BUSINESS
January 21, 2021

آن لائن پیسے کمانے کا طریقہ

آن لائن پیسے کمانے کا طریقہ آج کل مہنگائی کیوجہ سے ہر بندہ پریشان ہے. پہلے بڑے بزرگ کہتے تھے. کہ گھر میں ایک بندہ کماتا تھااور 10 بندے بیٹھ کر کھاتے تھے. وقت گزرتا گیا….. پھر حالات بدلنے لگے. مہنگائی ہوتی گئی.اور ہر انسان کے اپنے اخراجات بڑھتے گئے اور آج کل یہ حالات ہیں کہ اگر گھر میں 10 بندے بھی ہوں تو انکو ملکر کام کرنا پڑتا ہے. لیکن بیروزگاری بھی اتنی ہو گئی.کہ پڑھے لکھے لوگ کچھ کام نہ ملنے کیوجہ سے پریشان رہتے ہیں اور کچھ لوگ حالات سے تنگ آ کر غلط راہ پر چل پڑتے ہیں آجکل آن لائن کام کا بہت شور ہے. مختلف پلیٹ فارم اس ضمن لوگوں کو روزگار مہیا کر رہے ہیں. لیکن اسمیں کچھ مہارت کی ضرورت ہوتی ہے آپ لوگ اگر آن لائن کمائی کر رہے ہیں تو کمنٹ میں رائے سے آگاہ کریں تا کہ باقی لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکیں.میرا یہ آرٹیکل لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر اس سے کوئی مستفید ہوجائے تو یہی میرے لئیے کافی ہےآج میں آپ کے ساتھ ایک آن لائن کمائی کا ذریعہ شئیر کرتا ہوں. جو کہ  سال سے میں بھی کر رہا ہوں. اور اس سے کما بھی رہا ہوں. آن لائن ڈریسز بیچیں اور اپنا کمیشن لیں مختلف علاقوں میں ہول سیل ڈیلر سے رابطہ کریں اور انکو بتائیں کہ آپ آن لائن آپکے ڈریسز بیچیں گے.اور ان سے اپنا کمیشن سیٹ کر لیں.وہ آپکو روزانہ اپڈیٹ کرتے رہیں گے.اور آپ انکو فیس بک. واتس ایپ. اور دوسرے سوشل میڈیا پر پرموٹ کریں اور کسٹمر بنائیں. اسکے علاوہ آپ واتس ایپ اپنے دوستو اور فیملی ممبرز کے گروپس میں اور سٹیٹس پر ان تصاویر کو لگا کر بیچ سکتے ہیں. لیکن اکثر لوگ اسمیں دھوکہ دہی سے کام کرتے ہیں.اسکے لیئے آپکو بھروسے مند ڈیلر ڈھونڈنے ہوں گے. دوستو……. اگر آپ دلچسپی رکھتے ہیں تو بھروسے مند ہول سیل ڈیلرز کیلئے مجھے رابطہ کریں. میں آپکو فیصل آباد کے ڈیلرز اور کراچی کے بھروسہ مند ڈیلرز سے رابطہ کرادوں گا.انشاءاللہ آپ آپ کو اچھی آمدن مل جائے گی. کراچی سے پارٹی وئیرز کی اچھی ورائٹی ملتی ہے اور فیصل آباد سے نارمل ورائٹی مل جائے گی.انشاءاللہ اگلے آرٹیکل میں آپکو فیس بک پر ان ڈریسز کو بیچنے کے بارے میں تفصیل سے بتاؤں گا.

BUSINESS
January 20, 2021

پاکستان کی معیشت میں مثبتیت کے بارے میں امیدوار کا نظریہ

پاکستان کی معیشت میں مثبتیت کے بارے میں امیدوار کا نظریہ بیس ملین سے زائد افراد کی معیشت کی جسامت کو دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ تقریبا 300 بلین ڈالر کی مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) یا مجموعی پیداوار بہت معمولی ہے لیکن پھر بھی پاکستانی معیشت کی حرکیات کو کسی بھی آنے تک پہنچنے سے پہلے ہی غور کرنا ہوگا۔ نتیجہ اخذ کرنا۔ اکثر دیکھا جائے تو ، پاکستانی معیشت کا بڑا حصہ غیر دستاویزی یا غیر رسمی حصے پر مشتمل ہے۔ بات کی گئی باتوں / زبانی وعدوں کے ذریعہ معاملات کرنا ایک ثقافت رہا ہے اور اس طرح کسی بھی طرح کی رسیدیں شاذ و نادر ہی شامل ہوں۔ وصولیاں صرف آڈیٹنگ کے مقاصد میں معاونت کے ل بڑی کمپنیوں / ڈیلروں کے ذریعہ شامل ہوتی ہیں۔ اس طرح معیشت کا ایک بہت بڑا حصہ غیر رسمی رہتا ہے اور اس طرح اس کا سند نہیں بنتی ہے۔ بہت سارے ماہرین کا خیال ہے کہ اگر کوئی غیر اعلانیہ معیشت کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کی جی ڈی پی کی اصل رقم تین گنا بڑھ جاتی ہے ، تو یہ اعداد و شمار قریب قریب ایک کھرب ڈالر کے قریب ہوجاتے ہیں ، جو تھائی لینڈ ، ملائیشیا اور سنگاپور کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کا حجم ہے۔ مشترکہ ملک کی بچت کا انداز کسی بھی مغربی ملک سے بالکل مختلف ہے۔ لوگ اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ تیار استعمال کے  گھر پر رکھنا پسند کرتے ہیں۔ بینکوں کو بہت سارے لوگوں نے اس عقیدہ کی وجہ سے گریز کیا ہے کہ اسلام میں ، عوام کے مذہب میں “دلچسپی” ممنوع ہے۔ اس کے علاوہ سونے کی بڑی مقدار اپنے گھروں یا سیفوں میں رکھی ہوئی ہے ، تاکہ شادی کی تقریب میں ان کی بیٹیوں کو وصیت کی جائے۔ ٹیکس سے جی ڈی پی تناسب نچلی طرف ہے کیونکہ ٹیکس وصولی کے ناقص نظام اور لوگوں کو ٹیکس ادا کرنے پر آمادگی کے باوجود خیرات کی وصولی ناجائز ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن ، چیپا فاؤنڈیشن اورسیلانی ویلفیئر ٹرسٹ جیسی فلاحی تنظیموں کا وجود بہت سوں کے لئے خوف کی زینت بنی ہوئی ہے ، کیونکہ یہ بات واضح ہے کہ انہیں روزانہ کام کرنے کیلئے لاکھوں اور لاکھوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس قسم کے اعتماد کے کاموں کا تسلسل اور بڑھتا ہوا پیمانہ متعدد معاشی ماہرین کے ل فکر کا ایک بڑا کھانا ہے ، کیونکہ کوئی کمزور معیشت کے لوگوں سے اس طرح کے عطیات کی توقع نہیں کرتا ہے۔ اگر پاکستانی معیشت اتنی پریشان کن ہے تو ، کثیر القومی اداروں ، اسکروٹینیٹرز اور اقتصادی رجحانات کی پیش گوئی کرنے والے اپنے وسائل کو پاکستان سے دور کرنے پر غور کیوں نہیں کرتے! یا زیادہ اہم بات یہ کہ انہیں نقصانات کیوں نہیں ہو رہے ہیں۔ یہ حیرت کی بات ہے کہ بہت کم یا کوئی ملٹی نیشنل فرم ملک چھوڑنے کے بعد پاکستان چھوڑنے پر غور کرتی ہے۔ دارالحکومت کے بازار لیں ، بینکاری کا شعبہ لیں ، ہوٹل کی زنجیریں لیں ، آٹو انڈسٹری لیں ، ایف ایم سی جی لیں ، ملٹی نیشنلز ہر سال ختم ہوچکے ہیں ، ہر سال بڑی رقم لے جاتے ہیں۔ اور پھر وہ شکایت کرتے ہیں کہ پاکستان میں غیر مستحکم معاشی نظام موجود ہے !!

BUSINESS
January 19, 2021

نیوز فلیکس پر پیسے کمانا آسان ہیں ! یا یوٹیوب پر

نیوز فلیکس پر پیسے کمانا آسان ہیں ! یا یوٹیوب پر یوٹیوب 2005 سے چلا آ رہا ہے ۔ اس وقت یوٹیوب نے بہت بڑی ترقی کرلی ہے ۔ اور ہزاروں لوگ یوٹیوب پر کامیاب ہو چکے ہیں ۔ آپ بھی یوٹیوب پر کامیاب ہو سکتے ہیں لیکن بہت زیادہ سخت محنت کرنے کے بعد آپ کامیاب ہو سکتے ہیں ۔ نیو فلیکس ابھی ابھی لانچ ہوئی ہے ۔ اس وقت نیوز فلکس پر زیادہ رائٹر نہیں ہین اور آپ بھی آ کے فورا کامیاب ہو سکتے ہیں ۔ ایک دن اکاؤنٹ بناؤ اگلے دن یا دو چار دن بعد آپ اپنا اکاؤنٹ چیک کریں گے تو آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے آنا شروع ہو جائیں گے ۔جس طرح انسان بھیڑ میں مشکل سے چلتا ہے اس طرح یوٹیوب پر مشکل سے کامیاب ہوتا ہے ۔ کیونکہ اس وقت یوٹیوب کے کریٹر کروڑوں اربوں میں ہیں ۔ اگر آپ کے پاس سکل ہے تو اپ یوٹیوب پر بھی فورا کامیاب ہو سکتے ہیں لیکن اس کے لیے بہت بڑی زیادہ محنت اور بہت بڑا دماغ چاہیے ۔ لیکن نیوز فلیکس پر ایسا نہیں ۔ اگر آپ کے پاس تھوڑا بہت دماغ ہے تو آپ نیوز فلیکس سے فورا پیسے کما سکتے ہیں ۔ یوٹیوب پر پیسے کمانے کے لئے بہت سارے پرو سس ہیں جن کو پاس کر کے یوٹیوب سے پیسہ کمایا جا سکتا ہے ۔ ایک انسان کو بھی دو تین مہینے لگ جائیں گے یوٹیوب سے پیسے کمانے کے لئے۔ لیکن نیوز فلکس پر ایسا نہیں ہے آپ آرٹیکل لکھ کے پیسے کما سکتے ہیں ۔

BUSINESS
January 19, 2021

ایک روپے کی چیز دو ہزار میں کیسے بیچے

ایک روپے کی چیز دو ہزار میں کیسے بیچے نمبر1۔پہلے آپ کو خود یقین ہونا چاہیے کہ میں یہ چیز جیتنے میں چاہوں بیچ سکتا ہوں نمبر2۔ آپ کو دوسروں کو یہ واضح کر نا ہوگا کہ تم مجھ سے کیوں اتنے میں خریدو نمبر3۔آپ کنسسٹنٹ رہنا ہوگا نمبر4۔آپ شروع میں لگے گا نمبر5۔آپ کو دوسروں اس افادیت واضح کر نا ہوگا میں یہاں پر آپ کے ایک ایک واقع بیان کرنا چاہتا ہو جو آپ کے موٹیویشن میں اضافہ ہوگا -ایک شخص ہے جس کا نام مائیکل ہے شائد آپ لوگوں میں سے کوئی جانتا ہوگا اس کو والد نے کہا کہ یہ شرٹ کتنے کا ہے اس نے کہا ابا ایک ڈالر کی ۔ابا نے کہا بیٹا جا کے اس کو دو ڈالر میں بیچ دو۔اس نے یہ نہیں کہا کہ ایک ڈالر دو میں کیسے بیچو وہ سیدھا چلا گیا اور شرٹ کو استری کرکے روانہ ہوگئے سارہ دن گزرا آخر کار اس سٹیشن پر دو ڈالر میں بیچ دیا شام کو ابا کو دو ڈالر دئے ابا نے کہا بیٹا تم کر سکتے ہو ۔ اگلے صبح پھر سے ابا نے دوسرا شرٹ دیا کہ بیٹا یہ کتنے کا ہے اس نے کہا ایک ڈالر کی ۔ابا نے کہا جاکے بیس ڈالر میں بیچ دو وہ چلا گیا اور اس شرٹ پر میکی ماؤس کا بڑا سٹیکر لگایا اور ایک سکول کے سکول کے سامنے بیٹھ گیا جہاں پر امیروں کے بچے پڑھتے تھے اس نے آواز شروع کیا کہ میکی ماؤس والا شرٹ لیں ،میکی ماؤس والا شرٹ لیں ایک بچے نے ابو سے کہا کہ مجھے وہ شرٹ خرید لیں اس بیس ڈالر کا خریدہ اور پانچ کا ٹیپ بھی دے دیا اگلے صبح پھر سے ابا نے دوسرا یک ڈالر کا شرٹ دیا اور کہا کہ جاکے اسے دو سو ڈالر میں بیچ دے اس نے جا کے سو چا اور چلا گیا جہاں پر ہالی وڈ مشہور ایکٹر تھی اور اس کے سامنے جا کے شرٹ سامنے رکھا کہ آٹوگراف چاہیے اس آٹوگراف دےدیا وہ بازار چلا گیا اور آوز شروع کیا کہ کہ ہالی وڈ کی مشہور اداکارہ کا آٹوگراف والا شرٹ دو سو ڈالر میں لوگ جمع ہوئے اور بولی شروع ہوئی اور آخر وہ دو ہزار ڈالر بیک گیا۔۔

BUSINESS
January 19, 2021

اسٹریم اشتہارات کے ذریعہ پیسہ کمانے کا طریقہ

اپنے ویڈیوز میں اسٹریم اشتہارات سے پیسہ کمائیں ان اسٹریم اشتہارات اہل ویڈیو تخلیق کاروں کو کوالیفائنگ ویڈیوز میں مختصر ویڈیو یا تصویری اشتہارات کو شامل کرکے رقم کمانے میں مدد کرتے ہیں۔ تخلیق کاروں کو اپنے ناظرین کو دکھائے جانے والے ویڈیو اشتہارات سے ہونے والے محصول کا ایک حصہ مل جاتا ہے۔ ویڈیو دیکھنا جاری رکھنے کے لئے ناظرین کو پورا اشتہار ضرور دیکھنا چاہئے۔ چونکہ مشتھرین مختلف سامعین کو نشانہ بناتے ہیں ، ناظرین شاید مختلف اشتہار دیکھیں گے۔ ان اسٹریم اشتہارات کی اقسام تین طرح کے ان اسٹریم اشتہار ہیں جو آپ اپنے ویڈیوز میں رکھ سکتے ہیں: پری رول ، مڈ رول اور تصویری اشتہارات۔ پری رول اشتہارات آپ کے ویڈیو شروع ہونے سے پہلے ہی پری رول اشتہار چلتے ہیں۔ ان لوگوں کو دکھایا گیا ہے جو سرگرمی سے مواد تلاش کرتے ہیں۔ جتنا زیادہ ناظرین مواد تلاش کرتے ہیں ، اتنا ہی زیادہ ادائیگی آپ وصول کرتے ہیں۔ مڈ رول اشتہارات آپ کے ویڈیو کے دوران مڈ رول اشتہار چلتے ہیں۔ قدرتی وقفے والے پوائنٹس والی ویڈیو میں یہ بہترین کام کرتے ہیں۔ چونکہ ابھی تک زیادہ تر ویڈیوز نیوز فیڈ میں دریافت ہوتی ہیں ، لہذا ہم تجویز کرتے ہیں کہ تخلیق کار اپنے مڈٹ رول اشتہارات کے لئے پروگرام کریں۔ تصویری اشتہارات تصویری اشتہارات جامد تصویری اشتہار ہیں جو مواد کے تحت ظاہر ہوتے ہیں۔ تصویری اشتہارات ایسی ویڈیوز سے پیسہ کمانے میں آپ کی مدد کرتے ہیں جس میں مڈ رول اشتہارات کے لئے اچھی جگہ نہیں ہوتی ہے ، جیسے مزاح مزاح۔ فیس بک ان اسٹریم اشتہارات استعمال کرنے کے کیا فوائد ہیں؟ فیس بک ان اسٹریم اشتہارات کی مدد سے ، آپ اپنی کمائی کو زیادہ سے زیادہ کرسکتے ہیں جب کہ آپ سب سے بہتر کام پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ پیسہ کماؤ ان اسٹریم اشتہارات تخلیق کاروں کو ایک مادی اور پائیدار محصول کا ماڈل دیتے ہیں۔ نئے یا موجودہ فیس بک ویڈیوز میں اشتہارات شامل کریں ، اور رقم کمائیں۔ آسان اور لچکدار وقت کی بچت اور فیس بک کو خود بخود پلیسمنٹ والے اسٹریم اشتہارات کے لیے قدرتی مقامات کا خود بخود پتہ لگانے دیں۔ یا آپ کے ویڈیو میں کسی عین موڑ پر دستی تقرریوں کو داخل کرنے کیلئے ان کا استعمال کریں۔ اچھا صارف کا تجربہ ہم نے آپ کے ناظرین کے لئے اچھا تجربہ فراہم کرنے کے لئے ان اسٹریم اشتہارات کو ڈیزائن کیا ہے ، جو کم وقفے کے ساتھ طویل تر مواد کو ترجیح دیتے ہیں۔

BUSINESS
January 14, 2021

کیا معیشت مستحکم ہو رہی ہے؟

کیا معیشت مستحکم ہو رہی ہے؟ آج کل ہم جو کچھ سن رہے ہیں اس سے گزرتے ہوئے ، ایسا لگتا ہے کہ اس ملک کی معیشت میں کم سے کم بہتری آچکی ہے ۔سرکاری وزرا کے الفاظ کے مطابق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کم سے کم اگست سے ہی ایک ’وی شکل کی بازیابی‘ کے بارے میں بات کر رہے ہیں ، جب کوویڈ ۔19 لاک ڈاون بڑے پیمانے پر چلا گیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کم سے کم نومبر سے ہی معیشت میں ’بحالی‘ کی بات کر رہے ہیں۔ اور تجارت کے مشیر ، رزاق داؤد ، برآمدی اعداد و شمار شیئر کرنے اور ہر ماہ ان کے بڑھتے ہوئے رجحان پر ملک کو مبارکباد دینے کا ایک نقطہ بناتے ہیں۔ تو کیا یہ سچ ہے کہ واقعی معیشت ٹھیک ہورہی ہے؟ پہلے غور کیجے کہ اس مالی سال کے اختتام تک معیشت کے کھڑے ہونے والے تمام تخمینوں میں جی ڈی پی میں 0.5 فیصد اور 2.5 فیصد اضافہ ہوگا۔ آئی ایم ایف نے حال ہی میں 0.1 پی سیکہا اور ورلڈ بینک نے صرف ایک ہفتہ قبل 0.5پی سی کہا۔ اسٹیٹ بینک نے جی ڈی پی کی نمو کو ڈی پی سی اور 2.5 پی سی کے درمیان گرنے کا تخمینہ لگایا ، جس میں کوویڈ 19 کی دوسری لہر کو ایک اہم خطرہ بتایا گیا ہے۔ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فنانس نے اگست میں 1.8پی ای واپس کی پیش گوئی کی تھی اور صرف آج ہی مودی کی پیش گوئی ہے کہ رواں مالی سال کے آخر تک جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ہوگا۔ اگر آپ چاہیں تو آپ ان نمبروں کو گھما سکتے ہیں۔ ایک پرعزم روح یہ بحث کر سکتی ہے کہ چونکہ پچھلے سال نمو منفی تھی ، اس سال بھی مثبت 2pc نمو ایک متاثر کن بازیابی ہے۔ یا ایک ہی عزم روح یہ بحث کر سکتی ہے کہ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ انڈیکیٹر میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے پیش نظر اس رجحان میں تیزی لانے کا امکان ہے ، جو ہر مہینے بڑے بڑے مینوفیکچرس کے مابین پیداوار میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ آپ جو کچھ نہیں کرسکتے ، وہ 2پی سی جی ڈی پی نمو کو کسی طرح کی بازیابی کی طرف اشارہ کرتے ہیں ، جب تک کہ بازیابی سے آپ کا مطلب صرف یہ نہ ہو کہ معیشت کوویڈ 19 لاک ڈاونس کے جھٹکے سے برآمد ہوئی ہے ، جو بہت زیادہ عرصہ تک نہیں چل سکی۔  پاکستان۔ یہاں تک کہ اگر ہم اس پروجیکشن کو دوگنا کردیں ، اور یہ استدلال کریں کہ مالی سال کے اختتام تک ہم آج انڈسٹری میں بڑھتی ہوئی سرگرمی کو اس مقام پر تیز کردیں گے جہاں وہ ہر ایک کے ذریعہ کی جانے والی تمام پیش گوئیاں ماضی میں اڑا دے گی اور 4 پی سی پر آجائے گی۔ امید کی پیش گوئیاں ظاہر ہورہی ہیں) ، تب بھی آپ کے پاس بہت تیزی سے ‘بازیابی’ نہیں ہے ، کم از کم دو سال کی  کارکردگی کے بعد معاشی سرگرمی کی صرف سست روی کا شکار ہے

BUSINESS
January 14, 2021

آن لائن گوگل ایڈسینس سے پیسے کمائیں

آن لائن گوگل ایڈسینس سے پیسے کمائیں آن لائن کاروبار کیا آپ یقین رکھتے ہیں اور تلاش کرتے ہیں کہ آن لائن زندگی گزارنے کا ایک طریقہ موجود ہے ، لیکن ابھی تک اس کی خوش قسمتی نہیں ہوئی۔ ٹھیک ہے اس سے پہلے کہ آپ مکمل طور پر امید ترک کردیں کہ میں گوگل ایڈسنس پروگرام کے ساتھ تھوڑا سا ذاتی تجربہ بھی بانٹنا چاہتا ہوں۔ گوگل ایڈسینس کا بنیادی کام گوگل ایڈسینس ایک خصوصی وابستہ پروگرام ہے جو کل کلک مہم پر تنخواہ پر مبنی ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں ، زیادہ تر ملحق پروگرام کارکردگی پر مبنی ہوتے ہیں۔ کارکردگی کا مطلب یہ ہے کہ کوئی کاروائی ہونا ضروری ہے خواہ اس کی فروخت ہو یا سیسہ ہی کیوں نہ ہو۔ گوگل ایڈورڈز کے اتنے گرم ہونے سے پہلے ، ملحق پروگرام آن لائن رقم کمانے کے لئے اہم بھاپ ہیں۔ آن لائن گوگل ایڈسینس کا استعمال چونکہ گوگل ایڈسینس آن لائن دستیاب ہے ، ہزاروں ویب ماسٹر اور انٹرنیٹ کاروباری آن لائن آمدنی حاصل کرنے کے لئے ایڈسینس کا استعمال کرتے رہے ہیں۔ پروگرام کے لئے سائن اپ کرنا بہت آسان ہے ، اور ایک بار جب آپ کی منظوری ہوجائے تو ، آپ کی ویب سائٹ پر اشتہارات رکھنا ایک آسان بات ہے جیسے کوڈ کی کچھ لائنوں کو چسپاں کرنا۔ اپنے ایڈسینس پروگرام کے ذریعہ ، گوگل آپ کو بغیر کسی کو کہیں بھی کسی بھی چیز کو بیچنے کی ضرورت کے بغیر کمانے دیتا ہے۔ پیسے کمانے کا ذریعہ آپ کسی بھی چیز کو بیچنے اور کسی بھی وقت کہیں بھی کام کرنے کے لئے آزاد ہیں۔ لیکن گوگل ایڈسینس سے پیسہ کمانے کے لیے آپ کو اپنی کامل ویب سائٹ بنانی ہوگی۔ آپ کی ایڈسینس کی آمدنی آپ کی ویب سائٹ کو موصول ہونے والی کلکس پر مبنی ہے۔ اور آپ کو جاننا ہوگا ، ہر کلک کا ایک ہی جیسا ثواب نہیں ہوتا ہے۔ ایڈسینس کے لئے اعلی ادائیگی کرنے والے مطلوبہ الفاظ موجود ہیں اور آپ کو اپنی ویب سائٹ پر قیمت ادا کرنے والے اہم الفاظ تلاش کرنا چاہیے۔ گوگل ایڈسینس آپ کی ویب سائٹ کے مواد سے مماثل ہے۔ گوگل ایڈسینس مخصوص جو اشتہار یہ ہر صفحے پر لگاتا ہے اس کا انحصار اس صفحے کے مواد پر ہوگا۔ یہ اشتہار کے خریدار اور بیچنے والے دونوں کے لئے اہم ہے۔ اگر کوئی زائرین آپ کی ویب سائٹ پر آن لائن پیسہ حاصل کرنے کی تلاش میں جاتا ہے تو ، پھر “گوگل ایڈسینس کے ساتھ پیسہ کمائیں” کے نام سے ایک مضمون پڑھیں ، اور “گوگل ایڈسینس راز” یا “ایڈسینس گولڈ” کے بارے میں اپنی ویب سائٹ پر دکھائے گئے کچھ اشتہارات تلاش کریں ، صرف پڑھنے والا مزید معلومات جاننا چاہتے ہیں۔ پھر قاری کلکس کرتا ہے ، آپ اندازہ لگاسکتے ہیں ، لنک اور آپ ناشر کی حیثیت سے ایڈسنس پروگرام سے رقم کماتے ہیں اور مشتہر بھی زیادہ ٹارگٹ ویب سائٹ ٹریفک اور ممکنہ فروخت حاصل کرتا ہے۔ ایڈ سینس پر ٹریفک ایڈسینس کے ساتھ کامیابی حاصل کرنا بڑی حد تک آپ کی سائٹ پر ٹریفک کی مقدار کے ذریعہ طے کیا جاتا ہے۔ تاہم ، بہت ساری ایڈسینس کی چالیں ہیں جو آپ اپنی سائٹ سے ممکنہ حد تک فائدہ اٹھانے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔ اکثر اوقات ، اس کا مطلب ہے کہ آپ کی آمدنی کو دوگنا ، تین گنا کرنا ، یا اس سے بھی چار گنا کرنا۔ کلید یہ جاننا ہے کہ آپ کی ویب سائٹ کیلئے کیا کام کرتا ہے۔ جانچ اور سراغ لگانا محصول میں اضافے کی کلید ہے!

BUSINESS
January 13, 2021

آن لاٸن ارننگ کیسے ممکن ہے

آن لاٸن ارننگ کیسے ممکن ہے ہمارے ملک پاکستان میں بے روزگاروں کی شرح میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ ہمارے ملک کے نوجوان روزگار نہ ہونے سبب لوٹ مار اور چوری چکاری جیسے حرام کام کرنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کی کل آبادی پونے اکیس کروڑ سے بھی زیادہ ہے۔ جن میں سے 66 لاکھ 50 ہزار افراد کو 21_2020 میں کرونا واٸرس جیسے موذی مرض نے بے روزگار کردیا۔ پاکستان کی زیادہ تر آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے۔ شاید اسی سبب زراعت کو پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے۔ پاکستان کی زیادہ تر آبادی گاٶں میں رہتی ہے اور وہ کھیتی باڑی کر کے اپنی گزر بسر کے ساتھ ساتھ پورے ملک کو خوراک مہیا کرتے ہیں۔ چونکہ آج کل انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کا دور ہے ۔ جسکی وجہ سے کافی سارے لوگ آن لاٸن کاروبار کرتے ہیں۔ جن میں ” فری لانسنگ “ یعنی کہ ڈجیٹل مزدوری سب سے مقبول ہے۔ اسکے علاوہ فاٸوررایپ بھی متعارف کرواٸ گٸ ہے جس میں کافی کیٹاگریز ہیں ۔ اس ایپ کی خاصیت یہ ہے کہ بیرون ملک کے سے بھی ڈالر کماۓ جاسکتے ہیں۔ جس کیلۓ اس ایپ کو پورے طریقے سے جاننا بہت اہم ہے۔ دوسرا طریقہ یوٹیوب ہے۔ اس اہپ سے آج کل کا بچہ بچہ واقف ہے۔ دنیا بھر میں یوٹیوب سے لوگ ویڈیوز بناکر لاکھوں کمارہے ہیں۔ اگر تو آپکے پاس کوٸ ہنر ہے جیسے کہ خواتین اگر اچھا کھانا بنا سکتی ہیں تو وہ اسکی ویڈیوز بناکر اپنے یوٹیوب چینل پر ڈالیں۔ یا اگر کوٸ اچھا میک اپ کرلیتی ہے تو وہ بھی اپنے ہنر کو استعمال کرکے بہتر آمدنی گھر بیٹھے کماسکتی ہیں۔ اگر کوٸ ٹیچر ہو ، اسکن اسپیشلیسٹ ہو، درزی ہو ، خواہ کسی بھی شعبے سے منسلک ہو، یوٹیوب کے ذریعے آن لاٸن کماسکتے ہیں۔ اور اس میں کامیاب ہونے کیلۓ آپکا محنت ہونا بہت زیادہ ضروری ہے۔ فیس بک دنیا کی سب سے مشہور ومقبول ایپ ہے۔ جو کہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایپس میں سے ایک ہے۔ آپ اس کے ذریعے بھی پیسے کما سکتے ہیں۔ فیس بک پر صرف پاکستان میں ہی نہیں ، دنیا بھر میں لوگ کاروبار کرتے ہیں۔ اس کے کافی ذراٸع ہیں۔ جیسے کہ اگر آپ دکاندار ہیں تو اپنی چیزوں کی تصاویر لے کر مختلف فیس بک کے گروپس میں شیٸر کردیں۔ اسکا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ فیس بک پر پیج بناکر چیزوں کے نام اور انکی قیمت لکھ کر لگادیں۔ وہیں سے لوگ چیزیں دیکھ کر آپ کو اپنا آرڈر دیں گے۔ اور اگر آپ کے فیس بک پیج کے لاٸکس زیادہ ہوۓ تو اسکے پیسے الگ ملینگے۔ واٹس ایپ پر بھی چیزوں کی فہرست انکی قیمت کے ساتھ لگاکر کمایا جاسکتا ہے۔ اسکے لیۓ کوٸ بہت بڑاکاروبار ہونا لازمی نہیں۔ تھوڑی سی انویسٹمینٹ کرکے اور پھر ان چیزوں پہ مناسب منافع رکھ کر بیچ سکتے ہیں۔ فیس بک پہ کی ایک اچھی بات یہ ہے کہ اس پر ہر قسم کا چھوٹا یا بڑا کاروبار کیا جاسکتا ہے۔

BUSINESS
January 12, 2021

ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے پاکستان کاراست نظام

ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے پاکستان کا راست نظام وزیر اعظم عمران خان نے فرد ، کاروبار ، اور حکومتی اداروں میں فوری طور پر ڈیجیٹل ادائیگیوں کے قابل بنانے کے لئے پاکستان کا پہلا فوری ادائیگی کا نظام – راست شروع کیا۔ جدید ترین ادائیگی کا یہ نظام چھوٹی مالیت کی خوردہ ادائیگیوں کو حقیقی وقت میں حل کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا جبکہ بیک وقت مالیاتی صنعت کے تمام کھلاڑیوں ، بشمول بینکوں اور فن ٹیکوں کو سستے اور عالمی رسائی فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر رضا باقر نے بتایا کہ مرکزی بینک طویل عرصے سے بینکاری اور ادائیگی کے نظام میں تکنیکی جدتوں کی ترغیب دے رہا ہے۔ تاہم ، وزیر اعظم کے وژن اور ان کی حمایت کے بعد اس نے ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے اپنی کوششیں مزید تیز کردی ہیں۔ ملک کے بینکاری اور ادائیگی کے نظام کو جدید بنانے کے لئے ، اسٹیٹ بینک نے مختلف اقدامات جیسے فنٹیکس کو قابل بنانا اور ادائیگیوں کے انفراسٹرکچر کو جدید بنانا ہے۔ ورلڈ بینک کی مدد سے تیار کی گئی اور نومبر 2019 میں اعلان کردہ قومی ادائیگیوں کی حکمت عملی کا حوالہ دیتے ہوئے ، گورنر باقر نے ریمارکس دیئے کہ حکمت عملی کو نافذ کرنے کے لئے راسٹ پہلا بڑا اقدام ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسٹیٹ بینک نے پراجیکٹ کی موجودہ مراعات اور بین الاقوامی بہترین طریقوں اور معیارات کے مطابق زمینی حقائق کا مکمل جائزہ لینے کے بعد بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور کرنداز پاکستان کے تعاون سے راسٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر ڈاکٹر باقر نے اجتماع کو بتایا کہ تیز ادائیگی کا نظام خاص طور پر چھوٹے کاروباروں اور افراد کی سہولت فراہم کرکے معاشی نمو کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک کو مرحلہ وار انداز میں لانچ کرنے کے منصوبے کا اشتراک کیا ، جس سے بلک پیمنٹ ادائیگی کے ماڈیول سے آغاز ہوگا جس میں اقساطی ادائیگیوں ، تنخواہوں ، پنشنوں اور سرکاری محکموں کی دیگر ادائیگیوں کا ڈیجیٹائزیشن شامل ہوگا۔ پاکستان میں متعدد وجوہات کی بناء پر کم الیکٹرانک لین دین ہوا ہے ، جن میں کم بینکاری دخول ، اعتماد کا فقدان ، اور ڈیجیٹل ادائیگی کے طریقوں سے آگاہی ، محدود انٹرآپریبلٹی ، مشکل رسائ ، اور لین دین کی اعلی قیمت شامل ہیں۔ راست کی خصوصیات راست فوری ادائیگی کی خدمات مہیا کرے گا ، کیونکہ اس سے افراد ، تاجروں ، کاروباری اداروں اور سرکاری اداروں میں ریئل ٹائم ڈیجیٹل ادائیگیوں میں آسانی ہوگی۔ یہ اختتامی صارفین کے لیے بغیر کسی ٹرانزیکشن لاگت سے وصول کرے گا۔ لاگت وصولی کے ماڈل پر کام کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ، راسٹ ڈیجیٹل ادائیگی کو تمام معاشی و معاشی پس منظر کے حتمی استعمال کرنے والوں کو سستی فراہم کرے گا۔ افادیت سیکٹر وسیع انٹرآپریبلٹی پر کام ہوگی۔ اس سے تمام مالیاتی اداروں کو کسی بھی مالی ادارے کے صارفین تک کسی بھی چینل میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے قابل رسائی ہونے کی وجہ سے مرکزی انفراسٹرکچر کے لئے کسی ایک لنک کے ذریعے بغیر کسی رکاوٹ کے بغیر کسی رکاوٹ کے مربوط ہونے کی اجازت ہوگی۔ یہ کسٹمر مرکوز جدید مصنوعات اور خدمات پیش کرے گا۔ راسٹ جدید تکنیکی معیار پر تعمیر ہوگا ، جس سے مالی اداروں کو جدید اور صارف دوست ڈیجیٹل ادائیگی کی مصنوعات اور خدمات (جیسے فون نمبر / ای میل کے ذریعے ادائیگی) تیار کی جاسکیں گی۔ یہ نظام اعتماد اور تحفظ کو یقینی بنائے گا اور محفوظ ادائیگی کی اقسام کو متعارف کرائے گا ، اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہر لین دین، دہندہ کے ذریعہ اختیار کیا گیا ہو ، اور اعداد و شمار کے تحفظ اور دھوکہ دہی کی سراغ رساں خدمات کی پیش کش ہوگی۔ بینک یہاں کل 44 بینک شامل ہیں ، جن میں 16،121 برانچوں پر مشتمل نیٹ ورک موجود ہے۔ ان اداروں کو پاکستانیوں کو مکمل طور پر مالی خدمات فراہم کرنے کا لائسنس حاصل ہے۔ پی اس او  / پی اس پی قواعد برائے ادائیگی سسٹم آپریٹر / ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والے (پی اس او & پی اس پی) 2014 کے تحت لائسنس یافتہ ، یہ اداروں کو پاکستانیوں کو درج ذیل خدمات فراہم کرنے کا لائسنس ملا ہے۔ الیکٹرانک لین دین کا مربوط پلیٹ فارم یہ مذکورہ قواعد کے تحت پی اس او اور پی اس پی کو لازمی خدمات کی فراہمی کے لئے بینکوں ، ایف آی ، اور دوسرے پی اس او اور پی اس پی کے تاجروں ، ای کامرس سروس فراہم کرنے والوں ، اور کسی بھی دوسری کمپنی کے ساتھ معاہدے کرسکتا ہے۔ ای ام آی الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ام آی) جدید ، صارف دوست اور کم قیمت پر ڈیجیٹل ادائیگی کے آلات جیسے بٹوے ، پری پیڈ کارڈز ، اور کانٹیکٹ لیس ادائیگی کے آلات پیش کرتے ہیں۔ ای منی نے مختلف ممالک میں مختلف قسم کی ادائیگیوں کو ڈیجیٹلائز کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان میں ای ام آی اختتامی صارفین کو باہمی اور محفوظ ڈیجیٹل ادائیگی کی مصنوعات اور خدمات پیش کریں گے۔ ضابطے کے تحت ، متوقع ای ام آی درخواست دہندگان کو تین مراحل میں اصولی منظوری ، پائلٹ آپریشنز کے آغاز کے لئے منظوری ، اور حتمی منظوری ، یعنی لائسنس میں ای ام آی لائسنس دیا جاتا ہے۔ سرکاری ادارے پاکستانیوں کو ڈیجیٹل فنانشل سروسز بڑھانے میں حکومتی ادارے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ راست پے اقساطی ادائیگیاں ، تنخواہوں کی ادائیگی ، اور دوسری حکومت کو شخص (جی 2 پی) کی منتقلی کے اہل بناتا ہے۔ پاکستان میں ادائیگی کا انفراسٹرکچر راسٹ پروجیکٹ کارنداز اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مابین ایک باہمی تعاون ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے ، جس کا مقصد ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کو مزید ترقی دینا ، نقد رقم پر انحصار کم کرنا ، اور پاکستان میں مالی شمولیت کو آگے بڑھانا ہے۔ اگلے مراحل میں ، راسٹ مائیکرو اور چھوٹے کاروباری مالکان یا تاجروں کی ادائیگیوں کو ڈیجیٹل بنائے گا

BUSINESS
January 12, 2021

آن لائن پیسہ کمانے کے 5 اعلی طریقے

آن لائن پیسہ کمانے کے 5 اعلی طریقے یوٹیوب یوٹیوب ایک اور مرحلہ ہے جس نے لوگوں کو ویب پر نقد رقم لانا ممکن بنایا ہے۔ کسی بھی موضوع پر یوٹیوب چینلز کا بہت زیادہ بوجھ موجود ہے جس پر آپ غور کرسکتے ہیں ، اور بڑے افراد کے بعد ایک بڑی تعداد اپنی ریکارڈنگ اور وقت کے بدلے میں کچھ نقد رقم لے کر آرہی ہے۔ فری لانسنگ آؤٹ سورسنگ ویب پر نقد رقم لانے کے لئے مستقل طور پر ایک مشہور طریقہ رہا ہے اور انٹرنیٹ کے پاس کچھ انتخاب ہیں۔ کچھ ایسی سائٹیں ہیں جو اتار چڑھا. کی صلاحیتوں والے افراد کے لئے آزادانہ پیش کش کی پیش کش کرتی ہیں۔ آپ کو صرف ایک ریکارڈ بنانے ، پوسٹنگ کو استعمال کرنے ، اور اس کام کے لئے درخواست دینا چاہئے جو آپ کو موزوں ہو۔ کچھ سائٹیں توقع بھی کر سکتی ہیں کہ آپ اپنی صلاحیتوں کی حدود کی لطیفیتوں کے ساتھ ایک انفرادی پوسٹنگ کریں ، تاکہ مشتعل صارفین آپ تک سیدھے سادے پہنچ سکیں۔ آؤٹفائور ڈاٹ کام ، اپ ورک ڈاٹ کام ، فری لانس ڈاٹ کام اور ورک ہیر ڈاٹ کام کچھ ایسی سائٹیں ہیں جو آزاد پوزیشن دیتے ہیں۔ آپ ان سائٹوں کے ذریعہ کہیں بھی $ 5 اور $ 100 کی حدود میں خریداری کرسکتے ہیں۔ الحاق کی مارکیٹنگ اس بات سے قطع نظر کہ آپ کے پاس کوئی سائٹ ہے یا ابھی تک بلاگ کے ل. خیالات پیدا کررہے ہیں ، اسی طرح آپ اس کے ساتھی کی تشہیر کرسکتے ہیں۔ آف شاٹ اشتہارات کے ذریعہ ، آپ اپنی سائٹ کے مادہ کے اندر برانڈز اور تنظیموں کے ساتھ مل کر بینڈ کرتے ہیں۔ جب آپ کو کسی شے یا انتظامیہ کی اطلاع مل جاتی ہے تو ، آپ اس پروڈکٹ یا انتظامیہ سے مربوط ہوتے ہیں جب آپ نے اس مخصوص آف شور پروگرام کا تعاقب کرتے وقت آپ کو ملنے والے دلچسپ ساتھی کوڈ کا استعمال کیا۔ اس وقت سے ، آپ کسی بھی وقت آپ کے کنکشن کے ذریعہ کوئی شے یا انتظامیہ خرید کر کسی بھی وقت نقد رقم لائیں گے۔ آن لائن کورس اگر آپ کو کوئی مہارت حاصل ہو تو آپ دوسروں کو دکھاسکتے ہو ، اس کے علاوہ یہ بھی ممکن نہیں کہ آپ آن لائن کورس ترتیب دیں جو آپ ویب پر اشتہار دے سکتے ہیں۔ آپ آن لائن کورسز دریافت کرسکتے ہیں جو کھانا پکانے سے لے کر نمائش یا آزاد کمپوزیشن تک کچھ بھی دکھاتے ہیں۔ جہنم ، میں مانیٹری کے مشیروں کے لئے اپنا اپنا کورس نمایاں طور پر پیش کرتا ہوں جنہیں ویب پر اپنی تنظیموں کو لینے کی ضرورت ہے۔ ڈیجیٹل مصنوعات میں نے پہلے بھی اپنی اعلی درجے کی اشیاء پر تبادلہ خیال کیا ہے ، تاہم یاد رکھنا کہ آپ بالکل کمپیوٹرائزڈ آئٹم کو تنہا ہی بنا سکتے ہیں۔ یہ بہت اچھی طرح سے پی ڈی ایف ، ویڈیو بندوبست ، یا ایک کورس ہوسکتا ہے – جو بھی آپ کے خیال میں آپ کے لائحہ عمل کے مطابق ہے۔ آسانی سے یاد رکھیں کہ آپ کو سامان کو پہنچانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ آپ کی چیزیں اعلی سطح پر ہوں۔ اگر آپ صرف بکاؤ بنانے کے لئے پو بیچتے ہیں تو ، آپ سڑک کا اعتبار ختم کردیں گے۔

BUSINESS
January 11, 2021

کاروبار یا نوکری /احتیاط ضروری تدابیر

کاروبار یا نوکری /احتیاط ضروری تدابیر کاروبار کے معنی لین دین تجارت کے ہیں یعنی آپ کوئی چیز شے لیکر یا بنا کر اسکو آگے فروخت کرتے ہیں یہ کاروبار کے زمرے میں آتا ہے اسلام میں بھی تجارت کے حوالے سے خوش آئند حوصلہ افزا باتیں موجود ہیں -نوکری کا لفظ سنتے ہی ہمارے ذہنوں میں نوکر ہونے کا خیال آ جاتا ہے نوکری کا مطلب خدمت گاری کے ہیں یاد رکھیں نوکری کرنا کوئی برا فعل نہیں ہے کیونکہ یہ نظام قدرت ہے اسی سے معاشرے کا تسلسل جاری رہتا ہے اب میں تمام پڑھنے والے ساتھیوں کو میں کاروبار کے حوالے سے چند باتیں کروں گا جن کو ہر کاروباری شخص جلدی یا بدیر جان ضرور جاتا ہے مگر زیادہ تر لوگ یہ باتیں نقصان کر کے ہی سیکھتے ہیں جن ساتھیوں کو اپنا کاروبار کرنے کا شوق ہے سب سے پہلے ان کو یہی کہوں گا کاروبار میں صرف فائدہ سوچ کر آئینگے تو نئے کاروبار میں عموما شروعات میں مشکلات درپیش آتی ہیں نئے کاروبار شروع کرنے والوں کیلئے مشورہ آپ اپنے کام کو سیکھیں اس دوران ان چیزوں پر نظر رکھیں کہ کس کس چیز میں کتنا زیادہ اور کس میں کم فائدہ ہے اور کونسی ایسی شے ہے جو ناں بکنے کی صورت میں خراب ہوسکتی ہے کاروبار کو سیکھنے کے بہت سے فوائد ہوتے ہیں مثلا آپ کا اونچ نیچ کو جانچ کو جانچ جاتے ہیں .اس کے ساتھ ساتھ یہی کہوں گا کہ آپ خود دیکھیں کہ آیا میں کاروبار کرنے کی پوزیشن میں ہوں مطلب یہ کہ آج کل نوکری کرنے والے حضرات کی ایک حضرات کی ایک خاص روٹین ہے وہ کم سے کم آٹھ اور زیادہ سے زیادہ دس گھنٹے اپنی نوکری کو دیتے ہیں مگر اسکی نسبت ایک کاروباری شخص کم از کم اپنے کاروبار کو بارہ چودہ گھنٹے دیتا ہے یہ ناں ہو کہ شروعات میں تو آپ پوری لگن کے ساتھ کاروبار کو ٹائم دیں مگر آہستہ آہستہ یہ روٹین خراب کر دیں جس کی گنجائش کاروبار میں بالکل بھی نہیں ہے بہ نسبت نوکری کے پیشے سے منسلک فرد سے کیوں کہ اگر آپ کام کو ٹائم کسی بھی وجہ سے نہیں دینگے تو کاروبار پیسہ وقت سب کا ضیاع ہوگا اور اگر نوکری کے پیشے سے منسلک شخص کام میں کچھ کاہلی سستی دکھائے گا تو اس کو زیادہ مسئلہ درپیش نہیں ہوگا کیونکہ ہمارے ہاں نوکری پیشہ مہینے کے شروع میں تنخواہ وصول کر ہی لیتا ہے کاروبار شروع کرنے سے پہلے اپنے اہل خانہ کو اعتماد میں لیں جس سے آپکو حوصلہ اور بہت سی تجربے کی باتیں ملیں گی اور جہاں تک بات ہے کہ کونسا کاروبار شروع کیا جائے تو اس کے لیے یہی کہوں گا کوئی بھی کام چھوٹا بڑا نہیں ہے ایسا کام شروع کریں جو کہ آپ کے شوق دل سے مطابقت رکھتا ہے اسطرح کام کرنے میں آسانی ہو گی میرے نزدیک ایسا کام کرنا چاہیے جو کہ آپ کے شوق اور معاشرتی ضرورت ہو جس سے کام میں آسانی ہو گی اور نقصان کا اندیشہ بھی نہیں ہوگا

BUSINESS
January 11, 2021

بغیر کسی انویسٹ منٹ سے آن لائن پیسے کمانے کے پانچ بہتریں طریقے فراڈ لوگوں سے بچیں

بغیر کسی انویسٹ منٹ سے آن لائن پیسے کمانے کے پانچ بہتریں طریقے فراڈ لوگوں سے بچیں آج ، ہر شخص گھر بیٹھے آن لائن پیسہ کمانا چاہتا ہے۔ مزید یہ کہ نوعمر افراد آن لائن پیسہ کمانے کے لئے بھی بے چین ہیں۔ تاہم ، بغیر سرمایہ کاری کے آن لائن پیسہ کمانے کا آسان طریقہ تلاش کرنا مشکل ہے۔ بعض اوقات ، لوگ جعلی ایجنسیاں آن لائن کام کرنے سے پھنس جاتے ہیں۔ پھر بھی ، بغیر کسی سرمایہ کاری کے آن لائن پیسہ بنانے کے ثابت طریقے ہیں۔ آج کے اس آرٹیکل میں ایسے پانچ طریقوں کے بارے میں بات کریں گے جن کی مدد سے آپ آن لائن پیسے کما سکتے ہیں بغیر کسی انویسٹ مینٹ کے تو آئیے ان پانچ طریقوں کی بات کر لیتے ہیں۔ آن لائن پیسہ کمانے کے لئے بلاگ شروع کریں ٹھیک ہے ، یہ پیسہ کمانے کا ایک طویل عمل ہے۔ آپ کو بلاگ شروع کرنے کی ضرورت ہوسٹنگ ، تھیمز اور ڈومین کی خریداری ہے۔ لیکن اب ، آپ ایک بھی پیسہ خرچ کیے بغیر بھی اپنے بلاگ کو شروع کرسکتے ہیں۔ کاروباری شخصیت کی حیثیت سے پیسہ کمانے کے طریقوں میں سے یہ ایک بہترین طریقہ ہے۔ سب سے پہلے ، میڈیم پر لکھنا شروع کریں اور میڈیم پارٹنر پروگرام پر منیٹائز کریں۔ آپ بلاگر یا ورڈپریس پر مفت بلاگ بنا سکتے ہیں۔ یہ نہ بھولنا کہ پیسے بلاگنگ میں ٹریفک کے برابر ہیں۔ مزید یہ کہ ، اگر آپ کا بلاگ مصنوعات ، مارکیٹنگ کو بیچ کر مواد کو کمانے کے لئے تیار ہے۔ اگرچہ یہ ایک طویل مدتی عمل ہے ، آن لائن پیسہ کمانے کا ایک بہترین طریقہ۔ مشمول تحریر کے ذریعےآن لا ئن پیسہ کمائیں اگر آپ اچھے مصنف ہیں اور انگریزی گرائمر میں اچھے ہیں تو ، آپ آن لائن پیسہ بنانے کے ل مواد مواد لکھ سکتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ، مضمون لکھنا ایک وقت طلب عمل ہے جس میں وسیع علم اور تلاش کی ضرورت ہے۔ لیکن اس کام کو شروع کرنے کے لئے کسی سرمایہ کاری کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو نمونے کے مضامین لکھنا ہوں گے اور اپنے امکانات کو بھیج کر کام کرنا شروع کریں گے۔ مزید یہ کہ ، آپ کسی ایسی ویب سائٹ کے لئے بھی کام کر سکتے ہیں جو آپ کو تحریری طور پر رقم فراہم کرتی ہے۔ آپ کو سائن ان کرنا ہوگا اور لکھنا شروع کرنا ہوگا اور آن لائن پیسہ کمانا ہوگا۔ فری لانسر بن کر آن لائن پیسہ کمائیں اگر یہ سوال آپ کے ذہن میں اٹھتا ہے۔ پھر ، اگر آپ پروگرامنگ ، مارکیٹنگ ، اور ڈیزائننگ جانتے ہیں تو آپ فری لانس بن کر آن لائن پیسہ کما سکتے ہیں۔ آپ کو یہ کام کرنے کے لئے صبر کی ضرورت ہے۔ نیز ، فری فریانسر بننے کے لئے دو مہارتوں کی بھی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے ایک بنیادی مہارت جو آپ کے پاس ہے ، اور دوسرا مارکیٹنگ کی مہارت۔ اگر آپ مارکیٹنگ میں بہتر نہیں ہیں تو آپ ماہر مارکیٹر کی مدد بھی لے سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ، آپ کو زیادہ سے زیادہ موکل حاصل کرنے کےمواصلات کی عمدہ مہارت ہونی چاہئے۔ آن لائن پیسہ کمانے کے لئے ایک مشیر بنیں ایک مشیر کی حیثیت سے لوگوں کو اپنا علم بیچ کر بھی آپ آن لائن رقم کما سکتے ہیں۔ اس کے ل، ، آپ کو طلباء سے زیادہ تجربہ ہونا چاہئے۔ آن لائن یہ کام کرکے آپ صحیح رقم کما سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ ، آپ مواد تحریر کے لئے مشیر بن سکتے ہیں۔ بنیادی مسابقتی صلاحیتوں کا حامل شخص مشیر کے طور پر کام کرسکتا ہے اور آن لائن مؤکلوں کی تلاش کرسکتا ہے۔ مثال کے طور پر ، فنانس پروفیشنل کی حیثیت سے ، آپ آن لائن مؤکلوں کو راغب کرنے کے لئے اپنی ویب سائٹ بنا سکتے ہیں۔ ملحق مارکیٹنگ سے پیسہ کمائیں وابستہ مارکیٹنگ ایک خوردہ دکان چلانے کے برابر ہے۔ صحیح پیسہ کمانے کے تم آپ کو ان مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے جو آپ کو سب سے زیادہ پسند ہے ویب سائٹوں اور سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے فلپ کارٹ ، ایمیزون جیسے خوردہ فروشوں کے ساتھ سائن اپ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایک قسم کا الگ اختیار ہے کیونکہ یہ کسی بھی آن لائن کاروبار میں فٹ بیٹھتا ہے۔ کچھ معاملات میں ، لوگ ویب سائٹ کے مالک نہیں ہوتے ہیں بلکہ وابستہ مارکیٹنگ کے ذریعے رقم کماتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، آپ اپنی پسند کی کتابوں کی فہرست تیار کرسکتے ہیں اور اسے فلپ کارٹ سے لنک کرسکتے ہیں تاکہ لوگ اپنی دلچسپی کی کتابیں خرید سکیں۔ آپ ایک وابستہ کمیشن حاصل کریں گے۔ اس کے علاوہ ، آپ فیس بک گروپوں اور آن لائن فورموں کے ذریعہ ملحقہ روابط کو فروغ دینے سے شروع کرسکتے ہیں۔

BUSINESS
January 10, 2021

شراکت داری کے اصول

شراکت داری کے اصول شراکت داری دو یا دو سے زیادہ افراد کی گروہ ہے جو کاروبار جاری رکھنے پر راضی ہیں۔شراکت داری کے کچھ اصول ہوتے ہیں اس کے پانچ اصول ہیں اس پانچ اصول کی بنا شراکت داری مکمل نہیں ہوتی ہیں یا دوستوں یا دو سے زیادہ لوگ شراکت داری میں میں کم از کم دو لوگ ہونی چاہئے اگر کاروبار میں شریک لوگوں کی تعداد ایک تک پہنچ گئے آئے تو شراکت ختم ہو جاتی ہیں شراکت داری کے قانون نے زیادہ لوگوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دے لیکن کمپنی آرڈیننس نے شراکت داری کے اصول لکھے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں نمبر1:جو لوگ بینکنگ بزنس چلاتے ہیں اس کو زیادہ سے زیادہ دس لوگ ہونے چاہیے نمبر2:جو لوگ عام بزنس چلاتے ہیں اس میں زیادہ سے زیادہ بیس لوگ ہونے چاہیے نمبر3: جو لوگ پروفیشنل لا بزنس چلاتے ہیں اس کو بھی زیادہ ہونی چاہیے اگر اوپر دو تعداد میں سے زیادہ ہو غیر قانونی ہو جاتی ہے ایگریمنٹ شراکت داری لوگوں کے مابین ایک معاہدہ ہے۔یہ معاہدہ لکھا ہوا ہوتا ہے یا اس کے حرکات سے ظاہر ہو جاتی ہیں پاکستان پاکستان میں شراکت داری معاہدہ سے کی جاتی ہیں نہ کہ وراثتی طور پر منتقل کی جاتی ہیں.شراکت داری کے معاہدے میں عام طور پر مندرجہ ذیل باتیں لکھی جاتی ہیں کاروبار کا نام نمبر1: جگہ کا نام یا وہ جگہ کا نام جہاں دوسرا کاروبار چلاتے ہیں نمبر2:وہ تاریخ جس پر دوسرے آدمی شراکت داروں ہوجاتا ہے نمبر3:ساری شراکت داروں کے نام مکمل نام اور اس کا موجودہ پتا تیسری بات یہ ہیں کی شراکت داری میں کاروبار چلا نا ہونے چاہیے جہاں کاروبار چلانا مقصد نہیں ہوتی ہیں وہاں بھی کوئی شراکت داری نہیں ہوتی ہیں مستقبل میں کاروبار کرنے کے لئے جو معاہدہ کیا جاتا ہے اسی طرح قدر ہی نہیں کہتے ہیں اور جو فلاح آرگنائزیشن بناتے ہیں ہیں اسے بھی شراکت داری نہیں کہتے ہیں منافع کی تقسیم شراکت میں منافع کرنے کے لئے ایک مقصد ہونی چاہیے لیکن بظاہر منافع اس بات کی ثبوت نہیں ہے کہ یہ شراکت داری ہے یہ صرف اس کا ایک حصہ ہے یہ ضروری نہیں ہے کیا ہر شخص بس جو شراکت داری میں ہے اس کے نقصان میں حصہ لے شراکت دار کا حصہ ہے ایجنسی شراکت دار آپس میں ایک دوسرے کے ایجنٹ ہوتے ہیں جو ایک کام کرتا ہے اس کام کے لئے اور لوگوں کو اس کے ساتھ شامل ہو جاتے ہیں اداکاری میں ان لمیٹیڈ دو ہوتی ہیں

BUSINESS
January 10, 2021

پا کستان میں مویشی فارم کی افادیت

پا کستان میں مویشی فارم کی افادیت پاکستان میں مویشیوں کی کاشتکاری: مویشیوں کی کاشت کاری اور پیداوار جو “لائیو اسٹاک اینڈ ایگریکلچر” کے شعبے میں آتی ہے وہ پاکستان کے زراعت کے شعبے کا لازمی جزو ہے اور قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس وقت ، زرعی شعبہ زرعی شعبے میں تقریبا 49.1 فیصد اور جی ڈی پی میں 11.4 فیصد کا حصہ ڈال رہا ہے۔ 2003-04 میں اس کی خالص زرمبادلہ کی آمدنی 53 ارب تھی جو ملک کی مجموعی برآمدی آمدنی کا 11 فیصد ہے۔ دیہی معیشت میں مویشیوں کے کردار کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ کل دیہی آبادی کا 30 سے 35 ملین مویشیوں کی کھیتی میں مصروف ہے ، جس میں ہر خاندان میں 2 سے 3 مویشی / بھینس اور 5 سے 6 بھیڑ / بکری ہیں جو 30 سے 40 فی خاندان ہیں۔ اس سے آمدنی کا فیصد سال 2003-04 کے دوران ، گوشت کے گوشت اور مٹن کے لئے بالترتیب 1.09 اور 0.72 ملین ٹن سرخ گوشت کی پیداوار رہی۔ فی کس کھپت اگلے سالوں میں گوشت کی بڑھتی ہوئی طلب کی نشاندہی کرتی ہے۔ چربی لگانے کے لئے بچھڑے دودھ کے ریوڑ میں آسکتے ہیں کیٹل فارمنگ: مویشیوں کی کھیتی باڑی ہر طرح کی سرگرمی ہے ، جو جانوروں کی دیکھ بھال ، رہائش ، دوائی ، کھانا کھلانے اور انتظام سے متعلق ہے۔ یہ گوشت کے مقصد کے لئے بچھڑوں کی پرورش سے متعلق ان تمام پہلوؤں اور سرگرمیوں کے طور پر بیان کی گئی ہے جانوروں کی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کے نتیجے میں مویشیوں کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے مطالعہ میں 2020 میں لائیو اسٹاک: اگلا خوراک انقلاب ،تجویز کیا گیا ہے کہ عالمی گوشت کی پیداوار اور کھپت اسی عرصے میں 233 ملین ٹن (2000) سے 300 ملین ٹن (2020) تک بڑھ جائے گی ، اور دودھ 568 سے بڑھ کر 700 ملین ٹن ہوجائے گا۔ انڈوں کی پیداوار میں بھی 30٪ 3 کا اضافہ ہوگا۔ یہ پیش گوئیاں جانوروں کی پروٹین کی مانگ میں بڑے پیمانے پر اضافے کو ظاہر کرتی ہیں ، جس کی ضرورت انسانی آبادی میں نمو کو پورا کرنا ہے۔ بچھڑوں کو چربی لگانے کا ایک کاروبار ایک زراعت پر مبنی منصوبہ ہے۔ بچھڑے ، ترجیحی طور پر مرد ، 8-9 ماہ کی عمر میں زرعی زمین سے تیار کردہ غذائی اجزاء اور چارے پر کھانا کھلایا جاتا ہے۔ وزن میں اضافے کے ل 120 بچھڑوں کو 120 دن کی مدت کے لئے متوازن کھانا کھلایا جاتا ہے۔ ان بچھڑوں کا زندہ وزن 80-90 کلوگرام کے درمیان ہے۔

BUSINESS
January 10, 2021

کیا برطانیہ چائے کا ‘دارالحکومت’ ہے؟

کیا برطانیہ چائے کا ‘دارالحکومت’ ہے؟ قومی چائے کا دن چائے دنیا کا دوسرا مقبول مشروب ہے (پانی کے بعد) یوکے میں آپ اسے 21 اپریل کو بھی پینے کا جشن منا سکتے ہیں اگر آپ نے کبھی برطانیہ میں وقت گزارا ہے تو ، آپ کو یقینا ایک اچھا ‘کپپا’ پڑا ہوگا۔ ناشتہ کے لئے چائے ، وقفے کے وقت چائے ، دوست کے گھر جاتے وقت چائے ، جاگنے کے لئے چائے ، آرام کرنے کے لئے چائے … آپ کو خیال آتا ہے۔ چائے کا یہاں تک کہ 21 اپریل کو ، برطانیہ میں اپنا خاص دن آجاتا ہے۔ کیا برطانیہ چائے کا ‘دارالحکومت’ ہے؟ مختصر یہ کہ نہیں۔ اگرچہ چائے پینا یقینی طور پر برطانیہ میں ایک صدیوں پرانی روایت ہے ، بہت سے ممالک کے اپنے چائے سے متعلق مضبوط ثقافتی طریق کار ہیں۔ وہ قوم جو سب سے زیادہ چائے پیتا ہے وہ ترکی ہے ، جہاں 2013 کے ایک سروے میں بتایا گیا تھا کہ لوگ ایک دن میں اوسطا دس کپ پیتے ہیں! اس کے بعد آئرلینڈ کے بعد ، برطانیہ تیسرے نمبر پر آیا۔ چائے کا جنون رکھنے والے دوسرے ممالک میں ایران ، روس اور مراکش شامل ہیں۔ یہ چین اور ہندوستان میں بھی ایک مشہور مشروب ہے ، جہاں دنیا کی زیادہ تر چائے پائی جاتی ہے۔ انگریز چائے کو کیا سمجھتے ہیں؟ چائے کی بہت سی شکلیں پوری دنیا میں موجود ہیں۔ گرین چائے چین اور جاپان میں مشہور ہے۔ ہندوستان میں ، چائے کو اکثر مصالحے کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے اور پانی اور دودھ دونوں میں ابالا جاتا ہے ، اور تبتی عام طور پر مکھن اور نمک کے ساتھ چائے پیتے ہیں۔ برطانیہ میں ، چائے عام طور پر بلیک چائے کی ایک قسم ہے اور اسے ڈھیلا چائے یا ٹی بیگ کے ساتھ تیار کیا جاسکتا ہے۔ یہ ابلتے ہوئے پانی سے بنایا جاتا ہے ، جس میں تقریبا منٹ پانچ منٹ تک مرکب کی اجازت دی جاتی ہے اور پھر اس میں تھوڑا سا دودھ (اور ممکنہ طور پر کچھ چینی) ملایا جاتا ہے۔ اور اس طرح ، کامل برطانوی کیپپا تیار ہے! دودھ: چائے سے پہلے یا بعد میں؟ اس حقیقت کے باوجود کہ چائے سینکڑوں سالوں سے برطانیہ میں مشہور ہے ، دودھ کو کب شامل کیا جائے یہ ایک سوال ہے جو اب بھی بہت ساری دلیل کو اکساتا ہے! زیادہ تر لوگ پہلے چائے کو کپ میں ڈالتے ہیں ، پھر دودھ ڈالتے ہیں ، لیکن دوسرے متفق نہیں ہوتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ایک ایسا طریقہ تھا جو دولت مندوں کو اپنی دولت کا مظاہرہ کرتا تھا۔ وہ اکثر چینی مٹی کے برتن کپ میں چائے پیتے تھے ، اور یہ صرف بہتر معیار کا چینی مٹی کا برتن تھا جو انتہائی گرم چائے کے درجہ حرارت کا مقابلہ کرسکتا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ جن لوگوں کے پاس کم معیار والے کپ تھے انہیں پہلے دودھ ڈالنے کی ضرورت تھی تاکہ کپ ٹوٹ نہ سکے۔ چائے کی پارٹی کیا ہے؟ بہت سے ثقافتوں میں روایات ہیں کہ لوگ مل بیٹھ کر چائے پیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، جاپانی چائے کی تقریبات باضابطہ ، خوبصورت امور ہوسکتی ہیں جو گھنٹوں تک جاری رہتی ہیں۔ برطانیہ میں ، اس طرح کے اجتماعات رسمی سے لے کر انتہائی غیر رسمی تک ہوتے ہیں۔ سب سے مشہور برطانوی ‘چائے’ دقیانوسی شکل شاید دوپہر کی چائے ہے ، جہاں لوگ باقاعدہ طور پر کپڑے پہنتے ہیں اور چائے اور کیک سے لطف اندوز ہونے کے لئے ہوٹلوں یا کیفے میں ملتے ہیں ، سب نے خوبصورت باریک چینی مٹی کے برتن پر پیش کیا۔ آج کل ، دوپہر کی باضابطہ چائے کے لئے باہر جانا غیر معمولی ہے ، اور لوگ اکثر اپنے دوستوں یا کنبے کے ساتھ ایک عمدہ چائے کا کپ اور کچھ بسکٹ کھاتے ہیں ، جو کچن کی میز پر چکر لگاتے ہیں چائے کے قومی دن پر کیا ہوتا ہے؟ اکیس اپریل کو ، چائے کی پارٹیاں پورے برطانیہ میں کیفے ، پب ، ہوٹلوں اور چائے کے کمروں میں ہوتی ہیں۔ ان میں سے بہت سے واقعات کا مقصد لوگوں کو چائے کی مختلف اقسام کی آزمائش کرنے کی ترغیب دینا ہے اور اس کی تعریف کرنا ہے کہ دوسروں کے ساتھ اسے پینے سے کس طرح ان کی زندگی خوشحال ہوسکتی ہے۔ ان میں سے کچھ واقعات مستقل طور پر تیار کی جانے والی چائے اور بہتر قیمتوں اور کسانوں کے لئے کام کرنے کے حالات کو بھی فروغ دیتے ہیں ، جبکہ دیگر فروخت سے مختلف خیراتی اداروں کے لئے فنڈ جمع کرتے ہیں۔ تاہم لوگ اس خاص دن کو مناتے ہیں ، اس موقع کی تعریف کرنے کے بارے میں ہے کہ چائے کا کپ بانٹنا لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطہ قائم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس اپریل میں چائے کی تقریبات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ سوشل میڈیا پر # نیشنل ٹی ڈے کے لئے تلاش کریں۔ اور یاد رکھیں ، چائے پینا صرف اپریل کا نہیں ہوتا ہے – یہ کسی مزیدار کیپو کے لئے ہمیشہ صحیح وقت ہوتا ہے۔ اگر آپ نے کبھی برطانیہ میں وقت گزارا ہے تو ، آپ کو یقینا ایک اچھا ‘کپپا’ پڑا ہوگا۔ ناشتہ کے لئے چائے ، وقفے کے وقت چائے ، دوست کے گھر جاتے وقت چائے ، جاگنے کے لئے چائے ، آرام کرنے کے لئے چائے … آپ کو خیال آتا ہے۔ چائے کا یہاں تک کہ 21 اپریل کو ، برطانیہ میں اپنا خاص دن آجاتا ہے۔ کیا برطانیہ چائے کا ‘دارالحکومت’ ہے؟ مختصر یہ کہ نہیں۔ اگرچہ چائے پینا یقینی طور پر برطانیہ میں ایک صدیوں پرانی روایت ہے ، بہت سے ممالک کے اپنے چائے سے متعلق مضبوط ثقافتی طریق کار ہیں۔ وہ قوم جو سب سے زیادہ چائے پیتا ہے وہ ترکی ہے ، جہاں 2013 کے ایک سروے میں بتایا گیا تھا کہ لوگ ایک دن میں اوسطا دس کپ پیتے ہیں! اس کے بعد آئرلینڈ کے بعد ، برطانیہ تیسرے نمبر پر آیا۔ چائے کا جنون رکھنے والے دوسرے ممالک

BUSINESS
January 10, 2021

پاکستان میں کاروبار کرنے کی مختلف اقسام

پاکستان میں کاروبار کرنے کی مختلف اقسام سول ٹریڈر اس کاروبار میں قانون کاروبار کو کچھ نہیں کہتا ہے اس کا مالک سارے قانون کیلئے ذمہ دار ہیں کاروبار میں جتنا قرضہ ہو اور جتنا منافع ہو اس کا مالک اس کا ذمہ دار ہے شراکت داری دو یا دو سے زیادہ لوگ مل کے ایک کاروبار بناتے ہیں اس میں لوگ پیسے انویسٹ کرتے ہیں اور کاروبار چلانا شروع کر دیتے ہیں اس کاروبار میں صرف ایک یا سارے لوگ جو کاروبار میں شراکت کی ہیں کی اس کاروبار کے قرضوں کے لئے ذمہ دار ہے ہیں کمپنی زیادہ تر کمپنی اسکی شیئر تک محدود ہوتی ہیں مطلب یہ کہ اس کے جتنا شیئر ہوتے ہیں اس تک حد تک وہ اپنے قرضوں کی ذمہ دار ہوتی ہیں کمپنی ایک الگ پرسنیلٹی ہے جو ممبر سے الگ ہوتی ہیں قانون صرف کمپنی کو ذمہ ذار ٹہراتی ہیں کمپنی کی تین اقسام ہوتی ہیں کمپنی لمیٹڈ بائی شیئر کمپنی لمیٹڈ بائی گارنٹی ان لمیٹڈ کمپنی کمپنی لمیٹڈ بائی شیئر۔۔ اس کے دو قسمیں ہیں پرائیویٹ کمپنی۔۔ جو اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ رجسٹر نہیں ہوتی ہیں اس کےدو کی قسم ہوتے ہیں سنگل ممبر کمپنی یہ وہ کمپنی ہیں جس میں ایک بندہ کمپنی کو چلاتی ہیں اور وہی بندہ اس کمپنی کے ڈائریکٹر ہوتے ہیں اس کے لئے گورنمنٹ نے مخصوص اصول رکھے ہیں اس کمپنی میں کے نام کے بعد اس ام اس پی وی ٹی لکھا جاتا ہے پرائیویٹ کمپنی ی دوسری قسم یہ ہیں کہ اس میں دو یا دو سے زیادہ لوگوں کا کاروبار کرتے ہیں اس میں زیادہ سے زیادہ پچاس لوگ کاروبار کر سکتے ہیں اس میں لوگ ایک دوسرے کو اپنا حصہ دے بھی سکتے ہیں پبلک کمپنی اس کمپنی کی بھی دو قسمیں ہوتی ہیں ایک لسٹڈ ہوتی ہیں اور دوسرے انلسٹڈ ہوتے ہیں لسٹڈ کمپنی سٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈہوتی ہے انلسٹڈ سٹاک ایکسچینج کے ساتھ رجسٹر نہیں ہوتی ہیں اس کمپنیوں کی بھی ذمہ داری شیر تک محدود ہوتی ہے ان لمیٹڈ کمپنی یہ کمپنی لوگوں کی قرضوں کے لئے اس کی ذمہ داری میری محدود نہیں ہوتی ہیں مطلب جتنی اس کے قرض ہیں وہ سارے ادا کرے گا حتی کہ اس کے شیئر ہولڈر اپنے گھر اور کاروبار کو بھیجنا پڑے گا کمپنیوں کے لئے گورنمنٹ ضروری قرار دیتا ہے کہ کوئی ایسا کاروبار کرتے ہیں کہ خطرہ ہو کہ یہ بھاگ جائے گا مثلا سونے کا کاروبار اور گیس کا کاروبار وغیرہ وغیرہ

BUSINESS
January 10, 2021

وزارت نے گندم کی قیمتوں میں اضافے کی کوشش کی

وزارت نے گندم کی قیمتوں میں اضافے کی کوشش کی اسلام آباد قومی فوڈ سیکیورٹی اور تحقیق کے وزیر نے معاشی پالیسی سازوں پر ایک بار پھر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ گندم کی امدادی قیمت کو بڑھا کر ایک ہزار آٹھ سو روپے فی 40 کلوگرام کریں تاکہ کاشتکاروں کو پیداوار میں اضافے اور فصل کے ساتھ زیادہ رقبے پر کاشت کرنے کی ترغیب ملے۔ تاہم ، پالیسی سازوں نے اس درخواست کو نظرانداز کیا ہے اور ملک میں گندم کی دستیابی اور کھپت کے اعداد و شمار کی صداقت پر سوالات اٹھائے ہیں۔ وزیر فوڈ سیکیورٹی نے مطالبہ کیا کہ گندم کی معاونت کی قیمت 1408 روپے فی 40 کلو مقرر کی جانی چاہئے لیکن حکومت نے اس کی قیمت ایک ہزار 650 روپے مقرر کی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے حالیہ اجلاس میں گفتگو کے دوران ، وزیر نے استدلال کیا کہ امدادی قیمت کم از کم ایک ہزار 800 روپے فی 40 کلوگرام ہونی چاہئے ، جو کاشتکاروں کو گندم کے پودے لگانے والے رقبے میں اضافے کے لئے کافی ترغیب دے سکتی ہے۔ وزارت قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ایڈیشنل سکریٹری نے بتایا کہ گندم کا موجودہ ذخیرہ یکم اپریل 2021 ء تک ملک کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے کافی تھا۔ تاہم ، زرعی ذخیرہ اینڈ خدمات کی کارپوریشن کے ذخائر کو بھرنے کے لئے اضافی مقدار کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ پاسکو)۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت نے بتایا کہ ملک میں گندم کی دستیابی کے اعداد و شمار بہت الجھا رہے ہیں۔ مختلف حلقوں سے اجناس کی طلب میں مسلسل اضافہ رہا۔ انہوں نے کہا اگر گندم کی کھپت کے اعدادوشمار کو مدنظر رکھا گیا تو ، 2021 میں نئی ​​فصل کی کٹائی سے قبل قلت کی توقع کی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کی تائید وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم نے کی۔ دریں اثنا ، ادارہ جاتی اصلاحات اور کفایت شعاری کے بارے میں وزیر اعظم کے مشیر نے نشاندہی کی کہ گندم کی درآمد پر غیر ملکی زرمبادلہ کی کافی مقدار پہلے ہی خرچ ہوچکی ہے۔ ان کے خیال کی حمایت کرتے ہوئے ، سکریٹری خزانہ نے گندم کی جامع پالیسی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ لہذا ، صارفین کی طلب میں اضافے کا حساب مستند اعداد و شمار کی بنیاد پر کیا جانا چاہئے۔ ای سی سی نے مشاہدہ کیا کہ گندم کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر ، موجودہ اسٹاک ملک کی طلب کو پورا کرنے کے لئے بظاہر کافی ہوسکتا ہے۔ تاہم ، مارچ کے اختتام یا اپریل 2021 کے وسط تک ، ذخائر نمایاں طور پر کم سطح پر گر سکتے ہیں۔ لہذا ، مناسب رہے گا کہ اسٹاک کو وقت پر اچھی طرح سے دوبارہ بھرنا ہو تاکہ قلت سے بچا جاسکے اور مارکیٹ میں قیمت کے استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔ آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے لئے 380،000 ٹن گندم کی درآمد کی سمری 16 دسمبر 2020 کو ای سی سی کے سامنے رکھی گئی۔ ای سی سی نے یو ایس سی اور اے جے کے کو 30،000 ٹن گندم کی فراہمی کی اجازت دی۔ پاسکو اسٹاک سے ہر ایک عبوری انتظام کے طور پر۔ یہ بتایا گیا تھا کہ 27 اکتوبر 2020 کو پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کے دوران ، وزیر اعظم نے خیبرپختونخواہ (کے پی) کو حکومت کو 0.5 ملین ٹن گندم کی سپلائی کرنے کے لئے اصولی طور پر منظوری دی۔ پاسکو اسٹاک سے باہر مذکورہ فیصلے کی تعمیل میں ، پاسکو اب تک محکمہ کے پی کے محکمہ کو 396،487 ٹن گندم مہیا کرچکا ہے۔ قیمتوں میں استحکام لانے کے لئے ، کے پی پی کے محکمہ خوراک نے آٹے کی ملوں کو اپنی یومیہ گندم کی ریلیز 4،000 ٹن سے بڑھا کر 6،000 ٹن کردی اور پاسکو اسٹاک سے 200،000 ٹن کی باقی مقدار کی فراہمی کی درخواست کی۔ وزارت قومی فوڈ سیکیورٹی نے اجلاس کو بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر نے اگلے 80 دنوں تک اپنے لوگوں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے 80،000 ٹن گندم کی فراہمی کی درخواست کی ہے۔ اس کے علاوہ ، یو ایس سی نے اپریل 2021 سے 220،000 ٹن گندم کی فراہمی کی درخواست کی۔ پاسکو نے کہا کہ رمضان کے مہینے کے دوران اپنے اسٹوروں پر آٹے کی فراہمی کے لئے تمام ضروریات کو پورا کرنے کے بعد ، کے پی (200،000 ٹن) اضافی مقدار کا مطالبہ کیا ، اے جے کے (80،000 ٹن) اور یو ایس سی (220،000 ٹن) ، یکم اپریل 2021 تک ، اس میں 46،699 ٹن گندم باقی رہ جائے گی۔ اسٹریٹجک ذخائر کو برقرار رکھنے اور کسی بھی غیر متوقع حالات کو پورا کرنے کے لئے ، پاسکو نے گندم کی مقدار درآمد کی تجویز پیش کی جو اے جے کے اور یو اس سی کو فراہم کی جانی چاہئے۔ تاہم ، گندم کی بین الاقوامی قیمتوں کو ، جو اعلی سطح پر تھے ، اور اسی طرح ملک میں گندم کی آمد کے ممکنہ وقت یعنی مارچ / اپریل 2021 کو مدنظر رکھتے ہوئے ، پاسکو نے اس سامان کی درآمد کو موخر کرنے اور جون / جولائی 2021 میں اس پر دوبارہ غور کرنے پر زور دیا۔ اسٹاک کی پوزیشن اور بین الاقوامی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ وزارت قومی فوڈ سیکیورٹی نے ای سی سی کی غور کے لئے ، کے پی کو 200،000 ٹن اضافی گندم ، اے جے کے کو 80،000 ٹن اور پاسکو اسٹاک سے یو ایس سی کو 220،000 ٹن گندم کی مزید مختص کرنے کی تجویز پیش کی۔ ای سی سی نے وزارت فوڈ سیکیورٹی کی پیش کردہ سمری کا جائزہ لیا اور وزارت کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اس تجویز پر نظرثانی کرے اور ای سی سی کی غور کے لئے واضح تجویز پیش کرے۔

BUSINESS
January 09, 2021

ایلون مسک دنیا کےامیر ترین لوگوں میں پہلے نمبر پر آگیا

ایلون مسک دنیا کےامیر ترین لوگوں میں پہلے نمبر پر آگیا ٹیسلاکے حصص کی قیمتوں میں پچھلے ایک سال کے دوران مستقل منافع اور ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں شمولیت کی وجہ سے کستوری کے اولین مقام پرپہنچا دیا ہے۔ جمعرات کے روز الیکٹرک کار بنانے والے کمپنی کے حصص میں 7.9 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف پچھلے سال ہی کستوری نے اپنی خوش قسمتی سے 165 بلین ڈالر (تقریبا 12.1 لاکھ کروڑ روپے) کا اضافہ کیا ہے۔ تاہم فوربس نے کہا کہ مسک ابھی تک دنیا کا سب سے امیر آدمی نہیں تھا اور اس کی مجموعی مالیت لگ بھگ 175.2 بلین ڈالر (تقریبا 12.8 لاکھ کروڑ روپے) ہے ، جبکہ اس نے بتایا کہ بیزوس کی مجموعی مالیت 186.8 بلین ڈالر ہے (تقریبا.7 13.7 لاکھ کروڑ روپے) )۔ 49 سالہ جنوبی افریقہ کے انجینئر ایلون مسک کاان خبروں پر پہلا رد عمل سامنے آیا کہ وہ دنیا کا سب سے امیر آدمی ہے “کتنا عجیب” ہے۔ مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کی دہائیوں سے چلنے والے مقام کو ختم کرنے کے بعد 2017 میں بیزوس دنیا کا سب سے امیر آدمی بن گیا تھا۔ بیزوس کی دولت میں کمی کی ایک وجہ مبینہ طور پر اس کی طلاق تصفیہ ہے۔ بیزوس نے اپریل 2019میں جب اپنی اہلیہ میک کینزی بیزوس کے ساتھ طلاق کو حتمی شکل دی تو اس نے تقریبا36 بلین ڈالر مالیت کا اسٹاک منتقل کیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ تاریخ کی سب سے بڑی طلاق تصفیہ ہے۔ مسٹر مسک کی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا نے رواں سال بدھ کے روز پہلی مرتبہ 700 بلین ڈالر کی مارکیٹ ویلیو حاصل کی ہے۔ اس کار کمپنی کی قیمت ٹویوٹا ، ووکس ویگن ، ہنڈئ ، جی ایم اور فورڈ کی مشترکہ مالیت کے برابر ہے۔ ایلون مسک نے مزید کہا میرے تقریبا نصف پیسوں کا مقصدزمین پر پریشان لوگوں کی مدد کرنا ہے اور باقی نصف رقم کا مقصدمریخ پر ایک خودمختار شہر قائم کرنا ہے ۔ زیادہ تر ارب پتیوں کی طرح مسک نے بھی کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران صرف اپنی مجموعی دولت میں اضافہ دیکھا ہے۔ لیکن اس اہم مرتبہ گروپ کے برعکس ،مسک نے عدالت میں عدالت میں 2019 میں “کیش غریب” اور “معاشی طور پر ناجائز” ہونے کا دعوی کیا اور گذشتہ سال کہا تھا کہ وہ اپنی حویلیوں سمیت “تقریبا تمام جسمانی املاک” فروخت کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متوقع امریکی برقی گاڑیوں کے ٹیکس کریڈٹ سے ٹیسلا کو فائدہ ہوگا ، جو آج بھی مارکیٹ میں لوہے کی گرفت میں ہے۔

BUSINESS
January 09, 2021

تازہ پھل اور سبزیوں کے لئے پیکیجنگ کی ضروریات

تازہ پھل اور سبزیوں کے لئے پیکیجنگ کی ضروریات تعارف (سبزیاں اور پھل) تازہ پھل اور سبزیوں کی پیکنگ کسان سے صارف تک طویل اور پیچیدہ سفر میں ایک اہم ترین اقدام ہے۔ بیگ ، کریٹ ، ہیمپرز ، ٹوکریاں ، کارٹنس ، بلک بِنز ، اور پیلیٹائزڈ کنٹینر تازہ پیداواروں کو سنبھالنے ، نقل و حمل اور مارکیٹنگ کے لئے آسان کنٹینر ہیں۔ ریاستہائے متحدہ میں پیداوار کے ل پھر 1،500 سے زیادہ مختلف پیکیج استعمال ہوتے ہیں ، اور صنعت میں نئے پیکیجنگ مواد اور تصورات متعارف کروانے کے بعد یہ تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔ اگرچہ صنعت عام طور پر اس بات پر متفق ہے کہ اخراجات کو کم کرنے کا ایک طریقہ کنٹینرز کو معیاری بنانا ہے ، حالیہ برسوں میں یہ رجحان تھوک فروشوں ، صارفین ، فوڈ سروس کے خریداروں اور پروسیسنگ کاروبار کی متنوع ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار ہوا ہے۔ کیا گیا ہے سائز میں اضافہ ہوا ہے۔ پیکیجنگ اور پیکیجنگ مواد پیداوار کی صنعت کے لئے ایک اہم قدر میں شراکت کرتے ہیں۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ پیکیجنگ ، جہازوں ، خریداروں اور صارفین کے لئے دستیاب پیکیجنگ کے اختیارات کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں۔ (یعنی کام میں مہارت حاصل کرنا کسی اناڑی بندے کا کام نہیں ہے۔) اس فیکٹ شیٹ میں پیکیجنگ کی بہت سی اقسام میں سے کچھ کی وضاحت کی گئی ہے ، جس میں ان کے افعال ، استعمال اور حدود شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ، اجناس کے معاملے میں ، صنعت میں عام پیداوار کنٹینرز کی ایک فہرست بھی شامل ہے۔ پیکیجنگ فنکشن یا کیوں پیکیج تیار ہوتا ہے؟ ناقص ڈیزائن یا نا مناسب انتخاب اور استعمال کی وجہ سے مصنوعات کے خریداروں اور صارفین کی شکایات کا ایک خاص فیصد کنٹینر کی ناکامی کا پتہ لگاسکتا ہے۔ مناسب طریقے سے احاطہ کرتا ہے ، یہ منفی حالات کا ایک بہت بڑا سودا برداشت کرے گا۔ لیکن اگر اس کی نشاندہی نہیں کی گئی تو نقصان ہوگا پیکنگ پوائنٹس ری سائیکللائبلٹی / بائیوڈیگریڈیبلٹی۔ امریکی منڈیوں اور بہت سے برآمدی منڈیوں میں پیکیجنگ میٹریل کی تلفی ممنوع ہے۔ مستقبل قریب میں ، تقریبا تمام پروڈکٹ کی پیکیجنگ ری سائیکل یا بائیوڈیگرج ایبل یا دونوں ہوگی۔ تازہ پیداوار کے بہت سے بڑے خریدار ماحولیاتی مسائل کے بارے میں بھی زیادہ فکر مند ہیں۔ مختلف اقسام یہ رجحان پروسیسرز اور تھوک فروشوں اور صارفین کے لئے ہے۔ بلک پیکیج کے زیادہ استعمال کی طرف۔ اب مصنوعات کی پیکیجوں کے 1،500 سے زیادہ مختلف سائز اور اسٹائل موجود ہیں۔ سیلز اپیل اعلی معیار کے گرافکس تیزی سے فروخت کی اپیل کو فروغ دینے کے لئے استعمال ہورہے ہیں۔ ملٹی کلر پرنٹنگ ، کسٹم لیٹر اور لوگوز اب عام ہیں۔ کیونکہ لوگ خوبصورتی سے محبت کرتے ہیں شیلف زندگی ہر چیز کے لئے جدید مصنوعات کی پیکیجنگ کو شیلف کی زندگی کو بڑھانے اور ضائع کرنے کو کم کرنے کے لئے اپنی مرضی کے مطابق انجنیئر بنایا جاسکتا ہے۔ مشتمل سامان سنبھالنے اور تقسیم کرنے کے لئے کنٹینر کو آسان اکائیوں سے جوڑنا چاہئے۔ تھوڑا سا ضائع ہونے والی جگہ کے ساتھ ، کنٹینر کے اندر پروڈکٹ اچھی طرح سے فٹ بیٹھتا ہے۔ چھوٹی مصنوعات کی اشیاء جو کہ کروی یا دیوار والی ہوتی ہیں (جیسے آلو ، پیاز اور سیب) مختلف طرح کے پیکیج کی شکلیں اور سائز استعمال کرکے مؤثر طریقے سے پیک کی جاسکتی ہیں۔ تاہم ، بہت سی اشیاء جیسے اسفورگس ، بیر ، یا نرم پھل اس چیز کے خاص طور پر خصوصی طور پر ڈیزائن کردہ کنٹینرز کی ضرورت ہوسکتی ہیں۔ دستی ہینڈلنگ پروڈکشن پیکیج عام طور پر 50 سے محدود ہیں۔ فورک لفٹوں کے ذریعہ لے جانے والے بلک پیکیجوں کا وزن 1،200 پاؤنڈ تک ہوسکتا ہے۔ تحفظ پیکیج کو سامان کو ہینڈلنگ اور تقسیم کے دوران مکینیکل نقصان اور ماحولیاتی منفی حالات سے بچانا ہوگا۔ خریدار جو پھٹے ، پھٹے ، منقطع ، یا گرے ہوئے مصنوعات کا پیکیج تیار کر رہے ہیں وہ عام طور پر مندرجات کو سنبھالنے میں نگہداشت کی کمی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ پیکیجنگ ، اسٹوریج ، اور بازار جانے اور جانے کے راستے میں پیداوار کے کنٹینرز کو کافی حد تک مضبوط ہونا چاہئے۔ چونکہ تقریبا تمام پروڈکشن پیکیجز چکنے لگے ہیں ، لہذا پیداوار کنٹینرز میں کم درجہ حرارت ، اعلی نمی والے ماحول میں کرشنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے کافی طاقت ہونی چاہئے۔ اگرچہ حالیہ برسوں میں پیکیجنگ میٹریل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، ناقص معیار ، ہلکے وزن والے کنٹینر جو نمی کی وجہ سے آسانی سے سنبھلتے ہیں یا خراب ہوجاتے ہیں اب پیکروں یا خریداروں کو برداشت نہیں کیا جاتا ہے۔ برآمدی منڈیوں میں تیار کردہ مصنوعات کے لئے کنٹینرز کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ہوائی جہاز سے چلنے والی مصنوعات میں خصوصی پیکیجنگ ، پیکیج کے سائز اور موصلیت کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ خریدار جو تازہ پیداوار برآمد کرتے ہیں انہیں خصوصی پیکیجنگ کی ضروریات کے لئے کسی بھی سامان کمپنی سے رجوع کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ ، یو ایس ڈی اے اور ریاست کے مختلف برآمدی ادارے مخصوص پیکیجنگ کی معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔ ہینڈلنگ اور ٹرانزٹ کے دوران ناقص ماحولیاتی کنٹرول کی وجہ سے ہونے والا نقصان مسترد شدہ پیداوار اور کم صارفین اور گاہکوں کی اطمینان کی ایک بڑی وجہ ہے۔ درجہ حرارت ، نمی اور ماحولیاتی گیس ترکیب کے ل ہر تازہ پھل اور سبزیوں کی اجناس کی اپنی ضروریات ہیں۔ طویل شیلف زندگی کے لئے زیادہ سے زیادہ ماحول کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کے لئے کنٹینرز کو دوستانہ ہونا چاہئے۔ اس میں پیداوار سے پانی کے ضیاع کو کم کرنے کے لئے خصوصی مواد ، گرمی کو برقرار رکھنے کے لئے موصلیت کا مواد ، یا پلاسٹک لائنر انجینئرڈ شامل ہوسکتے ہیں جو آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے سازگار مرکب کو برقرار رکھتے ہیں۔ کیونکہ گرمی کو چوٹ پہنچے گی شناخت پیکیج کو مصنوع کے بارے میں مفید معلومات کی شناخت اور فراہمی ضروری ہے۔ روایتی طور پر پروڈکٹ کا نام ، برانڈ ، سائز ، گریڈ ، قسم ، خالص وزن ، گنتی ، پیداوار ، فصل ،

BUSINESS
January 08, 2021

آن لائن ارنیگ

آن لائن ارنیگ دور حاضر انٹرنیٹ کا دور ہے۔ آج کل ہر چیز انٹرنیٹ پر کی جاتی ہے۔خواہ وہ تعلیم ہو، شاپینگ ہو یا پھر اپنے پیاروں سے رابطہ۔ بلکل اسی طرح انٹرنیٹ سے پیسے بھی کمائے جا سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ سے پیسے کمانے کو آن لائن ارنیگ کہتے ہیں۔ کوئی بھی شخص گھر بیٹھے انٹرنیٹ سے با آسانی پیسے کما سکتا ہے اگر وہ اس بارے میں معلومات رکھتا ہو۔ اگر آپ میں لکھنے کی صلاحیت ہے یا پھر آپ میں کسی بھی قسم کا کوئی سکل ہے تو آپ گھر بیٹھے انٹرنیٹ سے با آسانی پیسے کما سکتے ہیں۔ آج کل بہت سی فری لانسنگ کی ویب سائٹس ہیں جو لوگوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں جن پر آپ اپنا کوئی بھی سکل دکھا کر با آسانی پیسے کما سکتے ھیں۔ ان ویب سائٹس میں فائیور، گرو، ہب پیجز، چینج ایجنٹ، اپ ورکس نیوز فلیکس جیسی فری لانسنگ کی سائٹس شامل ہیں۔ ان سائٹس پر جا کر آپ کو کچھ انوسٹ نہیں کرنا ،بس اپنا جی میل اکاؤنٹ بنائیں ان میں سے کسی بھی سائٹ پر اپنی رجسٹریشن کروائیں اور اپنی خدمات فراہم کریں۔ ان خدمات کے عوض یہ سائٹس آپ کو آپ کے کام کا معاوضہ دے گی۔ان سائٹس سے آپ ماہانہ دس سے پچاس ہزار آسانی سے کما سکتے ہیں۔ اس کے علاؤہ آپ بلوگینگ کر کے بھی کما سکتے ہیں۔اگر آپ کسی بھی موضوع پر مہارت رکھتے ہیں تو اس موضوع پر بلوگ بنا سکتے ہیں۔ جب بلوگ کو زیادہ سے زیادہ لوگ وزیٹ کریں گے تو گوگل اس کا آپ کو معاوضہ ادا کرے گا۔۔اس کے علاؤہ آپ یو ٹیوب پر چینل بنا کر بھی کما سکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو یو ٹیوب پر چینل بنانا ہو گا اور اس پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنا ہوں گی۔جب آپ کے سبسکریب زیادہ سے زیادہ ہو گے تو یو ٹیوب آپ کو اس کا معاوضہ ادا کرے گی۔ الغرض کہ انٹرنیٹ پر مختلف طریقوں سے گھر بیٹھے آپ آسانی سے پیسے کما سکتے ہیں اور بہت سے لوگ کما بھی رہے ہیں۔ آن لائن ارنیگ ایک سنہری موقعہ ہے پیسے کمانے کے لیے خاص کر ان خواتین کے لیے جن کےلئے گھر سے باہر نکل کے جاب کرنا مشکل ہوتا ہے اور ان سوڈنٹس کے لیے جو اپنی پڑھائی کا خرچہ خود اٹھاتے ہیں۔

BUSINESS
January 05, 2021

والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو

والدین کے ساتھ حسن سلوک قرآن .ہم نے اپنے (والدین) ماں کے ساتھ شفقت کا حکم دیا ہے اس کی ماں نے اسے تکلیف دی اور اسے تکلیف میں اس نے جنم دیا. (46 : 15)  آپ کے رب نے یہ حکم دیا ہے کہ آپ اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرتے.، اور (والدین) کے ساتھ حسن سلوک کرتے ہو۔ چاہے ان میں سے ایک یا دونوں آپ کی زندگی میں بڑھاپے کو حاصل کرلیں ، ان سے حقارت کی بات نہ کہو اور نہ انہیں پیچھے ہٹا دو ، بلکہ خطاب کرو ان کو عزت کے لحاظ سے۔ اور شفقت سے ان کے سامنے عاجزی کا پنجہ اختیار کرو اور کہو کہ اے میرے پروردگار! ان کو اپنی رحمت عطا فرما ، یہاں تک کہ انہوں نے بچپن میں ہی میری پرورش کی تھی ” (17: 23-24)۔ “. “ہم نے والدین کے ساتھ مرد اور عورت پر مہربانی کا حکم دیا ہے لیکن اگر وہ (ان دونوں میں سے) تمہیں میرے ساتھ کسی ایسی چیز میں شریک ہونے کی کوشش کریں گے جس کا تم کو کچھ علم نہیں ہے تو ان کی اطاعت نہ کرو”۔ (29: 8) . “. “ہم نے مرد اور عورت (اس کے والدین کے ساتھ حسن سلوک) کا حکم دیا ہے۔ مجھ سے اور اپنے والدین کا احسان کرو۔ میرا ہی مقصد ہے۔ اگر وہ (والدین) آپ کو اس میں شامل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو میرے ساتھ ان چیزوں کی عبادت کرو جن کا تمہیں کچھ علم نہیں ہے ، ان کی اطاعت نہ کرو ، پھر بھی ان کو اس زندگی میں انصاف کے ساتھ (اور غور سے) صبر کرو اور مجھ سے رجوع کرنے والوں کے طریقے پر چلو (31: 14-15) حدیث پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: آپ کی جنت آپ کی والدہ کے پیروں کے نیچے ہے (احمد ، نسائی) 2.: ایک شخص نبی کے پاس آیا اور کہا ، یا رسول اللہ! لوگوں میں سے کون میری اچھی صحبت کا سب سے زیادہ لائق ہے؟ آپ. نے فرمایا: تمہاری ماں۔ اس شخص نے کہا ، ‘پھر کون؟ آپ. نے فرمایا: پھر تمہاری ماں۔ اس شخص نے مزید پوچھا ، ‘پھر کون؟ آپ. نے فرمایا: پھر تمہاری ماں۔ اس شخص نے پھر پوچھا ، ’پھر کون؟ آپ. نے فرمایا: پھر تمہارے والد۔ (بخاری ، مسلم) ابو اسید سیدی نے کہا: ہم ایک بار رسول اللہ کے ساتھ بیٹھے تھے جب قبیلہ سلمہ کا ایک شخص آیا اور اس سے کہا: یا رسول اللہ! کیا میرے والدین کے مرنے کے بعد بھی مجھ پر حقوق ہیں؟ اور رسول اللہ نے کہا: ہاں۔ آپ اللہ سے دعا کریں کہ وہ ان کو اپنی مغفرت اور رحمت سے نوازے ، ان سے جو وعدے انہوں نے کسی سے کیا ہے اسے پورا کریں ، اور ان کے تعلقات اور ان کے دوستوں کا احترام کریں (ابوداؤد اور ابن ماجہ) عبد اللہ ابن عمرو نے بیان کیا کہ رسول اللہ نے فرمایا: سب سے بڑا گناہ یہ ماننا ہے کہ اللہ کے شریک ہیں ، ماں باپ کی نافرمانی کرنا ، قتل کرنا ، اور جھوٹی گواہی دینا (بخاری ، مسلم)۔ اسماء بنت ابوبکر نے روایت کیا ہے کہ معاہدہ حدیبیہ کے دوران ، اس کی والدہ ، جو اس وقت کافر تھیں ، مکہ سے ملنے آئیں۔ عاصمہ نے رسول اللہ کو اس کی آمد سے آگاہ کیا اور یہ بھی بتایا کہ انہیں مدد کی ضرورت ہے۔ آپ نے فرمایا: اپنی والدہ کے ساتھ اچھا سلوک کرو (بخاری ، مسلم)

BUSINESS
January 05, 2021

انٹر نیٹ سے پیسے کمانے کا آسان سا فارمولہ

انٹر نیٹ سے پیسے کمانے کا آسان سا فارمولہ انٹر نیٹ سے پیسے کمانے کا ایک ہی آسان سا فارمولہ ہے اور وہ ہے تسلسل کے ساتھ کام کرنا اور صبر رکھنا۔موجودہ دور میں ہر شخص کے پاس انٹرنیٹ ہے اور ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ انٹرنیٹ پر کام کر کے گھر بیٹھے پیسے کمائے ۔انٹر نیٹ سے پیسے کمانا مشکل توہو مگر ناممکن نہیں۔ کچھ نوجوان کوشش تو کرتے ہیں مگر کچھ دن کام کر کے جب دیکھتے ہیں کہ کچھ نہیں مل رہا تو ہمت ہار جاتے ہیں اور کوشش کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ وہ ان لوگوں کو دیکھتے ہیں جو انٹرنیٹ سے ماہانہ لاکھوں کما رہے ہیں ۔ یہ سچ ہے کہ لوگ لاکھوں کما رہے ہیں مگر اس کے پیچھے ان کی ایک محنت ہوتی ہے اور انہیں اس مقام تک پہنچنے میں ایک ٹائم لگتا ہے ۔اگر کوئی اپنا کاروبار بھی شروع کیا جائے تو اسے بھی چلنے میں وقت درکار ہوتا ہے اس لیے جو لوگ انٹرنیٹ سے پیسے کمانا چاہتے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ تھوڑا صبر سے کام لیں اور اپنی محنت کو جاری رکھیں ۔انٹر نیٹ سے پیسے کمانے کا یہ ایک بڑا فارمولا ہے کہ آپ تسلسل اور لگن کیساتھ اپنا کام جاری رکھیں ۔شروع شروع میں ہوسکتا ہے کہ آپ کو کچھ نہ ملے یا ملے تو وہ نہ ہونے کے برابر ہو مگر پھر آہستہ آہستہ ایک وقت آئے گا کہ آپ کو وہاں سے کچھ ملنا شروع ہوجائے گا اور پھر ایک وقت آئے گا کہ آپ کی آمدن ہزاروں میں ہوجائے گی اور یوں آہستہ آہستہ آپ گھر بیٹھے انٹرنیٹ پر کام کر کے لاکھوں کمانا شروع ہو جائیں گے ۔ انٹر نیٹ پر کام کرنے کے مختلف پلیٹ فارم ہیں جن میں سے چند ایک کا ذکر درج ذیل ہے نمبر1) یوٹیوب اگر آپ کے پاس اپنی ویڈیو ہے یا کوئی ایسی سکل ہے جس میں آپ اچھے سے مہارت رکھتے ہو اور آپکو لگتا ہے کہ آپ اسے لوگوں کو اچھے سے سکھا سکیں گے تو پھر آپ کو یوٹیوب پر اپنا چینل بناناچاہئے اور اگر آپ کے پاس اپنی ویڈیوز نہیں تو پھر آپ کا یوٹیوب پر کام کرنا وقت کا ضیاع کرنا ہےکیونکہ کاپی رائٹ آنے کا خطرہ ہے اور کبھی بھی آپکا چینل بند ہو سکتا ہے۔ نمبر2) فیس بک فیس بک پر آپ اپنا پیج بنا کر سوشل میڈیا مارکیٹنگ کر کے انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کما سکتے ہیں ۔اگر آپ کے پاس اپنی پراڈکٹ ہیں تو آپ ان کی مارکیٹنگ کر کے یا پھر کسی اور کی پراڈکٹ بھی بیچ کرانٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کما سکتے ہیں ۔ نمبر3) آرٹیکل رائٹنگ اگر آپ کو آرٹیکل رائٹنگ آتی ہے اور کسی بھی مضمون پر اچھا لکھ سکتے ہیں تو آپ انٹر نیٹ پر آرٹیکل لکھ کر بھی پیسے کما سکتے ہیں ۔ جس میں مختلف ویب سائٹ ہیں جیسے کہ فائیور، اپ ورک وغیرہ جہاں پر آپ اپنی سروسز سیل کر کے انٹر نیٹ سے اچھا ریونیو کما سکتے ہیں ۔مگر ان ویب سائٹ پر زیادہ تر کام انگلش میں ہوتا ہے۔اس لیے ان پر کام کرنے کے لیے آپ کی انگلش اچھی ہونی چاہئے۔ نمبر4) نیوز فلیکس حال ہی میں ایک ویب سائٹ لانچ ہوئی ہے جس پر اردو میں آرٹیکل لکھے جاتے ہیں ۔یہ ویب سائٹ ان لوگوں کے لیے امید کی ایک کرن ہے جولوگ اردو میں بہت اچھا لکھنا جانتے ہیں ۔آپ اس ویب سائٹ پر لکھ کر اپنی آمدن میں اضافہ کر سکتے ہیں اور آپ گھر بیٹھے فل ٹائم اور پارٹ ٹائم کام کرکے انٹر نیٹ کے ذریعے پیسے کما سکتے ہیں۔ نوٹ ان سب طریقوں سے کام کر کے آپ پیسے کما سکتے ہیں مگر ان میں کامیاب ہونے کا ایک ہی فارمولہ ہے اور وہ ہے مسلسل اور محنت سے اپنا کام جاری رکھنا اور صبر کا دامن تھامے رکھنا وقت تو لگے گا مگر آپ کامیاب ضرور ہوجائیں گے ۔ ان شا ء اللہ

BUSINESS
January 05, 2021

نیا سال اور ابھرتی ہوئی پاکستانی معیشت

نیا سال اور ابھرتی ہوئی پاکستانی معیشت گزشتہ سال یعنی 2020 دنیا کے لیے مشکل ترین سال تھا کروناوارس نے نہ صرف دنیا کے صحت اور سماجی نظام کو درہم برہم کیا بلکہ اس سال کو معاشی اعتبار سے بھی دنیا کا بدترین سال کہا جاسکتا ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا کے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے جس نے سب سے زیادہ غریب اور مڈل کلاس آدمی کو متاثر کیا ۔ کرونا وائرس نے جیسے دنیا کے تمام ممالک کو معاشی اعتبار سے متاثر کیا اس طرح پاکستانی معیشت جو پہلے سے ہی ڈگمگا رہی تھی اسے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا مگر حکومت کے بروقت فیصلے نے نقصان کو کم سے کم کیا بلکہ بعض چیزوں میں پہلے سے زیادہ بہتری لائی پاکستان کے لیے سال کا اختتام معاشی حوالے سے بہت بہتر رہا اور نئے سال میں پاکستان ایک خوشگوار انداز سے معاشی میدان میں اترا ۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منافع میں تبدیل ہوگیا ترسیلات زر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا اور انڈسٹریل سیکٹر میں بےپناہ بہتری آئی ٹیکسٹائل سیکٹر نے بیس سال بعد بوم پکڑا اور ریکارڈ برآمدات کا ہدف حاصل کیا 2020 میں حکومت کا سب سے اہم فیصلہ جو اس سال پاکستان کی معاشی حالت تبدیل کرکے رکھ دے گا وہ کنسٹرکشن سیکٹر کو دیا گیا پیکیج تھا اب تک کھربوں روپے کے نئے پروجیکٹس منظور ہو چکے ہیں اور کنسٹرکشن سے ریلیٹڈ 40 انڈسٹریاں اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ چل رہی ہیں یقینا 2021 پاکستان کے لیے معاشی خوشحالی اور عوام کے لیے نوکریوں کا سال ہوگا انڈسٹریز کے چلنے کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا جس سے عام آدمی کی معاشی حالت بہتر ہوگی صرف فیصل آباد میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں دو لاکھ مزدوروں کی ضرورت ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں کس قدر نوکریاں پیدا ہوگی اگر آٹوموبائل سیکٹر کی بات کی جائے تو پاکستان میں کار بنانے والی بڑی کمپنیوں نے اپنے پلانٹ لگانا شروع کر دی ہیں جن سے نہ صرف لوگوں کو روزگار ملے گا بلکہ پاکستان کی جی ڈی پی میں بھی اضافہ ہوگا۔ وزارت سائنس بھی اپنے پروڈکٹ بنانے کے لیے دن رات محنت کر رہی ہے اس سلسلے میں صحت کے حوالے سے بہت سی مشینیں پاکستان نے خود بنانا شروع کردیا جس سے نہ صرف پاکستان میں استعمال کیا جا رہا ہے بلکہ بیرون ملک ایکسپورٹ کرکے قیمتی زرمبادلہ کمایا جارہا ہے ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی یہ سال پاکستان کے لئے ایک انقلابی سال ثابت ہوگا کیونکہ بہت سی سمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں نے پاکستان میں اپنے پلانٹ لگانا شروع کر دیے ہیں جن میں وی یو۔ ہواوئے ۔ اور انفنکس شامل ہیں ۔ اب حکومت کو چاہیے کہ ان معاشی بہتریوں کا فائدہ عوام تک پہنچائے اور مہنگائی پر کنٹرول کرے تاکہ عام عوام حقیقی نیا پاکستان دیکھ سکیں اگر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی بات کی جائے تو وہ دو سال کی بلند ترین سطح پر ہے اور 100 انڈیکس نے 45 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر لی ہے. اگر برآمدات کی بات کی جائے تو برآمدات پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہیں جوکہ پچیس بلین ڈالر کے سالانہ ہدف کو کراس کر رہی ہیں برآمدات کے بڑھنے اور درآمدات کے کم ہونے سے ٹریڈ ڈیفیسٹ کم ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے اگر لارج سکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی بات کی جائے تو اس میں پچھلے سال کی نسبت 15 فیصد اضافہ ہوا ہے پاکستان چونکہ خود نہیں تیل کا ایک بہت بڑا حصہ دوسرے ممالک سے درآمد کرتا ہے اور اس پر کثیر زرمبادلہ خرچ کرتا ہے لیکن اس حوالے سے بھی ایک حوصلہ افزا بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں زیتون کی کاشت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور خطا پوٹھوار آنے والے چند سالوں میں زیتون ویلی میں تبدیل ہو جائے گا جس سے نہ صرف درآمدات پر خرچ کیا گیا کثیر زرمبادلہ بچایا جا سکے گا بلکہ پاکستان خوردنی تیل کی برآمد کرنے کی پوزیشن میں آ جائے گا ۔ پاکستان اپنی درآمدات کا سب سے بڑا حصہ پٹرولیم مصنوعات پر خرچ کرتا ہے مگر پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ کی وجہ سے اسے سالانہ 170 ارب سے 200 ارب روپے تک کا نقصان ہوتا ہے مگر اب حکومت فوج اور دیگر لائن فورسمنٹ اس کے خلاف ایک گرینڈ آپریشن شروع کرنے والے ہیں جس سے ملک کا ڈیڑھ سو سے دو سو ارب روپیہ تک بچایا جا سکے گا پاکستان میں پچھلے کچھ عرصے میں گیس اور تیل کی تلاش میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے اور آنے والے چند سے سالوں میں یہ گمان کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کی لوکل پروڈکشن اس قدر ہو جائے گی کہ پاکستان تیل برآمد کرنے کی سکت حاصل کر لے گا.

BUSINESS
January 05, 2021

کار کو خریدنے کے لئے نکات

کار کو خریدنے کے لئے نکات زیادہ تر لوگ کار خریدنے کے تجربے کو زندگی میں ضرور برائی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ گاڑی کی خریداری کرنا بہت تفریح ​​ہوسکتا ہے لیکن اس میں کافی وقت اور مشقت بھی لگ سکتی ہے۔ مندرجہ ذیل پیراگراف میں کچھ حکمت عملی ہےجو آپ کے عمل کو آسان بنانے میں مدد کرسکتی ہے۔ آپ جس قابل گاڑی کو اپنی دلچسپی رکھتے ہو اسے دیکھنے کے لیےآپ کو ایک قابل اعتماد میکینک کی خدمات حاصل کرنی چاہیے.۔ ہوسکتا ہے کہ وہ کسی سنگین ، مہنگے مسئلے کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہوں۔ ممکنہ میکانکی دشواریوں کے بارے میں جانے بغیر کار نہ خریدیں۔ ایک دوست کو ساتھ لائیں۔ وہ ایسی چیزیں سن سکتے ہیں جن سے آپ کی کمی محسوس ہوتی ہے اور کسی معاہدے کو ٹھکرانا آسان بنانے میں مدد ملے گی ، اگر یہ کوئی ناگوار بات ہو۔ اور اگر آپ اپنی شریک حیات کے ساتھ اپنی گاڑی شیئر کرنے جارہے ہیں تو آپ کو یقینی طور پر ساتھ جانا چاہئے۔ استعمال شدہ کار خریدتے وقت اس بات سے بہت محتاط رہیں کہ کار کتنی صاف ہے۔ بہت سے کار فروخت کنندگان کے پاس پیشہ ور کلینر ہوتے ہیں جو کباڑ کا ایک ٹکڑا بالکل نیا بنا سکتے ہیں۔ ہمیشہ کسی میکینک کے ذریعہ کار کی جانچ کروائیں۔ یہاں تک کہ اگر یہ حیرت انگیز نظر آتی ہے تو ، میکینک کسی بھی بڑے مسئلے کو حل کرنے کے قابل ہوگا۔ اگر آپ کثرت سے اپنی کار استعمال کررہے ہیں تو ، یہ ضروری ہے کہ آپ ڈیلر سے گاڑی کے ٹائروں کے بارے میں پوچھیں۔ ٹائر کی جسامت اور ان کی جگہ کتنی ہوگی اس کے بارے میں معلوم کریں۔ یہ بہت بڑی بات ہے کیونکہ کچھ تھکے ہوئے لوگوں کو تبدیل کرنے کے لئے کافی رقم خرچ ہوتی ہے۔ تحقیق خوش کار مالک ہونے کی کلید ہے۔ بجٹ اور اپنی مطلوبہ کاروں کی فہرست کو مدنظر رکھتے ہوئے ، آپ یہ معلوم کرنا شروع کر سکتے ہیں کہ آپ کے لئے کون سی گاڑی صحیح ہے۔ آپ کو ذہن میں رکھنے والی گاڑیوں سے متعلق کسی بھی منفی رپورٹس سے آگاہ ہونا چاہئے۔ اچھی قیمت پر گفت و شنید کرنے میں مدد کے لیے اس کی حفاظت کی درجہ بندی اور قدر جانیں۔ کسی کو بغیر جانے اور پہلے اسے چیک کیے بغیر آن لائن کار نہ خریدیں۔ اگر آپ میکانکی طور پر مائل نہیں ہیں تو ، کسی کو لائیں جو ہے۔ نیز ان سودوں سے بھی محتاط رہیں جو سچ ثابت ہوسکتے ہیں۔ لوگ آپ سے فائدہ اٹھائیں گے اگر آپ کاروں سے ِِِآگاہی نہیں ہے ، تو کسی ایسے شخص کو ساتھ لانے کی کوشش کریں جو ان کے بارے میں جانتا ہو۔ اگر آپ کار شاپنگ کر رہے ہیں اور کچھ مختلف کاروں کو چلانے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں تو ، یہ یقینی بنائیں کہ آپ اپنا لائسنس اور انشورنس کارڈ اپنے ساتھ لائیں۔ آپ ڈرائیو کرنے سے پہلے بہت سے ڈیلر ان کی فوٹو کاپی چاہتے ہیں۔ یہ صرف ان کی حفاظت کے لیے ہے جب کوئی کار چوری کرتا ہے یا اس کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اگر یہ اپنے ساتھ نہیں رکھتے ہیں تو ، وہ آپ کو ٹیسٹ ڈرائیو کرنے نہیں دیں گے۔ گاڑی خریدنے پر رضامند ہونے سے پہلے اس کا مائلیج تلاش کریں۔ یہاں تک کہ اگر آپ جانتے ہو کہ کسی خاص کار کو ایک خاص گیس مائلیج ملنا چاہئے ، اس بات کا یقین کر لیں کہ یہ اب بھی موجود ہے۔ ایک کار اوور ٹائم سے اپنی کارکردگی کھو سکتی ہے ، جس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ آپ کوجانے کی جگہوں تک جانے میں بہت زیادہ اخراجات برداشت کرناپڑے گا۔ کسی بھی استعمال شدہ کار کو ہمیشہ اسی طرح لے جائیں جس کے بارے میں آپ سوچ رہے ہو کسی میکینک کو خریدیں جس پر آپ کااعتماد ہے۔ ڈیلروں سے یہ لفظ نہ لیں کہ کار اچھی حالت میں ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ صرف کچھ دنوں کے لئے کار کی ملکیت رکھتے ہوں یا نیلامی سے اسے خرید سکیں۔ واقعی میں وہ جس گاڑی کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہو اس کے بارے میں انہیں بہت کم علم ہے۔ معلوم کریں کہ آپ وہاں پہنچنے سے پہلے کار کی ادائیگی پر کتنا متحمل ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ انتظار کریں گے تو ، آپ کی آنکھیں بڑی ہوں گی ، اور آپ اپنی مرضی کے مطابق کچھ بھی ادا کرنے کو تیار ہوں گے۔ کسی پختہ شخصیت کے ساتھ آغاز کریں اور سیلزمین کی کہی ہوئی باتوں سے خود کو حرکت میں نہ آنے دیں۔ فنانسنگ آفس کو سمجھیں۔ زیادہ تر ڈیلرشپ فنانسنگ آفس میں اپنی بڑی رقم رقم کرتے ہیں۔ ایک بار جب آپ وہاں داخل ہوجاتے ہیں تو آپ کی سود کی شرح ، توسیعی وارنٹی اور دیگر اضافے ایک پریمیم میں فروخت ہوجاتے ہیں۔ اس کو سمجھیں ، اور احتیاط سے ان میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔ اوسطا کار مالک کے لیے زیادہ تر ضروری نہیں ہیں۔ اگر آپ کوئی ایسی کار خریدنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں جو ابھی گرنٹی کے تحت ہے۔ آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ گاڑی کی وارنٹی میں جو بھی بچا ہے وہ تحریری طور پر ہے۔ آپ صرف یہ جاننے کے لئے کار خریدنا نہیں چاہتے ہیں کہ وارنٹی کالعدم ہے ، جس سے آپ کو کسی بھی چیز کی اضافی قیمت ادا نہیں ہوگی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ آپ کی گاڑی کی خریداری کے عمل سے آپ اور آپ کے اہل خانہ کے لئے بہترین انتخاب ہوگا۔ اپنی ڈرائیونگ اور طرز زندگی کی عادات کے بارے میں احتیاط سے سوچیں۔ جان بوجھ کر گاڑی کے استعمال کے طریقوں پر غور کرنے سے آپ کو صحیح انتخاب کرنے میں مدد ملے گی۔ ایندھن کی کارکردگی یا ہولنگ استعداد جیسے عوامل کو ذہن میں رکھنے میں ناکامی ، جب آپ خریداری کرتے ہو تو آپ ایسی چیز خرید سکتے ہیں جو آپ کی روزمرہ کی ضروریات کے لئے ناقابل عمل ہو۔ کار خریدنا یقینی طور پر اس کے مثبت پہلوؤں کا حامل ہے ، لیکن

BUSINESS
January 05, 2021

ابراہم مسلو: ضروریات کی درجہ بندی

ابراہم مسلو: ضروریات کی درجہ بندی سال 1943 میں ایک امریکن ا سائیکالوجسٹ کی تھیوری ایک بندے کی موٹیویشن کے بارے میں تفصیلات بتاتی ہے سات اندرونی ضروریات اس نے استدلال کیا کہ فرد کی سات7 اندرونی ضرورتیں ہیں ،اور ان کا نظریہ ان تمام ضروریات میں سے ہر ایک کی ترغیب دینے والی طاقت سے متعلق ہے۔ دو ‏ضروریات سے اعلی ہے پہلے ان ضروریات کو پورا کرے اس کے بعد باقی پانچ ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں یہ اعلی آرڈر کی ضرورت ہیں:آزادی اور تفتیش کی آزادی کی ضرورت:معاشرتی حالت کو آزادانہ تقریر کرنے اور انصاف ، ایمانداری اور انصاف پسندی کی ترغیب دینی ہوگی. علم اور تفہیم کی ضرورت: دریافت اور تجربہ کرنے کی ضرورت دیگر5 سطحوں کے درجہ بندی میں دیگر پانچ ضروریات کا اہتمام کیا جاسکتا ہے (نفسیاتی ضروریات )خوراک ، رہائش ، لباس اور ہر چیز کی بنیادی ضرورت ہیں جس کی ہمیں زندہ رہنے کی ضرورت ہے۔ بے روزگاری ، بیماری یا ریٹائرمنٹ کے نتائج ، کام پر متعصبانہ سلوک کے خطرے کے خلاف حفاظت کی ضرورت ہے. (سماجی ضروریات )دوسرے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور کسی گروپ کا حصہ بننے کی ضرورتیں ہیں قدر کی ضرورت ہے یا انا کی ضرورت ہے جو دوسرے لوگوں کو ایک کی اپنی قیمت یا اہم کے بارے میں اچھا لگے خود تکمیل کی ضروریات زندگی میں کسی قابل قدر چیز کے حصول کی یہی ضرورتیں ہیں نمبر1-نچلے درجے کی ضروریات اس وقت تک غالب ہوتی ہیں جب تک کہ اس کی تکمیل نہ ہو۔جب ایک سطح پر ضرورت پوری ہوجاتی ہے- اور تب ہی- اگلی سطح پر ضرورت غالب ہوجاتی ہے۔ نمبر2- ایسی ضرورت جو پوری ہو چکی ہو اس سے فرد کو ابھارا نہیں جاتا ہے۔ایک فرد درجہ بندی میں اس سطح کی ضرورت سے محرک ہے جو مطمئن ہوگیا ہے۔ نمبر2: ضرورت سے زیادہ خود کو تیز کرنے کی اعلی سطح – کبھی بھی پوری طرح مطمئن نہیں ہوسکتی ہے۔ نمبر4:یہ بنیادی مفروضہ ہے کہ اگر افراد کو اعلٰی رتبے یا خود تکمیل کے انعام ملے تو تنظیم کا مقصد حاصل ہوگا۔ یہ ایک نقطہ نظر سے پتہ چلتا ہے کہ مینجمنٹ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اعلی سطح کی ضرورت کے اطمینان کے مقصد سے ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کرنے سے قبل وہ نچلی سطح کی ضروریات کو پورا کرے۔ جب تک ملازمین اپنی ملازمتوں میں محفوظ محسوس نہیں کرتے ، نوکری کے ڈیزائن کے ذریعہ حوصلہ افزائی بڑھانے کی کوشش کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے جو معاشرتی روابط کو بہتر بناتا ہے۔عزت اور وقار کی ضروریات کو پورا کرنے سے پہلے انفرادی طور پر ایک گروپ کا حصہ بنانا ضروری ہے۔

BUSINESS
January 05, 2021

2021میں اگر آپ نے انویسٹمینٹ کرنی ہے تو یہاں کریں

2021میں اگر آپ نے انویسٹمینٹ کرنی ہے تو یہاں کریں آئی ٹی اور ٹیک کی بڑی کمپنیاں سال 2020 ٹیک کا سب سے بڑا سال رہا ہے۔ گھر پہ بیٹھ کر کام کرنے میں پوری دنیا نے ایک بہت بڑا تجربہ کیا۔ لوگوں نے آن لائن چیزیں خریدیں اور ریستورانوں سے کھانے پینے کی چیزیں بھی مگواتے رہے ہیں. یعنی کہ بہت سارا پیسہ آن لائن چیزوں پہ خرچ کیا ہے. آنے والا دور بھی ایسا ہی ہو گا، اگر اپنے اس وقت کا درست استعمال کیا اور کسی آئی ٹی کمپنی میں انویسٹ کر دیا تو آپ اچھا خاصا منافع کما سکتے ہیں.  ای کامرس بزنس جب پینڈیمک آیا تو لوگوں نے ہر چیز گھر بیٹھ کر خریدی. اس طرح آن لائن سسٹم کا رحجان بڑھا. یو ایس اے، یو اے ای اور یورپ میں تو پہلے سے ہی آن لائن سسٹم پہ لوگوں کا رحجان تھا، لیکن اس دفعہ پوری دنیا میں یہ چیز بڑھی. سب سے زیادہ منافع اسی کاروبار نے کمایا. ایمازون دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس ویب سائٹ ہے، جس نے 72% منافع لیا. ٹارگٹ 40% اور والمارٹ 30% کے قریب ہے. آپ بھی گھر پہ بیٹھ کہ یہ بزنس آسانی سے چلا سکتے ہیں. ہم ایمازون کے بارے میں پہلے بھی ایک آرٹئکل لکھ چکے ہیں.  ریئل اسٹیٹ ریئل اسٹیٹ سب سے ہترین انویسٹمینٹ کا نام ہے. ریئل اسٹیٹ میں چیزوں کو خریدنے، بیچنے، ان کو مینج کرنے اور پروپرٹیز میں انویسٹمینٹ کا کام ہوتا ہے. اس میں پروپرٹیز، زمین، بلڈنگ اور کسی بھی قسم کی جائیداد شامل ہے. جب آپ پراپرٹی حاصل کرتے ہیں تو آپکو منافع ہوتا ہے. ۲۰۲۱ ریئل اسٹیٹ کا بہت بڑا سال ثابت ہونے والا ہے. سود کی شرع بھی کم ہے.  بٹ کوائن اور کرپٹوکرنسی بٹ کوائن سب سے مشہور کرپٹوکرنسی ہے ، اس کے لئے بلاکچین ٹیکنالوجی ایجاد ہوئی تھی۔ یہ ڈیجیٹل کرنسی ہوتی ہے جس کا آن لائن امریکی ڈالر کی صورت میں تبادلہ ہوتا ہے. کریپٹوکرنسی میں انویسٹمینٹ کے لیئے آپ کو اسے خریدنے کے لئے ایک جگہ اور اسے رکھنے کے لئے ایک جگہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کریپٹوکرنسی خریدنے کے لئے سب سے مشہور جگہ میں کوئن بیس، جی ڈی اے ایکس اور بٹ بٹفینکس ہیں۔. اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی زندگی تبدیل ہو جائے تو بٹ کوئن میں ضرور انویسٹ کیں.  انڈیکس فنڈ انڈیکس فنڈ بھی ایک بہت اچھی انویسٹ کرنے کی چیز ہے. اس کا کام مارکیٹ انڈیکس کو ٹریک کرنا ہوتا ہے، اس میں زیادہ تر سٹاک یا بانڈز کا کام شامل ہوتا ہے. روزانہ ہزاروں کی تعداد میں انڈیکسز مختلف شعبوں، کاروباروں، مارکیٹس اور انویسٹمینٹ کی حکمت عملیوں اور نقل و حرکات کی جانج پڑتال کرتے ہیں اور اس مارکیٹ کی کارکردگی کا حساب کتاب لگاتے ہیں. انڈیکس فنڈ خریدنے سے پہلے ، کچھ اہم باتوں کا اندازہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جیسا کہ رسک فیکٹر، اس کا مکمل خرچہ اور آپ کو کب پیسے کی ضرورت ہے. نوٹ: یاد رہے ان سب چیزوں کو کرنے کےلیئے آپکو گوگل اور یوٹیوب کی مد د سے رئسرچ کرنے کی ضرورت پڑے گی. ہم آپکو صرف تعارف بتا رہے ہیں.

BUSINESS
January 05, 2021

شٹر اسٹاک پر فوٹو بیچ کر آن لائن پیسہ کیسے کمایا جائے؟

شٹر اسٹاک پر فوٹو بیچ کر آن لائن پیسہ کیسے کمایا جائے؟ شٹر اسٹاک اعلی معیار کی تصاویر اور ویڈیوز خرید و فروخت کے لئے ایک عالمی منڈی ہے۔ شٹر اسٹاک 2003 میں شروع کیا گیا تھا اور ان کا ہیڈ کوارٹر نیویارک میں واقع ہے۔ ۔ شٹر اسٹاک فی الحال 150 سے زیادہ ممالک میں کام کر رہا ہے اور ڈیجیٹل تصویری لائسنس فراہم کرتا ہے۔ ان کا بنیادی مقصد ڈیجیٹل شراکت داروں اور خریداروں کو ایک دوسرے سے رابطہ قائم کرنے اور کامیاب لین دین کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ شٹر اسٹاک ، کسٹمر اور تعاون کنندہ پر دو طرح کے اکاؤنٹ ہیں۔ شراکت دار ڈیجیٹل میڈیا کا اشتراک کرتے ہیں جو انہوں نے تخلیق کیا ہے اور صارفین اسے خریدتے ہیں۔ یہ کیسے کام کرتا ہے ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ شٹر اسٹاک سے پیسہ کمانے کے لئے فوٹو اور ویڈیوز کو شٹر اسٹاک پر بیچنا کس طرح ہے ؟لہذا ہم حصہ دینے والے حصے پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ اب شٹر اسٹاک ان لوگوں کے لئے ایک بہت اچھا موقع پیش کرتا ہے جو ڈیجیٹل مواد تیار کرتے ہیں جس میں انوکھی تصاویر اور ویڈیوز شامل ہیں فوٹوگرافی یا ویڈیو ایڈیٹنگ اگر آپ فوٹوگرافی یا ویڈیو ایڈیٹنگ اور اشاعت میں اچھے ہیں تو پھر یہ ویب سائٹ آپ کو لفظی طور پر امیر بنا سکتی ہے۔ آپ کو صرف تصاویر اور ویڈیو بنانے کی ضرورت ہے۔ اب یہاں تین طرح کے مواد ہیں جو آپ شٹر اسٹاک پر بیچ سکتے ہیں۔ فوٹو بیچنا: آپ شٹر اسٹاک پر بہت ساری تصاویر فروخت کرسکتے ہیں بشرطیکہ وہ جے پی جی فارمیٹ میں ہوں اور کم از کم چار میگا پکسلز ہوں۔ آپ یہ کام موبائل سے بھی کر سکتے ہیں۔ ویکٹر اور عکاسی آپ ویکٹر اور عکاسی بھی تشکیل دے سکتے ہیں اور انہیں اس ویب سائٹ پر بیچ سکتے ہیں۔ آپ کم از کم چار میگا پکسلز کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پندرہ ایم بی یا جے پی جی تصاویر والی ای پی ایس فارمیٹ فائلیں اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔ ویڈیوز آپ ویڈیو بھی بنا سکتے ہیں اور انہیں اس شٹر اسٹاک پر بیچ سکتے ہیں۔ تاہم ، ویڈیو کی لمبائی پانچ سے ساٹھ سیکنڈ تک ہونی چاہئے۔ نہ زیادہ ہو نہ کم بنیادی طور پر آپ اپنی مہارت کی وجہ سے شٹر اسٹاک پر متعدد طریقوں سے کما سکتے ہیں۔ اگر آپ فوٹو گرافی میں اچھے نہیں ہیں لیکن آپ فوٹوشاپ یا دیگر ٹولز پر حیرت انگیز عکاسی یا ویکٹر تشکیل دے سکتے ہیں تو آپ کما سکتے ہیں۔ اگر آپ مختصر ویڈیوز بنانے میں اچھے ہیں تو آپ شٹر اسٹاک کے ذریعہ بہت کچھ کما سکتے ہیں۔ آمدنی کے اقسام ڈاؤن لوڈ: صارفین کے پاس ماہانہ بنیاد پر رکنیت حاصل کرنے کا اختیار ہے اور وہ 30 دن کی مدت میں تصاویر ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ جب بھی آپ کی تصویر ڈاؤن لوڈ ہوجائے گی آپ کو 25 سینٹ موصول ہوں گے۔ جب آپ زیادہ سنگ میل پر پہنچتے ہیں تو اب یہ کمیشن 38 سینٹ تک بڑھ سکتا ہے۔ ڈیمانڈ ڈاؤن لوڈز پ خریدار آن ڈیمانڈ کی رکنیت حاصل کرتے ہیں جس سے وہ ایک سال تک تصاویریں ڈاؤن لوڈ اور استعمال کرسکتے ہیں۔ اس ماڈل میں آپ کو ہر ڈاؤن لوڈ پر 1.88 ملیں گے۔ اس میں اضافہ ہوگا کیونکہ آپ کو زیادہ ملاقاتی اور ڈاؤن لوڈ ملیں گے۔ بڑھا ہوا ڈاؤن لوڈ صارفین بہتر ڈاون لوڈز کا لائسنس حاصل کرسکتے ہیں جس کے بعد وہ تصاویر کو تجارتی استعمال کے لئے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ اس معاملے میں ، آپ کو ڈاؤن لوڈ $ 28 ملیں گے۔ حوالہ دیا سبسکرپشنز آپ شٹر اسٹاک سے مزید گراہکوں کا حوالہ دے کر بیس٪کمیشن بھی کما سکتے ہیں۔ ایک ڈاؤن لوڈ اگر آپ کی تصاویر بغیر کسی رکنیت کے ایک ہی تصویر کے طور پر فروخت ہوجاتی ہیں تو ، آپ کو فروخت کی قیمت کا 20٪ ملے گا۔

BUSINESS
January 04, 2021

ای کامرس ویب سائٹ کی ترقی آپ کے کاروبار میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لاتا ہے

ای کامرس ویب سائٹ کی ترقی آپ کے کاروبار میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لاتا ہے اگر آپ کا کاروبار ہے اور آپ اپنے کاروبار کے بارے میں مزید لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں اور عوام کو کیا خدمت پیش کرتے ہیں یا آپ کون سا پروڈکٹ بیچ رہے ہیں۔ اپنے کاروبار کو آج انٹرنیٹ پر رکھنا آپ کو روزانہ لاکھوں لوگوں تک پہنچنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور یہ اتنا ہی آسان ہے کہ صحیح ویب سائٹ کے میزبان کو تلاش کریں جو آپ کے ساتھ آپ کا ویب پیج تیار کرنے اور چلانے میں کام کرے گا تاکہ آپ زیادہ سے زیادہ رقم کمانا شروع کردیں۔ ہر روز لاکھوں افراد انٹرنیٹ کے ذریعے مرچنٹ کی ویب سائٹ پر منتقل ہوجاتے ہیں۔ وہاں سے ، ایک شخص فیصلہ کرتا ہے کہ وہ کچھ خریدنا چاہتا ہے ، لہذا وہ آن لائن ٹرانزیکشن سرور میں منتقل ہوجاتا ہے ، جمع کرتا ہے ، محفوظ کرتا ہے ، اور خفیہ کردہ تمام معلومات جو شخص دیتا ہے۔ ایک بار جب اس شخص نے اپنا حکم دے دیا تو ، معلومات نجی گیٹ وے سے ہوتی ہوئی ایک پروسیسنگ نیٹ ورک میں منتقل ہوجاتی ہے ، جہاں جاری کرنے اور حاصل کرنے والے بینکوں نے لین دین کو مکمل یا انکار کردیا۔ یہ عام طور پر 5-7 سیکنڈ سے زیادہ میں نہیں ہوتا ہے۔ ای کامرس ویب سائٹ ڈویلپمنٹ تاجروں کی مختلف پروسیسنگ کی ضروریات کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے ادائیگی کے بہت سارے سسٹم موجود ہیں ، ان لوگوں سے جو روزانہ ہزاروں لین دین پر عملدرآمد کرنے والوں کو ایک دن میں کچھ آرڈر دیتے ہیں۔ سیکیئر ساکٹ پرت کو شامل کرنے کے ساتھ …

BUSINESS
January 04, 2021

ورچوئل کریپٹوکرنسی بٹ کوائن کی اونچی پرواز

ورچوئل کریپٹوکرنسی بٹ کوائن کی اونچی پرواز ورچوئل کریپٹوکرنسی نے ہفتے کے روز 30،823.30 ڈالر مارا ، پہلی بار $ 20،000 سے زیادہ اضافے کے صرف ہفتوں بعد۔ پچھلے سال میں بٹ کوائن تیزی سے منافع کی تلاش میں بڑے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے بدلے قدر میں تقریبا شکریہ چار گنا بڑھ گیا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکی ڈالر مزید گرتے ہی یہ اور بھی بڑھ سکتا ہے۔ اگرچہ امریکی کرنسی کی قیمت مارچ میں کورونا وائرس وبائی امراض کے آغاز کے ساتھ ہی بڑھ گئی تھی کیونکہ سرمایہ کاروں نے غیر یقینی صورتحال کے درمیان حفاظت کی تلاش کی تھی ، لیکن اس کے بعد امریکی فیڈرل ریزرو کی طرف سے بڑے محرک کی وجہ سے اس میں کمی واقع ہوئی ہے۔ کرنسی گذشتہ سال 2017 کے بعد اپنے سب سے بڑے سالانہ نقصان کے ساتھ ختم ہوئی۔ کرپٹو کارنسیس کیسے کام کرتے ہیں؟ امریکی ڈالر اور پاؤنڈ سٹرلنگ جیسی اصلی کرنسیوں کی طرح بٹ کوائن میں بھی اسی طرح سے تجارت کی جاتی ہے۔ حال ہی میں اس نے آن لائن ادائیگی کی ایک شکل کے طور پر بڑھتی ہوئی حمایت حاصل کی ہے ، اور پے پال کے ساتھ ڈیجیٹل کرنسیوں کو حالیہ جدید میں لینے والوں میں شامل ہے۔ پچھلی ریلی میں 2017 میں دیکھا گیا تھا کہ یہ $ 20،000 کی سطح کو توڑنے کے قریب ہے۔ لیکن اس نے انتہائی کم قیمت کو بھی متاثر کیا ہے اور اس سے پہلے یہ $ 3،300 سے نیچے آچکا ہے۔ اس نے ایک بار پھر تیزی سے گرنے سے پہلے گذشتہ سال نومبر میں $ 19،000 کو پاس کیا تھا لیکن کریپٹوکرنسی بھی ایک غیر مستحکم سرمایہ کاری ثابت ہوئی ہے۔ پچھلی ریلی میں 2017 میں دیکھا گیا تھا کہ یہ $ 20،000 کی سطح کو توڑنے کے قریب ہے۔ لیکن اس نے انتہائی کم قیمت کو بھی متاثر کیا ہے اور اس سے پہلے یہ 3 3،300 سے نیچے آچکا ہے۔ اس نے ایک بار پھر تیزی سے گرنے سے پہلے گذشتہ سال نومبر میں $ 19،000 کو پاس کیا تھا۔ مسٹر بیلی نے مزید کہا کہ وہ ادائیگیوں کے لئے بٹ کوائن کا استعمال کرنے والے لوگوں کے بارے میں “بہت گھبرائے ہوئے” ہیں اور اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سرمایہ کاروں کو احساس ہونا چاہئے کہ اس کی قیمت انتہائی غیر مستحکم ہے۔

BUSINESS
January 04, 2021

کاہلی کو بد قسمتی کا نام نہ دیں

کاہلی کو بد قسمتی کا نام نہ دیں ہم میں سے اکثر افراد کو اپنی ناکامیوں کو بد قسمتی اور مقدر کی خرابی کا نام دیتے ہیں حالانکہ یہ ساری ہماری غلط حکمت عملی یا کاہلی کے باعث سامنے آتی ہے ۔در اصّل بد قسمتی ایک بہتان ہوتا ہے جو کاہلوں کی طرف سے خدا پر لگایا جاتا ہے ۔کمزور سوچ رکھنے والا شخص اور سست الو جود آدمی ہمیشہ رب کریم سے بیر مول لئے رکھتا ہے جب کے اسکی بنیادی وجہ انسان کی وہ غفلت ہے جس سے وہ اپنی خواہشات اور سہولیات کو بغیر محنت کے حاصل کرنا چاہتا ہے ۔دنیا میں ہر ترقی یافتہ شخص بوہت محنت کے بعد اس مقام تک پوہنچا ہوتا ہے جس کے نصیب پر کاہل لوگ رشک کر رہے ہوتے ہیں ۔جب کے رب کریم نے اس کاحل کاہل کو بھی با صلاحیت پیدا فرمایا ہوتا ہے ۔ ضرورت صرف اس امر کی ہے کے انسان اپنے آپ میں ہمت پیدا کرے اور نیک نیتی کے ساتھ اپنے کم کو نہ صرف سرانجام دے بلکہ مستقل مزاج بھی ہو ۔یہاں اس بات کو مد نظر رکھنا بھی بے حد ضروری ہے کے دولت اور شہرت ہی کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتی بلکہ محنت کے بعد حاصل ہونے والی اجرت کم ہی کیوں نہ ہو انسان کو اللّه کا شکر گزر بنا دیتی ہے

BUSINESS
January 04, 2021

موبائل فون ، ہمارے سماجی فاصلے اور رابطے

موبائل فون ، ہمارے سماجی فاصلے اور رابطے اسی موبائل کی وجہ سے والدین کی اپنے بچوں سے دوری بڑھ رہی ہے وجہ موبائل نہیں دیکھا جائے تو موبائل فون کی زیادتی ہے یہ ہماری لائف میں بہت زیادہ دخل انداز ہو گیا ہے اس کو متوازی سے چلانا چاہیے جیسے ہر کام کے لیے ایک ٹائم ٹیبل بنایا جاتا ہے اسی طرح اس کے لئے بھی ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے کہ اس وقت میں موبائل استعمال کرنا ہے اور اس طریقے سے کرنا ہے موبائل بہت فائدہ دے سکتا ہے۔ موبائل فون کی وجہ سے لوگوں نے ایک دوسرے کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا بہت کم کر دیا ہے کیوں کہ ایک دوسرے کے گھر جانا تھوڑا وقت طلب اور مشکل کام ہے اس کے مقابلے میں کسی کی خیر خیریت پوچھنے کے لئے ہم موبائل سے ایک نمبر ڈائل کر کے بس سب معلوم کر سکتے ہیں جہاں یہ انسان کے لئے آسانی ہے وہیں یہ انسانی کے بہت فطرت کے بہت خلاف ہیں کیوں کے اس کی وجہ سے جو گھر میں مہمان آنے کی خوشی ہوتی تھی وہ اب کم ہوگئی ہے لوگوں کا رجحان ایک دوسرے کے گھروں میں جانا کم ہو گیا ہے۔ ایک دوسرے کی مہمان نوازی کر کے جو خوشی حاصل ہوتی تھی جس سے رشتے مضبوط ہوتے تھے وہ سب اب اس کے استعمال میں توازن نہ ہونے کی وجہ سے بہت کم پڑ گئے تو یہ کہنا بجا ہوگا کہ موبائل فون کی زیادتی کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے بہت دور جا رہے ہیں۔شکریہ

BUSINESS
January 04, 2021

ملازمت کے تناؤ

ملازمت کے تناؤ ملازمین کو کشیدگی کی طویل مدتی سے نمٹنے اور اس سے بچنے میں مدد کے لئے ڈیزائن کردہ متعدد اہم حکمت عملیوں پر غور کرنا چاہئے ان میں شامل ہوسکتا ہے۔ انتظامیہ اور ساتھیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کےلئے مواصلات کی مہارت کو بہتر بناتے ہوئے دعویدار ہونا ‘ گھٹنے کے جھٹکے’ پر مشتمل ردعمل کی نشاندہی کرنا جو منفی رویہ میں ظاہر ہوتی ہے اور کام کے دباؤ کا باعث ہوتی ہے۔ اس صورتحال کا نظم کریں اور مستقبل میں ہونے والے منفی رد عمل کو دہرانے سے گریز کریں جسمانی اور جذباتی بہبود کو بہتر بنانے کی ذمہ داری قبول کرنا مذکورہ حکمت عملی کو متعدد مخصوص حربوں کے ذریعے نافذ کیا جاسکتا ہے جیسے اس عادت کو توڑیں اور اپنے دفاعی طرز عمل کو ختم کریں کنٹرول اور قابل کو قابو کرنے کی کوشش نہ کریں منفی سوچ سے مثبت سوچ کی طرف بدلاؤ صاف ستھرا اپنا ایکٹ _ ایک وقت ہو ، صاف ڈیسک دن کی فہرست بنانے کا منصوبہ بنائیں اور نظام الاوقات پر قائم رہیں کمال پسندی (جو غیر حقیقی ہے) کے خلاف مزاحمت کریں تناؤ کو دور کریں صورتحال میں طنز کے لئے دیکھو ، دوسرے نیٹ ورک سے جڑیں ، کسی سے اس پر بات کریں، کام کے لئے ایک وقفے پر جائیں جم کا دورہ کریں (کسی طرح کی جسمانی سرگرمی بڑی مدد کرے گی) جذباتی ذہانت کو بہتر بنائیں جذباتی ذہانت آپ کی ایجاد کو مثبت اور تعمیری طریقوں سے سنبھالنے اور استعمال کرنے کی صلاحیت ہے جذباتی ذہانت میں شامل ہیں: خود نظم و نسق معاشرتی بیداری تعلقات کا انتظام وقت کو پہنچنے اور ٹریفک پریشانی سے بچنے کے لئے ٹائم مینجمنٹ ، ہوائی جہاز کے باقاعدہ وقفوں کو ترجیح اور ترتیب دیں ، صبح سے پہلے روانہ ہوں۔ بہت سخت ہے کہ ایک شیڈول میں رہنے کے لئے خود سے زیادہ کا عہد نہ کرو. ‘بیک ٹو بیک میٹنگ’ اچانک اور لچک کے لئے کوئی وقت نہ بسر کریں . بیلنس شیڈول بنائیں۔ ٹاسک مینجمنٹ سمجھوتہ کرنے ، ذمہ داری تفویض کرنے ، سب ڈویژن پروجیکٹ کو چھوٹے سے قابل انتظام کام میں تیار کرنے کے لئے تیار ہے ، ضروری اور اہم ٹاسک بائی کو ترجیح دیں. خود ، باقاعدگی سے ورزش یا جم کا خیال رکھیں ، صحتمند اور وقت پر کھائیں ، نیکوٹین سے بچیں ، جلدی سونے پر اور کافی نیند حاصل کرو ، سپورٹ نیٹ ورک کاشت کریں ، ہفتے میں کم سے کم دو سے تین بار اپنے لئے وقت نکالیں ، سوشل میڈیا ایپ میں زیادہ دخل اندازی سے گریز کریں انتباہی علامت اور علامت کو پہچاننا انتظامیہ کی مہارت کو بہتر بنائیں ، دوستانہ آب و ہوا کاشت کریں ، ملازمین سے مشورہ کریں اور انہیں فیصلہ سازی میں شامل کریں مواصلات اور معلومات کا اشتراک بہتر بنائیں ، دوسروں پر معقول اعتماد رکھیں ، مثبت رہیں

BUSINESS
January 03, 2021

چین کے بارے میں کچھ معلومات

چین کے بارے میں کچھ معلومات اگر حکومت اور عوام نے مجموعی گھریلو مصنوعات کے اضافے پر اپنی غیر صحتمند تعین کو ترک کیا تو چین کی ترقی میں کافی حد تک ترقی ہوسکتی ہے۔ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے حالیہ ایڈیشن میں ایک خصوصیت پیش کی گئی ہے جو خاص طور پر روشن خیال فیشن میں اس نکتے کو ظاہر کرتی ہے۔ تیزی سے معاشی نمو کے بارے میں ویسے بھی کیا اچھا ہے؟ شاہی طور پر 14،500 یوآن (ایچ کے، 16،800) کے لئے ، میگزین کے بیجنگ نمائندے 30 یا اس سے زیادہ اہم سرزمینوں میں شامل ہوئے ، جس میں دس روزہ یومیہ ، پانچ ممالک کے کوچ یورپ کے دورے پر شریک ہوئے۔دیکھنا یہ ہے کہ ثقافتیں آپس میں ٹکرا جاتی ہیں – یہاں تک کہ دوسرے ہاتھ میں بھی – ہمیشہ روشن رہتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سیاحوں نے پیرس کی آرکیٹیکچرل اور فنی خوبصورتی کو آگے بڑھایا ، ہینڈبیگ شاپنگ کا ایک ننگا ناچ جانے سے پہلے صرف ان کی موجودگی کا لازمی فوٹو گرافی ریکارڈ ہی چھیننے کے لئے روک دیا ، جس سے فرانسیسی ابرو نے کچھ نہایت ہی اچھ .ا انداز اٹھایا ہوتا۔ لیکن یکساں طور پر ، ان کی طرف سے یورپ میں تفریحی رفتار سے زائرین کو اچھال لیا گیا ، جہاں مقامی لوگ کافی پائے جاتے ہیں ، بس ڈرائیوروں کو دن میں 12 گھنٹے سے زیادہ کام کرنے سے منع کرتے ہیں ، اور یہاں تک کہ ان کی گاڑیوں کو پیدل چلنے والوں کے لئے بھی روکتے ہیں۔”اس طرح کی رفتار کے ساتھ ، ان کی معیشت کیسے ترقی کرتی رہ سکتی ہے؟” چینی گائیڈ پوچھتا ہے۔ “جب آپ مستعد ، محنتی لوگ ہوں گے تو ہی اس ملک کی معیشت ترقی کرے گی۔ “یہ ایک ایسا مرکزی خیال ہے جو اس گروپ کے یورپ کے چاروں طرف پھاڑنے کے بعد مستقل طور پر پیدا ہوتا ہے ، اور زائرین فرانسیسی کارکنوں کی ہڑتال پر جانے کی آمادگی پر حیرت زدہ رہتے ہیں ، اور اٹلی کے شہریوں کو ایک نئی شاہراہ تعمیر کرنے میں کتنے سال لگے ہیں۔ “اگر یہ چین ہوتا تو یہ چھ مہینوں میں ہو جائے گا۔” “یہی معیشت کو ترقی دیتے رہنے کا واحد راستہ ہے۔”یہاں حیرت انگیز بات یہ نہیں ہے کہ چینی سیاحوں نے یورپ کو آہستہ چلتے ہوئے دیکھا – امریکی کئی دہائیوں سے یہی کہتے رہے ہیں – لیکن ان کا خودکار مفروضہ کہ تیز رفتار ترقی کسی ملک کی معاشی کامیابی کا واحد بہترین اقدام ہے۔ اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے: ویسے بھی تیز رفتار نمو کے بارے میں اتنا کیا اچھا ہے؟ یہ بات پوچھنے کے لئے کسی گونگی چیز کی طرح محسوس ہوسکتی ہے ، لیکن آپ جتنا اس کے بارے میں سوچتے ہیں ، سوال اتنا ہی معنی خیز ہوتا ہے۔ہمارے سیاح جس ترقی کی بات کر رہے تھے وہ مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) میں تھا ، جو معیشت کے ذریعہ تیار کردہ تمام سامان اور خدمات کی حتمی قیمت کا پیمانہ بناتا ہے۔جی ڈی پی ، عظیم افسردگی کے دوران امریکہ میں تیار کیا گیا تھا ، اور دوسری عالمی جنگ کے دوران امریکی معیشت نے کتنی بندوقوں ، جہازوں اور طیاروں کو تیار کیا تھا اس کا اندازہ اس کے نتیجے میں آیا تھا۔ تب سے معاشی طاقت کا یہ ایک معیاری اقدام ہے۔لیکن جی ڈی پی معیار کی نہیں مقدار کی پیمائش کرتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں ، اگرچہ یہ آپ کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے کہ آپ کتنا سامان اٹھا سکتے ہیں ، لیکن یہ آپ کو اپنی معاشی ترقی کی حالت کے بارے میں بہت کم بتاتا ہے۔مثال کے طور پر ، جی ڈی پی تمام سرمایہ کاری کو مثبت سمجھتی ہے ، چاہے وہ سرمایہ کاری طویل مدت میں نتیجہ خیز ثابت ہو۔ لہذا اگر کوئی ملک اہراموں کی تعمیر میں وسائل ڈالتا ہے تو ، اس کی تعمیر کے دوران اس کی جی ڈی پی میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ لیکن اس اہرام پر غور کرتے ہوئے ، ایک بار مکمل ہونے پر ، معیشت میں کچھ شامل نہ کریں (سوائے اس کے کہ چار ہزار سالہ بعد میں سیاحوں کی آمدنی پیدا ہو) ، یہ دعوی کرنا مشکل ہے کہ ان کی تعمیر معاشی ترقی کو آگے بڑھاتی ہے۔ یہ غور چین کے لئے خاص طور پر اہم ہے۔ اگرچہ ملک کے رہنما اہرام تعمیر نہیں کر رہے ہیں ، لیکن وہ جدید اس کے برابر کام کر رہے ہیں: سیکڑوں مہنگے ہوائی اڈوں ، تیز رفتار ریل لائنوں اور چمکتے ہوئے مالیاتی مراکز کی تعمیر کرنا جو کبھی بھی اس میں ملوث سرمایہ کاری میں واپسی کی امید نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ منصوبے قلیل مدت میں جی ڈی پی کی نمو میں اضافہ کرتے ہیں لیکن معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے کچھ نہیں کرتے ہیں۔ اسی طرح ، جی ڈی پی ماحولیاتی نقصان کے اخراجات کا حساب دینے میں ناکام ہے۔ تمام پیداوار کو مثبت سمجھا جاتا ہے ، یہاں تک کہ اگر اس کی وجہ سے آلودگی زرعی شعبے کی پیداواری صلاحیت کو کم کرتی ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافہ کرتی ہے۔ایک بار پھر ، یہ چین کے لئے اہم ہے۔ کچھ سال پہلے ، ریاستی ماحولیاتی تحفظ انتظامیہ نے ملک کی جی ڈی پی کے اعداد و شمار میں آلودگی کے اخراجات کو بڑھانے کی کوشش کی تھی۔ لیکن جب یہ معلوم ہوا کہ ماحولیاتی اخراجات سمیت کم سے کم ایک تہائی ترقی کم ہوگی ، تو کوشش کو فوری طور پر بند کردیا گیا۔ یہ زیادہ حیرت کی بات نہیں ہونی چاہئے تھی کہ جی ڈی پی کی اعلی سرخی کو برقرار رکھنا چین کے رہنماؤں کا جنون بن گیا ہے ، جو تیزی سے ترقی کو اپنی آمرانہ حکمرانی کا جواز قرار دیتے ہیںُ۔

BUSINESS
January 03, 2021

بٹ کوائن پاکستانی 53 لاکھ روپے کا ہوگیا

بٹ کوائن پاکستانی 53 لاکھ روپے کا ہوگیا انٹرنیشنل ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن نے عالمی دنیا میں کرنسی کے معاملے میں تمام ریکارڈ توڑ دیئے اور ایسا ریکارڈ قائم کردیا ہے جس کو توڑنا کسی کرنسی کے بس میں نہیں دراصل بٹکوئین 33 ہزار امریکی ڈالر کا ہوگا یعنی کہ پاکستانی 53 لاکھ روپے سے بھی زیادہ. گزشتہ ہفتے کی کی شام کو انٹرنیشنل ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن نے پہلی دفعہ 30 ہزار امریکی ڈالر کی سطح کو عبور کر لیا لیکن ایک ہی دن بات اس کرنسی نے دنیا میں ایسا تہلکہ مچایا کہ ایک ہی دن میں تین ہزار امریکی ڈالر سے بھی زیادہ اس کی قیمت میں اضافہ ہوا اس طرح ایک بٹکوئین 33 ہزار امریکی ڈالر کے برابر ہوگیا میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے پہلے دسمبر کے مہینے میں ایک قیمت 20 ہزار ڈالر تھی لیکن ایک ہی مہینے میں 13 ہزار ڈالر کے اضافے کے ساتھ 33 ہزار ڈالر پر اس کی قیمت پہنچ گئی لیکن ہو سکتا ہے کہ کچھ ہی دنوں میں یہ چالیس ہزار ڈالر سے بھی تجاوز کر جائے لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں بٹ کوائن پر پابندی ہے اس لئے یہاں کی حکومت بٹ کوئین خریدنے پر اپنا پیسہ نہیں لگاتی لیکن ذرا آپ سوچیے کہ اگر پاکستانی حکومت آج سے تقریبا ایک سال پہلے یا دو سال پہلے بٹ کوائن خرید لیتی تو اس کے تمام تر قرضے آسانی سے اتر سکتے تھے آج سے تقریبا ایک سال پہلے اس کی قیمت تقریبا 5 ہزار ڈالر سے بھی کم تھی اگر کوئی شخص ایک بٹکوئین خریدتا اور ایک سال بعد یعنی کے آج کے دن اس کی قیمت 33 ہزار ڈالر ہوتی مطلب کے اس کو ایک سال میں 28 ہزار یعنی کے پاکستانی روپے کے مطابق 45 لاکھ روپے کا منافع ہونا تھا اور اگر پاکستانی حکومت نے ایک سے زیادہ کچھ بٹ کوین خریدی ہوتے تو آج ان کا منافع کروڑوں میں ہوتا. اس سے پہلے سوشل میڈیا سٹار وقار ذکاء نے بھی بٹکوئین کے متعلق پاکستانی حکومت کے اوپر کیس کیا ہوا تھا اور اس کو لیگل کرانے کے لیے انہوں نے کیس لڑا لیکن اس وقت کسی کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا آج کل جب اس کی قیمت بڑی ہے تو وقار زکا اب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں. وقار ذکاء نے اب ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ بھی بٹ کوائن کے متعلق چلایا ہوا ہے جس کا مقصد پاکستانی حکومت اور لوگوں کو اس بات سے آگاہ کرنا ہے کہ وقار زکا ایسے تین سال پہلے درست کہہ رہے تھے اگر ان کی بات مانی ہوتی تو آج کافی زیادہ پاکستان کے قرضے اتر سکتے تھے. اب اس سے بات بتانی بٹ کوائن کی قیمت میں کیا ضعف ہوتا ہے یا کمی ہوتی ہے لیکن دنیا کی پہلی کرنسی جس کی قیمت تیس ہزار امریکی ڈالر سے بھی تجاوز کر چکی ہے

BUSINESS
January 03, 2021

صحت و دولت کی ضرورت

صحت و دولت کی ضرورت جیسا کہ اپ جانتے ہیں کہ صحت و دولت کتنی اہمیت والی ضروری چیزیں ہیں جن کے بنا ھماری زندگی کتنی مشکل ہے شاید کہ ممکن ہی نہیں اگر ہماری زندگیمیں صحت نہ ہو تو اس سے انسان کو بہت ساری مشکات و پریشا نیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے حتی کہ رشتہ دار اور اولاد تک چھوڑ جاتے ہیں اورزندگی کچھ اجیرن سی ہو جاتی ہے اور اللہ کے علاوہ کوئ سھارا اور ٹھکانہ نظر نہیں اتا اور اس وقت انسان کی انکھوں کے سامنے حقیقت اشکار ہو جا تی ہی اور اللہ ہی اس کو اس مصیبت سے نکالتا ہے اور جب اس سے یہ مصیبت چلی جا تی ہے تو پھر یہ دلیر ہو کر نا فر ما نی کرنے لگتا ہے اور اللہ کی کریمی پھر اس کو مھلت دے دیتی ہے قھار و جبار ھونے کے باوجود اور سرکشی میں بڑھتا چلا جاتا ہے سواے شاکرین کے وہ ہر نعمت ملنے پہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں دولت—یہ بھی اللہ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہےاور یہ نعمت بھیانسانی زندگی میں بڑا کردار ادا کرتی ہے بلکہ بہت بڑی ضرورت ہےاور اس کے بغیر بھی شاید انسانی زندگی ناممکن ہے اور اس میں بھی انسان کا اپنا اور اس کی اولادو رشتہ دار وں کا امتحان مخفی ہے بعض اوقات اس کی قلت سے صبروایمان کاامتحان لیا جا تااور بعض اوقات اس کی کثرت سے اسکے سادہ پن اور اکڑ پن کا امتحان لیا جاتا ہے لیکن بھت کم ہی لوگ اس امتحان میں کامیاب ہوتے ہیں بعض قلت کی وجہ سے نافرمانی کرتے ہیں اور بعض کثرت کی وجہ سے فرعون بن جاتے ہیں اور غریبوں کا خیال نھیں رکھتےاور اللہ نے جو غریبوں کا حق رکھا ہے وہ نہیں دیتے اللہ تعالی نے قران میں فرمایا ہے ولا تلھک اموالکم واولادکم عن ذکر اللہ ترجمہ کہیں ایسا نہ ھو کہ تمھاری اولاد اور تمھارا مال اللہ کےذکر سے غافل کر دے اور شاید کہ اج کچھ ایسا ہی ہو رہا ہےاور پھر اسکے متعلق امام علی کا ایک خوبصورت و سیرت فرمان ہےامام فرماتے ہیں کسی بندے کیلئے یہ مناسب نھیں کہ وہ دو چیزوں پہ بھروسہ نہ کرے ایک مال اور دوسری صحت پہ کیونکہ ابھی تم کسی کو تندرست دیکھ رہے تھے وہ دیکھتے ہی دیکھتےبیمار پڑجاتا ہےاور ابھی تم اسے دولت مند دیکھ رہے تھے کہ وہ غریب ہو جاتا ہے-نتیجہ :مال و دولت ضروریات زندگی ضرور ہیں مگرقابل بھروسہ نھیں