پاکستان میں سال 2020 ختم ہو گیا لیکن عوامی مصائب ختم نہ ہو سکے

In اسلام
January 03, 2021

نیا سال 2021 طلوح ہو چکا ہے لیکن کس دل سے نئے سال کی مبارک بادی دی جائے؟ بے پناہ مہنگائ دل فگار سیاسی ابتری کا سیاپا کرتے پاکستانی عوام نے روتے دھوتے ایک سال اور گزار لیا ہے ۔عوام بیک زبان کہ رہے ہیں: یہ 365 دن نہیں گزرے،یوں سمجھیئے 365 نئے مصائب ھم بے بس اور بے کس عوام نے اپنی چھاتی پر سہے ہیں۔ سارا سال امید کا دیا ٹمٹماتا رہا لیکن قسمت سے اسکی لو تیز نہ ہو سکی ۔

حکمرانوں سے اگر پوچھا جائے حضور اس گزرے برس میں اپنے کسی ایک ایسے قدم کا ذکر فرما دیجئے جو عوامی ریلیف کے لئے اٹھایا گیا تو وہ دائیں بائیں دیکھنے لگتے ہیں۔اس گزرے سال میں بھی یہی تن توڑی جاتی رہی پچھلے حکمران اس ملک کا بیڑا غرق کر گئے۔اب عوام بجا طور پر کہتے سنائی دے رہے ہیں اور اپنے سیاسی حریفوں کو ذندانوں میں بھیجنے کیلئے دکھا رہے ہیں،اگر انپھرتیوں کا بھی عوامی مسائل و مصائب حل کرنے میں بروۓ کار لیا جاتا تو ملک کی 22 کروڑ عوام کو کچھ نہ کچھ معاشی ریلیف فراہم کیا جاتا سکتاتھا ۔اپنی ٹیم کو مباركباد دیتا ہوں کے چینی کی قیمت خاصی کم ہو گئی ہے؟پر کہاں؟ عجب قیامت ہے حکمرانوں کے آزوباڑو میں لینے والے جملہ حواری اپنے مالی مفادات میں چینی کی نرخوں میں پہلے 80روپے فی کلوگرام اضافہ کر کے مجبور عوام کی جیبوں سے اربوں روپیہ نکال لے جاتے ہیں ہیں اور عوام سینہ کوبی کرتے رہ جاتے ہیں۔ اور پھر ماہ بعد جھونکے میں چینی کی قیمت میں 20روپے کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں:مبارکاں چینی کی قیمت میں خاصی کمی کر دی ہے۔

گزرے برس میں کرلاتے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہوۓ حکمران “نوید” سناتے رہے ۔ ملک کے معاشی اشارے مثبت جا رہے ہیں۔ان مبیہ مثبت اشاروں کے باوصف روتی اور آٹے کی قیمتیں نیچے آنے كو تیار کیوں نہیں؟ گزرے برس میں روزگار کے مواقع دن بدن سکڑتے کیوں چلے گئے ہیں؟ تبدیلی کے دل افروز نعروں میں اقتدار کی چھترچھاؤں میں بیٹھنے والے اب عوام کے ان سوالوں کا جواب دینے کو تیار نہیں ہیں۔جواب پوچھا جائے تو کہا جاتا ہے میڈیا والے ہمارے اچھے کاموں کی تعریف کرنے میں بخل سے کام لیتے ہیں۔اپنے مبینہ اچھے کاموں کی فہرست عوامی عدالت میں مگر پیش کرنے کیلئے کوئی بھی تیار نہیں ہے۔ حکمران بس میڈیا کو لا حاصل انٹرویوز دیتے رہے۔ گزرے برس کے دوران ٹیکس ریٹرنز کی شرح میں میں بھی خاصی کمی دیکھنے میں آئ ہے۔ یہ دراصل ٹیکس دینے والے کا حکمرانوں پر عدم اعتماد ہے۔

بس اللّه سے دعا ہے کہ 2021 پاکستانیوں کا اچھا گزر جائے۔ آمیں