خواتین
January 26, 2021

ملالہ کا پاکستان بدل رہا ہے

آج کالج سے کسی کام سے باہر نکلا تو دیکھا کہ ایک لڑکی اپنی بہن اور ماں کوموٹرسائیکل پربٹھا کر کالج لے کر آئی تھی بہت خوشی ہوئی کہ ہماری خواتین بھی اب مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں ۔ میں دیہات نما شہر میں رہتا ہوں جہاں ابھی تک لوگ لڑکی کا اس طرح موٹرسائیکل چلانا پسند نہیں کرتے لیکن یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ اس بہن نے کم ازکم اپنے خاندان میں یہ قدم تو اٹھایا جس سے باقی خواتین کو بھی حوصلہ ملے گا۔ چند دہائیاں پیچھے چلے جائیں تو خواتین کے لیے چند نوکریاں ہی مناسب سمجھی جاتی تھیں پر اب وقت بدل رہا ہے اب زندگی کے ہر شعبہ میں خواتین موجود ہیں اور ملک وقوم کی خدمت کررہی ہیں وہ ڈاکٹر ،پولیس ،فوج،ڈرائیور ، پائلٹ آفیسر اور سیاستدان ہیں ۔ آبادی کے تناسب سے خواتین کل آبادی کا پچاس فیصد ہیں اس لیے ہر شعبہ میں ان کا کوٹہ بھی پچاس فیصد ہونا چاہیے۔ پچھلے دنوں صدارت سے سبکدوش ہونے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مدت کے آخری دن ملالہ بل پر دستخط کیے جس میں پچاس فیصد سکالرشپ خواتین کو ملے گا جن میں پاکستان کی خواتین بھی شامل ہوں گی ملالہ پاکستان کا مثبت اور روشن چہرہ بن کر ابھری ہے اور پاکستان کی پہلی لڑکی ہے جسے نوبل انعام سے بھی نوازا گیا ہے ۔ملالہ دنیا میں جہاں بھی جاتی ہے تو لوگ کھڑے ہوکر ملالہ کا استقبال کرتے ہیں جو ہمارے ملک کی عزت میں اضافے کا باعث ہے ملالہ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے عملی طور پر کام کررہی ہے اور ملالہ کی وجہ سے ہمارے ملک میں خواتین کا حوصلہ بڑھ رہا ہے کہ وہ بھی اپنے ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرسکتیں ہیں۔ ٹونی موریسن نے امریکی خواتین کے حقوق کے لیے کام کیا تو اروندھتی رائے انڈیا کی خواتین کے لیے کام کررہی ہیں۔ پاکستانی خواتین بھی کسی سے کم نہیں ہیں ۔محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان میں عملی سیاسی جدوجہد کی تو محترمہ بینظیر بھٹو کو مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم کا اعزاز حاصل ہے۔محترمہ عاصمہ جہانگیر نے کمزور طبقات کے لیے عملی جدوجہد کی اور اب محترمہ دیپ سعدیہ ،محترمہ مریم نواز ،آصفہ بھٹو اور ملالہ یوسفزئی جیسی بہادر خواتین میدان عمل میں ہیں ۔ امریکی تاریخ میں پہلی بار کملا ہیرس امریکہ کی نائب صدر منتخب ہوچکی ہیں اور نیوزی لینڈ کی خاتون وزیراعظم ساری دنیا کے لیے مثال بن چکی ہیں۔ اگر انسان کی ابتدائی تاریخ کا مطالعہ کریں تو کھیتی باڑی سے لے کر خاندان تک کا آغاز بھی خواتین نے ہی کیا اور کائنات کی خوبصورتی میں خواتین کا حصہ مردوں سے زیادہ ہے۔ کیونکہ اگر انسانی نفسیات کا مطالعہ کریں تو پتا چلتا ہے کہ خواتین مردوں سے زیادہ رحم دل،ایماندا،فرض شناس اور محنتی ہیں اس لیے خواتین کو بھی اب ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ملالہ یوسفزئی نے جس طرح بچیوں کی تعلیم کے لیے آواز اٹھائی پھر عالمی فورم پر فنڈ قائم کیا جس کی وجہ سے خواتین کے لیے تعلیم حاصل کرنے کے مواقع بڑھ گئے ہیں اور ہم امید کرسکتے ہیں کہ اب ملالہ کا پاکستان بھی بدل رہا ہے لیکن اس میں مردوں کا ساتھ بہت ضروری ہے ۔مردوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ماں،بہن،بیٹی اور بیوی کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں تاکہ ہم عالمی سطح پر اپنی پہچان ایک اچھی قوم کی بنا سکیں اور یہ مردوں کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ۔ملالہ کا پاکستان اس دن حقیقت میں بدل جائے گا جب آدھی رات کو بھی خواتین گھر سے باہر محفوظ ہوں گی عبدالرحمن شاہ

خواتین
January 26, 2021

شاہی ٹکڑے بنانے کا طریقہ

سب سے پہلے ایک پین میں ایک لیٹر دودھ ڈالیں اسے چولہے پر رکھ کے گرم کریں اب اس میں آدھا چمچ الائچی پاؤڈر ڈالیں ایک چٹکی زعفران ڈالیں ایک کپ چینی ڈالیں دو چمچ بادام کٹے ہوئے ڈالیں دوچمچ کٹے ہو پستے ڈالیں ایک کپ فریش کریم ڈالیں آدھا کپ دودھ الگ سے لیں اس میں دو چمچ کسٹر مکس کریں کسٹر والے دودھ کو پین میں ڈال دیں اب اسے اچھے سے پکائیں اتنا پکائیں کہ آدھا دودھ رہ جائے دودھ کو تیار کرکے فریج میں رکھ دے اب بریڈ تیار کرنے کا طریقہ اپنی ضرورت کے حساب سے بریڈ لیں اب انہیں اپنی مرضی کے ڈیزائن میں کٹ کریں اب ایک الگ پین میں آئل لگا کے گرم کریں اب اس میں بریڈ کو ہلکا ہلکا فرائی کریں بریڈ فرائی ہونے کے بعد ایک ڈش میں لگائیں اب اس میں تیار کیا ہوا دودھ ڈالیں اب اس کے اوپر بادام اور پستے کا چورا ڈالیں اگر آپ چاہیں تو اس کے اوپر دو چمچ جام شیریں بھی ڈال سکتے ہیں اس طریقے سے آپ کے مزے دار شاہی ٹکڑے تیار ہو جائیں گے

خواتین
January 24, 2021

بازاری شمپو سے جان چھڑائیں۔۔اب ہربل شیمپو گھر پر بنایئں۔

ویسے تو آپ نے بہت سے ہربل شیمپوز کے بارے میں سنا ہو گا لیکن آج جو ہربل شمپو میں آپ سے شیئر کرنے جا رہی یہ میرا خود کا تیار کردہ اور انتہائی مفید ہے۔آپ نے اس کے کسی اسٹپ کو مس نہیں کرنا۔۔۔آہیں ہر بل شمپو بنانا شروع کرتے ہیں۔ اجزاء ریٹھا 100گرام سیکا کا ئی 80گرام آملہ 80 گرام دانہ میتھی دو ٹیبل اسپون نیم کے پتے 20عدد کری پتا 20عدد السی کے بیج دو ٹیبل اسپون ترکیب سب سے پہلے آپ ریٹھے،آملے،سیکا کا ئی کو اچھے سے صاف کر لیں۔اب ایک دیگچی لیں اور اس میں دو لیٹر پانی ڈال لیں۔پانی کو گرم کر لیں اور صاف کیے ہوئے ریٹھےآملے،سیکاکائی اس میں ڈال دیں۔ ہربل شمپو بنانے کے باقی اجزاء میتھی دانہ،نیم کے پتے،کری پتا بھی دیگچی میں ڈال کراس کا ڈھکن بند کر کے 24 گھنٹوں کے لیے رکھ دیں۔سوس پین میں ایک گلاس پانی کو پکنے کے لیے دکھ دیں جب ابال آجائے تو اس میں السی کے بیج ڈال دیں اور گاڑھا ہونے تک پکائیں اور چھان کر ٹھنڈا کرلیں۔ اگلے دن ہربل شمپو کا جو سامان آپ نے نرم ہونے کے لیے رکھا تھا۔اس کو ہاتھوں سے خوب مسل لیں۔تمام اجزاء کا عرق اچھے سے نکال لیں۔آپ ان سب چیزوں کو الکٹرک بیٹر سے بھی مکس کر سکتے ہیں جو آپ کے لیے آسانی ہو میںنے دونوں طریقے آپ سے شیئر کر لیے ہیں ۔اب اس مکسچر کو کسی چھانی یا ململ کے کپڑے سے چھان لیں۔اس مکسچر کو آدھے گھنٹے کے لیے درمیانی آنچ پر پکائیں۔اب یہ شیمپو کی شکل اختیار کر جائے گا اور قدرے گاڑھا بھی ہو جائے گا۔جب ہربل شیمپو کا مکسچر ٹھنڈا ہو جائے تو اس السی کے بیج کا بنا ہوا پانی بھی ملادیں۔اب آپ اس ہربل شمپو کو بوتلوں میں بھر کر دکھ سکتیں۔یہ آپ کا خود کا تیار کردہ ایک بہتر ین ہربل شیمپو ہے۔اس سے آپ کے بال کالے ،گھنے،لمبے،چمکدار ہو جائیں گے۔ بالوں کی لمبائی تیزی سے ہو گی۔۔۔اگر بالوں میں خشکی کی شکایت ہوئی وہ بھی ختم ہو جائے گی۔آپ اس ہربل شمپو کو بنا کر محفوظ بھی کر سکتے۔ اس ہربل شمپو کو بنانے اور استمعال کرنے کے بعد اپنا فیڈ بیک ضرور مجھ سے شیر کیجیے گا۔یہ ہربل شمپو میرا ذاتی اور بہتر ین تجربہ ہے۔۔۔امید ہے آپ پسند کریں گے۔۔۔ نوٹ آپ اس میں شمپو بیس بھی شامل کرسکتے ہیں۔۔لیکن نمک شامل مت کیجئے گا۔۔۔ اللّٰہ آپ کا حامی وناصر ہو۔ جزاک اللہ خیرا دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔۔۔ فی امان اللہ۔۔

خواتین
January 24, 2021

چکن اور نوڈلز کے پکوڑے بنانے کا طریقہ

چکن اور نوڈلز کے پکوڑے بنانے کے لیے جو چیزیں ہمیں چاہیے ایک کپ بیسن بنا ہڈی والا 300گرام چکن چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کٹا ہوا ایک کٹی ہوئی پیاز ایک پیالی کٹی ہوئی ہرے دھنیے کی کٹی ہوئی ہری مرچ ایک عدد ایک چمچ لال مرچ پاؤڈر ایک چمچ دھنیا پاؤڈر ایک چمچ زیرہ پاؤڈر ایک چمچ لہسن پیسٹ ایک چمچ نمک آدھی چمچ ہلدی پاؤڈر ایک پیکٹ بوئل کئے ہوئے نوڈلز ایک چمچ نوڈلز مصالحہ پانی حسب ضرورت اب ان سب چیزوں کو مکس کریں اچھے سے مکس کرنے کے بعد ایک پین میں آئل ڈالیں آئل کو اچھے سے گرم کریں اب چمچ کی مدد سے بیسن کے پیسٹ کو آئل میں ڈالیں

خواتین
January 24, 2021

پاکستان میں خواتین کی عصمت دری

میں ایک خوبصورت گھر میں دیکھ بھال کرنے والا ، قابل خیال ، محبت کرنے والا شریک حیات اور دو حیرت انگیز لڑکوں کے ساتھ رہتا ہوں۔ میں گھر سے کام کرتا ہوں ، کھانے کے لئے باقاعدگی سے باہر جاتا ہوں اور دکانوں کے ارد گرد براؤز کرتا ہوں اس وجہ سے کچھ بھی معلوم ہوتا ہے جو میری پسند کرتا ہے۔ لیکن یہاں تک کہ زندگی کے اس مثالی انداز کے باوجود بھی میں غلطی محسوس کرتا ہوں اور اوقات میں خود کو کم محسوس کرتا ہوں لیکن گذشتہ روز میں نے ایک چھوٹا سا مضمون پڑھا جس کی وجہ سے مجھے اس طرح سے شرم آتی ہے۔ میں اچھی طرح سے پڑھتا ہوں اور مانتا ہوں کہ مجھے دنیا کے معاملات پر ایک معقول گرفت حاصل ہے لیکن اب میں اور دنیا میں ایسی کسی چیز کے بارے میں سنتا ہوں جس نے مجھے ایک دوسرے انسان کے ساتھ انسان کے مکمل ظلم و ستم سے حیران اور حیران کردیا ہے۔ پاکستان میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی سے متعلق مضمون کے بعد میں یہ محسوس کرتا ہوں۔ نوجوان خواتین کو مردوں کے گروپوں نے نام نہاد سزا کے طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ایک “قانونی” چھتری کے تحت کیا گیا جو حملہ آوروں کو نہیں بچیوں کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ میں مایوسی میں ہوں ، ایسا ہونے کی اجازت کیسے ہے؟ یہ ہمیشہ کی طرح قانونی ہے؟ خواتین کو انصاف کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے اگر وہ پولیس سے شکایت کریں تو شادی کے باہر جنسی زیادتی کرنے پر ان کو مارا پیٹا جاتا ہے یا جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ ان کے اہل خانہ ان سے بد نظمی کرتے ہوئے ان سے کنارہ کشی کرتے ہیں ، اور اس کی وجہ سے ، بہت سی لڑکیاں صرف اپنے ہی ہاتھوں مرنے کا انتخاب کرتی ہیں۔

خواتین
January 24, 2021

چکن وائٹ قورمہ بنانے کا طریقہ

سب سے پہلے ایک پین میں آدھا کپ گھی لیں گھی گرم ہونے کے بعد دو سے تین ٹکڑے دال چینی کے ڈالیں پانچ چھے لونگ ڈالیں آدھا چمچ سفید زیرہ ڈالیں ایک منٹ تک اسے فرائی کریں دو عدد پیاز کا پیسٹ بنا کر اس میں ڈالیں پیاز کے پیسٹ کو زیادہ براؤن نہ کریں اب اس میں دو چمچ ادرک اور لہسن کا پیسٹ ڈالیں اسے دو منٹ تک فرائی کریں اب اس میں گوشت ڈالیں گوشت کو پانچ منٹ تک فرائی کریں اب اسے ہلکی آنچ پر ڈھک کر 5 سے 7 منٹ تک رکھ دیں اب اس میں آدھا چمچ کالی مرچ پاؤڈر ڈالیں آدھا چمچ نمک ڈالیں اب اس میں دو چمچ لیمن کا رس ڈالیں اب اس میں آدھا کپ دہی ڈالیں چار پانچ ہری مرچیں ثابت ڈال دیں اب اس میں ایک کپ فرش کریم ڈالیں اب اسے پانچ منٹ تک پکائیں اب بادام اور کاجو کا پیسٹ بناکر ڈالیں اب وائٹ کورمے کے پیکٹ سے دو چمچ وائٹ قورمہ مسالہ ڈالیں اب اسے اچھے سے مکس کریں اور ہلکی آنچ پر 5 سے 10 منٹ تک ڈھک کر رکھ دیں یہ ریسپی شادیوں والے قورمے کی ہے اب آپ جب چاہیں یہ ریسیپی گھر پر بنا سکتے ہیں یا مہمان وغیرہ میں بھی بنا سکتے ہیں

خواتین
January 24, 2021

جلد کے کینسر سے بچاؤ کے بارے میں اہم حقائق جو آپ کو معلوم ہونا چاہئے

جلد کا کینسر جلد کی بیماری ہے جو ہلکے سے لے کر ممکنہ طور پر زیادہ سنگین شکل میں میلانوما کے علاقوں میں ہوتا ہے۔ یہ کینسر # 1 کینسر کی قسم ہے اور ہر سال زیادہ سے زیادہ جلد کے کینسر کی تشخیص ہوتی ہے ، جس کی اوسطا صرف امریکہ میں ایک ملین سے زیادہ ہے چونکہ لوگ اپنی جلد کے بارے میں اتنا محتاط نہیں ہیں جتنا وہ اپنے جسم کے دوسرے حصوں کے ساتھ ہیں ، لہذا جلد میں جلد کا کینسر پہلے ہی پہچان نہیں جاتا ہے۔ افراد اپنی جلد کے چھلکے اور نشوونما میں ہونے والی تبدیلیوں پر اتنا ہی خوفزدہ نہیں ہوسکتے ہیں ، کیونکہ وہ دیگر صحت کی اسامانیتاوں کے ساتھ ہوں گے ، جیسے مستقل جلن جلنا ، پاخانہ میں بڑھتا ہوا درد یا خون روک تھام جلد کے کینسر سے بچنے کی کلید ہے۔ متعدد اہم اقدامات کا استعمال کرتے ہوئے روک تھام ممکن ہے۔ ان اقدامات پر عمل درآمد نہ کرنے سے آپ جلد کے کینسر کی مختلف اقسام میں سے کسی کی ترقی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔ آپ کے طرز زندگی کے انتخاب میں کچھ آسان تبدیلیاں آپ کے خطرے کو بہت کم کرسکتی ہیں۔ ذیل میں کچھ حفاظتی اقدامات دیئے گئے ہیں جو مستقبل میں جلد کے کینسر سے بچنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ سورج کی کرنیں آپ کے جسم میں وٹامن ڈی بنانے میں مدد کرتی ہیں ، لہذا ضروری نہیں کہ سورج بری چیز ہو۔ کتنا اور کس وقت آپ کو سورج سے بچنے کے بارے میں جاننا ہے کہ آپ کو جدوجہد کرنی چاہئے۔ صبح 10 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان انتہائی گہری UV کرنوں کو دھوپ سے دور رہنے کی کوششوں سے بچنے کے ل.۔ اگر آپ کو اس میں شامل ہونا ضروری ہے تو ، آپ کو تھوڑا سا ڈھکنے سے یقینی طور پر فائدہ ہوگا۔ چہرے کے علاقوں پر سورج کی روشنی اور چہرے اور جسم کے باقی حصوں کی حفاظت کے ل sun سن اسکرین سے بچنے کے ل wide ایک وسیع کنارے والی ٹوپی پہنیں۔ اپنے ہاتھوں اور بازوؤں پر روزانہ سن اسکرین پہنیں جو ڈرائیونگ کے دوران سورج کی نمائش حاصل کرتے ہیں۔ اس سے آپ کے ہاتھوں میں دھوپوں کی روشنی اور عمر بڑھنے کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اگر آپ یووی لائٹس کے تحت کام کرتے ہیں تو آفس میں کام کرتے وقت سن اسکرین پہنیں۔ آپ کو یہ احساس نہیں ہوگا کہ دفتر میں یووی لائٹس کے ساتھ روزانہ کی نمائش آپ کے جلد کے کینسر کے خطرے کو بھی بڑھا سکتی ہے اور آپ کی جلد میں عمر رسیدگی کی ظاہری شکل کو بھی تیز کرسکتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ سایہ میں رہنے کی کوشش کریں۔ چھاپوں کے دن بھی ، ہمیشہ سن اسکرین پہنیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس کے بعد بھی آپ کی جلد کو خطرہ ہے۔ ایک سن اسکرین منتخب کریں جس پر ایس پی ایف 15 یا اس سے اوپر کا لیبل لگا ہو۔ آپ کی سن اسکرین کو لگ بھگ ہر 2 گھنٹے یا اس کے بعد لگانے کی ضرورت ہوگی۔ دھوپ کے چشموں سے آپ کے چہرے اور آنکھوں کے گرد حساس جلد کو بھی تحفظ فراہم ہوگا۔ دھوپ کی خریداری کریں جو 99 99 یا اس سے زیادہ سورج کی UVB اور UVA سورج کی روشنی کی تابکاری کو روکتا ہے۔ دھوپ کے شیشے کو صرف اس وجہ سے نہ منتخب کریں کہ آپ کو ان میں نظر آنے کا طریقہ پسند ہے۔ اگر آپ کر سکتے ہو تو ، دھوپ کے شیشے خریدیں جو جزوی طور پر آپ کے سر کے اطراف میں لپیٹے جائیں گے۔ بارشوں یا حماموں کے دوران اکثر اپنی جلد کی جانچ کریں۔ کسی بھی نئی یا غیر معمولی نشوونما یا تبدیلیوں کی جلد دریافت کسی علاج کے بہترین امکانات پیش کرتی ہے۔ اگر آپ کو اپنے جسم پر کسی بھی غیر معمولی چھونے یا نمو کی اطلاع ہے تو ، جلد کے کینسر کی کسی بھی شکل کی جلد از جلد تشخیص حاصل کرنے کے لئے اپنے معالج سے فوری مشورہ کریں۔ جلد کے کینسر سے بچاؤ کے ابتدائی طریقوں سے کینسر کی جلد پتہ لگانے کے ساتھ فوری علاج معالجے کی بحالی کا سب سے بڑا موقع ملے گا۔

خواتین
January 24, 2021

کیا گرین ٹی لوگوں کو وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے?

کیا گرین ٹی لوگوں کو وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے؟ اینٹی آکسیڈینٹ اور کیفین گرین چائے پر مشتمل آپ کو وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس مضمون میں ، کچھ سائنسی مطالعات کے مطابق گرین چائے کے اثرات دریافت کریں۔ کیا آپ اپنے مثالی وزن تک پہنچنے کے ل a کوئی غذا شروع کررہے ہیں؟ یقینی طور پر کسی نے مشورہ دیا ہے کہ آپ گرین چائے کا استعمال کریں کیونکہ اس سے آپ کا وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟ کیا واقعی گرین چائے وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے؟ آج کے مضمون میں ، ہم گرین چائے کے بارے میں کچھ سائنسی معلومات پیش کریں گے۔ اس طرح ، آپ دریافت کرسکتے ہیں کہ کیا آپ واقعی میں اسے اپنے وزن میں کمی کی غذا میں شامل کریں۔ گرین ٹی کی پراپرٹیز یہ چائے اینٹی آکسیڈینٹ ، وٹامنز اور معدنیات سے مالا مال ہے۔ بلا شبہ ، گرین ٹی دنیا بھر میں مشہور مشروبات میں سے ایک ہے۔ مختلف ثقافتوں اور عمروں کے لوگوں کو صبح یا سہ پہر میں اس چائے کے پیالی سے لطف اندوز ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ لیکن کیا واقعی یہ سلمنگ ہے؟ اس کی خصوصیات کیا ہیں؟ گرین چائے پولیفینول سے بھر پور ہوتی ہے ، جس میں اینٹی آکسیڈینٹ کی خصوصیات ہوتی ہیں۔ مزید یہ کہ اس کے سم ربائی اور سوزش آمیز مرکبات کا شکریہ ، یہ خلیوں کو آزاد ریڈیکلز سے بچانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ اس میں وٹامن اے ، بی ، سی ، ڈی ، ای ، ایچ اور کے اور معدنیات جیسے کرومیم ، سیلینیم ، اور زنک بھی ہوتے ہیں۔ یہ مرکبات میٹابولک افعال کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔ اب ، کیا وزن کم کرنے کے لئے واقعی میں گرین چائے پینا ضروری ہے؟ گرین ٹی کیا بناتا ہے؟ ایک کپ گرین چائے اور ایک چائے کی چائے۔ 1. کیفین کیفین کا ایک محرک اثر ہے جو کچھ مطالعات کے مطابق چربی جلانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اگرچہ ایک کپ گرین چائے میں ایک کپ کافی سے کم کیفین موجود ہے ، لیکن اس کے باوجود یہ آپ کو اتنا متحرک اثر دے گا۔ 2. ڈائیورٹک خصوصیات اس مشروب میں موترقی خصوصیات ہیں جو جسم کو مادے سے نجات دلانے میں مدد دیتی ہیں جس کی اب ضرورت نہیں ہے ، اس طرح پانی کی برقراری کا مقابلہ کرنا ہے 3. اینٹی آکسیڈینٹ اس مشروب میں بہت سارے اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں ، بشمول کیٹچین جو میٹابولزم کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔ کچھ مطالعات میں بتایا گیا ہے کہ دن میں ایک کپ گرین چائے پینے سے جسم میں اینٹی آکسیڈینٹ کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ اس چائے کا بنیادی اینٹی آکسیڈینٹ ای جی سی جی ہے ، یہ ایک ایسا مرکب ہے جو ایک انزائم کو روک سکتا ہے جو ہارمون نورپائنفرین کو توڑ دیتا ہے۔ جب انزائم کو روکتا ہے اور نورپائنفرین کی سطح بڑھ جاتی ہے تو ، چربی ٹوٹ جاتی ہے. جانے سے پہلے ، مت چھوڑیں: گرین چائے ، چکوترا ، اور پودینہ بیوریج کے ذریعے اپنے میٹابولزم کو تیز کریں۔ کیا گرین ٹی لوگوں کی وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے؟ ایسی عورت جو پیٹ کی چربی کھونا چاہتی ہے۔ ہر روز سبز چائے پینا توانائی کے تحول کو بڑھاوا کر چربی جلانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اب جب ہم نے اس مشروب کی خصوصیات پر تبادلہ خیال کیا ہے ، ہم اس سوال کا بہتر جواب دینے کی کوشش کریں گے۔ سچ تو یہ ہے کہ یہ مشروب آپ کو خود ہی وزن کم کرنے میں مدد نہیں دے گا ، لیکن اسے وزن میں کمی کا حامی سمجھا جاسکتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر اس حقیقت کی وجہ سے ہے کہ اس مشروب میں کیٹیچنز جسم کو تھرموجنسیس (میٹابولک رد عمل کی وجہ سے جسم میں حرارت پیدا کرنے کی صلاحیت) میں جانے کے ل ، ایسی توانائی پیدا کرتی ہے جو اضافی چربی کو ختم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ دوسری طرف ، اس کو ایک ہلکا سا بھوک دبانے والا بھی سمجھا جاسکتا ہے کیونکہ اس کے استعمال سے بھوک میں کمی اور کھانے کے مابین کم سنیکنگ ہوسکتی ہے۔ آپ یہ نہیں بھول سکتے کہ اس کی ڈوریوٹک خصوصیات اس مشروب کو پانی کی برقراری کے خلاف قدرتی علاج بناتی ہیں۔ چونکہ یہ جسم کو اضافی مائع سے نجات دلانے میں مدد کرتا ہے ، لہذا یہ بافتوں کی سوجن کو کم کرتا ہے۔ اختتام پر ، وزن کم کرنے کے لئے گرین چائے پینا ایک متک نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ تاہم ، آپ کو اس کو جادوئی حل نہیں سمجھنا چاہئے۔ آپ کو اس کی مقدار کو متوازن ، صحت مند غذا اور مستقل ورزش کے ساتھ جوڑنا چاہئے۔

خواتین
January 24, 2021

صوفیہ کی شکر گزاری

کسی گاوں مین ایک بوڑھی عورت رہتی تھی ، اس کا نام صوفیہ تھا، اس کی سب سے اچھی بات ہر بات مین اللہ کا شکر ادا کرنا تھا،کسی بھی بڑے سے بڑے نقصان پر بھی اس کے منہ سے نکلنے والے الفاظ یا اللہ تیرا شکر ہوتے تھے، اکثر لوگ اس کی ایسی باتیں سن کر ہنس پڑتے تھےکے کملی اتنے بڑے نقصان پر بھی شکر ادا کر رہی ہے، صوفیہ کی پوتیاں اور نواسیان بھی اپنی نانی پہ ہنستی تھی، صوفیہ جب کچھ نیا لیتی تو اس کا بھی اللہ کا بے حساب شکر ادا کرتی، اگر وہ ایک تکیے کا کور بھی نیا بناتی تو اس پر بھی بار بار اللہ کا شکر ادا کرتی، اس کی کوئی پوتی ہنستی تو اسے کہتی دفع ہووے یہ دیکھو یہ ننگا تکیہ تھا اب کپڑے پہن کے کتنا اچھا لگ رہا ہے، اسی طرح ایک بار صوفیہ کی ایک نواسی جس کی شاری دوسرے گاوں مین ہوی ہوی تھی، موسم برسات مین اس لڑکی کے گھر پانی کا تیز ریلا ایا اور بہت کچھ بہا کے لے گیا صوفیہ کو پتہ چلا تو وہ اپنی پوتی کے ساتھ اس نواسی کے گھر پہنچی، وہ لڑکی رو رو کے پہلے ہی بری حالات مین تھی، نانی کو دیکھا تو رونے مین اور تیزی اگی، نانی کے گلے لگ کے رو رو کے بتانے لگی کے نانی یہ بھی بہہ گیا وہ بھی بہہ گیا،ہر بات کے جواب پے نانی کہتی یا اللہ تیرا شکر، یا اللہ تیرا شکر، بار بار ان الفاظ پے نواسی کو غصہ اگیا، اس نے غصے مین کہا نانی میرا اتنا نقصان ہو گیا اور اپ ہر بات پے اللہ کا شکر ادا کر رہ ہے، مجھے لگ رہا ہے اپ کو بہت خوشی ہوی ہے، نانی بولی دفع ہووے، مین تو اس بات کا شکر ادا کر رہی ہو کے اللہ نے تمہین اور تمہارے بچوں کو حفاظت سے رکھا، ” جان ہے تو جہان ہے” اللہ کا شکر ادا کرو اتنے پانی سے تمہین یا تمہارے بچون کو کچھ ہو جاتا تو؟؟؟؟؟؟؟

خواتین
January 23, 2021

گھریلو تشدد – وجوہات اور خاتمے

گھریلو تشدد کو ایک خاندان یا گھر والے کے کسی فرد یا گھر کے ایک فرد کی طرف سے جسمانی چوٹ ، نفسیاتی زیادتی یا جذباتی ہراساں کرنے کا کام سمجھا جاتا ہے ، اور عام طور پر یہ ایک مرد کے ذریعہ کسی خاتون کو نشانہ بناتا ہے۔ اور اس معاملے میں یہ خواتین کو اغوا کرنے والے مردوں کے بارے میں ہے۔ یہ وہ چیز ہے جس کے بارے میں میں یقین کرتا ہوں جب ایک انسان کے طور پر سمجھا جاتا ہے تو ایک فرد کو اپنے آپ سے شرم آنی چاہئے ، جو خدا کی سب سے ذہین اور دانشورانہ تخلیق ہے۔ اس طرح کے جرائم کے ارتکاب کے بعد کوئی خود انسان ہونے کا سوچ بھی سکتا ہے کیوں کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ جانوروں اور انسانوں میں سب سے بڑا فرق ہے۔ جانوروں کو جنہیں عام طور پر ایک دوسرے کے ساتھ متشدد سمجھا جاتا ہے کیونکہ وہ ان کے کیا کام یا اس کے نتائج کے بارے میں سوچنے کی ذہانت نہیں رکھتے ہیں ، انسانوں اور جانوروں کے مابین ان کا کوئی اور بڑا فرق باقی رہ جاتا ہے۔ گھریلو تشدد ایک بہت ہی پیچیدہ مسئلہ سمجھا جاتا ہے ، اور بہت ساری ایسی حرکتوں میں اغوا کیے جانے والے افراد دوسروں یا حکام کو حقائق نہیں چھپاتے ہیں۔ اس کے پیچھے کی وجہ شادی شدہ عورت ہونے یا مرد کی شراکت دار ہونے کی وجہ سے سمجھا جاتا ہے کہ انہیں معاشرے میں ، یا اپنے بچوں کی خاطر ، مذہبی عقائد کی وجہ سے ، یا جذباتی لگاؤ ​​کی وجہ سے ایک اعلی مقام حاصل ہے۔ میرے سامنے گھریلو تشدد کی پہلی مثال میرے پڑوسی ممالک کے بارے میں ہے۔ وہ میانوالی کے ہیں جو کہیں پنجاب میں ہیں۔ ان کا کنبہ ایک لمبا اور مضبوط شوہر اور ایک بیوی پر مشتمل ہے جس نے اپنی پوری زندگی گاؤں میں گزاری ہے ، لیکن شادی کے بعد اس شہر میں آگیا۔ ان کے تین بچے ہیں۔ اس گھرانے کا مرد اپنے کنبے سے بالکل لاپرواہ ہے ، وہ ان کو تفریح ​​کا کوئی ذریعہ بھی نہیں مہیا کرتا ہے جیسے گھر والوں کو باہر جانے کے لئے لے جانا ، اور خواتین کو بھی خریداری کے لئے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اب تک میں اس طرح کے بہت سارے واقعات کا سامنا کر چکا ہوں جس میں یا تو اس کے سر پر پٹی لگ گئی ہے ، یا اس کا چہرہ سوجن ہوا ہے ، یا اس نے اپنے پورے جسم پر داغ ڈالے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کبھی کبھی اس کے شوہر نے اسے گھر سے باہر جانے کے لئے کچھ گھریلو سامان لانے کے لئے مارا پیٹا تھا ، یا صرف کچھ رقم مانگنے کے ل so تاکہ وہ اپنے گھر کے اخراجات ادا کرسکتی تھی ، یا کبھی کبھی صرف کسی نکتے پر بحث کرنے پر۔ یہ میرے ملک میں خواتین کے ساتھ موجودہ تشدد کی ایک چھوٹی سی مثال ہے۔ یہ دوسرے ممالک کی کچھ ایسی مثالیں ہیں جن میں اسلامی ممالک کی کافی مقدار بھی شامل ہے۔ ایچ آر ڈبلیو کے ذریعہ 16 نومبر 2007 کو شائع ہونے والی ایک اور رپورٹ میں ، سعودی عرب کی ایک عدالت نے عصمت دری کا شکار لڑکی کے لئے اپنی سزائے موت دوگنی کردی جس نے اس کے معاملے اور انصاف کے حصول کے لئے ان کی کوششوں کے بارے میں عوام کے سامنے اظہار خیال کیا تھا۔ عدالت نے ان کے وکیل کو بھی ہراساں کیا ، کیس سے اس پر پابندی عائد کردی اوراس کا پیشہ ورانہ لائسنس ضبط کرلیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق ، غیرت کے نام پر قتل کے نتیجے میں پاکستان میں ہر سال سیکڑوں خواتین کی موت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ، خواتین ، کہ وہ کس سے شادی کریں گے اس کے بارے میں خود ہی فیصلہ لینا چاہتے ہیں ، ان پر خاندانی عزت کو مجروح کرنے کا الزام لگایا جاسکتا ہے۔ طلاق مانگنے والی خواتین یا عصمت دری کا شکار خواتین کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ 21 ستمبر ، 1999 معمولی غلطیاں ، معمولی حادثات ، یا معمولی خرابیاں جیسے ناقص صفائی ستھرائی یا کسی آرڈر کا آہستہ آہستہ جواب دینے کے جواب میں آجر اکثر جسمانی تشدد کا استعمال کرتے ہیں۔ مراکش میں ایک گیارہ سالہ گھریلو ملازم نجات زیڈ نے ہیومن رائٹس واچ کو بتایا ، “اگر کچھ پھوٹ گیا ، جیسے برتن یا شیشہ ، وہ مجھ سے کہتے تھے کہ وہ میری تنخواہ میں سے رقم نکال لیں گے اور انہوں نے مجھے مارا پیٹا۔ وہ بجلی کا ہار استعمال کیا۔… شوہر اور بیوی دونوں میرے لئے معنی دار تھے۔ ” جب انڈونیشیا میں پندرہ سالہ پوتری باتھ روم کے ٹائلوں کے مابین پھنس گئی گندگی کو دور کرنے میں ناکام رہا تو اس کے آجر نے اس کے دائیں ہاتھ اور بازو پر ایک ہائڈروکلورک ایسڈ والی کلینزر ڈالی جس کے نتیجے میں جلد ، رنگین اور مستقل داغ پڑ گئے۔

خواتین
January 23, 2021

وزن میں کمی کے لئے پودینے کی چائے

وزن میں کمی کے لئے پودینے کی چائے پودینے کی چائے صرف وزن کم کرنے کے ل. اچھی نہیں ہے۔ یہ پیٹ میں درد کے لیے بھی کارآمد ہے ، اینٹی آکسیڈینٹ سے بھر پور ہے ، اور تنزلی کی بیماریوں سے بچنے میں مدد کرتا ہے۔جب لوگ وزن کم کرنے کے بارے میں سوچنا شروع کردیتے ہیں تو ، وہ اپنے مثالی وزن کے ل فورا. کرنے والی چیزوں کی فہرست دینا شروع کردیتے ہیں۔ لیموں کا پانی ، باقاعدگی سے ورزش اور پودینے کی چائے سب سے مشہور طریقوں میں سے ہیں۔حال ہی میں ، ٹکسال چائے پینے والوں کی تعداد میں سال بہ سال اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ تاہم ، ٹکسال کی چائے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا ، ٹکسال کے بارے میں تھوڑا سا جاننا اچھا ہے۔ ٹکسال کی خصوصیات پودینے کی چائے تیار کرنے کا طریقہ لگانے سے پہلے ، آئیے دیکھتے ہیں کہ ٹکسال کی شناخت کیسے کریں۔ سپر مارکیٹ یا باغ سے قطع نظر ، آپ پودینہ کو فوری طور پر اس کے گہرے سبز رنگ اور اس کی عجیب بو سے تمیز کرسکتے ہیں۔پودینے اور مرچ کے درمیان مماثلت کی وجہ سے لوگ اکثر ان دونوں کو الجھاتے ہیں۔ آئیے ٹکسال کی اہم خصوصیات دیکھیں۔پودینے کے پتے مرچ کے پتوں سے تھوڑا تیز ہوتے ہیں۔مرطوب آب و ہوا میں زرخیز زمینوں پر پودینے اگتے ہیں۔پودینے کے بیج چھوٹے اور بونے میں آسان ہیں۔پودینے کی چائے اکثر وزن میں کمی کے ل استعمال کی جاتی ہے کیونکہ اس کے بہت سارے قدرتی فوائد ہیں۔ لیکن یہ صرف غذا کے لئے اچھا نہیں ہے۔ یہاں مفید خصوصیات بھی ہیں۔اضطراب کم ہوا-گرم پانی پینا آپ کو زیادہ آرام دہ بنا دیتا ہے۔ہومیوپیتھک ڈاکٹروں نے بے حد پرسکون بے چینی کو مدد کرنے کی سفارش کی ہے۔ امیر سلفیٹ پودینے کی چائے ماحول میں آزاد ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کر سکتی ہے۔اس کی خصوصیات اعصابی ، قلبی ، یا اعصابی نظام جیسے ہائی بلڈ پریشر جیسے مسائل کو روکنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ پیٹ میں درد سے راحت اس پلانٹ میں موجود میتھول اکثر آنتوں کی پریشانیوں کے علاج کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ یہ بدہضمی اور پیٹ میں درد کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔وہ ذائقہ جو پودینے سے کھانے میں اضافہ ہوتا ہے-ہم وزن میں کمی کے لئے ٹکسال کے استعمال کے بارے میں بات کر رہے ہیں ، لیکن یہ کھانا پکانے میں بھی بہت مشہور ہے۔ پودینے کا استعمال اکثر مختلف برتنوں کو تازہ محسوس کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ پودینہ چائے بنانا پودینہ انتہائی ورسٹائل ہے اور ٹکسال چائے تیار کرنے کے بہت سے مختلف طریقے ہیں۔ کچھ مثالیں ذیل میں دی گئی ہیں۔ اورنج ٹکسال چائے مواد نمبر1 سنتری کا چھلکا-پودینے کے پتے 2 چمچ (30 جی) نمبر2 کپ گرم پانی (500 ملی) تیاری کا عمل پہلے سنتری کا چھلکا لگائیں۔ گوشت چائے کو بہت تلخ بنا دیتا ہے ، لہذا صرف سنتری کا چھلکا ہی استعمال ہوتا ہے۔ٹکسال کے پتے اور سنتری کے چھلکے کو 10 منٹ تک گرم پانی میں ابالیں۔ آئس اور چینی کو اپنی پسند میں شامل کریں۔الائچی اور شہد کے ساتھ پودینے کی چائے مواد ایک کپ گرم پانی (250 ملی) پودینے کے پتے 2 چمچ (30 جی) الائچی پاؤڈر کا 1 چمچ (15 جی) شہد (ترجیح کے مطابق) لیموں کا رس (ترجیح کے مطابق) تیاری کا عمل پودینے کی پتیوں کو پانی کے ایک چھوٹے برتن میں ڈالیں اور ابال لیں۔اس کے بعد الائچی پاؤڈر ڈالیں۔5 منٹ کے بعد ، پلے ہوئے پانی کو فلٹر کریں تاکہ پودوں کی باقیات باقی نہ رہیں۔اگر آپ کھٹا ترجیح دیتے ہیں تو ، آپ آدھا لیموں ڈال سکتے ہیں۔ دوسری طرف ، اگر آپ میٹھا ذائقہ پسند کرتے ہیں تو ، آپ تھوڑا سا شہد ڈال سکتے ہیں۔ پودینے کے ساتھ پودینے کی چائے مواد دو چمچوں گرین چائے (30 جی) آدھا کپ (100 جی) ٹکسال کے پتے چینی کا ایک چمچ (15 جی) آدھا کپ (100 جی) مرچ کے پتے چارکپ (1 L) گرم پانی تیاری کا عمل ایک پیالے میں پانی کے علاوہ تمام اجزاء مکس کریں۔پھر اس مرکب پر پانی ڈالیں۔ 4 منٹ کے بعد ، مزید کچھ ٹکسال اور کالی مرچ کے پتے ڈال کر پیش کریں۔وزن میں کمی کے ل دیگر چائے مفید ہیں وزن کم کرنے کے ل آپ جو چائے استعمال کرتے ہیں وہ ٹکسال چائے نہیں ہونا چاہئے۔ اور بھی چائے ہیں جو وزن میں کمی کے لیے اچھی ہیں۔ ان میں مندرجہ ذیل مقبول کاریں ہیں۔ دار چینی چائے دار چینی انسولین کے نظام انہضام کی مزاحمت کو کم کرکے شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ گرین ٹی جب آپ کو اپنی غذا اور مناسب ورزش کے ساتھ مل کر گرین چائے پینا آپ کے تحول کو تیز کرنے اور وزن کم کرنے کا ایک بہت اچھا طریقہ ہے۔ نیروبی بلیک ٹی اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو ، غذائیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو ہر دن یہ پینا چاہئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پ-ایر (چینی زبان میں ‘بلیک چائے’) کا ایک موترور اور جراثیم کش اثر ہوتا ہے۔ کالی چائے یہ اینٹی آکسیڈینٹ سے مالا مال ہے ، جس سے وزن کم کرنا چاہتے ہیں ان لوگوں کے لئے یہ واقعی ایک مقبول انتخاب ہے۔ اس سے کولیسٹرول کے مسائل اور تناؤ سے لڑنے میں بھی مدد ملے گی۔

خواتین
January 23, 2021

سادہ اور آسان سپنج کیک

*اجزاء* میدہ سو گرام انڈے چار عدد چینی سو گرام بیکنگ پاؤڈر دس گرام ونیلا اسنس *ترکیب* سب سے پہلے چینی اور انڈوں کو خوب پینٹ لیں کہ یہ فوم کی شکل اختیار کرلیں۔اس کے بعد اس میں ونیلا اسنس شامل کر دیں اور ہلکے ہاتھ سے ملاہیں۔یاد رکھیں اس فوم والے مکسچر میں تمام چیزیں آہستگی اور پیار سے ملانی ہیں ورنہ آپ کا کیک خراب ہو جائے گا۔میدے اور بیکنگ پاؤڈر کو چار پانچ بار آٹے والی چھانی سے چھان لیں تاکہ تمام ہوا نکل جائے اور کیک بہتر ین اور پھولا ہوا بنے۔اب چھانا ہوئے میدہ /بیکنگ پاؤڈر کو آپ انڈے اور چینی والے فومیک مکسچر میں ملا دیں۔اور ایک ہی سمیت میں ہلکے ہاتھ سے ملائیں۔۔اب آپ کا کیک مکسچر تیار ہے۔ایک 8*8 کا سانچہ لیں اس کو ہاتھ سے آئل لگا لیں اور کوئی اخبار کا پیس یہ بٹر پیپر لگا کر اس کو بھی آئل سے گریس کر لیںں اب کیک کا سب مکسچر اس میں ڈال دیں۔ایک دیگچا چولہے پر رکھ دیں۔اور جب وہ دیگچا اچھے سے گرم ہو جائے تو نیچے کوئی اسٹینڈ رکھ کر کیک کا سانچہ اس پر رکھ دیں۔اب دیگچے کو اچھے سے بند کر دیں کہ اس میں ہوا کا گزر نہ ہو۔آنچ کو درمیانہ رکھیں۔اور 35 منٹ باد چیک کریں۔۔۔آپ کا مزیدار کیک تیار ہے اب اس کو چاے کے ساتھ نوش فرمائیں۔۔۔ نوٹ 35منٹ کے دوران بار بار دیگچے کا ڈھکن نہ اٹھائیں۔۔ورنہ کیک پھولے گا نہیں اور بیٹھ جائے گا۔۔ *جزاک اللہ خیرا* دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔۔۔فی امان اللہ۔۔

خواتین
January 23, 2021

گھر سے پیسہ کمانا ممکن ہے

متعدد وجوہات بھی ہوسکتی ہیں کیوں کہ فرد کو گھر سے کام کرنا ہوگا۔ گھر کے ایک فرد گھر سے باہر کام کرتے ہیں اور اسی وجہ سے دوسرا نوجوانوں کی دیکھ بھال کے لئے وہاں رہتا ہے ، ایک بیمار رشتہ دار یا محض اپنی ملازمت کی مہارت کو پورا کرنے کے لیے employment ملازمت ڈھونڈنے میں قاصر ہے۔ خوش قسمتی سے ، ویب کی بڑھتی ہوئی قبولیت کے ساتھ گھریلو ملازمتوں پر بہت سارے مختلف کام موجود ہیں جو فرد گھر سے دور ہوئے بغیر کام انجام دے سکتا ہے اور رقم کما سکتا ہے۔ ویب سائٹوں کو اپنی سائٹوں کی مارکیٹنگ کرنا ہوگی اور اس کی کوشش کرنا ہوگی کہ وہ تین بنیادی طرح کی مارکیٹنگ کا استعمال کریں۔ پروگرام مارکیٹنگ ، مضامین کی مارکیٹنگ اور وابستہ مارکیٹنگ اور بہت کم یا کوئی ویب سائٹ کا تجربہ رکھنے والے دوسرے لوگ ان طریقوں میں سے کچھ کی رقم کما سکتے ہیں اور پیسہ وصول کرنا کما سکتے ہیں۔ پروگرام مارکیٹنگ میں ویب سائٹس کی تعمیر کے وسیع تجربے کی ضرورت ہوتی ہے جو سرچ انجنوں کے ذریعہ استعمال کردہ الیکٹرانک مکڑیوں کے لئے پرکشش ہیں ، لیکن آرٹیکل مارکیٹنگ اور وابستہ مارکیٹنگ کا وعدہ ہے۔ ملحقہ مارکیٹنگ گھر میں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے رجحانات میں سے ایک ہے اور انٹرنیٹ زبان کی بنیادی تفہیم کے ساتھ ان کی اپنی ویب سائٹ بن سکتی ہے اور چل رہی ہے اور بہت سی مختلف کمپنیوں سے آمدنی جمع کر سکتی ہے۔ اگرچہ کچھ انٹرنیٹ کمپنیوں کے پاس بہت سارے مواقع موجود ہیں جو کاروبار کے کاروبار کو حل فراہم کرتی ہیں ، وہ اس شخص کو کسی منتخب سائٹ کی تشہیر کرنے اور اس سائٹ سے ہونے والی کسی بھی فروخت سے رقم کمانے کا موقع فراہم کر رہی ہیں۔ آن لائن بہت سارے اچھے افراد موجود ہیں ، لیکن پھر بھی ، آمدنی ایک وسیل سے واپس ہوجاتی ہے اور اگر کسی کمپنی میں کچھ ہوتا ہے تو ، آمدنی کا سلسلہ رک جاتا ہے۔ اپنی اپنی ویب سائٹ کی تعمیر سے زیادہ سے زیادہ وابستہ کمپنیوں پر کام کرنے کا موقع ملتا ہے جن کو فرد رکاوٹ بنانا چاہتا ہے۔ وہ فروخت کے حصول کا کہیں بہتر موقع فراہم کرنے کے لیے مختلف ذوق اور مفادات رکھنے والے زائرین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے ل aff انٹرنیٹ سے وابستہ انٹرنیٹ سے وابستہ ایک ورچوئل مال تیار کرسکتے ہیں۔ جب کوئی ملاقاتی اپنے ورچوئل مال میں جاتا ہے اور فروخت کرتا ہے تو مقام کا مالک ایک کمیشن وصول کرتا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر کمیشن پانچ سے 10 فیصد کی حد میں ہیں ، لیکن اس میں سے کچھ ایسے سائٹ کے مالک کو خوبصورت انعام دیتے ہیں جو کاروبار کو ان کے راستے سے تعبیر کرتے ہیں۔ کمپنیوں کے ساتھ سائن اپ کرنا ایک وقت میں ایک وقت میں کیا جاتا ہے ، جس میں وقت لگتا ہے ، یا اس سے وابستہ پورٹل کے ذریعے جو بہت سے آن لائن کمپنیاں فراہم کرتا ہے جہاں سے معاہدہ کرنا ہے۔ چال کمپنیوں کا انتخاب کررہی ہے جس کے دوران ہدف مارکیٹ بھی دلچسپی لے سکتی ہے۔ مزید برآں ، زیادہ کمپنیاں جو اشیائے خوردونوش کے طور پر اشیائے خوردونوش کے طور پر فروخت ہوتی ہیں ، دوبارہ فروخت کا احساس کرنے کا اتنا زیادہ موقع ہوتا ہے۔ اشیائے ضروریہ ضروری طور پر خوردنی مال نہیں ہیں۔ بلکہ قابل استعمال اشیاء وہ چیزیں ہیں جو ایک جیسے کی بنیاد پر ٹوتھ پیسٹ ، کاغذی مصنوعات اور گھریلو کلینر پر دوبارہ بھر پائیں گی۔ بہت سارے مواقع موجود ہیں جن کی مدد سے ایک مفت ویب سائٹ اکثر قائم کی جاتی ہے اور ان میں سے بیشتر کے پاس کام کرنے والی ویب سائٹ بنانے کے لئے ٹولز موجود ہوتے ہیں۔ تاہم ، تاکہ مقام کا ایک واحد نام ہو ، ویب ہوسٹنگ کمپنیاں سالانہ $ 50 سے کم کے لئے سائٹیں پیش کرسکتی ہیں۔ مفت سائٹ کے چلنے اور چلانے اور آمدنی پیدا کرنے کے بعد بھی ان پر غور کیا جاسکتا ہے۔

خواتین
January 23, 2021

ہماری برادری میں پاکستانی خواتین کا کردار

عمومی وضاحت لفظ عورت عام طور پر ایک شادی شدہ مادہ انسان سے مراد ہے۔ عورت فطرت کا حسن ہے لیکن انہیں اسلام کے سامنے نظرانداز کردیا گیا اور سخت سلوک کیا گیا۔ اسلام نے انہیں معاشرے میں بہت بڑا مقام دیا ہے اور تمام مسلمانوں کو نرم سلوک کرنے کی ہدایت کرتا ہے کیونکہ خواتین کمزور ہیں۔ اسلامی معاشرے میں عورت کے خوبصورت نام ہیں یعنی ماں ، بہن ، بیوی اور بیٹی۔ عورت ایک مثالی مکان اور معاشرہ تشکیل دے سکتی ہے۔ پاکستانی خواتین کے ساتھ برتاؤ پاکستانی خواتین زندگی کے ہر شعبے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ وہ اپنی مہمان نوازی اور اپنے کنبہ کی دیکھ بھال کے لئے جانا جاتا ہے۔ ماضی میں ان کے لئے ملازمت کے مواقع بہت کم تھے لیکن فی الحال ، وہ مساوی طور پر لطف اٹھا رہے ہیں۔ پاکستانی خواتین نے میڈیکل کے شعبے میں بے شمار مقاصد حاصل کیے ہیں۔ پاکستان کے پہلے دس سالوں میں ، خواتین نے لیڈی ڈاکٹروں ، نرسوں اور صحت زائرین کی حیثیت سے کام کیا۔ لیکن اب خواتین کے لئے دائرہ پہلے کی نسبت زیادہ ہے۔ وہ مستقبل قریب میں اور بھی زیادہ سرگرم ہونے کے راستے میں اچھے لگتے ہیں۔ خواتین کی تعلیم کی اہمیت تعلیم تمام انسانوں کے لئے بہت ضروری ہے کیونکہ یہ انھیں کامل بناتا ہے۔ اسلام نے تعلیم کو زیادہ اہمیت دی ہے۔ تعلیم خواتین کے لئے زیادہ اہم ہے۔ خواتین کے لئے ممکن میدان پاکستانی خواتین خدمات کے مخصوص امتحانات میں کامیابی کے ساتھ مکمل کرتی ہیں۔ وہ انتظامی شعبوں میں ایکزائز اور ٹیکس لگانے ، انکم ٹیکس ، ریلوے ، فارن سروس ، پولیس اور ڈاک محکموں میں ذمہ دار عہدوں پر فائز ہیں ۔ان میں سے کچھ سیاست میں شامل ہوئے ہیں اور منتخب ہونے والے اسمبلیوں میں وزیر قومی اسمبلی (ایم این اے) اور سینیٹرز کی حیثیت سے شامل ہیں۔ مردوں کے مقابلے میں ان کے لئے سیاست مشکل ہے کیونکہ وہ بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔ اپنی مشکلات کے علاوہ ، 1988-1990 اور 1994-1996 میں پاکستان کو اپنی پہلی خاتون وزیر اعظم حاصل ہوئی۔ پاکستان کی خواتین اب اپنی سماجی اور سیاسی حیثیت سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ خواتین کے لئے زیادہ سے زیادہ ممکنہ ملازمت ان کی سخت محنت کی فطرت کی وجہ سے پڑھا رہی ہے۔ تدریسی میدان میں ان کی مہربان فطرت زیادہ مددگار ہے۔

خواتین
January 23, 2021

پاکستانی خواتین اپنی انفرادیت تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں

پاکستانی خواتین اپنی انفرادیت تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں ان ادیبوں کی ایک بہت بڑی کمی ہے جو پاکستان کے اندر موجود دولت اور عظمت کو ظاہر کرنے کے لئے پردہ اٹھانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ آج بھی ایسے معاملات ہیں جن کے بارے میں کھلے عام بات نہیں کی جاتی ہے ، جیسے کہ عصمت دری ، زیادتی ، گھر میں تشدد ، بے حیائی وغیرہ۔ اور آج تک اس ثقافت میں اسقاط حمل ، بانجھ پن ، طلاق ، جیسے حالات میں ہونا ایک داغ سمجھا جاتا ہے۔ اور علیحدگی۔ زیادہ تر خواتین کے لئے ، زندگی ان کے گھر کی چار دیواری کے باہر موجود نہیں ہے اور مجھے لگتا ہے کہ ان خواتین کی کہانیاں سنانا ضروری ہے جو ان دیواروں سے آگے بڑھ کر خود کو ڈھونڈیں۔ یہ کتاب اس سرزمین کی خواتین کے ل a ایک حقیقی پیغام ہے کہ وہ خود کو انوکھا شخص سمجھ سکتے ہیں۔ پاکستانی خواتین کو سخت جنگ کا سامنا ہے۔ ایک طرف جہاں معاشرہ انہیں روایت اور خاندانی اقدار کی فراوانی فراہم کرتا ہے ، وہیں ان کے لئے بہت کم یا کوئی آزادی نہیں ہے۔ غیر منصفانہ ہڈوڈ آرڈیننس نے ایسی خواتین کو زیربحث کیا ہے جو عصمت دری کی اطلاع کے ثبوت کے فقدان کی وجہ سے جیل میں بند ہیں۔ اس قانون کی وجہ سے آج پاکستانی جیلوں میں 60٪ خواتین وہاں موجود ہیں۔ آزاد حقوق کمیشن کے مطابق ، پاکستان میں 2003 کے اوائل میں 600 سے زیادہ خواتین کو ہلاک کیا گیا تھا۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جہاں تاریخی طور پر خواتین کو بہت کم حقوق حاصل ہیں اور مجھے یقین ہے کہ خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عالمی سطح پر آگاہی وہاں کی آنے والی نسلوں میں تبدیلی لاسکتی ہے۔ زندگی میں ردوبدل کے واقعے کے بعد کاائین وال سے پرے تحریری عمل کے ذریعہ شفا کی حیثیت سے شروع ہوا۔ شروع میں ، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ کہانیاں جو میں لکھ رہی ہوں ، ایک دن کسی کتاب کی شکل اختیار کر لے گی۔ میں بنیادی طور پر ایک انٹروورٹ ہوں اور آسانی سے اپنے کرداروں میں پھنس جاتا ہوں۔ ایک لمبے عرصے سے میں نے خواتین کے بارے میں پہلی کہانی کے ساتھ جدوجہد کی ، وہ عورت جو روایت کے مطابق اپنے پہلوٹھے کو ایک مزار کے نگراں بچوں کے حوالے کرنے پر مجبور ہے۔ یہ ایک قیمت تھی جس کی اسے توقع کی جارہی تھی کیونکہ اسے ساس نے مجبور کیا تھا کہ وہ زرخیزی کے مزار پر جائے اور ایک بچے کے لئے دعا کرے۔ میں نے اپنے تخلیق کردہ کردار سے پریشان تھا اور آج تک مجھے حیرت ہے کہ کیا مجھے اس کی باقی زندگی پر ایک پوری کتاب لکھنا چاہئے۔ وہ طاقت کا مظہر ہے ، لچک اور بغاوت کا ایک نادر امتزاج ہے جو انکار کرتا ہے اور ان تعلقات سے دور ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی زندگی میں انتخاب نہیں کرنا چاہتا تھا۔

خواتین
January 22, 2021

کیک بنانے کا طریقہ

سب سے پہلے چار انڈے لیں ان کو ایک برتن میں توڑ کر ڈالیں اب انھیں پانچ منٹ تک اچھے سے مکس کریں اب ایک کپ چینی کو پاوڈر بنا لیں چینی کے پاؤڈر کو پھینٹے ہوئے انڈوں میں ڈالیں اور اسے اچھے سے مکس کریں پانچ منٹ تک اب اس میں ایک کپ گھی ڈالیں ایک کپ میدا ڈالیں اسے اچھے سے مکس کریں اب اس میں آدھی چمچ بیکنگ سوڈا ڈالیں اور ایک چمچ بیکنگ پاؤڈر ڈالیں اب اس میں چھوٹی آدھی چمچ نمک کی ڈالیں انہیں اچھے سے مکس کریں اب اس میں ایک چمچ وانیلا ایسنس ڈالیں کیک پکانے کا طریقہ ایک اسٹیل کے برتن میں ایک چمچ آئل ڈالیں اور اس پورے برتن پر اچھے سے لگادیں اب اس میں تیار کئے کیک کے پیسٹ کو ڈالیں اب اسے اگر آپ کے پاس اون ہے تو اسے اون میں رکھ دیں 30 منٹ کے لیے اگراون نہیں ہے تو ایک پتیلے میں دو کپ نمک ڈالیں نمک کو پتیلے میں پھیلا دیں اب نمک کے اوپر ایک اسٹیل کا سوراخوں والا چھوٹا برتن رکھیں اس برتن کے اوپر کیک کے پیالے کو رکھ دے اب اسے کم آنچ پر ڈھک کر رکھ دیں تیس سے چالیس منٹ تک 30 منٹ کے بعد چیک کریں چاقو سے کٹ کر کے دیکھں اگر نہ پکا ہو تو دوبارہ اسے دس منٹ کے لیے رکھ دیں کیک پکنے کے بعد آپ اسے اپنی مرضی سے تیار کر سکتے ہیں اگر آپ اس پے چوکلیٹ لگانا چاہتے ہیں تو چاکلیٹ سے تیار کرلیں یا بادام وغیرہ سے آپ جیسے چاہیں ویسے اسے تیار کر سکتے ہیں

خواتین
January 22, 2021

ہری سبزی کا سوپ :۔

ہری سبزی کا سوپ :۔ پالک کٹی ہوئی ایک گٹھی آلو درمیانہ ایک عدد مٹر پونا کپ ہری پیاز ایک کپ ہرا لہسن ایک عدد ہڈیاں ۲۵۰ گرام ثابت گرم مسالا ایک بڑا چمچ نمک حسب ذائقہ ساری چیزیں ملا کے پکا لے۔ جب تیار ہو جائیں تو چھلنی میں چھان لیں ۔ آپ اس میں ڈبل روٹی کے توس سینگ کر ڈال سکتے ہیں ۔ اسے سوپ کی طرح سادہ بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔ بچوں کیلۓ اس میں آدھا کپ نوڈلز ابال کر پلا سکتے ہیں ۔

خواتین
January 22, 2021

رضیہ فیروز اور اس کا کام: پاکستان میں فن کی ایک سرخیل

فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کا پنجاب یونیورسٹی لاہور میں قائم ہونے کے بعد صرف ساتواں سال تھا ، جب اس نے 1947 میں آزادی کے بعد سنجیدہ تعلیمی سطح پر پاکستانی فنکاروں کی پہلی نسل کا گہوارہ کیا۔ نو دہائیوں کے بعد ماحول غیر ملکی تھا بادشاہت پسند برطانوی حکمرانی اور مختلف ثقافتوں اور نسلوں کا ایک انتہائی اہم ، لاہور ، نوجوان مسلمان مردوں اور خواتین کے لئے کام اور تعلیم کے لحاظ سے مواقعوں کا شہر تھا۔ فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ جس میں زیادہ تر ہندو اور عیسائی لڑکیوں کی بھیڑ ہوتی تھی ، پھر اس نے مسلم لڑکی طلباء کی تفریح ​​کرنا شروع کردی۔ ان برسوں میں ، برطانوی نژاد اور تعلیم یافتہ نوجوان آرٹسٹ اور ماہر تعلیم ، انا مولکا احمد ، پاکستان میں علمی فن کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے کوشاں تھیں۔ انا مولکا مغربی ممالک کی مختلف تکنیکوں اور صنف کو فروغ دینے کی بھرپور کوشش کر رہی تھی جہاں بصری ثقافت میں چھوٹے تصویری نقاشی ایک مشہور فنکارانہ قلعہ تھا۔ 1947 میں ، انا مولکا احمد کی تنہا کاوشوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے لئے پہلی مسلم اساتذہ مسز انور افضل اس شعبہ میں شامل ہوگئیں۔ بعدازاں ، ذکیہ ملک شیخ ، نسیم حفیظ قاضی اور رضیہ فیروز نے بھی اس کنونشن کی حیثیت سے اساتذہ کی حیثیت سے مقامی کنونشن کے ساتھ جمالیات کے مغربی تغیر کو ملحوظ خاطر کیا۔ یہ لاہور کے بصری نظریے میں ایک انتہائی نازک دور کی حیثیت اختیار کر گیا ، جو پاکستان میں مستقبل کے بصری محاورے کی تشکیل کرنا تھا۔ رضیہ فیروز ایسی ہی ایک فنکارہ ہیں جنہوں نے مصوری کو صرف ایک علمی کارنامہ کے طور پر ہی نہیں اپنایا ، بلکہ ایک ایسے میڈیم کی حیثیت سے جو زندگی کے بارے میں اور اس کے بارے میں فلسفہ اور نظریہ کا اظہار کرنے میں ان کی خدمت کر سکے۔ رضیہ 1925 میں شاہ پور پنجاب میں پیدا ہوئیں ، اور وہ 1927 میں اپنے والدین کے ساتھ ہی اپنے والدین کے ساتھ لاہور آئیں۔ تاہم ، شاہ پور گاؤں کا نظریاتی تاثر اس کے لاشعور کا ایک حصہ رہا اور اس کی پینٹنگز میں اس کی لمبائی میں لمبے لمبے اور خوبصورت لباس پہنے دیہاتیوں کے اعداد و شمار کے طور پر اس کا تعبیر کیا گیا۔ ڈاکٹر فیروزالدین میڈیکل ڈاکٹر تھے اور ان کی سب سے چھوٹی بیٹی سے خصوصی پیار تھا۔ رضیہ۔ ڈاکٹر فیروز نے ماڈل کے طور پر گھنٹوں بیٹھے اپنی بیٹی کی ابتدائی ڈرائنگ اور پینٹنگ کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔ بیمار غریب اور نادار مریضوں کے بارے میں اس کے والد کے احساسات نے ریزیہ کو بہت حد تک متاثر کیا اور نرسنگ کے شعبے میں افسانوی آئیکن فلورنس نائٹنگیل ان کا پہلا پریرتا اور مثالی بن گیا۔ رضیہ کو خود ہی بچپن سے ہی کچھ صحت کے مسائل درپیش تھے جو ان کے بہت سے خوابوں کی راہ میں رکاوٹ بن گئی تھی ، اور اسے اپنے تعلیمی مقاصد کو بار بار ایڈجسٹ کرنا پڑا۔ انہوں نے 1943 میں کناirdیرڈ کالج لاہور سے گریجویشن کی اور جغرافیہ میں ایم اے کورس میں داخلہ لیا ، لیکن ان کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے ، وہ اس ڈگری کو جاری نہیں رکھ سکی ، اور اس منصوبے کا دھواں دھواں ہوا۔

خواتین
January 22, 2021

بیٹی تو رحمت ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔

ایک عورت: اسلام و علیکم: آج میرا آرٹیکل اسی جانب تو جہ مرکوز کروانا ہے۔ عورت ایک ماں بھی ہوتی ہے ۔ایک بی وی بھی ہوتی ہے ۔ اور ایک بیٹی بھی ہوتی ہے۔اتنے سارے رشتے نبھانے کے ساتھ ساتھ وہ اپنی ذمہ داریوں کو بھی اچھی طرح نبھاتی ہے۔ بچے بھی پالتی ہے ان کی اچھی پرورش کرتی ہے اور تعلیم اور تر بییت بھی کرتی ہے۔ بعض ہنر مند عورتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو گھر کے کام کاج ذمہ داریوں کے باوجود اپنی صلاحیتوں کو برؤے کار لاتے ہوئے مرد کے شانہ بہ شانہ اُنکے کندھے سے کندھے ملا کر باہر کی دُینا میں ٖقدم رکھتی ہیں ۔ ایسی عورتیں بہت بہ ہمت اور حوصلہ مند ہوتی ہیں۔ مردوں کو تو ہفتے میں ایک دن چھٹی مل بھی جاتی ہے مگر عورت سال کے 365 دن دن رات گھر اور باہر کے کام کرتی ہے۔ عورت مرد سے زیادہ مظبوط اور بہادر ہوتی ہے۔ حالات و واقعات کاڈٹ کے مقابلہ کرتی ہے۔ ہمارے ملک پاکستان میں بھی بہت سی عظیم مائیں بیٹیاں ہیں جنہوں اپنی کامیابی کی داستانیں رقم کی ہیں۔ جیسے محترمہ فاطمہ جناح ، رانا لیاقت، بی اماں ،شہناس خاتون،بے نظیر بھٹو شہید، نور جہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی کامیاب لیڈز دل چاہتا ہے ایسی با ہمت خاتونوں کو سلام پیش کیا جائے۔ بیٹی تو رحمت ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔ بیٹی اللہ تعالی کی رحمت ہوتی ہے۔ اسکے دم سے گھر میں رونق ہوتی ہے۔ جب یہ شادی ہو کہ اپنے سسرال چلی جاتی ہے تو گھر ویران ہو جاتاہے۔ہمیں چاہیے کی عورت کی عزت کریں۔ اُسے آگے بڑھنے کا حوصلہ دیں اسکی قدر کریں۔اس کا ہر مشکل میں ساتھ دیں۔ ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے یہ بات سچ ہے۔آج کل کے دور میں عورت زندگی کے ہر میدان آگے بڑھ بڑھ کے کام کر رہی ہیں اور ملک و قوم کا نام روشن کر رہی ہیں۔ کئی ایسی بہ ہمت لڑکیاں اور عورتیں ہیں جو گولڈمیڈلیسٹ ہیں۔ اپنی کامیابی پہ فخر محسوس کر رہی ہیں۔

خواتین
January 22, 2021

شنیرا اکرم کا ملازم کی بے عزتی کرنے والی خاتون کو چیلنج

شنیرا اکرم کا ملازم کی بے عزتی کرنے والی خاتون کو چیلنج اسلام علیکم.. پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم جو کہ ایک سفید فام خاتون ھیں نے ایک نجی ریسٹورنٹ کے مینجر کی وائرل ویڈیو دیکھی جس میں اس مینجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے والی دو خواتین کو انگریزی زبان بولنے کا چیلنج دے دیا. ھوا یوں کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے ایک نجی ریستوران کی دو خواتین مالکان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دونوں خواتین نے مل کر اپنے مینجر کی انگریزی زبان کا مذاق اڑایا اور یہ سب ویڈیو ریکارڈنگ بھی ہو رہا تھا.. یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی اور سوشل میڈیا عوام کے ساتھ ساتھ ملک کی معروف شخصیات نے بھی ان دو خواتین کو ملازم کی انگلش کا مذاق اڑانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا.. ایک سوشل میڈیا خاتون جن کا نام آمنہ خان ھے انہوں نے ویڈیو پر طنز کرتے ہوئے یہ کہا کہ’’ (کیونکہ ہم مالک ہیں اور ہم بور ہورہے تھے اس لئے ھم نے ٹائم پاس کے لئے سوچا کہ چلو ہم ایک ملازم کی انگلش زبان کا مذاق اڑاتے ہیں جو ہمارے ساتھ تقریباً 9 سال سے کام کررہا ھے) دوستوں.. وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں خواتین پہلے انگلش میں اپنا اور اپنے مینجر کا میں تعارف کرواتی ہیں اور مینجر سے ان کے کام کے متعلق سوال پوچھتی ہیں جس پر مینجر کہتے ہیں کہ وہ تقریباً 9 سال سے اس ریستوران میں کام کر رہا ھے.. جس پر ایک خاتون پوچھتی ھے آپ نے اب تک انگلش کی کتنی کلاسز لی ہیں اور یہی خاتون مینجر سے انگریزی میں اپنا تعارف کروانے کے لیے کہتی ھے, جس پر ریسٹورانٹ کا مینجر ہچکچاتے ہوئے شرم سے بمشکل ایک جملہ ہی بول پاتے ہیں. جس پر خاتون نہایت توہین آمیز انداز میں ہنستے ہوئے اس مینجر کا مذاق اڑاتے ہوئے بولتی ھے (یہ ہمارے مینجر ہیں جو ہمارے ساتھ 9 سال سے کام کر رھے ہیں) اور یہ ان کی بہترین انگلش ہے جو یہ بولتے ہیں…. اور اس ٹوئٹ کے بعد اسی طرح کی مزید ٹوئٹس بھی دیکھنے میں آئیں ھیں. سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ ساتھ وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے بھی اپنے ٹوئٹر پر ریستوران کی دونوں مالکن خواتین کی اس حرکت کی شدید مذمت کی اور اس ملازم کا دفاع کرتے ہوئے اسے (ہیرو) قرار دیا.. اس کے علاوہ شنیرا اکرم نے اپنے انسٹاگرام اسٹوری پر وائرل ہونے والی ویڈیو بھی شیئر کی اور ان دونوں خواتین پر طنز کرتے ہوئے کہا (میں بھی بور ہورہی ہوں لہذا میں آپ دونوں خواتین کو انگریزی میں مقابلہ کرنے کا چیلنج دیتی ہوں) کاش ان خواتین کو انگریزی کے بجائے عزت کرنا سکھایا ہوتا..

خواتین
January 21, 2021

چکن نیگٹس:۔

چکن نیگٹس:۔ اجزاء:۔ چکن بریسٹ پیس آدھا کلو ( چوکور ٹکڑے کر لیں ) / نمک حسب ضرورت / مسٹرڈ پاؤڈر ایک کھانے کا چمچہ / سفید پسی ہوئ مرچ ایک کھانے کا چمچہ / چینی آدھا چاۓ کا چمچہ / سویا ساس دو کھانے کے چمچے / سرکہ ایک کھانے کا چمچہ / انڈے تین عدد / بریڈ کرمبز حسب ضرورت / تیل تلنے کے لۓ ۔ ترکیب:۔ ایک پیالے میں چکن کے ٹکڑوں میں سویا ساس ، سرکہ اور خشک مصالحے لگا کر آدھے گھنٹے کے لۓ رکھ دیں ۔ کڑاہی میں تیل گرم کرکے چکن ٹکروں کو پہلے میدے پھر انڈے اور پھر بریڈ کرمبز میں لپیٹ کر پندرہ منٹ رکھ کر گولڈن فرائ کرلیں اور کسی پیپر پر نکال کر پھیلا لیں ۔ فرنچ فرائز کے ساتھ پیش کریں ۔ بازار سے خریدے گۓ فروزن نیگٹس کے مقابلے میں یہ فریش نیگٹس آپ کی صحت کو ممکنہ نقصانات سے بھی بچائیں گے اور سستے بھی پڑیں گے ۔

خواتین
January 21, 2021

کیا پھل وزن میں کمی کو روکتے ہیں؟

کیا پھل وزن میں کمی کو روکتے ہیں؟ پھلوں میں کثیر تعداد میں مائکرونیوٹرینٹ ہوتے ہیں جو جسم کے لئے ضروری ہیں۔ تاہم ، ان میں سے کچھ میں سے چینی کا مواد محدود طریقہ میں استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنے کے ل کسی غذا کی پیروی کرنے کا انتخاب کررہے ہیں تو ، پھر جو چیز آپ قریب سے کھاتے ہیں اسے آپ کو دیکھنا چاہئے۔ غذا کے ل مناسب غذائیت سے متعلق معلومات کا حصول ہمیشہ ضروری ہے جس سے ہماری غذا کو فائدہ پہنچے اور جو کھانے کے لئے بالکل بھی ضروری نہیں ہیں۔ اس طرح ، کچھ پھل وزن میں کمی میں مدد کرسکتے ہیں اور کچھ پھل وزن میں کمی کو روک سکتے ہیں۔ مختلف اور متوازن غذا کے منصوبے میں ضروری پھلوں کے گروپ کے بارے میں ذیل میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کھانے میں وٹامن اور مائکروونٹرینٹینٹس پائے جاتے ہیں جو صحت کے لئے ضروری ہیں اور ہم وہ کھا سکتے ہیں جو ہمیں زیادہ پسند ہے۔ تاہم ، ان میں سے کچھ آپ کے کھانے کی قیمت میں اضافہ کردیں گے۔ پھل کس طرح وزن میں کمی کو روکتے ہیں انگور انگور کا ایک گروپ چینی میں زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے وزن کم کرنے کی کوشش کرتے وقت ان پھلوں کو کھانا محدود ہونا چاہئے۔ انگور میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان میں ایسی خصوصیات بھی ہیں جو ہڈیوں کی دیکھ بھال کرسکتی ہیں اور الزائمر اور بڑی آنت کے کینسر جیسی بیماریوں سے بچنے میں مدد دیتی ہیں۔ تاہم ، اسے اپنی غذا میں شامل کرنے سے آپ کا وزن کم کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔ بلکہ ، ہر موسم میں کٹائی جانے والی انگور کی قسم پر انحصار کرتے ہوئے ، آپ کچھ وزن اٹھا سکتے ہیں۔ ان معاملات میں ، بہتر ہے کہ ان کو تھوڑا بہت کھائے۔ کسٹرڈ ایپل (چیریمیا) وزن کم کرنے کی کوشش کرتے وقت اس پھل کا کوئی اثر نہیں ہوتا ہے۔ یہ بغیر کسی اضافی فوائد کے کسی بھی وقت کھا سکتے ہیں۔ ان میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور اس میں چربی اور پروٹین کی مقدار کم ہوتی ہے۔ تاہم ، وہ معدنیات جیسے کیلشیم ، پوٹاشیم ، آئرن ، اور کافی فائبر مہیا کرتے ہیں۔ اس سے نظام ہاضمہ کو باقاعدہ بنایا جاسکتا ہے۔ ایواکاڈو ایک کٹورا گیوکیمول اور ایک ایوکاڈو۔ ایوکاڈوس جسم کے لئے اہم صحت مند چربی فراہم کرتے ہیں۔ کھانے کے لئے ایک بہت ہی فائدہ مند اور بھوک لگی پھل۔ یہ عام طور پر بہت سے کھانے کے پکوان کے ساتھ ہوتا ہے اور ان لوگوں کے لئے انتہائی تجویز کیا جاتا ہے جنھیں میٹابولک پریشانی یا خرابی ہو۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دن میں آدھا ایوکوڈو کھانا جسم میں کیلوری کا ایک اعلی حصہ اور زیادہ چکنائی کا حامل ہوتا ہے۔ ایوکاڈوس سے وزن میں اضافے کی حمایت کرنے والی کوئی تحقیق نہیں ہے۔ لیکن ، ان کی چربی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ، ان کو چھوٹی مقدار میں کھانا بہتر ہے۔ شاید آپ کو یہ دلچسپ لگے: ایک دن میں ایک ایوکوڈو کھانے کے ناقابل یقین فوائد ناریل اس پھل میں کیلوری اور شکر کی بھی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ ناریل کا تیل یا دودھ گوشت کے ٹکڑے کی طرح اتنی مقدار میں سیر شدہ چربی پر مشتمل دکھایا گیا ہے۔ اگرچہ کچھ افراد اور ماہرین وزن میں کمی کے خلاف ان پھلوں کے فوائد کا تذکرہ کرتے ہیں ، لیکن ان کے استعمال کو باقاعدہ کرنا ضروری ہے۔ تاہم ، “نیوٹریشن جائزے” جریدے میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق ، اس کو اپنی باقاعدگی سے خوراک میں شامل کرنے سے آپ کو قلبی فوائد مل سکتے ہیں۔ کیلا پکے کیلے میں لوہے ، پوٹاشیم اور فروٹ کوز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ دکھایا گیا ہے کہ غذا کے دوران کافی مقدار میں فروٹکوز پر مشتمل کھانوں کا مستقل استعمال کرنے سے تحول میں تبدیلی اور متوقع افراد کے لئے مختلف اثرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ 2019 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دعوی کیا گیا ہے کہ یہ غذائیت میٹابولک سنڈروم کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہے۔ تاہم ، دن میں ایک کیلا کھانے سے جسمانی ضمنی اثرات پیدا نہیں ہوں گے۔ آم آم کا ایک پیالہ۔ اس اشنکٹبندیی پھل میں صحت کے ل a کثیر تعداد میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں ، جن کا وزن کم ہونے کے خلاف پھلوں میں تجویز کیا جاتا ہے۔ اس پھل میں چینی میں زیادہ مقدار اور غذائیت کی ایک بڑی تعداد ہے۔ نیز ، یہ چربی اور کولیسٹرول سے پاک ہے ، تاہم ، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ وزن کم کرنے کے ل good اچھا ہے۔ اس کو کھانے کی انتہائی سفارش کی جاتی ہے ، کیونکہ یہ جسم کے ایسے حصوں جیسے ہڈیوں اور نظام انہضام میں مدد کرتا ہے۔ یہ دمہ ، ذیابیطس ، کینسر ، اور دل کی پریشانیوں جیسے امراض سے بچاؤ میں بھی مددگار ہے۔ متنوع غذا کے حصے میں آم کو شامل کرنے کی تجویز کی جاتی ہے۔ تاہم ، آپ کو اپنے استعمال کو اس خیال پر مبنی نہیں رکھنا چاہئے کہ اس سے آپ اپنا وزن کم کریں گے۔ اس کے برعکس ، اگر آپ ان میں سے بہت زیادہ کھاتے ہیں تو ، آپ کے گلوکوز کی سطح کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

خواتین
January 21, 2021

موسم سرما کے 4 مزے دار مشروبات

گولڈن دودھ اجزاء 500 ملی میٹر تازہ دودھ 1/2 چمچ ہلدی پاؤڈر 1/4 چمچ پسے ہوئی کالی مرچیں 2 دار چینی کے ٹکڑے 3 گرین الائچی 2 انچ ادرک 2 لونگ 2 چمچ شہد 4 سے 5 کٹے ہوئے بادام برتن 1 چھوٹا سا پیالہ چمچ کی پیمائش کرنا سوس پین چمچ گولڈن دودھ کیسے پکائیں اس میں سوس پین لیں اور اس میں دودھ شامل کریں اور 2 منٹ ہلائیں۔ اس کو ابال لائیں اور اس میں ہلدی پاؤڈر ، اور بلیک پیپر شامل کریں اور اچھی طرح مکس کریں۔ چائے کا مسالا انفیوزر لیں اور دارچینی ڈالیں ، اس میں ادرک ، ہری الائچی اور لونگ۔ چائے کا مسالا انفسر کو سوسیپان میں رکھیں اور ہلکی آنچ پر 4-5 منٹ تک پکائیں۔ اب چائے کا مسالا انفیوسر نکال دیں اور شعلہ بند کردیں۔ اس کے بعد شہد ڈالیں اور اچھی طرح مکس کرلیں۔ اب آپ کا سنہری دودھ تیار ہے۔ کشمیری چائے اجزاء 1 دار چینی کی چھڑی 10-11 گرین الائچی 3-4 لونگ 2-3بادیان کے پھول 1/2 چمچ نمک 2چمچ کشمیری چائے کے پتے 1/4 چمچ بیکنگ سوڈھا 3 کپ دودھ 1 چمچ کٹی بادام 1 چمچ کٹی پستہ شوگر ، ضرورت کے مطابق پانی ، ضرورت کے مطابق برتن 1 پلیٹ 1 چھوٹے سائز کا کٹورا چمچ کشمیری چائے کیسے پکائیں ایک سوس پین لیں اور 2 کپ پانی شامل کریں اس کے بعد دارچینی ، ہری الائچی ، لونگ ، بادیان کے پھول   ، نمک ، کشمیری چائے کی پتی ، بیکنگ سوڈا ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔ابال لائیں اور انہیں اچھی طرح مکس کریں اور درمیانی آگ پر پکائیں یہاں تک کہ اس کی مقدار کا 1/4 کپ کم ہوجائے۔ اب اس میں 2 کپ ٹھنڈا پانی ڈالیں ، اور پھر مکس ہونے اور پکانے کے عمل کو دہرائیں جب تک کہ اس کی مقدار کا 1/4 کپ کم ہوجائے۔ پھر دوبارہ 3 کپ ٹھنڈا پانی شامل کریں اور ابال لائیں۔ اچھی طرح مکس کریں اور درمیانی آگ پر پکائیں یہاں تک کہ یہ 2 کپ تک کم ہوجائے۔ اب کیہوا کو چھانئے اس میں سوس پین لیں اور اس میں دودھ ، چینی ڈالیں اور ابالنے کیلئے لائیں اب ضرورت کے مطابق تیار کیہوا ڈالیں اور اس میں بادام اور پستے بھی ڈالیں اچھی طرح مکس کریں اور ہلکی آنچ پر 2-3 منٹ تک پکائیں چاکلیٹ  دودھ اجزاء 1/2 لیٹر دودھ 2 اور 1/2 چمچ چینی 1/4 کپ دودھ چاکلیٹ 2 چمچ کوکو پاؤڈر 1 چٹکی نمک برتن چھوٹا کٹورا سوس پین کیسے پکائیں اس میں سوس پین لیں اور اس میں دودھ ڈالیں اور ابال لائیں۔ اب دودھ کی چاکلیٹ ، چینی ، کوکو پاؤڈر شامل کریں ، اور اچھی طرح سے یکجا ہونے تک مسک کریں۔ اب اس میں نمک ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں اور ابال لائیں۔ انرجی دودھ اجزاء 1 چمچ مکھن 2 چمچ پستا 2 چمچ خشک کھجوریں 2 چمچ کاجو 10-15 کٹے ہوئے بادام 2-3 گرین الائچی 2 دار چینی کے  ٹکڑے 1/4 ٹکڑا جائفل 3 کپ دودھ 1 چمچ براؤن شوگر برتن سوس پین ماپنے کا چمچ سوس پین انرجی ڈرنک کیسے پکائیں کڑاہی لیں اور اس میں تمام گری دار میوے اور خشک میوہ جات شامل کریں۔ خوشبودار ہونے تک روسٹ کریں گرائنڈر لیں اور اس میں تمام بھنے ہوئے گری دار میوے ڈالیں اور موٹے پاؤڈر بنانے کے لئے پیس لیں۔ اب اس میں سوس پین لیں اور اس میں دودھ ڈالیں اور ابال. لائیں اب اس میں براؤن شوگر اور کڑوی گری دار میوے ڈالیں۔ اچھی طرح مکس کریں اور 4-5 منٹ تک ہلکی آنچ پر پکائیں اب آپ کا انرجی دودھ تیار ہے۔

خواتین
January 20, 2021

جنسی رجحان اور صنفی شناخت معذوری کے حقوق کوویڈ 19 کلیدی بین الاقوامی اداکار

جنسی رجحان اور صنفی شناخت پاکستان کا تعزیری ضابطہ ہم جنس ہم جنس جنسی سلوک کو مجرم بناتا رہا ، مردوں کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے والے مردوں اور ٹرانسجینڈر لوگوں کو پولیس کی زیادتی اور دیگر تشدد اور امتیازی سلوک کا خطرہ لاحق ہے۔ انسانی حقوق کے مقامی گروہوں کے مطابق ، صوبہ خیبر پختونخوا میں سن 2015 سے کم از کم 65 ٹرانسجینڈر خواتین کو ہلاک کیا گیا ہے۔ اپریل میں ، پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں موسیٰ نامی ایک 15 سالہ لڑکے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ جولائی میں ، پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک ٹرانسجینڈر خاتون کنگنا کو ہلاک کردیا۔ ستمبر میں پشاور میں نامعلوم حملہ آور نے نامعلوم حملہ آور نے ٹرانسجینڈر خاتون کارکن گل پانرا کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ اس قتل نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر مذمت کی۔ چونکہ مارچ ، مارچ میں ، پاکستان کا سب سے بڑا شہر ، کوویڈ 19 میں لاک ڈاؤن میں چلا گیا ، اس کے کمشنر ، افتخار شلوانی نے ، اس بات کا یقین کرنے کا وعدہ کیا ہے کہ ٹرانس جینڈر برادری کو بلا امتیاز صحت کی دیکھ بھال اور دیگر معاشرتی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ معذوری کے حقوق جولائی میں ، سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وہ معذور افراد کی مساوات کو مکمل طور پر محسوس کرنے کے لئے اقدامات کرے ، جس کے تحت معذور افراد کے حقوق سے متعلق کنونشن کی ضرورت ہے ، جس کی 2011 میں پاکستان نے توثیق کی تھی۔ اسٹیبلشمنٹ کے ذریعہ ملازمت اختیار کرنے والے فیصد افراد معذور افراد ہیں۔ معتبر اعداد و شمار کی عدم موجودگی میں ، پاکستان میں معذور افراد کی تعداد کا تخمینہ 3.3 ملین سے 27 ملین تک ہے۔ کوویڈ 19 پاکستان میں کوویڈ 19 کے کم از کم 300،000 تصدیق شدہ واقعات تھے ، تحریری طور پر کم از کم 6،400 اموات ہوئیں۔ بہت کم جانچ دستیاب ہونے کی وجہ سے یہ تعداد کہیں زیادہ تھیں۔ مارچ سے اگست تک ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے جزوی یا مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔ تاہم ، انفیکشن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باوجود ، سپریم کورٹ نے مئی میں شاپنگ مالز کو دوبارہ کھولنے کا جواز پیش کیا ، اور یہ دعوی کیا کہ پاکستان کوویڈ 19 کے ذریعہ “شدید متاثر نہیں ہوا” ہے۔ پاکستان ورکرز ’فیڈریشن کے مطابق مارچ میں کم از کم ڈیڑھ لاکھ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس انڈسٹری کے کارکنوں کو صرف صوبہ پنجاب میں ہی برخاست کردیا گیا۔ ان معاشی بندش کا خواتین ، خاص کر گھریلو ملازمین اور گھریلو ملازمین پر غیر متناسب اثر پڑا۔ سندھ کی صوبائی حکومت نے ہدایات جاری کیں کہ لاک ڈاؤن مدت کے دوران آجروں کو کارکنوں کو چھوڑنے ، تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانا ، اور کوویڈ 19 کے منفی معاشی انجام کو دور کرنے کے لئے ہنگامی فنڈ قائم کرنا ہے۔ حکومت سندھ نے تنخواہوں کی شکایات سے نمٹنے کے لئے آجروں ، کارکنوں اور حکومت کے نمائندوں کے ساتھ سہ فریقی طریقہ کار تشکیل دیا۔ وفاقی اور پنجاب حکومتوں نے ملازمت سے محروم ملازمین کو ادائیگی کی ، لیکن کسی بھی صوبے میں کم سے کم اجرت سے نمایاں کم شرحوں پر۔ خاص طور پر پاکستانی قید خانوں میں متعدی ہونے کا خطرہ سنگین تھا ، جن پر شدید طور پر بھیڑ بھری ہوئی ہے۔ پاکستانی حکام نے جیل کی آبادی میں انفیکشن کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کچھ اقدامات کیے۔ مارچ میں ، سندھ کی صوبائی حکومت نے کوڈ ۔19 کے لئے قیدیوں اور جیل کے عملے کی نمائش شروع کردی۔ حکومت سندھ اور خیبر پختونخواہ نے متعدد قیدیوں کی جلد رہائی کی پالیسی پر عمل کیا۔ کلیدی بین الاقوامی اداکار اس ملک کی سب سے بڑی ترقی اور فوجی ڈونر ، ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے غیر مستحکم تعلقات نے 2020 میں بہتری کے آثار ظاہر کیے۔ اگست میں ، امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ امریکہ امریکہ پاکستان تجارت کو بڑھاوا دینے اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرنے کے ذریعے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کو مستحکم کرنے کا منتظر ہے۔ ستمبر میں ، امریکی سفیر کے نامزد ولیم ٹڈ نے سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کے سامنے اپنی گواہی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا “پہلا مقصد انسانی حقوق ، خاص طور پر مذہب اور اظہار رائے کی آزادی کو آگے بڑھانا ہے۔” پاکستان یوروپی یونین کی جی ایس پی + اسکیم کا فائدہ اٹھانے والا ہے ، جو انسانی حقوق کے متعدد معاہدوں کی توثیق اور اس پر عمل درآمد کے لئے یورپی یونین کے بازار کو مشروط ترجیحی رسائی فراہم کرتا ہے۔ فروری 2020 کی اپنی دو سالہ رپورٹ میں ، یورپی یونین نے لاپتہ ہونے ، مزدوروں کے حقوق اور تشدد کے معاملات میں پیشرفت کی کمی کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی کے لئے جگہ کو سکڑانے اور اختلاف رائے کے بڑھتے ہوئے جبر کو بھی نوٹ کیا۔ پاکستان اور چین نے سن 2019 میں وسیع پیمانے پر معاشی اور سیاسی تعلقات کو مزید گہرا کیا ، اور چین پاکستان اقتصادی راہداری پر کام جاری رہا ، جس میں سڑکیں ، ریلوے ، اور توانائی پائپ لائنوں کی تعمیر پر مشتمل ایک منصوبہ ہے۔ جون میں ، حکومت نے چینی توانائی کمپنیوں سے اپنے قرض کی تجدید کی کوشش میں بات چیت کی ، جس کا کہنا ہے کہ یہ فلایا ہوا اخراجات پر مبنی ہے۔ سنکیانگ میں نسلی ایغور اور دیگر ترک مسلمانوں پر جاری ظلم و ستم پر پاکستان اپنی خاموشی برقرار رکھے ہوئے ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مابین تاریخی طور پر تناؤ کے تنازعات مزید خراب ہوئے۔ ریاست ہند جموں و کشمیر کی آئینی خودمختاری کو منسوخ کرنے کے ہندوستانی حکومت کے ستمبر 2019 کے فیصلے کے بعد ، پاکستان نے اپنے سفارتی تعلقات کو گھٹایا ، ہندوستانی ہائی کمشنر کو بے دخل کردیا ، اور 2020 میں اقوام متحدہ ، یوروپی یونین کے ساتھ کشمیر پر بین الاقوامی مداخلت کا خواہاں رہا۔ اسلامی تعاون تنظیم۔

خواتین
January 20, 2021

عورت جب اپنے مرد پر طنز کرتی ہے تو کیا ہوتا ہے..؟

عورت جب شوہر کو طنزیہ کہتی ہے کہ آپ کو تو بس ایک ہی کام سے محبت ہے تو…. حقیقت میں اسی شاخ کو کاٹ رہی ہوتی ہے جس پہ اس کا آشیانہ ہوتا ہے ـ حالانکہ یہی وہ ایک محبت، تعلق اور لگاو ہے جو وہ اپنی ماں اور بہن سے نہیں رکھتا اور نہ رکھ سکتا ہے، اور یہی محبت میاں بیوی کے درمیان پل کی حیثیت رکھتی ہے. یہ کوئی عیب نہیں کہ جس کا طعنہ دیا جائے ـ سنجیدگی سے غور کیا جائے تو اس رشتے کے علاوہ بیوی سے شوہر کا تعلق ہی کیا ہے ؟ پکی روٹی. دھلا کپڑا ،اور رہنے کو مکان اور چھت تو مرد کے پاس پہلے سے ہی کسی نہ کسی صورت موجود ہوتا ہے. لہذا! یہی وہ عمل ہے جس سے مودت اور رحمت Generate ہوتی ہے. جس کا حوالہ اللہ پاک نے قرآن میں دیا ہے:. [ وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ۔ (الروم ـ 21) [ اور اللہ کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تمہاری جنس سے تمہاری بیویاں بنائیں تاکہ تم ان سے سکون پاؤ اور رکھی تمہارے درمیان مودت اور رحمت ، اس میں بڑی نشانیاں ہیں غور وفکر کرنے والے لوگوں کے لئے ] اسی تعلق کی مودت اور رحمت کی قوت سے شوہر ہر رشتے کے سامنے کھڑا ہوجاتا ھے ، پیدا کرنے والی ماں ، ایک پلیٹ میں کھا کر ساتھ پلنے والی بہنوں اور پالنے والے باپ کے سامنے بیوی کا دفاع کرتا ہے، جو عورت جسمانی اور جذباتی طور پر شوہر کو دور کر دیتی ہے، وہ دراصل اس تعلق کی بنیاد کو اکھاڑ رہی ہوتی ہے،جس کے سر پر اس نے شاہی کرنی تھی ـ جو بیوی مرد کو اپنے نشے کا عادی رکھتی ہے وہ نہ صرف شوہر ،ساس، سسر اور نندوں پر بلکہ بیٹوں اور آنے والی بہو پر بھی اپنی کمانڈ برقرار رکھتی ہےـ باقی ساری باتیں Fantasy کے سوا کچھ نہیں ـ اپنے بناؤ سنگھار اپنی عادات و اطوار اور باتوں کے ذریعے شوہر کو ورکنگ پوزیشن میں رکھنے والی ہی نورجہاں اور ممتاز بنتی ہے ـ یہی ایک رستہ ہے دوسری ،تیسری بیوی کا رستہ روکنے کا. نشئ کو جب تک قریب ترین دکان سے نشہ دستیاب رہتا ھے وہ کبھی دور کی دکان پر نہیں جاتا. اس کو رسول اللہ ﷺ نے ایک ہی جملے میں ادا فرما دیا. جنتی ہے وہ عورت ، جب شوہر اس کو دیکھے تو وہ اس کو خوش کر دے ۔۔ مردوں کو بھی چاہئیے کہ اپنی فٹنس، پہناوے، طاقت باہ اور صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں ۔

خواتین
January 19, 2021

سردیوں میں انڈوں کا حلوہ

انڈوں کا حلوہ ذائقہ داراور صحت مند اس بار انڈے کا حلوا بنائیں ، سوجی نہیں اور دال نہیں۔ یہ بنانا بہت آسان ہے۔ یہ کھیر ذائقہ میں کسی دوسرے کھیر سے کم نہیں ہے انڈوں کا حلوہ نسخہ: آپ نے کئی طرح کا کھیر ضرور کھایا ہو اور کھایا ہو۔ سوجی کا کھیر ، دال کا کھیر اور چنے کا آٹا کھیر۔ لیکن اس بار سردیوں میں ایک بار انڈے کا حلوہ ضرور بنائیں۔ انڈے کا کھیر بنانا بہت آسان ہے اور یہ فوری ہوجاتا ہے۔ ذائقہ میں یہ کھیر کسی دوسرے کھیر سے کم نہیں ہے۔ اس کا ذائقہ ہر ایک کو خوش کرتا ہے۔ تو ایک بار ضرور آزمائیں۔ آئیے اس کو بنانے کا آسان طریقہ جانتے ہیں۔ انڈوں کا حلوہ اجزا انڈے – 5 شوگر – 200 گرام دودھ میڈ – 200 گرام دودھ – 200 ملی کاجو- 11۔12 بادام – 8-10 پستہ – 8-9 الائچی پاؤڈر – 1 ٹیبل چمچ گھی – 50 گرام ڈیلڈا – 50 گرام ترکیب پہلے چینی کو مکسر میں ڈالیں اور باریک پیس لیں۔ اگر آپ چاہیں تو ، آپ بازار سے گراؤنڈ شوگر بھی لے سکتے ہیں۔ اب اس پاؤڈر میں الائچی پاؤڈر ملائیں۔ اس کے بعد انڈا توڑ دیں اور اس میں چینی پاؤڈر ملا دیں اور اچھی طرح مکس کرلیں۔ اب اس میں دودھ کے مڈے ، گھی اور ڈالڈا ڈال کر مکسر میں ڈالیں اور گاڑھا پیسٹ تیار کریں۔ اس پیسٹ میں تھوڑا سا کھانے کا رنگ شامل کریں اور پھر اسے مکسر میں اچھی طرح مکس کرلیں۔ اب گیس پر ہلکی آنچ پر پین ڈالیں اور آمیزے کو پین میں ڈالیں اور پکنے دیں، اسے پکاتے وقت ، یاد رکھیں کہ اس مکسچر کو کم آنچ پر پکائیں ، ورنہ انڈا جلدی پک جائے گا اور کھیر خراب ہوجائے گی۔ نیز اسے مسلسل ہلاتے رہیں تاکہ یہ جل نہ سکے۔ اس مکسچر کو کم آنچ پر کم سے کم دس منٹ تک پکائیں۔ جب یہ مرکب گاڑھا ہوجائے تو اس میں خشک میوہ جات ڈالیں۔ جب مرکب گھی چھوڑنا شروع کردے ، اسے مزید پانچ منٹ تک پکائیں ، پھر گیس بند کردیں۔ آپ کا انڈا کا کھیر تیار ہے ، اسے خشک میوہ جات سے سجا دیں اور گرم کھائیں

خواتین
January 19, 2021

آپ جانتی ہے آپ کی والدہ دنیا کی بہترین ڈاکٹر ہیں:۔

آپ جانتی ہے آپ کی والدہ دنیا کی بہترین ڈاکٹرہیں:۔ ادرک چاۓ کا جادو :. گلے کی سوزش کی صورت میں ماں ادرک کی چاۓ پینے کیلۓ دیتی ہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ گلے کی سوزش ہونے پر ادرک کی چاۓ جادو کی طرح کام کرتی ہے ۔ اگر آپ کی ناک بہے رہی ہے اور گلے میں تکلیف ہے تو ادرک کی چاۓ پینے سے آپ کو اندر سے سکون محسوس ہو گا۔ فائدہ مند ہلدی کا دودھ:۔ ہم میں سے ذیادہ تر لوگ ہلدی کا دودھ پسند نہیں کرتے ہیں۔ لیکن ہماری والدہ زبردستی ہم سے یہ پینے کو کہتی ہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ یہ ہماری امیونٹی کے لۓ کسی معجزے سے کم نہیں ہے ۔ آپ کی والدہ جانتی ہیں کہ ہلدی اینٹی سیپٹیک اور اینٹی بائیوٹک خصوصیات سے مالامال ہے ۔ اور دودھ کیلشیم کا ذریعہ ہونے کے ساتھ جسم اور دماغ کے لۓ امرت کی طرح ہے ۔ لیکن جب دونوں کی خوبیاں مکس ہو جائیں تو پھر یہ امتزاج آپ کے لۓ اور بھی بہتر ثابت ہوتا ہے .

خواتین
January 19, 2021

اگر آپ کچھ مختلف کرنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں تو ناشتے میں موگ ٹوسٹ بنائیں

موونگ ٹوسٹ عام طور پر لوگ ناشتہ اور ناشتے کے آپشن کے طور پر پسند کرتے ہیں۔ روٹی اور مونگ کی دال سے تیار کردہ یہ خصوصی نسخہ انتہائی ذائقے دارہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے لئے بھی اچھا سمجھا جاتا ہے۔ روٹی آملیٹ نہیں کھانے والوں کے لئے بھی یہ ایک اچھا اختیار ہے۔ اسے سبزی خور لوگوں کا روٹی آملیٹ بھی کہا جاسکتا ہے۔ ناشتے کے لئے آپ کو پروٹین سے مالا مال دال ٹوسٹ بھی آزمانی ہوگی۔ آئیے اس کا آسان نسخہ جلدی سے بتائیں۔ مونگ ٹوسٹ بنانے کے لئے ضروری اجزاء چار سے پانچ سفید یا بھوری روٹی کے ٹکڑے ایک کپ پیلے رنگ کی مونگ کی دال دو سے تین گھنٹوں تک پانی میں بھگو رہی ہے چار سے پانچ باریک کٹی ہوئی ہری مرچیں ذائقہ نمک ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا یا پاؤڈر ڈیڑھ چائے کا چمچ چنے کا آٹا ایک کھانے کا چمچ لیموں کا رس آدھا پیالہ باریک کٹی ہوئی دھنیا تقریبا چار کھانے کے چمچ تیل مونگ ٹوسٹ کی ترکیب سب سے پہلے ، مونگ کی دال کو دو سے تین گھنٹے تک پانی میں بھگو دیں۔ جب مونگ کی دال پھول جائے تو اس سے پانی نکالیں اور اس میں ہری مرچ ڈالیں۔ اب ان دونوں چیزوں کو چکی میں اچھی طرح پیس لیں اور گاڑھا پیسٹ تیار کریں۔ اب ایک بڑے پیالے میں مونگ کی دال کا پیسٹ نکالیں اور اس میں چنے کا آٹا ، بیکنگ سوڈا ، لیموں کا عرق ، نمک اور دھنیا ڈال دیں۔ اب ایک ایک کرکے روٹی کے ٹکڑوں پر پیسٹ اچھی طرح پھیلائیں۔ ایک وقت میں بہت زیادہ پیسٹ نہ لگائیں ، اس سے روٹی ٹوٹ سکتی ہے۔ ایک نان اسٹک گرل گرم کریں ، آدھا چائے کا چمچ سے کم تیل ڈالیں اور اس کو سائیڈ پر پین پر رکھ کر آہستہ آتش پر ڈال دیں جس میں روٹی پر پیسٹ ہے۔ جب یہ مونگ ٹوسٹ ترکیب ایک طرف پک جائے تو اس کو پلٹ دیں اور دوسری طرف موونگ کی دال کا پیسٹ بھی پھیلائیں۔ اب روٹی کو اس وقت تک اچھی طرح سے سینک لیں جب تک کہ یہ دوسری طرف سے سنہری کریسی نہیں ہے۔ اس مونگ ٹوسٹ ترکیب کو بنانے میں بہت کم وقت لگتا ہے اور آپ اسے کسی بھی وقت کھا سکتے ہیں۔ بس اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ مونگ ٹوسٹ بنانے سے پہلے ، مونگ کی دال کو کچھ گھنٹوں کے لئے پانی میں بھگونا نہ بھولیں۔ اس ٹوسٹ کو بنانے کے لئے آپ کوئی آٹا یا کوئی روٹی استعمال کرسکتے ہیں۔ تو تاخیر کیا ہے ، آج ہی گھر پر یہ آسان نسخہ آزمائیں۔

خواتین
January 19, 2021

گاجر کا خالص شربت گھر پر بنا ئیں اور ہا ئی بلڈ پریشر سے چھٹکا رہ پائیں

Iاللہ تعالی نے ہمارے کھانےاور پینے کے لیے بہت سی چیزیں پیدا کی ہیں اور ان کے اندر ہمارے جسم کی ضرورت کے مطابق ہر چیز پیدا کی ہے تا کہ یہ غذائیں ہمارے جسم کو صحت مند و توانا رکھے لیکن ان غذائوں کا ہمیں تب ہی فائدہ ہو گا اگر ہم ان کو متوازن طریقہ سے استعمال کریں اگر ہم کسی ایک غذا کا زیادہ استعمال کریں گے تو کسی ایک چیز کی ہمارے اندر زیادتی ہو جائے گی۔اور باقی کی کمی ہو جائے گی مثلا” اگر چکنائی والی غذائیں زیادہ کھا ئیں گے تو جسم میں چربی بہت ذیادہ ہو جائے گی ۔ صرف متوازن غذا سے ہی جسم کو درکار وٹامنز ،پروٹینز، کاربوہائیڈ ریٹس، فیٹس ،لپڈز منرلز اور دوسری چیزیں مناسب مقدار میں مل سکتی پیں۔اللہ تعالی نے ہمارے لئے ہر موسم کے پھل اور سبزیاں پیدا کئے ہیں تاکہ ہم ہر موسم میں ان سے لطف اندوز ہو سکیں ۔ مثلا”سردیوں میں اللہ تعالی نے گاجر جیسی انمول سبزی پیدا کی ہے ۔ اگر ہم تاریخ میں دیکھیں تو گاجر کو مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا تھا اسکا سبزی کے طور پر استعمال بعد میں شروع ہوا۔ آج ہم گاجر کو سلا د، سبزی، جوس، مربہ ،شربت اور دیگر طریقوں سے استعما ل کرتے ہیں مگر ذیادہ فائدہ کچی گاجر کا ہے۔گا جر کے اندر وٹامن A,B, C,E کے علاوہ معدنیات،پوٹاشیم،فاسفورس،اور کیلشیم بھی پایا جاتا ہے۔جو لوگ جگر کے مریض ہوتے ہیں انکو گاجر کھلانے سے جگر صحیح طرح سے کام کرنے لگ جاتا ہے۔ گاجر جگر مثانے کی گرمی دور کرنے کے ساتھ اعصابی کمزوری کو دور کرتا ہے کینسر کی رسولیوں کو بننے سے روکتا ہے دل کی گھبراہٹ دور کرتا ہےاور ہائی بلڈ پریشر کے لئے بھی مفید ہے آجکل کے بچوں بڑوں کو نظر کی خرابی کا مسئلہ ہےنظر کی خرابی دور کرنے کے لئے یہ ایک خزانے کی طرح کام کرتا ہے۔ گا جر کا شر بت بنایا جاتا ہے جوگرمی میں دل کی گھبراہٹ ،ہائی بلڈ پریشر،معدے کے مریض اور لو میں کام کرنے والوں کے لئے بہت باکمال ہے۔ بازار سے ملاوٹ شدہ شربت خریدنے سے بہتر ہے گھر پر ہی شربت بنا لیں جسکا طریقہ دیا گیا ہے ۔ گاجر کا شربت گاجر کا ایک کلو جوس نکال لیں اس میں ایک پائو چینی شامل کر کے ہلکی آنچ پر پکائیں یہاں تک کہ شربت کی شکل اختیار کر لے اب اسکو بوتل میں مخفوظ کریں اور استعمال کریں۔ گاجر کے شربت کے ساتھ اسکے مربہ کے بھی بہت فائدے ہیں جسے ہم گھر میں ہی خفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تیار کر سکتے ہیں۔ گاجر کا مربہ ایک کلو گاجر لیں اسکو دھو کر اسکے مناسب سائز کے ٹکڑ ے کر لیں تاکہ میٹھا اندر تک چلا جائے اب اسکو تھوڑا سا پانی ڈال کر ابال لیں تا کہ یہ گل جائیں جب یہ گل جائیں تو ان کے اندر ایک کلو چینی ڈال ڈال کر ایک دن کے لئے رکھ دیں اگلے دن تک چینی پگھل جائے گی اب اسکو تھوڑا سا بھون لیں مز یدار گاجر کا مربہ تیار ہے۔

خواتین
January 19, 2021

خواتین اور لڑکیوں کے خلاف بدسلوکی

خواتین اور لڑکیوں کے خلاف بدسلوکی عصمت دری ، قتل ، تیزاب کے حملوں ، گھریلو تشدد ، اور جبری شادی سمیت women خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد ، پورے پاکستان میں ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ انسانی حقوق کے محافظوں کا اندازہ ہے کہ ہر سال نام نہاد غیرت کے نام پر ہونے والی ہلاکتوں میں تقریبا 1،000 خواتین کو ہلاک کیا جاتا ہے۔ پاکستان بھر میں گھریلو تشدد کی ہیلپ لائنوں کے اعداد و شمار نے اشارہ کیا ہے کہ جنوری تا مارچ 2020 کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے ، اور مارچ کے بعد کوویڈ 19 لاک ڈاؤن کے دوران مزید خراب ہوچکے ہیں۔ ستمبر میں ، پولیس اصلاحات کے مطالبہ کے لئے ملک بھر میں مظاہرے ہوئے جس کے بعد لاہور پولیس چیف نے ایک عوامی بیان دیا جس میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب میں ایک شاہراہ پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی عورت کی خود غلطی ہے کیونکہ اسے “اپنے شوہر کے بغیر” سفر نہیں کرنا چاہئے تھا۔ رات گئے ایک موٹروے پر اجازت ”۔ اگست میں ، انسانی حقوق کی وزارت کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ جیل میں خواتین کو ناکافی طبی نگہداشت حاصل کی جاتی ہے اور وہ خراب حالات میں زندگی گزارتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ، پاکستان کے جیل قوانین بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں اور عہدیداروں نے خواتین قیدیوں کے تحفظ کے لئے قوانین کو معمول کے مطابق نظرانداز کیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ جو بچے اپنی ماؤں کے ساتھ جیل میں جاتے ہیں انھیں غذائیت کی کمی اور تعلیم کی کمی کے اضافی خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پاکستان میں بچوں کی شادی ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے ، 21 فیصد لڑکیاں 18 سال کی عمر سے پہلے ہی شادی کر رہی ہیں ، اور 3 فیصد 15 سال سے پہلے ہی شادی کر لیتی ہیں۔ مذہبی اقلیتی برادری کی خواتین خاص طور پر جبری شادیوں کا شکار ہیں۔ حکومت نے اس طرح کی جبری شادیوں کو روکنے کے لئے بہت کم کوشش کی ہے۔ بچوں کے حقوق کوڈ 19 وبائی بیماری سے پہلے ہی ، پاکستان میں ابتدائی طور پر 5 لاکھ سے زیادہ عمر کے بچے اسکول سے باہر تھے ، جن میں زیادہ تر لڑکیاں تھیں۔ ہیومن رائٹس واچ کی تحقیق میں پتا چلا کہ لڑکیاں اسکولوں کی کمی ، مطالعے سے وابستہ اخراجات ، بچوں کی شادی ، مؤثر چائلڈ لیبر ، اور صنفی امتیاز سمیت وجوہات کی بناء پر اسکول سے محروم ہیں۔ کوویڈ 19 کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے اسکولوں کی بندش نے تقریبا 45 ملین طلبا کو متاثر کیا۔ پاکستان کی ناقص انٹرنیٹ رابطے کی وجہ سے آن لائن تعلیم سیکھنے میں رکاوٹ ہے۔ بچوں پر جنسی زیادتی عام ہے۔ بچوں کے حقوق کی تنظیم سہیل نے جنوری سے لے کر جون 2020 تک پاکستان میں یومیہ اوسطا چھ سے زیادہ واقعات رپورٹ کیے۔ ستمبر میں ، حکومت نے پشاور میں 2014 کے آرمی پبلک اسکول حملے سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کی تھی جس میں 145 افراد ، زیادہ تر بچے ، ہلاک ہوگئے تھے۔ اس رپورٹ میں اسکول کی انتظامیہ پر سنگین حفاظتی خرابیوں کا الزام لگایا گیا تھا۔ پاکستان نے ابھی تک سیف اسکولوں کے اعلامیے کی توثیق نہیں کی ہے۔ سیاسی اپوزیشن پر حملے ستمبر کے آخر میں ، حکومت نے حزب اختلاف کے اتحاد کے قیام کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیا۔ 29 ستمبر کو ، اپوزیشن کے ایک سینئر رہنما ، شہباز شریف کو لاہور میں گرفتار کیا گیا اور سابق صدر آصف علی زرداری کو اسلام آباد میں فرد جرم عائد کی گئی ، دونوں ہی سیاسی طور پر منی لانڈرنگ کے الزامات میں ملوث تھے۔ 5 اکتوبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف پر ملک بغاوت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ قومی احتساب بیورو ، پاکستان کی انسداد بدعنوانی ایجنسی ، سیاسی مخالفین اور حکومت کے ناقدین کو ڈرا دھمکانے ، ہراساں کرنے اور نظربند کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ فروری میں ، یوروپی کمیشن نے سیاسی تعصب پر نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “برسراقتدار پارٹی کے وزراء اور سیاستدانوں کے بہت کم معاملات 2018 کے انتخابات کے بعد سے ہی چل رہے ہیں ، جو نیب کی جانبداری کا عکاس سمجھا جاتا ہے۔” جولائی میں ، پاکستان کی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ نیب نے منصفانہ مقدمے کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے اور دو اپوزیشن سیاستدانوں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی گرفتاری کے عمل کی وجہ سے ، جن کو نیب نے بغیر کسی قابل اعتبار الزام کے 15 ماہ کے لئے حراست میں لیا۔ فروری میں ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل ، ملک میں وکلاء کی اعلی منتخب تنظیموں نے ، اپوزیشن لیڈر ، بلاول بھٹو کو جاری کردہ سمن کی مذمت کرتے ہوئے ، اسے “سیاسی استحصال کی کارروائی” قرار دیا۔ دہشت گردی ، انسداد دہشت گردی اور قانون نفاذ کی پامالی تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، القاعدہ اور ان سے وابستہ افراد نے سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف خودکش بم دھماکے اور دیگر بلا امتیاز حملے کیے جس کے نتیجے میں سال کے دوران سیکڑوں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔ فاٹا ریسرچ سنٹر کے مطابق ، جنوری اور جولائی کے درمیان 67 حملوں میں کم از کم 109 افراد ہلاک ہوئے ، جو 2019 میں دو مرتبہ تھے۔ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔ جون میں ، بی ایل اے کے چار بندوق برداروں نے کراچی میں پاکستانی اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کیا جس میں دو محافظ اور ایک پولیس اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہوگئے۔ پاکستانی قانون نافذ کرنے والے ادارے انسانی حقوق کی پامالیوں کے ذمہ دار تھے ، جن میں بغیر کسی الزام کے نظربندی اور غیر قانونی قتل وغارت گری شامل ہیں۔ پاکستان تشدد کے خلاف کنونشن کے تحت پاکستان کی جانب سے ایسا کرنے کی ذمہ داری کے باوجود تشدد کو مجرم

خواتین
January 19, 2021

میرا پسندیدہ مشغلہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

میرا پسندیدہ مشغلہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے بچپن ہی سے باغ بانی کا بے انتہا شوق تھا۔ اس شوق کو میں نے ابھی تک قائم رکھا ہے۔ طرح طرح کے پودے میں نے اپنی کیاری میں لگائیں ہیں۔ جن میں کچھ تو سبزیاں ہیں لیموں کا پودا ، پودینہ کا پودا ، کڑی پتہ ، ٹماٹر کا پودہ، ہری پیاز، ادرک لہسن وغیرہ یہ سب میں نے اپنے ہاتھ سے لگائیں ہیں اور ماشااللہ پھل پھولرہے ہیں۔ کچھ شو پیس لگائیں ہیں ایلو ویرہ ، منی پلانٹ جیسے۔ میں نے پھلوں کے پودے بھی لگائیں ہیں۔ آم کا پودہ،چیکو، اور جامن کا پودا۔ پودے لگانا بڑی بات نہیں ان کی دیکھ بھال کرنا انہیں پانی دھوپ ہوا ایک تناسب میں دینا -کھاد کو تبدیل کرنا کچھ گھریلو نسخے کر کے ان میں انڈے کا چورا ملانا ، کیچن میں بچی ہوئی سبزیوں کے چھلکے کے ذریعے کمپاس بنانا ، پودوں کو تیز دھوپ اور بارش سے بچانا ضروری ہوتا ہے۔ پودے بچوں کی مانند ہوتے ہیں ان کو بہت پیار اور حفاظت سے رکھنا چاہیۓ۔پودے اثر لیتے ہیں ہماری باتوں اگر ہم بولیں کہ کتنا اچھا لگ رہا ہے تو وہ اچھا پھلتا پھولتا ہے۔ اگر اسے رات کے وقت چھوا جائے تو یہ بددُعا بھی دیتے ہیں اور مرجھا سے جاتے ہیں۔ صبح صبح اُٹھ کرجب میں آفس جاتا ہوں ۔ جانے سے پہلے اپنے پودوں کو اچھی طرح پانی دیتا ہوں ۔ اس میں کوئی شک نہیں کےصبح صبح اُٹھ کر ہریالی دیکھ آنکھوں کو سکون ٹھنڈک سی ملتی ہے۔ جس گھر میں پودے نہیں وہ گھر ویران لگتا ہے۔ جس طرح کہ پا کستان کے حالات چل رہے ہیں ہیمں چاہیے کہ ہم گھروں کے باہر ایک ایک پودہ ضرور لگائیں۔ پودے ہمیں آکسیجن فراہم کرتے ہیں ماحول کو خوشگوار بناتے ہیں۔ میرے پیارے ابو جان کو بھی پودے لگانے کا بہت شوق تھا اور مجھے بھی ہے اللہ کرے کہ یہ شوق سب میں پیدا ہو۔

خواتین
January 18, 2021

چھ 6فیس ماسک رنگت کو نکھارنےکے لئے

جلد کو چمکدار بنانےکے لئے 6 چہرےکےماسک —-میں ایک پرجوش مصنف ہوں .میں مختلف موضوعات کے بارے میں لکھنا پسند کرتا ہوں اور دوسروں کے ساتھ بھی بانٹنا پسند کرتا ہوں جلد کی دیکھ بھال جلد کی دیکھ بھال بہت ضروری ہےہمیں اپنے روز مرہ معمولات میں صحت مند کھانوں کا استعمال کرنا چاہئے۔یہاں میں آپ کو مختلف ماسک کے بارے میں بتاؤں گا جو ہماری جلد کو صاف کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ دہی اور شہد کا ماسک 2 کھانے کے چمچ دہی اور 1 چمچ شہد انہیں اچھی طرح ملا لیں۔ سونے سے پہلے اپنے چہرے کو دہی اور شہد سے 2 منٹ دالی کے لئے مالش کریں۔ چونکہ یہ پمپس کا علاج کرنے میں مدد کرتا ہے ، جلد کو تنگ ، نرم اور بغیر کسی وقت میں انتہائی چمکتا بناتا ہے ناریل کا تیل اور ایلوویرا جیل فیس ماسک ایک چمچ الوویرا جیلی لیں اور ناریل کے تیل کے 2 قطرے بھی لیں اور انہیں اچھی طرح مکس کریں ، یہ سیاہ حلقوں اور Puffiness کے علاج میں مدد ملتی ہے روزانہ کم سے کم 2 منٹ تک اپنے چہرے کو ناریل کے تیل اور ایلوویرا جیل سے مالش کریں۔ یہ جلد کو نرم اور نمی بخش بنا دیتا ہے۔ یہ جھریاں اور ٹھیک لکیروں کے علاج میں بھی مدد کرتا ہے۔ چاول کے پانی کا ماسک صرف ایک دن میں 5 منٹ چہرے پر چاول کا پانی لگانے سے جلد کو ہلکا کرنے میں مدد کرتا ہے سیاہ پیچ کو کم کریں جلد کو ہموار اور روشن رکھتا ہے کھلی چھید کم سے کم کریں عمدہ لکیریں اور جھرریوں کا علاج کریں گلاب کی پنکھڑیوں کا ماسک کچھ گلاب کی پنکھڑیوں کو پیس لیں الوویرا جیل کے 4 چمچوں اور 2 چمچوں میں گلاب کی پنکھڑیوں کا پیسٹ ملا دیں گلابی چمکتی جلد حاصل کرنے کے لئے اس جیل کو روزانہ لگائیں دودھ اور ہلدی کا ماسک ایک چمچ دودھ لیں اور 1 چمچ ہلدی بھی لیں اور اچھی طرح مکس کرلیں یہ جلد کو صاف کرنے ، مہاسوں کا علاج کرنے ، جلد کے سر کو صاف اور نرم بنانے میں مدد کرتا ہے۔ سونے سے پہلے اپنے چہرے کو دودھ اور ہلدی سے 2 منٹ دالی کے لئے مالش کریں شیہد اور دودھ کا فیس ماسک 1چمچ دودھ لے اور آدھا چمچ شیہد لے اور اچھے سے ملا لے اور 20-30 منٹ کے لئے لگائیں یہ فیس ماسک رنگے کو کرنےاور سیاہ ہلکے دور کرنے میں مدد دیتے ہیں

خواتین
January 18, 2021

مٹکا بریانی / ہانڈی بریانی۔۔۔۔۔

مٹکا بریانی / ہانڈی بریانی۔۔۔۔۔ اجزا۔۔ ۔ چکن بون لیس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1 کلو ۔ لہسن ادرک کا پیسٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 چھوٹےچمچے ۔ لال مرچ پسی ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 چھوٹےچمچے ۔ ہلدی پاؤڈر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 چھوٹےچمچے ۔ دھنیا پاؤڈر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 چھوٹےچمچے ۔ گرم مصالحہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 چھوٹےچمچے ۔ نمک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حسب ضرورت ۔ براؤن پیاز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 عدد ۔ دہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1 کپ ۔ ٹماٹر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 4 عدد ۔ گھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 3 چمچے ۔ پودینہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آدھی گڈی ۔ ہری دھنیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آدھی گڈی ۔ چاول باسمتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 گلاس ۔ زردہ رنگ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 چٹکی ۔ کیوڑہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1چمچہ ۔ ہری مرچوں کا پیسٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1چمچہ 18۔ ثابت گرم مصالحہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (زیرہ 1 چمچہ ، بڑی الایچی ، چھوٹی الایچی، لونگ ، دار چینی، پھول بادییان (تمام ایک ایک عدد چاول اُبالنے کے لیے) 19۔ کوکنگ آئل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 چمچے 20۔ لیمو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 عدد ترکیب: ایک پیالہ لیں اس میں چکن دھو کے شامل کریں۔ اب چکن کو میرینیٹ کرنے کے لیے اس میں لہسن ادرک کا پیسٹ نمک ہلدی لال مرچ دھنیہ پاؤڈر گرم مصالحہ پاؤڈربراؤن پیاز سلائس ٹماٹر تھوڑا ہری دھنیہ پودینہ دہی اور ہری مرچوں کا پیسٹ 2 چمچمے کوکنگ آئل شامل کر کہ تمام مصالحہ جات کو یکجاں کرلیں۔اب اسے 3 گھنٹے مصالحہ لگارہنے دیں۔ ایک دیگچی میں ڈیڑلیٹرپانی لیں۔ اسے چولھے پر جوش آنے دیں اب اس میں تمام ثابت گرم مصالحہ ڈالیں اور 1 چمچہ آئل اور حسب ضرورت نمک ڈالیں اب اس میں چاول شامل کر دیں اور ایک کنی چاول میں رہے اتنا چاول کو بوائل کریں۔ مٹکا/ ہانڈی لیں اس میں گھی ڈالیں میرینیٹ کی ہوئی چکن شامل کر دیں اب چاول کی تہہ لگائیں۔ براؤن پیاذہری دھنیہ پودینہ ہری مرچ زردہ رنگ کیوڑہ اور 2 لیموں کا رس چاول کی تہہ کے اوپر ڈالیں۔ ہانڈی کو آٹے کی لوئی سے ڈھکن کے اطراف میں کور کر دیں۔ عمدہ لزیذمصالحے دار بریانی پیش خدمت ہے۔ سلاد چٹنی رائتے کے ساتھ مہمانوں کے آگے پیش کریں۔اور داد وصول کریں۔ہانڈی بریانی کاروباری حضرات بنا کر اپنا اچھا کروبار کر سکتے ہیں۔ حسن عباس کو دعاؤں میں یاد رکھیں!

خواتین
January 18, 2021

روس کے صدر گوربا چوف کا اعتراف۔ ۔۔

آج سے کچھ عرصہ قبل آپ نے ضرور سنا ہوگا کے سویت یونین آنجہانی جس کا اب روئے زمین پر کوئی وجود باقی نہیں رہا اسکے آخری تاجدار صدر گوربا چوف نے اپنے زوال سے تقریباً تین سال پہلے ایک کتاب لکھی اور وہ کتاب دنیا بھر میں بہت مشہور ہوئی جسکا نام “پروسٹرائیکا” انہوں نے ایک اصطلاح مقرر کی تھی جسکا معنی ہے” تعمیر نو”اور دعویٰ یہ تھا کہ میں اپنے ملک کی از سر نو تعمیر کروں گا اس میں عورت کے معاشرتی کردار کے بارے میں تقریباً ڈیڑھ صفحہ ہے اور اس میں لکھا ہے کہ۔ “چند صدیوں سے یورپ میں یہ نعرہ لگایا گیا ہے کہ عورت کو مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا چاہئے اور عورتوں کی جسمانی قوت کو پیداوار کے اضافہ میں استعمال کرنا چاہئے اسکے نتیجہ میں ہم عورتوں کو دفتروں اور بازاروں میں کھیتوں اور دکانوں پر لے آئے ہیں اسکے نتیجہ میں بیشک ہماری پیداوار میں کچھ اضافہ ہوا ہے لیکن اس پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اس میں نقصان اتنا بڑا ہوا جس کی تلافی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی اور وہ نقصان یہ ہوا کہ ہمارا خاندانی نظام تباہ ہو گیا اس لئے کہ اور جب تک گھر میں تھی اس نے ہمارے فیملی سسٹم اور خاندانی نظام کو سنبھالا ہوا تھا میرے تعمیر نو پروگرام میں ایک یہ پروگرام بھی شامل ہے کہ ایسا طریقہ سوچوں کہ عورت کو گھر کس طرح لایا جائے۔ اصل میں ہم اپنے اقدار اپنی روایات بھول گئے ہیں بیشک آج کے اس دور میں ایک بندہ گھر کا خرچہ پورا کر لے تو بہت مشکل ہے اس لیا مرد اور عورت مل کر اپنے گھر کا پہیہ چلاتے ہیں لیکن اسکے علاوہ بہت سی چیزوں کا خیال رکھنا چاہئے ایک ماں جس طرح اپنی اولاد کی پرورش کر سکتی ہے اس طرح کوہی نوکر نوکرانی نہیں کر سکتے جس طرح ایک سرکاری ملازم اپنی تنخوا کے مطابق اپنے فرائض انجام دیتا ہے ایسے جتنی آپ کی نوکرانی کی تنخوا ہوگی وہ آپ کی اولاد کی تربیت کرے گی جس اولاد نے کل کو اس ملک کا اور آپکا مستقبل بننا ہے اسکو آپ کی تربیت اور احساسات کی ضرورت ہے انسان کی سب سے بڑی دولت اسکی اولاد اور گھر ہوتا ہے اور یقینً ہماری دن رات کو تگ و دوہ بھی اسی لئے ہوتی ہے خدا سب کو سلامت رکھے یہ سب زندگی کہ حصّہ ہے جو ہمیں ہر حال میں پورا کرنا ہے وزیر اعظم پاکستان عمران خان صیح کہتے ہیں ریٹائرمنٹ قبر میں ہی ہوتی ہے اللّه ہم سبکا حامی و ناصر ہو۔ تحریر :: ملک جوہر

خواتین
January 18, 2021

وزن میں کمی کے 6 بہترین ناشتے کی ترکیبیں

وزن میں کمی کے 6 بہترین ناشتے کی ترکیبیں دنیا کے صحت بخش غذا میں شامل ہیں۔ وہ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں جو بہت ساری توانائی مہیا کرتے ہیں۔ جئ اہم اناج ہیں جو اہم وٹامنز ، معدنیات اور اینٹی آکسیڈینٹ ، کیلشیم ، پوٹاشیم ، وٹامن بی 6 ، اور وٹامن بی 3 سے لدے ہیں۔ سموئلی (3 اجزاء) – اس آسان اور مزیدار جئ ناشتے کو صرف 3 اجزاء کے ساتھ بنائیں۔ تمہیں ضرورت پڑے گی – – 1/4 کپ منجمد کیلے – 1 یا منجمد اسٹرابیری – 1/2 کپ بادام کا دودھ یا پسند کا کوئی دودھ- 1 کپ ہر چیز کو بلینڈر میں شامل کریں اور ہموار ہونے تک اونچے پر ملا دیں۔ اسے ایک گلاس میں ڈالیں اور لطف اٹھائیں۔ اگر آپ کے پاس منجمد پھل نہیں ہیں تو صرف کچھ آئس کیوب استعمال کریں۔ چاکلیٹ راتوں رات چاکلیٹ اوٹس – فائبر مواد کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ، جئی صبح کے وقت ناشتے کے طور پر کھانی اچھی ہوتی ہے تاکہ آپ کو دن کی شروعات کرنے میں مدد ملے۔ تمہیں ضرورت پڑے گی – 1/2 کپ کوکو پاؤڈر – 1 چمچ کچا شہد یا میپل کا شربت – 1 چمچ میشڈ کیلے – 1 ناریل کا دودھ یا پسند کا کوئی دودھ۔ 3/4 کپ ہر چیز کو ایک جار میں شامل کریں اور اس میں ہلچل ڈال دیں تاکہ اجزاء کو اچھی طرح مکس کرلیں۔ اسے 4 گھنٹے یا رات بھر فرج میں رکھیں۔ اگلی صبح کچھ گری دار میوے میں شامل کریں اور اس سوادج ناشتے سے لطف اٹھائیں۔ توانائی کے بالز – کے توانائی کے بالز۔ یہ مزیدار توانائی کے گیند بنائیں جو آپ کے ورزش سے پہلے یا بعد میں کھائے جاسکتے ہیں۔ تمہیں ضرورت پڑے گی – – 1/2 کپ بنا ہوا مونگ پھلی یا کوئی اور بنا ہوا گری دار میوے – 1/2 کپ تاریخیں – 12 ناریل – 1 چمچ نمک۔ ایک چوٹکی اپنی تاریخوں کو ایک پیالے میں شامل کریں اور اسے 15 منٹ تک کچھ گرم پانی سے ڈھانپیں۔ اس سے تاریخیں نرم ہوجائیں گی اور انہیں رسیلی لگ جائے گا۔ کڑوی میں جٹس شامل کریں اور جٹس کو 3-4 منٹ کے لئے ہلکا سا ٹوسٹ کریں۔ کھانے کے پروسیسر میں بھنے ہوئے جئ ، بھیگی کھجوریں ، بھنے ہوئے گری دار میوے ، نمک اور ناریل کا تیل شامل کریں۔ اس وقت تک عمل کریں جب تک کہ آپ کو ایک چپچپا مرکب نہ مل جائے جو گیندوں میں گھومنے پر اپنی شکل برقرار رکھے۔ اگر یہ مرکب بہت خشک ہو تو مزید تاریخوں میں شامل کریں۔ مرکب کو 1 انچ سائز کی گیندوں میں رول کریں۔ مزید پڑھیں – اوٹ دودھ کی رسائپ جو فوائد کے ساتھ گھٹیا نہیں ہے جئی بغیر دودھ کے ہموار۔ جئی بغیر کسی دودھ کے – بغیر پروٹین سے بھرے ، جئوں والی ہموار چیز آپ کو دن بھر برقرار رکھنے کے ل extra اضافی توانائی بخشنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ – 1/4 کپ کیلا یا سیب – 1 تاریخیں – 2 بادام یا کوئی اور گری دار میوے – ایک مٹھی بھر پانی – 1 کپ ہر چیز کو بلینڈر میں 5-6 آئس کیوب کے ساتھ شامل کریں اور ہموار ہونے تک بلندی پر ملا دیں۔ اسے ایک گلاس میں ڈالیں اور لطف اٹھائیں۔ رات بھر دہی کے ساتھ جو رات بھر دہی کے ساتھ اینٹی آکسیڈینٹ سے بھری ہوئی جئ جسم میں آزاد ریڈیکلز کے داخلے کو روک سکتی ہے۔ 1/4 کپ دودھ – 1/2 کپ دہی – 1/4 کپ کچا شہد یا میپل کا شربت – 1 چمچ چیا کے بیج یا گراؤنڈ سن بیج – 1 عدد (اختیاری) شیشے کے پیالے میں ہر چیز شامل کریں اور اجزاء کو اچھی طرح مکس کرنے کیلئے ہلائیں۔ اسے 4 گھنٹے یا رات بھر فرج میں ڈھانپیں اور رکھیں۔ اگلی صبح کچھ پھلوں میں شامل کریں اور پیش کریں۔ جو پینکیکس – جو پینکیکس – پروٹین اور فائبر کا ایک بہترین ذریعہ ، جئیوں کو صحت مند توانائی کا کھانا سمجھا جاتا ہے۔ تمہیں ضرورت پڑے گی – جو – 1/4 کپ انڈے – 2 کیلا ۔1 ہر چیز کو بلینڈر جار میں شامل کریں اور ہموار ہونے تک اونچے پر بلینڈ کریں۔ بلے کو ہلکے ہلکے روغن والے پین پر ڈالیں۔ 2 منٹ پکائیں اور پھر پینکیک پلٹائیں اور 1 منٹ تک پکائیں۔ پھلوں اور میپل کے شربت کے ساتھ پیش کریں۔