Skip to content

مزاحیہ کہانی

کسی گاؤں میں ایک بہرہ شخص رہتا تھا۔ایک دن اس کا ہمسایہ بیمارپڑ گیا۔سب گاؤں والے اس کی عیادت کیلے گئے۔بہرے نے سوچا کہ میں بھی اس کی عیادت کیلے جاؤں۔شام کے وقت وہ اس کے گھر کی طرف چل نکلا۔لیکن وہ بہت پریشان تھا،کیونکہ اسے معلوم تھا کہ مجھے تو مریض کی کوئی بات نہیں آئے گی پھر اس کی عیادت کیسے کروگا؟آخر اس نے منصوبہ بنایا کہ میں وہاں زیادہ دیر نہیں ٹھہروں گا۔
اس نے سوچا کہ مریضوں سے عموماَ تین سوال پوچھے جاتے ہیں۔میں بھی وہی کہوں گا۔یعنی کہ آپ کا کیا حال ہے؟کس ڈاکٹر سے علاج کروا رھےہو؟اور یہ کہ کونسی دوا استعمال کر رھے ہو؟یہ سوچتے ہوئے وہ مریض کے گھر پہنچ گیا۔
بہرے نے سلام کیا۔بہت ہی اطمینان سے اس نے مریض سے پہلا سوال پوچھا کہ آپ کا کیا حال ھے؟مریض اس وقت بہت ہی پریشان اور تکلیف کی حالت میں تھا۔مریض نے جواب دیا کہ:مَررہا ہوں۔بہرے نے سمجھا کہ رہا ہےٹھیک ہوں۔اس نے جواب دیا:چلو اللہ کا شکر ھے۔یہ جواب سن کر مریض غصے ہو گیا۔بہرے نے دوسرا سوال کیا:کس ڈاکٹر سے علاج کروا رہے ہو؟اب مریض نے غصے سے کہا:عزرایئل سے۔بہرے نے سنا تو اندازے سے جواب دیا:بہت اچھا ڈاکٹر ہے،اس کا علاج جاری رکھنا۔

اس کے بعد بہرے نے مریض سے تیسرا سوال پوچھا کہ کونسی دوائی استعمال کر رہے ہو؟
مریض نے جل کر کہا:زہر کھا رھا ہوں۔بہرہ بولا:اچھی دوا ہے ناغہ نہ کرنا۔اللہ نے چاہا تو بہت جلد شفاءہو گی۔مریض یہ سن کر صبر نہ کر سکا اور کہا دفع ہو جاؤ اور آئندا میرے گھر نہ آنا۔
بہرہ سمجھا کہ شاید بیماری کی وجہ سے اس کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔وہ اٹھ کر گھر چلا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *