عوام کی آواز
January 03, 2021

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بتایا ہوا نسخہ: یہ سنہری دانے خون بنانے کی مشین ہیں

آج کے اس مضمون میں ہم جن دانوں کا ذکر کریں گے یہ دانے خون بنانے کی مشین ہیں، صرف چار دانے روزانہ کھا لیں ان شاء اللہ صرف خون کی کمی ہی پوری نہیںہو گی بلکہ اور بھی متعدد مسائل کا حل نبی کریم ﷺ کے بتائے اس نسخے میں موجود ہے اور یہ نسخہ تیار کرنا بھی بلکل آسان ہے، سب سے پہلے آپکو اس کے چند فوائد بتاتے ہیں اس کے بعد آپکو بتائیں گے کہ نبی کریم ﷺ کے بتائے اس نسخے کو تیار کیسے کرنا ہے۔۔۔ اگر آپ اس نسخے کو اپنے گھر پر تیار کر کے ویسے ہی استعمال کریں گے جس طرح ہم آپکو بتائیں گے اور جیسا کہ حدیث مبارکہ میں بھی موجود ہے تو ان شاء اللہ نہ صرف آپ کے جسم میں خون کی کمی پوری ہو جائے گی بلکہ آپ کا خون بھی صاف ہو جائے گا، یاد رکھیں اگر ہمارے جسم میں خون کی مقدار پوری ہے اور خون صاف بھی ہے تو ہم۱۵۰طرح کے امراض سے بچ جاتے ہیں- یعنی یہ نسخہ۱۵۰ امراض کا علاج ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہ نسخہ آپ کے جسم میںامیون سسٹم یعنی بیماریوں سے لڑنے کی طاقت کو بڑھاتا ہے جس سے آپ کا جسم ہمیشہ بیماریوں سے دور رہتا ہے کوئی بھی بیماری کوئی بھی وائرس آپ کے نزدیک نہیں آتا ، دل کے مریضوں کے لئے بھی یہ نسخہ بہت ہی اثر دار ہے، دل کی رکاوٹوں کو دور کرتا ہے، دل کے دورے سے بچاتاہے، دل کو مضبوط بنانے کا کام بھی کرتا ہے، آپ کو کینسر جیسی گھمبیر بیماری سے بچانے کا کام بھی کرتا ہے، یہ نسخہ اگر آپ کو معدے کی تیزابیت کا مسئلہ ہے اور آپ اس کے لیے دوائیوں کا استعمال کرتے کرتے تھک گئے ہیں تو اس نسخہ کا استعمال کریں ان شاء اللہ اس سے آپ کو بہترین رزلٹ دیکھنے کو ملے گا، آپ کے پیٹ کے امراض بلکل جڑ سے ختم ہو جائیں گے نہ تو آپ کو کبھی قبض ہو گی، نہ پیٹ میں گیس اور نہ ہی معدے کی تیزابیت کا سامنا کرنا پڑے گا، جو لوگ سارا دن سستی کا شکار رہتے ہیں کوئی بھی کام کرنے کا دل نہیں کرتا اگر وہ بھی اس نسخہ کواستعمال کریں گے تو ان کے اندر بھی بہت طاقت آجائے گی ان کے جسم میں چستی اورپھرتی آئے گی، ہر کام منٹوں میں کر سکیں گے، اگر آپ موٹاپے کا شکار ہیں تو یہ نسخہ آپ کے موٹاپے کو کم کرنے کا کام بھی کرتا ہے، اگر آپ کوہائی بلڈ پریشر کی بیماری ہے تب بھی آپ اس نسخے کا استعمال کر سکتے ہیںاور اس ہائی بلڈ پریشر کی بیماری سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چھٹکارہ پا سکتے ہیں، اگر آپ کو جلد کا کوئی مسئلہ ہے یا آپ اپنے چہرے پرنکھار لاناچاہتے ہیں تب بھی آپ کو یہ نسخہ ضروراستعمال کرنا چاہیے، بالوں کے لئے بھی یہ نسخہ بہت ہی اثر انداز طریقے سے کام کرتا ہے کیونکہ بالوں کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز کا اس میں بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہےان فری ریڈیکلزکی وجہ سے ہی آپ کے بال جھڑتے ہیں اور سفید ہوتے ہیں لیکن یہ نسخہ آپ کو فری ریڈیکلزسے بچاتا ہے، جس سے آپ کے بال بھی ٹھیک ہو جاتے ہیں، اس میں کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس، پوٹاشیم،سوڈیم ،زِنک ،کاپر ،سیلینیم،وٹامن سی،وٹامن بی 6،وٹامن ای ، وٹامن کے اور اس کے علاوہ بھی متعدد اجزاء پائے جاتے ہیں تو اب آپ یقینا سمجھگئے ہوں گے کہ اتنے سارے اجزاءجس چیز کے اندر موجود ہوں اور اس ذکر احادیث مبارکہ میں بھی موجود ہو تو اس چیز کی اہمیت کتنی زیادہ ہوگی؟ آپ جانتے ہیں کہ یہ چیز کیا ہے؟ یہ چیز تقریبا ہر گھر کے کچن میں موجود ہوتی ہے اور اس چیز کو کشمش کہتے ہیں Also Read: سورہ البقرہ کی آخری 2 آیات پانچ بار پڑھنے کا سچا معجزہ   کشمش ایک ایسی اثر دارچیزہےجس کے فائدے بے شمار ہیں یہ خون بنانے کی مشین ہے لیکن اس کو کھانے کا بھی ایک طریقہ ہے اگر آپ صحیح طریقے سے اس کا استعمال کریں گے تب ہی آپ کو سارے فوائد مل سکیں گے، نہیں تو آپ ان میں سے متعدد فوائد سے محروم رہ جائیں گے اس لیےآئیے جانتے ہیںکشمش کو کھانے کا صحیح طریقہ تا کہ آپ کو اس کےبھر پور فوائد مل سکیں لیکن اس سے قبل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ سن لیں، سنن ابو داؤد میں روایت ہے کہ نبیصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ لوگ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا اےاللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمارےپاس انگور ہیں، ہمیں ان کا کیا کرنا چاہئے آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کی کشمش بنادو اس کے بعد انہوں نے پوچھا کہ ہم اس کشمش کا کیا کریں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ انہیں صبح بھگو کر رکھ دینا اور شام کو پی لینایا انہیں شام میں بھگو دینا اور صبح پی لینا، زیادہ تاخیر نہ کرنا ورنہ یہ سرکہ بن جائے گا۔۔۔ دوستو! اب اسی حدیث مبارکہ پر عمل کرتے ہوئے نسخہ بنانے کا صحیح طریقہ جان لیں، یاد رکھیں جن لوگوں کو جنسی مسائل کا سامنا ہو یہ نسخہ ان کیلئے بھی انتہائی نفع بخش ہے، اس نسخے کو آپ نے رات کے ٹائم بنانا ہے، سب سے پہلے تو آپ کشمش لیں اس کو صاف کرکے اچھی طرح سے دھو لیں آپ چاہیں تو کشمش کے چار دانےلے لیں یا پھر سات دانے بھی لے سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو ایک چمچ کشمش کا بھی استعمال کر سکتے ہیں کسی بھی چیز کو اعتدال میں کھائیں لیکن روٹین سےکھائیںتو یہ آپ کو زیادہ فائدہ دیتی ہے نا کہ ایک دم کھایا اور پھر ہفتوں بھول گیا، اب ایک برتن میں آپ ایک گلاس پانی ڈالیں اسے چولہے پر رکھیں اورآگ جلا دیں کشمش کے سات دانے پانی میں ڈال دیں اب ان کو ایک سے دو منٹ کے لئے اُبالیں اور چولہا بند کر دیں اور اس کشمش کو پانی کے ساتھ کےڈھک کر ایسے

عوام کی آواز
January 03, 2021

زنا وبدکاری کی سزا کیا ہے ؟

عزت اور نسل کی حفاظت چونکہ اسلامی شریعت کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے اس لیے اسلام میں زنا کو حرام اور کبیرہ گناہ قرار دیا گیا ِِاسلام نے نگاہ نیچی رکھنے عورتوں کو پردہ کرنے اور اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرنے کو حرام قرار دے کر زنا تک پہنچانے والے تمام اسباب و زرائع کو بند کر دیا ہے -اسی طرح اسلام میں شادی شدہ زانی کو سب سزاؤں سے سخت عبرت ناک سزا سنائی گئی ہے اور وہ یہ ہے کہ اسے پتھر مار کر ہلاک کر دیا جائے تاکہ وہ اپنے کیے ہوئے گناہ کا برا انجام چکھے اور اس کے جسم کا ہر حصہ جس طرح حرام سے لطف اندوز ہوا تھا اسی طرح سزا بھی برداشت کرے ِ جبکہ غیر شادی شدہ زانی کے لیے سو کوڑے مارنے کی سزا مقرر کی گئی ہے اسلامی سزاؤں میں کوڑوں کی یہ سب سے زیادہ سزا ہے جو زانی کے لیے مقرر کی گئی ہے ِِعلاوہ ازیں مومنوں کی ایک بھاری جماعت کا اس سزا کے وقت موجود ہوتا اور پھر اس زانی کو مکمل ایک سال تک اپنے ملک سے جلا وطن کرنا یہ اس کے لیے مزید زلت ورسوائی شرمندگی اور عار کا سبب بنتا ہے ِِزانی مردوں اور عورتوں کے لیے مرنے کے بعد سے لے کر قیامت تک برزخی زندگی میں یہ سزا تیار کی گئی ہے کہ انہیں ننگا کرکے ایک ایسے تندور میں ڈالا جائے گا جو اوپر سے تنگ اور نیچے سے کشادہ ہو گا ِِجب اس تندور میں آگ بھڑکائی جائے گی تو وہ چیخیں گے اور آگ کے شعلے انہیں بلند کرکے تندور کے اوپر والے سرے تک پہنچا دیں گے اور قریب ہوگا کہ وہ تندور سے باہر جا گریں جونہی آگ ہلکی ہوگی وہ دوبارہ تندور کے نچلے حصے میں آ پہنچیں گے اور انہیں قیامت تک یہی عذاب ہوتا رہے گا ِِاگر کوئی ایسا عمر رسیدہ شخص جو قبر کے منہ تک جاپہنچا اور اللّٰه کی طرف سے اتنی لمبی زندگی کی مہلت سے فائدہ اٹھانے کی بجائے وہ بڑھاپے کی عمر میں بھی زنا کاری و بدکاری سےباز نہ آیا تو اس کا معاملہ اللّٰه کے نزدیک نہایت بدتر اور حد درجہ قابل مزمت ہو جاتا ہے ِِحضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ اللّٰه کے رسولﷺ نے فرمایا: تین قسم کے آدمی ایسے ہیں جن سے اللّٰه تعالٰی قیامت کے روز نہ تو گفتگو کرے گا نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ہی ان کی طرفرحمت سے دیکھے گا بلکہ ان کے لیے دردناک عذاب ہو گا اور وہ تین آدمی یہ ہیں :(١)بوڑھا زانی (٢) جھوٹا بادشاہ (٣) فقروغربت کے باوجود تکبر کرنے والا ِِاسی طرح زانیہ عورت کی وہ کمائی جسے وہ زنا کے زریعے حاصل کرے سب سے بدتر کمائی ہے

عوام کی آواز
January 03, 2021

پرویز مشرف کے چونکا دینے والے انکشافات اور آصف زرداری۔۔۔۔

مرتضیٰ بھٹو اور بینظیر بھٹو کا قاتل صرف ایک شخص ہے آصف زرداری آصف زرداری۔گزشتہ روز پرویز مشرف نے انکشاف کیا کہ بھٹو خاندان میں مرتضیٰ بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار صرف ایک شخص ہے آصف زرداری۔پرویزمشرف نے کہا کہ جب کوئی قتل ہوتا ہے تو دیکھا جاتا ہے کہ فائدہ کس کا ہوا،بینظیربھٹو کے قتل کے بعد میرا نقصان ہی نقصان ہوا۔فائدہ صرف ایک شخص کا ہوا آصف زرداری۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بینظیر بھٹو کو بیت اللہ محسود اور اس کے ساتھیوں نے مارا۔لیکن دیکھنے کی بات یہ ہے کہ بیت اللہ محسود کے پیچھے کون تھا۔کوئی ایک شخص تھا جس نے سازش کر کے بیت اللہ محسود کو استعمال کیا اور بینظیر بھٹو کا قتل کروایا،صرف ایک شخص تھا آصف زرداری پرویز مشرف نے انکشاف کیا کہ یہ کون سی عقل کی بات ہے کہ بمب پروف گاڑی کی چھت کاٹ کر کھڑکی بنائی جائے۔پھر وہ کون تھا جو بار بار فون کر رہا تھا کہ وہ اس کھڑکی سے باہر نکلیں۔اس فون کر وانے والے کے پیچھے کون تھا۔اس کے بعد وہ ٹیلی فون ہی غائب ہو گیا جس پر بار بار فون آرہا تھا۔کون تھا وہ شخص جو یہ سب کون کروا رہا تھا،پھر گاڑی کے اندر آصف زرداری کا جیل کا ساتھی خالد شہنشاہ بھی بیٹھا تھا۔ بینظیربھٹو کے قتل کے کچھ دن بعد خالد شہنشاہ کو بھی قتل کر دیا گیا۔اور جس شخص نے خالد شہنشاہ کو قتل کیا اس کا قتل کر دیا گیا،کون تھا وہ جو یہ سب کچھ کروا رہا تھا صرف ایک شخص تھا آصف زرداری۔پرویز مشرف نے مزید کہا کہ جو لوگ بینظیر بھٹو کی گاڑی میں بیٹھے تھے کورٹ نے ان کو بلایا ہی نہیں۔پرویزمشرف کہا کہ آصف علی ذرداری ہی مرتضیٰ بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار ہے اس شخص کو پکڑنا چاہےآخر میں پرویز مشرف نے بلاول بھٹو بختاور بھٹو اور -آصفہ بھٹو کو کہا کہ اگر کھلے دل سے سنیں تو جو میں نے کہا وہ سچ ہے

عوام کی آواز
January 03, 2021

سردی میں گرتے بالوں میں یہ لگائیں ، اور اپنے بالوں کو جڑ سے مضبوط بنائیں

سردی میں گرتے بالوں میں یہ لگائیں ، اور اپنے بالوں کو جڑ سے مضبوط بنائیں-آج کل ہر دوسرا بندہ گرتے بالوں سے پریشان ہے۔ آج کل لوگوں کو سمجھ نہیں آتا کہ وہ ایسا کیا کریں کہ جس سے ان کے بال گرنا بند ہو جائیں۔ آج ہم آپ کے لیے ایک بہت ہی مفید اور آزمودہ ٹوٹکہ لے کے آئے ہیں جس سے آپ کو انشاءاللہ بہت فائدہ ہو گا۔مرد حضرات ہو یا خواتین سردی کے موسم میں بالوں کے گرنے مسائل زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سردی کے موسم میں بالوں کی جڑیں بہت کمزور ہونے لگ جاتی ہیں۔ جن کے ساتھ پہلے ہی بالوں کے مسائل ہوتے ہیں۔ یا جو گنجھ پن کا شکار لوگ ہوتے ہیں ان کے مسائل تو سردیوں میں آکر کچھ زیادہ ہی بڑھ جاتے ہیں۔ سردی میں گرتے بالوں کی نشوونما کا طریقہ اگر آپ بھی گرتے بالوں کا شکار ہے۔ تو آج ہم آپ کے لیے لائیں ہیں بہت ہی مفید اور آزمودہ ٹوٹکہ جس کو استعمال کرنے سے آپ کے بالوں کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔آپ نے کرنا یہ ہے کہ ایک پین میں 3 چمچ سرسوں کا تیل لے کے پکا لیں۔ پھر ایک چمچ ہلدی اور دو چمچ سہاگہ بھی تیل میں ڈال کر اور 5 منٹ کے لیے ان سب کو پکا لیں۔ پھر اس کو نیم گرم ٹھنڈا ہونے دیں۔ جب یہ ٹھنڈا ہو جائے تو اس کو اپنے بالوں کی جڑوں میں لگا لیں۔ گرتے بالوں کو بےشمار فائدہ اس ٹپ سے آپ کو بہت زیادہ فائدہ ہو گا کیونکہ سرسوں کے تیل میں فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ہلدی میں اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتا ہے۔ جو آپ کے بالوں کو جڑوں سے مضبوط بنائے گا اور ساتھ میں آپ کے سر کی سکری کو بھی ختم کر دیں گا۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

پاک غذائیں کھائیں ہر قسم کی بیماری سے محفوظ رہیں

پاک غذائیں کھائیں ہر قسم کی بیماری سے محفوظ رہیں حلال اور طیب کے استعمال سے انسانی جسم دکھوں سے پاک زندگی گزارتا ہے ایسی غذاوں کا اثر نہ صرف جسم بلکہ روح اور اخلاق پر بھی ہوتا ہے۔ ایسی غذائیں جو اپنی قدرتی حالت میں خوش ذائقہ ہوتی ہیں۔ اور ہمیں کھانے کی طرف رغبت دلاتی ہیں۔ ہی پاک غذائیں ہیں جو زود ہضم اور قوت زیست بخشتی ہیں۔ وہ غزائیں جن کو ہم پکا کر دھواں لگا کر مصالحہ لگا کر ، نمک لگا کر ، سکہ یا آپ نمک میں ڈال کر تیار کرتے ہیں۔ کم قابل ہضم اور کم قوت زیست بخشتی ہیں۔ پاکیزہ اشیاء میں انسان جوں جوں اپنی مرضی سے تبدیلیاں کرتا چلا جاتا ہے۔ وہ مقام طیب سے اس قدر دور ہٹتی ہیں۔ اور ان میں افادیت کا پہلو کم اور مضر صحت کا پیلو زیادہ ہو جاتا ہے۔ مثال کے چو پر ان چھنا آٹے کی روٹی اور دلیہ پاک غزائیں ہوتیں ہیں۔ لیکن میدہ سے بنی ہوئی روٹی پاک غذاوں سے دور ہوتی ہے۔ اسی نسبت سے تلے ہوئے نان سموسے پراٹھے اور بھی زیادہ چیب غذاوں سے دور ہوتے ہیں۔ اسی طرح بسکٹ ، کیک ڈبل روٹی اور کریم رول کی ضرر رسانی بھی مقام طیب سے دوری کی نسبت سے ہو گی۔ایسے ہی تازہ گنے کا رس استعمال طیب ہو گا جبکہ گڑھ شکر اور چینی سے بنی ہوئی مٹھائیاں اور مشروبات جس قدر مقام طیب سے دور ہوتے جائیں گے اسی قدر صحت کے لیے ضرر رساں ہوتے چلے جائیں گے۔ تازہ پھلوں کا ستعمال زیادہ پاک اور صحت بخش ہو گا۔ جبکہ ان کے جوس جو مختلف شکلوں میں نظر آتے ہیں۔ وہ چند فائدوں کے باوجود نضر صحت ہوں گے۔ کیونکہ ان میں چینی مل جاتی ہے بعض لوگ اس میں خوب برف ڈال کر پیتے ہیں۔ جو اسنان کی صحت کے لیے اچھے نہیں ہوتے۔ پاک اور غیر پاک اشیاء میں بظاہر فرق بہت کم لگتا ہے۔ اور بعض اوقات تمیز مشکل ہو جاتی ہے۔ دراصل غیر چیب غذاوں کا اثر بہت دیر سے دیکھائی دیتا ہے۔ اسی لیے ہم غیر طیب غذاوں کے استعمال سے ہمیشہ غفلت برتتے ہیں۔وہ غذائیں جو مقام چیب سے بہت دور ہیں۔ نلکہ باسی ہیں آج بکثرت استعمال ہوتی ہیں۔ اور ان کے نقصانات بھی ان گنت ہیں۔ وہ غذائیں یہ ہیں۔ ڈبل روٹی ، بند بسکٹ، کیک ، گیس ملے کھانے۔ کھارے مشروبات، کوک، پیک شدہ جوس، پیک شدہ دودھ جو کہ اصل میں دودھ نہیں ہوتا، پیک شدہ سبزیاں، میدہ کی بنی ہوئی اشیاء، بیکری کی مصنوعات، مختلف قسم کے فلیور کی آئس کریم، مٹھائیاں، ٹافیاں، چاکلیٹ ، پاپڑ، سلانٹیاں، چپس وغیرہ،واضح رہے صرف تازہ سادہ پانی سی طیب مشروب ہے۔ ہمارا جسم جن خلیوں سے مل کر بنا ہے ان کے لیے ظیب غذا کے ساتھ ساتھ طیب پاک ہوا کی بھی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر غیر طیب ہوا تمباکو نوشی اور اس کا دھواں، کارخانوں اور چمنیوں کا دھواں، زیریلی صعنتی گیسیں، گندے نالوں کے زہریلے مواد سے خارج ہونے والی ہوا، بخارات اور زہریلے مادوں سے ہمارا جسم ہر رور آلودہ ہوتا جا رہا ہے مختصر یہ کہ غیر طیب غذاوں اور غیر طیب ہوا سے ہمارے جسم میں غیر طیب خون پیدہ ہوتا ہے۔ اور ہمارے جسم کا ہر خلیہ غیر طیب ماحول میں رہنے کے سبب دن بدن کمزور ہوتا جاتا ہے۔ جس سے ہمارے جسم میں بیماریوں کے خلاف لڑنے کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

ورزش سے متعلق 5 زبردست نکات

کیا ورزش کی غلط فہمیاں آپ کو ورزش پروگرام شروع کرنے سے روکتی ہیں؟ کسی بھی طرح کی الجھن کو دور کریں اور ورزش کے ان مشوروں سے آپ کے ورزش کے معمولات کو بہتر بنائیں۔ امید ہے کہ ان عمومی مشقوں ، غلطیوں اور غلط فہمیوں میں سے کسی نے بھی آپ کو کام کرنے سے نہیں روکا ہے۔ نمبر1. عام غلطی: اہداف کا تعین کرنے میں ناکامی۔ کیا آپ کسی واضح مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے ورزش کرتے ہیں؟ واضح ہدف مقرر کرنا ورزش اور وزن میں کمی کی کامیابی کا ایک اہم مرحلہ ہے۔ جریدے میں اپنی پیشرفت سے باخبر رہنے سے یہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ آپ اپنی بہتری دیکھیں گے ، آپ کو حوصلہ افزائی کرسکیں گے اور اپنے حتمی مقصد کو پورا کرنے میں مدد کریں گے۔ نمبر2. عام غلط فہمی: کوئی تکلیف ، کوئی فائدہ نہیں۔ درد آپ کے جسم کا یہ طریقہ ہے کہ آپ کو یہ بتانے کا طریقہ غلط ہے۔ اس کو نظرانداز نہ کریں۔ جب آپ ورزش اور خود کی جانچ کرنے سے بالاتر ہو جائیں تو آپ کو جسمانی تکلیف ہوگی اور اس پر قابو پانے کی ضرورت ہوگی۔ اس کی ایک مثال میراتھن کی تربیت ہوگی۔ یہ ضروری ہے کہ اعلی درجے کی تربیت حاصل کرنے سے پہلے آپ کی بنیادی تربیت ہو۔ بنیادی تربیت جسم کو ترقی دیتی ہے اور حاصل کرتی ہے۔ یہ وسیع تربیت کے لئے تیار ہے۔ آپ کو اپنے جسم کو پڑھنا سیکھنے کی ضرورت ہے۔ بھاری سانس لینے کی وجہ سے ہے کیونکہ آپ اپنے جسم کو دباؤ ڈال رہے ہیں یا یہ دل کا دورہ پڑنے کا آغاز ہوسکتا ہے۔ ورزش ضروری ہے۔ اسے صحیح طریقے سے کریں اور آپ اپنی پوری زندگی یہ کر سکتے ہیں۔ ورزش کرنے کے بعد آپ کو تکلیف پہنچنا معمول ہے ، لیکن اس کو آرام سے اچھی طرح سے کرنا چاہئے تاکہ مناسب معالجے کی اجازت دی جاسکے۔ شروع کرنے والے ورزش کاروں کے ساتھ یہاں دو عام مسائل ہیں۔ اگر آپ درد میں رہتے ہوئے ورزش کرتے ہیں تو ، آپ آرام سے پٹھوں ، کنڈرا اور لگاموں کو دیرپا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اگر آپ یہ کرتے ہیں تو آپ کو مستقل اور دیرپا تکلیف ہو سکتی ہے جس کا مطلب ہے کہ آپ مزید ورزش نہیں کرسکیں گے۔اگر آپ اگلی صبح ورزش کرنے کے بعد بیدار ہوجاتے ہیں اور اپنے درد والے جسم کو بمشکل بستر سے گھسیٹ سکتے ہیں کیونکہ ہر چیز میں تکلیف ہوتی ہے تو ، آپ ورزش کرنے کے لئے کم حوصلہ افزائی کرنے والے ہیں۔ مستقل درد آپ کے ورزش کے پروگرام کو ختم کرنے کا ایک یقینی طریقہ ہے۔ نمبر3. عام غلطی: مقدار کے لئے قربانی کا معیار. جب آپ کسی خاص ورزش کی نمائندگی کرنے والوں کی تعداد بڑھانے کے لئے تیار ہوں۔ اور اس سے متعلقہ پٹھوں کو مضبوط کریں ، بجائے اس کے کہ ہر بار اپنے آپ کو کچھ زیادہ کرنے پر مجبور کریں اس کے بجائے کسی سیٹ میں نمائندہ کی تعداد کم کرنے کی کوشش کریں لیکن سیٹوں کی تعداد میں اضافہ کریں۔ نیز ، اپنی معمول کی تعداد میں آدھے نمبر پر بھیجیں لیکن کچھ مزید سیٹ شامل کریں۔ آپ کم تھکاوٹ محسوس کریں گے اور آپ کی تیز دھار پٹھوں میں طاقت حاصل کرنے کے قابل ہوں گے۔ نمبر4. وزن کی تربیت خواتین کو بھاری بناتی ہے۔ ایک عورت کے لئے وزن کی تربیت پٹھوں کو مضبوط اور ٹن کرے گی ، چربی کو جلائے گی اور میٹابولزم میں اضافہ کرے گی ، بڑے پیمانے پر تعمیر نہیں ہوگی۔ عورتیں ٹیسٹوسٹیرون تیار نہیں کرتی ہیں جس طرح سے پٹھوں میں بڑے پیمانے پر آدمی تیار کرتے ہیں۔ نمبر5. عام غلطی: طاقت پر زیادہ زور دینا۔ آپ کو اپنی بات پر توجہ دینا شروع کرنی چاہئے بجائے اس کے کہ آپ اچھے ہو۔ اس سے آپ کو چیزوں میں توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ مثال کے طور پر ، اگر آپ کا نچلا جسم آپ کے اوپری جسم سے زیادہ مضبوط ہے ، تو پھر ہفتے میں ایک دن صرف اس علاقے میں کام کرنے کی کوشش کریں۔ہوشیار رہنا کہ آپ کس طرح ورزش کرتے ہیں آپ کو لمبا فاصلہ طے کرے گا۔ صحت مند جسم رکھنا ضروری ہے لہذا وہاں سے نکلیں اور آج ہی ورزش شروع کریں۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

اسٹیو جابس(steve jobs) نے 1985 میں کمپیوٹر کے بارے میں چار پیش گوئیاں کیں

میں چاہتا ہوں کہ آپ لگ بھگ 35 سال پہلے کے بارے میں سوچیں جب ایپل کے شریک بانی(co-founder) اسٹیو جابس(steve jobs) عام لوگوں کی زندگی میں کمپیوٹر کی اہمیت کی وضاحت کر رہے تھے۔ انہوں نے 1985 میں ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ، کمپیوٹر ہم سب سے تیز اور حیرت انگیز ٹول ہے۔ ایک کمپیوٹر مواصلاتی آلہ ، تحریری گیجٹ ، تیز رفتار کیلکولیٹر ، اور ایک فنکارانہ آلہ ہوسکتا ہے جو کام کرنے کے لئے کچھ ہدایات یا سافٹ ویئر دے کر چلا سکتا ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب کمپیوٹر بہت سے لوگوں کی رسائی ے باہر تھا اور صرف چند لوگوں کو کمپیوٹر تک پہنچنا تھا۔ لوگ کمپیوٹر کی طاقت کو مکمل طور پر نہیں سمجھتے تھے۔ لیکن اسٹیو جابس کا نظریہ تھا کہ وہ مستقبل کے لئے کیا رکھتے ہیں۔ اسٹیو جابس نے 1985 میں کمپیوٹر کے بارے میں چار پیش گوئیاں کیں۔ نمبر1-کمپیوٹر گھر میں دوستانہ ذریعہ ہوگا پہلے ، کمپیوٹر صرف دفتر کے کام ، کاروبار کے حساب کتاب کے لئے ، یا اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم کے مقصد کے لئے استعمال ہوتے تھے۔ لوگوں کو اس وقت کوئی اندازہ نہیں تھا کہ کمپیوٹر کی مدد سے بھی کچھ اور کیا جاسکتا ہے۔انٹرویو میں ، اسٹیو جابس نے کہا کہ کمپیوٹرز کی مدد سے آپ فائلوں اور دستاویزات کو بہت تیز اور اچھے معیار کی تیار کرسکتے ہیں۔ لیکن آپ کو معمولی کام سے آزاد محسوس کر کے پیداواری صلاحیت بڑھا سکتے ہیں۔اسٹیو جابس نے گھر میں کاروبار سے متعلق کام کرنے یا سب کے لئے تعلیمی سافٹ ویئر چلانے کے لئے ہوم کمپیوٹرز استعمال کرنے کا آئیڈیا متعارف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ہی کمپیوٹر زیادہ تر گھروں کا لازمی سامان بن جائے گا۔امریکی مردم شماری بیورو کے مطابق ، 1990 میں امریکہ میں 8 فیصد گھروں میں کمپیوٹر موجود تھا ، اور یہ تعداد 2000 میں بڑھ کر 51 فیصد ہوگئی ، اور 2015 میں یہ تعداد 79 فیصد تک پہنچ گئی۔اس کا مطلب ہے کہ اسٹیو جابس کی ایک پیش گوئی سچ تھی۔ اب آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آج کل کمپیوٹر بہت عام ہوگیا ہے۔ تقریبا تمام گھروں کے پاس اپنے ذاتی استعمال یا کاروباری کاموں کے لئے کمپیوٹر موجود ہے۔ دن بدن کمپیوٹروں کی طلب میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ نمبر2-کمپیوٹر استعمال کیے جائیں گے اسٹیو جابس کے مطابق ، لوگوں کو کمپیوٹر خریدنے کی سب سے مجبور وجہ ملک گیر مواصلاتی نیٹ ورک سے منسلک ہوگی۔ 1985 میں ، اسٹیو جابس نے ایک پیشگوئی کی اور 1989 میں چار سالوں کے بعد ، ٹم برنرز لی( Tim Berners Lee) نے ایک ایسا نظام تیار کیا جس کو ورلڈ وائڈ ویب(world wide web), کے نام سے جانا جاتا ہے۔ارپینیٹ(ARPANET) وہ منصوبہ تھا جس میں کمپیوٹر کے لیے طویل فاصلے پر مواصلات کا نیٹ ورک دہائیاں قبل شروع ہوا تھا۔ یہ ایک تحقیقی منصوبہ تھا اور 1990 میں اسے بند کردیا گیا تھا۔ امریکی فوج کو یہ مل گیا اور یہ جدید انٹرنیٹ کی بنیاد بن گیا۔آج ، ہر چیز انٹرنیٹ سے منسلک ہے اور اس ٹرینڈ(Trend) کو انٹرنیٹ کنکشن(Internet connections) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آپ انٹرنیٹ کی مدد سے دوسروں کے ساتھ بات چیت کرسکتے ہیں۔ نمبر3-ماؤس منسلک ہوگا آپ کو یقین نہیں ہوگا لیکن کمپیوٹر ہمیشہ ماؤس کے ذریعہ نہیں چلتے تھے۔ ایپل نے لیزا(Lisa) اور میکنٹوش(Macintosh) کو متعارف کروانے سے پہلے ایک کی بورڈ کے ساتھ ہدایات اور احکامات دیئے تھے.اسٹیو جابس کے مطابق ، اگر آپ کو یہ بتایا جائے کہ آپ کی قمیض پر داغ ہے ، تو اسے لسانی لحاظ سے نہیں کیا جائے گا۔ لیکن آپ کی قمیض پر کالر(collar) سے 15 سینٹی میٹر نیچے اور آپ کے بٹن کے دائیں طرف 4 سنٹی میٹر کا داغ ہے ، اور پھر میں اس کی نشاندہی کروں گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ماؤس کی مدد سے کاٹنے (cut) اور چسپاں(paste) کرنے جیسے کام انجام دینا بہت آسان اور موثر ہے۔ ماؤس کے ذریعہ ، صارفین بصری اعمال(visual actions) اور ڈراپ ڈاؤن مینوز(drop-down menus) کے ذریعے کلک کرسکتے ہیں۔ نمبر4-کچھ کمپنیاں ہارڈ ویئر تیار کریں گی یہ وہی پیش گوئی تھی جو غلط ثابت ہوئی۔ 1985 میں ، نوکریوں نے پیش گوئی کی کہ ایسی چند منتخب کمپنیاں ہوں گی جو کمپیوٹر ہارڈویئر تیار کریں گی اور بہت سے سافٹ ویئر تیار کرنے پر کام کریں گی۔انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ خود کمپیوٹر ہارڈ ویئر یا کمپیوٹر کی فراہمی کے معاملے میں ، یہ ایپل(Apple) اور آئی بی ایم (IBM) کام کریں گی۔ مزید کمپنیاں سافٹ ویئر پر توجہ مرکوز کریں گی۔اس کو توقع نہیں تھی کہ ایسی مزید کمپنیاں ہوں گی جو کمپیوٹر ہارڈ ویئر تیار کریں گی۔ آج ، سیمسنگ ، ڈیل ، لینووو ، اور HP جیسے ہارڈ ویئر برانڈز سبھی مارکیٹ میں اپنے حصے کے لئے لڑ رہے ہیں۔جبکہ مائیکرو سافٹ نے کمپیوٹر سافٹ ویئر مارکیٹ پر گرفت رکھی۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

پاکستانی صنعت کے مسائل

*** پاکستانی صنعت کے مسائل *** کسی ملک کی معاشی ترقی ،اقتصادی خوشحالی اور استحکام کے لیے اس کا صنعتی طور پر ترقی یافتہ ہونا ضروری ہے۔ تقسیم کے وقت پاکستان میں کوئی قابل ذکر صنعت موجود نہ تھی۔ تمام اہم صنعتی کارخانے بھارت میں چلے گے اور پاکستان صنعتی میدان میں پس ماندہ رہ گیا۔ قیام پاکستان کے وقت بھارت کے ۹۲۱ بڑے کارخانوں میں سے صرف ۳۴ کارخانے پاکستان کے حصے میں آئے۔ انگریز حکمرانوں نے اپنی سیاسی اور تجارتی اغراض کی بناء پر پاکستان کے علاقے میں صنعتوں کے قیام کو نظر انداز کیے رکھا۔ اس بات کا اندازہ اس سے ببخوبی ہوتا ہے کہ مشرقی پاکستان پٹ سن کا گھر تھا لیکن وہاں ایک بھی پٹ سن کا کارخانہ نہ تھا۔ *** صنعتی پسماندگی کے اسباب *** نمبر۱۔ سرمائے کی کمی  کوئی بھی صنعت بغیر سرمائے کے قائم نہیں کی جاسکتی۔ بڑی صنعت کے لیے بڑے سرمائے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمارے ملک میں قیام پاکستان کے وقت کوئی قابل ذکر اہم صنعت نہ تھی۔ اس طرح ملک کو آغاز سے صنعت و حرفت کی ابتداء کرنا پڑی لیکن سرمائے کی کمی ہمیشہ آڑے آئی۔ حکومت نے چند بڑی صنعتیں لگانے کی ترغیب دی۔ حکومت نے دوسرے ملکوں کو بھی سرمایہ کاری کی دعوت دی لہذا ملک میں بہت سی صنعتیں قائم ہوگی ہیں۔ نمبر۲۔ زرمبادلہ کی کمی  زرمبادلہ کی کمی بھی صنعتی ترقی میں رکاوٹ بنی رہی ہے ۔ پاکستان کو نہ صرف صنعتی ترقی کے لئے مشینری اور خام مال باہر سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔ ہماری برآمدات بہت کم ہونے کی وجہ سے زرمبادلہ بھی کم ہی کمایا جا سکتا ہے ۔ اس لیے زرمبادلہ کی کمی بھی صنعتی ترقی میں مانع رہی ہے ۔ نمبر۳۔ ماہرین کی کمی  ملک میں تجربہ کار ماہرین کی کمی رہی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک سے بلائے جانے والے ماہرین کو بہت زیادہ معاوضہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔ انہیں ملک کی صنعتی ترقی سے بھی کوئی سروکار نہیں ہوتا بلکہ ان کے پیش نظر اپنا ملکی مفاد ہوتا ہے ۔ نمبر۴۔ معدنیات کی قلت ہمیں صنعتوں کے لیے معدنیات درآمد کرنا پڑتی ہے۔ اس لیے ملک میں تیار ہونے والی مصنوعات پر زیادہ لاگت آتی ہے اور وہ بین الاقوامی منڈیوں میں قیمت کے لحاظ سے ترقی یافتہ ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ نہیں کر سکتیں ۔ نمبر۵۔ مسدود ذرائع نقل و حمل  ملک میں نقل و حمل کے ذرائع محدود ہیں۔ ابھی تک بیشتر دیہاتی علاقے سڑکوں یا ریلوں کے ذریعے بڑے شہروں سے منسلک نہیں ہوسکے ۔ آمدو رفت اور مواصلات کے ذرائع کی کمی کے باعث خام مال کانوں تک لے جانا مشکل ہو جاتا ہے اور تیار شدہ مال بھی ضرورت کے علاقوں تک لے جانے میں دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ نمبر۶۔ صنعتی اجارہ داری  پاکستان میں سرمایہ کاری چند خاندانوں تک محدود رہی ہے۔ یہی خاندان ملکی معیشت کے اجارہ دار رہے ہیں۔ وہ ملکی اور قومی ضرورت کی صنعتوں میں سرمایہ کاری کرنے کی بجائے ان صنعتوں کے قیام میں دلچسپی لیتے رہے ہیں جن میں ہمیں زیادہ سے زیادہ فائدے کی صورت نظر آتی تھی ۔ یہ چند خاندان ملک کی صنعت پر چھائے رہے اور جائز اور ناجائز حربوں سے دولت کماتے چلے گئے ۔ ان کے مقابلے میں نئے صنعتکاروں کا نام مشکل ہوگیا ۔ نمبر۷۔ منصوبہ بندی میں عدم توازن  صنعتی ترقی میں منصوبہ بندی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے ۔ لیکن پاکستان میں سرمایہ چند ہاتھوں میں ہونے کی وجہ سے اور ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث صنعتی منصوبوں میں کوئی ربط اور جامعیت پیدا نہ کی جاسکی ۔ اس وجہ سے صنعتی ترقی میں نمایاں کی پیش رفت نہ ہو سکی ۔ نمبر۸۔ قومی تحویل کی پالیسی  صنعتوں کو سیاسی حربے کے طور پر بغیر کسی منصوبہ بندی کے قومی تحویل میں لیا گیا جس سے صنعتیں کئی مسائل سے دوچار ہوگئیں ۔ پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی اور معیار بھی گرتا چلا گیا۔ اس طرح مصنوعات کی قیمتیں بڑھ گئیں اور غیر ملکی مصنوعات کی طرف رجحان ہو گیا ۔ نمبر۹۔ قرضے کی سہولت  ملک میں بینکاری کی سہولتیں بھی عام نہ ہوسکیں۔ جس کے نتیجے میں بڑے صنعتکار بینکوں سے بھاری قرضے لیتے رہے لیکن چھوٹے صنعت کار قرضےکی سہولتوں سے استفادہ نہ کرسکے ۔ غیر ملکی بینکوں اور مالیاتی اداروں نے بھی قرضے دینے کی یہی پالیسی اپنا رکھی جس کے نتیجے میں صنعتوں کا پھیلاؤ محدود رہا ۔ نمبر۱۰۔ ملک میں مال کی کھپت  ملک میں ملکی مصنوعات کی کھپت بہت کم ہے ۔ بین الاقوامی منڈیوں کی تلاش اور اس میں ساکھ قائم کرنے کے لیے مدت اور محنت کا درکار ہوتی ہے اور یوں بھی بین الاقوامی منڈیوں میں ہماری مصنوعات دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کر سکیں ۔ Also Read: https://newzflex.com/32635 نمبر۱۱۔ سیاسی عدم استحکام  سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے حکومتیں صنعتی منصوبہ بندی کرنے سے قاصر رہی ہیں ۔ جس کی وجہ سے صنعتی ترقی کی مناسب سرپرستی نہ ہوسکی۔ حکومتیں اپنے اقتدار کو بچانے کی کوشش میں مصروف عمل رہی ہیں جس سے صنعتی ترقی بری طرح متاثر ہوتی رہی ہے ۔ نمبر۱۲۔ غیر ملکی قرضے  غیر ملکی قرضوں کو صنعتیں لگانے کے لیے استعمال نہ کیا گیا۔ غیر ملکی قرضوں کو اشیاءکی خریداری سے مشروط کیا جاتا رہا ہے جس کے نتیجے میں صنعت و حرفت ترقی سے محروم رہی ۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

شہد کے 8 حیرت انگیز فوائد ہیں جو آپ کی زندگی کو اچھی زندگی میں بدل دیں گے۔

شہد زمانہ قدیم سے میٹھے سازوں میں سے ایک ہے کیونکہ قدیم زمانے میں شہد کھانے اور دوا دونوں کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے اور یہ فائدہ مند پودوں کے مرکبات میں بہت زیادہ ہے اور یہاں صحت کے بہت سے فوائد ہیں جو شہد کے 8 حیرت انگیز فوائد ہیں جو آپ کی زندگی کو اچھی زندگی میں بدل دیں گے۔ نمبر1: اپنے چہرے کو شہد سے دھو لیں اپنے کیمیائی مبنی چہرے کے دھونے کو صاف کریں اور خام شہد پر سوئچ کریں کیونکہ اس کی وجہ سے جلد کو چھینئے بغیر نرمی سے اس طریقے سے مہاسے کم ہوجاتے ہیں اور 7 پیداوار خام شہد قدرتی اینٹی بیکٹیریل اور شفا یابی کی خصوصیات بھی فراہم کرتا ہے تاکہ جلد کو سکون مل سکے اور واضح ہوجائے۔ آپ کی اپنی شہد کی کھانسی کا شربت صرف ایک چوتھائی کپ گرم پانی میں کچے شہد کے 3 چمچوں کو گھولیں اور آدھے لیموں کی چکنی کا جوس اس کی ضرورت ہے ، یہ انتہائی آرام دہ ہے جس میں آپ اضافی فوائد کے لئے ادرک کا جوس2 چائے کا چمچ بھی شامل کرسکتے ہیں نمبر2 : ہینگ اوور سے نجات پچھلی رات تھوڑا بہت مزے میں شہد کے کچھ کھانے کے چمچ جو فریکٹوز سے بھری ہوئی ہے ، نیند کو بحال کرنے کے آپ کے جسم کی شراب کی تحول کو تیز کرنے میں مدد کرے گی ڈبلیو شہد ایک گلاس گرم دودھ میں ایک چمچ شہد کی بحالی کی نیند کو فروغ دیتا ہے اور سونے سے پہلے اس سے میلونن میں اضافہ ہوگا اور آپ کو بہتر نیند سونے میں مدد ملے گی نمبر3 : خشک جلد کو شہد خاص طور پر خشک پیچ پر جیسے آپ کی کہنیوں یا ہاتھوں کو بھی بہتر بناتا ہے ہونٹوں کو آپ کی خشک جلد پر رگڑیں اور شہد کو دھونے سے پہلے اسے 30 منٹ تک بیٹھنے دیں ، یہ ایک اچھا ہونٹ بام بھی بنا دیتا ہے نمبر4: کنڈیشنڈ خراب بالوں کا شہد ایک عظیم قدرتی کنڈیشنر ہے جس سے آپ آسانی سے اپنے باقاعدہ شیمپو میں ایک چائے کا چمچ شہد ڈال سکتے ہیں۔ اپنے خراب شدہ تالے کو آپ اسے گہری کنڈیشنگ کے لئے زیتون کے تیل کے ساتھ بھی جوڑ سکتے ہیں ، شیمپو کرنے سے پہلے اپنے بالوں کو تولیہ میں لپیٹے ہوئے 20 منٹ تک بھگو دیں ، نمبر5: کچی شہد کی ذیابیطس کی کھپت سے ذیابیطس کی افزائش کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے اور دواؤں کی مدد سے بھی مدد مل سکتی ہے۔ ذیابیطس کے علاج کے جبکہ شہد انسولین کو بڑھاتا ہے اور ہائپرگلیسیمیا میں کمی ہوتی ہے ایک بار تھوڑا سا شامل کریں تاکہ آپ کا بلڈ شوگر اس پر کس طرح کا ردtsعمل کرتا ہے نمبر6 : مںہاسی کے علاج کو بطور استعمال کیا جاسکتا ہے جلد کی تمام اقسام پر نرم مہاسوں سے لڑنے کے لئے ایک سستی مرحلہ کلینر ہاتھوں کے درمیان 1/2 چائے کا چمچ گرم لیں اور چہرے پر آہستہ سے پھیل جائیں ، 10 منٹ کے لئے چھوڑ دیں پھر گرم پانی سے صاف کریں اور پیٹ خشک نمبر7: ہٹائیں پرجیوی امید ہے کہ آپ کو کبھی نہیں ملے گا اس چال کو استعمال کرنے کے لیکن اگر آپ برابر حصوں شہد سرکہ اور پانی کو اکٹھا کریں اور ان تینوں اجزاء کا مرکب پائیں تو آنتوں کے کیڑے اور پرجیویوں سے چھٹکارا مل جاتا ہے اور آپ کے جسم کو زہریلے زخموں سے پاک کر دیتے ہیں۔ جب آپ اپنے آپ کو کاٹتے یا جلاتے ہیں تو اس سے متاثرہ علاقے میں شہد لگائیں شہد قدرتی جراثیم کُش کے طور پر کام کرتا ہے نمبر8: ایکسفیلیٹر شہد ایک زبردست ایکسفیلیئٹر کو شہد کی خشک سردی کی جلد پر نہانے میں دو کپ ڈال کر 15 منٹ کے لئے بھگو دیں پھر اس میں ایک کپ شامل کریں۔ حتمی 15 منٹ کے لئے بیکنگ سوڈا

عوام کی آواز
January 03, 2021

ایک امیر آدمی کے خالی ہاتھ

ایک امیر آدمی کے خالی ہاتھ کینیڈا کے شہر مونٹریال سے تعلق رکھنے والے ایک عرب بھائی نے اپنے دوست کے والد کے بارے میں دل کو نرم کرنے والی یہ کہانی سنائی جو بہت امیر تھا۔ اس کے پاس بہت سی عمارتیں اور بہت سی جائیدادیں تھیں۔ جب اس کا بڑھاپہ ہوگیا تو وہ بہت بیمار ہوگیا اور اپنے آخری دن گن رہا تھا۔ اپنی موت سے کچھ دن پہلے ، بوڑھا آدمی “عن فقیر ، عن فقیر” کہتا رہا ، جس کا مطلب ہے ، “میں غریب ہوں ، میں غریب ہوں۔” جب اس کے آنے والے بچوں نے یہ دیکھا تو ، وہ اسے اپنے آس پاس لے گئے اور اس کو یہ یقین دلانے کے لئے اپنی تمام جائیدادیں دکھائیں کہ وہ بالکل غریب نہیں ہے۔ لیکن بوڑھا آدمی کہتا رہا ، “میں غریب ہوں ، میں غریب ہوں۔” اس کے بچے الجھن میں پڑ گئے اور ایک مقامی مسلم اسکالر اپنے والد کو دیکھنے کے لئے لے آئے۔ بوڑھے کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کے بعد ، عالم نے سمجھا کہ وہ آدمی کہہ رہا ہے کہ وہ اپنی دولت کے لحاظ سے نہیں بلکہ اپنے اچھے عمال کے بارے میں غریب ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی زیادہ تر زندگی صرف دولت کے حصول میں صرف ہوئی تھی اور اب جب وہ اپنے موت کے بستر پر تھے تو اسے احساس ہوا کہ اسے اللہ کو زیادہ وقت دینا چاہئے۔ جب وہ شخص مر رہا تھا ، تب بھی وہ عینا فقیر کہہ رہا تھا۔ بیکار معاملات میں ہماری زندگیوں سے اتنا وقت نکل گیا ہے۔ اب سے ، ہمیں اللہ کو یاد کیے بغیر ایک منٹ کی ضیاع بھی نہیں کرنی چاہئے کیوں کہ اللہ کا ہر ذکر آخرت میں ہماری حیثیت میں اضافہ کرے گا۔ تو ، کیوں نہ ہمیشہ کی زندگی سے مالا مال ہو؟ خالی ہینڈز آف رچ مین ایک دوست سے کہو کینیڈا کے شہر مونٹریال سے تعلق رکھنے والے ایک عرب بھائی نے اپنے دوست کے والد کے بارے میں دل کو نرم کرنے والی یہ کہانی سنائی جو بہت امیر تھا۔ اس کے پاس بہت سی عمارتیں اور بہت سی جائیدادیں تھیں۔ جب اس کا بڑھاپہ ہوگیا تو وہ بہت بیمار ہوگیا اور اپنے آخری دن گن رہا تھا۔ اپنی موت سے کچھ دن پہلے ، بوڑھا آدمی “عن فقیر ، عن فقیر” کہتا رہا ، جس کا مطلب ہے ، “میں غریب ہوں ، میں غریب ہوں۔” جب اس کے آنے والے بچوں نے یہ دیکھا تو ، وہ اسے اپنے آس پاس لے گئے اور اس کو یہ یقین دلانے کے لئے اپنی تمام جائیدادیں دکھائیں کہ وہ بالکل غریب نہیں ہے۔ لیکن بوڑھا آدمی کہتا رہا ، “میں غریب ہوں ، میں غریب ہوں۔” اس کے بچے الجھن میں پڑ گئے اور ایک مقامی مسلم اسکالر اپنے والد کو دیکھنے کے لئے لے آئے۔ بوڑھے کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کے بعد ، عالم نے سمجھا کہ وہ آدمی کہہ رہا ہے کہ وہ اپنی دولت کے لحاظ سے نہیں بلکہ اپنے اچھے عمال کے بارے میں غریب ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی زیادہ تر زندگی صرف دولت کے حصول میں صرف ہوئی تھی اور اب جب وہ اپنے موت کے بستر پر تھے تو اسے احساس ہوا کہ اسے اللہ کو زیادہ وقت دینا چاہئے۔ جب وہ شخص مر رہا تھا ، تب بھی وہ عینا فقیر کہہ رہا تھا۔ بیکار معاملات میں ہماری زندگیوں سے اتنا وقت نکل گیا ہے۔ اب سے ، ہمیں اللہ کو یاد کیے بغیر ایک منٹ کی ضیاع بھی نہیں کرنی چاہئے کیوں کہ اللہ کا ہر ذکر آخرت میں ہماری حیثیت میں اضافہ کرے گا۔ تو ، کیوں نہ ہمیشہ کی زندگی میں مالدار ہو؟

عوام کی آواز
January 03, 2021

اپنی ویب سائٹ سے پیسہ کمانے کے 5 طریقے

ویب سائٹس سے پیسے کمانے کی سب سے مقبول تکنیک گوگل ایڈسینس ہے۔ یہ آپ کے مواد کو ایک جدید طریقے سے سپورٹ کرتا ہے۔ بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مختلف اشتہارات کی حکمت عملی آزمائیں۔ لیکن آپ کی تمام تر کوششوں اور حکمت عملی کے باوجود، بعض اوقات آپ کے اکاؤنٹ پر گوگل کے ایڈسنس پروگرام کی طرف سے پابندی عائد ہوجاتی ہے۔ یہ پابندی اس وقت عائد ہوتی ہے جب آپ گوگل ایڈسینس کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ ہوسکتا ہے آپ کی ویب سائٹ میں کچھ غلط ہے جس پر آپ اشتہارات ڈال رہے ہیں۔گوگل آپ کی ویب سائٹ میں رقم کمانے کا واحد آپشن نہیں ہے۔ یہ صرف پہلا اختیار ہے جس پر آپ ناکام رہے ہیں. گوگل ایڈسنس کے کچھ بہترین متبادل ہیں جو آپ استعمال کرسکتے ہیں۔ یہاں چند ایک کی فہرست ہے اور وہ طریقہ جس کی مدد سے آپ انہیں بہترین طریقے سے استعمال کرسکتے ہیں۔ ایمیزون ایسوسی ایٹس ایمزون دنیا کا سب سے بڑا آن لائن سٹور ہے اور آپ اس سے کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ ایمیزون کے معاونین آپ کی ویب سائٹ کو آسان اور آسان طریقے سے رقم کمانے میں مدد کرسکتے ہیں۔ یہ آپ کو اپنے بلاگ پر مختلف تصویری اشتہارات ڈالنے کی پیش کش کرتا ہے تاکہ ان کی تشہیر کی جاسکے۔ لیکن ایمیزون ایسوسی ایٹس پے فی کلک یا سی پی ایم پروگرام نہیں ہے لیکن پلیٹ فارم آپ کو اپنے لنک سے فروخت ہونے والی کسی بھی چیز کے لئے تھوڑا سا کمیشن ادا کرے گا۔ ایمیزون ایسوسی ایٹس کے ساتھ صرف ایک خرابی یہ ہے کہ آپ کو اپنے کمیشن کے لئے ایک چیک بھیجا جاتا ہے جس میں ہفتوں تک پہنچنے میں وقت لگتا ہے جب تک کہ آپ امریکہ میں رہ رہے ہیں جہاں آپ اپنا بینک اکاؤنٹ فراہم کرسکتے ہیں۔https://affiliate-program.amazon.com/welcome یللیکس میڈیا یہ ایک مہذب سی پی ایم اور مختلف منیٹائزیشن خصوصیات کے ساتھ ایک پلیٹ فارم ہے۔ شروع کرنے کے لیے یہ ایک بہترین جگہ ہے کیونکہ یہ پاپ انڈر اشتہارات، موبائل ری ڈائریکٹ، سلائیڈر، پرتوں کے اشتہارات، اور فل پیج اشتہارات پیش کرتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے بہت اچھا آپشن ہے جو ابھی سے شروع ہو رہے ہیں کیونکہ ان کے اپلائی کا طریقہ بہت تیز ہے۔https://yllix.com/ ایڈورزل یہ پلیٹ فارم گوگل ایڈسینس کا اچھا متبادل ہے۔ یہ تمام زبانوں کو سپورٹ کرتا ہے اور اس کا اپلائی کرنے کا طریقہ تیز ہے۔ اشتہارات کے لئے کچھ حدود موجود ہیں کیونکہ اس کے لئے ایک ایسی ویب سائٹ کی ضرورت ہوتی ہے جس میں ہر ماہ کم از کم 50،000 صفحے کے وزٹرز ہوں۔ وہ پے پال کے ذریعے ادائیگی کرتے ہیں اور ان کے طریقے واقعی اچھے کام کرتے ہیں۔https://www.adversal.com/ پاپ ایڈز اگر آپ روزانہ کی بنیاد پر کمانا چاہتے ہیں تو شروع کرنے کے لئے آپ کے لئے پاپ ایڈز بہترین جگہ ہے. یہ ایک کارکردگی نیٹ ورک ہے جو پاپ انڈرز(PopUnders) میں مہارت رکھتا ہے اور وہ تمام ریاستوں میں ویب سائٹس کو اچھےنرخوں کے ساتھ مونیٹائز کرتا ہے۔ آپ صرف 5 ڈالر یا اس سے زیادہ ہر روز اپلائی کرنے کے لئے حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پلیٹ فارم پاپ اپس، ٹیب UPS/Unders اور بہت سے دوسرے منیٹائزیشن کی سہولیات پیش کرتا ہے۔ آپ کو اپرول حاصل کرنے اور اپنے اشتہارات کو ترتیب دینے میں صرف چند لمحے لگتے ہیں۔https://www.popads.net/ میڈیا ڈاٹ نیٹ نیویارک، لاس اینجلس، زیورخ، دبئی، ممبئی، اور بنگلور میں آپریشن سینٹرز کے ساتھ میڈیا ڈاٹ نیٹ ایک عالمی معیار کی صنعت کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہے۔ ان میں 500 سے زیادہ ملازمین ہیں جو پبلشرز اور اشتہار دینے والوں دونوں کے لئے جدید ڈیجیٹل اشتہاری مصنوعات تیار کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ آمدنی کے لحاظ سے، میڈیا نیٹ عالمی سطح پر دوسرا سب سے بڑا سیاق و سباق والے اشتہارات پروگرام چلاتا ہے۔ یہ ایک منفرد کمپنی ہے جو دنیا بھر کے پبلشرز کے ساتھ بزنس آپریشنز، ٹیکنالوجی اور تعلقات کا انتظام کرتی ہے۔http://www.media.net/en/ مجھے امید ہے کہ اوپر بتائے گئے ان ذرائع سے آپ کو کافی حد تک مدد ملے گی۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

آن لائن پیسے کمانے کے دو طریقے

اسلام علیکم-تو آج ہم ایسے موضوع پہ بات کرنے جا رہے ہیں ہیں جس کی پاکستان میں بھی بہت ہیں ضرورت ہے لیکن لوگ اس پر توجہ بالکل نہیں دیتے اور اس طرف بالکل نہیں آتےتو بات کرتے ہیں آن لائن ارننگ کیکیوں کہ کرونا وائرس کی وجہ سے بہت سے کاروبار متاثر ہوئے ہیں ہیں آج بہت اچھا موقع ہے پیسے کمانے کا وہ بھی پاکستان میں میں جس کے بہت زیادہ طریقے ہیں ہیں لوگ جس کام میں مہارت رکھتے ہیں وہ اس کے ذریعے پیسے کما سکتے ہیں مندرجہ ذیل کچھ طریقے سے پیسے کمانے کی- نمبر1: Youtube نمبر2: freelancing تو چلتے ہیں ان کے بارے میں کچھ تفصیل کے ساتھ باتیں کرتے ہیں کہ آپ کیسے گھر رہ کر پیسے کما سکتے ہیں YouTube اب آپ میں سے بہت سے ہمارے دوست یوٹیوب پر ویڈیو دیکھتے ہوں گے کیا آپ کو پتہ ہے کہ آپ بھی اپنی ویڈیو اپ لوڈ کر کے پیسے کما سکتے ہیں وہ بھی آسان طریقہ ہے- ویڈیو بنانے کے لیے آپ کو ایک ایسی ویڈیو بنانی ہوگی جس میں آپ کو مہارت حاصل ہے جیسا کہ ویڈیو ایڈیٹنگ وغیرہآپ کو یو ٹیوب پر کام کرنے کے لیے سب سے پہلے ویڈیو بنانی ہو اور ایک ہزار سسکرائب اور چار ہزار گھنٹے کا واچ ٹائم پورا کرنا ہوگا گا اس کے بعد آپ کا پیسے کمانے کا خواب پورا ہو سکتا ہے آپ سب سے کم قیمت100ڈالر اپنے یوٹیوب سے پہلی انں کما سکتے ہیں جو پاکستان روپیز میں 16 ہزار روپے بنتے ہیں ہیں جس کو آپ بینک سے یا پھر ویسٹرن یونین سے منگوا سکتے ہیں Freelancing پاکستان میں رہتے ہوئے آپ فری ڈانسنگ سے بہت فائدہ اٹھا سکتے ہیں اس پر لوگ اپنی مرضی سے اپنے وقت پر کام کر سکتے ہیں ہیں جب وہ مصروف نہ ہو دیگر کاموں سے فارغ ہوکر اسے کر سکتے ہیں اس میں آپ جیسے لوگوں کے لیے کام دیے جائیں گے جیسا کہ کسی بندے آپ کو ایک کام دیا آپ وہ کام کرکے اچھے خاصے پیسے کما سکتے ہیں آفریں لانسنگ کی ویب سائٹ پر جا کر وہاں پر اپنا اکاؤنٹ بنا کر پاکستان میں بہت سے لوگ فری لانسنگ کام کرتے ہیں اس سے کافی سارے پیسے کما کر خوب سارے فائدے اٹھا رہے ہیں لیکن کچھ بھی کام ہونے سے پہلے skill ہونا ضروری ہے skill آپ کو بہت آگے تک پہنچا سکتی ہے پیسے کمانے کے-

عوام کی آواز
January 03, 2021

پاکستان میں گھر بیٹھے پیسے کمانا__ سچ یا جھوٹ (پارٹ 1)

پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے۔ ہمارے ہاں آبادی کا ایک بڑا حصہ جن میں خواتین ، طلباء اور معذور افراد ہیں جن کو ارننگ کی سخت ضرورت ہوتی ہے لیکن اپنی مجبوریوں کی وجہ سے وہ کوئی باقاعدہ نوکری نہیں کر سکتے۔ ایسے لوگ گھر بیٹھ کر پیسے کمانے کا کوئی نہ کوئی ذریعہ تلاش کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کے راستے میں سب سے پہلا سوال یہ ہوتا ہے کہ کیا پاکستان میں آن لائن ارننگ سچ ہے ؟ تو اس سوال کا سادہ اور مختصر جواب ہے ” جی ہاں” ۔ پاکستان میں آن لائن ارننگ ممکن ہے اور بہت زیادہ منافع بخش ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم یہ جان لیں کہ کون سے حقیقی ذرائع ایسے ہیں جن سے ہم واقعی گھر بیٹھ کر پیسے کما سکتے ہیں۔ پاکستان میں بہت سی سکیم ویب سائیٹس بھی کام کر رہی ہیں جو لوگوں سے “رجسٹریشن” کے نام پر پیسے بٹورتے ہیں اور چند مہینوں بعد لاکھوں روپے کا چونا لگا کر فرار ہو جاتے ہیں۔ اس لیے میں آپ کو ایسی سکیم ویب سائیٹس سے بھی آگاہ کرنے کی کوشش کروں گا ترقی یافتہ ممالک میں آنلائن ارننگ کو بہت پذیرائی حاصل ہے۔ وہاں کی آبادی کا ایک بڑا حصہ آنلائن ارننگ سے وابستہ ہے۔ آنلائن ارننگ کو “سمارٹ ورک” کی اصتلاح سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اور جیسا کہ نام سے ہی واضح ہے کہ تھوڑا کام اور زیادہ فائدہ۔ میں اس تحریر میں چند اہم ذرائع کا ذکر کروں گا۔ یاد رہے کہ یہ تمام ذرائع محنت طلب اور محنت طلب ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ ایک دن کام شروع کریں اور دوسرے دن ہی آپ کو پیسے ملنا شروع ہو جائیں تو ایسا ہونا بہت مشکل ہے ۔ گھر بیٹھے آن لائن پیسے کمانے کے لئے مستقل مزاجی کی اشد ضرورت ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر آپ میری اس تحریر میں بتائی گئی باتوں پر عمل کرتے ہوئے ان میں سے کسی بھی پلیٹ فارم پر اپنا کام کرنا شروع کرتے ہیں تو آپ چند مہینوں میں ہی پیسے کمانا شروع کر دیں گے۔ آن لائن ارننگ کے چند نمایاں طریقے یہ ہیں: نمبر۱_فری لانسنگ نمبر۲_یوٹیوب چینل نمبر۳_ورڈپریس نمبر۴_ بلاگنگ نمبر۵_آرٹیکل رائیٹنگ نمبر۶_ ڈیجیٹل مارکیٹنگ اس کے علاوہ اور بھی کافی ذرائع ہیں جن سے آپ گھر بیٹھے ہوۓ لاکھوں روپے کما سکتے جن کا ذکر میں آئندہ تحریر میں کروں گا۔ انشاءاللہ اگلے حصے میں ان تمام ذرائع کو تفصیلی طور پر بیان کروں گا۔ آپ کو مکمل طریقہ بتاؤں گا کہ آپ کیسے ان ذرائع سے پیسے کما سکتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

جاب سیٹسفکشن

موٹیویشن کسی خاص اس کام کو کسی خاص طریقے سے کرنے کی وضاحت بیان کرتا ہے۔موٹیویشن کا کام کرنے پر پر اثر پڑتا ہے۔ موٹیویشن ایک ایسا عمل ہیں کہ کہ اپنے کام کی جگہ پر آپنے کو ششوں جو ایک توانا اور ایک سمت میں کرتے ہیں اور اپنے اپنے مقصد حاصل کرتے ہیں۔ موٹیویشن کے تین اصول ہوتے ہیں توانائی، خاص سمت، استقامت۔ توانائی کام کرنے کی شدت کو ناپتا ہیں ایک حوصلہ مند انسان محنت کرتا ہے۔ زیادہ کام کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی کوالٹی کو بھی دیکھنا چاہیے چائے زیادہ کام کرنا ضروری نہیں ہے کہ جاب کی پرفارمنس اچھی ہو ہو بلکہ آرگنائزیشن کے فائدے اور اس کی مقصد کے ساتھ جوڑا ہونا چاہیے۔ سمت:مستقیل مقصد امپلائی کی کام کرنے کو ایک سمت میں کرتے ہیں استقامت: موٹیویشن استقامت کو سمت دیتی ہے۔ارگانائزیشن یہ خواہش کرتے ہیں کہ امپلائی اس کے فائدے کے لیے کام کرے اور اس کے کامیاب کرنے میں کردار ادا کرے۔ موٹیوٹڈامپلائی:ذمہ داری لیتی ہے،ہدف پورا کرنے کے لیے دل سے کام کرتے ہیں ڈیموٹیوٹڈ اپلائی: غیر حاضری کرتے ہیں ،ٹائم کیپنگ خراب ہوتا ہے۔ موٹیویشن تھیوری کافی مدد دیتی ہے دو قسم کی موٹیویشن تھیوری ہیں ایک کے لوگوں کو موٹیویشن دیتا ہے دوسری کہ کیسے لوگوں کو موٹیویشن دیتا ہے اس کے علاوہ ریوارڈ ہونی چاہیے تاکہ ایمپلائی کو حاصل کرنے کے لیے محنت کرے اورقرآن آئزیشن آرگنائزیشن کو آگے لے جائے اور اپنی اور منافع خوری کیا جائے یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر ایپلائی سے مطمئن ہوں ہر شخص سے مطمئن نہیں ہوتا ہے ہر ایک کا اپنا خیال ہوتا ہے اپنی مقصد حسد اور گول کو حاصل کرنے کے لیے وہ سخت محنت کرتا ہوں ہو اور دل لگی سے کام کرتا ہے اس کے علاوہ پروموشن سن دوستانہ ماحول ٹرانسپورٹ فیسیلیٹی میڈیکل فیسیلٹی۔رہائش کی سہولیات مہیا کی جائے اس کے علاوہ پنشن لیکن جاب سیفٹی ڈیوٹی ڈیوٹی کے اوقات وغیرہ سب کچھ کو منیجر بل طریقے سے ہونی چاہیے شاہی دوسری میں ہے کہ کیسے کسی کو مطمئن کیا جائے مطلب سے سے ہر کسی کودیوار سے مطمئن نہیں کیا جاسکتا ہے ہر کسی کی ہوتی ہیں اور اس خیر کے بنیاد کر وہ اپنا مقصد بنا لیتی ہیں اور اس مقصد کو پورا کرنے کے لے وہ سخت کام کرسکتا ہے ہے تو لوگوں کی ضروریات کو سمجھنا چاہیے اور اس کی ضروریات کے مطابق اس کو پیسے لیڈی دینی چاہیے اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ سہولت میرا میرا سب کچھ ملنا چاہیے چائے ٹھنڈی ماحول دوستانہ ماحول چاہیے اہیے صاف شفاف ہونے چاہیے منیجر سے ہونی چاہیے اہیے اس کے علاوہ وہ منیجر کو اپنے ایمپلائی کو خیال رکھنا چاہیے چاہیے ایمانداری سے کرنی چاہیے آئے

عوام کی آواز
January 03, 2021

وزن ہو یا دل کی بیماری اب نہیں

ہلدی ایک دوا—اس کا گرم ، تلخ ذائقہ ہوتا ہے اور یہ اکثر ذائقہ یا رنگ کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ لیکن ہلدی کی جڑ بھی دوا بنانے میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہے۔ ۔ ہلدی عام طور پر درد اور سوزش سے متعلقہ حالتوں کے لئے استعمال کی جاتی ہے ، جیسے آسٹیو ارتھرائٹس۔ یہ بخار ، افسردگی ، ہائی کولیسٹرول ، جگر کی ایک قسم کی بیماری ، اور خارش کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔صرف ایک ہلدی میں بہت سی بندوقیں موجود ہیں کہ ہمیں کئی طرح کی بیماریوں سے لڑنے کے لئے استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہلدی کے مزید کتنے فوائد ہیں -آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہلدی کے مزید کتنے فوائد ہیں. نمبر1- ہلدی کھانے سے آپ کا وزن کم ہوسکتا ہے. ہلدی آپ کے وزن میں کمی کی کوششوں کو فروغ دے سکتی ہے یہ آپ کو موٹاپا سے منسلک سوزش کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔” نمبر2-اگر آپ کو گٹھیا ہے تو ہلدی سے امداد مل سکتی ہے گٹھائی میں مبتلا جوڑوں میں درد ، سختی ، اور سوجن کو کم کرنے کی صلاحیت کے ل Several کئی مطالعات میں کرکومین دکھایا گیا ہے۔ گٹھیا فاؤنڈیشن نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ جو لوگ ریلیف کے خواہاں ہیں وہ دن میں تین بار 400 ملی گرام اور 600 ملی گرام کے درمیان ہلدی پاؤڈر کیپسول لے سکتے ہیں۔ نمبر3-ہلدی امراض قلب کا خطرہ کم کردے گی عالمی ادارہ صحت کے مطابق ، دل کی بیماری دنیا بھر میں سب سے اوپر کا قاتل ہے۔ اگرچہ بہت سے عوامل دل کی بیماری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ، لیکن ان میں سے ایک سب سے نمایاں مسئلہ سوجن ہے۔ 121 افراد پر ایک تحقیق – جن میں سے سبھی کورونری آرٹری بائی پاس سرجری کر رہے تھے – نے پایا کہ سرجری سے پہلے اور اس کے بعد کچھ دن 4 گرام کرکومین لینے والے گروپ کو دل کا دورہ پڑنے کا امکان بہت کم تھا۔ نمبر4- یادداشت روزانہ صرف ایک گرام ہلدی کا استعمال یادداشت یا علمی فعل میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے ، خاص کر ایسے افراد میں جو پیشاب کے مریض ہیں۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

پنڈ دادن خان

برطانوی حکمرانی کے دوران ، یہ برطانوی پنجاب کے ضلع جہلم میں اسی نام کے سب ڈویژن اور تحصیل کا صدر مقام بن گیا۔ یہ شمال مغربی ریلوے کی سند ساگر شاخ پر تھا۔ بلدیہ 1867 میں تشکیل دی گئی تھی.اور برطانوی حکام کے ذریعہ جمع کی جانے والی زیادہ تر آمدنی اکٹروئی کے ذریعہ تھی۔ 1901 کی مردم شماری کے مطابق آبادی 13،770 تھی۔ یہ پہلے ڈوپٹ تھا جس میں میو مائن سے نمک لایا جاتا تھا ، جہاں سے اسے دریا کے اس پار لے کر ریلوے تک پہنچایا جاتا تھا۔ لیکن ہرن پور میں جہلم کا پل اور کھیرا تک ریلوے کی توسیع کا عمل بہرحال گزر چکا ہے۔ پہلے دنوں میں ، بستی میں پیتل کے برتن بنائے جاتے تھے اور یہاں باندھنے کی کافی صنعت تھی۔ کڑھائی کرنے والے لیوگیس اکثر زیادہ قیمت پر فروخت ہوتے تھے۔ بوٹ بلڈنگ ہنر مند روزگار کا ایک ذریعہ تھا ، اور پنڈ دادن خان کی دریا کشتیاں جہلم کے پورے راستے میں درخواست گزار تھیں۔ (4)تاہم ، سندھ طاس منصوبے کے ایک حصے کے طور پر ملک کے آبپاشی کے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے منگلا ڈیم کی تعمیر کے بعد ، اب سیلاب کے موسم کے علاوہ دریائے جہلم میں پانی کے بہاؤ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ تیار شدہ مصنوعات میں گہرے سرخ رنگ کی چمکیلی مٹی کے برتن ، سیاہ رنگوں کے نمونوں سے آراستہ اور خاصی مضبوط اور اچھے معیار کی بستی شامل تھی ، اس کے ساتھ ساتھ انگریزی نمونوں کے بعد بنائے جانے والے چمڑے کے سواری کوڑے بھی تیار کیے گئے تھے۔ پنڈ دادن خان کے نزدیک ایک گاؤں ننداانہ وہ جگہ ہے جہاں ابو ریحان محمد ابن احمد البیرونی آئے اور انہوں نے وہاں ایک لیبارٹری قائم کی جو آج بھی وہاں موجود ہے۔ البرونی نے اپنی زندگی کے دوران اس لیبارٹری میں زمین کے قطر کا اندازہ لگایا ، اب اس تجربہ گاہ کو حکومت پاکستان کی طرف سے کچھ دلچسپی کی ضرورت ہے کیونکہ اس میں عمارت نظر نہیں آتی ہے اور عمارت دن بدن ختم ہوتی جارہی ہے۔ اگر جلد ہی ضروری دیکھ بھال نہیں کی جاتی ہے تو البرونی کے ذریعہ عظیم کام کا کوئی نشان نہیں ہوگا.تاہم ، ہنر مند کاریگروں نے اس علاقہ کو چھوڑ دیا ہے۔ہمیں اپنی تمام تر تاریخی مقامات کی حفاظت اور ِیال رکھنا لازم یے۔کیونکہ یہ ھمارا سرمایہ یے۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

10 مانگ ملازمتوں اور مستقبل کے کیریئر میں سرفہرست

نوکری مارکیٹ پر کوویڈ ۔19 کے اثرات کی وجہ سے شاید ہم میں سے بیشتر طلبہ کی طلب اور ہنر کی تلاش کرتے ہیں جو آج ہمیں ملازمت کی ضمانت دیتے ہیں۔ اگرچہ یہ کارآمد ثابت ہوسکتا ہے ، کیا آپ کو یہ دیکھنے کا موقع ملا کہ اگلے 5 سالوں میں اس کی کیا ضرورت ہوگی؟ورلڈ اکنامک فورم کی ایک رپورٹ پر مبنی ، طلباء اور تکنیکی ماہرین کے پیشہ ور افراد کے لئے مستقبل روشن نظر آتا ہے۔ 2025 تک ، یہ پیش گوئی کی جارہی ہے کہ مارکیٹ میں ایک اندازے کے مطابق 97 ملین نئی ملازمتیں داخل ہوں گی۔ ان میں سے ، درج ذیل کردار سب سے زیادہ مانگ کا تجربہ کریں گے۔ نمبر1. سافٹ ویئر اور ایپلی کیشن ڈویلپرز ہم سب آج کل ایک طرح سے یا کسی طرح ڈویلپرز کے لکھے ہوئے سافٹ ویئر اور ایپس کا استعمال کر رہے ہیں۔ در حقیقت ، اسکالرشپ کارنر ویب سائٹ جس پر آپ یہ مضمون پڑھ رہے ہیں وہ ان کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ لہذا ، اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ سافٹ ویئر اور ایپلی کیشن ڈویلپرز کی طلب ہے اور اب بھی جاری رہے گی۔ نمبر2. ڈیٹا تجزیہ کار اور سائنسدان کچھ لوگوں نے اکثر اعداد و شمار کو دنیا کا نیا “تیل” قرار دیا ہے۔ اس میں کوئی بات پوشیدہ نہیں ہے کہ کچھ اعداد و شمار تک رسائی یہ فیصلہ کرتی ہے کہ بزنس کو بصیرت اور سیکھنے سے کس طرح حاصل کیا جائے ، اور لوگوں کو اس کی ترجمانی کرنے کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے۔ ڈیٹا تجزیہ کار اور سائنس دان نام کی طرح تجویز کرتے ہیں کہ اعداد و شمار کا تجزیہ کریں لیکن مؤخر الذکر جدید ترین تربیت حاصل کرتے ہیں۔ نمبر3. اے آئی اور مشین لرننگ ماہرین کمپیوٹر پروگرامنگ کے ڈومین میں سب سے بڑی اور حالیہ کامیابیوں کو ہم آج مصنوعی ذہانت کہتے ہیں۔ تاہم ، اس پر ابھی ابھی کام شروع ہوا ہے۔ جیسے جیسے سال گزرتے جائیں گے اور ہماری پیشہ ورانہ اور یہاں تک کہ ذاتی زندگیوں میں آٹومیشن کے کام آتے ہی AI زیادہ سے زیادہ استعمال ہوگا۔ نمبر4. ڈیٹا کے بڑے ماہر ڈیٹا کے بڑے ماہرین کاغذ پر موجود ڈیٹا اور معلومات کو الیکٹرانک ڈیٹا سسٹم میں تبدیل کرنے کی نگرانی کرتے ہیں۔ وہ بہت زیادہ اعداد و شمار کو سنبھالنے کے انچارج ہیں جو وقت کے ساتھ تیزی سے بڑھ رہا ہے ، جس کے ساتھ روایتی ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم اور ٹولز استعمال کرکے نمٹا نہیں جاسکتا۔ نمبر5:ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور حکمت عملی کے ماہرین اس کو فہرست میں شامل کرنے کے لئے آئی ٹی میں شامل دو نان ملازمتوں میں سے ایک ڈیجیٹل مارکیٹنگ ہے ، جس میں عام طور پر کچھ مصنوعات اور خدمات فروخت کرنے کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں سامعین کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ نمبر6. عمل آٹومیشن کے ماہرین کیا آپ نے حیرت کی ہے کہ کچھ تنظیمیں ویب سائٹ اور ایپس پر سائن اپ کرنے ، ادائیگی کرنے ، یا اسی طرح کے افعال سرانجام دینے پر کیسے بے بنیاد طریقے سے ای میل بھیجنے پر عملدرآمد کرتی ہیں؟ یہ ایسے ماہرین کے ذریعہ کیا گیا ہے جو اس طرح کے کاروبار کو خودکار کرتے ہیں۔ نمبر7. بزنس ڈویلپمنٹ کے ماہرین کاروبار کی ترقی کاروباری ترقی اور کامیابی کے لئے کاروبار کے نئے مواقع اور شراکت کی نشاندہی کرنے کے بارے میں ہے۔ ماضی کی طرح ایک ہی کام ، کاروبار کے مابین ہونے والے سودوں کو حاصل کرنے کے لئے ان کی بنیادی مواصلات اور فروخت کی مہارت کا خاص طور پر مستقبل میں انحصار ہوگا۔ نمبر8. چیزوں کے ماہرین کا انٹرنیٹ IOT ماہرین جسمانی اشیاء کے مابین نیٹ ورک تیار کرتے ہیں جو سینسرز ، سافٹ ویئر اور مختلف ٹکنالوجیوں کے ساتھ ملتے ہیں۔ جب آپ کام پر ہوتے ہو تو وہ آپ کے فون کے ذریعے اپنے سونے کے کمرے کا یارکمڈیشنر درجہ حرارت جیسی چیزوں کو کنٹرول کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ نمبر9. ڈیجیٹل تبدیلی کے ماہرین دنیا بھر کی کمپنیاں اور تنظیمیں اپنے کاروباری عمل کے لیے ڈیجیٹل ٹکنالوجی کو تیزی سے ڈھال رہی ہیں اور ان کو ملازمت دیتی ہیں۔ اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ماہرین کاروباری اداروں کو ان تبدیلیوں کو حرکت میں لانے میں مدد دیتے ہیں تاکہ وہ ان کی موجودہ صلاحیتوں سے کہیں زیادہ بڑھیں۔ نمبر10. انفارمیشن سیکیورٹی تجزیہ کار اس دن اور عمر میں ، بہت ساری معلومات کا آن لائن تبادلہ ہوتا ہے ، اس طرح ہر جگہ تنظیموں میں سائبرسیکیوریٹی کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے۔ چونکہ معلومات آن لائن منتقل ہوتی جارہی ہیں ، اس سے بھی زیادہ ، تجزیہ کاروں کی سلامتی کے اقدامات کو نافذ کرنے کی مانگ زیادہ ہوگی۔2025 تک متعدد ملازمتوں کا خطرہ ہو گا یا بے گھر ہو جائیں گے۔ اس کے نتیجے میں ، معیشتوں میں ایک “ریسلینگ انقلاب” انتہائی اہم ہے – تاکہ لوگ مہارت کے فرق سے تیز رفتار آسکیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 تک کارکنوں کی بنیادی صلاحیتوں میں سے 40٪ کے تبدیل ہونے کی امید ہے۔ مزید یہ کہ ، دنیا بھر کے 50٪ ملازمین کو کسی قسم کی دوبارہ مزدوری کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ لیبر مارکیٹ اور اس کی بدلتی ضروریات کے اہل ہوں۔ تو سوال یہ نکلا ہے کہ کیا آپ مستقبل کے لیے تیار ہیں؟ ائیرسکول کا خیال آنے کی ایک وجوہ یہ ہے کہ تجربہ کار ، معیاری مہارت فراہم کرنے والے افراد کے ذریعہ مہارتوں کی ضرورت کو اپنانا ہے جو نوجوانوں ، پیشہ ور افراد ، اور آجروں کو مستقبل میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہوگی۔اگر آپ اپنا دوبارہ سفر کرنے کا سفر شروع کرنے پر غور کررہے ہیں تو ، ایئر اسکول کے کورسز کے ذریعے براؤز کریں ، اور اپنی مقامی زبان اور سیاق و سباق میں مہارت سیکھیں۔

عوام کی آواز
January 03, 2021

آرٹیکل مارکیٹنگ کی کامیابی

آرٹیکل مارکیٹنگ کی کامیابی صرف چند اشارے سے دور ہے آرٹیکل مارکیٹنگ آپ کے اپنے مواد کو تخلیق اور تقسیم کرکے آپ کی ویب سائٹ کو فروغ دینے کا عمل ہے۔ آپ کی ویب سائٹ کا پروفائل بلند کرنے کا یہ ایک انتہائی ایماندار اور موثر طریقہ ہوسکتا ہے۔ کسی ناول نگار کی قابلیت یا کسی صحافی کی رفتار کو اچھی طرح سے انجام دینے میں بھی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ یہاں ، اس مضمون میں ، آپ کو آسان ، مؤثر مضمون کی مارکیٹنگ کے لئے کچھ نکات مل سکتے ہیں۔ اپنی آن لائن مارکیٹنگ کی تکنیک کے حصے کے طور پر آرٹیکل مارکیٹنگ میں اپنا ہاتھ آزمائیں۔ آرٹیکل مارکیٹنگ بنیادی طور پر آپ کی ویب سائٹ پر مضامین استعمال کرکے اشتہار بازی کرتی ہے۔ یہ مضامین ، اگر اچھی طرح سے لکھے گئے ہیں تو ، آپ کو اپنی ویب سائٹ تک بہت زیادہ مطلوب ٹریفک مل سکتا ہے۔ وہ آرٹیکل ڈائریکٹریوں میں شائع ہوتے ہیں اور بہت سے لوگوں میں ایک ایسا باکس شامل ہوتا ہے جس کی مدد سے آپ اپنے اور آپ کی سائٹ کے بارے میں معلومات کو ایک طرح کی تشہیر کے طور پر پوسٹ کرسکتے ہیں۔ اگر آپ کسی موضوع پر ماہر ہیں تو ، اپنے قارئین کو اس کے سامنے کی خبر دیں۔ قارئین زیادہ امکان رکھتے ہیں کہ آپ جو کچھ کہتے ہو اسے سنجیدگی سے لیں اور اگر آپ ماہر ہیں تو اس موضوع پر آپ نے جو کچھ لکھا ہے اس کو پڑھنے میں صرف کریں۔ ان سے تکبر نہ کرو ، لیکن اپنے تجربے کو بھی چھپاؤ نہیں۔ اگرچہ یہ پرخطر لگ سکتا ہے ، انٹرنیٹ پر اپنے کاروبار کو مارکیٹ کرنے کا ایک اچھا طریقہ عوام الناس کی مخالفت کرنا ہے۔ ایک مشہور برانڈ کی مذمت کرکے کچھ تنازعہ کھڑا کریں۔ کسی مشہور شخص اور اس کی ترجیحی طور پر اچھی طرح سے تنقید کیج.۔ ایک جدید ویب سائٹ پر کھودیں۔ کچھ ہی دیر پہلے ، ہر ایک جس کے پنکھوں نے آپ کو چھڑایا ہے وہ آپ کی سائٹ سے منسلک ہوں گے اور ملک بھر میں بلاگز اور فورمز پر اس پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہاں تک کہ اگر آپ اپنی سائٹ کی تحریر کو آؤٹ سورس کررہے ہیں تو ، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ ہمیشہ سے زیادہ سے زیادہ ذاتی اور اصل ممکن ہوسکے۔اس بارے میں جانے کا ایک اچھا طریقہ یہ ہے کہ اپنا صفحہ لکھیں اور پھر اسے حرفی تکمیل کے ل it کسی پیشہ ور کو بھیجیں۔ غلطیوں کے ل اپنے آرٹیکل کی جانچ پڑتال کریں۔ آپ اپنے مضمون میں کسی بھی قسم کی غلطیاں نہیں رکھنا چاہتے ہیں ، خواہ وہ ہجے ، گرائمر ، یا فارمیٹنگ کی وجہ سے ہوں۔ اگر آپ جمع کراتے وقت ان غلطیوں کو پھسلنے دیتے ہیں تو آپ اپنے قارئین کے ساتھ بہت ساکھ کھو دیں گے ، جو درستگی کے ل کہیں اور جائیں گے۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

صحت مند رہنے کی لیے وزن کم کرنا بہت ضروری ہے

آج کل ہر دوسرا انسان موٹاپے اور وزن بڑھنے سے بہت پریشان ہے اور اپنا وزن کم کرنے کے لیے ایسی ادویات لیتا ہے -جس سے کم سے کم عرصے میں کم ہو جاتاہے مگر وہ احتیاطی تدابیر اپنانے سے گریز کرتاہے یہ بات یاد رکھے جتنی بھی ادویات کا استمعال کر لے وقتی تو وزن کم ہو جائے گا مگر پھر وقت کے ساتھ ساتھ آپ کا وزن دوبارہ بڑھنے لگ جائے گا اور اگر آپ اپنا وزن جلد کم کرنا چاہتے ہیں تو ادویات کو چھوڑ کر ان ہدایات پر عمل کرنا شروع کر دے-سب سے پہلے باقاعدگی سے پانچ وقت کی نماز پڑے صبح نماز پڑھنے کے بعد روزانہ کم سے کم۴۵ منٹ کی سیر کرے -اس کے علاوہ چھوٹی موٹی ورزش بھی کرے -روزانہ کم سے کم دو لیٹر پانی پئیں پانی میں لیموں ڈال کر پئیں کیونکہ لیموں جسم میں سے اضافی چربی کو پگلا کر آپ کو سلم و سمارٹ بناتا ہے -آپ روزانہ کے کھانے کو تھوڑا کم کر دے متوازن غزائیں کھائیں-رات کے کھانے میں زیادہ سے زیادہ سلاد وغیرہ کا استمعال کریں تلی ہوئی اور روغن اشیاء سے پرہیز کریں -اپنی غذاء میں چینی کا استعمال کم سے کم کر دے دن میں ایک دفعہ میٹھا کھائے -بعض لوگ سارا دن میٹھی اشیاء کھاتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا وزن بڑھ جاتا ہے اور وہ شوگر کے مریض بن جاتے ہیں اس لیے زیادہ میٹھا نہ کھائے زیادہ سے زیادہ ٢ چمچ سے زیادہ چینی نہ کھائے ِِ یہاں آپ کو لیموں کے بارے میں تفصیل سے بتایا جائے گا -صبح سویرے پانی میں لیموں ملا کر پینے کے بہت فائدے ہیں یہ معدہ اور آنتوں کے لیے اکسیر ہے ِِنظام انہظام بہتر ہوتا ہے اور دل کی دھڑکن معتدل رہتی ہے اس کے علاوہ یہ سلوش یعنی محلول جگر کی بیماری کے لئے بے حد مفید ہے اس میں ترنجی یعنی لیموں کا تیزاب پایا جاتا ہے -جسے ہم سٹرک ایسڈ کہتے ہیں جو جسم میں تیزابیت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہےسٹرک ایسڈ طاقت کے اعتبار سے کمزور ہوتا ہے یہ اپنا کام مکمل کرکے انسانی پسینے کی صورت میں جسم سے خارج ہو جاتا ہے -وہ لوگ جو متوازن غذاء لیتے ہیں جیسے گوشت پنیر وغیرہ ان کے ہاضمے کے لئے لیموں پانی بہت ہی کارگر ہوتا ہے گرم پانی میں لیموں ملائیں اور پی جائیں اس سے آپ کی قوت مدافعت بڑھتی ہے اس مدفعات کی طاقت کو بڑھانے کے لئے وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ دماغ اور اعضاب کے لئے مفید ہے یہ محلول جلد کے لیے بھی مفید ہوتا ہے -رف اور کھردری جلد کو مفید ملائم بنانے کے لئے اس محلول کا استمعال بہترین ہے

عوام کی آواز
January 02, 2021

جابر بن حیان

جابر بن حیان وہ پہلے سائنس دان تھے جنھیں دنیا نے کیمیادان کا نام دیا۔آپ عباسی دور کے نام ور شخصیت تھے۔جابر بن حیان 737ء میں ایران کے صوبہ رضاوی خراسان کے تاریخی شہر طوس میں پیدا ہوئے۔ جابر بن حیان ابھی کم عمر تھے کہ ان کے والد احمد حیان وفات پاگئے۔ماں اور بیٹا دنیا میں اکیلے رہ گئے۔خراسان میں ان کے خاندان کا کوئی فرد نہ تھا،لہٰذا ان کی والدہ انھیں تربیت اور حفاظت کے خیال سے اپنے وطن یمن واپس لے آئیں۔ جابر بن حیان نے قرآن پاک کی تعلیم ایک لائق استاد حربی الحمیری سے حاصل کی۔یہ انھی کا فیض تھا کہ آپ زندگی بھرسختی سے مذہب کی پابندی کرتے رہے۔جابر بن حیان نے علم حاصل کرنے کے لیے زندگی میں بہت سے سفر کیے ۔آپ یمن سے خراسان ،خراسان سے واپس یمن پھر یمن سے مدینہ منورہ گئے۔جابر بن حیان نے مدینہ منورہ میں حضرت امام جعفر صادق سے علم حاصل کیا ۔ امام کی وقات کے بعد آپ عراق کے شہر کوفہ چلے گئے۔یہاں آپ نے بے شمار سائنسی تجربات کئے اور متعدد کتابیں لکھیں۔خلیفہ ہارون الرشید کو آپ کے علم و فضل اور کام کا پتہ چلا تو انھوں نے آپ کو بغداد بلا لیا۔جابر بن حیان ایک لمبے عرصے تک بغداد میں رہے۔لیکن جب بغداد کے سیاسی حالات خراب ہوئے تو آپ واپس کوفہ آگئے۔باقی عمر آپ کوفہ ہی میں رہے۔ جابر بن حیان کی سائنسی ایجادات جابر بن حیان کا زیادہ تر کام علم کیمیائی پر ہے اور جابر بن حیان ہی وہ پہلا شخص تھا جس نے تجرباتی کیمیاء کی بنیاد رکھی اور بہت سارے سائنسی آلات بھی بنائے جن کو اس نے اپنے تجربات میں استعمال کیا۔جابر بن حیان کو با بائے کیمیا بھی کہا جاتا ہے ۔جابر بن حیان نے کیمیائی تعاملات کی وضاحت کی جیسا کہ کرسٹلائزیشنعمل کشید کے کئی طریقے دریافت کئے اور ان کی وضاحت کی۔ سٹرک ایسڈجو کہ لیموں اور دوسرے ترش اور کچے پھلوں سے بنتا ہے،سرکہ سے سٹرک ایسڈ اور الکحل بنانے کے عمل میں بچ جانے والے خام مال سے ٹار ٹارک ایسڈ تیار کیا ۔اس کے علاوہ آرسینک کا حصول ،اینٹی منی،بسمتھ ،مرکری کی دھات کاری اور خواص کی وضاحت کی جو کہ آج کی جدید کیمسٹری کی بنیاد ہے۔جابر بن حیان نے سٹیل اور دوسری دھاتوں کی تیاری ،زنگ سے بچائو کے طریقے ،سونے پر کشیدہ کاری،کپڑے کو رنگنا اور واٹر پروف بنانا ،چمڑے کی تیاری اور پینٹس میں استعمال ہونے والے رنگوں کا کیمیائی تجزیہ بھی پیش کیا۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

فیس بک کےبارے میں کچھ اہم اوردلچسپ معلومات

فیس بک نے یورپ میں اپنے انسٹاگرام اور میسنجر ایپس سے متعدد خصوصیات کو ہٹا دیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ یورپی یونین کے رازداری کے قوانین کی تازہ کاری ہے۔ای پرائیویسی ہدایت میں حالیہ تبدیلی ، جو فیس بک مائننگ میسج مواد اور میٹا ڈیٹا جیسی کمپنیوں کو اشتہاری مقاصد کے لئے روکنے کے لئے ڈیزائن کی گئی تھی ، اس کے نتیجے میں کمپنی نے متعدد خصوصیات کو بند کردیا ہے۔ ایپس میں پولس تخلیق کرنے ، اسٹیکرز استعمال کرنے اور انسٹاگرام پر دوسرے بڑھے ہوئے ریئلٹی امیج فلٹرز سمیت میسنجر رابطوں کو عرفی نام دینا شامل ہیں۔22 مارچ ، 2018 کو لی گئی اس تصویر کی مثال میں سنگاپور میں اسمارٹ فون پر فیس بک ، انسٹاگرام ، ٹویٹر اور دیگر سوشل نیٹ ورکس کے لئے ایپس دکھائی گئی ہیں۔ (تصویر برائے روزلن رحمان / اے ایف پی) (فوٹو کریڈٹ کو روزلین رحمان / اے ایف پی / گیٹی امیجز کو پڑھنا چاہئے)ٹیکسٹ میسجنگ اور ویڈیو کالنگ جیسی بنیادی خصوصیات کو حذف نہیں کیا گیا ہے۔ اگرچہ کمپنی نے کوئی ٹائم لائن نہیں دی ہے ، لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ ان معاملات کو حل کر رہے ہیں جو جلد ہی سب کےسامنےآجاےگا “ سوشل میڈیا فرم کے مطابق ، ای پرائیویسی ہدایت نامہ “پیغام رسانی اور کالنگ خدمات کو ڈیٹا کے استعمال سے بچوں سے بدسلوکی کے مواد اور دیگر قسم کے نقصانات سے بچنے ، ان کا پتہ لگانے اور اس کا جواب دینے سے بھی منع کرتا ہے

عوام کی آواز
January 02, 2021

صحت مند زندگی گزارنے کے چند رہنما اُصول

آج کی تیز ترین دنیا میں انسان پیسے کمانے اور ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی جدوجہد میں لگا ہوا ہے اور اپنی روزمرہ کی روٹین کو بیلنس نہیں کرپاتا جس کے نتیجے میں انسان اپنی صحت خراب کر بیٹھتا ہے اور مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہا ہے-آج ہم آپ کو روزمرہ کے چند ایسی عادات بتائیں گے کہ جن کو اپنا کر ایک صحت مند زندگی گزاری جا سکتی ہےاور خود کو جلد بوڑھا ہونے سے روکا جا سکتا ہے صحت مند غذا آج کے اس دور میں انسان کام میں اتنا مصروف ہو گیا ہے کہ اس نے اپنی روزمرہ کی خوراک کا توازن بگاڈ دیا ہےخراب غذائی عادات جیسا کہ جنک فوڈ میٹھی یا زیادہ چربی والی غذا ہیں انسان کو قبل اذ وقت بڑا کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں-اگر ہم ان چیزوں کو ترک کرکے محدود تعداد میں کیلوریز اور زیادہ غذائیت پر مبنی خوراک جیسا کہ، پھل ،سبزیاں اجناس، اور گوشت وغیرہ کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنالیں تو ھم بہترین زندگی گزار سکتے ہیں نیند صحت مند زندگی گزارنے کے لئے مناسب نیند لینا بہت ضروری ہےمناسب نیند انسانی دماغ کو اپنا کام ٹھیک طرح سے انجام دینے میں مدد دیتی ہے جس سے انسانی جسم ہشاش بشاش رہتا ہےمناسب نیند نہ لینے سے انسانی جسم میں اضافی تناؤ اور مختلف طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ورزش طبی ماہرین کے مطابق جسمانی سرگرمی سے دوری انسان کے لیے تباہ کن اور جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے-خاص کر وہ لوگ جو آفس یا گھر میں سارا دن بیٹھ کر کام کرتے ہیں ان کے جسم کے عضلات کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے جبکہ میٹابولز پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور انسانی جسم میں بڑھاپے کے اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں -ضروری نہیں کہ بہت زیادہ جسمانی مشقت کی جائے بلکہ ہلکی پھلکی چہل قدمی کو روٹین کا حصہ بنا کر اپنے آپ میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے

عوام کی آواز
January 02, 2021

JF-17 تھنڈر ہوائی جہاز

جے ایف 17 تھنڈر ایک جدید ، ہلکا پھلکا وزن ، تمام موسم ، دن / رات ملٹی رول فائٹر طیارہ ہے۔ چین کے پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس (پی اے سی) ، کامرا اور چینگدو ہوائی جہاز انڈسٹری کارپوریشن (سی اے سی) کے مابین مشترکہ منصوبے کے طور پر تیار ہوا۔ اس میں ہوا سے ہوا اور ہوا سے سطح کی لڑاکا صلاحیتیں ہیں۔ جدید ترین ایویونکس ، بہترین طور پر مربوط سب سسٹم ، کمپیوٹرائزڈ فلائٹ کنٹرول اور جدید ترین ہتھیاروں کی ملازمت کرنے کی اہلیت جے ایف 17 کو اسی طبقے کے مخالفوں پر فیصلہ کن فائدہ فراہم کرتی ہے۔ یہ ، تمام موسم ، ملٹی رول لائٹ لڑاکا لڑاکا وسط اور کم اونچائی پر نمایاں اعلی جنگی تدبیر ہے۔ موثر پاور پاور ، چستی اور جنگی بقا کے ساتھ ، ہوائی جہاز کسی بھی فضائیہ کے لئے ایک مضبوط پلیٹ فارم کی حیثیت سے ابھرے گا۔ ترقی پہلا جے ایف 17 پروٹوٹائپ طیارہ (جسے ایف سی 1 کہتے ہیں) مئی 2003 میں تیار کیا گیا تھا۔ اس نے اگست 2003 میں پہلی پرواز کی تھی۔ بعدازاں ، بنیادی ڈھانچے ، پرواز کی خصوصیات ، کارکردگی اور انجن کی پرواز کی جانچ کے لئے دو مزید پروٹو ٹائپ طیارے شامل کیے گئے تھے جبکہ دو پروٹو ٹائپ طیارے جامع ایوینکس پرواز کی جانچ میں شامل تھے۔ بنیادی پرواز کی جانچ 2007 میں مکمل ہوئی تھی جس میں جے ایف 17 تھنڈر طیارے کی پاکستان آمد بھی ہوئی تھی جہاں اسے 23 مارچ 2007 کو یوم پاکستان کے تحفے کے طور پر باضابطہ طور پر قوم کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ پی اے سی کامرہ میں ایک ٹیسٹ اور تشخیص پرواز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ طیارے کی تفصیلی آپریشنل تشخیص کے ساتھ ساتھ زمینی اور ہوائی عملے کی تربیت بھی کی۔ جے ایف 17 طیارہ پی اے ایف کے آپریشنل سکواڈرن کے اے 5 طیارے کی جگہ لے کر باضابطہ طور پر پاک فضائیہ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس طیارے کو پہلی بار سال 2010 میں فرنبرورو ایئر شو یوکے میں دکھایا گیا تھا۔ پیداوار کمپلیکس میں آرٹ مشینوں اور مطلوبہ ہنر مند وسائل کی ریاست پر مشتمل ایک جامع انفراسٹرکچر بہت جلد تیار کیا گیا ہے۔ طیارے کی حتمی اسمبلی اور پرواز کی جانچ پی اے سی میں شروع ہونے والی پہلی جے ایف 17 کو-پروڈکشن سرگرمی تھی۔ پہلا پی اے سی تیار کردہ ہوائی جہاز نومبر 2009 میں پاک فضائیہ کے حوالے کیا گیا تھا۔ تب سے مطلوبہ شیڈول کو پورا کرنے کے لئے باقاعدگی سے طیارے تیار کیے جارہے ہیں۔ ذیلی اسمبلیوں اور ساختی حصوں کی مشترکہ پیداوار کا آغاز بھی ہوا ہے اور تسلسل کے ساتھ پیداوار کی مستقل حیثیت حاصل ہورہی ہے۔ پیداواری نظام کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ ، پی اے سی نے تیسری نسل کے لڑاکا طیارے کی تیاری اور انتظام کے معیار کو پورا کرنے کے لئے اپنے معیار ، ٹکنالوجی اور محفوظ شدہ دستاویزات کے انتظام کے نظام کو بھی اپ گریڈ کیا ہے۔ نردجیکرن جسمانی پیرامیٹرز لمبائی 49 فٹ اونچائی 15.5 فٹ پنکھ 31 فٹ خالی وزن 14،520 پونڈ کارکردگی کے پیرامیٹرز زیادہ سے زیادہ وزن اٹھائیں 27،300 پونڈ زیادہ سے زیادہ مچھ نمبر 1.6 زیادہ سے زیادہ اسپیڈ 700 نوٹس آئی اے ایس سروس سیلنگ 55،500 فٹ وزن کا تناسب 0.95 پر زور دیں زیادہ سے زیادہ انجن زور 19،000 پونڈ جی حد + 8 / -3 فیری رینج 1،880 NM اسلحہ 07 اسٹیشنوں کی تعداد کل بوجھ کی صلاحیت 3400 پونڈ ایویونکس سویٹ ہتھیاروں کی اہلیت ہوائی جہاز میں جدید اسٹورز مینجمنٹ سسٹم لگایا گیا ہے جس میں ہتھیاروں کی درست ترسیل کے طریقوں اور کم سے کم پائلٹ کے کام کا بوجھ شامل ہونے والے حل شامل ہیں۔ یہ طیارہ جدید ترین اور روایتی ہتھیاروں میں سے کچھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ، بشمول: بصری رینج ایکٹو میزائل سے ماورا 70-100 کلومیٹر دوری کا فاصلہ انتہائی فرتیلی امیجنگ اورکت مختصر رینج میزائل سمندری میزائل سے ہوا اینٹی تابکاری میزائل لیزر ہدایت ہتھیاروں رن وے دخول بم عام مقصد کے بم ٹریننگ بم 23 ملی میٹر ڈبل بیرل بندوق

عوام کی آواز
January 02, 2021

صرف آدھا گھنٹہ روزانہ پیدل چلنےکے حیرت انگیز فوائد

روزانہ صرف آدھا گھنٹہ پیدل چل کر آپ اپنی صحت کو نہ صرف بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ اپنی مجموعی صحت کوبرقرار بھی رکھ سکتے ہیں۔ اگر ابتدا میں ، آپ کو مسلسل آدھا گھنٹہ چلنا مشکل لگے، تو آپ پندرہ ، بلکہ دس منٹوں کی واک سے صحت کی جانب اپنے اِس سفر پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ واک سے بہترین فوائد حاصل کرنے کے لیے ، آپ یہ عمل ہر روز لازمً دوہرائیں ۔ واک کا ایک مناسب وقت مقرر کر لیں تاہم، اپنی سہولت کے لیے آپ ہر روز ایک وقت طے کر لیں ، تاکہ آپ کو وقت کی پابندی کرنے کی بھی عادت ہو جائے۔ مگر ایسا نہیں ہے کہ آپ کو اپنے طے کردہ وقت پر کوئی ضروری کا م پڑ جائے تو آپ اُس دن واک ہی نہ کریں۔ آپ وقت اپنی سہولت کے لیے مقرر کر سکتے ہیں مگر یہ کوئی حرفِ آخر نہیں۔ دن کے کسی بھی حصے میں ، جب بھی فرصت کے لمحات میسر ہوں، آپ صحت مند زندگی کی جانب اپنے اِس سفر پر رواں دواں ہو سکتے ہیں۔ اپنی واک کو دلچسپ اور پُر لطف بنانے کا طریقہ کسی بھی جسمانی ورزش کو دلچسپ بنانے سے آپ کو تھکاوٹ اور بوریت کا احساس کم ہوتا ہے۔ لہذا، آپ اپنے اس پیدل سفر کو دلچسپ اور پرلطف بنانے کے لیے ، اپنے کسی قریب دوست ، پڑوسی اور عزیز کو بھی اپنے ساتھ پیدل چلنے کی دعوت دے سکتے ہیں ، اور پیدل واک کے فوائد بتا کر اسے اپنے ساتھ شریکِ سفر بننے پر قائل کر سکتے ہیں۔ اپنے پڑوسی، دوست یا عزیز کو شریکِ واک ہونے کی دعوت کیسے دی جائے؟ ایسا کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اِس آرٹیکل کو اس کے ساتھ شیئر کر دیں ۔ اس کا فائد ہ یہ ہوگا کہ آپ کو اسے اپنی بات سمجھانے میں زیادہ لمبی چوڑی تقریر یا وضاحت نہیں کرنا پڑے گی۔ واک کا یہ مشورہ کن لوگوں کے لیے نہیں ہے؟ پیدل واک کا یہ مشورہ ان لوگوں کے لیے نہیں ہے جن کو کوئی موذی مرض ہے۔ قلب اور نظام تنفس کے مریض تیس منٹ واک کے اِس منصوبے پر اپنے ڈاکٹر یا طبی معالج کے مشورے کے بعد عمل کریں۔ وہ لوگ جن کی عمرچالیس سال سے زیادہ ہے، اور ان کو کسی قسم کی جسمانی ورزش کیے ہوئے کافی عرصہ ہو چکا ہے، وہ بھی اپنے معالج کے مشورے کے بعد یا مشورے کے مطابق اِس تجویز پر عمل کر سکتے ہیں۔ خلاصہ بحرحال، تحقیق سے یہ بات ثابت ہے کہ صرف آدھا گھنٹہ پیدل چلنے سے آپ کی مجموعی صحت ، آپ کے جسم ، آپ کے دماغ اور آپ مزاج پر خوشگوار عملی نتائج واقع ہوتے ہیں جس کی آج کل ہر کسی کو ضرورت ہے۔ فارمی مرغی کھا کھا کر لوگ فارمی مرغوں کی طرح سست ہوتے جا رہے ہیں، اپنی جگہ سے ہلنے کو دل نہیں کرتا۔ اس مشورے پر عمل کریں اور ایک سرگرم، متحرک اور فعال زندگی گذارنے کا ثبوت دیں۔ ایم اے ڈبلیو (محمد علی وڑائچ)

عوام کی آواز
January 02, 2021

وادی کیلاش (کا فرستان یا نورستان )

چترال کے شمال میں ایک وادی جس کو وادی کیلاش کہتے ہیں۔ یہ دراصل وادی چترال کی ایک مختصر وادی ہے۔ غیر ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی اکثریت وادی کیلاش کی سیاحت کے لیے چترال کا رخ کرتی ہے۔ اس وادی کو کافرستان کے نام سے شناخت کیا جاتا ہے۔وادی کیلاش کے لوگ باقی ساری کے لوگوں سے اپنے مذہبی عقائد رسم و رواج اور روایات کے حوالے سے آزاد خیال اور آزادتصور کیے جاتے ہیں۔ ان کی شادی بیاہ کی رسموں، دیگر تہواروں اور تقریبا ت میں ایک اچھوتے پن اور آزادگی کا احساس ہوتا ہے۔وادی کیلاش کے لوگوں نے اپنی قدیم روایات اور طرز زندگی کو موجودہ دور کی سہولت اور آسائشوں والی دنیا سے بے نیاز رہ کر تحفظ د دے رکھا ہے۔وادی کیلاش کا نام کافرستان ہو جانے کی وجہ سے سمجھی جاتی ہے کہ یہاں ان فوجیوں کی اولاد رہتی ہے جو سکندر اعظم کے واپس یونان چلے جانے کے بعد یہی رہے گئے تھے۔مگر تحقیق کے بعد یہ ثابت نہیں ہوتا بلکہ امیر عبدالرحمٰن والی افغانستان اٹھارہ سو پچانوےعیسوی سے اس علاقے کی طرف توجہ مبذول کی اور منظم طور پر تبلیغ اسلام شروع کی۔اور اسی وقت سے اسے نورستان کہا جانے لگا۔ علاقے کے لوگ خدا کے ساتھ ساتھ ارواح اور دیوتاؤں کو بھی مانتے ہیں اور اور لوگ بیرونی دنیا سے منقطع رہتے ہیں۔ مقامی اور زرعی پیداوار پر گزارہ کرتے ہیں اور موٹا اونی لباس پہنتے ہیں۔مردوں کے دو کپڑے،عورتوں کا ایک لمبا کرتا اور اور سرپر کوڑیوں سے مزین ٹوپی پہنتے ہیں۔ یہاں کے لوگ شراب کے شوقین اور رقص و سرور کے دلدادہ ہیں۔ان کی رسوم قدیم یونانیوں سے مشابہ ہیں ۔اپنے مردوں کو چوبی صندوقوں میں بند کر کے جنگلوں میں رکھتے ہیں۔کیلاش قبائل کو سفیدپوش بھی کہا جاتا ہے ۔ان کا اجتماعی قومی رقص ،سالانہ تہوار، قدامت پسندی ،ارواح پرستی ، اسرار نسل پرستی کہ صدیوں گزر جانے کے باوجود آبادی تین ہزار بلند پہاڑیوں میں یونانی تمدن،یہ سب امور کافرستان کی وجہ شہرت بن گئے۔دنیا کےسیاح اور محقق وادی کیلاش کی بودوباش اور ثقافت کا مطالعہ کرنے آتے ہیں۔کیلاش کے قبائل انتہائی مہمان نواز ہے۔ کسی مقامی شخص جو ترجمان کا کام کرے ان سے گفتگو ہو سکتی ہے۔اب آہستہ آہستہ ان لوگوں میں تعلیم کا حصول بھی بڑھ رہا ہے۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

قرآن، کتابِ انقلاب

*قرآن، کتابِ انقلاب*چودہ صدیاں پہلے کا منظر، خطہءِ عرب گمراہی کی تاریکیوں میں ڈوبا ہوا ہے اور عالَمِ انسانیت لامتناہی اندھیروں میں بھٹک رہی ہے اور روشنی کی ننھی سی کرن کے لیے تڑپ رہا ہے۔پھر تاریخِ زمانہ نے منظر بدلتے دیکھا۔ اسی سر زمینِ وحشت پر انسانیت نوازی کا آفتاب طلوع ہوتا ہے۔پہلے پہل یہ آفتابِ ہدایت حرا کی خلوتوں میں جگمگاتا رہا اور پھر حکمِ ربانی پاکر فاران کی وادیوں سے چمکتا دمکتا ہوا ضوفگن ہوتا ہے اور زمانہ میں نغمے گونجنے لگتے ہیں: وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا مرادیں غریبوں کی بر لانے والا اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا اور اک نسخہءِ کیمیا ساتھ لایا نسخہءِ کیمیا کیا تھا؟ حکمتوں بھری قرآن و فرقان، تیس سیپاروں پر مشتمل کتابِ انقلاب۔ معرفتِ حضور صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم سے زمانے کو عطا ہونے والا ایک بہت بڑا انعام۔ قرآن جو کتابِ انقلاب ہے، حضور صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہے اور جو اس بحرِ حکمت میں غواصی کرے اسے بھی معجزہ نما بنا دیتا ہے۔قرآن کتابِ انقلاب ہے اور حضور نبی کریم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کی ذات داعیِٔ انقلاب ہے۔ یہ وہ کتاب ہے جو جامع و اکمل نمونۂِ عمل ہے۔چودہ سو سال پہلے ایک طرف کتابِ انقلاب تھی تو دوسری طرف داعیِٔ انقلاب صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کا کردار۔ جس نے بھی کتابِ انقلاب کو تھام کر دامانِ رسول صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم سے وابستگی اختیار کی وہ ظلمت کے اندھیروں سے روشنی کے جزیروں کی طرف محوِ سفر ہوا۔یوں ظلمتیں چھٹنے لگیں اور انوارِ توحید ابھرنے لگا۔ حق واضح ہوتا گیا۔ باطل سرنگوں ہوتا چلا گیا۔ رہزنوں کو راہبری ملی۔ وحشت و بربریت کے علمبردار امن کے معمار بن گئے۔ غرض یہ کہ قرآن کریم عالمِ انسانیت کے لیے جامع ترین کتابِ انقلاب ہے کہ اس نے مسلم بھائی چارے کی فضا میں غیر مسلموں کے لیے بھی حقوق مقرر کر دیئے۔ہمارا شاندار ماضی اسی کتابِ انقلاب کی خوش بختی سے عبارت ہے اور ہمارا عہدِ حال و مستقبل بھی اسی کتابِ انقلاب کی برکات حاصل کرنے کے لیے سسک رہا ہے۔قرآن صحیفہ ہے، وظیفہ ہے، دعا ہے-اللّٰه کی آواز ہے، تخلیقِ خدا ہے-آج بھی ہم کتابِ انقلاب کی سنہری روشنی میں اندھیروں سے نبردآزما ہوسکتے ہیں۔ اللّٰه پاک ہمیں اسی کتابِ انقلاب کی ہدایت دائمی سے نجات کا رستہ دکھائے۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

روزی کمانے کا دلچسپ اور آسان طریقہ

روزی کمانے کا دلچسپ اور آسان طریقہ آج کل اس دنیا میں خاص طور پاکستان میں سب پریشان ہیں۔اس کی وجہ صرف ایک ہی ہے وہ یہ کہ پاکستان ہر دوسرا بندہ بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہے۔اور آج مجھے بڑے دکھ سے یہ بات کہنا پڑ رہی ہے کہ اس کے پیچھے ہماری حکومت کا اتنا ہاتھ نہیں ہے جتنا کہ خود نوجوان کا ہاتھ ہے۔پاکستان میں ہر نوجوان چاہتا ہے کہ اسے کوئی آفس میں جاب مل جائے اور وہ آرام سے زندگی گزار سکے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں خوشحالی آئے تو ہمیں ایسے کام کرنا ہوں گے جنہیں ہم بہت ہی چھوٹے کام تصور کر رہے ہوتے ہیں۔ لیکن اس بات سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا کہ اپنا بزنس نوکری سے لاکھوں گنا بہتر ہے۔ٓآج میں آپ لوگوں کو وہ کام بتاؤں گا جو میں خود کر رہا ہوں ایسا کام جس کو دیکھ کے یا جس کام کے بارے میں سن کے کوئی بھی اس میں پوشیدہ منافع نہیں جان سکتا۔بندے کو اس کام کی اہمیت اس وقت ہی پتا چلتی ہے جب وہ بندہ خود اپنے ہاتھ سے وہ کام کر رہا ہوتو میں آج آپ لوگوں کو جو کام بتانے جا رہا ہوں وہ ہے دیسی مرغیوں کا کام جی ہاں آپ لوگوں نے ٹھیک سنا میں دیسی مرغیوں کی ہی بات کر رہا ہوں میں نے یہ کام دو سال پہلے ہی شروع کیا تھا اور میں نے یہ کام پچاس مرغیوں سے شروع کیا تھالیکن اس وقت میرے پاس پانچ سو مرغی ہے اور میں نے ان دو سالوں میں انڈے بیچنے کا کام کیا۔اور میں اس وقت بھی یہ کام کر رہا ہوں اس وقت میرے پاس پانچ سو مرغی ہے وہ روزانہ تین سو یا اس سے زیادہ بھی انڈے دے دیتی ہے اور دیسی انڈہ گاؤں میں اٹھارہ سے بیس روپے آرام سے جاتا ہے شہر میں دیسی انڈہ بیس سے پیچس روپے آرام سے سیل ہوجاتا ہے آپ اب خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کیسے میں ایک دن میں پانچ سے چھ ہزار کما رہا ہوں جس میں ففٹی پرسنٹ پرافٹ ہوتا ہے مرغیوں کا سب سے بڑا خرچہ اس وقت آتا ہے جب ہم شروع میں سٹارٹ لیتے ہیں یعنی اگر آپ چھوٹا چوزہ لیتے ہیں تو اگر آپ انڈوں کے کام سے شروع کرنا چاہتے ہیں تو جب تک آپ کا چوزہ بڑا نہیں ہو جاتا اس وقت تک آپ کو اس مرغی پر آنے والا خرچ اٹھانا ہوگا اس کے بعد ہی آپ کی کمائی شروع ہو گی۔ایسا کرنے سے بھی فائدہ ہے لیکن اس سے زیادہ فائدہ بھی ہم لے سکتے ہیں اگر ہم فری رینج فارمنگ کریں -جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ دیسی مرغی گھاس کیڑے مکوڑے بھی کھا لیتی ہے اگر ہم انڈہ دینے سے پہلے مرغی کو زمین کے گرد باڑ لگا کے کھلا اپنے گھاس یعنی لوسن،برسین اور کوئی دوسری فصل میں چھوڑ دیں تو انڈہ دینے سے پہلے والے خرچ سے آسانی سے بچا جا سکتا ہے اور میں اسی سال ہی اسی چیز پر کام کر رہا ہوں۔میں اپنے دو سال کے تجربے سے یہ بات بڑی آسانی سے کہ سکتا ہوں کہ یہ میری سکیم سو فیصد کام کرے گی

عوام کی آواز
January 02, 2021

بہت زیادہ چینی استعمال کرنا کتنا خطر ناک ہو سکتاہے؟

ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ لوگوں کو روزانہ صرف 50 گرام چینی کا استعمال کرنا چاہئے۔جسم کے لئے بہت زیادہ شوگر؟ مختلف ماہرین اس سوال کا جواب مختلف اعدادوشمار کے ساتھ دیتے ہیں۔25 گرام یا 2 چائے کا چمچ چینی کا روزانہ استعمال طبی لحاظ سے فائدہ مند ہے۔یہ 4 چائے کے چمچ یا اس سے کم سافٹ ڈرنک کے کین سے کم ہے۔ طبی پیشہ ور افراد اسے جدید دور کا زہر بھی کہتے ہیں، اور اگر آپ بھی میٹھیوں کے خواہشمند ہیں تو معلوم کریں کہ سائنسی طبی تحقیقاتی رپورٹوں کی روشنی میں آپ کے کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ہمیشہ بھوک لگی رہتی ہے-لیپٹین نامی ہارمون جسم کو اعتدال میں لانے کے لیے(Tell) بتاتا ہے۔جو لوگ اس ہارمون کے خلاف مزاحمت پیدا کرتے ہیں وہ کبھی بھی اپنے پیٹ کو بھرنے کا اشارہ نہیں لیتے ہیں، اور یہ وزن پر قابو پانے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ کچھ طبی تحقیقی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ لیپٹین کے خلاف مزاحمت موٹاپا کے اثرات میں سے ایک ہے، لیکن چوہوں کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شربت میں بہت زیادہ چینی استعمال ہوتی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو ٹھنڈے مشروبات پر مشتمل ہیں۔ یہ عام طور پر براہ راست لیپٹین کی سطح کو معمول سے زیادہ بڑھاتا ہے اور جسم میں اس ہارمون کی حساسیت کو کم کرتا ہے۔ ذیابیطس چینی کی کھپت زیادہ رکھنے والے ممالک میں یہ شرح بہت زیادہ ہے۔ 51,000خواتین کے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ ٹھنڈے مشروبات، میٹھے برف اور توانائی کے مشروبات جیسے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں ان میں بھی ذیابیطس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، اسی طرح ایک اور تحقیق میں 300,000سے زیادہ افراد شامل ہیں، جو ان نتائج کی تائید کرتے ہیں کہ زیادہ ٹھنڈے مشروبات سے نہ صرف وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔. اس سے ٹائپ 2 ذیابیطس بھی ہوسکتا ہے۔ گردوں کے امراض ایک تحقیق کے مطابق، سرسری کھانے پینے اور بہت زیادہ سافٹ ڈرنک پینے سے بھی گردے کی بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ایک دن میں 2 یا 3 کولڈ ڈرنک پینے والے افراد میں ٹھنڈے مشروبات کی زیادہ استعمال اور گردے کی بیماری کے مابین مضبوط روابط کے ثبوت موجود ہیں۔ جب اچھی غذا دی جاتی ہے تو، اس کے گردوں نے آہستہ آہستہ کام کرنا چھوڑ دیا اور اس کا حجم بڑھتا گیا۔ موٹاپا موٹاپا چینی کی ضرورت سے زیادہ استعمال کا ایک سب سے بڑا خطرہ ہے، اور جبکہ دن میں صرف ایک ہی ٹھنڈے مشروبات سے سالانہ 3 کلو وزن بڑھتا ہے، سوڈا میں سے ہر ایک موٹاپا کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ یقینا، یہ واضح ہے کہ ٹھنڈے مشروبات کا استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ہے، لیکن دوسری میٹھی کھانوں اور موٹاپے کے مابین تعلقات کافی پیچیدہ ہیں۔ شوگر براہ راست موٹاپا کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے، لیکن ذیابیطس، میٹابولک سنڈروم یا عادات کی طرح۔ ایک تحقیق کے مطابق، غذائی قلت اور ورزش کی کمی موٹاپا میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

پاکستان کی بلند و بالا چوٹیاں

گیشہ برم 1 8080 میٹر بلند گیشہ برم 1 (K5) پاکستان کی تیسری اور دنیا کی گیارہویں بلند ترین چوٹی ہے۔ گیشہ برم 1 کو انسانی آبادیوں سے بے تحاشا دوری کے باعث Hidden Peak بھی کہا جاتا ہے۔ یہ چوٹی پاکستان اور چائنہ کے بارڈر پر واقع ہے۔”گیشہ برم” بلتی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی “خوبصورت پہاڑ” کے ہیں۔ اگر آپ اس پہاڑ کے قدموں تک پہنچنے کے متمنی ہیں تو آپ کو سکردو سے ماہر پورٹرز کے ساتھ اس کے بیس کیمپ تک کا ٹریک مکمل کرنا ہوگا جو کہ کئی دن پر مشتمل ہے۔ براڈ پیک براڈ پیک (Broad Peak) کے ٹو کے پڑوس میں واقع پاکستان کا چوتھا اور دنیا کا بارہواں بلند ترین پہاڑ ہے۔ اس پہاڑ کی اونچائی 8051 میٹر ہے۔ یہ پہاڑ پانچ چوٹیوں پر مشتمل ہے جن میں سے چار 8000 میٹر سے زیادہ بلند ہیں۔ اس پہاڑ کی چوٹی پر ڈیڑھ کلو میٹر چوڑا میدان ہے جس کے باعث اسے براڈ پیک کہا جاتا ہے۔ یہ چوٹی کے ٹو سے پانچ کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ جب آپ سات دن کے پیدل ٹریک کے بعد کنکورڈیا پہنچتے ہیں تب کےٹو کے ساتھ براڈ پیک کے دیدار سے بھی فیض یاب ہوتے ہیں۔ گیشہ برم 2 گیشر برم 2 جسے سلسلہ ہائے قراقرم کی چوتھی چوٹی یعنی 4K بھی کہا جاتا ہے گلگت بلستان میں پاکستان چائنہ کے بارڈر پر واقع ہے۔ یہ دنیا بھر میں تیرھواں جبکہ پاکستان کا پانچواں بلند ترین پہاڑ ہے۔ گیشر برم کی بلندی 8034 میٹر ہے اور اس بلندی کے ساتھ یہ 8000 میٹر سے بلند پہاڑی چوٹیوں کا دوسرا آخری پہاڑ ہے۔ اس کے بیس کیمپ تک پہنچنے کا راستہ بھی سکردو سے شروع ہوتا ہے جس کے لیے جسمانی کسرت اور توانائی کا ہونا اشد ضروری ہے۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

سبز چائے انسانی صحت کے لئے انتہائی مفید

ماہرین طب کے مطابق بہت سی بیماریاں موٹاپے سے جنم لیتی ہیں اس لئے متوازن غذا کو ہی اچھی صحت کا ضامن کہا جاتا ہے۔مرغن غذا کا استعمال موٹاپے کا شکار کرتا ہے اس لئے ان کے استعمال سے اجتناب پر ڈاکٹر حضرات زور دیتے ہیں۔موٹاپے سے چھٹکارا پانے کےلئے جہاں ورزش کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے پینے سے زیادہ کیلوریز میں مدد ملتی ہے جو ذائقے میں اچھا اور صحت کےلئے انتہائی مفید مشروب ہے۔ایک نئی تحقیق کے مطابق سبز چائے ڈائٹ کرنے والے افراد کے لئے بھی بہت فائدہ مند ہوتی ہےوہ افراد جو اپنی روزمرہ خوراک میں سبز چائے کا استعمال کرتے ہیں ان کی صحت قابل رشک ہو جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ فوڈپوائزنگ اور دانتوں میں خلا کا سبب بننے والے بیکٹیریا کے خلاف مزاحمت کرتی ہے ہے۔گرما گرم سبز چائے کیلوریز کو جلاتی ہے تو سبز چائے گرمیوں کے موسم میں ٹھنڈک کا احساس دلاتی ہے سبز چائے کا باقاعدہ آغاز چین سے ہوا مگر اب یہ بہت سی ثقافتوں کا حصہ بن چکی ہے۔اب تو چائے ایک ہردلعزیز مشروب بن چکی ہے اور سبز چائے کافی عرصے سے متعارف ہو چکی ہے۔ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ سبز چائے میعدے بڑی آنت جگر لبلبہ چھاتی اور پھیپھڑوں کے کینسر سےبچاتی ہے۔سبز چائے دل کے امراض سے بچاؤ کے لیے بھی اہم کردار ادا کرتی ہے یہ کولیسٹرول کو کم کرتی ہے اور خون کو پتلا کرتی ہے اس کی وجہ سے خطرناک دل کی بیماریوں اور فالج کا امکان کم ہو جاتاہے۔لیکن حالیہ سائنسی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سبز چائے کے مضر اثرات بھی ہیں جو کہ انسانی صحت کو بری طرح متاثر بھی کرتے ہیں۔سبز چائے میں بھی کیفین کے اجزا پائے جاتے ہیں جو کہ صحت انسانی کو فائدہ کم اور نقصان زیادہ پہنچاتے ہیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دن میں دو کپ سبز چائے استعمال کی جا سکتی ہے اس سے زیادہ استعمال سے نیند کی کمی اور بے چینی ہو جاتی ہے اس سے اس نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔سبز چائے کے زیادہ اور بے ہنگم استعمال سے دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی پیدا ہوجاتی ہے بلڈ پریشر بعض اوقات بڑھ بھی جاتا ہے۔ بکثرت استعمال سے جسم سے پانی کا اخراج عام طور پر زیادہ ہوتا ہے جس سے گھبراہٹ سستی کمزوری سر درد اور بھوک کی کمی ہوجاتی ہیں ۔معدے میں تیزابیت اور گرمی بڑھ جاتی ہے۔قبض کی شکایت بھی ہو سکتی ہے کیونکہ اس سے رطوبتیں خشک ہوجاتی ہیں اور بعض اوقات اوقات قے اور متلی بھی ہوتی ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سبز چائے انسانی جسم کے لئے حیرت انگیز حد تک مفید اور کارآمد ہے۔چائے کا سب سے اہم حصہ ہوتا ہے جب یہ پیٹ میں جاکر ہاضمہ کا عمل شروع کرتی ہے۔نئی تحقیق کے مطابق EGCGانسانی جسم میں موجود DC4خلیوں کے ساتھ مل کر جسمانی قوت مدافعت بڑھانے میں اور زیر سیل کو ٹوٹنے سے روکتا ہے۔ EGCG ایک طاقتور اینٹی آکسائیڈ ہے اور جسم میں کینسر کی نشوونما کو روکنے کے ساتھ ساتھ چہرے پر سفیدی بھی لاتا ہے۔سبز چائے کے اندر میگنیشیم،زنک اور وٹامن سی ہوتے ہیں جو ایک خاص ٹمپریچر پر اپنا اثر رکھتے ہیں ورنہ ضائع ہو جاتے ہیں۔لہزا سبز چائے بنانے کے لئے 87 سینٹی گریڈ تک دو سے تین منٹ تک گرم کیا جائے تو یہ اپنا اصل مزہ برقرار رکھتی ہے ورنہ اس کا ذائقہ بھی کڑوا ہونے کے ساتھ اثر بھی ختم ہو جاتا ہے۔سبز چائے پینے سے کولیسٹرول بھی کافی حد تک کنٹرول رہتا ہے۔باقاعدگی سے سبز چائے کا استعمال کرنے والی 70 ہزار چینی خواتین پر کی جانے والی اس تحقیق کے نتائج کے مطابق دیگر خواتین کی نسبت ان میں معدے کے کینسر کا خطرہ 14 فیصد کم پایا گیا۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

کچھ آسان ٹپس میں فاریکس کامیابی

کچھ آسان ٹپس میں فاریکس کامیابی—“فاریکس” غیر ملکی کرنسی کی منڈیوں کے لئے غیر”” رسمی اصطلاح ہے ، جو کمپیوٹر کے ساتھ کسی کو بھی انتہائی قابل رسائ ہے۔ غیر ملکی کرنسی کی بنیادی باتوں کو دریافت کرنے کے لیے پڑھیں ، اور کچھ طریقوں سے جو آپ تجارت کرکے پیسہ کما سکتے ہیں۔اگر آپ کچھ اچھی آمدنی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آپ ہر وقت اپنے جذبات پر قابو پالیں گے۔ پہلے کے خسارے کے بارے میں نہ سوچیں اور ان سے بدلہ لینے کی کوشش میں اپنا وقت گزاریں۔ غیر ملکی زرمبادلہ کی منڈی میں کام کرتے وقت ، آپ کو مستقل اتار چڑھاؤ کا اندازہ ہو۔ اگر آپ فاریکس ٹریڈنگ کا تعاقب کرنا چاہتے ہیں تو ، ایک کام جو آپ کو کرنا چاہئے وہ یہ ہے کہ مارکیٹ کی تین مختلف اقسام کو پہچانیں۔ ان میں اپ رجحان ، رینج پابند ، اور نیچے شامل ہیں۔ اگر آپ غیر ملکی کرنسی کے غیر ملکی تجارت میں کامیاب ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کو ان مختلف اقسام میں سے ہر ایک کے لئے مختلف حکمت عملی رکھنے کا ارادہ کرنا چاہئے۔جب آپ تجارت کرتے ہو تو اپنے جذبات کو بہتر نہیں ہونے دو ، ورنہ آپ اپنے آپ کو نمایاں نقصان کی طرف دیکھ رہے ہوں گے۔ آپ بازار سے بدلہ نہیں لے سکتے یا اس کو سبق نہیں دے سکتے ہیں۔ مارکیٹ پر پرسکون ، عقلی نقطہ نظر رکھیں ، اور آپ کو مل جائے گا کہ آپ طویل مدتی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ کچھ کامیاب تجارتوں کو آپ کی انا کو بڑھاوا دینے کی اجازت نہ دیں جس کی وجہ سے آپ زیادہ تجارت کرتے ہیں۔ کچھ کامیابیوں کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کبھی ہار نہیں پائیں گے۔ بہت سارے نوسکھ تجارت کرنے والے فتح کا ذائقہ چکھنے لگتے ہیں اور اس میں جانے کا فیصلہ کرتے ہیں اور پھر وہ بڑے پیمانے پر ہار جاتے ہیں۔ اگر آپ اس طرح کے مسلسل نقصانات میں مبتلا ہوجاتے ہیں تو ، صرف ایک یا دو دن کے لئے پیچھے ہٹیں اور واپس آ جائیں اور اپنے آپ کو یاد دلائیں کہ آپ کو تجارت میں کبھی بھی کامیابی کی ضمانت نہیں مل جاتی ہے چاہے اس سے پہلے آپ کے ساتھ بھی ہوا ہو۔جذبات غیر ملکی کرنسی کی تجارت کی حکمت عملی کا حصہ نہیں ہے ، لہذا خوف ، لالچ ، اور امید کو آپ کے کاروبار کو مسترد نہ ہونے دیں۔ اپنے جذبات پر نہیں ، اپنے منصوبے پر عمل کریں۔ آپ کے جذبات کے ساتھ تجارت ہمیشہ آپ کو گمراہ کرتی ہے اور بہت زیادہ رقم کمانے کے لئے غیر ملکی غیر ملکی کرنسی کی تجارت کی کامیاب حکمت عملی کا حصہ نہیں ہے۔ مزید حفاظت کے لیے معلوم کریں کہ آپ کے دلال کے پیچھے کون ہے۔ آپ کا بروکر شاید کسی بینک یا مالی ادارے کے ساتھ کام کرتا ہے۔ معلوم کریں کہ آیا یہ بینک امریکہ میں واقع ہے یا نہیں اور اگر ان کی اچھی شہرت ہے۔ غیر ملکی بینک یا خراب تاریخ والی اسٹیبلشمنٹ سرخ جھنڈے ہونی چاہئے اور آپ کو کسی اور دلال کی طرف بڑھنا چاہئے۔فاریکس ٹریڈنگ کی کوشش صرف ان لوگوں کے ذریعہ کی جانی چاہئے جو صحیح معنوں میں کچھ حد تک مالی نقصان اٹھانے کا متحمل ہوسکتے ہیں۔ اگرچہ تجارتی نقصانات مکمل ناگزیر نہیں ہیں ، ان کا امکان کسی نہ کسی مقام پر ہوسکتا ہے ، اور لہذا یہ ضروری ہے کہ وہ بچت سے نکل آئیں ، ضروری فنڈز سے نہیں۔ تجارت کے لیے صرف اضافی رقم کا استعمال کرکے ، کسی کی معاش کو خطرے میں ڈالے بغیر ، بہت کچھ سیکھنا ممکن ہے۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

کیا ہو گا دُنیا میں اگر سارے سمندروں کا پانی بہا دیا جائے؟

اگر ہمیں ماریانا خندق کے نچلے حصے میں کسی پراسرار پورٹل کے ذریعے زمین کے تمام سمندروں کو نکالنے کا راستہ مل جاتا ہے تو کیا ہوگا؟ اس میں کتنا وقت لگے گا؟ سال ، صدیوں؟ ہزار سال؟ کیا پانی ختم ہونے پر زمین پر کوئی زندگی باقی رہ جائے گی؟ اگر یہ راتوں رات ہو جائے تو کیا ہوگا؟ اگر ہم دنیا کے تمام سمندروں کو نکال دیں تو یہاں کیا ہوگا؟ سمندر کا پانی زمین کی سطح کا 70 فیصد بنتا ہے۔ یہ کتنا مائع ہے؟ اگر آپ اس سارے پانی کو اولمپک سائز کے سوئمنگ پول میں ڈال سکتے تو آپ کو ان میں سے بہت سارے سوئمنگ پول درکار ہوتے۔ یہاں تک کہ اگر ہم باسکٹ بال کورٹ کے سائز کا ایک پورٹل کھولتے ہیں تو ، سمندروں کو نکالنے میں ہمیں سیکڑوں سال لگیں گے۔ انہوں نے ایک ارب مکعب کلومیٹر پانی ذخیرہ کیا ھوا ہے۔ لیکن کیا ہوگا اگر ہمارے پاس اتنا طاقتور پمپ ہو کہ ایک منٹ میں تمام سمندروں کا پانی نکال دے؟ پھر کیا ہوگا؟ یقینی طور پر ، تیراک ، ملاح ، جہازوں کے مسافر ، سمندر میں موجود ہر شخص اس کے اثرات کو جلد محسوس کرے گا۔ ایک سیکنڈ کے اندر اندر ، کشتیوں میں بیٹھے مسافر اور تیراک نیچے کی طرف گر پڑیں گے ، وہ کچھ ٹوٹی ہڈیوں کے ساتھ بھاگ جائیں گے ۔ گہرے سمندر کے جہاز اتنے خوش قسمت نہیں ہوں گے۔ ایک ٹائٹینک سائز والا جہاز 30 سیکنڈ میں تہہ سے ٹکراتا اور چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بکھر جاتا۔ پہلے منٹ کے اندر ہی سمندر کے ہر بڑے جہاز کے بارے میں بھی یہی ہوتا ۔ سمندری مخلوق کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ جواب پہلے ہی جان چکے ہو ، یہ مچھلی کی لفظی بارش ہوگی۔ چونکہ تمام وہیل ، ڈولفن اور دوسرے بڑے آبی جانور جانکاری کے ساتھ سطح کی کھوج کرتے ہوئے سمندر کی سطح پر گر رہے ہوں گے۔ لیکن اس کے بعد جو آتا ہے وہیں سے اصل پریشانی شروع ہوتی ہے۔ ہمارے سمندروں میں زندگی کے دو معاون کردار ہیں۔ پہلے ، وہ سورج سے توانائی جذب کرکے عالمی درجہ حرارت کو منظم کرتے ہیں۔ وہ گرم پانیوں کو شمال اور جنوب میں دھکیلتے ہیں اور ٹھنڈے پانی کو پھر خط استوا تک لے جاتے ہیں۔ اس طرح ، زمین پر کوئی بھی جگہ بہت زیادہ گرم ، یا بہت سرد ،نہیں ہوتی اور عالمی آب و ہوا پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ دوسرا ، سمندر جو کہ بادلوں میں بخارات بننے اور زمین پر بارش کرنے والے واٹرسائیکل کا سبب ہیں ۔ جب سمندر ہی غائب ہوجائیں گے تو، زمین ایک وسیع ویرانے میں بدل جائے گی ۔ آگے بڑھو اور اپنی چھتری پھینک دو کیونکہ اب سے بارش کبھی نہیں ہوگی۔ ایک منٹ کیا ہم ، ان جھیلوں اور ندیوں سے دوبارہ مل سکیں گے؟ چلیں سمندروں کے بغیر ، دنیا اپنا 97 فیصد پانی کھو دیتی ہے۔ پانی کے چکر کو برقرار رکھنے کے لئے چھوٹی چھوٹی مقدار میں مائع کافی نہیں ہوگا ، پینے کے قابل پانی کے تالاب بہت تیزی سے بخارات بنائیں گے۔ کچھ دن میں ، لوگ اور زیادہ تر جانور پانی کی کمی سے مرجائیں گے۔ چند ہی ہفتوں میں پودے خشک ہوا میں گلنا شروع ہو جائیں گے ۔ کچھ ہی مہینوں میں ، جنگلات میں بڑے پیمانے پر موت کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ اور یہ ساری خشک مردہ پودوں کو آخر کار آگ لگ جائے گی۔ کچھ ہی سالوں میں ، دنیا کے بیشتر جنگلات جلا دیئے جائیں گے۔ اس بہت بڑی آگ کا دھواں سارے کرہ ارض پر پھیل جائے گا، ماحول میں کم سے کم تر آکسیجن ہو جائے گی۔ اگر اس وقت بھی انسان موجود ہوتے تو ، ناقابل برداشت ہوا اور جھلسنے والا درجہ حرارت ہمیں مٹا دیتا ، بالکل ویسے ہی ، زمین وینس کی طرح خشک ہو کر ختم ہوجاتی۔ تو کیا خیال ہے کہ آپ کچھ دن چھٹی لیں اور ساحل سمندر کی ایک چھوٹی سی تفریح سے لطف اٹھائیں جبکہ آپ یہ کر سکتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

گرمیوں میں ” ایفل ٹاور” کی لمبائی میں اضافہ کیوں ہو جاتا ہے؟

نمبر1. بچوں میں بڑوں کے مقابلے میں تقریبا 100 ہڈیاں ہوتی ہیں -بچوں کی پیدائش کے وقت 300 کے قریب ہڈیاں ہوتی ہیں ، جن میں سے بہت سے کے درمیان کارٹلیج ہوتا ہے۔ یہ اضافی لچک انہیں پیدائشی گروتھ سے گزرنے میں مدد دیتی ہے اور تیز رفتار نشوونما کی بھی اجازت دیتی ہے۔ عمر کے ساتھ ، بہت سے ہڈیاں فیوز ہوجاتی ہیں ،آخر میں 206 ہڈیاں مل کر ایک بالغ شخص کا ڈھانچہ بناتی ہیں۔ نمبر2. گرمی کے دوران Eiffel Tower کی لمبائی میں پندرہ سینٹی میٹر اصافہ ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کسی مادے کو گرم کیا جاتا ہے تو ، اس کے ذرات میں اصافہ ہو جاتا ہے اور ان کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ اسے تھرمل expansion کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کے برعکس ، درجہ حرارت میں کمی کے سبب یہ دوبارہ سکڑ جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ، ایک ترمامیٹر کے اندر پارا کی سطح بڑھتی ہے اور گرتی ہے جب ماحول کے درجہ حرارت کے ساتھ پارے کا حجم تبدیل ہوتا ہے۔ یہ اثر گیسوں میں سب سے زیادہ ہوتا ہے لیکن مائع اور ٹھوس چیزوں میں بھی ہوتا ہے جیسے لوہے کی بھی۔ اس وجہ سے ، بڑے قسم کے Projects مثال کے طور پر پل وغیرہ اس انداز سے بنائے جاتے ہیں کہ گرمیوں کے دنوں میں جب درجہ حرارت زیادہ ہو تو ان کے جوڑ آپس میں ملنے سے کوئی نقصان نہ ہو۔ نمبر3. زمین کی آکسیجن کا 20٪ ایمیزون بارش کے ذریعے وجود میں آتا ہے۔ہمارا ماحول تقریبا 78 78 فیصد نائٹروجن اور 21 فیصد آکسیجن سے بنا ہوا ہے ، جس میں مختلف دیگر گیسیں تھوڑی مقدار میں موجود ہیں۔ زمین پر موجود زیادہ تر جانداروں کو زندہ رہنے کے لئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے ، اور سانس لیتے ہی اسے کاربن ڈائی آکسائیڈ میں تبدیل کرتے ہیں۔ شکر ہے کہ پودوں نے Photosynthesis کے ذریعہ ہمارے سیارے کی آکسیجن کی سطح کو مستقل طور پر پُر کیا ہے۔ اس عمل کے دوران ، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کو توانائی میں تبدیل کیا جاتا ہے ، جو آکسیجن کو بطورBy Product چھوڑ دیتا ہے۔ 5.5 ملین مربع کلومیٹر (2.1 ملین مربع میل) کا فاصلہ طے کرنے والے ، ایمیزون بارشوں کے چکروں نے کافی مقدار میں کارروائی ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کا ذمہ لیا ہوا ہے۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

کافی کے فائدے اور نقصانات۔

کافی کے فائدے اور نقصانات۔ کافی کے فوائد۔ نمبر1۔ کافی کے استعمال سے آپکی یاداشت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ اپکے دماغ کو چوکس/ ہوشیار بناتی ہے۔نمبر2۔ کافی اپکے عصبی نظام کے لیے بہت اچھی ہے۔ جو شخص کافی کا استعمال کرتا ہے اسکا عصبی نظام بہت بہترین رہتا ہے۔نمبر3۔ کافی آپکے دماغ کی حفاظت کرتی ہے۔ آپکے دماغ کو بوڑھا نہی ہونے دیتی۔ آپکے دماغ کو مختلف کسم کے کینسر سے بھی بچاتی ہے۔نمبر4۔ کافی آپکے دماغ کو دباؤ (سٹریس) سے بھی بچاتی ہے۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں جب اپکا دماغ دباؤ (سٹریس) سے بچا رہتا ہے تو اپکا دماغ صحت مند رہتا ہے۔ دباؤ (سٹریس) وہ چیز ہے جو اپکے دماغ پر بہت منفی اثرات ڈالتی ہے۔نمبر5۔ کافی اگر آپ استعمال کرتے ہیں تو اپکا دماغ اگلے چھ گھنٹے تک چوکنا رہتا ہے۔ نمبر6۔ کافی استعمال کرنے سے اپکا وزن بھی نہی بڑھتا۔ یہاں تک کہ جو لوگ وزن کم کر رہے ہیں وہ کافی کا استعمال کرینگے تو یہ اپکو وزن کم کرنے میں بھی مدد کریگی۔ اس کے اندر موجود کیفین ایک زبردست چربی جلانے والا کیمیائی مادھ ہے۔ آپ ورزش سے آدھا یا ایک گھنٹا پہلے کافی کا استعمال کرتے ہیں تو یہ آپکے لیے بہت فائدے مند ثابت ہو سکتی ہے۔نمبر7۔ کافی اپکو مختلف قسم کے کینسر سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ جیسا کہ منہ، جگر، گلے اور دوسرے قسم کے کینسر سے بھی آپکو محفوظ رکھتی ہے۔نمبر8۔ کافی پینے کے 15 منٹ اندر اندر اپکے دماغ پر اثر انداز ہونے لگتی ہے۔ اور آپکا دماغ چوکنا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور 6 گھنٹے تک چوکنا رہتا ہے اور اسکا اثر کم ہوتے ہوتے مذید 6 گھنٹے لیتا ہے۔ مطلب کہ آپ یہ کہ سکتے ہیں کہ کافی پینے کے بعد اپکا دماغ اگلے 11 سے 12 گھنٹے تک چوکنا رہے گا۔ کافی کے نقصانات۔ کافی میں بھاری مقدار میں کیفین موجود ہونے کی وجہ سے اسکا زیادہ استعمال آپ کے لیے نکسان کا سبب بن سکتا ہے۔ ایک دن میں 300 ملی گرام سے زیادہ یعنی کہ 2 گلاس سے زیادہ کافی پینا آپ کے لیے نکسان کا سبب بن جاتا ہے-نمبر1۔ کافی زیادہ استعمال کرنے سے آپ میں پانی کی کمی بڑھ جاتی ہے۔نمبر2۔ آپ کو گھبراہٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔ نمبر3۔ آپ کے دماغ میں عجیب سا کھچاؤ پیدا ہونے لگتا ہے۔ بچینی رہنے لگتی ہے۔ آپکی نیند میں بھی کمی کا سبب بنے گی۔نمبر4۔ آپ کا ہاضمہ خراب ہونے لگےگا۔نمبر5۔ آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہونے لگ جائیں گے۔ اگر آپ کافی کم مقدار میں لیں گے تو آپ ان ہی چیزوں سے بچے رہیں گے۔ اب یہ آپ کے اوپر ہے کہ آپ کافی کا استعمال کے سے کرتے ہیں۔

عوام کی آواز
January 02, 2021

کامیابیوں اور ناکامیوں کی وجوہات

ناکامی سب سے پہلے میں اپنی ناکامیوں کی ایک چھوٹی سی جھلک آپ کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہوں ۔نمبر۱۔ یوٹیوب —۲۰۱۸ میں میں نے اپنا پہلا یوٹیوب پہ چینل بنایا تھا پر تجربہ اور علم کم ہونے کی وجہ سے تھوڑی سی ہی ویڈیوز بنانے کے بعد یہ کام مشکل لگانے کی وجہ سے ہمت ہار بیٹھا۔ دوبارہ نیا چینل بنایا اور پہلے سے کافی زیادہ کامیابی کے باوجود کام چھوڑ دیا ۔ نمبر۲۔ ٹیلرنگ —میں ایک چھوٹا سا درزی ہوں ۔ میں نے یہ کام تھوڑا سا سیکھنے کے بعد اپنا الگ شروع کر دیا ۔ ہاتھ میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے اور اچھی رفتار نہ ہونے کی وجہ سے توڑا عرصہ کرنے کے بعد چھوڑ دیا –۔نمبر۵مہینے پہلے پہلے سے زیادہ جوش سے اپنے ہی کپڑوں سے شروع کر تے ہوئے تھوڑی اور محنت کرنے سے مجھے اپنے کام میں مزہ أنے لگا اور اب میں ایک مکمل ٹیلر ہوں۔دوستو میرے اس تھوڑے سے تجربہ میں ہی کامیابی ااور ناکامی چھپی ہے ۔ اب چلتے ہیں تفصیل کی جانب ۔ ناکامیوں کی وجوہات نمبر۱۔ہماری سب سے بڑی ناکامی کی وجہ یہ ہے کہ ہم کام شروع کرنے سے پہلے ہی کام کا سوچ سوچ کر ڈر جاتے ہیں ۔اور اس طرح جنگ لڑنے سے قبل ہی ہماری ہار پکی ہے۔نمبر۲۔ہم اپنی قابلیت اور محنت پہ بھروسہ کرنے کی بجائے لوگوں کی ان فضول باتوں پہ دھیان دیتے ہیں جن کا مقصد صرف آپ کے حوصلے کو توڑنا ہوتا ہے۔ وہ لوگ بھی آپ کو مشورے دیتے ہیں جنہوں نے زندگی میں کبھی ایک روپیہ بھی نا کمایا ہو۔ اس لیے جب ایسے لوگوں کی باتوں پر توجہ دی جائے تو آپ ہمت ہار بیٹھتے ہیں -نمبر۳۔جب بھی آپ کوئی کام شروع کر تے ہیں تو آپ کو لگتا ہے کہ فوراً پیسوں کی بارش شروع ہو جائے گی ۔ پر جب کچھ عرصہ آپ کو کچھ بھی نہیں ملتا تو أپ تھک جاتے ہیں اور یہی أپ کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔ کامیابی کا راز۔ کامیاب ہمیشہ وہی ہوتا ہے جو صبر سے کام لیتا ہے ۔ لوگوں کی باتوں پہ توجہ دیئے بنا اپنے کام سے کام رکھے اور کسی بھی کا پہ کم سے کم پانچ سال خوب محنت کرے انشاءاللہ کامیابی أپ کا مقدر بنے گی ۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ کوئی بھی کسی قسم کا کام ہو جس سے أپ کو امدنی کی امید ہو تو اس میں کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس کام کو شروع کر نے سے پہلے ایک بار پرسکون ہو کر یہ سوچیں کہ أپ کو اس میں فائدہ ہے یا نہیں اگر ہے تو کتنا۔ اگر أپ اس چیز کو أرام سے بیٹھ کر سوچیں گے تو أپ کا ہوصلہ بلند ہو گا۔ اور آپ کو چاہیے کہ ہر کچھ عرصے بعد آپ یہ سوچیں کہ آپ کتنے کامیاب ہوئے ہیں اور اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کے آگے بڑھیں۔