خواتین
January 18, 2021

عورت کی زندگی

کچھ دن پہلے اپنی ایک کالیگ سے بحث ہو رہی تھی”عورت کی اپنی کوئی زندگی نہیں ہوتی”۔اصل میں یہ نقطہ نظر میرا نہیں ان کا تھا۔ان کے کہنے کے مطابق شادی سے پہلے ایک عورت اپنے ماں باپ اپنے بھائیوں کے کہے کے مطابق زندگی گزارتی ہے ۔اسکی اپنی کوئی مرضی نہیں ہوتی ۔انکے جذبات کو ان کے خیالات اور احساسات کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ جبکہ شادی کے بات اسکی زندگی کی چابی اسکے شوہر اور سسرال والوں کے ہاتھ میں دے دی جاتی ہے۔ پھر وہ ایک پنجرے سے نکل کر دوسرے پنجرے میں چلی جاتی ہے بچوں کے بعد اس کی پوری زندگی ان کی خواہشات کی تکمیل میں گزر جاتی ہے۔ اپنی زندگی کو اپنے طریقے سے جینے کا موقع ہی نہیں مل پاتا۔میرا نقطہ نظر تھوڑا مختلف تھا۔ایک عورت ہونے کے ناطے مجھے ان میں سے کسی بھی قسم کی کوئی شکایت نہیں تھی۔ میں نے دو منٹ میں اپنی گزری ہوئی زندگی پر نظر دوڑائی تو اپنی گزشتہ زندگی کے کسی بھی حصے میں مجھے ایسا نہیں لگا کہ میں قید ہوں,میری زندگی میرے مطابق نہیں یا میرے ساتھ کسی بھی معاملے میں کسی بھی قسم کی کوئی نا انصافی ہوئی ہے یا ہو رہی ہے۔خیر اس وقت کام کی اتنی مصروفیت تھی کہ اس موضوع پر مزید بات نہیں ہو پائی۔میں چونکہ غیر شادی شدہ ہوں تو میری زندگی میں جن مرد خضرات کا عمل دخل ہے وہ والد صاحب اور بھائی ہیں۔انکے الفاظ”وہاں مت جانا,ایسا نہیں پہننا,دوپٹے کا خیال کرنا” ایسی باتیں مجھے قید نہیں لگتیں بلکہ ان باتوں سے اپنی اہمیت کا پتا چلتا ہے کہ ہم کتنی اہمیت رکھتے ہیں کہ ہم سے تعلق رکھنے والےمردوں کوہماری پروٹیکشن کی کتنی فکر ہوتی ہے۔اگلے ہی دن میں “سورہ نساء” ترجمے کے ساتھ پڑھ رہی تھی۔یہ اتفاق تھا یاشاید اللہ میرے اس یقین کو اور پختہ کرنا چاہتا تھا کہ عورت مظلوم,غلام نہیں وہ تو اپنی حدود میں رہ کر مکمل طور پر آزاد ہے۔اللہ نے مرد کو عورت کا حاکم بنایا ہے۔ دونوں کو ایک دوسرے پر فضیلت دی ہے۔مگر چونکہ مرد اپنا مال عورت پر خرچ کرتا ہے اسکو آشیانہ دیتا ہے اسکے لیے محنت کرتا ہے تو اللہ نے اسکو حاکم بنا دیا۔ویسے بھی دنیا کی کوئی بھی ریاست کوئی بھی ملک کوئی بھی کمپنی بغیر سربراہ,مینیجر یا لیڈر کے نہیں چلتا۔ کسی بھی نظام کو چلانے کے لیے ایک سربراہ چاہیئے ہوتا ہے۔گھر کے نظام کو چلانے کے لیئے سربراہ مرد کو بنایا گیا۔اور جبکہ اللہ نے بنایا ہے تواس نے بہت بہتر بنایا ہے ۔اور آگے ہی اللہ فرماتا ہے کہ جو نیک اور فرمانبردار عورتیں ہوتی ہیں وہ اپنے خاوند کی غیر موجودگی میں بھی اسکے مال اور عزت کی خفاظت کرتی ہیں۔ جب آپ کو کوئی اعتماد دیتا ہے تو آپ اور زیادہ جزباتی ہو جاتے ہیں آپ کی ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے۔جب اسلام نے عورت کو اتنی اہمیت دی ہے اسکے حقوق کے لیے سورتیں نازل ہوئی ہیں۔تو حقوق کے ساتھ ساتھ کچھ فرائض بھی تو ہیں نا۔ میں جب اپنی آزادی کو دیکھتی ہوں اور اپنے سے جڑے لوگوں کا مجھ پر اعتماد اور بھروسہ دیکھتی ہوں تو احساس ذمہ داری اور بڑھ جاتا ہے۔ تو جو خواتین یہ سوچتی ہیں کہ عورت کی اپنی کوئی زندگی نہیں ہوتی انکو اپنے سوچنے کا نظریہ تھوڑا تبدیل کرنا پڑے گا۔ایک بہن کے لیے بہت ہی پر مسرت بات ہو گی کہ وہ اپنے بھائی کا کوئی کام کرے۔ ایک بیٹی اپنے والد کو کھانا پیش کر کے جو دلی سکون اور اطمینان حاصل کرتی ہے وہ کہیں اور نہیں۔ایک ماں کے اپنے بچوں کے لیے جزبات اور پیار ناقابل بیان ہیں۔ہمیں تو اللہ کی اس عطا کے لیے شکر گزار ہونا چاہیئےنہ کہ کمپلیکشن کا شکار ہو جائیں۔اللہ تعالی ہمیں اپنی خفظ و امان میں رکھے۔ہمیں با پردہ ہونے کے ساتھ شرم و حیا بھی عطا کرے۔ آمین۔

خواتین
January 17, 2021

عرق گلاب کس کی ایجاد ہے خالص عرق گلاب بناۓ گھر پر

عرق گلاب مشہور مسلمان ساٸنسدان بو علی سینا کی ایجاد ہےجسے اس نے گلاب کی تازہ پتیو ں کو کشید کر کے نکالاعرق گلاب کا استعمال صدیو ں سے کیا جا رہا ہےاور آجکے دور میں بھی ہر گھر میں اسکا استعمال مختلف گھریلو ٹوٹکوں میں ہو تا ہے۔سردیوں کے موسم میں اس سے گھروں میں لوشن بنایا جاتا ہے۔اسکے علاوہ مختلف بیو ٹی پروڈکٹس مثلاًماسک کریم ابٹن اور لوشن وغیرہ بنانے کے لۓاسکا استعمال کیا جاتا ہے۔ پرانے زمانے کی عورتیں بھی آجکی عورتوں کی طرح اپنی خوبصو رتی کا خیال رکھنے کے لۓمختلف گھریلو ٹوٹکے استعمال کرتی تھیں۔جس میں عرق گلاب تو ضرور ہی ہوتا تھا.اسکے علاوہ ڈاکٹر اور حکیم حضرات عرق گلاب کو آنکھو ں کے لۓبھی بہت مفید بتاتے ہیں خاص طور وہ لوگ جو روزانہ گھر سے باہر جاتے ہیں انکو فضا میں موجود آلو دگی اور گردوغبارکی وجہ سے آنکھوں کے خراب ہونے کا خدشہ ہو تا ہےا گر آنکھوں میں چند قطرے عرق گلاب ڈال لیں تو اس سے آنکهيں ہر قسم کی گندگی سے صاف ہو جاتی ہیں۔ پہلے عرق گلاب گھر پر ہی بنایا جاتا تھا اس لۓوہ خالص ہو تا تھااور اسکا اثر بھی زیادہ ہوتا ہے پھر جوں جوں لوگوں کی زندگی مصرو ف ہوتی گٸ گھر کی بنی چیزوں کی جگہ بازار سے بنی پروڈکٹس نے لے لی جو نا خالص اور مضر صحت ہوتی ہیں بازار سے ناخالص اور مہنگا عرق گلاب خرینے کی بجاۓ ہم گھر پر ہی تھوڑا وقت نکال کر با آسانی عرق گلاب تیار کر سکتے ہیں۔جس کی ترکیب نیچے دی گئی ہے۔ سب سے پہلے گلاب کی ایک کلو تازہ پتیاں لیں اور انھیں دھو لیں۔پھر انکو ایک دیگچی میں ڈال دیں اور پتیوں کے درمیان میں جگہ خالی کر کے ایک برتن رکھ دیں پھر پتیوں کے اوپر دو کلو پانی ڈال دیں اور دیگچی کے اوپرڈ ھکن الٹا کر کے رکھ دیں۔اور ڈھکن کے اندر بر ف ڈال دیں اب 30 منٹ کے لۓدیگچی کو ہلکی آنچ پر رکھ دیں اگر برف ختم ہو جاۓ تو اور برف ڈال دیں 30منٹ کے بعد چولہا بند کر دیں دیگچی کے اندر موجود برتن میں عرق گلاب تیار ہو جاۓ گا اسکو کسی بوتل میں محفوظ کریں اور گھر میں استعمال کریں

خواتین
January 17, 2021

حمل کے دوران کھانے کی بد نظمی

پیکا یہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماری کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے ، پیکا اقوام متحدہ کے جنوبی حصے کے دیگر علاقوں میں نصف سے زیادہ حاملہ خواتین کو متاثر کرتی ہے۔ افریقی امریکیوں میں دیگر نسلی گروہوں کی نسبت بہت عام ہے ، اور یہ دوسرے ممالک میں عام رویے کے لحاظ سے کافی عام ہے ۔ پیکا کی اقسام: جیوفیجیا – مٹی یا گندگی کے لئے ترسنا۔ تاریخی طور پر یہ حاملہ خواتین کو اضافی معدنیات حاصل کرنے کے لیے فراہم کی گئی تھی کیونکہ ریت اور مٹی میں معدنیات کی اچھی خاصیت ہوتی ہے۔ پکا کی وجہ اب بھی ایک اسرار بنی ہوئی ہے۔ دوسری قسم کے پیکاس کو ترسنے کے لئے غیر کھانے کی اشیاء بہت عام ہیں پیگوفیا – آئس یا فریزر کی ٹھنڈ کے لئے ترسنا ۔ یہ نان فوڈ آئٹم ہے جس کے لئے عام طور پر ترس آتا ہے۔ حاملہ خواتین کے پاس جو یہ پیکا رکھتے ہیں ان میں آئرن کی کمی انیمیا ہونے کا زیادہ امکان رہتا ہے۔ پیکا آئرن کی کمی کا باعث بن سکتا ہے لیکن آئرن کی کمی سے بھی پایکا پیدا ہوسکتا ہے۔ مکئی کے نشاستے یا لانڈری نشاستے کے لئے ترس نشاستے کھانے سے حمل کے ذیابیطس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ایسی عورتیں نشاستے یا مکئی کے نشاستے کی بجائے پاوڈر دودھ استعمال کرسکتی ہیں۔ جن خواتین کو پیکا کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس میں دھات کی کمی کا امکان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ وہ ذائقہ اور بو کی تبدیلی کی وجہ سے عجیب خوراک کی ترجیحات تیار کرتے ہیں۔ جب تک یہ مطمئن نہ ہوجائے تب تک ان کا دماغ ترس کے خلاف مزاحمت کرسکتا ہے

خواتین
January 17, 2021

ہلدی چائے کی ریسپی اور فوائد

ہلدی چائے کی ریسپی اور فوائد مصالحوں سے صحت اور خوبصورتی کے بہت سے فوائد ہوتے ہیں اور ہم سب اس سے واقف ہیں۔ ہلدی آپ کے تمام برتنوں میں رنگ ڈالتی ہے اور خوبصورتی کے بہت سے فوائد بھی رکھتی ہے۔ تاہم ، حقیقت یہ ہے کہ ہلدی کے پاس جوڑے کے فوائد میں صرف ایک مسالہ بننے کے بجائے اور بھی بہت کچھ ہے۔ ٹرمک چائے کی ریسپی اور فوائد ہلدی کو مختلف بیماریوں کے علاج کے ل حیرت انگیز اینٹی بیکٹیریل ، اینٹی کارسنجینک ،اینٹی بائیوٹک ، اینٹی سوزش کی خصوصیات کی وجہ سے آیورویدک دوائی میں استعمال کیا گیا ہے۔ ہلدی ، جب ہلدی کے دودھ میں استعمال کی جاتی ہے ، یہ صحت کے بہت سے مسائل کا ایک علاج ہے اور آپ کو صحت مند بھی رکھتی ہے۔ ٹرمیک چائے کے فوائد عمل انہضام کے لئے: ہلچل پریشان پیٹ اور مناسب عمل انہضام کے ل an ایک بہترین علاج ہے۔ یہ کولائٹس کے ساتھ پیٹ کے السروں کا بھی علاج کرتا ہے۔ ہلدی خون کو صاف کرتی ہے اور جگر کو صاف کرتی ہے۔ ہلدی زہریلے زہروں کو بہاتی ہے جو صحت کے بہت سے امور کو جنم دے سکتی ہے۔ نیند کو اکساتا ہے: دودھ کے ساتھ ہلدی کا کھانا اچھی رات کی نیند اکسانے میں معاون ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہلدی میں امینو ایسڈ کے ساتھ ساتھ ٹریپٹوفن بھی ہوتا ہے جو نیند کو جنم دیتا ہے۔ جلد کے لئے اچھا: ہلدی ، جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں ، جلد کے لئے بہت اچھا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈینٹ مواد سے مالا مال ہے اور آزاد ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتا ہے جو جلد کے خلیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مضبوط ہڈیوں کے لئے: ہلدی چائے پینے سے ہڈیوں کی صحت اچھی ہوتی ہے۔ ہلدی آپ کی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہے کیونکہ سب جانتے ہیں کہ دودھ میں کیلشیم ہوتا ہے جو ہڈیوں کے لئے بہت ضروری ہے اور اس کے علاوہ ہلدی میں ہڈیوں کو مضبوط کرنے والی خصوصیات بھی ہیں۔ ذیابیطس پر قابو پانے کے لئے: ہلدی چائے پینا ذیابیطس سے فائدہ مند ہے۔ یہ انسولین کی سطح کو اعتدال کے ذریعہ کرتا ہے۔ یہ گلوکوز کنٹرول کو بڑھاتا ہے اور ذیابیطس کے علاج کے ل استعمال ہونے والی دوائیوں کے اثر کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ گٹھیا کے علاج کے لیے:: ہلدی میں سوزش کی خصوصیات ہیں جو رمیٹی سندشوت اور اوسٹیو ارتھرائٹس کے علاج کے ل بہترین ہیں۔ اس کے علاوہ ، ہلدی میں اینٹی آکسیڈینٹ پراپرٹی ہے جو سیل میں آزاد ریڈیکلز کو ختم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ زخموں کو بھرنے کے ل:: ہلدی قدرتی جراثیم کش ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ بھی ہوتی ہے لہذا یہ ایک زبردست جراثیم کش دوا ہے اگر آپ کو زخم ہے تو آپ کو زخم پر ہلدی پاؤڈر چھڑکنے کی ضرورت ہے ، اس سے شفا یابی کا عمل تیز ہوجائے گا۔ ہلدی دودھ پینے سے اندر سے بھی زخم بھرنے میں مدد ملے گی۔ کینسر سے بچاؤ: ہلدی دودھ پینا پروسٹیٹ کینسر سے بچنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ موجودہ پروسٹیٹ کینسر کو روکتا ہے اور کینسر کے خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ہلدی دودھ پینے کے اضافی فوائد عمل انہضام: ہلدی آنتوں کی صحت کو فروغ دینے میں معاون ہے اور کولائٹس اور پیٹ کے السر کا علاج کرتی ہے۔ یہ اسہال ، ہضم اور السر سے بچا سکتا ہے۔ ہڈیوں کی صحت: ہلدی کیلشیم کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے لہذا ہڈیوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے اینٹی آکسیڈینٹ: ہلدی ایک بہترین اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو آزاد ریڈیکلز سے لڑنے میں معاون ہے۔ بلڈ پیوریفائر: ہلدی ایک خوفناک خون صاف کرنے والا ہے۔ یہ لیمفاٹک نظام اور خون کی رگوں کو صاف کرتا ہے۔ نزلہ اور کھانسی: ہلدی سردی اور کھانسی کے علاج کے ل بہترین ہے کیونکہ اس میں اینٹی ویرل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں۔ ٹرمک چائے کی رسائپ ہلدی چائے بنانا بہت آسان ہے اور آپ کی ترجیح کے مطابق ادرک ، کالی مرچ کے ساتھ بنایا جاسکتا ہے۔ ضروری اجزاء دودھ: – 1 گلاس ہلدی (تازہ یا پاؤڈر) – 1 چائے کا چمچ شہد ذائقہ تغیر کے لیے اختیاری اجزاء کالی مرچ خشک ادرک پاؤڈر طریقہ ایک برتن لے لو ، دودھ ڈالیں ، اور ابالیں۔ ہلدی ڈال کر ابال لیں۔ اسے ایک منٹ کے لئے ابالنے دیں اور پھر برتن کو شعلے سے ہٹائیں۔ دودھ ابالتے وقت ہلائیں۔ اس سے گرمی یکساں طور پر تقسیم ہونے کو یقینی بنائے گی۔ شعلہ بند کردیں۔ اب اسٹرینر کی مدد سے دودھ کو دباؤ اور شیشے میں ڈالیں۔ اپنی ضرورت کے مطابق شہد شامل کریں۔ گرم گرم پیش کریں۔

خواتین
January 17, 2021

بغیر کسی تیل کے ، اس آسان ترکیب سے کھٹا میٹھا لیموں کا اچاربنائیں

اگر آپ بغیر تیل کے گھر پر لیموں کا اچار بنانا چاہتے ہیں تو یہ نسخہ آسان اور بہترین ثابت ہوسکتا ہے ہم میں سے بہت سے لوگوں کو اچار کے بغیر کھانا پسند نہیں ہے۔ اگر کسی کو گرم اور مسالہ دار اچار کھانا پسند ہے تو ، میٹھے اچار کسی کے لئے بہترین ہیں۔ جہاں تک اچار کا تعلق ہے ، اچار کتنے ہی لذیذار اچار کو بازار میں لایا ، گھر کے اچار سے میچ نہیں کر پا رہا ہے۔ اگر آپ کو لیموں کا اچار بھی پسند ہے اور آپ اسے گھر میں بغیر تیل کے بنانا چاہتے ہیں تو ہم آپ کے لئے ایک بہت عمدہ نسخہ لے کر آئے ہیں۔ اس نسخہ کی مدد سے آپ لیموں کا اچار بہت جلدی بناسکتے ہیں۔ طریقہ- ایک بڑے برتن میں لیموں اور پانی ڈالیں اور لیموں کو اچھی طرح ابالیں۔ اس میں زیادہ وقت نہیں لگے گا اور اس وقت تک لیموں کے چھلکے کا رنگ تبدیل نہیں کریں گے جب تک یہ ابل نہ آجائے۔ اب لیموں کو پانی سے ٹھنڈا کریں اور اسے اپنی مطلوبہ شکل میں کاٹ دیں۔ لیموں کو صحیح شکل میں کاٹنا بہت ضروری ہے۔ اگر آپ مختلف اقسام کی شاپ رکھتے ہیں تو ، مصالحہ مناسب طریقے سے نہیں لگایا جاسکتا ہے۔ اب آپ کو ایک بڑے برتن میں سرکہ ، نمک ، چینی ، لہسن ، ادرک ، ہلدی پاؤڈر اور مرچ پاؤڈر ملانا ہے۔ یاد رکھیں کہ برتن اتنا بڑا ہونا چاہئے کہ تمام لیموں کو مصالحوں میں ڈوبا جائے اور ہمیں اسے گیس پر پیش کرنا ہے ، لہذا نان اسٹک برتن بہترین ہوسکتے ہیں۔ آپ اپنے ذائقہ کے مطابق اس ترکیب میں چینی اور نمک کی مقدار بنا سکتے ہیں۔ اس مکسچر کو اس وقت تک ابالیں جب تک کہ اس میں قدرے گھنے نہ ہوں۔ یہ ایک نان اسٹک پین میں نہیں جلائے گا ، لیکن پھر بھی آپ کو اسے مسلسل ہلاتے رہیں۔ چٹنی گھنے ہونے پر اس میں ابلا ہوا لیموں ڈالیں اور مزید 10 منٹ تک ابالیں۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اسے اچھی طرح سے ابالیں۔ اب 10 منٹ بعد اسے ٹھنڈا ہونے کے ل. رکھیں۔ آپ دیکھیں گے کہ چٹنی زیادہ موٹی ہوگئی ہے اب اسے شیشے کے برتن میں رکھیں۔ یہ اچار 5 دن سے 2 ہفتوں تک شیشے کے برتن میں رکھنے کے بعد بہت اچھا ذائقہ دیتا ہے اور آپ کو بھی ایسا ہی کرنا ہے۔ یہ تیل کے بغیر بنایا گیا ہے ، لہذا اسے موئسچرائزر سے دور رکھیں ورنہ یہ سڑنا پڑ سکتا ہے۔ بغیر تیل لیموں کا لیموں کا اچار ہدایت کارڈ لیموں 800-900 گرام 450 ملی لیٹر سفید سرکہ 450 گرام چینی ادرک کا 1 انچ ٹکڑا (کٹا ہوا) لہسن کے 10 لونگ (کٹے ہوئے) 5 چمچ کشمیری سرخ مرچ پاؤڈر 1/4 چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر ذائقہ نمک لیموں کو ابالنے کے لئے پانی طریقہ رحلہ نمبر 1 پہلے لیموں کو اچھی طرح سے ابالیں۔ مرحلہ 2 اس کے بعد ، لیموں پانی کو نکالیں اور اسے ٹھنڈا ہونے کے ل. رکھیں اور ٹھنڈا ہونے کے بعد اسے چار حصوں میں کاٹ دیں۔ مرحلہ 3 اب ایک پین میں سرکہ ، چینی ، نمک ، لہسن ، ادرک ، ہلدی پاؤڈر ، مرچ پاؤڈر ڈالیں اور چٹنی گھنے ہونے تک ابالیں۔ مرحلہ 4 اب جب چٹنی گھنے ہوجائے تو اس میں کٹے ہوئے لیموں کو ڈالیں اور 10 منٹ تک پکائیں۔ مرحلہ 5 اب گیس بند کردیں اور اسے ٹھنڈا ہونے کے ل. رکھیں۔ مرحلہ 6 5 دن سے 2 ہفتوں تک اسے شیشے کے برتن میں رکھیں۔ مرحلہ 7 اس کے بعد آپ اسے کسی بھی چیز کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔ آپ کا میٹھا اور مسالہ لیموں کا اچار تیار ہے

خواتین
January 17, 2021

دم بریانی:۔

دم بریانی:۔ اجزاء:۔ بیف / چاول / دہی / پیاز / لونگ/ بڑی الائچی/ زیرہ/ ادرک / پودینا/ ہری مرچ/ گھی/ نمک/ کالی مرچ ۔ ترکیب:۔ نمک/ پیاز اور ادرک کو پیس کر گوشت کے ٹکڑوں پر لگا کر دو گھنٹے کیلۓ رکھ دیں۔ ساری چیزیں پیس کر دہی کی آدھی مقدار میں ملائیں اور گوشت کے ٹکڑوں پر لگا دیں۔ دیگچی کی تہے میں لونگ کے اوپر آدھی مقدار گھی گرم کر کے ڈالیں اور گوشت کی بوٹیاں ڈال دیں۔ پھر گوشت کو اچھی طرح بھون لیں۔ چاول دھو کر بقیہ دہی لگائیں اور گوشت کے اوپر پھیلا دیں۔ دیگچی کا منہ ڈھکن سے بند کردیں اور نیچے چولہے کی آنچ جلا دیں۔ جب گھی کی آواز آنے لگے تو سمجھ لیں کہ دہی خشک ہو چکا ہے۔ نیچے آنچ کم کر دیں اور ہلکی آنچ پر دم دیں۔ دیگچی کا ڈھکن کھولیں اور بقیہ گھی گرم کر کے ڈال دیں اور دوبارہ بند کر کے اوپر ہلکی آنچ پر دم دیں۔ جب بھاپ باہر آنے لگے تو بریانی تیار ہے۔

خواتین
January 17, 2021

اب چھوٹےقد سے پریشان نہ ہونا

قد لمبا کرنے کے آسان طریقے تقریبا ہر انسان کو قد لمبا کرنے کی خواہش ہوتی ہے ۔لمبے قد کی بدولت انسان کی شخصیت اور خوبصورتی نظر آتی ہے اورلمبے قدکے بدولت انسان خود کو پر اعتماد محسوس کرتا ہے ۔ چھوٹے قد کے افراد چند آسان تدابیر اپنا کر اپنے قد میں اضافہ کر سکتے ہیں ۔ اس طر یقوں کی سو فیصد گرانٹی تو نہیں دی سکتی مگر اس پر عمل کرکے قد کو ہفتے میں ڈیڑھ یا دو سینٹی میٹر تک بڑھایا جاسکتا ہے۔اگر آپ بھی قد کو بڑاھنا چاہتے ہوں توان طریقوں پر عمل کرکے اپ کے قد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ مرد ہو یا عورت بلوغت کی عمر تک قد بڑھنے کا عمل سست ہوجاتا ہے۔ چند لوگوں کی ہڈیاں1 2 سے 25 سال کی عمر تک بڑھتی ہیں۔ چند انچز تک قد بڑھنا اس عمر میں بھی ہو سکتی ہے ۔ قد بڑھانے کے لیے ورزش، اچھی غذا اورنیند بے حد ضروری ہے اگر آپ بھی قد لمبا کرنے کی چاہتے ہوں تو درج ذیل طریقوں پر عمل کرکے اپکے قد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ سائیکل چلانا سائیکل چلانے سے بھی قد لمبا ہو سکتا ہے۔ سائیکل کے سیٹ کو اس طرح ایڈجسٹ کریں کہ آپ کی ٹانگوں کو پیڈل تک پہنچنے کے لیے زیادہ زور لگانا پڑے، سیٹ کو زیادہ اونچا بھی نہ کریں ورنہ اپ کے جوڑوں کو نقصان بھی ہو سکتا ہے بار پر لٹکنا اس ورزش کو روز کرنے سے آپ کےقد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بار کے ساتھ اس طرح لٹکیں کہ آپ کی ٹانگیں زمین پر نہ لگیں۔ لٹکنےکی وجہ سے آپ کے جسم کی عضلات میں تناؤ آئے گا جو قد لمبا ہونے میں مدد دے گا۔ کندھوں کے بل کھڑے ہونا زمین پر اپنی پیٹھ پر لیٹ جائیں اور پھر اپنے سر اور کندھوں کو زمین پر آرام کرتے ہوئے باقی جسم کو ہوا میں اٹھائیں۔ اس مشق کوٹانگوں کو جسم کے مطابق رکھنا ضروری ہے ، ورنہ چوٹ کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ اچھلنا رسی یا کوئی ڈوری کی مدد سے اچھلنا یا ویسے بغیر رسے کے اچھلنا قد بڑھانے کیلئے مددگار ثابت ہوتا ہے، اس سےمسلز اور ہڈیاں مضبوط ہوتے ہیں اور کسی حد تک قد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ سوئمنگ کرنا سوئمنگ قد بڑھانے والی ورزشوں میں سب سے بہتر ورزش سمجھی جاتی ہے۔ تیراکی کے دوران ہمارے جسم کے تما م حصے حرکت کرتے ہے۔ جس سے جسم کو نشوونما میں مدد ملتی ہے۔ تمام جوڑ کھل جاتے ہیں، جس سے قد بڑھانا آسان ہوجاتا ہے۔ دن میں دوگھنٹے سوائمنگ لازمی کریں۔ کندھوں کے بل کھڑے ہونا زمین پر کے بل پر لیٹے اور پھر سر اور کندھوں کو زمین پر لگاتے ہوئے باقی جسم کو زمین سے اٹھا لیں، ٹانگوں کو جسم کی سیدھ میں رکھنا ضروری ہے ورنہ زخمی ہونےکا خطرہ ہوسکتا ہے۔ غذا کا درست استعمال 18 سال کی عمر کے بعد ، جسم میں نمو ہارمونز کی مقدار کم ہوجاتی ہے ، لیکن مناسب غذا قد کی لمبائی میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس صورتحال میں غذائیت کے ماہر سے مشاورت کرنا بہت اہم ہے۔ غذائیت پسند ماہرین ایک غذا کا منصوبہ تشکیل دے سکتے ہیں جو آپ کی قد کی لمبائی بڑھنے کی خواہش کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرسکے۔ پروٹین ، صحت مند چربی اور کاربوہائیڈریٹ کی مناسب مقدار پر مشتمل ایک غذا کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ دودھ کی مصنوعات ، تازہ پھل ، سبزیاں ، پھل اور چربی کے بغیر گوشت کا استعمال بھی ضروری ہے۔ نیند قد بڑھانا کےلئے 8 گھنٹے کی نیند آپ کےلئے لازمی ہے۔ رات کے وقت ایسی چیزیں نہ کھائے اور نہ پیئے جو اپکے نیند میں خلل پیدا ہوسکتا ہے۔ بلکل سیدہ لیٹیں اور کمرے میں ہلکا روشنی رکھے۔اندھیرے میں سونے کی کوشش کریں۔ موبائل اور لیپ ٹاپب بھی ہر گز استعمال نہ کریں۔

خواتین
January 17, 2021

گھر میں کھوئے بغیر گاجر کا حلوہ بنائیں

گاجرایک سبزی ہے جو سردیوں کے موسم میں تقریبا ہر گھر میں بہت آسانی سے پائی جاتی ہے۔ گاجر کھانے سے نہ صرف جسم کو غذائی اجزا ملتے ہیں بلکہ بہت سی جسمانی بیماریوں سے بھی نجات مل جاتی ہے۔ لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر ایک گاجر کھانا پسند کرے۔ دوستو ، اگر آپ سردیوں میں گاجر کا کھیر نہیں کھاتے ہیں تو آپ نے کیا کھایا؟ ویسے بھی ، حلوہ کی ترکیبیں پاکستانی کھانوں اور خاص کر گاجر کا کھیر کے درمیان سب سے زیادہ مقبول انتخاب ہے ، آپ کو لگ بھگ تمام پاکستانی ریستوراں اور شادی کی ہر تقریب میں یہ بہت آسان نظر آئے گا۔ اور اس کی سب سے خاصیت یہ ہے کہ اس کا ذائقہ کبھی مایوس نہیں ہوتا ہے۔تو آج ہم اسے بھی کھونے کے بغیر گجر کا حلوہ بنا دیں گے ، ہاں دوستو ، یہ حلوہ بہت ہی کم وقت میں آسانی سے گھر میں بنایا جاسکتا ہے اور اس کی قیمت بھی کم پڑتی ہے۔ تو چلئے گاجر کا کھیر کھوئے بغیر- کتنے لوگوں کے لئے -5 سے 6 کتنا وقت – 25 سے 30 منٹ ہمیں ضرورت ہے ۔ گاجر – 1 کلو گرام مکمل کریم دودھ – 1.5 لیٹر شوگر – 200 گرام کاجو – 8-10 (باریک کٹی ہوئی) بادام – 8-10 (باریک کٹی ہوئی) کشمش – 9 سے 10 الائچی پاؤڈر – چائے کا چمچ گھی 1 چمچ تیاری کا طریقہ نمبر1-پہلے 1 کلو گاجر صاف اور چھلکیں ، پھر اسے پیس لیں۔ اب کجی ہوئی گاجر کوکر میں ڈالیں اور پھر اس میں 1 گلاس پانی ڈالیں اور کوکر کو بند کردیں۔ کوکر میں 1 شیٹ آنے کے بعد اب گیس بند کردیں۔ نمبر2- جب گاجر ٹھنڈا ہوجائے تو اسے ہاتھ کی مدد سے نچوڑ کر پلیٹ میں رکھیں ، اب ایک گڑھی کو گھی میں گرم کریں ، پھر گاجر ڈالیں اور اچھی طرح بھونیں۔ اب 1.5 لیٹر پکا ہوا مکمل کریم دودھ اور دال دیں۔ نمبر3-اب ہر 5-6 منٹ میں گاجر اور دودھ کے مکسچر کو اچھالتے رہیں یہاں تک کہ گاجر کا جوس اور دودھ خشک ہونے لگے۔ نمبر4-جب آپ کو معلوم ہوگا کہ گاجر اور دودھ کا مرکب اچھی طرح خشک ہو گیا ہے ، تو اس میں چینی ڈالیں اور اچھی طرح ہلاتے رہیں۔ نمبر5 -اب اس کے اوپر الائچی پاؤڈر ڈالیں اور اچھی طرح مکس کرلیں۔ نمبر6 – سوادج گاجر کا کھیر تیار ہے ، اب کٹی ہوئی بادام ، کاجو اور کشمش کو گارنش کرنے کے لئے اوپر رکھیں-کھوئے بغیر گاجر کا حلوہ تیارہے

خواتین
January 17, 2021

پیزا بنانے کا طریقہ

پیزے کا آٹا گوندھنے کا طریقہ آدھا کپ نیم گرم پانی میں ایک چھوٹی چمچ نمک کی ڈالے ایک کھانے کا چمچ چینی ڈالیں ایک کھانے کا چمچ خمیر ڈھالیں اب اسے مکس کریں اب اسے ڈھک کر پانچ منٹ کے لیے رکھ دے ایک الگ برتن میں دو کپ میدا ڈالیں میدے میں ایک چمچ ڈرائی ملک پاؤڈر ڈالیں ایک چمچ دہی ڈالیں دو چمچ سبزی والا اوئل ڈالیں انڈہ ڈالیں اگر بڑے سائز کا ہے تو آدھا چھوٹے سائز کا ہے تو پورا انڈا ڈالیں ان سب چیزوں کو میدے میں اچھی طرح مکس کریں اب جو پانی تیار کیا تھا اس کے ساتھ اسے گوندھے اب اسے ڈھک کر آدھے گھنٹے کے لیے رکھ دیں چکن بوٹی تیار کرنے کا طریقہ بغیرہڈی والے گوشت کی چھوٹی چھوٹی بوٹیاں بنا لیں اب اس میں نمبر1:ایک چمچ چاٹ مصالحہ ڈالیں نمبر2:ایک چمچ سبزی والا آئل ڈالیں نمبر3:ایک چھوٹی چمچ نمک ڈالیں نمبر4:دو چمچ لیموں کا رس ڈالیں نمبر5:ایک چمچ دہی ڈالیں نمبر6:ایک چمچ لال مرچ پاؤڈر ڈالیں اب گوشت کو اچھے سے مکس کر کے 15 منٹ کے لیے رکھ دیں پندرہ منٹ کے بعد ایک بڑے فرائی پین میں دو چمچ سبزی والا آئل ڈال کر ہلکی آنچ پر گوشت کو پانچ منٹ تک فرائی کریں اب دس منٹ کے لیے گوشت کو دم پر رکھ دے گوشت تیار ہونے کے بعدآٹے کی روٹی بنا لیں روٹی میں کانٹے والے چمچ سے سوراخ کریں اب روٹی پر پیزا سوس لگائیں اب روٹی پر گوشت کی بوٹیاں ڈالیں اب اس پر چیڈر چیز ڈالیں اب اس پر موزریلا چیز ڈالیں اب اس پر شملہ مرچ کاٹ کے رکھ دے چار پانچ ٹکڑے اب اسے پندرہ منٹ کے لیے اوون میں رکھ دیں

خواتین
January 15, 2021

خواتین کے لئے چلنے کے 5 حیرت انگیز فوائد

ورزش ہماری عمر کے ساتھ ساتھ ہماری مجموعی تندرستی اور تندرستی کے لئے اہم ہے۔ عمر بڑھنے سے بالغ خواتین کو پٹھوں کے سر ، لچک اور برداشت میں کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ورزش سے ان مسائل کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تاہم ، بہت سی خواتین ورزش نہیں کرتی ہیں کیونکہ اکثر ورزش کرنا مشکل ہوتا ہے ، یا ان کا خیال ہے کہ اس کو موثر انداز میں انجام دینے کا واحد طریقہ ذاتی ٹرینر کی خدمات حاصل کرنا ہے۔ لیکن ، بالغ خواتین کے لئے ایک سب سے طاقتور ورزش ایسی چیز ہے جو ورزش کی بات کی جائے تو اکثر بھول جاتی ہے۔ چلنا پیدل چلنا کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے اور اسے کسی خاص تربیت یا آلات کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ، پیدائش کے بعد کے خواتین کے لئے یہ 5 حیرت انگیز فوائد ہیں۔ ہڈیوں اور جوڑ کو مضبوط کرتا ہے جب خواتین رجونورتی سے گزرتی ہیں تو ، وہ اکثر ہڈیوں کی کثافت کھو بیٹھتی ہیں۔ کثافت کے اس نقصان کے نتیجے میں آسٹیوپوروسس ہوسکتا ہے ، ایسی حالت جس کی وجہ سے ہڈیاں ٹوٹ پھوٹ اور نازک ہوجاتی ہیں۔ ہمارے درمیانی زندگی کے سالوں میں ہمارے جوڑوں کو بھی ، تکلیف ہوتی ہے۔ برسوں کے زیادہ استعمال کے بعد ، جوڑ پہنا اور دردناک ہوسکتا ہے۔ چلنے سے دونوں ہڈیوں اور جوڑوں میں خون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور اس طرح ان علاقوں میں آکسیجن اور غذائی اجزاء کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ہڈیوں کی کثافت کم ہوتی ہے اور جوڑوں کو مزید معاونت فراہم کی جاتی ہے۔ بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے ہائپر ٹینشن بہت ساری خواتین کے رجونورتی سے گزرنے کے بعد ایک مسئلہ بن جاتی ہے۔ اگرچہ نسخے کے دوائیوں کے استعمال سے بلڈ پریشر کو اکثر کنٹرول کیا جاسکتا ہے ، لیکن چلنے کو بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لئے ایک اضافی طریقہ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ تیز چلنے سے گردش میں اضافہ دل کو تقویت دیتا ہے ، اور اس طرح بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔ آپ کو خوش کرتا ہے بڑی عمر کی خواتین کے لئے رجونورتی کے سب سے زیادہ عام ضمنی اثرات میں سے ایک ذہنی دباؤ اور موڈ کے جھولے ہیں۔ یہ سچ ہوسکتا ہے یہاں تک کہ اگر یہ حالات پہلے کوئی پریشانی نہ ہوتے۔ ایسا لگتا ہے کہ چلنے سے آپ کے جسم کی رہائی والے اینڈورفنز کی مدد کرکے اس علاقے میں مدد مل سکتی ہے۔ اینڈورفنز ہارمونز ہیں جو خوشی پیدا کرتے ہیں یا موڈ میں بہتری لاتے ہیں۔ آپ کی توانائی کو بڑھاتا ہے جوں جوں ہم عمر بڑھتے جاتے ہیں ، ہماری توانائی ختم ہونے لگتی ہے۔ یہ دو میل کا آسان سفر ہے جو آپ کام سے پہلے ہر صبح کرتے تھے ، اب یہ کام کرنے میں آپ سے زیادہ سے زیادہ وقت لے رہا ہے۔ اگرچہ آپ شاید رن نہیں کر پائیں گے ، لیکن آپ تیز چلنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔ 30 منٹ کی زبردست پیدل سفر آپ کو اپنے باقی دن میں گذرنے کے لئے توانائی فراہم کرسکتی ہے۔ آپ کے مدافعتی فنکشن کو بہتر بناتا ہے خستہ حالی اور رجونورتی ہمارے جسموں پر پھنس جاتی ہے۔ خاص طور پر ، وہ ہمارے مدافعتی نظام کو کمزور کرتے ہیں۔ نزلہ ، وائرس اور دیگر بیماریوں کو پکڑنا آسان ہوجاتا ہے کیونکہ ہمارے فطری دفاع کم ہو جاتے ہیں۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے مجموعی اثر پر چلنا ، ہمارے مدافعتی فنکشن کو بہتر بناتا ہے ، اور بیماری سے لڑنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ یہ خاص طور پر اہم ہے اگر آپ کا حتمی مقصد لمبی ہو۔ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں ، پیدائش کے بعد کی خواتین کے لئے پیدل چلنے کے متعدد فوائد ہیں۔ یہ ایک مشق ہے جو آپ کی سہولت کے مطابق ، یا آپ کی روزمرہ کی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر کی جاسکتی ہے۔ تاہم ، ایک انتباہ یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے ، آپ کو تیز چلنا چاہئے۔ آپ خود سے ایک زوردار واکنگ پروگرام شروع کرسکتے ہیں یا دوستوں کے ساتھ چل کر مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ تاہم ، اگر آپ کسی ورزش پروگرام کا زوردار چلنے کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ، ہمیشہ اپنے معالج سے رجوع کریں۔

خواتین
January 14, 2021

پھٹی ہوئی ایڑیوں سے چھٹکارا حاصل کریں

پھٹی ہوئی ایڑیاں نہ صرف شرمناک بلکہ ہر وقت پریشان کن صورتحال سے دوچار کرتی ہیں۔ اس سے عورتیں ،مردوںکی نسبت زیادہ متاثر ہوتی ہیں- زیادہ تر خواتین کھلے جوتے ، سینڈل اور بغیر موزے پہنے ہوئے رہتی ہیں جبکہ زیادہ تر مرد جرابوں اور بند پیر کے جوتے پہننا پسند کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان کے پیر دھول اور گندگی سے محفوظ ہیں اور ان کی ایڑیاں بھی خشک ہوکر پھٹنے سے محفوظ رہتی ہیں۔ پھٹے ایڑیوں کی بنیادی وجوہات ایسے افراد جن کی جلد قدرتی طور پر خشک ہے اور جو اپنی جلد ، خاص طور پر پیروں کی جلد کو صاف رکھنے اور ضروری نمی اور تازگی فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات یا سکنکیر علاج کا استعمال نہیں کرتے ہیں ، ایسے لوگ پھٹی ہوئی ایڑیوں کا شکار ہیں۔ مجھے زیادہ تکلیف ہو رہی ہے۔اس کے علاوہ ، جلد کی مختلف بیماریوں جیسے ایکزیما کے لوگ بھی پھٹے ہیلس کے مسئلے کا سامنا کرسکتے ہیں۔ فنگل انفیکشن میں مبتلا افراد کے تلووں پر جلد کی سوجن ، سوجن اور ہیلس کو توڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔ کیریٹوڈرمس ایک جلد کا مرض ہے جس میں پاؤں کی جلد اور تلووں کی جلد سخت اور سوجن ہو جاتی ہے۔(نیز ہاتھوں کی ہتھیلیوں کی جلد) یہ دراصل ایک جینیاتی یا موروثی مرض ہے جس کا علاج نفسیاتی ادویات کی مدد سے (جب حالت شدید ہوجاتی ہے) ہے۔ کیا کرنا ہے؟ روزانہ کم سے کم آدھے گھنٹے کے لئے اپنے پاؤں کو ہلکے گرم پانی میں بھگو دیں۔ جان وے یا ہارڈ برسلز برش سے اپنے پاؤں کو اینٹی بیکٹیریل سوپ سے دھویں اور اپنی ہیلس کی سخت جلد کو آہستہ سے صاف کرنے کی کوشش کریں۔اپنے پیروں کو دھونے کے بعد ، ایک معیاری فٹ موئسچرائزنگ کریم لگائیں جو پیرافین اور سیلیلیسیلک ایسڈ سے بھرپور ہو۔ رات کو سوتے وقت اسے اپنی ایڑیوں پر ضرور لگائیں۔ پیرافین آرام دہ اور پرسکون کرنے میں مفید ہے۔ نیند کے وقت موزے پہن کر ہیلس اور تلووں پر لگائی جانے والی کریم جلد پر لگتی ہے۔ اگر ہیلس زیادہ پھٹی ہوئی ہے اور ان میں خون ہے تو ، پیروں کی مردہ جلد کو صاف کرنے کے لئے برش یا برش سے انھیں زیادہ سخت رگڑنے سے بچیں ، کیونکہ زیادہ سے زیادہ رگڑنے سے نہ صرف تکلیف بڑھتی ہے بلکہ ایک اور موٹی بلج کا بھی سبب بنتا ہے۔ اس کے علاوہ ، تلوے سرخ اور خارش ہوجائیں گے۔ ایڑیوں پر لیموں کے چھلکے پھٹ پڑنے کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔

خواتین
January 14, 2021

مزیدار چٹنیاں:۔

مزیدار چٹنیاں:۔ گرمیوں کے موسم میں دسترخوان پر کھانے کے ساتھ چٹنیوں کا اضافہ ہو تو دسترخوان مزیدار چٹنیوں سے سجائیں گۓ۔ جس میں ناریل کی چٹنی، ٹماٹر کی چٹنی کے ساتھ کھٹی میٹھی چٹنی شامل ہے۔ ناریل کی چٹنی، ناریل کی چٹنی بنانے کے لیے ایک گھٹی ہرا دھنیا، دو ہری مرچیں، ایک چاۓ کا چمچ سفید زیرہ، چار کھانے کے چمچ لیموں کا رس اور حسب ذائقہ نمک ملا کر پیس لیں۔ ٹماٹر کی چٹنی، چھ سے آٹھ عدد ٹماٹر (کٹ لگا کر پہلے ابلتے ہوۓ پانی میں رکھیں پھر ٹھنڈے پانی میں رکھ کر چھلکا اتارلیں) پیاز آملیٹ کی طرح کٹی ہوئ ایک عدد، نمک حسب ذائقہ، لال مرچ پسی ہوئ ایک چاۓ کا چمچ، لہسن کچلا ہوا تین سے چار جوۓ، قصوری میتھی ایک چاۓ کا چمچ، آئل تین کھانے کے چمچ، ان تمام چیزوں کو ملا کر اتنی دیر ملا کر پکائیں کہ چٹنی گاڑھی ہو جاۓ۔ اچھی طرح ٹھنڈی کر کے صاف خشک بوتل میں بھر کر فرج میں رکھ دیں۔ کھٹی میٹھی چٹنی، ایک پیالی املی کا رس لے کر اس میں حسب ذائقہ نمک، تین سے چار کھانے کے چمچ گڑ، آدھا چاۓ کا چمچ ذسی ہوئ لال مرچ اور ایک چاۓ کا چمچ بھنا ہوا کٹا ہوا زیرہ، ان سب چیزوں کو ملا کر اتنی دیر پکائیں کہ چٹنی اچھی طرح گاڑھی ہو جاۓ اور شیرہ پک جاۓ۔ اچھی طرح ٹھنڈی کرکے صاف اور خشک بوتل میں فرج میں بھی رکھیں اور دسترخوان پر بھی کھانے کے لیے سجائیں۔

خواتین
January 14, 2021

سرخ لپ اسٹک لگاتے وقت ان بنیادی تجاویز پر عمل کریں

ریڈ لپ اسٹک کسی بھی خاص موقع پر نہایت ہی سجیلا انداز دیتا ہے۔ خاص طور پر پارٹی یا شادی کے فنکشن میں ریڈ لپ اسٹک کا خاص طور پر کریز دیکھا جاتا ہے ، لیکن ایسا بہت بار ہوتا ہے کہ اس رنگ کی لپ اسٹک لگاتے وقت کچھ بنیادی چیزوں کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے ، جس کی وجہ سے لپ اسٹک آپ کے چہرے کو دلکش شکل دے گی سرخ رنگ کی لپ اسٹک کو برش سے لگانے کے بجائے ، اسے اپنی انگلی سے درمیان سے دوسری طرف لگائیں۔ اس سے آپ کے ہونٹ قدرتی نظر آئیں گے۔ اگر آپ کے ہونٹوں کا رنگ دو رنگوں کا ہے تو ، پھر آپ کو سرخ لپ اسٹک لگانے سے پہلے پرائمر لگانے کی ضرورت ہے۔ پرائمر لگانے سے ، ہونٹوں کا رنگ ایک ہی ہوجائے گا اور سرخ رنگ ابھرے گا۔ – ریڈ لپ اسٹک پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے ، لہذا ہمیشہ پرائمر یا فاؤنڈیشن لگانے کے بعد ہی لپ اسٹک لگائیں ، لپ اسٹک پھیل نہیں جاتی ہے۔ پرائمر لگانے سے پہلے لبوں کا بام بھی لگائیں تاکہ ہونٹوں کو کافی نمی آجائے۔ ہونٹ لائنر لگانا نہ بھولیں۔ مارکیٹ میں سرخ رنگ کی لپ اسٹک کے بہت سائے دستیاب ہیں۔ ہوم ورک مکمل کرنے کے بعد ہی لپ اسٹک خریدیں جس کے بارے میں سایہ آپ کو اچھا لگتا ہے۔ اس کے لئے ، لپ اسٹک لگانے کے بعد ، کافی روشنی میں کھڑے ہوجائیں اور کسی سے پوچھیں کہ کیا لپ اسٹک کا رنگ آپ کو اچھا لگتا ہے؟ – اپنے ہونٹوں اور ناخن کے رنگ سے کبھی بھی میل نہ کھائیں ریڈ لپ اسٹک اور ریڈ نیل پالش کبھی بھی ایک ساتھ اچھی نہیں لگیں گی۔ اگر آپ سرخ لپ اسٹک لگارہے ہیں تو اپنی آنکھوں اور پورے چہرے کا میک اپ کم سے کم رکھیں۔ سرخ لپ اسٹک کے ساتھ ڈارک میک اپ کرنے سے آپ کسی جوکر سے کم نہیں نظر آئیں گے۔

خواتین
January 14, 2021

قصہ ایک نرس کی بہادری کا

قصہ ایک نرس کی بہادری کا عبدالقیوم فہمید سعودی عرب کی ایک نوجوان نرس نے بہادری اور شجاعت کا ایک ایسا کارنامہ انجام دیا کہ پورے ملک میں اس کی تعریف کی جا رہی ہے۔ اسرار ابو راسین کی عمر 26 سال ہے اور وہ سعودی عرب کے علاقے خمیس مشیط میں ایک اسپتال میں نرسنگ کے ذمہ داریاں ادا کرنے کے ساتھ ساتھ کرونا کی روک تھام کے لیے قائم کردہ ایمرجنسی سیل میں بھی کام کررہی ہے۔ اسرار راسین سمندر میں تیراکی کی ماہر ہے اور اس کی شوقین بھی ہے۔ چند روز قبل وہ ساحلی علاقے بیش میں تیراکی کے لیے گئی جہاں سمندر میں اترتے ہی اسے معلوم ہوا کہ دو کم سن بچیاں جن کی عمریں پانچ اورچھ سال تھیں سمندر کی بے رحم لہروں کی زد میں‌ہیں اور ڈوب رہی ہیں۔ اسرار نے اپنی پیراکی چھوڑ دی اور بچیوں غادہ اور بسلمہ کی طرف لپکی۔ اگر اس موقعے پر اسرار نہ ہوتی تو ان بچیوں کی موت یقینی تھی۔ اس نے اپنی جان پرکھیل کر بچیوں کو سمندری لہروں کےمنہ سے نکالا۔ چھوٹی غادہ بے ہوش ہوگئی تھی۔ اسرار ابو راسین نے دونوں کی نبض چیک کی اور ان کے پیٹ میں داخل ہونے والے پانی کو نکالا۔ اس کے بعد وہ انہیں لے کر ایک مقامی اسپتال پہنچی اور اپنی نگرانی میں دونوں بچیوں کو طبی امداد بہم پہنچائی۔ دونوں بچیاں اب ٹھیک ہیں اور موت کے منہ سے واپس آگئی ہیں۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پر نرس اسرار ابو راسین کی بہادری کو شاندار الفاظ میں‌خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔ بچیوں کے والدین نے اسرار کا بے حد شکریہ ادا کرتے ہوئے حکومت سے اس کو مزید ترقی دینے اور اس کی بہادری پر اسے تمغہ شجاعت دینے کی اپیل کی ہے۔ اسرار کا کہنا ہے کہ ایک نرس کے طور پر یہ اس کی پیشہ وارانہ ذمہ داری تھی کہ وہ پانی میں ڈوبتی بچیوں کو بچانے میں مدد کرتی اور اس کے بعد انہیں طبی امداد کی فراہمی میں ان کی مدد کرتی۔ اس کے علاوہ انسانی ہمدردی کا تقاضا بھی یہی تھا کہ پانی میں ڈوبنے والی بچیوں کی جان بچائی جاتی۔

خواتین
January 13, 2021

شادی کرنے کا ارادہ کریں ، لہذا پہلے اپنے آپ سے پوچھیں

اگر آپ ان غیر ضروری وجوہات کی بناء پر شادی کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو آج ہی اپنا خیال بدلیں۔ شادی کسی بھی لڑکی کا سب سے خوبصورت خواب ہے۔ جب بھی لڑکی بڑی ہوتی ہے ، کنبہ میں اس کی شادی کی باتیں ہوتی ہیں۔ دوسری طرف ، لڑکی مسلسل بات چیت کے درمیان اپنی شادی کا خواب دیکھنا بھی شروع کردیتا ہے۔ در حقیقت ، شادی کی خوشی زیادہ سے زیادہ ، فیصلہ اتنا ہی ہوتا ہے۔ اگر آپ یہ فیصلہ کرنے میں تھوڑی سے بھی کمی محسوس کرتے ہیں تو پھر آپ کو تاحیات پچھتاوا سکتا ہے۔ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ اپنے ذہن سے شادی کے لئے تیار نہیں ہوتے ہیں ، لیکن آپ اس کی وجہ کچھ وجوہات کی بناء پر منواتے ہیں۔ آج ہم آپ کو کچھ ایسی ہی وجوہات کے بارے میں بتا رہے ہیں ، جن کی وجہ سے آپ کو شادی کے بارے میں کبھی بھی ہاں نہیں کہنا چاہئے دوستوں کی شادی جب آپ کے تمام دوستوں کی شادی ہوجاتی ہے تو ، کہیں آپ کے دماغ میں ہم مرتبہ کا دباؤ آجاتا ہے۔ آپ اپنے ذہن میں کئی بار سوچتے ہیں کہ اگر اب تمام دوستوں کی شادی ہوگئی ہے تو آپ کو بھی شادی کرنی چاہئے۔ یہ آپ کی شادی کی وجہ ہوسکتی ہے ، لیکن واقعی میں شادی کی وجہ نہیں ہے۔ اگر آپ صرف ساتھیوں کے دباؤ کی وجہ سے شادی کرنے کا سوچ رہے ہیں ، تو رکیں اور دوبارہ سوچیں کہ کیا آپ کو واقعی اس کی وجہ سے شادی کرنی چاہئے۔ اچھا لڑکا یہ اکثر گھروں میں سنا جاتا ہے۔ اب آپ کی عمر بڑھ رہی ہے۔ اگر آپ شادی کے لئے جلدی نہیں کریں گے تو ، کوئی اچھا لڑکا نہیں ملے گا۔ اس کی وجہ سے ، شادی کی کوئی اچھی وجہ نہیں ہوسکتی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ اب بنی نوع انسان کا خاتمہ ہونے والا ہے اور آپ کنواری ہی رہیں گے۔ آپ صرف اسی سے شادی کرتے ہیں جو آپ کے ساتھ ملتی ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی مطابقت سامنے سے ٹھیک نہیں ہے تو بہتر ہوگا کہ شادی سے انکار کردیں۔ ذمہ داریوں کو کم کریں زیادہ تر گھرانوں میں ، والدین بیٹی کی شادی کو اپنی سب سے بڑی ذمہ داری سمجھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ جب وہ بڑی ہو جاتی ہیں تو وہ اس ذمہ داری سے فارغ ہوجانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرنا چاہئے لگتا ہے دے اس کے ہاتھ کے ساتھ بیٹی اور اس کےلیے اپنی شادی شدہ زندگی میں خوش دیکھنا، اس کے بعد ان کی زندگی کامیاب ہو جائے گا. ایسی صورتحال میں ، بیٹیاں والدین کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے شادی کو ہاں میں ہاں بھی دیتی ہیں۔ آپ شادی کو ہاں کہتے ہیں ، لیکن صرف اس صورت میں جب آپ جسمانی اور ذہنی طور پر اس کے لئے تیار ہوں۔ شادی واقعی ایک بہت بڑا فیصلہ ہے اور اگر آپ اس کے لئے تیار نہیں ہیں تو پھر یہ آپ کی شادی شدہ زندگی میں بھی پریشانیوں کا باعث بنے گی۔ لوگ کیا کہیں گے جب لڑکی تھوڑی بڑی ہوجاتی ہے تو رشتہ دار اور محلے کے لوگ طرح طرح کی چیزیں بنانا شروع کردیتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو لڑکی اور اس کے کنبے میں خامیاں ملتی ہیں۔ جس کی وجہ سے عام طور پر لڑکی اور اس کے کنبہ کے افراد پریشان ہوجاتے ہیں ۔ کئی بار لڑکی صرف اس خوف کی وجہ سے شادی کے لئے ہاں دے دیتی ہے کہ اس کے گھر والوں پر انگلیاں نہیں اٹھائی جاتی ہیں۔ لوگوں کی رائے سے ناراض ہونے کے بجائے بہتر ہے کہ آپ انہیں اپنا فیصلہ فورا ہی بتا دیں۔ مشہور ۔ لہذا کسی کو بتا کر اپنی زندگی کے فیصلے نہ کریں۔ اپنے دماغ کو سنو اور پھر وہی کرو۔ ان سبھی کے بیچ ، کورونا کو مدنظر رکھتے ہوئے شادی کا منصوبہ بنائیں۔

خواتین
January 13, 2021

قصہ چار عورتوں کا اور ان کا انجام

دوستوں آج میں جس بارے میں آپ کو بتاؤں گا وہ بڑا ہی سبق آموز قصہ ہیں یہ قصہ چار عورتوں کے بارے میں ہیں جن میں سے دو مومنااور دو کافر عورت تھیں پہلی کافر عورت حضرت نوح علیہ السلام کی بیوی جس کا نام واحیلہ تھا جو کہ وقت نبی کی بیوی تھیں لیکن اس کو ایمان نصیب نہ ہوا تھا اور وہ ہمیشہ ان کے خلاف ہی کہتی رہتی تھی اور لوگوں سے کہتی کہ حضرت نوح علیہ السلام معاذاللہ مجنون ہیں ان کی باتیں مت سنو وہ خواہ مخواہ کشتی بنا رہے ہیں جب عذاب کی صورت میں سیلاب آیا تو یہ کافر عورت سیلاب میں غرق ہوگئی دوسری منافق عورت جس کے دل میں ایمان نا تھا حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی جس کا نام واعلہ تھا وہ باظاہر کچھ نہ کہتی لیکن اپنی قوم والوں کے لیے ہمدردی رکھتی تھی جب فرشتوں نے حضرت لوط علیہ السلام کو کہا کہ راتوں رات اپنے گھر والوں کو لے کر بستی سے نکل جائیں اور پیچھے مڑ کر بستی کی طرف نہ دیکھنا تو یہ منافق عورت پیچھے دیکھ پڑھیں اور اپنی قوم پر عذاب ہوتے دیکھ پکار اٹھی ہائے میری قوم اور عذاب کے پتھروں میں سے ایک پتھر اس کے سر میں آکے لگا اور وہ اپنے قوم والوں کے ساتھ جہنم واصل ہوگی دو مومن عورتوں میں سے ایک مومن عورت حضرت آسیہ ہیں جو کہ فرعون مردود کی بیوی تھی لیکن ایمان والی تھی جب حضرت آسیہ کی ایمان کے بارے میں فرعون کو معلوم ہوا تو اس نے ان پر بہت زیادہ تشدد کیا ان پر بہت ظلم کیے ان کے چاروں ہاتھ پاؤں میں کیل لگواکر سینے پر بھاری پتھر رکھ کر تپتی دھوپ میں ریت میں لٹادیا اور دانہ پانی بند کر دیا لیکن انہوں نے اپنا ایمان ہمیشہ سلامت رکھا اور اللہ تعالی سے دعا کی تو انہیں اللہ تعالی نے زندہ ہی آسمان میں اٹھا لیا اور جنت میں داخل کر دیا دوسری مومن عورت حضرت عیسی علیہ السلام کی ماں حضرت مریم سلام اللہ علیہا ان کے بارے میں لوگوں نے بہت زیادہ تومتیں باندی اور ان کو بہت زیادہ برا بھلا کہا لیکن انہوں نے ہمیشہ اپنی پاکدامنی کو صاف رکھا اور اللہ تعالی سے دعا مانگی اور ہمیشہ صبر کیا تو اللہ تعالی نے انکی روح کو بلند و بالا اور پسندیدہ فرمایا اور ان کے بارے میں قرآن مجید میں جگہ جگہ ان کے پاکدامنی کے بارے میں بیان فرمایا ہے

خواتین
January 13, 2021

بیکنگ سوڈا جو آپ کی روز مرہ کی زندگی بدل دے

بیکنگ سوڈا ان پینٹری میں سے ایک ہے جو ہر شخص کو ہمیشہ اپنے گھر میں رہتا ہے۔ اگرچہ یہ عام معلومات ہے کہ یہ بیکنگ میں استعمال ہوتا ہے ، جیسا کہ اس کے نام سے ہی مشورہ دیا جاتا ہے ، بیکنگ سوڈا کے بہت سے دوسرے استعمال ہوتے ہیں جو آپ کی زندگی کو بہت آسان بنا سکتے ہیں۔ بیکنگ سوڈا کے لئے یہ بہترین استعمال ہیں جو آپ کو کبھی نہیں معلوم تھے۔۔ صفائی آپ کو پھل اور سبزیوں کو صاف ستھرا رکھیں جیسا کہ ہر 2 کپ پانی میں ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا ملا کر پھل اور سبزیوں کو مکسچر میں بھگنے دیں۔ اس سے یہ یقینی بنائے گا کہ کسی بھی طرح کی گندگی ، کیڑے مار دوا ، اور ناپسندیدہ بندوقیں فورا. ہی صاف ہوجائیں۔ اچھی طرح کللا اور لطف اٹھائیں۔ فوری طور پر صاف قالین قالین کسی بھی گھر کی ایک عمدہ خصوصیت ہیں ، اسے نیا برقرار رکھنے میں کافی پریشانی بن سکتی ہیں۔ اگر آپ کا قالین بالکل نیا نظر آئے تو آپ بیکنگ سوڈا کو قالین پر چھڑکنے کے بعدگرم پانی سے صاف کریں آپ کا قالین بالکل نیا نظر آئے گا۔ چمکتی ہوئی مسکراہٹ دن میں دو بار دانت صاف کرنا کافی ضروری ہے ، کیونکہ کوئی بھی دانتوں کا ڈاکٹر آپ کو بتائے گا۔ تاہم ، آپ واقعی کتنی بار اپنے دانتوں کا برش صاف کرتے ہیں؟ زیادہ تر لوگ ایسا کرنے میں کوتاہی کرتے ہیں ، لیکن ایسا کرنا واقعی بہت آسان ہے۔ اپنے دانتوں کا برش بیکنگ سوڈا ، سرکہ ، اور گرم پانی کے حل میں آدھے گھنٹے کے لئے بھگو دیں اور کسی بھی ناپسندیدہ جراثیم کو ہلاک کردیں جو تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔ ایئر فریشرر پراسرار اجزاء سے بھرا ہوا اور صرف بدبوؤں کو ماسک کرنے والے سپرے ایئر فریسنرز سے تنگ آکر؟ بیکنگ سوڈا ایک لاجواب متبادل ہے ، کیوں کہ یہ دراصل صرف ان کو ڈھکنے کی بجائے بدبو کو مکمل طور پر ختم کرتا ہے۔ آپ کسی نئی خوشبو کو شامل کرنے کے لئے ضروری تیل کے کچھ قطروں میں بھی شامل کرسکتے ہیں۔ بے داغ صاف باتھ روم کی صفائی کرنا کبھی بھی تفریح ​​یا لطف اندوز کام نہیں ہوتا ہے۔ جب گندگی ختم ناہو تو ، ۔ بیکنگ سوڈا یہاں ایک بار پھر بچاؤ کے لئے ہے۔ بیکنگ سوڈا اور پانی ملا کر پیسٹ بنائیں اور ضد کے داغوں پر رگڑیں۔ 20 منٹ میں گرم پانی سے صاف کریں۔ چمکدار سلور ویئر جیسے جیسے وقت آگے بڑھتا ہے ، چاندی کا سامان گندگی جمع کرتا ہے جو آخر کار اس کے رنگ میں رنگ جاتا ہے۔ آپ کو لگتا ہے کہ اب یہ وقت آگیا ہے کہ اپنا ٹاس آؤٹ کرکے نیا خریدیں ، لیکن ایسا نہیں ہے۔ آپ بیکنگ پاؤڈر اور گرم پانی سے چاندی کے متاثرہ سامان کو صاف کرسکتے ہیں اور یہ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے چاندی کے برتن نئے برانڈ میں کیسے بدل جاتے ہیں۔ بیکنگ سوڈا ہیکس جو آپ کی روز مرہ کی زندگی بدل دے گی جلن کے مسائل حل ہوگئے کیا آپ اکثر جلن کے ساتھ جدوجہد کرتے ہیں؟ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کتنا مایوس کن ہوسکتا ہے۔ جلن کے علاج کے لئے ایک آسان گھریلو علاج میں ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا ملا دینا شامل ہے۔ اس کو پینے سے دل کی جلن کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو بے اثر کرنے میں مدد ملے گی اور تقریبا فوری طور پر راحت مل جائے گی ، کیونکہ بیکنگ سوڈا ایک قدرتی انتشار ہے۔ ممکنہ طور پر جنگی کینسر اگرچہ بیکنگ سوڈا کینسر کا علاج یا علاج نہیں کر رہا ہے ، لیکن بڑھتی ہوئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بیکنگ سوڈا کی کھانسی سے دوسرے طبی علاج کے ساتھ کینسر سے لڑنے میں مدد مل سکتی ہے چونکہ سوڈیم بائ کاربونیٹ ایک اینٹاسڈ ہے اور کینسر تیزابیت کو فروغ دیتا ہے ، لہذا کچھ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اس سے مدد مل سکتی ہے۔ کوشش کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ دانت سفید کرنا اپنے دانت سفید کرنا چاہتے ہیں لیکن کیا وہ سفیدی والی پٹیوں کو استعمال کرنے سے تنگ ہیں؟ اس کے بجائے آپ گھر پر ایک سادہ آزما سکتے ہیں۔ ایک چائے کا چمچ بیکنگ پاؤڈر ایک چوتھائی پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں۔ اس پیسٹ سے اپنے دانت برش کریں جیسے آپ عام طور پر کریں گے۔ کچھ دن سیدھے یہ کریں اور آپ کو ڈرامائی نتائج دیکھیں گے۔ صحت مند گردے بیکنگ سوڈا واقعتا ایک ناقابل یقین پروڈکٹ ہے۔ نہ صرف یہ ایک حیرت انگیز صفائی جزو ہے ، جو بیکنگ کا لازمی جزو ہے ، بلکہ یہ آپ کی مجموعی صحت کے لئے بھی مددگار ہے۔ کچھ مطالعات نے بتایا ہے کہ سوڈیم بائ کاربونیٹ گردے کی بیماری پھیلانے والی شرح کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ مائکروویو کلینر مائکروویو کی صفائی کرنا ایک اور عام نظرانداز ہے۔ مائکروویو میں ناگوار بدبو آرہی ہے اور کھانے کے ملبے کی چکنی چیزیں جو صاف کرنا مشکل ہیں۔ آپ بیکنگ سوڈا اور پانی اور اسپنج کے ساتھ تیار کردہ پیسٹ کا استعمال کرکے آسانی سے گندگی کو دور کرسکتے ہیں۔ اپنی جلد اپنی جوانی کی چمک برقرار رکھنے کے لئے آپ بیکنگ سوڈا اور پانی کا پیسٹ تیار کرسکتے ہیں اور اس کا استعمال کسی دوسرے چہرے کو صاف کرنے والے کے طور پر کرسکتے ہیں۔ دھوئیں اور محسوس کریں کہ آپ کی جلد کتنی نرم اور لمس ہوجائے گی۔

خواتین
January 12, 2021

ہمارے معاشرے میں عورت کا مقام

السلام علیکم ورحمتہ اللہِ وبرکاتہ ایک معاشرے کی تعمیر اور اس کی اٹھان میں عورتیں اتنی ہی اہم ہوتی ہیں جتنا کہ مرد حضرات- ترقی یافتہ ممالک میں عورتیں احترام اور آزادی سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ لیکن یہاں پاکستان میں اسں حد تک آزادی اور احترام حاصل نہیں ہے اگرچہ ہماری خواتین مختلف مقامات پر کام کرتی ہیں لیکن ان کی تعداد کم ہے۔ اسلام نے عورتوں کو بہنوں، بیٹیوں، بیویوں اور ماؤں کے طور پر بہت سے حقوق اور بہت ذیادہ احترام دیا ہے۔ کسی بھی حثیت میں ان کا پہلا فرض اپنے خاندان میں اسلامی اقدار و روایات کو تقویت دینا ہے۔ یہ ماؤں کا فرض ہے کہ وہ بچوں کو معاشرے کا مفید رکن بنائیں۔ ایک بیوی کو اپنے شوہر کی خدمت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کا خاندان معاشرتی طور پر فائدہ مند ہو۔ ایک بیٹی کو اپنے باپ کی فرمانبرداری کرنا ہے اور جو کچھ اس کی نشونما کے لیے ضروری ہے اس کو سیکھنا ہے۔ اسی طرح ایک بہن بھی ممکنہ بہترین انداز سے اپنے بھائیوں کی مدد کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام عورت کی تعلیم و تربیت پر زور دیتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں عورتوں کو اس حد تک مناسب حقوق نہیں دیئے جاتے جتنے کہ اسلام نے دیئے ہیں۔ لوگ اسلام کی روح کی پیروی نہیں کرتے۔ شاید اس کی ایک وجہ یہ ہے، کہ صدیوں سے ہندوؤں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے ہمارے پاکستانی مسلمان بھی عورتوں کو ادنی مخلوق سمجھتے ہوئے ان سے سلوک کرتے ہیں۔ عورت جسمانی لحاظ سے اور کام کے لحاظ سے کمزور سمجھی جاتی ہے۔ وہ تشدد، زیادتی، گروہ کی صورت زنا، اور حتی کہ قتل کا شکار ہوتی ہیں۔ ابھی بھی ہمارے ملک میں بہت سی اقوام ایسی ہیں جو عورت کی تعلیم و تربیت کو برا سمجھتے ہیں اُن کے ہاں عورت سڑک پر پتھر کوٹ سکتی ہے، بھٹوں پہ اینٹیں تھاپ سکتی ہیں، فصلوں کی بجائی اور کٹائی کر سکتی ہیں لیکن سکول و کالج میں تعلیم حاصل کر کے اچھی نوکری نہیں کر سکتیں۔ وہ اس بات کو نہیں سمجھتے کہ ایک پڑھی لکھی عورت ہی ایک خاندان کی اچھی تربیت کر سکتی ہے۔ کیونکہ، “انسان کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہے” وقت کی ضرورت عورتوں کو اسلامی اصولوں کی حدود میں رہ کر آزادی دینا ہے تاکہ وہ ایک مفید اور بہترین معاشرے کو بنانے میں مدد کر سکیں۔ ڈئیرز اگر میری کوئی بات غلط یا بری لگے تو میں آپ سب سے معذرت چاہتی ہوں لیکن یہی حقیقت ہے. ????واسلام????

خواتین
January 12, 2021

وقت کی ضرورت اور عورت کا مقام

السلام علیکم ورحمتہ اللہِ وبرکاتہ ایک معاشرے کی تعمیر اور اس کی اٹھان میں عورتیں اتنی ہی اہم ہوتی ہیں جتنا کہ مرد حضرات- ترقی یافتہ ممالک میں عورتیں احترام اور آزادی سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ لیکن یہاں پاکستان میں اسں حد تک آزادی اور احترام حاصل نہیں ہے اگرچہ ہماری خواتین مختلف مقامات پر کام کرتی ہیں لیکن ان کی تعداد کم ہے۔ اسلام نے عورتوں کو بہنوں، بیٹیوں، بیویوں اور ماؤں کے طور پر بہت سے حقوق اور بہت ذیادہ احترام دیا ہے۔ کسی بھی حثیت میں ان کا پہلا فرض اپنے خاندان میں اسلامی اقدار و روایات کو تقویت دینا ہے۔ یہ ماؤں کا فرض ہے کہ وہ بچوں کو معاشرے کا مفید رکن بنائیں۔ ایک بیوی کو اپنے شوہر کی خدمت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کا خاندان معاشرتی طور پر فائدہ مند ہو۔ ایک بیٹی کو اپنے باپ کی فرمانبرداری کرنا ہے اور جو کچھ اس کی نشونما کے لیے ضروری ہے اس کو سیکھنا ہے۔ اسی طرح ایک بہن بھی ممکنہ بہترین انداز سے اپنے بھائیوں کی مدد کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام عورت کی تعلیم و تربیت پر زور دیتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں عورتوں کو اس حد تک مناسب حقوق نہیں دیئے جاتے جتنے کہ اسلام نے دیئے ہیں۔ لوگ اسلام کی روح کی پیروی نہیں کرتے۔ شاید اس کی ایک وجہ یہ ہے، کہ صدیوں سے ہندوؤں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے ہمارے پاکستانی مسلمان بھی عورتوں کو ادنی مخلوق سمجھتے ہوئے ان سے سلوک کرتے ہیں۔ عورت جسمانی لحاظ سے اور کام کے لحاظ سے کمزور سمجھی جاتی ہے۔ وہ تشدد، زیادتی، گروہ کی صورت زنا، اور حتی کہ قتل کا شکار ہوتی ہیں۔ ابھی بھی ہمارے ملک میں بہت سی اقوام ایسی ہیں جو عورت کی تعلیم و تربیت کو برا سمجھتے ہیں اُن کے ہاں عورت سڑک پر پتھر کوٹ سکتی ہے، بھٹوں پہ اینٹیں تھاپ سکتی ہیں، فصلوں کی بجائی اور کٹائی کر سکتی ہیں لیکن سکول و کالج میں تعلیم حاصل کر کے اچھی نوکری نہیں کر سکتیں۔ وہ اس بات کو نہیں سمجھتے کہ ایک پڑھی لکھی عورت ہی ایک خاندان کی اچھی تربیت کر سکتی ہے۔ کیونکہ، “انسان کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہے” وقت کی ضرورت عورتوں کو اسلامی اصولوں کی حدود میں رہ کر آزادی دینا ہے تاکہ وہ ایک مفید اور بہترین معاشرے کو بنانے میں مدد کر سکیں۔ ڈئیرز اگر میری کوئی بات غلط یا بری لگے تو میں آپ سب سے معذرت چاہتی ہوں لیکن یہی حقیقت ہے. ????واسلام????

خواتین
January 12, 2021

چکن میگی انڈہ سوپ

سوپ سردیوں کی خاص سوغات ہے ۔اسے مختلف طریقوں اور مختلف اجزاء سے بنایا جاتا ہے مگر یہاںجو سوپ آپ کو بتایا گیا ہے یقینا بہت مزیدار ہے اور اس کے بعد آپ اسی طریقے سے بنانا پسند کریں گے۔ چکن میگی انڈہ سوپ چکن میگی انڈہ سوپ بنانے کے لئے درج ذیل اجزاء درکار ہے ۔ تین عدد ۔ ۔ ۔ ۔ میگی چھوٹو آٹھ عدد۔ ۔ ۔ ۔ انڈے ایک پاؤ ۔ ۔ ۔ ۔ مرغی کا گوشت پانچ چمچ ۔ ۔ ۔ ۔ کارن فلور نمک ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ حسب ضرورت پانچ عدد. . . . . کالی مرچ ترکیب مرغی کے گوشت میں اتنا پانی ڈال کر پکائیں کہ وہ اچھی طرح گل جائے۔اب اس گوشت کے باریک ریشے کرلیں اور اس میں دو لیٹر پانی ،نمک اور ثابت کالی مرچ ڈال کر ابلنے کے لیئے رکھ دیں اور اس میں میگی کو چھوٹا چھوٹا کر کے ڈال دیں ۔ پانی ابل جائے تو ایک الگ برتن میں پانچ چمچ کارن فلور پانی میں گھول کر اس یخنی میں تھوڑا تھوڑا ڈال کر ہلاتے جائیں اسی طرح تین انڈے پھینٹ کر شامل کریں۔اور چمچ ہلاتے جائیں یہاں تک کہ یخنی گاڑھی ہو کر سوپ کی شکل اختیار کر لے ۔اسے باؤل میں ڈالیں اور ابلے ہوئے انڈے باریک کاٹ کر اس میں شامل کریں ۔لیجئے مزیدار چکن میگی انڈہ سوپ ۔

خواتین
January 11, 2021

میں بیٹی بہن اور ماں

عورت کے بہت سے درجات ہیں پیدا ہوتی ہے تو بیٹی بنتی ہے بھائیوں کی بہن بنتی ہے شوہر کی بیوی بنتی ہے پھر بھی حقارت سے دیکھی جاتی ہے بیٹی باپ کے لئے چھاؤں بھائی کے لیے ساتھی شوہر کیلئے عزت اور خوشی پھر بھی رسوا ہوتی ہے کبھی عورت کے ہاتھوں کبھی مرد کےہاتھوں اولاد سمجھتی نہیں اور شوہر وفا بھول جاتا ہے رہ جاتی ہے تنہائی ماضی کی یادیں اولاد کی پرورش چھوٹی بڑی خواہشات کو ختم کرنا گھر کو خوش رکھنا گھر والوں کو آباد رکھنا باپ کی گھر میں ہوتی ہے تو وہ اس کا نہیں شوہر کے گھر میں ہوتی ہے تو وہ اس کا نہیں بیٹے کے گھر میں تو اس کا نہیں آخری وقت میں عورت کہا جائے اس سوال کا جواب یہ ہے کہ عورت کو کھڑا ہونا ہوگا اپنے پیروں پر تاکہ وہ اپنی زندگی کی کسی موڑ پر اکیلے نہ ہو اور زندگی کے خوشگوار لمحات کو پانے کے لئے عورت کو جاگنا ہوگا پڑھنا ہوگا اور اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا تاکہ بہن اپنے بھائی کو سہارا دے بیٹی اپنے باپ کو ماں اپنی اولاد کو میری اس تحریر کا مطلب یہ ہوا کہ عورت کو پڑھنے دو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے دو اس کو عزت دو اس سے عزت لو اب قوم کو جاگنا ہوگا عورت کو عزت دینی ہوگی میں بیٹی بہن ماں اور بیوی ہو کر فخر کرتی ہوں اور اپنی بیٹیوں پر بھی کہ وہ میرا سہارا اور اپنا سہارا بنے گی میری بیٹیاں بیٹوں سے بہت بہت بہت کامیاب ہوگی کیونکہ عورت سے گھر ہے ماں اولاد کی پہلی درسگاہ ہے اور باپ اس درسگاہ کا سنبھالنے والا اور پھر دونوں مل کر ایک اچھی قوم بنانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں اپنے بیٹوں کو بیٹیوں کی عزت کرنا سکھانا ہے تو بدلے میں آپ کی بیٹیوں کو بھی عزت دی ملے گی میرا یہ مضمون پسند آیا ہو تو ضرور بتائیے گا

خواتین
January 11, 2021

ہمارے معاشرے میں عورت کا مقام

السلام علیکم ورحمتہ اللہِ وبرکاتہ ایک معاشرے کی تعمیر اور اس کی اٹھان میں عورتیں اتنی ہی اہم ہوتی ہیں جتنا کہ مرد حضرات- ترقی یافتہ ممالک میں عورتیں احترام اور آزادی سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ لیکن یہاں پاکستان میں اسں حد تک آزادی اور احترام حاصل نہیں ہے اگرچہ ہماری خواتین مختلف مقامات پر کام کرتی ہیں لیکن ان کی تعداد کم ہے۔ اسلام نے عورتوں کو بہنوں، بیٹیوں، بیویوں اور ماؤں کے طور پر بہت سے حقوق اور بہت ذیادہ احترام دیا ہے۔ کسی بھی حثیت میں ان کا پہلا فرض اپنے خاندان میں اسلامی اقدار و روایات کو تقویت دینا ہے۔ یہ ماؤں کا فرض ہے کہ وہ بچوں کو معاشرے کا مفید رکن بنائیں۔ ایک بیوی کو اپنے شوہر کی خدمت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کا خاندان معاشرتی طور پر فائدہ مند ہو۔ ایک بیٹی کو اپنے باپ کی فرمانبرداری کرنا ہے اور جو کچھ اس کی نشونما کے لیے ضروری ہے اس کو سیکھنا ہے۔ اسی طرح ایک بہن بھی ممکنہ بہترین انداز سے اپنے بھائیوں کی مدد کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام عورت کی تعلیم و تربیت پر زور دیتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں عورتوں کو اس حد تک مناسب حقوق نہیں دیئے جاتے جتنے کہ اسلام نے دیئے ہیں۔ لوگ اسلام کی روح کی پیروی نہیں کرتے۔ شاید اس کی ایک وجہ یہ ہے، کہ صدیوں سے ہندوؤں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے ہمارے پاکستانی مسلمان بھی عورتوں کو ادنی مخلوق سمجھتے ہوئے ان سے سلوک کرتے ہیں۔ عورت جسمانی لحاظ سے اور کام کے لحاظ سے کمزور سمجھی جاتی ہے۔ وہ تشدد، زیادتی، گروہ کی صورت زنا، اور حتی کہ قتل کا شکار ہوتی ہیں۔ ابھی بھی ہمارے ملک میں بہت سی اقوام ایسی ہیں جو عورت کی تعلیم و تربیت کو برا سمجھتے ہیں اُن کے ہاں عورت سڑک پر پتھر کوٹ سکتی ہے، بھٹوں پہ اینٹیں تھاپ سکتی ہیں، فصلوں کی بجائی اور کٹائی کر سکتی ہیں لیکن سکول و کالج میں تعلیم حاصل کر کے اچھی نوکری نہیں کر سکتیں۔ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ ایک پڑھی لکھی عورت ہی ایک خاندان کی اچھی تربیت کر سکتی ہے کیونکہ، “انسان کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہے” وقت کی ضرورت عورتوں کو اسلامی اصولوں کی حدود میں رہ کر آزادی دینا ہے تاکہ وہ ایک مفید اور بہترین معاشرے کو بنانے میں مدد کر سکیں۔ ڈئیرز اگر میری کوئی بات غلط یا بری لگے تو میں آپ سب سے معذرت چاہتی ہوں لیکن یہی حقیقت ہے. ????واسلام????

خواتین
January 11, 2021

مزیدار ویگ اسپگیٹی

پنیر کے ساتھ ایک مزیدار ویگ اسپگیٹی تیار کریں: آسان ترکیب گھر پر کھانا پکانے کیلئے سپتیٹی پاستا ہمارے پسندیدہ کھانے میں سے ایک ہے۔ اب سوچیں کہ اپنی ویگ اسپگیٹی میں کچھ نرم اور تازہ پنیر شامل کریں۔جو آپ گھر پر آزما سکتے ہیں اور صرف 20 منٹ میں اپنی سپتیٹی تیار کرلیتے ہیں۔ اجزاء 2 درمیانے درجے کے پیاز 2 درمیانے سائز کے ٹماٹر 1 درمیانے سائز کا شملہ مرچ 200 گرام سپتیٹی 200 گرام پنیر 2 چمچ شیزوان کی چٹنی 4 چمچ میئونیز کی چٹنی ذائقہ نمک نصف چمچ کالی مرچ 3 چمچ کا تیل 2 کھانے کے چمچ دھنیا رحلہ نمبر 1 سب سے پہلے اور ایک پین میں دو کپ پانی ڈال کر ابالنے کے ل. رکھیں۔ جب پانی ابل جاتا ہے تو ، اس میں تھوڑا سا نمک اور تیل ڈالیں اور اسپیٹیٹی کا پیکٹ شامل کریں۔ اسپگیٹی کو اسٹور کرتے اور چیک کرتے رہیں ورنہ یہ زیادہ پک جائے گی۔ مرحلہ 2 اپنی سبزیوں اور پنیر کو چھوٹے کیوب میں خریداری کریں۔ ایک پین میں درمیانی آنچ پر کچھ تیل گرم کریں۔ ایک بار جب تیل کافی گرم ہوجائے تو اپنے پیاز کو اس میں شامل کریں۔ پیاز کو تقریبا a ایک منٹ کے لئے چکھیں پھر اس میں اپنے شملہ مرچ اور پیاز اور پنیر ڈالیں۔ اس میں ذائقہ کے لئے اپنے نمک کو شامل کریں اور اپنی سبزیوں کو اس وقت تک پکائیں جب تک کہ پیاز سنہری براؤن ہوجائے۔ مرحلہ 3 ایک بار جب پیاز سنہری براؤن ہو جائے تو اس میں کالی مرچ میں دو چمچ سکیزوان سوس اور چار چمچ میئونیز ڈالیں اور اسے اچھی طرح مکس کرلیں۔ مرحلہ 4 ایک بار جب آپ کی سبزیاں پین میں ہلچل ہوجائیں تو اپنی اسپگیٹی شامل کریں اور اس کو اچھی طرح مکس کرلیں۔ اسے تقریبا 2 2 منٹ چولہے پر رکھیں اور آپ کا سپتیٹی پنیر پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس میں دھنیا کے کچھ پتوں سے گارنش کریں

خواتین
January 11, 2021

ساس اور بہو

(ساس اور بہو ) تحریر :عاصم خان عورت کو اللّه نے ہمارے معاشرے میں ایک اہم مقام دیا ہے ۔اس لئے عورت کا کردار بھی ہمارے معاشرے میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے ۔ لیکن عورت کو شاہد اس کا ٹھیک طرح سے اندازہ ہی نہیں ہے ۔اور اکثر عورتیں آپسی جھگڑے میں آپنے اس مقام کی وقعت کو سمجھ نہیں پاتی ۔ چونکہ عورت اپنی زندگی کے اسٹیج پر مختلف کرداروں سے گزرتی ہے ۔کبھی ماں ،بیٹی ،بہو ،ساس اور اسی طرح بے شمار کردار ہیں جو عورت ادا کرتی ہے ۔لیکن یہ جو خاص کر میں نے مینشن کیے ہیں ۔یہ کردار ہر عورت کی زندگی میں نمایاں ہوتے ہیں ۔ عورت جب ایک ماں ہوتی ہے۔ تو وہ اپنے بچوں کے لیے دنیا کی سب سے مضبوط پناہ گاہ اور زندگی کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتی ہے ۔عورت ماں کے روپ میں اپنے بچوں کی محبت میں دنیا کی ہر طاقت سے ٹکرا جاتی ہے ۔ اور ماں عورت کی زندگی میں ایک ایسا کردار ہے ۔جو دنیا میں باقی سب کرداروں سےعورت کو خداوند کے جانب سے منفرد ،خوبصورت اور اونچا مقام فراہم کرتا ہے ۔ لیکن اس کے برعکس جب عورت کا کردار ساس کے روپ میں آتا ہے ۔تو یہاں پر اس کے روپ میں وہ پیار ومحبت کے رنگ اور وہ شفقت بھرا لہجہ نظر نہیں آتا ،جو ایک ماں کے کردار میں ہم لوگوں کو دکھائی دیتا ہے ۔ کیونکہ عورت جب ایک ماں ہوتی ہے تو اپنی بیٹی کے لیےوه سب کچھ تصور کرتی ہے ۔جس سے اس کی بیٹی کی زندگی میں صرف خوشیاں ہوں اور غم کی پرچھائیں بھی اس کی زندگی کے قریب نہ آئے ۔ وہ چاہتی ہیں کہ اس کی بیٹی کو ایسا گھر اور ایسا ہمسفر ملے ۔جہاں پر اس کی زندگی کے دن خوشی اور آسانی سے کٹے ۔اور اس کے لیے وہ ہزاروں جتن کرتی ہے ۔ لیکن ایک عورت جب ساس بنتی ہے ۔اور کسی دوسرے کی بیٹی کو بیاہ کر اپنے گھر میں لاتی ہے ۔تو معاملہ بالکل اس کے برعکس ہوتا ہے ۔جو ماں کے روپ میں وہ اپنی بیٹی کے لیے ادا کرتی ہے ۔ جو عورت بہو کے روپ میں اس کے گھر آتی ہے ۔ اپنے بیٹے کی بیوی کی حیثیت سے اس کا وجود تو تسلیم کر لیتی ہے ۔لیکن یہ بات اسے قابل قبول نہیں ہوتی ۔کہ وه اس کے گھریلوں معاملات میں کسی بھی قسم کی دخل اندازی کریں ۔ اور یہاں سے پھر ساس اور بہو کی سرد جنگ کا آغاز شروع ہو جاتا ہے ۔ اور پھر گھر کے معاملات بگڑنا شروع ہو جاتے ہیں ۔اور یہی وہ وجہ ہے جہاں پر عورت چونک جاتی ہے ۔ اور اکثروبیشتر عورت ساس کے روپ میں وہ کردار ادا نہیں کر پاتی ۔جو ایک ماں اپنی بیٹی کے لئے ادا کرتی ہے ۔ یہاں پر اگر عورت بہو کے ساتھ بیٹی جیسے معاملات رکھے تو اس کا گھر جنت کی تصویر پیش کرے گا ۔اور جب عورت ایک بیٹی ہوتی ہے ۔تو وہ بھی اپنی ماں کے لیے محبت اور جذبات کے ایسے احساس رکھتی ہے اور کوشش کرتی ہے کہ اس کے کسی بھی رویے یا حرکت سے اس کی ماں کو کوئی تکلیف یا ضررنہ پہنچے ۔ لیکن جیسے ہی وہ بہو کا روپ دھارتی ہے ۔تو اپنی ساس کے لیے وه جذبات اور محبت کے احساسات ماں کے گھر چھوڑ آتی ہے۔اور ساس کو ایک حریف کی طرح دیکھتی ہے۔اور خاوند کو اپنی ملکیت سمجھتی ہے ۔جس کو اس کی ساس نے ساری زندگی اپنے سینے سے لگا کر جوانی تک پہنچایا ہوتا ہے ۔اور وہ چاہتی ہیں کہ چند گھڑیوں کی محبت کی بدولت وہ اپنے خاوند پر مکمل قابو، اور قابض ہو جائے ۔ یہ یہ بھی ایک بنیادی وجہ ہے ساس اور بہو کے درمیان خراب معاملات کی ۔ اس لیے اکثر گھر میدان جنگ کا روپ دھار لیتے ہیں ۔اگر یہاں عورت اپنی ساس کے ساتھ ماں والا رویہ اختیار کرے گی تو اس کا گھر کسی جنت سے کم نہ ہوگا ۔ میرے خیال اور ناقص سوچ کے مطابق اگر عورت اپنی زندگی کے اسٹیج کے ان کرداروں کو اچھی طرح اور انصاف کے ساتھ نبھائے ۔ تو ہمارے معاشرے میں بہت سی برائیوں جو گھریلوں معاملات کی وجہ سےجنم لیتی ہیں خود بخود ختم ہو جائیں گی ۔ اور ہمارے معاشرے اور ہمارے گھر جنت جیسی تصویر پیش کریں گے ۔میری دعا ہے اللہ تعالی ہم سب کو اپنی زندگی کے کرداروں کو اچھی طرح نبھانے اور ان کے ساتھ انصاف کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔

خواتین
January 10, 2021

پیسے خرچ کئےبغیر بالوں کی صحت بڑھائیں

آجکل مہنگائی کے طوفان میں اگر کوئی کام بغیر پیسوں کے اور گھر بیٹھے ہی ہو جائے تو اس سے بڑھ کر کوئی بات نہیں.جن چیزوں کو استعمال کر کےآپ اپنے بالوں کو سیدھا، چمکداراور سلکی بناسکتے ہیں وہ سب آپکے گھر کے باورچی خانے میں موجود ہیں١- بالوں کو سیدھا اور چمکداربنانے کے لیے دودھ کو سپرے بوتل سےبالوں میں اس وقت تک سپرے کریں جب تک بال اچھے سے گیلے نہ ہو جائیں. ٣٠ منٹ کے بعد بالوں کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیں.٢- دو عدد کیلے، دو انڈوں کی سفیدی، اور دوکھانے ک چمچ زیتون کا تیل اچھی طرح مکس کر کے پیسٹ بنا لیں. اس مکسچر کو ٣٠ منٹ کے لئے بالوں میں لگائیں اور پھر کسی بھی شیمپو سے بال دھو لیں. انشاءاللہ نتیجہ آپکے سامنے ہو گا.٣- ہفتے میں دو بار بالوں کو دو کھانے کے چمچ آملہ پاؤڈر اور عرق گلاب کے مکسچر سے دھونے سے خشکی اور سفید بالوں کا خاتمہ ہوجاتاہے. نیز بال تیزی سے بڑھتے ہیں.٤- ناریل کا تیل، آملہ کا تیل، اور ایلوویرا کا مکسچر بالوں کو چمکداراور سلکی بناتا ہے.سردیوں کے موسم میں بالوں خشکی کا مسئلہ ہر دوسرے شخص کو درپیش ہے. بہت سی شیمپو بنانے والی کمپنیاں 99٪ خشکی ختم. کرنے کا دعویٰ بھی کرتی ہیں لیکن کوئی افاقہ نہیں. پریشان کیوں ہیں جبکہ مسئلے کا حل آپکے گھر میں موجود ہے.٥- بالوں میں سے خشکی ختم کرنے کے لئیے تیزپات کے ٤-٥ پتے پانی میں ابال لیں. بال شیمپو سے دھونے کے بعد تیزپات کے پانی سے دھو لیں. چند دفعہ کے استعمال سے فرق واضح ہو جائے گا.٦- اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپکے بال تیزی سے بڑھیں تو چاولوں کا پانی آپکے اس مسئلے کا حل ہے.ایک پاؤ چاول ٢ دن کے لیے پانی میں بھگو کے رکھ دیں اسکے بعد چاول پانی میں سے نکال دیں اور پانی کو بال دھونے سے ٢٠ منٹ پہلے لگا لیں. اسکے بعد کسی بھی شیمپو سے بال دھو لیں .٧- پیاز کے رس میں سلفر وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے جو کہ بالوں کی پروین بنانے میں بہت مددگار ہوتا ہے.اسکے علاوہ پر سکون نیند آپکے بالوں کی صحت کی ضامن ہے. آجکل کے دور میں جہاں نوجوان نسل رات کودیر سے سونے کی عادی ہو چکی ہے جسکی وجہ سے سر میں خشکی اور سکیلپ بننا شروع ہو جاتے ہیں. ٧-٨ گھنٹے کی نیند آپکی اور آپکے بالوں کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے.

خواتین
January 08, 2021

حوا کی بیٹی کب تک روۓ گی

میرے مزہب اسلام نے تو عورت کو ایک عظیم مرتبے سے نوازا ہے ۔ اک بیٹی اور بہن کے روپ کو حیا اور وفا کا پیکر قرار دیا ۔ وہاں ماں جیسی عظیم ہستی کو ایک عظیم الشان رتبے سے نوازا ہے ۔ حدیث میں ارشاد ہے : “جنت ماں کے قدموں تلے ہے” حضور اکرمۖ نے اپنے آخری خطبے میں عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم فرمایا ۔ لیکن آج کے دور میں بھی جہاں حکومت کی طرف سے بھی عورتوں کے حقوق کے لیے اتنے ادارے قاۂم ہو چکے ہیں ۔ پھر بھی حوا کی بیٹی رو رہی ہے ۔ کبھی حوا کے ہاتھوں کبھی آدم کے ہاتھوں کبھی وہی عورت ایک ساس یا نند ک روپ میں ایک عورت پر ظلم ڈھا رہی ہے تو کبھی شوہر یا پھر باپ بھائ یا بیٹے کے روپ میں عورت پر ظلم ہو رہے ہیں ۔ اک بیٹی پیدا ہوتی ہے تو ماں باپ تب سے اپنی بیٹی کے جہز کی تیاری میں مصروف ہو جاتے ہیں ۔ رشتے کی بات نکلتی ہے تو سو مطالبے لڑکے والوں کی طرف سے ہوتے ہیں ۔ اللہ اللہ کر کے شادی کی رسومات مکمل ہوتی ہیں ۔ چھ ماۂ یا سال بعد اسی بیٹی کو گھر سےساس نندوں یا شرہر سے لڑائ جھگڑوں کی وجہ سے نکال دیا جاتا ہے، پھر کیا ہوتا ہے ۔ اسی جہیز کو واپس لینے کے لیے اس بیٹی کو عدالتوں کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں ۔ وہ جہیز کبھی واپس نہیں آتا ۔ اگر واپس آتا بھی ہے تو چار پانچ سال عدالتوں کے دھکے کھا کر پھر بھی مکمل نہیں آتا ۔ پھر اگر ایک رشتہ سال دو سال چلا بھی جاتا ہے تو عورت مان بن جاتی ہے ۔ اسے کھانے پینے کو نہیں دیا جاتا ۔ ہر اچھی خوراک اس کی پہنچ سے دور کر دو جاتی ہے ۔ وہ عورت ماں بن بھی جاتی ہے تو پھر بچے چھین لیے جاتے ہیں ۔ ان بچوں کو حاصل کرنے کے لیے عدالتوں اور کچہریوں کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں ۔ اکر بچے مل جاتے ہیں ۔ تو ان بچوں کی پرورش کرنا اس عورت کے لیے بہت بڑا مسۂلہ بن جاتا ہے ۔ کیونکہ اک ماں حود بھہکی رہ سکتی ہے ۔ مکر اپنی اولاد کو کبھی بھوکا نہیں دیکھ سکتی ۔ اے کاش کہ میرے وطن میں کوئ ایسے ادارے بن جاۓیہاں بیواؤں اور طلاق یافتہ عورتوں کو اپنے بچوں کی پرورش آسان ہوجاۓ ۔ اور کوئ مرد عورت کو کسی کام کے لیے مجبور دیکھ کر کبھی دوستی کے لیے مجبور نہ کرے ۔ آج کل کے ترقی یافتہ دور میں بھی جب عورت ہر عہدے پر فائز ہے ۔ پھر بھی کل کے مقابلے مین عورت پریشان تکلیف دہ حالت مین روتی ہوئ نظر آرہی ہے ۔ کب عورتون کو اپنے حقوق کی رسائ میں آسانی ہوگی ۔ کب اک عورت کوعدالتوں اور کچہریوں میں5 یا 10 سالوں میں نہیں بلکہ مہینوں میں انصاف ملے گا ۔ کب ایک عورت کو جو کہ عدالتوں کی فیس بھرنے کی استطاعت نہیں رکھتی مفت انصاف ملے ۔ اگر بات جاءیداد مں حصہ لینے کی ہو تو وہ بھی آسانی سے نہیں دیا جاتا ۔ اگر ایک بیٹی یا بہن جاۂیداد سے حھہ لے بھی لے تو ان سے ہمیشہ کے لیے تعلق ختم کر دیا جاتا ہے ۔ خدا کرے کہ جو حقوق ہمارے مزہب اور قانون نے دیے ہیں ۔ وہ عورت کو آسانی سے میسر بھی آ سکیں ۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں: ” جس نے دو بیٹیوں کی اچھی پرورش کی وہ جنت میں جاۓ گا ۔ ” پھر لوگوں نے جنت کو خود سے دور کرنا کیوں شروع کر دیا ہے اللہ تعالی سب کو ہدایت دے ان حقوق کو سمجھنے کی اور ان پر عمل کرنے کی ۔ (امین)

خواتین
January 08, 2021

تہ والی بریانی بنانے کا طریقہ

بریانی بریانی پاکستان میں ایک حیرت انگیز نسخہ ہے .ہر کوئی اسے بہت پسند کرتا ہے. ہم لنچ میں اور یہاں تک کہ رات کے کھانے میں بھی برانی کھاتے ہیں بچے ، جوان ، بوڑھے ، ہر ایک اسے بہت پسند کرتا ہے۔ بریانی پورے پاکستان میں مشہور ہے ، آپ کہہ سکتے ہیں کہ بریانی ایک قومی ڈش ہے یہ ہندوستانی مصالحے ، چاول ، اور چکن / گوشت ، یا سبزیاں اور بعض اوقات ، کچھ علاقائی اقسام میں انڈے اور / یا آلو کے ساتھ بنایا جاتا ہے۔ کس طرح بنائیں-تہ والی بریانی اجزاء چکن 1 کلو 2 بڑے سائز کے پیاز 2 ٹماٹر 2 سے 4 سبز مرچ 2 چمچ سرخ مرچ 4 سے 6 چمچ نمک 1 چمچ چکن پاؤڈر 1 چمچ کالی مرچ 1/2 چمچ لہسن کا پیسٹ 1 چمچ ادرک پیسٹ 2 چمچ برانی مسالہ 1 ٹیبل چمچ سویا سوس 1 چمچ مرچ کی چٹنی 1 ٹیبل کا چمچ سرکہ 2 سے 3 خشک بے پتے 1 سے 2 بادیان کے پھول 1 چمچ سفید زیرہ 4 سے 6 لونگ دھنیا کے کچھ پتے پودینہ کے کچھ پتے 1 سے 3 دار چینی 3 سے 4 الائچی آدھا کپ دہی 4 گلاس چاول پانی ، ضرورت کے مطابق تیل ،ضرورت کے مطابق برتن بریانی کی تیاری کے لئے اجزاء: چاقو کٹنگ بورڈ 2 چھوٹے پیالے 1 میڈیم باؤل 1 گلاس چمچوں کی پیمائش کرنا چمچ کھانا پکانے کے لئے بڑا برتن کڑاہی چمچ بریانی بنانے کا طریقہ ہدایات: سب سے پہلے چکن لیں اور انہیں اچھی طرح سے دھو لیں پھر ایک کٹورا لیں اور اس میں چکن ڈالیں اور آدھا چمچ سرخ مرچ ، کالی مرچ ، نمک ، آدھا کپ دہی ، سویا ساس کا ایک چمچ ، مرچ سوس ، سرکہ ، ایک چمچ چکن پاؤڈر ، ایک چمچ ادرک اور لہسن کا پیسٹ ، تمام اجزاء کو ملائیں کم از کم ایک دو گھنٹے کے لئے میرینیٹ کریں۔ دوسری طرف ایک کٹورا لیں اور اس میں چاول ڈالیں ، انہیں دھو لیں اور کم از کم 30 منٹ کے لئے ایک طرف رکھیں پیاز ، ٹماٹر اور ہری مرچ کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں ایک کڑاہی لیں اس میں 2 کپ تیل شامل کریں اور اس میں پیاز بھی شامل کریں پیاز کو اس وقت تک بھونیں جب تک کہ اس کا رنگ ہلکابھورا نہ ہوجائے ، اس کے بعد اس میں ٹماٹر اور مرچ کے ٹکڑے ڈالیں اور 5 منٹ تک پکائیں ، اور پھر اس میں تمام مصالحے ڈالیں اور اچھی طرح مکس کرلیں۔ پھر اس میں میرینیٹڈ چکن ڈالیں اور کم سے کم 15 منٹ تک پکائیں ، جب مرغی اچھی طرح سے پک جائے تو اس کے بعد شعلہ کو بند کردیں دوسری طرف ایک بڑا برتن لیں اور اس میں لگ بھگ 8 گلاس پانی شامل کریں۔ پھر اس کو ایک ابال لائیں اور 4 چمچ نمک اور پھر چاول شامل کریں جب پانی جذب ہونے والا ہو تو اس کے بعد شعلہ بند کردیں اور سارا پانی نکال دیں پھر ایک برتن لے کر اس پر دو کھانے کا چمچ تیل لگائیں اور پھر اس پر چاول کی 1 تہ اور چکن کی 1 تہ ڈالیں پھر چاول اور مرغی کی ایک اور تہ بنائیں اور پھر اس میں بھوناہوا پیاز ، کچھ دھنیا اور پودینہ کے پتے ڈال دیں ، اور لیموں بھی اس پر کچھ زرد رنگ بھی ڈالیں پھر برتن کو ڈھانپیں اور ہلکی آنچ پر 5 منٹ تک پکائیں 5 منٹ کے بعد شعلہ بند کردے اب آپ کی بریانی تیار ہے

خواتین
January 08, 2021

بیٹی اللہ کی رحمت

ایک نوجوان اپنے بوڑھے باپ کو دھکے دے کر باھر نکال راھا تھا۔ وہ بوڑھا دھکے نہ برداشت کرسکا اور گر گیا۔اس کے منہ پر گند لگ گیا۔اس کے منہ سے آواز آرھی تھی کہ”بیٹی اللہ کی رحمت ھوتی ھیں”۔ مجھ سے دیکھا نھی گیا۔میں اس کے پاس گیا ۔ میں نے انھیں اٹھایا اور ساتھ والی دکان پر لے گیا اور کولر پر سے پانی بھر کر ان کا منہ دھلانے لگا۔دکاندار نے گلاس دینے سے انکار کر دیا۔میں نے وھاں سے پانی کی بوتل لی اور بزرگ کے پاس آیا۔میں نے دیکھا ایک چھوٹی لڑکی بزرگ کا منہ صاف کر رھی تھی ۔ میں جب پاس گیا تو لڑکی نے بولا کہ آپ دادا جی کو کھانا کھلا دینا مجھے سکول سے دیر ھو رھی ھےِ۔ وہ اپنا ٹفن مجھے دے کر چلی گی۔بزرگ کہ رھا تھا بیٹی اللہ کی رحمت ھوتی ھیں۔میں نے بزرگ کا منہ دھلایا ۔ اس نے مجھے اپنی آب بیتی سنانا شروح کر دیا ِ”میں یھآں کا ایک زمیندار تھاِ ۔ کسی چیز کی کمی نھی تھی ۔ میری پھلی اولاد ایک بیٹا تھا ِاس کی پیداش پر ایک دعوت دی۔ شھر کے بڑے بڑے لوگ مبارکباد دینے آے۔ میں بھت خوش تھا۔ میری دوسری اولاد ایک بیٹی تھی ۔ میں بیٹی کے پیدا ھونے پر خوش نئ تھا ۔ مجھے بیٹا چاھیے تھا۔ ایک دن میری بیوی نھانے گئ تو میں نے موقع دیکھا اور اپنی بیٹی کا گلا اپنے ھاتھوں سے دبا دیا۔ یہ کہ کر بزرگ رونے لگا ِ اس کے چلے جانے کے بعد میں بہت خوش تھاِ میری بیوی بہت روئی۔ اسے اپنی بیٹی سے بہت پیار تھا ۔ اسے مجھ پر شک ہو گیا تھا ۔ میں نے جس بییٹے کی ہیداش پر اتنا خوش تھا وہ جیسے جیسے بڑا ہوتا گیا بدتمیز ہوتا گیا ِمجھے پلٹ کر جواب دینے لگا ، نشہ کرنے لگا اور جوا کھیلنے لگا۔ پھر میں نے اس شادی کر دی ۔ پھر میری بیوی اللہ کو پیاری ہوگی۔ میرے بیٹے نے مجھ پر زمین تنگ کر دیا ِ ساری جائیداد مجھ سے لے لی اور جوئے میں ہآر گیا ۔وہ روز نشہ کرتا ہے اور مجھے مارتا ہے ۔ اس کی بیوی مجھے کھانا نہی دیتی ۔ میری پوتی ااپنے ماں باپ سے چھپ کر کھانا دیتی ھے ۔ آج میرے بیٹے نے مجھے گھر سے نکال دیاِ ۔ آج اگر میری بیٹی زندا ہوتی تو میں اس حالت میں نہ ہوتا ۔میری بیٹی مجھے اس حالت میں نۃ رکھتی ۔اس لئے میں کہ رھا تھا کہ بیٹی اللہ کی رحمت ہوتی ہیں۔ یہ کہ کر وہ رونے لگا اور اللہ سے معافی مانگنے لگا ۔

خواتین
January 06, 2021

ٹوٹکے ہی ٹوٹکے

نمبر1=اگر گوشت کو جلدی گلانا ھو تو اس میں تھوڑی مقدار میں ادرک پیس کر ڈال دیں تو گوشت دی گل جائے نمبر2= چاندی کے برتنوں کی حفاظت کےلیے برتنوں کو اخبار کی بجاے خالی کاغز میں لپیٹ کر رکھیں تاکہ ان کی چمک برقرار رہے نمبر3= چاندی کے زیورات میں اگر چونے کے چاک کا ٹکڑا رکھ دیا جائے تو زیور کالا نہیں ھو گا نمبر4= اگر ٹماٹر کو آگ پر معمولی سا گرم کر لیں تو آسانی سے ٹماٹر کا چھلکا اتارا جا سکتا ہے نمبر5=فرنیچر سے داغ اتارنے کے لیے سگر سرکے میں کپڑے کو ڈبو کر فرنیچر کو صاف کریں تو فرنیچر سے داغ اتر جائیں گے اور فرنیچر نیا نظر آئے گا نمبر6=نمک سے دانتوں کو صاف کیا جا سکتا ہے نمبر7=ادرک کو زیادہ دیر تک تازہ رکھنے کے لیے اگر زمین میں دبا دیا جائے تو ادرک زیادہ دیر تک تازہ رہے گی نمبر8=چاولوں کو ابالتے ھوئے لیموں نچوڑ دینے سے چاول الگ الگ رہتے ہیں اور لمبے ھو جاتے ھیں نمبر 9=کپڑوں سے بال پن کی سیاہی کے نشان دور کرنے کے لیے داغ والی جگہ پر ہلکا سا ہیر سپرے کرنے کے کچھ وقت بعد کپڑے کو دھویں تو بال پن کے نشان دور ھو جائیں گے

خواتین
January 06, 2021

کارآمد ٹوٹکے

1=نزلہ وزکام ھونے پر ادرک اور دار چینی کا کیواہ پینے سے افاقہ ھوتا ھے_ ، 2=مچھلی دھونے سے قبل ہاتھوں پر نمک مل لیں تو مچھلی نہیں پھسلے گئ_ 3= ہاتھ جل جائیں تو فورا ٹوتھ پیسٹ لگا دی جائے تو جلن کم ہو جاتی ھے اور چھالے نہیں بنتے ہیں _ 4= گوشت اگر نہ گل رہا ھو تو پپیتا کا ٹکڑا دال دیں تو گوست گل جاے گا_ 5=سالن میں نمک ذیادہ ھو جائے تو آٹے کو سخت گوندھ کر پیڑا بنا کر سالن میں دال دیں آدھے گھنٹے کے بعد نکال لیں تو سالن میں نمک کم ھو گا_ 6=چاولوں کو پکاتے ھو اگر لیموں دال دیں تو چاول ٹوٹے گئے نہیں _ 7=سبز دھنیا جلدی خراب ھو جاتا ھے دھنیا کو زیادہ دیر تک تازہ رکھنے کے لیے دھنیے کو اخبار میں لپیٹ کر ریفریجرئٹر میں رکھ دیں_ تو 6،7 دن تک تازہ رہے گا_ 8=کجھور کی گٹھلی کو جلا کر راکھ سے دانت صاف کریں تو دانت صاف ھو کر چمکنے لگیں گے اور مسوڑھوں میں درد نہیں ھو گا_

خواتین
January 06, 2021

بالوں کی حفاظت کرنے کے آسان اور آزمودہ طریقے

بالوں کی حفاظت کرنے کے آسان اورآزمودہ طریقے بال انسانی شخصیت کا ایک اہم حصہ ہیں. اس لیےبالوں کی خوبصورتی خواتین کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتی ہے. لمبے اور گھنے بال کس کا خواب نہیں اور اگر آپکے بال مظبوط اور صحت مند بھی ہوں تو کیا ہی بات ہے .بالوں کے نت نئے ڈیزائن بھی تب اچھےلگیں گے جب آپکے بال قدرتی طور پر لمبے، گھنے، اور صحت مند ہونگے.آجکل کی مصروفیت سے بھرپورزندگی میں ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ کم وقت میں اچھا کام ہو جائے. بالوں کی حفاظت کے لیے کچھ آسان اور آزمودہ طریقےآپکے بالوں کی خوبصورتی اور زندگی دونوں بڑھا سکتےہیں. نمبر١. بالوں کو دھونے سے پہلےاچھی طرح کنگھی سے سلجھا لیں جو کہ بالوں کے گرنے کو روکنے میں آپ کی مددکرےگا نمبر٢. صرف سر کے اوپر والے بالوں میں شیمپو لگائیں. نمبر٣. ایک وقت میں بالوں میں ایک بار شیمپو لگائیں. کیونکہ شیمپو کا ضرورت سے زیادہ استعمال آپکے بالوں کو کمزور کر دیتا ہے. نمبر٤. بہت زیادہ گیلے بالوں میں کنگھی استعمال نہ کریں جو کی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتا ہے. نمبر٥. اپنے بالوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنا کنگھا گھر کے دوسرے افراد سے الگ رکھیں. نمبر٦. بہت زیادہ گرم پانی سے بال دھونے سے آپکے بالون کی جڑیں کمزور ہوجاتی ہیں نیز یہ بالوں میں خشکی پیداکرنےکاسبب بھی بنتاہے. نمبر٧. اپنی روزمرہ کی خوراک میں سبزیوں اور لحمیات(پروٹین) اورعزائی اجناس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں. نمبر٨. بالوں کو ہفتے میں دو بار ضرور شیمپو سے دھوئیں. نمبر٩. بالوں کو دھونے سے پہلے کسی اچھے تیل/آئل سے سر کا مساج کرنے سے خون کی گردش تیز ہوتی ہے جو کہ بالوں کو بڑھنے میں مدد کرتی ہے. نمبر١٠. روزانہ ٥ منٹ کےلیۓ بالوں کو زمین کی طرف سر کو نیچے الٹاکرانگلی کی پوروں سے سر میں مساج کرنے سے بھی خوں کی گردش تیز ہوتی ہے. نمبر١١. بالوں کو شیمپو سے دھونے کے بعد سرکہ اور شہد ملے پانی سے کنگھالا جائے تو انکی قدرتی خوبصورتی بڑھ جاتی ہے. نمبر١٢. وقتاً فوقتاً بالوں کو نیچے سے ا یا ٢انچ تک کاٹتے رہنے سے بال تیزی سے بڑھتے ہیں. نمبر١٣. آجکل بالوں کو رنگنے کے لیے جو خطرناک کیمیکل کا استعمال کیا جاتا ہے وہ آپکے بالوں کو وقتی طور پر حسن بنا کر انکا قدرتی حسن ختم کر دیتا ہے. نمبر١٤. دودھ میں موجود قدرتی پروٹینز آپکے بالوں کے لئے کنڑیشنر کے طور پر عمل کرتیں ہیں اور انکی نشوونمامیں مدد کرتیں ہیں.

خواتین
January 06, 2021

بچے کی تربیت میں ماں کا کردار۔۔۔۔۔۔ تحریر: عزیزاللہ غالب

ہر بچہ فطرت سلیم لے کر پیدا ہوتا ہے۔ اس کے والدین اُسے یہودی، عیسائی یا مسلمان بناتا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو ہربچے کی اولین تربیت کی ذمہ داری والدین کے حصے میں آتی ہے کیونکہ باپ یا والد تو زیادہ تر باہر رہتا ہے یا یوں کہہ لے اُس کی ذمہ داری کمائی اﷺ خرچ کرنا ہوتا ہے اس لیے اولاد کی تربیت کی اصل ذمہ داری ماں کے حصے میں ہی آتی ہے۔ ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ بچے کا دماغ پیدائش کے وقت ایک ساد ہ سلیٹ کی مانند ہوتا ہے اب یہ ماں پر منحصر ہے کہ وہ اس سادہ سلیٹ پر کس طرح نقوش بناتی ہے اور کن رنگوں سے اُسے سجاتی ہے یہی نقوش اور رنگ ماں کی تربیت کہلاتی ہے۔بچے کی تربیت کا انحصار ماں پر اس لیے کیا جاتا ہے کیونکہ بچہ اپنی عمر کا بیشتر حصہ ماں کی قربت میں گزارتا ہے اور اس عرصے میں وہ جو دیکھتا، سنتا اور محسوس کرتا ہے وہی سیکھتا ہے سو بچے پر ماں کی عادات و اطوار کا واضح اثر پڑتا ہے جو اس کی شخصیت میں جھلکتا بھی ہے۔ اس لیے کہا جاتا ہے کہ بچے کی اولین درسگاہ ماں کی کود ہوتی ہے۔اس ضمن میں یہ بات بھی ضروری ہے کہ ماں خود بھی بااخلاق، تربیت یافتہ اور زیور تعلیم سے آراستہ ہو کیونکہ وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ اولاد کی تربیت کا بیڑہ اُٹھانا ایک مشکل اورکٹھن مرحلہ ہوتا ہے۔ خصوصی طور پر اُس وقت جب بچہ خود چلنے پھرنے کا قابل نہین ہوتا اور وہ مکمل انحصار ماں پرکرتا ہے۔اللہ تعالی نے ماں کو ایک عظیم ہستی پیدا کی ہے جو اپنی اولاد کے لیےاپنا سکون، خوشی اور ہر راحت وقف کردیتی ہے ۔ خود بھوکی رہ کر اپنے بچے کو کھلاتی ہے ۔ خود تکلیف میں رہتی ہے لیکن بچے کے آرام کا خیال کرتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ماں سراپا محبت ہی محبت ہوتی ہے لیکن یہ سب کچھ کرنے کے باوجود اگر وہ اولاد کی تربیت میں ناکام رہ جائے تو یہ سب کچھ بیکار ہوجاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہر لڑکی کی تعلیم و تربیت کا خیال اس غرض سے رکھا جائے کہ کل وہ اس قابل ہو کہ اپنی اولاد کی درست طریقے سے تربیت کرے کیونکہ ایک لڑکی کی تربیت پورے خاندان کی تربیت کے مترادف ہے۔یہ ایک عام مشاہدے کی بات ہے کہ اسکول و مدرسہ میں وہ بچے زیادہ پُراعتماد ثابت ہوتے ہیں جن کی مائیں خود تعلیم یافتہ ہوتی ہے۔ یہ ہمارا ایک بڑا قومی المیہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں لڑکوں کے بہ نسبت لڑکیوں کی تعلیم پر خاص توجہ نہیں دی جاتی اس لیے ہمارے معاشرے میں زیادہ تر مائیں ان پڑھ ہوتی ہے جس کا بلاواسطہ اثر اولاد پر پڑتی ہے اور ان کو مستقبل میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے کہاجاتا ہے کہ ایک کامیاب مرد کے پیچھے ایک کامیاب عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

خواتین
January 06, 2021

عورت کا حسن

حسن کے لحاظ سے عورت کو حسب ذیل چار اعضاء سفید ہونے چاہئیں۔ چہرہ٫ناخن ٫دانت اور آنکھ کی سفیدی۔ چار اعضاء سرخ ہونے چاہئیں۔ مسوڑھے ٫لب زبان٫رخسار اور چار اعضاء گورے ہونے چاہیئں۔ ایڑی سر دونوں بازو اور اور اعضاء لمبے ہونے چاہئیں۔ انگلیاں پلکیں سر کے بال اور قد چار چیزیں خوشبودار ہونی چاہئیں ناک ٫منہ سر اور بغل چار چیزیں چوڑی ہونی چاہئیں آنکھ شانے پیشانی اور سینہ چار چیزیں تنگ ہونی چاہئیں ناک کے سوراخ منہ اور ناف گردن سرنیوں کا پتلہ ہونا سینہ تنگ ہونا ناک کے سوراخ بڑے اور ہاتھ اور پاؤں زیادہ لمبے اور سر زیادہ موٹا ہونا حسن کو عیب لگاتے ہیں۔انکھ کی سیاہی اور سفیدی حسن کی شان بڑھاتی ہے.سر پلکوں اور آبرو کے بالوں کے گہرا سیاہ ہونا حسن میں اضافہ کرتا ہے ۔اگے کو جھکے ہوئے کندھے بد صورتی کی علامت ہے اس کے باوجود حسن کا معیار مختلف ہے ۔ کوئی کسی کو پسند کرتا ہے کوئی کسی کو ایک شا عر نے لکھا ہے ۔ موہ لیلہ پہ مجنوں کو ہکن شریں پہ شودائی محبت دل کا سودا ہے کہ جس کی حسن سے بن آئی۔

خواتین
January 06, 2021

بچے کی ڈیلوری پر خواتین کا وزن کی بڑھ جاتا ہے؟حقیقت جانیئے!

عمومابچے کی ڈیلیوری کے بعد خواتین کا وزن بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر خواتین پریشان ہو جاتی ہیں اور اسی وجہ سے وہ وقت پر کھانا نہیں کھاتی ہیں یا جتنی بھوک ہوتی اتنانہیں کھاتی ہیں یعنی زیادہ کھانے سے پرہیز کرنے لگتی ہیں، اس سے بچے کی صحت پر بھی بُرا اثر پڑتا ہے اور اور ماں کی صحت پر بھی۔دودھ میں کمی آجاتی ہےجس سے بچے کی پرورش اچھی طرح نہیں ہوتی۔اور یوں بچہ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہوتا ہے۔ حال ہی میں ایک اداکارہ جسکا نام جُگن ہے کے ساتھ بھی ڈیلیوری کے بعدبھی یہی ہوا، یعنی ان کا وزن 70 پاؤنڈز تک بڑھ چکا تھا جبکہ اداکارہ جُگن خود بتاتی ہیں کہ ان کا بیٹا حسن جب پیدا ہوا تو اسوقت انکے بچے کا وزن 5 پاؤنڈز سے بھی کم تھا، اور جُگن ڈیلیوری کے بعداپنے 65 پاؤنڈز کے وزن کو لے کر پریشان تھیں۔ اوراکے لیئے انہوں نےخود بھی مختلف طریقے اپنائے۔ جان لے اگر آپ بھی نوزائدہ بچے کی ماں ہیں اور اپنے بڑھے ہوئے وزن سے پریشان ہیں تو گھبرانے کوئی بات نہیں کچھ معمولی احتیاط اور چند آسان ٹپس کا اگراستعمال کریں اور اس کے ساتھ وزن اور لٹکے ہوئے پیٹ کی چربی کو کم کرنے کے لئے وومن کارنر کی ان 5 آسان ٹپس کو ضرور استعمال کریں۔تو فائدہ ہوگا۔ کسی طریقے یا ورزش سے فائدہ فوراً یا جلدی نہیں ہوگا اور نہ ہی آج تک کوئی ایسا ورزش ہے ۔یا رکھے ہر کام میں وقت لگتا ہے۔اس میں کم از کم 3 ماہ یا 4 ماہ لگتے ہیں چربی پگھلنے میں، لیکن اگر آپ روزانہ کی بنیاد پراستعمال کریں گی تو ان متوازن غذاؤں اور ورزش کی مدد سے وزن توڑے ہی عرصے میں کم ہو جائے گا اور ساتھ ہی آپ دیگر جسمانی مسائل سے بھی بچ سکیں گی۔ ضروری ٹپس: ورزش: جب کھانا کھاوتقریبا 20 منٹ بعد یا جب آپ کو وقت ملے کوشش کریں کہ کم سے کم 15 منٹ تک پیدل واک کرے مگر توڑا ٹوڑا جلدی جلدی قدم لیا کرے، بار بارچکر لگائیں چہل قدمی کریں، آپ کے لئے ایسے وقت میں سب سے بہتر ورزش چہل قدمی ہے اس سے زیادہ کچھ نہ کریں اور ہمیشہ دھیان رکھا کرے کہ کوئی بھاری وزن نہ اٹھائیں ہلکی پھلکی چیزیں اٹھا لیا کرے مگر زیادہ بھاری چیزیں نہ اٹھائیں اس سے پھٹوں میں دردآ سکتا ہے جو کہ آپ کے لئے تکلیف کا باعث بن سکتا ہے دن میں وقفے وقفے سے 3 مرتبہ چکر ضرور لگائیں اس حساب سے آپ دن میں سے 45 منٹ تک کی چہل قدمی کریں گی جو کہ آپ کو چربی کم کرنے میں مدد کرے گی۔ روٹی اور سبزی: سالن میں بھیگی ہوئی روٹی کو کھائیں، اور کالی مرچ کے پکے ہوئے سالن استعمال کریں۔اسی طرح سبزیوں میں گاجر اور چقندر کا استعمال زیادہ کریں عرقِ مکو اور میتھی دانہ: عرقِ مکو ایک عام عرق ہے جو کسی بھی جگہ جہاں پر پنسار کی دکان ہو آپ کو با آسانی مل جائے گا، اس کو پیتی رہیں اور اسکے ساتھ ہی میتھی دانے کا استعمال بھی کریں اس سے بچے کا نشونما بھی اچھی طرح سے ہو گا اورآپ کا وزن میں کم ہوجائے گا۔

خواتین
January 06, 2021

ماں ایک ایسی عظیم ہستی ہے

ماں ایک ایسی عظیم ہستی ہے جس کی محبت ،شفقت اور پیار کاکوئی نعم البدل نہیں۔ ماں کے بغیر گھر گھر نہیں لگتااور زندگی ویران سی ہے ۔ اللہ نے عورت کو 4 روپ دیئے ہیں ۔ جس میں ماں ،بیٹی،بہن اور بیوی ۔ یہ چاروں بہت اہم ہیں اور چاروں کو ایک مقام حاصل ہے مگر جو مقام عورت کو ماں کے روپ میں حاصل ہے وہ شاید کسی اور روپ میں نہیں۔ کیونکہ جنت ماں کے قدموں تلے ہے نہ کہ بہن کے اور نہ بیوی کے اور نہ ہی بیٹی کے ۔ ماں کے پیار اور محبت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اللہ پاک نے اپنی محبت کا اظہار بھی ماں کے پیار سے کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں انسان سے 70 مائوں سے بھی زیادہ پیار کرتا ہوں ۔ عورت کو ماں کے روپ میں اتنا بڑا مقام ملنے کی بہت سی وجہ ہیں ۔ وہ یہ ہے کہ ماں جو کہ بچے کو جنم دینے کے لیے 9 ماہ تک تکلیف اور دکھ برداشت کرتی ہے ۔ ماں اپنا ہر کام کرتے وقت احتیاط برتتی ہے ۔ جیسے کہ اٹھنا ،بیٹھنا ، کھانا پینا وغیرہ یہاں تک کہ جب وہ سوتی ہے تو اس وقت بھی وہ اس بات کا خیال رکھتی ہے کہ کہیں میرے کروٹ لینے سے میرے بچے پر وزن نہ آجائے اور اس کو کوئی نقصان نہ پہنچ جائے ۔ وہ یہ سب اس لیے کر رہی ہوتی ہے کیونکہ وہ ایک ماں ہوتی ہے اور اسے پتہ ہوتا ہے کہ ان ساری تکلیف کے بعد مجھے اللہ پاک انعام کی صورت میں اولاد سے نوازے گا۔ ماں کا پیار کا اندازہ سردیوں کی ٹھنڈی راتوں سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ جب وہ سخت سردی میں خود گیلے میں سو کر اپنے بچے کو خشک میں سولاتی ہے کہ کہیں میرے بچے کی نیند خراب نہ ہوجائے یا ٹھنڈ لگ کر بیمار نہ ہوجائے ۔ ماں کا پیار ایسا پیار ہوتا ہے کہ وہ خود تو بھوکی رہ سکتی ہے مگر اپنےبچے کو بھوکا نہیں دیکھ سکتی۔ ماں چاہے کسی بھی روپ میں ہو خواہ وہ پرندے کی ہو یا کسی جانور کی یا پھر کسی انسان کی وہ اپنی اولاد کو دل و جان سے چاہتی ہے اور اپنی اولاد کو کسی صورت بھی تکلیف میں نہیں دیکھ سکتی ۔ ماں کا پیار وہ پیار ہوتا ہے کہ آپ اسے جو مرضی کہ لیں مگر وہ کبھی برا نہیں مانتی اور نہ ہی اپنی اولاد کو بد دعا دیتی ہے ۔ ماں کا پیار وہ پیار ہے کہ وہ سخت گرمی میں چولہے کے آگے کھڑی ہو کر اپنی اولاد کی خاطر کھانا پکاتی ہے ۔ اپنی اولاد کے پیار میں وہ اس قدر اندھی ہوتی ہے کہ اسے گرمی کی تپش بھی بھول جاتی ہے ۔ اس لیے ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی اپنی ماں سے اتنی ہی محبت اور اسکا اتنا ہی احترام اور پیار کریں جتنا کہ وہ ہم سے کرتی ہے ۔جن لوگوں کے والدین حیات ہیں اللہ پاک ان کا سایہ ہمیشہ سلامت رکھیں اور انہیں صحت دے اور جن کے والدین اس دنیا سے رخصت کر گئے اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کی اولاد کو صبر دے۔