Skip to content

کاہلی کو بد قسمتی کا نام نہ دیں

کاہلی کو بد قسمتی کا نام نہ دیں

ہم میں سے اکثر افراد کو اپنی ناکامیوں کو بد قسمتی اور مقدر کی خرابی کا نام دیتے ہیں حالانکہ یہ ساری ہماری غلط حکمت عملی یا کاہلی کے باعث سامنے آتی ہے ۔در اصّل بد قسمتی ایک بہتان ہوتا ہے جو کاہلوں کی طرف سے خدا پر لگایا جاتا ہے ۔کمزور سوچ رکھنے والا شخص اور سست الو جود آدمی ہمیشہ رب کریم سے بیر مول لئے رکھتا ہے

جب کے اسکی بنیادی وجہ انسان کی وہ غفلت ہے جس سے وہ اپنی خواہشات اور سہولیات کو بغیر محنت کے حاصل کرنا چاہتا ہے ۔دنیا میں ہر ترقی یافتہ شخص بوہت محنت کے بعد اس مقام تک پوہنچا ہوتا ہے جس کے نصیب پر کاہل لوگ رشک کر رہے ہوتے ہیں ۔جب کے رب کریم نے اس کاحل کاہل کو بھی با صلاحیت پیدا فرمایا ہوتا ہے ۔

ضرورت صرف اس امر کی ہے کے انسان اپنے آپ میں ہمت پیدا کرے اور نیک نیتی کے ساتھ اپنے کم کو نہ صرف سرانجام دے بلکہ مستقل مزاج بھی ہو ۔یہاں اس بات کو مد نظر رکھنا بھی بے حد ضروری ہے کے دولت اور شہرت ہی کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتی بلکہ محنت کے بعد حاصل ہونے والی اجرت کم ہی کیوں نہ ہو انسان کو اللّه کا شکر گزر بنا دیتی ہے

1 thought on “کاہلی کو بد قسمتی کا نام نہ دیں”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *