ماں ایک ایسی عظیم ہستی ہے جس کی محبت ،شفقت اور پیار کاکوئی نعم البدل نہیں۔ ماں کے بغیر گھر گھر نہیں لگتااور
زندگی ویران سی ہے ۔ اللہ نے عورت کو 4 روپ دیئے ہیں ۔ جس میں ماں ،بیٹی،بہن اور بیوی ۔ یہ چاروں بہت اہم ہیں
اور چاروں کو ایک مقام حاصل ہے مگر جو مقام عورت کو ماں کے روپ میں حاصل ہے وہ شاید کسی اور روپ میں
نہیں۔ کیونکہ جنت ماں کے قدموں تلے ہے نہ کہ بہن کے اور نہ بیوی کے اور نہ ہی بیٹی کے ۔
ماں کے پیار اور محبت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اللہ پاک نے اپنی محبت کا اظہار بھی ماں کے
پیار سے کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں انسان سے 70 مائوں سے بھی زیادہ پیار کرتا ہوں ۔
عورت کو ماں کے روپ میں اتنا بڑا مقام ملنے کی بہت سی وجہ ہیں ۔ وہ یہ ہے کہ ماں جو کہ بچے کو جنم دینے کے لیے
9 ماہ تک تکلیف اور دکھ برداشت کرتی ہے ۔ ماں اپنا ہر کام کرتے وقت احتیاط برتتی ہے ۔ جیسے کہ اٹھنا ،بیٹھنا ، کھانا
پینا وغیرہ یہاں تک کہ جب وہ سوتی ہے تو اس وقت بھی وہ اس بات کا خیال رکھتی ہے کہ کہیں میرے کروٹ لینے سے
میرے بچے پر وزن نہ آجائے اور اس کو کوئی نقصان نہ پہنچ جائے ۔ وہ یہ سب اس لیے کر رہی ہوتی ہے کیونکہ وہ ایک
ماں ہوتی ہے اور اسے پتہ ہوتا ہے کہ ان ساری تکلیف کے بعد مجھے اللہ پاک انعام کی صورت میں اولاد سے نوازے گا۔
ماں کا پیار کا اندازہ سردیوں کی ٹھنڈی راتوں سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ جب وہ سخت سردی میں خود گیلے میں سو
کر اپنے بچے کو خشک میں سولاتی ہے کہ کہیں میرے بچے کی نیند خراب نہ ہوجائے یا ٹھنڈ لگ کر بیمار نہ ہوجائے ۔
ماں کا پیار ایسا پیار ہوتا ہے کہ وہ خود تو بھوکی رہ سکتی ہے مگر اپنےبچے کو بھوکا نہیں دیکھ سکتی۔
ماں چاہے کسی بھی روپ میں ہو خواہ وہ پرندے کی ہو یا کسی جانور کی یا پھر کسی انسان کی وہ اپنی اولاد کو دل و جان
سے چاہتی ہے اور اپنی اولاد کو کسی صورت بھی تکلیف میں نہیں دیکھ سکتی ۔ ماں کا پیار وہ پیار ہوتا ہے کہ آپ
اسے جو مرضی کہ لیں مگر وہ کبھی برا نہیں مانتی اور نہ ہی اپنی اولاد کو بد دعا دیتی ہے ۔
ماں کا پیار وہ پیار ہے کہ وہ سخت گرمی میں چولہے کے آگے کھڑی ہو کر اپنی اولاد کی خاطر کھانا پکاتی ہے ۔
اپنی اولاد کے پیار میں وہ اس قدر اندھی ہوتی ہے کہ اسے گرمی کی تپش بھی بھول جاتی ہے ۔
اس لیے ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی اپنی ماں سے اتنی ہی محبت اور اسکا اتنا ہی احترام اور پیار کریں جتنا کہ وہ ہم سے
کرتی ہے ۔جن لوگوں کے والدین حیات ہیں اللہ پاک ان کا سایہ ہمیشہ سلامت رکھیں اور انہیں صحت دے اور جن کے والدین
اس دنیا سے رخصت کر گئے اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کی اولاد کو صبر دے۔