پینسلن کی حادثاتی ایجاد کیسے ہوئی ؟

In عوام کی آواز
January 27, 2021

پینیسلن اینٹی بایوٹکس ہوتی ہیں۔ان سے بیکٹیریا سے ہونے والے انفکشن اور بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔
پینسلن کی ایجاد صحت کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ میڈیکل سائنس میں اسے ایک معجزے سے کم نہیں سمجھا جاتا۔آج پینسلن سے جان لیوا بیماریوں جیسے،نمونیا، گلے کی بیماریاں اور سوزاک جیسی متعدد بیماریوں کا علاج ممکن ہے۔معاضی میں ان بیماریوں سے کی اموات ہوئی ہیں۔ آج ان بیماریوں سے ہونے والی اموات کی شرح میں کمی پینسلن کے باعث آی ہے۔
1928 میں الیگزینڈر فلیمنگ بیکٹیریا پر تحقیق کر رہا تھا ۔ فلیمنگ اک سکاٹش سائنس دان تھا۔ اس وقت وہ اپنی لباٹری، جہاں وہ مختلف تجربات کیا کرتا تھا، میں کام کر رہا تھا۔ فلیمنگ اک لاپرواہ سائنس دان تھا۔ اس بار وہ دو ہفتے کی چھٹی پر چلا گیا تھا ۔ لیکن وہ سامان جواس نے تجربے کے لیے استعمال کیا تھا،صاف کیے بغیر ہی چلا گیا تھا۔
دو ہفتوں کے بعد جب وہ واپس لوٹا تو اس کو کچھ حیران کن دکھائی دیا۔ اس نے دیکھا کہ وہ پیٹری ڈش، جس پر سٹیفلوکوکای کی افزائش کروائی گئی تھی، وہ آلودہ ہو چکی تھی۔ فلیمنگ نے اس آلودہ شدہ پیٹری ڈش کا معائنہ کیا تو پتا چلا کہ کسی چیز نے اس کی افزائش کو روک دیا ہے۔ جی ہاں! یہ پینسلن ہی تھی، جس نے اس بیکٹیریا کی افزائش کو روکا تھا، جو انسانوں میں متعدد بیماریاں کرنے کے لئے بدنام تھا۔
آج اسی دوائی یعنی پینسلن کو استعمال کرکے جان لیوہ بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ یہ صحت کے شعبے میں اور سائنسی تحقیق کی دنیا میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ اس کے بعد متعدد اور دوائیاں بنائی گئیں،اور یہ حادثہ انسانیت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا۔