پاکستان میںغریب انسان کی زندگی کیسی ہے
پا کستان میں غریب آدمی کے لیئے زندگی سہل ہونے کے بجائے کٹھن ہو تی جارہی ہے،لیکن حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اپنی آمدن میں اضافہ کیے جارہی ہے۔ اس وقت اتحادی حکومت کی جانب سے ایک طرف باربار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے لئے درد سر بنا ہوا ہے تو دوسری جانب بڑھتی مہنگائی کا طوفان ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے، اتحادیوں کے سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ، حکومتی مؤقف ہے کہ اْس نے عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے دن رات ایک کر رکھاہے اور پیٹرولیم مصنوعات پر عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کر نے میں کوشاں ہے،جبکہ اپوزیشن کی جانب سے حکومتی فیصلوں عوام دشمن قرار دیا جا رہا ہے۔اور حکومت کے وزراکے گزشتہ بیانات پیش کئے جارہے ہیں جس میں گن کر پیٹرولیم مصنوعات پر لگنے والے ٹیکس عوام کو بتائے جاتےہیں ۔
اتحادی حکومت کی ترجیحات کیا ہیں
اتحادی حکومت کوآئے کئی ماہ ہو رہے ہیں ،لیکن ان کی تر جیحات میں عوام کہیں نہیں ،اتحادیوں کی ترجیحات میں اقتدار پر بر اجمان رہنا اور اپنے خلاف مقدمات سے چھٹکارا حاصل کرنا رہا ہے ،وہ اپنے دونوں مقاصد میں کامیاب نظر آتے ہیں ،اتحادیوں کو عوام سے زیادہ اپنے لانے والوں کی فکر ہے ،اس لیے ان کے ہی ایجنڈے پر گامزن ہیں ،ملک کے معاشی استحکام کے نام پر سارا بوجھ عوام پرڈالا جارہا ہے اور خود دونوں ہاتھوں سے اپنے اثاثہ جات میں اٖضافہ کیا جارہا ہے ،حکمرانوںکو عوام سے زیادہ اپنے بیرونی آقائوں کی نا راضگی بھی گوارا نہیں ۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے لئے مشکلات
اتحادی حکومت کو خدشہ ہے کہ اگرعوام کو ریلیف دیتے ہیں اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرتی ہے تو بعدازاں نمایاں اضافے کا اعلان کرنا انتہائی مشکل ہو جائے گا،اب اسحاق ڈارنے بھی تو اپنے جلوے دکھانے ہیں ،لیکن ان سارے ہتھکنڈوں کاسامنا مسلم لیگ (ن) حکومت کو ہی کرنا پڑے گا، ملک میں حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کرنے والے عمران خان ہی اکیلے نہیں ، دیگر جماعتیں ، تاجر،کسان اور عوامی طبقات کی جانب سے بھی اصرار بڑھتا رہا ہے کہ پٹرولیم کے نرخ اور مہنگائی میں کمی لائی جائے، آئے روز کی بڑھتی مہنگائی کے سبب خود مسلم لیگ (ن) کی صفوں میں بھی بد دلی پھیلنے لگی ہے۔
حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیںکمی سے گریزاں کیوںہے
اتحادی اقتدار میں رہتے ہوئے اغیار کے کہنے پر جتنا مرضی عوام مخالف فیصلے کرلیں ،انہیں ایک روز عوام کا سامنا کر نا ہی پڑے گا ،اس کا ابھی تک اتحادی حکو مت کو احساس ہے نہ ہی ادراک ہورہا ہے کہ ان کی ساکھ دن بدن انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے ،اتحادی حکومت نےاپنے دور اقتدار میں مہنگائی کا 50سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا ہے،ادارہ شماریات بھی اپنی رپورٹ میں بڑھتی مہنگائی کی دہائی دیتا نظر آتا ہے، اس کے باوجود حکومتی بے حسی کا عالم ہے کہ اس نے مہنگائی میں اضافہ کو اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے،عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 84 ڈالر فی بیرل کے قریب گر گئی ہے،لیکن حکومت پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافہ کرکے عوام کا جینا عذاب بنائے جارہی ہے۔
اتحادی حکومت اور آئی ایم ایف
اتحادی حکومت کو عوام کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں‘ وہ صرف آئی ایم ایف کو خوش کرنے میں ہی مگن نظر آتی ہے، لیکن آجکل آڈیو لیک نے ساری سیاسی قیادت کا بھانڈا ہی پھوڑ دیا ہے ،اس لیے حکومتی رہنما ئوں کے ایسے سارے بیانات عوام کو انکے سیاسی ہتھکنڈے نظر آتے ہیں،تاہم حکومت کو اس بات کا ادراک ضرور ہونا چاہیے کہ اسکی ایسی پالیسیوں سے عوام انتہائی مایوس ہیں،اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا اور عوام پر بوجھ در بوجھ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھاتو اس کا خمیازہ بالآخر حکومت کوعام انتخابات میں بھگتنا ہی پڑیگا، اس کا جواب عوام عام انتخابات میں انہیں بری طرح مسترد کر کے ضرور دیں گے۔