* پاکستانی صنعتی ترقی کیلئے حکومتی اقدامات*
قیام پاکستان کے فورا بعد صنعت کی اہمیت کو محسوس کیا گیا ۔ خان لیاقت علی خان نے گھریلو صنعتوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی اور ٹیکسٹائل کو ترقی دینے کے لیے جاپان سے مشینری منگوا کر سات کارخانے لگائے جو بعد میں نجی تحویل میں دے دیئے گئے ۔ ہرحکومت نے صنعتوں کی ترقی پر توجہ دی اور اس سلسلے میں مندرجہ ذیل اقدامات کیے ۔
نمبر1۔ پاکستان صنعتی مالیاتی کارپوریشن
۱۹۴۸ء میں حکومت نے صنعتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے صنعتی شعبے میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی گئی ۔ فروری ۱۹۴۹ء میں تین کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے پاکستان صنعتی مالیاتی کارپوریشن قائم کی گئی جس نے صنعتوں کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ۔
نمبر2۔ پاکستان صنعتی ترقی کارپوریشن
جنوری ۱۹۵۲ء میں “صنعتی ترقیاتی کارپوریشن ” قائم کی گئی جس نے صنعتی پسماندگی کو دور کرنے میں انقلابی کردار ادا کیا ۔ اس نے کارخانہ داروں کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کی جس سے ملک میں بنیادی اہمیت کی بڑی بڑی صنعتیں قائم ہوئی اور اس سے نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوئی ۔
نمبر3۔ پاکستان صنعتی قرضہ و سرمایہ کاری کی کارپوریشن
اکتوبر ۱۹۵۷ء میں صنعتی قرضے و سرمایہ کاری کی کارپوریشن قائم کی گئی۔ اس ادارے میں امریکہ، جاپان، برطانیہ ،فرانس ،سوئزر لینڈ ، عالمی بینک اور ملک کے صنعت کار شامل ہوئے ۔ اس ادارے نے زرمبادلہ کی صورت میں قرضے کی سہولتیں فراہم کیں اور خود بھی سرمایہ کاری کی ۔ اس طرح ملک میں مشترکہ سرمایہ کاری کی ابتدا اور حوصلہ افزائی ہوئی۔
نمبر4۔ پاکستان صنعتی ترقیاتی بنک
۱۹۶۱ء میں ملک میں صنعتی ترقیاتی بنک قائم کیا گیا۔ اس کا مقصد چھوٹے صنعت کاروں کو مالی امداد فراہم کرنا تھا ۔ اس بنک کے تعاون سے بے شمار چھوٹی چھوٹی صنعتیں قائم ہوئیں اور اس بنک نے منصوبہ بندی اور سرمایہ کاری کی راہنمائی کی۔
نمبر5۔ صنعتی مراکز
حکومت نے ملک میں صنعتی ترقی کے لئے کراچی ، لاہور ، حیدرآباد، گوجرانوالہ ، ملتان اور نوشہرہ میں صنعتی مراکز کھولے۔ ان مراکز میں صنعت کاروں کو بجلی ، پانی ، سڑکوں اور رسل و رسائل کی سہولتیں فراہم کر کے صنعتوں کے قیام میں مکمل حوصلہ افزائی کی گئی ۔
نمبر6۔ چھوٹی صنعتوں کی کارپوریشن
حکومت نے چھوٹی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کیلئے ۱۹۵۵ء میں کارپوکارپوریشن قائم کی۔ اس کارپوریشن نے چھوٹے چھوٹے صنعتکاروں کو قرضے فراہم کیے اور چھوٹی صنعتوں کو فروغ دیا ۔
نمبر7۔ صنعتوں کے ترقیاتی مراکز
بڑے شہروں میں صنعتی مراکز قائم ہونے کی وجہ سے ان پر آبادی کا دباؤ بڑھ گیا۔ چنانچہ حکومت نے اس دباؤ کو ختم کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ صنعتی سٹیٹیس قائم کرنے کی ہدایت کی ۔ اس طرح اب چھوٹے شہروں کے ساتھ صنعتی علاقے مخصوص کیے گئے ہیں ۔ اس سے چھوٹی صنعتوں کے قیام کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔
نمبر8۔ صنعتی ترقی کے پانچ سالہ منصوبے
حکومت پاکستان صنعتی ترقی کے پانچ سالہ منصوبے بنا کر ملکی صصنعت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں صنعتیں ترقی کی راہ پر گامزن ہو رہی ہیں اور ملک میں اقتصادی ترقی کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں ۔
نمبر9۔ معدنی وسائل کی تلاش
کسی ملک کی صنعتی ترقی میں معدنیات یا معدنی وسائل بنیادی کردار ادا کرتے ہیں ۔ چنانچہ معدنی وسائل کی تلاش کے لیے ایک الگ شعبہ قائم کیا گیا اور معدنی وسائل کی تلاش میں ملکی اور غیر ملکی وسائل کو بروئے کار لایا گیا۔
نمبر10۔ بڑی صنعتوں کے قیام میں حکومت کی سرمایہ کاری
حکومت نے غیر ملکی حکومتوں اورفرموں کے مالی و فنی تعاون سے بڑی صنعتیں قائم کی ہیں۔ مثلاً چین کی مدد سے ٹیکسلا میں بھاری مشینری کا کارخانہ اور کراچی میں روس کے تعاون سے سٹیل مل کی تعمیر کی گئ ۔ قومی اہمیت رکھنے والی چند بڑی صنعتیں مثلاً اسلحہ سازی ، فولاد اور جہاز سازی وغیرہ کو حکومت نے اپنی تحویل میں رکھا ہے۔
نمبر11۔ ملکی مصنوعات کی ترغیب
حکومت نے ملکی مصنوعات کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے بہت سی اشیاءکی درآمد پر بھاری کسٹمز ڈیوٹی عائد کر دی۔ اس طرح برآمد شدہ اشیاءملکی اشیاء کی نسبت کئ گنا مہنگی ہوگئیں اور اس طرح ملکی صنعتوں کو تحفظ ملا۔
نمبر12۔ گھریلو صنعتوں کی حوصلہ افزائی
حکومت نے گھریلو صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی ۔ خاص کر ایسی صنعتیں جن کے لیے خام مال ملکی وسائل سے دستیاب ہوسکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں کپاس ، شکر سازی اور چمڑے کی صنعتیں قائم ہوئیں۔