Home > Articles posted by دل دل پاکستان
FEATURE

اجزاء: چھوٹا گوشت، پیاز، ادرک، لہسن، سرخ مرچ، سبز مرچ، آئل، ٹماٹر، نمک، ہلدی، چاول، پانی ترکیب: پانی میں نمک اور آئل شامل کر کے چاولوں کو ابال لیں-ایک ہنڈیا میں پانی ڈال کر اس میں چھوٹا گوشت اور کٹی ہوئی پیاز شامل کر دیں- تقریباً آدھے گھنٹے میں گوشت گل جائے گا- پریشر کُکر میں گوشت اس سے بھی زیادہ جلدی گل جائے گا- لیکن اس سے گوشت کی غذائیت جاتی رہے گی- چھوٹے گوشت کو گلانے کیلئے مٹی کی ہنڈیا سب سے بہترین ہے- جب گوشت گل جائے تو اس میں آئل ڈال کر باریک کیا ہوا لہسن، ادرک اور کٹا ہوا ٹماٹر شامل کر لیں- اسی میں نمک، ہلدی، سرخ مرچ اور سبز مرچ شامل کر دیں- گوشت کو 15-20 منٹ اچھی طرح بھون لیں- اب ایک برتن میں ایک تہ ابلے ہوئے چاولوں کی لگائیں اور ایک گوشت کی لگاتے جائے- اب چولہے پر رکھ کر اس میں پانی ملا زردہ رنگ شامل کر دیں اور 2-4 منٹ کیلئے ڈھکن دے کر رکھ دیں- اب بریانی تیار ہے- اسے سلاد اور رائتہ کے ہمراہ تناول کریں- نیوز فلیکس 01 مارچ 2021

FEATURE
on Feb 26, 2021

اجزاء: دودھ، کسٹرڈ پاؤڈر، انار، کیلے، سیب، چینی، انگور ترکیب: تھوڑا سا کچا دودھ لے کر اس میں کسٹرڈ پاؤڈر شامل کر کے مکس کر لیں- 2) کچے دودھ (بغیر ابلا ہوا دودھ) کو ہلکا سا گرم کر لیں اور اس میں کسٹرڈ والا دودھ شامل کر لیں- 3) اب دودھ میں مسلسل چمچ ہلاتے رہے- تاکہ دودھ میں گلٹیاں نہ بننے پائیں – 4) حسب ذائقہ چینی بھی شامل کر دیں-5) اب جب کسٹرڈ گاڑھا سا ہو جائے تو اس کو چولہے سے اتار دیں- 6) تھوڑا ٹھنڈا ہونے کے بعد اس میں سیب، انار، کیلے اور انگور شامل کر لیں-7) فروٹ کسٹرڈ تیار ہے- نیوز فلیکس 26 فروری 2021

FEATURE
on Feb 23, 2021

اجزاء: چھوٹا گوشت، پانی، کریلے، پیاز، ادرک، لہسن، سرخ مرچ، سبزمرچ، آئل، ٹماٹر، نمک، ہلدی، دھنیا ترکیب: چھوٹے گوشت کو بوائل کرنے کیلئے ایک ہنڈیا میں پانی اورگوشت ڈال دیں- ساتھ ہی پیاز، ٹماٹر، ادرک اور لہسن شامل کردیں اور ہنڈیا کو ڈھک کر رکھ دیں-اگر آپ پریشر کُکر میں گوشت کو گلائیں گے تو گل تو جلدی جائے گا لیکن غذائیت ختم ہو جائے گی- اس لئے مٹی کی ہنڈیا میں یا ویسے کسی اور ہنڈیا میں گوشت ابال لیں- ایک فرائ پین میں آئل ڈال کر گرم کریں- اس میں باریک کٹے ہوئے کریلے ڈال دیں- کریلوں کو اچھی طرح سے بھون لیں تاکہ کوئی کڑواہٹ باقی نہ رہے-جب گوشت اچھے سے گل جائے تو اس میں فرائ پین والا آئل اور کریلے دونوں شامل کر دیں-اس میں نمک مرچ اور ہلدی حسب ذائقہ شامل کر دیں- اب کچھ دیر کیلئے بھون لیں-آخر میں سجاوٹ کیلیے ہرا دھنیا شامل کر دیں- مٹن کریلے تیار ہیں اب اسے ڈش آؤٹ کر لیں-

FEATURE
on Feb 22, 2021

ہر وقت ہشاش بشاش رہنے کے لئے نیچے دیۓ گۓ پوائنٹس مکمل پڑھیں-مثبت سوچیں: ہماری سوچیں نہ صرف ہماری روزمرہ زندگی پر اثر رکھتی ہیں، بلکہ ہمارے مزاج اور طبیعت پر بہی گہرے اثرات مرتب کرتی ہیں- اگر ہم اچھا اور مثبت سوچیں گے تو اس سے ہماری طبیعت بھی ہشاش بشاش ہوتی ہے اور ہم اپنے دن بھر کے باقی کام بھی بہت خوش اسلوبی سے کر لیتے ہیں- اور یہی اگر ہم منفی سوچ رکھیں گے تو ہمارا کسی کام میں دل بھی نہیں لگے گا اور ہم سارا دن ذہنی تھکن کا شکار بھی رہے گے- اور ذہنی تھکاوٹ تو جسمانی تھکاوٹ سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے- اس لئے ہمیں ہمیشہ اچھا سوچنا چاہئے- اپنے مستقبل کے بارے میں بھی ہمیشہ اللہ کی ذات سے اچھا گمان رکھنا چاہیے- اور دوسروں کے بارے میں بھی ہمیشہ مثبت سوچ رکھنی چاہیے اس سے ہم ہمیشہ ہشاش بشاش رہے گے-لوگوں سے محبت کریں: لوگوں سے محبت کرنے میں جو مزہ ہے وہ نفرت کرنے میں کہاں- ہر ایک سے بغیر کسی نفع کی توقع کے، صرف اور صرف اللہ کی رضا کیلئے محبت کر کرکے دیکھیے- اس سے نہ صرف آپ کو قلبی سکون ملے گا، بلکہ آپ کی طبیعت بھی خوش مزاج ہو گی اور آپ خود کو ہشاش بشاش محسوس کرے گے- لیکن انسان جو بھی کرے مقصد صرف اللہ کی رضا ہونا چاہئے- جب بھی ہم کسی انسان کو پریشان دیکھے تو ہمیں چاہیے کہ ہم اس کے زخموں پر نمک چھڑک کر اسے مزید پریشان کرنے کی بجائے، اسے کوئی مثبت اور خیر خواہی کی کوئی بات کہیں- اللہ والوں کی محافل میں وقت گزاریں:دنیا اور آخرت کی کامیابی کیلئے ہدایت کے راستے پر چلنا نہایت ضروری ہے- اس پر چلے بغیر انسان نہ دنیا کی کامیابی حاصل کر سکتا ہے نہ آخرت کی- اس لئے ضروری ہے کہ ہم کسی اللہ کے دوست کی صحبت اختیار کریں- جو شریعت کے مکمل طور پر پابند ہوں- اور یہ مردوں اور عورتوں دونوں کیلئے ہی ضروری ہے- اس سے نہ صرف آپکی بلکہ آپکی نسلوں کی بھی زندگی سنور جائے گی اور آپکو رسول اللہ ﷺ کی غلامی بھی نصیب ہو گی- جب آپ اللہ والوں کی محفل میں جائیں گے تو وہاں آپکے دلوں کی صفائی ہو گی- آپ اللہ کی ذات کے قریب ہوں گے اور آپ خود کو ہشاش بشاش محسوس کریں گے اور آپ کے دنیا کے کام خود بخود سنور جائے گے-ویسے تو دنیا میں بہت سے سلسلے ہیں لیکن ہم اپنے تجربے اور علم کے مطابق بتا تے چلے کہ آپ اپنے اردگرد کسی بھی سیفی سلسلہ کے مرشد کریم سے بیعت کر سکتے ہیں اور ہفتہ وار یا ماہانہ محفل میلاد میں جا سکتے ہیں اور عورتوں کیلئے بھی الگ پردے کا نظام ہوتا ہے- اس لئے عورتیں بھی بآسانی پردے میں تشریف لا سکتی ہیں-لیکن یاد رہے مسلمان کا ہر عمل خالص اللہ کی رضا کیلئے ہونا چاہئے- کیونکہ اللہ کی رضا کے مقابلے میں کسی دنیاوی چیز کی کوئی حیثیت نہیں ہے-

FEATURE
on Feb 20, 2021

چائنیز چاول بنانے کا آسان طریقہ اجزاء: چاول، پانی، چکن یا مٹن حسب ذائقہ، بندگوبھی، شملہ مرچ، گاجر، مٹر، ہری پیاز، ٹماٹر، لہسن، ادرک، سرخ پیاز، آئل، نمک، سرخ مرچ، انڈے – یہ سب چیزیں حسب ذائقہ یا حسب ضرورت لے لیں- چکن یا مٹن کو اُبال کر چھوٹے چھوٹے ٹُکڑے کر لیں- گاجر، بندگوبھی، سرخ پیاز اور شملہ مرچ کٹر کی مدد سے کاٹ لیں- مٹروں کو الگ سے اُبال لیں- چائنیز چاول بنانے کا طریقہ: چائنیز چاول بنانے کیلئے سب سے پہلے چاولوں کو اُبال لیں- ایک کڑاہی میں آئل ڈال کر گرم کریں- 3) آئل میں کٹا ہوا پیاز اور باریک کُٹی ہوئی لہسن اور ادرک شامل کردیں، اس سب کو ہلکا براؤن کریں-4) اب اس میں اُبلا ھوا چکن یا مٹن شامل کر کے گوشت کو ھلکا سا بھون لیں- 5) اس کے بعد مٹر، شملہ مرچ، گاجر، بندگوبھی اور ٹماٹر شامل کر دیں- 6) اس میں نمک اور سرخ مرچ شامل کر کے ڈھک کر کچھ دیر کیلئے چھوڑ دیں- 7) اب اس میں انڈے پھینٹ کر ڈال دیں اور سارا میٹیریئل مکس کر لیں- 8) اب اس میں اُبلے ہوۓ چاول مکس کر دیں- 9) آخر میں سجاوٹ کیلئے تھوڑی سی ہری پیاز شامل کر دیں-10) اب چائنیز چاول تیار ہیں اسے چولہے سے اتار لیں اور ڈش آؤٹ کر لیں-

FEATURE
on Feb 18, 2021

اجزاء میکرونی، پانی، نمک، آئل، چکن یا مٹن حسب ذائقہ، ٹماٹر، ادرک، لہسن، گاجر، بندگوبھی، شملہ مرچ، سرخ مرچ، سرکہ، سویا ساس، چلی ساس، کیچپ، مایونیز، اور دھنیا- یہ تمام چیزیں حسب ذائقہ ضرورت کے مطابق لے لیں- ان میں سے گاجر اور بند گوبھی کو کٹر کی مدد سے کاٹ لیں- اور شملہ مرچ کو لمبائی کی شکل میں کاٹ لیں- میکرونی اُبالنے کا طریقہ نمبر1) سب سے پہلے گرم پانی میں حسب ذائقہ نمک ڈالیں اور تھوڑا سا آئل ڈال دے- اس کے بعد بوائل ہونے پر میکرونی شامل کر دیں 6-7 منٹ کے بعد میکرونی بوائل ہو جائے گی- چھاننی کے ذریعے اس میں سے گرم پانی نکال دے اور میکرونی میں ایک دفعہ نارمل پانی گزاریں- میکرونی تیار ہے اب اسکو آئل لگا کر سائڈ پہ رکھ دیں- اس سے میکرونی آپس میں جڑے گی نہیں نمبر2) اب ایک فرائ پین میں میں آئل گرم کر کے اس میں ایک درمیانے سائز کی پیاز کاٹ کر ڈال دیں- اور ساتھ ہی ادرک اور لہسن کا پیسٹ شامل کر دیں -لیکن اس سارے میٹریل کو سفید ہی رہنے دینا ہے، براؤن نہیں کرنا نمبر3) اب اس میں چکن ڈال کر اسے سفید ہونے تک فرائ کریں- اگر آپ کو چکن پسند نہیں ہے تو اس میں چھوٹا گوشت یعنی مٹن ڈال لیں اس کیلئے مٹن کو الگ سےبوائل کرنا پڑے گا نمبر4) اس کے بعد باریک کٹا ھوا ٹماٹر، گاجر، شملہ مرچ، اور بندگوبھی شامل کر دیں نمبر5) نمک، سرخ مرچ ، سرکہ اور ساسز بھی شامل کر دیں نمبر6) اب تھوڑی دیر فرائ پین پر ڈھکن دے کر چیزوں کو پکنے کیلئے چھوڑ دیں نمبر7) اس کے بعد اگر آپ کو پسند ہے تو مایونیز اور کیچپ ڈال کر مکس کر دیں نمبر8) اب میکرونی شامل کر کے اچھے سے سارے مٹیریل کو مکس کریں اور خیال رہے کہ ساری چیزیں گھل مل نہ جائے بلکہ کھڑی کھڑی رہیں نمبر9) آخر میں سجاوٹ کیلئے دھنیا کاٹ کر ہلکا سا اوپر ڈال دیں نمبر 10: مزیدار میکرونی تیار ہے اب اسے ڈش آؤٹ کر لیں

FEATURE
on Feb 10, 2021

؎ جتھے پاک نبی دی عزت نئیں اس پاکستان دا مطلب کیا جیسا کہ ھم سب جانتے ہیں کہ فرانس جو کہ اپنی گستاخانہ روش کی وجہ سے پوری دنیا میں ذلیل و خوار ہو چکا ہے- اور ملعون فرانس نے کوئی پہلی مرتبہ اپنی اس غلیظ روش کا اظہار نہیں کیا بلکہ مسلمان خاص طور پر مسلم حکمرانوں کی ناموسِ رسالت کے اس نازک اور حساس مسئلے سے غفلت برتنے کا یہ نتیجہ ہے کہ اب حکومتی اور سرکاری سطح پر بھی آزادی اظہارِ رائے کے نام پر ہمارے پیارے دینِ اسلام اور ہماری جان سے پیارے خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم جو کہ دونوں جہانوں کے لیے سراپا رحمت ہیں، کے بارے میں غلیظ ترین زبان استعمال کی جاتی ہے- آہ، ان گستاخوں پر بلکہ خنزیر جیسے نجس ترین جانور کا بھی ان جیسے گستاخوں سے کوئ مقابلہ نہیں ہے کیونکہ خنزیر نجس ضرور ہے، مگر گستاخ وہ بھی نہیں ہے- لیکن سوال یہاں یہ اٹھتا ہے کہ اب فرانسیسی کتے اور حرام خور نے تو پوری دنیا کو اپنی جو غلیظ ترین سوچ دکھانی تھی وہ تو دکھا دی- لیکن پاکستان کو اس کا جواب کیا دینا چاہیے تھا- وہ پاکستان جو لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے نام پر بنا تھا، وہ پاکستان جس کے لئے ہزاروں لاکھوں ماؤں بہنوں نے اپنی عِزت کی قربانیاں دیں تھیں، وہ پاکستان جو رسول اللہﷺ کی ناموس کی خاطر بنا تھا، وہ پاکستان جو دنیا کا واحد ملک ہے جو خالص اسلام کی خاطر بنایا گیا- اور پاکستان اس لئے بنایا گیا تھا کہ مسلمان آزادی کے ساتھ اللہ اور اسکے رسولﷺ کی رضا کے مطابق زنگی گزار سکیں-اور قائد اعظمؒ نے پاکستان رسول اللہﷺ کے عاشقوں کیلئے بنایا تھا، نہ کہ آسیہ ملعونہ اور فرانسیسی کتوں کے لئے بنایا تھا- یہ ممتاز قادری جیسے رسول اللہﷺ کے غلاموں کیلئے بنایا گیا تھا، جو مردِ مجاہد تختہ دار پر بھی حضورﷺ سے وفا کر گیا- نہ کہ یہ شیطان تاثیر جیسے بدبختوں کیلئے بنایا گیا تھا- یہ رسول اللہ صلی علیہ والہ وسلم کی ناموس کیلئے بنایا گیا تھا نہ کہ تحریکِ لبیک والوں اور سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ والوں پر کائنات کا بد ترین تشدد کرنے والے ظالموں کیلئے بنایا گیا تھا- وہ تحریرکِ لبیک پاکستان اور وہ سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ جو فیض آباد کی یخ بستہ ہواؤں میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ناموس پر پہرا دیتے رہے اور ان پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی زیر سرپرستی ان رسول اللہﷺ کے سچے غلاموں پر شیلنگ، آنسو گیس اور بد ترین لاٹھی چارج کی گئی- لیکن تحریکِ انصاف کی حکومت کا یہ ظالمانہ رویہ بھی ان مردِ مجاہدوں کے حوصلے نہ توڑ سکا- اور وہ آج بھی اپنے قائد علامہ خادم حسین صاحب رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کے حکومت کے ساتھ کئے ہوئے اس معاہدے پر قائم ہیں کہ فرانس کے کتے سفیر کو ملک بدر کیا جائے- اور انہوں نے اس کتے کو نکالنے کیلئے حکومت کو 16 فروری تک کا وقت دیا تھا- جو کہ پورا ہونے کو ہے- اگر غیرتِ مسلم زندہ ہے لیکن جہاں تک میرا خیال ہے عمران خان جب سے وزیراعظم بنا ہے، انہوں نے اب تک قوم سے کئے ہوئے وعدوں میں سے کوئی وعدہ بھی وفا نہیں کیا- ہر دفعہ یہ بلے باز، یو ٹرن کے نام پر قوم کو دھوکہ دے جاتا ہے- لیکن اس دفعہ بات رسول اللہ صلی علیہ والہ وسلم کی ناموس کی ہے- جن کی عزت کی خاطر پاکستانی قوم اس کتے کو نکالنے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگانے کو تیار ہے- بلکہ پاکستانی قوم کا تو کہنا ہے کہ ہم نے تو گردنیں بھی حضور کیلئے رکھی ہیں- لیکن عمران خان صاحب کو میرا ہمدرد دانہ اور عاجزانہ مشورہ ہے کہ سلطنتِ عثمانیہ کے سلطان عبدالحمید کے دور میں جب فرانس نے گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے، تو سلطان عبدالحمیدؒ نے ان سے جنگ کا اعلان کیا تھا جس سے خوفزدہ ہو کر فرانس نے گستاخانہ خاکے بند کر دیئے تھے- ہم اپنے وزیر اعظم عمران خان صاحب سے اس کی تو توقع نہیں رکھتے لیکن کم از کم فرانس کا کتا جو انہوں نے پال رکھا ہے اسے تو لات مار کر باہر نکال دیں- اگر تھوڑی سی غیرت زندہ ہے تو- ورنہ لبیک کافی ہے-

FEATURE

جیسا کہ ھم سب جانتے ھیں کہ 14 فروری کا دن غیر مسلم اقوام ویلنٹائن ڈے کے طور پر مناتی ہیں- لیکن اس سے بھی زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے جان سے پیارے مُلکِ پاکستان میں بھی یہ فتنہ سر پکڑتا جا رہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے کُچھ ناسمجھ بہن بھائ مغرب کی چکا چُوند سے متاثِر ہو کر اور ان انگریزوں کی انگریزی سے مرعُوب ہو کر اپنی غیرت مندانہ ثقافت کو بھلاۓ بیٹھے ھیں- اور حقیقتاً یہ بھی مغرب کی غلامی کی ہی ایک شکل ہے- کیونکہ بحیثیت مسلمان ہمیں اپنی ثقافت پر فخر ہونا چاہیے- وہ ثقافت جس میں حیاداری ہے، جس میں عورت گھر کی زینت ہے نہ کہ مغرب کی عورتوں کی طرح گلی، محلے، سڑک، بازار اور آج کی جدید یعنی ماڈرن نظام کے مطابق شاپنگ مالز میں رکھے ھوۓ ڈیکوریشن پیس کی طرح ہے، جسکو ہر کوئ اپنی خواہش کے مطابق استعمال کرے اور پھر کوڑے دان میں ٹِشو پیپر کی طرح حقیرانہ انداز میں پھینک دے- یہ ہے وہ عِزّت جو مغرب اپنی قوم کی بیٹیوں کو دیتا ہے اور یہی وہ عِزّت ہے جو امریکہ جیسی سُپر پاور کی عورتوں کو دی جاتی ہے- اور ہماری قوم خاص طور پر ھماری قوم کی معصوم بیٹیاں، ان کی ظاھری چکا چوند اور کھوکھلی ترقّی سے مُتاثِر ہو کر ان کی اس ظالمانہ بھیڑ چال میں شامل ہوئ چلی جا رہی ہیں- اور اپنی شاندار اخلاقی اقدار اور چادر و چار دیواری کو پس پشت ڈال کر مغرب کی اندھا دھند تقلید میں لگی ہوئ ہیں- حالانکہ برسوں پہلے ہمارے پیارے شاعرِ مَشرِق علامہ اقبالؒ نے اپنے نوجوانوں کیلیۓ اپنی مومنانہ فراست سے دیکھتے ہوۓ یہ پیشگوئ کی تھی کہ مغرب کی طرف جاؤ گے تو ڈوب جاؤ گے- تو اقبال کے شاہینوں کو بھی اپنے مخلصانہ شاعر کی اس فراست سے کچھ سبق سیکھنا چاہیے اس سے پہلے کہ ہم ہاتھ مَلتے رہ جائیں کیونکہ: گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں اور گئ عزت بھی ہاتھ آتی نہیں میرا آپ سے سوال: ایک سادہ سی مثال دے کر بات کا اختتام کرتے ہیں کہ ایک انسان اگر اپنی بیوقوفی کی وجہ سے کنویں میں چھلانگھ لگا رہا ہو تو کیا کوئ دوسرا انسان اس کی ہمت کرے گا، یقینناً نہیں- مگر یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ اس بیوقوف انسان کی بھیڑچال میں کوئ دوسرا کیوں نھیں شامل ہو گا؟ اس کا جواب واضح ہے کہ ہر ایک کو اپنی جان پیاری ہے- اس لیۓ کوئ بھی ایسی بیوقوفی نہیں کرے گا- اب میرا آپ لوگوں سے سوال ہے جسکا جواب بھی آپ خود ہی دیں گے کہ کیا جس طرح ہمیں اپنی جان پیاری ہے، ہمیں اپنا ایمان اور عزت بھی کیا ویسے ہی پیاری ہے؟؟؟؟

FEATURE
on Jan 30, 2021

سلطان صلاح الدین ایوبیؒ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت کا پہرےدار اسلام کا مجاہد اعظم، اسلام کی صلیبی جنگوں کا ہیرو، سلطان صلاح الدین ایوبیؒ جس پر اسلام کو صدیوں بعد آج بھی ناز ہے، اس عظیم سپہ سالار کے دور حکومت میں ایک دفعہ مسلمانوں کا قافلہ شام سے مصر کی طرف روانہ تھا کہ اسی دوران ایک صلیبی جرنیل بُرنُس نے مسلمانوں کے قافلے پر حملہ کر دیا، مسلمان نہتے تھے، اس لئے بڑبڑا اٹھے، اسی اثناء میں بُرنُس کہہ اٹھا اور طنز کیا کہ تم مسلمان جو کہتے ہو کہ تمہارے نبی تمہارے مددگار ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناظر ہیں اور تمہاری ہر چیز کو دیکھ رہے ہیں تو بلاؤ محمد کو تمہاری مدد کرے (نعوذ باللہ)- اسکے یہ لفظ کہنے کی دیر تھی کہ سلطان صلاح الدین ایوبیؒ تک یہ لفظ پہنچے، اور وہ اسی غم میں بیمار ہو گۓ اور دو منتیں مانیں کہ یااللہ مجھے تب تک موت نہ دینا جب تک میں بیت المقدس صلیبیوں سے واپس نہ لے لوں، پھر چاہے اس کے لیۓ مجھے اپنی ساری سلطنت ہی کیوں نہ لٹانی پڑے اور سارے خزانے ہی کیوں نہ صرف کرنے پڑیں- اور دوسری منت یہ مانی کہ یااللہ مجھے تب تک موت نہ دینا جب تک میں بُرنُس کو اپنے ہاتھ سے قتل نہ کر دوں- اس کے بعد اللہ نے سلطان صلاح الدین ایوبیؒ کو صحت عطا فرما دی اور وہ دو سال تک اسی انتظار میں رہے کہ کب بُرنُس اُن کے قابو آئے اور وہ اس گستاخی کا بدلہ لیں- اس کے بعد اللہ نے سلطان صلاح الدین ایوبیؒ کوبیت المقدس کی فتح عطا فرمائی- اور بیت المقدس فتح ہونے کے بعد نے سلطان صلاح الدین ایوبیؒ نے تمام صلیبی جرنیلوں کو معافی دے دی- مگر بُرنُس کے سامنے آنے پرسلطان صلاح الدین ایوبیؒ آگ بگولہ ہو گۓ اور تلوار ہاتھ میں تھام کر کھڑے ہو کر فرمایا کہ وہ تم تھے جس نے کہا تھا بلاؤ محمد کو، ہاں ہاں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیجھا ہے اب بات کرکیا کرنی ہے، پھرسلطان صلاح الدین ایوبیؒ نے اس گستاخ کو اپنے ہاتھ سے کاٹا اور اس کا سر جتنے بھی صلیبی جرنیل تھے ان کے خیموں میں بیجھا، اور انہیں بتایا کہ تم لوگوں کو معافی اس لیۓ دی گئی کیونکہ فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی سب کو معاف فرما دیا تھا لیکن گستاخ جو اس دن خانہ کعبہ کے غلاف سے لٹکا ہوا تھا اسے وہیں قتل کرنے کا حکم دیا تھا-تو یہ تھی وہ غیرت جسکی آج ہر مسلمان کو ضرورت ہے-

FEATURE
on Jan 28, 2021

سوشل میڈیا سے گھر بیٹھے زندگی بدلیں جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ جس طرح سانس لینا، کھانا، پینا، پہننا، اوڑھنا آج کے انسان کی ضرورت ہے ویسے ہی سوشل میڈیا بھی آج کے انسان کی ضرورت بن چکا ھے یا شاہد ہم نے خود اسے اپنی ضرورت بنا لیا ہے- لیکن جو بھی ہے سوشل میڈیا کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جا سکتا- کیونکہ کوئ بھی چیز بذات خود اچھی یا بُری نہیں ہوتی بلکہ اس چیز کا استعمال اسے اچھا یا بُرا بناتا ہے- اس لیۓ سوشل میڈیا کے جہاں بہت سے نقصانات ہیں- وہیں ایک انسان گھر بیٹھے اس کے مثبت استعمال سے اپنی زندگی بھی بدل سکتا ہے- آپ یقینناً حیران ہوں گے کہ کیسے ایک انسان گھر بیٹھے صرف سوشل میڈیا کے استعمال سے اپنی زندگی بدل سکتا ہے- یہ ایک بہت دلچسپ حقیقت ہے کیونکہ ہم جو کچھ سنتے اور دیکھتے ہیں- اس کا ہماری شخصیت پر بہت گہرا اثر پڑتا ہے- اس لیۓ ہمیں سوشل میڈیا کا استعمال بہت محتاط طریقے سے کرنا چاہیۓ- کیونکہ یہ چیزیں انسان پر بہت دیرپا اثر رکھتی ہیں- اگرآپ گھر بیٹھے سوشل میڈیا سے اپنی زندگی بدلنا چاہتے ہیں تو نیچے بیان کردہ نکات کو غور سے پڑھیں اور اپنے عزیز رشتہ داروں اور دوست احباب کے ساتھ بھی شیئر کریں تا کہ وہ بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں- 1۔سوشل میڈیا اور آپ کی شخصیت: اگرآپ چاھتے ہیں کہ آپ کے کردار کے اندر مثبت تبدیلیاں آئیں، آپ کی شخصیت میں اعلیٰ خوبیاں پیدا ہوں، دنیا و آخرت دونوں جہانوں کی کامیابیاں و عزتیں آپ کے قدم چومیں اور آپ گمراہی و گناھوں کی زندگی سے بچنا چاہتے ہیں تو آج ہی سوشل میڈیا پر اللہ والوں کے بیانات سننا شروع کر دیں- اللہ والوں میں علامہ خادم حسین رضویؒ سرفہرست ہیں- آپ یوٹیوب پر رضوی میڈیا 92 چینل پر ان کے عشقِ رسولﷺ پر مبنی نہایت غیرت مندانہ بیانات سن سکتے ہیں- آپ ان کے بیانات سننے سے پہلے اور بعد میں، اپنی شخصیت میں نمایاں تبدیلی محسوس کریں گے- 2- سوشل میڈیا اور خودمختاری: آپ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوۓ گھر بیٹھے کوئ ہنر سیکھ کر حلال رزق بھی کما سکتے ھیں- جو کہ خواتین کے لیۓ بہت آسان اور فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے- ویسے تو پاکستان میں بہت سے ادارے ہیں جو لوگوں کوآن لائن کمانا سکھا رہے ہیں جن میں ڈی جی سکلز سرفہرست ہے یہ ادارہ مختلف قسم کے ھنر سکھاتا ہے- آپ اس میں اپنے شوق کے مطابق ان کی ویبسائیٹ پر کسی بھی ہنر کے سیکھنے کے لیۓ اپلائ کر سکتے ہیں- کوئ بھی ہنر سیکھنے کا دورانیہ 3 مھینے ہوتا ہے- اس کے برعکس اگر آپ جلدی سیکھنا چاھتے ہیں تو آپ یوٹیوب پر سر ہشام سرور کے چینل پر بھی جا کر سیکھ سکتے ہیں لیکن یاد رہے ایک مسلمان ھمیشہ پاکیزہ کھاتا ہے اس لیے کمانے سے پھلے شریعت سے رہنمائ لازمی لینی چاہیۓ- مجھے امید ہے کہ میری یہ تحریرآپ لوگوں کے لیۓ بہت فائدہ مند ثابت ھو گی-

FEATURE
on Jan 26, 2021

عظیم المرتبت، آخری آسمانی کتاب قرآن مجید جو کہ خاتم النبینﷺ پر نازل ھوئی- یہ عظیم الشان کتاب جہاں اپنے اندر بے شمار روحانی فیوض و برکات سمیٹے ہوۓ ہے- وہیں اس میں ذھنی بیماریوں کیلیۓ بھی شفا ھے- اس میں کوئ شک نہیں کہ ایک مسلمان کا قرآن پاک پڑھنا صرف اللہ اور اس کے رسولﷺ کی رضا حاصل کرنے کیلیۓ ہی ھونا چاہئے- لیکن جہاں قرآن مجید حصول الہئ کے حصول کا ذریعہ ھے وہیں آج کے دور میں بڑھتی ہوئ ذھنی پریشانیوں سے چھٹکارا پانے کا بھی بہت آسان اور مجرب ذریعہ ہے- قران پاک کو عزت کی نگاہ سے دیکھنا، اسے بوسہ دینا، اسے چھونا، اس کا ادب کرنا، اس کی تلاوت کرنا، اس کے روشن اصولوں پر عمل کرنا سب ہی دل و دماغ یہاں تک کے قبرکے سکون کا بھی ذریعہ ھے- ذہنی پریشانیوں سے چھٹکارا پانے کا ایک منفرد طریقہ: ذہنی پریشانیوں سے چھٹکارا پانے کا ایک اور منفرد طریقہ جو کہ نہایت آسان ھونے کے ساتھ انتہائ پرسکون بھی ھے اور وہ ھے تجویدالقرآن- تجویدالقرآن کا مطلب ہے قرآن پاک کو اسکےصحیح عربی لب و لہجہ میں پڑھنا جو کہ بحیثیت مسلمان ھم پر فرض بھی ھے- بیشک آپ کسی بھی شعبہ ہاۓ زندگی سے تعلق رکھتے ھیں آپ دن کے کچھ حصے میں اپنے آس پاس کسی مدرسے میں قرآن سیکھنے میں تھوڑا وقت لگا لیا کریں اس سے یقینی طور پرآپ کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ھوگا- آپ کے ذھن میں مثبت خیالات پیدا ھوں گے- آپ کے اندر سے مایوسی اور منفی سوچوں کا خاتمہ ھو جاۓ گا- کیونکہ یہی سوچیں ھماری ذھنی پریشانیوں کا باعث بنتیں ہیں- اس طرح آپ اس دن کے باقی تمام کام بھی بہت ھشاش بشاش اور مثبت طریقے سےسرانجام دے سکیں گے- آن لائن ذہنی پریشانیوں سے چھٹکارا پائیں: وہ لوگ جن کےآس پاس مدرسہ کی سہولت موجود نہیں ھے وہ اللہ کی رضا کیلیۓ آسانی سے آن لائن قرآن پاک پڑھنا بھی سیکھ سکتے ہیں- ویسے تو پاکستان میں الحمدللہ بہت سے ادارے آن لائن قرآن پاک سیکھا رہیں ہیں- لیکن آپ لوگوں کی سہولت کیلیۓ میں آپ کو بتاتی چلوں کہ آپ سیفیہ آن لائن قرآن اکیڈمی سے بھی گھر بیٹھے آن لائن قرآن پاک آسانی سے سیکھ سکتے ہیں- اور نہ صرف اپنی ذہنی پریشانیوں سے چھٹکارا پا سکتے ہیں بلکہ آپ دنیا و آخرت، دونوں جہانوں کی کامیابیاں بھی سمیٹ سکتے ہیں-