کر دیں یا اگر آپ کہ پاس کوئی بھی ٹاپک نہیں ہے تو آپ انٹر نیٹ سے ہی معلومات لیں اسی پر مبنی وڈیوز بناتے رہیں یا بڑے یوٹیوبرز کو دیکھ کر ان جیسے وڈیوز بنا نے کی کوشش کریں مندرجہ ذیل چیزیں آپ کو یوٹیوب پر کامیا ب ہو نے میں مفید ثابت ہوں گی. وڈیو اس ٹاپک پر بنائیں جس کا ٹرنڈ ہو تاکہ آپ جلد کامیا ب ہو سکیں منٹ والی وڈیوز زیادہ چلتی ہیں یوٹیوب پر ( 8-12 ) سوشل میڈیا پر آ پ کو اپنے اکاونٹس بنانے ہوں گے سوشل میڈیا پر جیسا کہ فیس بک ٹویٹر انسٹاگرام اور پن ٹرسٹ آپ ان سب پر اپنی آئی ڈی بنا لیں گے پھر جب آپ وڈیو اپلوڈ کر لیں گے تو آپ اس وڈیو کا لنک ان تما م سوشل میڈیا پر دیں گے اس سے فائدہ یہ ہو گا کہ آپ کے بہت زیادہ ویو آئیں گے. اور آپ کا چینل گرو کرے گا دوسرا یوٹیوب پر کامیاب کا راز یہ ہے کی آپ تقریبا ہر روز ایک وڈیو ضرور اپلوڈ کریں تاکہ یوٹیوب ٹیم آپ کو پرموٹ کرے کسی کی وڈیو کو ہر گز اپنی وڈیو میں استعمال نہ کریں اور نہ ہی کسی کا میوزک استعمال کریں بیک گراونڈ میوزک کہ لئے یوٹیوب لائبریری سے نان کاپی رائٹ میوزک استعمال کریں اپنا کانٹنٹ زیادہ سے زیادہ جاندار بنائیں اپنی وڈیو کی ایس ای او کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ سرچ میں آئے امید کرتا ہوں آپ کے لئے یہ تمام باتیں مفید ثابت ہوں گی. نیوز فلیکس 27 فروری 2021

عوام کی آواز
February 27, 2021

برگر کھانا صحت بخش نہیں ماہرین نے خبردار کردیا

برگر ویسے تو بچوں جوانوں سب میں یکساں مقبول ہے اور اس کو کھانے کا سب کو بے حد شوق ہوتا ہے۔تاہم برگر کس قدر نقصان دہ ہے یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں۔اس کے علاوہ فوڈ اتھارٹیز بھی اس حوالے سے کسی آگاہی مہم کو شروع نہیں کرتی اور اس حوالے سے بالکل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے جسے مجرمامہ خاموشی ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔اگر فوڈ اتھارٹیز کو اپنی ذمے داریوں کا احساس ہوتا تو پھر تو کیا ہی بات تھی۔ لیکن جب فوڈ اتھارٹیز ہی کوئی نوٹس نہ لیں تو پھر تو لوگوں کا اللہ ہی حافظ ہے۔تاہم ہم آپ کو آج برگر کے نقصانات سے پوری طرح آگاہی دے دیں گے۔جس کے بعد آپ خود یہ فیصلہ کرنے کے قابل ہوجائیں گے کہ اب آپ کو مزید برگر کا استعمال کرنا چاہیے یا نہیں۔ برگر کے حوالے سے دنیا بھر میں ماہرین کی کی گئی تحقیق سے ہم آپ کو آج پوری طرح سے آگاہی دیتے ہیں۔ برگر کے حوالے سے امریکہ میں اکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق نے برگر کو صحت کے لیے بالکل بھی سہی قرار نہیں دیا اور سالوں پر محیط انکی تحقیق یہ کہتی ہے کہ برگر کھانے سے ہمارے مٹابولزم پر بہت بڑا اثر پڑتا ہے اور ہمارے ہاضمے کا نظام بھی تباہ ہو کر رہ جاتا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ برگر کے کچھ فوائد بھی ضرور ہیں۔ مگر اس کے فوائد کے مقابلے میں اس کے نقصانات کئی زیادہ ہیں جنہیں نظر انداز کرنا صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔اسی طرح کینیڈا میں بھی برگر پر کافی عرصے سے تحقیق جاری ہے۔جس میں ان بچوں اور جوانوں پر تحقیق کی گئی جو روز ایک برگر ضرور کھاتے تھے۔روزانہ برگر کھانے والے بچوں اور جوانوں میں بلڈ پریشر دل کی دھڑکن میں تیزی اور شوگر لیول کی زیادتی کو نوٹ کیا گیا۔جبکہ اس کے برعکس برگر نا کھانے والے یا کبھی کھبار کھانے والے بچوں اور جوانوں میں اس قسم کی کوئی علامات دیکھنے میں نہیں آئیں۔ اس کے علاوہ شکاگو میں بھی برگر پر کافی تحقیق ہوئی ہے۔جس میں لوگوں کو پوری طرح سے خبردار کیا جا چکا ہے کہ برگر کھانا کسی بھی صورت صحت کے لیے ٹھیک نہیں اور بے شمار بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے۔جن میں ہارٹ اٹیک شوگر السر بلڈ پریشر اور ہاضمے کی خرابی بھی شامل ہے۔اس تحقیق کے بعد اور بھی کافی ممالک نے برگر پر تحقیق کی اور آخر میں ان سب ممالک کے ماہرین نے اسے صحت کے لیے پوری طرح سے غیر صحت بخش قرار دیے دیا ہے۔ نیوز فلیکس 27 فروری 2021

عوام کی آواز
February 26, 2021

سونے سے پہلے ان 10 اعلی کیلوری والے کھانے کا استعمال نہ کریں

انہیں سونے سے پہلے مت کھاؤ ڈنر ہلکے اور کم کیلوری کا ہونا چاہئے اسے ڈاکٹر بھی تجویز کرتے ہیں۔ کیونکہ اس کا براہ راست اثر ہمارے نظام ہاضم پر پڑتا ہے۔ اگر آپ سونے سے پہلے کیلوری کی زیادہ غذا رکھتے ہیں تو ، جلن جیسی تکلیف ہوسکتی ہے۔ اگر آپ واقعی میں یہ کھانا چاہتے ہیں ، تو سونے سے 2 یا 3 گھنٹے پہلے کھائیں۔ پاستا مت کھاؤ پاستا میں اعلی کیلوری زیادہ ہے ، اسے سونے سے پہلے نہیں کھایا جانا چاہئے۔ تاہم اسے بنانے میں بہت کم وقت لگتا ہے ، لہذا لوگ اس میں سے زیادہ کھاتے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں کہ پاستا میں کاربوہائیڈریٹ کی بہتات ہے جو چربی میں بدل جاتی ہے۔ پیزا سے پرہیز کریں ہر ایک کو پیزا کی طرح فاسٹ فوڈ پسند ہے ، بہت سے لوگ رات کے کھانے کے وقت پیزا کھانا پسند کرتے ہیں۔ تاہم یہ ہلکا پھلکا کھانے کی چیز نہیں ہے اور آپ کے ہاضمہ نظام کو ہضم کرنے کے لئے بہت محنت کرنی پڑتی ہے۔ کینڈی نہ کھاؤ رات کو سونے سے پہلے کینڈی سے بچنا چاہئے۔ کیونکہ کینڈی جیسی چربی اور میٹھی کھانوں کا اثر آپ کے دماغ کی لہروں پر پڑتا ہے اور وہ بھی خوابوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ رات کو پرسکون اور آرام دہ نیند چاہتے ہیں تو ، جنک فوڈ نہ کھائیں بلکہ اس کے بجائے دلیا جیسے کھانے کی چیزیں کھائیں جو ہلکی ہوں اور کیلوری کم ہوں۔ لال گوشت نہ کھاؤ سرخ گوشت کو ہر وقت گریز کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ پروٹین اور آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔ لیکن اس کی ضرورت سے زیادہ مقدار آپ کو پرسکون اور آرام دہ نیند لینے سے روکتی ہے جس کی ہمیں سخت دن کی مشقت کے بعد ضرورت ہے۔ اس طرح کی گہری نیند آپ کے جسم کو پرسکون رہنے کی ضرورت ہوتی ہے ، لہذا سونے سے پہلے لال گوشت سے پرہیز کرنا چاہئے۔ڈارک چاکلیٹ نہ کھائیں رات کو سونے سے پہلے ڈارک چاکلیٹ نہ کھائیں۔ کیونکہ اس میں کافی کیفین اور دیگر محرک ہیں جو آپ کے دل کو آرام کرنے کی بجائے کام کرتے رہتے ہیں اور سکون کے بجائے دماغ کو مرکوز رکھتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ، آپ کی نیند پریشان ہوسکتی ہے۔ کچھ سبزیاں اگرچہ سبزیاں سوادج ہیں ، غذائیت سے بھرپور غذا ہے۔ لیکن کچھ سبزیاں ایسی ہیں جن سے رات کو سونے سے پہلے گریز کرنا چاہئے۔ پیاز ، بروکولی یا گوبھی جیسی سبزیوں میں ناقابل تحلیل ریشہ کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے ، جس کی وجہ سے آپ کو لمبے عرصے تک بھرنے کا احساس ہوتا ہے۔ آپ اسے دن کے وقت کھا سکتے ہیں لیکن رات کو نیند کے وقت آپ کے نظام ہاضمہ میں ریشہ کی رفتار بہت کم ہوتی ہے ، جو پیٹ کی مانند دشواریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ پنیر برگر دیگر چربی سے مالا مال یا زیادہ کیلوری والے کھانے کی طرح ، پنیر برگر کو سونے سے پہلے نہیں کھایا جانا چاہئے کیونکہ وہ پیٹ میں قدرتی ایسڈ کی تیاری کو متحرک کرتے ہیں جو رات کے وقت جلنے کی دشواری کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے رات کو سونے سے پہلے پنیر برگر کھانے سے پرہیز کریں۔ مرچ کی چٹنی جب مرچ کو دوسرے خاص اجزاء کے ساتھ ملایا جاتا ہے ، تو یہ یقینی طور پر ایک بہت ہی صحتمند اور فائدہ مند ہوتا ہے۔ لیکن مرچ کی چٹنی رات کو سونے سے پہلے آپ کی نیند کو پریشان کر سکتی ہے۔ یہ پروٹین سے بھرپور ایک اعلی کیلوری کھانے کی اشیاء ہے اور اس میں آہستہ جلانے والے کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں۔ نمکین اور چپس رات کو سونے سے پہلے نمکین اور چپس نہیں کھانی چاہئے۔ پروسیسڈ سنیک فوڈز کو نہ صرف سونے سے پہلے ہی بچنا چاہئے بلکہ ہمیشہ اس لئے کہ ان میں مونوسوڈیم گلوٹامیٹ کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے ، جو نیند سے متعلق متعدد پریشانیوں کا سبب بن سکتی ہے۔ نیوز فلیکس 26 فروری 2021

عوام کی آواز
February 26, 2021

صحت مند رہنے کے چھ مشورے

وہ تناظر جس میں فرد کی زندگی صحت کی حیثیت اور معیار زندگی پر بہت اہمیت رکھتی ہے۔ صحت کو نہ صرف صحت سائنس کی ترقی اور استعمال کے ذریعہ ، بلکہ فرد اور معاشرے کی کوششوں اور ذہین طرز زندگی کے انتخاب کے ذریعے بھی صحت کو برقرار اور بہتر بنایا جاتا ہے۔ اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے کچھ بنیادی نکات یہ ہیں۔ورزش کرنا آپ کو کسی جم کلب سے تعلق رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزن میں اضافے کو روکنے اور اعتدال پسند وزن میں کمی کی ترغیب دینے کے لئے ہر دن تیس منٹ پیدل چلنا۔ صحت مند غذا کھائیں چربی کی مقدار کو کم کریں ، چینی کو کم کریں اور پھل اور سبزیوں کا انتخاب کریں۔ اس سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ صحت مند کھانا بلڈ شوگر کنٹرول کو بہتر بنائے گا۔ ذہنی تناؤ کم ہونا ہر وہ چیز نہیں جو ہم چاہتے ہیں وہ حاصل کریں۔ ہمیں یہ قبول کرنا ہوگا کہ ایسی چیزیں ہیں جن پر ہم قابو نہیں پا سکتے ہیں۔ وقت کا انتظام بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ہمیں کام کرنے کے لیے اپنے آپ کو کافی وقت دینا چاہئے۔ دن میں آرام کے لیے ایک وقت طے کریں۔ نیند کو بہتر بنائیں کیفین ، الکحل ، نیکوٹین اور دیگر کیمیکلز سے پرہیز کریں جو نیند میں خلل ڈالتے ہیں۔ اپنے سونے کے کمرے کو آرام دہ گدی اور تکیوں سے لیس کریں۔ اندھیرے صاف اور پرسکون ماحول میں سوئے۔ مراقبہ مراقبہ کئی طرح کے صحت سے متعلق فوائد سے منسلک ہے۔ اس کا تعلق میٹابولزم ، بلڈ پریشر ، دماغ کی ایکٹیویشن ، اور جسمانی عمل کے دیگر طریقوں سے ہونے والی تبدیلیوں سے ہے۔ مثبت سوچ مثبت سوچنے والے افراد کی زندگی کے بارے میں ایک پرامید نظریہ ہے جو ان کی صحت اور تندرستی کو متاثر کرتا ہے۔ صحت سے متعلق کچھ صحت کی حالتوں میں ، خصوصا امراض قلب ، فالج ، ذہنی دباؤ اور کینسر کی ترقی کے امکانات میں 5-10٪ کے فرق کے بارے میں امید ظاہر کی گئی ہے۔ نیوز فلیکس 26 فروری 2021

عوام کی آواز
February 26, 2021

آن لائن پئسے کمانے کا طریقہ

جیسا کہ آپ سب لوگ جانتے ہیں کہ آج کل بے روزگاری بھت زیادہ ھو چکی ہیں ۔ اور گھر کے اخراجات اس دور میں کافی حد تک زیادہ ھو چکے ہیں ۔ آج میں آپ لوگوں کو ایک ایسا طریقہ بتاونگا کہ جس میں آپ محنت کر کے بھت زیادہ کما سکتے ہیں ۔ لیکن محنت شرط ھیں کیونکہ یہ آپ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ محنت کے بغیر کوئی چیز بھی ممکن نہیں ۔ اس کے علاوہ میں آپ لوگوں کو ایپس اور ویبسائٹ بتا کر بھی آپ لوگوں کو مطمئن کر سکتا ہوں ۔ لیکن محنت کی کمائی کھانے میں بھی مزہ آتا ہے ۔ اور آگر محنت سھی معنوں میں ھیں ۔تو پھر تو بات ہی کوئی اور ہے.تو چلے چلتے ہیں کہ ھم آن لائین کیسے اور کتنے طریقوں سے پئسے کما سکتے ہیں ۔1۔) یوٹیوب 2۔) فیس بوک یوٹیوب کا نام دیکھ کر ڈرنا نھیں بلکہ ڈٹے رہنا ہے کیونکہ میں جانتا ہوں کہ یوٹیوب سے پئسےکمانا مشکل ھوتا ھے ۔لیکن یقین مانے اگر آپ لوگ محنت اور لگن کے ساتھ کام لینگے تو یقین مانیں کہ یوٹیوب میں بہت پیسا رکھا ہے ۔ اب یوٹیوب پر چینل بنا کر( ایس۔ای۔او) کر کے وڈیو بنانی اور اپ لوڈ کیسے کرے ۔ اس کیلئے آپ مجھے رابطہ کرے انشاءاللہ مکمل گائیڈ لائن دونگا اور باقاعدہ کورس کروانگا ۔فیسبوک اسایپ کو آپ لوگوں نے بچپن سے ہی چلایا ھوگا ۔ لیکن کبھی یہ خیال بھی آیا ہے کہ لوگ کیسے اس سے پئسے کما رہے ہیں ۔ فیسبوک سے پئسے کمانے کے دو طریقے ہیں ۔ 1)۔ فیسبوک گروپ 2)۔ فیسبوک پیج فیسبوک گروپ اور فیسبوک پیج کو بنا کر ان کی سیٹنگ کر کے ان سے آپ پئسے کیسے کما سکتے ہیں ۔نوٹ۔یہ سب کچھ جس کے بارے میں آپ لوگوں کو میں نے بتایا اس کیلئے آپ کے پاس کمپیوٹر یا پھر لیپ ٹاپ کا ھونا لازمی نہیں ۔ کیونکہ کچھ لوگ اس بات سے ڈر کر یہ سکلز نھیں سیکھتے کیونکہ وہ سمجھتےہیں کہ یہ کام تو بس صرف کمپیوٹر یا پھر لیپ ٹاپ سے ھی ھوسکتا ہے ۔ نیوز فلیکس 26 فروری 2021

عوام کی آواز
February 26, 2021

رات کے کھانے میں سوپ کا استعمال کرتے ہوئے آپ وزن کم کرسکتے ہیں

اگر آپ کھانے کی عادات میں کچھ تبدیلیاں لاتے ہیں تو وزن کم کرنا آسان ہوجائے گا۔ جانئے پر پڑھیں کہ سوپ کا کپ ایک وزن میں کمی کے لیے ایک مثالی کیسے ہوسکتا ہے .ڈنر آپشن باضابطہ ذہن اور جسم کے ل it ، یہ اہم ہے کہ آپ اپنے متعلقہ (باڈی ماس ماس انڈیکس) سے میل کھائیں۔ مثالی طور پر ، آپ کے قد کا وزن آپ کی اونچائی کے لحاظ سے ہونا چاہئے۔ زیادہ تر معاملات میں آپ کے کے تحت یا اس سے زیادہ ہونا غیر صحت بخش ہے۔ مناسب غذا اور ورزش کے طریقہ کار سے ، آپ اپنا وزن بڑھا سکتے ہیں یا کم کرسکتے ہیں۔ غذا کی بات کرتے ہوئے ، آپ نے سنا ہوگا کہ رات کا کھانا اس وقت کے سب سے ہلکے کھانے میں سے ایک ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ رات کا کھانا ہلکا کیوں سمجھا جاتا ہے؟ ٹھیک ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ کھانے کی بھاری مقدار میں ہاضمہ آپ کی نیند میں خلل ڈال سکتا ہے اور پھولنے کا سبب بن سکتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کے بارے میں الجھن محسوس کرتے ہیں کہ انہیں رات کے وقت کیا کھانا چاہئے۔ اگر آپ ہم سے پوچھتے ہیں ، تو ہم غذائیت مند اور صحتمند سوپ تجویز کریں گے۔ جاننے کے لئے پڑھیں کیوں!مسکرائیں کم کیلوری متبادل آپ کے چپاتیوں اور سالن کے مقابلے میں ، سوپ میں کم کیلوری ہوتی ہے۔ اگر وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. تو زیادہ کیلوری والے کھانے یا کھانے پینے کے بعد کسی کو بستر پر کبھی بھی ضرب لگانا نہیں چاہئے۔ کوئی بھی چیز جو شوربے پر مبنی ہے صحت مند اور حیرت انگیز طور پر کیلوری میں کم ہوگی۔ اس کے علاوہ ، اگر آپ ٹماٹر اور بوتل لکی جیسے سبزیوں کے ساتھ پکایا ہوا گھریلو سوپ کھانے کی عادت بناتے ہیں تو ، آپ کا کولیسٹرول کی سطح دو ہفتوں میں قابو میں آجائے گی۔بھوک پر قابو رکھتا ہےزیادہ سے زیادہ لوگوں کو موٹاپا ہونے کی ایک سب سے بڑی وجہ دن یا رات کے کسی بھی وقت ناشتا کھانا ان کی عادت ہے۔ سوپ مدد کرسکتا ہے جب وہ بھر رہے ہوں۔ سبزیوں اور گھنے شوربے کی مقدار آپ کے پیٹ کو کافی وقت کے لئے بھرے رکھے گی ، آپ کو رات کے وسط میں بھوک نہیں لگے گی۔ تاہم ، اگر آپ کو تناؤ یا کسی اور وجہ سے کچھ کھا نے کا احساس ہوتا ہے تو ، آپ سوپ کا آدھا پیالہ بہت زیادہ کھا سکتے ہیں۔ اس کے آپ کے وزن پر سخت اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔سوپ ہیڈریٹنگ ہے پانی ہمارے جسمانی وزن کو برقرار رکھنے اور ہمیں صحتمند رکھنے میں ایک لازمی کردار ادا کرتا ہے۔ ہمارے جسم 70 فیصد پانی سے بنے ہیں۔ اس کو پانی کی کمی سے دور رکھنا کئی اعضاء کو انتہائی متاثر کرسکتا ہے۔ نیز ، اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو ، ماہرین ایک دن میں تقریبا دو سے تین لیٹر پانی پینے کی تجویز کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ اس سے مماثل نہیں ہیں تو بھی ، آپ کے کھانے میں سوپ جسم کو ہائیڈریٹڈ رہنے میں مدد فراہم کرے گا۔ یہ پیاس سے بھوک کے مابین الجھن سے بچنے کے ل آپ کے جسم کی مدد کرے گا۔ Also Read: https://newzflex.com/33570 سوپ فائبر میں اعلی ہےاپنے ہاضمے کو صاف کرنے اور اپنے جسم سے زہریلا اور چربی اتارنے کے ل it ، یہ ضروری ہے کہ آپ کو بہت زیادہ ریشوں والی کھانوں کی ضرورت ہو۔ سوپ سے بہتر اس سے اچھا اور کیا نظریہ ہوسکتا ہے ، جس میں کیلوری کی مقدار کم ہو ، لیکن ریشے دار غذائیں جیسے بروکولی (بروکولی سوپ کی ترکیبیں بنانے میں آسان) ، گجر ، کیلے ، پالک ، وغیرہ میں زیادہ کھانے سے ہاضمے کے نظام میں مدد ملے گی۔ کھانے کو آسانی سے خراب کردیں اور اگلی صبح آپ کو ہلکا پھلکا اور توانائی ملے گی۔ نیوز فلیکس 26 فروری 2021

عوام کی آواز
February 26, 2021

فیس بک سے لاکھوں کمائیں

فیس بک تو آپ یقناً ضرور استعمال کرتے ہوں گے۔لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ہم فیس بک سے پیسے بھی کما سکتے ہیں۔فیس بک سے آپ صرف کما نہیں سکتے بلکہ لاکھوں کما سکتے ہیں۔اگر آپ بھی فیس بک سے لاکھوں کمانا چاہتے ہیں تو آپ کے پاس ایک پیج ہونا چاہیے۔جس پر 10 ہزار لائک اور 10 ہزار فالوورز ہونے چاہئیں۔تاہم پیج موناٹائز ہونا بھی ضروری ہے۔تبھی آپ اپنے پیج سے لاکھوں کما پائیں گے۔کیوں کہ جب آپ کے پیج پر 10 ہزار سے کم فالوورز ہوتے ہیں تو آپ کی موناٹائزیشن نہیں ہوتی . اور اس وجہ سے آپ اپنے پیج سے پیسے کمانے میں ناکام رہتے ہیں۔تاہم اگر آپ موناٹائزیشن اپنے پیج پر آن کر لیتے ہیں تب آپ کے لیے اپنے پیج سے پیسے کمانا کوئی بڑی بات نہیں ہوتی پھر آپ باآسانی اپنے پیج سے لاکھوں سکتے ہیں۔جب آپ کا پیج موناٹائز ہو جائے تو پھر آپ اس پر وڈیو ڈالنا شروع کردیں۔تاہم آپ کی وڈیو اچھی ہونی چاہیے مطلب کہ وڈیو کا تھمبنیل اتنا دلچسپ بنائیں کے دیکھتے ہی لوگ اس پر کلک کرنا شروع کردیں تاکہ آپ کی اچھی ارننگ ہو اور آپ کے پیج کی پاپولیرٹی بھی بڑھے۔اپنی وڈیو پر ٹھیک ٹھاک محنت کرنے کے بعد ہی اسے اپلوڈ کریں تاکہ آپ سے وڈیو بنانے میں کوئی غلطی نہ ہو۔اور آپ کو وڈیو سے ٹھیک ٹھاک ارننگ ہو۔ اس کے بعد بات آتی ہے وڈیو وائرل کرنے کی تو وڈیو وائرل کیسے کریں۔یہ سوال تقریباً ہر پیج کے ایڈمن کے ذہن میں آتا ہے۔تو چلیے اس راز سے بھی ہم پردہ اٹھا دیتے ہیں۔ویسے تو فیس بک پر وڈیو وائرال کرنا اتنا مشکل کام نہیں تاہم ہم آپ کو بتا دیں فیس بک پر وڈیو صرف اور صرف شیئر کرنے سے وائرل ہوتی ہے۔بڑے بڑے پیج اپنے فالوور بڑھانے کے لیے شیئر کا سہارا لیتے ہیں اس لیے اسے معمولی نہ سمجھیں اور ہر حال میں اپنی وڈیو کو زیادہ سے زیادہ شیئر کروانے کی کوشش کریں۔ کیونکہ شیئر کرنے ہی سے تو آپ کی وڈیو زیادہ لوگوں تک پہنچے گی جس سے آپ کی زیادہ ارننگ ہوگی۔لہذا اسے زیادہ سے زیادہ شیئر کروائیں اور بڑے بڑے گروپوں میں شیئر کروائیں۔سب سے آخر میں اور سب سے اہم بات جو ہر ایک کے دماغ میں آتی ہے کہ ارننگ کہ بعد فیس بک سے پیسے کیسے نکلوائیں۔فیس بک سے پیسے نکلوانے کے لیے آپ کے پاس ایک بینک اکاؤنٹ ہونا چاہیے۔جس پر ہر ماہ آپ کی ارننگ آپ کو موصول ہوگی۔ نیوز فلیکس 26 فروری 2021

عوام کی آواز
February 25, 2021

کیا آپ چائے کے بعد پانی پی رہے ہیں؟ یہ 5 بڑے نقصانات ہوسکتے ہیں

چائے کا ایک کپ دل کو سکون بخش سکتا ہے اور صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ دراصل ، کچھ لوگ چائے پینے کے بعد پیاس محسوس کرتے ہیں ، وہ فوری طور پر یا صرف 10-15 منٹ کے بعد ہی پانی پیتے ہیں۔ تاہم ، گرم چائے اور ٹھنڈے پانی کا امتزاج نہ صرف دانت بلکہ پیٹ کے لئے بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ آئیے آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ گرم چائے کے بعد ٹھنڈا پانی پینا آپ کے لئے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے . چائے پینے کے بعد آپ کو پیاس کیوں لگ رہی ہے؟ماہرین کے مطابق ، ایک کپ چائے میں تقریبا 50 ملی گرام۔ کیفین پر مشتمل ہے ، پیشاب کی کیلیسٹ (موتروردک) کا کام کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں پیشاب جلد اور پیاس ہوجاتا ہے۔ ایک ہی وقت میں ، ضرورت سے زیادہ پیچھا کی وجہ سے ، اوقات میں جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے ، جو صحت کے لئے صحیح نہیں ہے۔چائے کے بعد کب تک پانی پینا چاہئے؟چائے یا گرم گرم مشروبات کے فورا. بعد پانی نہیں پی جانا چاہئے۔ یہ عادت طویل عرصے میں شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ عام طور پر گرم مشروبات پینے کے بعد کم سے کم 15-20 منٹ بعد پانی پینا چاہئے۔ اس کے علاوہ ، دن میں 2-3 کپ سے زیادہ چائے نہیں پیتا ہے۔ چائے پینے کے بعد پانی پینے سے یہ نقصان ہوسکتا ہے. دانت کا مسئلہ گرم چائے اور تازہ یا ٹھنڈا پانی پینے سے دانت میں درد ہوسکتا ہے۔ دراصل ، ایسا کرنے سے اچانک منہ کے درجہ حرارت میں تبدیلی آتی ہے اور تامچینی کی اعصاب اور اوپری پرت پر اثر پڑتا ہے۔ اس سے دانتوں میں حساسیت بڑھ جاتی ہے ، سردی اور گرمی محسوس ہونے کا مسئلہ ہوتا ہے۔ معدہ کا السر پیٹوں سے السر اور پانی بھرنے کے امکانات بھی بڑھتی ہوئی جگہ ہیں۔ نیز ، اس پیٹ میں تیزابیت ، تیزابیت ، قبضہ اور پیٹ کی دیگر شکایات ہوسکتی ہیں۔ ناک بہنا چائے کے فوورا کے بعد پانی پینا ناکامی سے خون بہہ رہا ہے۔ اس وجہ سے آپ کو بہت ساری پریشانیوں کو پڑھنا پڑھنا چاہئے۔سردی کھانسی گرم اور نزلہ کا آمیزش آپ کو نزلہ ، کھانسی اور نزلہ کے مسائل پیدا ہونے لگے۔ ایک ہی وقت میں ، ایک ہی وقت میں گرمی اور ٹھنڈا لینا بھی گلے کو بیٹھنے کا سبب بن گئی۔قلب کی ناکامی تحقیق کے مطابق گرم چائے کے بعد عام ، ٹھنڈا یا فرج کا پانی پینا دل کی خرابی کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ ، تیز دھوپ کی روشنی سے کبھی بھی اے سی میں نہیں جانا چاہئے۔ دل کی خرابی کا خطرہ بھی ہے۔چائے سے پہلے پانی پی لو چائے پینے سے 30 یا 15 منٹ پہلے پانی پینا بہتر ہے۔ دراصل ، جب آپ چائے اور کافی سے پہلے 1 گلاس پانی پیتے ہیں ، تو جسم میں تیزاب کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ اس کی وجہ سے ، پیٹ گیس ، تیزابیت ، کینسر ، السر کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔اب آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ چائے پینے کے بعد پانی پینا کتنا نقصان دہ ہے۔ ایسی صورتحال میں ، اگر آپ کو بھی یہ عادت ہے تو آج ہی اس پر قابو پالیں۔ نیوز فلیکس 25 فروری 2021

عوام کی آواز
February 24, 2021

ایلو ویرا جوس کے فائدے اور نقصان

ایلو ویرا جوس کے فائدے اور نقصان ایلو ویرا جوس کے فائدے ایلو ویرا ایک دواؤں کی جڑی بوٹی ہے ، جس کی وجہ سے ایلو ویرا کے جوس کے فوائد ہماری صحت کے لئے ہیں۔ ایلو ویرا کے فوائد کاسمیٹکس کے لئے بھی ہیں جبکہ ایلو ویرا صحت کے بہت سے مسائل میں استعمال ہوتا ہے۔ ایلو ویرا کے جوس کے فوائد وزن کو کم کرنے ، ذیابیطس پر قابو پانے ، قلبی صحت کو فروغ دینے ، مدافعتی طاقت کو بڑھانے اور نظام انہضام کو صحت مند رکھنے میں معاون ہیں۔ آج ، اس مضمون میں ، آپ کو معلوم ہوگا کہ ایلو ویرا کے جوس کا استعمال انسانی صحت کے لئے کیوں بہت فائدہ مند ہے۔ ایلو ویرا جوس کی تاثیر ایلو ویرا دواؤں کی خصوصیات سے مالا مال ہے۔ اس لئے الو ویرا کو مختلف قسم کی دوائیں اور خوبصورتی سے متعلق مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ایلو ویرا کے جوس کے مستقل استعمال کے فوائد صحت کو بڑھا دیتے ہیں۔ ایلو ویرا کے جوس کا اثر گرم ہے ، جس کی وجہ سے یہ ہماری بیماری سے استثنیٰ بڑھانے میں کارآمد سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ایلو ویرا کے گرم اثر کی وجہ سے ، خواتین کو حمل یا ماہواری کے دوران اس کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے۔ ایلو ویرا جوس کے غذائی اجزاء ہم سب جانتے ہیں کہ ایلو ویرا یا ایلو ویرا کا جوس ہماری صحت کے لئے اچھا ہے۔ لیکن کچھ لوگوں کے پاس یہ سوال ہے کہ الی ویرا کے جوس کے فوائد کیوں اور کیسے ہیں۔ ایلو ویرا کے جوس میں تقریبا 75 فیصد فعال اجزاء پائے جاتے ہیں ، جو ہماری صحت کے لئے اچھ ہیں۔ ان اجزاء میں وٹامن ، معدنیات ، انزائمز ، شوگر ، امینو ایسڈ ، سیلیلیسیل ایسڈ ، لگنن اور سیپونز شامل ہیں۔ مختصر یہ کہ ایلو ویرا کے جوس میں وٹامن اے ، وٹامن بی 12 ، اور کلین شامل ہیں۔ اس میں کیلشیم ، تانبے ، میگنیشیم ، مینگنیج ، سیلینیم ، سوڈیم ، زنک ، اور پوٹاشیم جیسے معدنیات ہوتے ہیں۔ ان تمام اجزاء کی موجودگی کی وجہ سے ، مسببر ویرا کے جوس کے فوائد صحت اور خوبصورتی کے لئے ہیں۔ ایلو ویرا کے جوس کے فوائد آئیے جانتے ہیں کہ ایلو ویرا کا جوس ہمارے لئے کس طرح فائدہ مند ہے وزن میں کمی کے لئے ایلو ویرا کا رس مطالعات کی بات کرتے ہوئے ، ایلو ویرا کے جوس کے فوائد وزن کو کم کرنے میں معاون ہیں۔ الو ویرا میں سوزش کی خصوصیات ہیں جو سوزش اور وزن میں اضافے کو روکتی ہیں۔ سوزش اور وزن میں اضافہ میٹابولک مسائل ہیں۔ جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں ان کو اپنی غذا میں ایلو ویرا کا جوس شامل کرنا چاہئے۔ مسببر ویرا کے جوس میں ایلائن بھی ہوتا ہے جس میں جلاب خصوصیات ہیں۔ ایک جانوروں کے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ ایلو ویرا میں طاقتور اسٹیرولز موجود ہیں جو جسم کی ساخت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ موٹے چوہوں نے 35 دن تک ان سٹرولوں کو کھانے کے بعد جسمانی وزن اور چربی دونوں کو کم کیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایلو ویرا کا رس پینے کے بعد وزن کم کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ ذیابیطس کے لئے ایلو ویرا کا جوس پینے کے فوائد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ایلو ویرا ذیابیطس کی علامات کو کم کرنے کے لئے رس کے فوائد کا فائدہ اٹھاسکتی ہے۔ ایلو ویرا کے جوس میں موجود غذائی اجزا جسم میں بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ذیابیطس کے مریض باقاعدگی کے ساتھ 200 ملی لیٹر ایلو ویرا کا رس پینے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایلو ویرا کے جوس میں اچھی مقدار میں کرومیم ، میگنیشیم ، زنک ، اور مینگنیج وغیرہ شامل ہوتے ہیں یہ تمام اجزا انسولین کی تاثیر کو بہتر بناتے ہیں۔ اگر آپ ذیابیطس کے مریض بھی ہیں تو ، پھر مسببر ویرا کا جوس آپ کے لئے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ آپ ذیابیطس کی علامات کو کم کرنے کے لئے ایلو ویرا کے جوس کے فوائد بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

عوام کی آواز
February 24, 2021

ٹیوشن سنٹر یا سکول کھولیں اور اپنی امدنی بڑھائیں۔

السلام وعلیکم! امید ہے کہ آپ سب خیریت سے ہونگے۔اج ہم بات کرتے ہیں کہ کس طرح آپ ایک کس طرح ایک کم پیسوں سے ٹیوشن سنٹر یا چھوٹا سا پرائیویٹ سکول کھول سکتے ہیں اور اپنے مالی مشکلات کو دور کر سکتے ہیں۔کیونکہ جب سے کرونا وائرس شروع ہوا ہے تب سے لوگ مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اس وبا کی وجہ سے ایک طرف تو لوگوں کی نوکریاں چلی گئیں تو دوسری طرف کاروبار جیسا کہ شاپنگ سینٹر ، ہوٹل سکول بند ہو گئے۔اور لوگ مجبور ہو کر گھر میں بیٹھ گئے ۔اس لیے لوگوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہوا۔ اگر آپ اچھے خاصے تعلیم یافتہ ہیں اور آپ کو کوئی نوکری نہیں مل رہی تو کوئی بات نہیں آپ کی تعلیم ضائع نہیں ہوگی۔ ہم جانتے ہیں کہ علم ایک ایسا چراغ ہے جو کبھی بجھتا نہیں ہے۔ تعلیم کے ذریعے ہم اپنی مالی مشکلات کو دور کر سکتے ہیں۔ آپ گھر پر ہی ایک ٹیوشن سنٹر کھول سکتے ہیں اگر آپ کے ارد گرد ایسے بچے موجود ہیں جن کو ٹیوشن کی ضرورت ہے تو آپ کے پاس ایک اچھا موقع ہے کہ آپ ٹیوشن سنٹر کھول لیں اور بچوں کو پڑھانا شروع کر دیں۔اس سے آپ پیسے کمانے میں خود کفیل بھی ہو جائیں گے اور ساتھ ساتھ آپ کے اپنے علم میں بھی اضافہ ہو گا ۔ کچھ عرصہ کے بعد جب آپ کو پڑھانے کا تجربہ ہو جائے گا تو آپ اپنے اس ٹیوشن سنٹر کو بڑھا کر ایک چھوٹے سے پرائیویٹ سکول میں بھی تبدیل کر سکتے ہیں۔ آج کل لوگ پرائیویٹ سکول سے بہت پیسے کما رہے ہیں۔کیونکہ ایک طرف تو یہ ایک عزت دار پیشہ ہے اور دوسری طرف اس سے ہر مہینے اچھا خاصا پیسہ بن جاتاہے۔اگر دیکھا جائے تو یہ ایک ایسا کاروبار ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتا ۔ ہم نے بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے کہ جن کے کاروبار بہت کم عرصے میں ہی بند ہو گئے۔لیکن یہ ایک ایسا ذریعہ معاش ہے جو کہ کبھی ختم نہیں ہو گا ۔ بلکہ آپ اس کو کچھ عرصے کے بعد وسیع کر سکتے ہیں۔ اگر بڑے بڑے سکول مالکان کو دیکھا جائے تو انہوں نے شروع میں چھوٹے سے سکول سے ہی آغاز کیا ہوتا ہے اور پھر بعد میں ان سے تجربہ حاصل کرنے کے بعد اس کام کو وسعت دیتے ہیں۔ اور پھر اس کو باقاعدہ طور پر اپنا ذریعہ معاش بنا لیتے ہیں۔اس لیے پرائیویٹ سکول سے ہر مہینے اچھے خاصے پیسے کمائے جاسکتے ہیں۔ اور مالی مشکلات کو حل کیا جا سکتا ہے۔