Home > Articles posted by rajabhatti
FEATURE
on Sep 29, 2022

پاکستان میں‌غریب انسان کی زندگی کیسی ہے پا کستان میں غریب آدمی کے لیئے زندگی سہل ہونے کے بجائے کٹھن ہو تی جارہی ہے،لیکن حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اپنی آمدن میں اضافہ کیے جارہی ہے۔ اس وقت اتحادی حکومت کی جانب سے ایک طرف باربار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے لئے درد سر بنا ہوا ہے تو دوسری جانب بڑھتی مہنگائی کا طوفان ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے، اتحادیوں کے سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ، حکومتی مؤقف ہے کہ اْس نے عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے دن رات ایک کر رکھاہے اور پیٹرولیم مصنوعات پر عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کر نے میں کوشاں ہے،جبکہ اپوزیشن کی جانب سے حکومتی فیصلوں عوام دشمن قرار دیا جا رہا ہے۔اور حکومت کے وزراکے گزشتہ بیانات پیش کئے جارہے ہیں جس میں گن کر پیٹرولیم مصنوعات پر لگنے والے ٹیکس عوام کو بتائے جاتےہیں ۔ اتحادی حکومت کی ترجیحات کیا ہیں‌ اتحادی حکومت کوآئے کئی ماہ ہو رہے ہیں ،لیکن ان کی تر جیحات میں عوام کہیں نہیں ،اتحادیوں کی ترجیحات میں اقتدار پر بر اجمان رہنا اور اپنے خلاف مقدمات سے چھٹکارا حاصل کرنا رہا ہے ،وہ اپنے دونوں مقاصد میں کامیاب نظر آتے ہیں ،اتحادیوں کو عوام سے زیادہ اپنے لانے والوں کی فکر ہے ،اس لیے ان کے ہی ایجنڈے پر گامزن ہیں ،ملک کے معاشی استحکام کے نام پر سارا بوجھ عوام پرڈالا جارہا ہے اور خود دونوں ہاتھوں سے اپنے اثاثہ جات میں اٖضافہ کیا جارہا ہے ،حکمرانوںکو عوام سے زیادہ اپنے بیرونی آقائوں کی نا راضگی بھی گوارا نہیں ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے لئے مشکلات اتحادی حکومت کو خدشہ ہے کہ اگرعوام کو ریلیف دیتے ہیں اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرتی ہے تو بعدازاں نمایاں اضافے کا اعلان کرنا انتہائی مشکل ہو جائے گا،اب اسحاق ڈارنے بھی تو اپنے جلوے دکھانے ہیں ،لیکن ان سارے ہتھکنڈوں کاسامنا مسلم لیگ (ن) حکومت کو ہی کرنا پڑے گا، ملک میں حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کرنے والے عمران خان ہی اکیلے نہیں ، دیگر جماعتیں ، تاجر،کسان اور عوامی طبقات کی جانب سے بھی اصرار بڑھتا رہا ہے کہ پٹرولیم کے نرخ اور مہنگائی میں کمی لائی جائے، آئے روز کی بڑھتی مہنگائی کے سبب خود مسلم لیگ (ن) کی صفوں میں بھی بد دلی پھیلنے لگی ہے۔ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں‌میں‌کمی سے گریزاں کیوں‌ہے اتحادی اقتدار میں رہتے ہوئے اغیار کے کہنے پر جتنا مرضی عوام مخالف فیصلے کرلیں ،انہیں ایک روز عوام کا سامنا کر نا ہی پڑے گا ،اس کا ابھی تک اتحادی حکو مت کو احساس ہے نہ ہی ادراک ہورہا ہے کہ ان کی ساکھ دن بدن انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے ،اتحادی حکومت نےاپنے دور اقتدار میں مہنگائی کا 50سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا ہے،ادارہ شماریات بھی اپنی رپورٹ میں بڑھتی مہنگائی کی دہائی دیتا نظر آتا ہے، اس کے باوجود حکومتی بے حسی کا عالم ہے کہ اس نے مہنگائی میں اضافہ کو اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے،عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 84 ڈالر فی بیرل کے قریب گر گئی ہے،لیکن حکومت پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافہ کرکے عوام کا جینا عذاب بنائے جارہی ہے۔ اتحادی حکومت اور آئی ایم ایف اتحادی حکومت کو عوام کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں‘ وہ صرف آئی ایم ایف کو خوش کرنے میں ہی مگن نظر آتی ہے، لیکن آجکل آڈیو لیک نے ساری سیاسی قیادت کا بھانڈا ہی پھوڑ دیا ہے ،اس لیے حکومتی رہنما ئوں کے ایسے سارے بیانات عوام کو انکے سیاسی ہتھکنڈے نظر آتے ہیں،تاہم حکومت کو اس بات کا ادراک ضرور ہونا چاہیے کہ اسکی ایسی پالیسیوں سے عوام انتہائی مایوس ہیں،اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا اور عوام پر بوجھ در بوجھ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھاتو اس کا خمیازہ بالآخر حکومت کوعام انتخابات میں بھگتنا ہی پڑیگا، اس کا جواب عوام عام انتخابات میں انہیں بری طرح مسترد کر کے ضرور دیں گے۔

FEATURE
on Mar 8, 2021

چہرے کی دائمی خوبصورتی کے لئے خاص طور پر خواتین مختلف طریقوں کو اپنا کر فریشن نظر آنے کی کوشش کرتی ہیں ،اگر چہرے پر دانے ،داغ دھبے یا چھائیاں ہوں ،موسم کی شدت کی وجہ سے جلد کا رنگ خراب ہو چکا ہوتو اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لئے خواتین مختلف کریمیں اور لوشن استعمال کرتی ہوئی نظر آتیں ہیں یا پھر بیوٹی پارلرز کا رخ کرکے اس مسئلے سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن اس کا دیرپا فائدہ نہیں ملتا ہے ،اس سے وقتی طور پر تو چہرہ صاف او ر شفاف اور چمکدار ہو جاتا ہے لیکن اس سے مستقل طور پر اس مسئلے سے نجات نہیں ملتی ہے . دوسری طرف بہت سے پیسے بھی ضائع ہو جاتے ہیں ،خواتین کی کثیر تعداد وقت کی کمی کا بہانا بنا کر ایسی بازاری اشیا استعمال کرتی ہیں ،ان کے نزدیک قدرتی اشیا سے فائدہ حاصل کرنا ایک کٹھن اور محنت طلب کام ہے ،اس چھوٹی سی تحریر میں جلد کی خوبصورتی کے لئے آذمودہ گھریلو طریقے پیش خدمت ہیں جن کا کچھ عرصہ مسلسل استعمال کرنے سے یہ تمام مسائل سے جڑ سے ختم ہو جاتے ہیں لیموں ،گلیسرین اور عرق گلاب عرق گلاب ،لیموں کا رس اور گلیسرین ہم وزن لے کر ان تینوں چیزوں کو اچھی طرح مکس کرکے صاف بوتل میں ڈال کر فریج میں رکھ دیں ،روزانہ صبح و شام اچھی طرح منہ کو دھو کر اس مکسچر کو چہرے پر اپلائی کریں خاص طور پر رات کو استعمال کریں ،آپ اس مکسچر کو ہاتھوں اور پائوں پر بھی استعمال کر سکتے ہیں آپ کو اس کے فوائد چند دن میں ہی ملنا شروع ہوجائیں گے ۔ بھاپ اور جلد بھاپ کو جلد کی خوبصورتی او ر شادابی برقرار رکھنے کے لئے عرصہ دراز سے خواتین استعمال کرکے فوائد حاصل کرتی ہیں ،اس سے چہرے پر چکناہت اور میل کچیل با آسانی صاف ہو تی ہے اور چہرہ شاداب اور تر و تازہ نظر آتا ہے ،جن خواتین کو جلد کی چکناہٹ کا مسئلہ ہے وہ بھاپ استعمال کرکے اس سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتی ہیں ،نارمل جلد والے خواتین و حضرات ہفتے میں کم از کم تین بار بھاپ لے کر اپنے چہرے کو خوبصورتی کو برقرار رکھ سکتے ہیں ،بھاپ کے لئے کسی صاف برتن میں پانی کو اوبال لیں اور سر پر اچھی طرح تولیہ لپیٹیں. تاکہ آپ کے بال بچ جائیں اور پانچ سے دس منٹ تک اچھی طرح بھاپ لیں ،بعد ازاں چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھو کر خشک کر لیں ۔نیند اور چہرے کی رعنائی کا تعلقایک صحت مند جسم کے لئے آٹھ گھنٹے کی نیند ضرور لیں ،اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ گھریلو خواتین گھر کے کام کاج میں مصروفیت کی وجہ سے ،لڑکیاں اور لڑکے اپنی پڑھائی یا پھر موبائل فون اور ٹی وی کی وجہ سے اپنی نیند کو پورا نہیں کرتے ہیں جس سے ان کے چہرے کی قدرتی تازگی غائب ہو جاتی ہے ،چہرے کی تازگی ختم ہو کر چہرہ مرجھا جاتا ہے اس لئے یہ بات ذہن میں رکھیں کہ نیند کو لازمی طور پر پورا کریں فاسٹ اور جنک فوڈ چھوڑ کر تازہ سبزیوں اور پھلوں کے رس کو استعمال کریں خشک جلد کے لئے کیا کریں خشک جلد کو شاداب بنانے کے لئے شہد ایک چائے کا چمچ،روغن بادام ایک چائے کا چمچ،گلیسرین ایک چائے کا چمچ اور ایک عدد انڈا لیں . سب سے پہلے انڈے کو اچھی طرح پھینٹ لیں تاکہ اس میں سے جھاگ اچھی طرح نکل آئے ،اس کے بعد متذکرہ بالا تینوں چیزوں کو اس میں مکس کردیں ،پھر اس پیسٹ کو اپنے چہرے ،گردن اور ہاتھ پائوں پر اچھی طرح لیپ کردیں اور بیس منٹ تک لگا رہنے دیں ،پھر تازہ پانی سے دھو کر چہرے کو تولیہ کے بغیر خشک ہونے کے لئے چھوڑ دیں ،آپ دیکھیں گے کہ مہینے میں صرف تین سے چار مرتبہ اس عمل کو دھرانے سے اپنے چہرے کی رونق ،تازگی ،شفتگی میں بے پنا اضافہ ہو کر اپنا چہرہ پھول کی کھل جائے گا ۔ نیوز فلیکس 08مارچ 2021

FEATURE
on Mar 6, 2021

وزن کی زیادتی یا موٹاپا ،اگر آپ کا واسطہ بھی ان مسائل سے رہتا ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ آپ تھوڑی ہمت کرکےان خودساختہ مسائل سے جان چھڑائیں اور اپنی زندگی کو آسان بنائیں ،یقینی طور پر آپ کو یہ جان کر بہت خوشی ہو گی کہ بھوکا رہنے اور کھانا کم کھائے بغیر بھی وزن کم ہو سکتا ہے ۔سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ وزن میں اضافہ کیسے ہوتا ہے اس حوالے سے معلومات ہونا بہت ضروری ہے تاکہ آنے والے وقت میں آپ اپنے وزن کو بڑھنے سے روک سکیں ۔ ورزش کی کمی اور وزن میں اضافہ آج کل ہر انسان اتنا مصروف ہو گیا ہے کہ اس کے لئے اپنے جسم کی چربی کو جلانے کے لئے بھی وقت نہیں ہے اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو پھر ورز ش کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں اور یہ بات بھول جائیں کہ ورزش کے بغیر آپ وزن کم کرنے کے ٹارگٹ کو حاصل کر لیں گے اس کا حل یہ ہے کہ اپنے معمولات زندگی کو بدلیں ،اسکول ،دفتر ،کالج یا مارکیٹ جانے کے لئے یہ کوشش کریں آپ جتنا ہو سکے پیدل چلنے کو ترجیح دیں ۔ ہائی کیلوریزاور وزن کا آپسی تعلق یہ بات یاد رکھیں کہ وزن بڑھنے میں سب سے زیادہ کردار کیلوریز کا ہوتا ہے ،مثال کہ طور پر آپ کتنی کیلوریز روز استعمال کرتے ہیں اور اس میں کتنی کیلوریز آپ جسمانی محنت کے ذریعے استعمال کرکے اس سے فوائد حاصل کرتے ہیں اور کتنی کیلوریز آپ کے جسم میں بچ جاتی ہیں ،اگر آپ زیادہ کیلوریز کھار ہے اور کم استعمال کررہے ہیں تو یاد رکھیں کہ اس تواز ن کے بگڑنے سے آپ کا وزن بڑھنا شروع ہو جائے گا اس لئے اس مسئلہ پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ اپنا ایک ڈائٹ پلان مرتب کریں جس میں ہر چیز کے ساتھ اس کی کیلوریزکا اندراج ہو ،مثال کے طور پر سوفٹ ڈرنکس،شوگراور ویجیٹیبل گھی میں بہت زیادہ مقدار میں کیلوریزپائی جاتی ہیں ،اپنی روزمرہ کی غذا میں سبزیوں اور تازہ پھلوں کو لازمی شامل کریں ۔ وزن کیسے کم کریں؟ ہماری روزمرہ کی غذا میں کیلوریز کی مقدار بہت اہم ہے لیکن یہ بات بھی یاد رکھیں کہ دو مختلف غذائوں سے آپ ایک ہی مقدار میں کیلوریز لے رہے ہیں تو آپ اس چیز کا انتخاب کریں جس میں زیادہ غذائیت پائی جاتی ہو ،متوازن غذائی چارٹ پر عمل کریں اور اس پر عمل کرنے کو ہر صورت یقینی بنائیں ،ایک وقت میں زیادہ کھانے سے بہتر ہے کہ دن بھر میں دو دفعہ تھوڑا تھوڑا کھا لیں ۔جنک فوڈ،تلی ہوئی چیزیں ،سوفٹ ڈرنکس ،چاول ،نمک،چینی،کاربوہائیڈریٹس اور نشاستہ دار غذائوں کا استعمال جتنا ہو سکے کم کردیں ،کم کیلوریز والی والی غذائوں کے ساتھ پروٹین اور فائبر کا استعمال زیادہ کریں ،یہ بات یاد رکھیں کہ پانی انسانی صحت کا ایک لازمی جزو ہے اور وزن کو کم کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے ،پانی کا استعمال جسمانی میٹابولزم کو ایکٹو اور وزن کو تیزی سے کم کرتا ہے ۔ یہ چند وہ تدابیر ہیں جن کو اپنا کر آپ پہلے سے زیادہ فٹ ،سمارٹ اور وزن کو کم کرکے اپنی زندگی میں آسانی لا سکتے ہیں ۔ نیوز فلیکس 06 مارچ 2021