گلاب کی تیاری

In BUSINESS
December 31, 2020

کرہ ارض پر گلاب کے پھول کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ ہر خوشی اور غمی کے موقعے پر گلاب کے پھولوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہم اپنے ملک کی بات کریں تو پاکستان میں بھی شادی بیاہ اور دیگر خوشی کی تقریبات میں ہمیں گلاب کے پھول نظر آیئں گے۔ گلاب کی اتنی مانگ ہے تو ظاہر بات ہے کہ یہ ایک منافع بخش کاروبار ہے۔ آج کے آرٹیکل میں ہم بات کریں گے کہ ہم کس طرح گلاب تیار کر کے اپنا آمدن کا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔

تیاری

گلاب کی قلم دسمبر اور جنوری میں لگائی جاتی ہے۔ سب سے پہلے مناسب لمبائی کی قلمیں بنائیں اور اس کے بعد زمین تیار کریں یا اگر تھیلی میں قلم لگانی ہے تو تھیلی کی بھرائی کر لیں۔ قلم لگانے کے بعد اس کی مناسب دیکھ بھال ضروری ہے۔ پانی وقت پر دیں اور صاف صفائی کا بھی خیال رکھیں تاکہ غیر ضروری جڑی بوٹیاں پودے کو خراب نہ کریں۔ 2 سے 3 ماہ میں پودا تیار ہوجاتا ہے جس کو پھر زمین میں لگا دینا چاہیے تاکہ اس کی فصل کو پھولوں کے لیے تیار کیا جا سکے۔دوستو اگر آپ ایک زمیندار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں تو آپ کو ایک بار یہ تجربہ ضرور کرنا چاہیے، بالکل دوسری فصلوں کی طرح گلاب بھی ایک منافع بخش فصل ہے۔ ہمارے ہاں پتوکی اور اس کے ملحقہ علاقں میں گلاب اور دوسرے تمام پودوں کو تیار کیا جاتا ہے بلکہ پتوکی کو تو پودوں کا گھر کہا جاتا ہے۔ اگر آپ کا تعلق پتوکی سے دور دراز کے علاقے سے ہے تو یہ کام ضرور کرنا چاہیے کیونکہ پھول ہر علاقے کی ضرورت ہیں۔

پھولوں کی سیل

ہر علاقے میں ہمیں گلاب کے پھول کی دکانیں مل جاتی ہیں جن پر روزانہ گلاب کے پھول بیچے جاتے ہیں۔ آپ کسی دکان سے رابطہ کرکے اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی ہی دوکان بنا لیں تو سونے پر سہاگہ ہے کیونکہ پھر پروڈکشن سے لے کر سیل تک سارا کام آپ خود کر رہے ہوں گے جس سے زیادہ زرمبادلہ کمایا جا سکے گا۔ یہ ایک ایسا کاروبار ہے جس کو ایک چھوٹے سے بجٹ سے شروع کیا جاسکتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے ایسےزرعی کاروبار ہیں جو کم بجٹ میں شروع کئے جاسکتے ہیں ان کے بارے میں میں مستقبل میں آرٹیکلز کی صورت میں آپ تک معلومات لے کر حاضر ہوتا رہوں گا۔ میں امید کرتا ہوں کہ میری یہ تحاریر آپ کو پسند آئیں گی۔ اگر آپ کو اس بارے میں مزید کوئی معلومات درکار ہو تو آپ معلوم کر سکتے ہیں۔

/ Published posts: 3

میرا نام محمد عادل جاوید ہے، میں بی ایس فائنل ائیر کا طالب علم ہوں۔ آئیں اور میرے آرٹیکلز پڑھیں۔

Facebook