Skip to content

دھوکے باز عاشق اور اس کا انجام

سارا ایک بہادر اور نڈر خاتون ہے جو کہ اپنی شادی شدہ بہن کے پاس رہتی ہے کیونکہ اس کی والدہ اس کے بچپن میں ہی وفات پا چکی تھیں۔اور اس کے والد نے دوسری شادی کر لی۔دوسری شادی کے بعد وہ سارا کو اور اس کی بہن کے پاس چھوڑ کر دوسرے ملک چلے گئے چلے گئے۔سارا کی بہن کے سسرال والے بہت ہی غریب تھے اور ان کے گھر کا چولہا ان کی دو وقت کی روٹی کے لئے بہت مشکل سے جلتا تھا

اسی لئے جب سارا جوان ہوئی تو اس نے کام کرنے کی ٹھان لی۔لیکن ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کی نوکری کو معیوب سمجھا جاتا ہے۔اسی لئے سارا کو بھی اپنے محلے اور اردگرد کے لوگوں کی کئی طرح کی باتیں سننے کو ملئی۔سارا نے ان تمام باتوں کی پرواہ کیے بغیر ایک بس ہوسٹس کی نوکری کرنا شروع کردی۔سارا کے بہت زیادہ خوبصورت ہونے کی وجہ سے بہت سے لڑکے اسے روزانہ کی بنیاد پر تنگ کرتے۔لیکن ایک دن ایک امیر زادہ کی نظر سارا پر پڑی تو وہ سارا کو دیکھتے ہی چکرا گیا اور سارا کو اپنا بنانے کی سوچنے لگا۔جب اس نے سارا سے بات کرنے کی کوشش کی تو سارا نے اسے منہ تک نہ لگایا۔اس امیر زادے کا نام مزمل تھا۔مزمل روزانہ بس سٹاپ پر سارا کو دیکھنے کے لیے آتا لیکن بہت امیر اور مشہور ہونے کی وجہ سے مزمل کے ساتھ سکیورٹی گارڈز کی کافی گاڑیاں ہوتیں جو کہ اس کے بس سٹاپ پر آنے میں مشکلات پیدا کرتیں۔ایک دن مزمل نے اس بس کے سارے ٹکٹ خرید لئے اور بس میں اکیلے ہی سارا کے ساتھ سفر کرتا رہا اور سارا کو تنگ بھی کرتا رہا۔سارا اس بات سے بہت زیادہ پریشان تھی کہ یہ امیر زادہ اسےبہت تنگ کرتا ہے۔

لیکن اس امیر زادے مزمل کی اس کے چچا کی بیٹی کے ساتھ منگنی ہوئی تھی۔اوراس کے چچا ایک سیاستدان تھے جو کہ الیکشن پر کھڑے ہوتے تھے۔ایک دن مزمل نے بس سٹاپ پر سارا کا ہاتھ پکڑنے کی کوشش کی جس پر سارا نے مزمل کو تھپڑ دے مارا پاس ہی کھڑے کسی مسافر نے اس تمام واقعے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی۔جس کی وجہ سے مزمل کی کافی انسلٹ ہوئی اور اسی بنا پر اس کے چچا کو پارٹی سے نکال دیا گیا۔ان دنوں میں مزمل نے غصے میں آکر یہ سوچ لیا کہ اب وہ سارا سے بدلہ ضرور لے گا۔بہت جلد سارا کو بھی احساس ہو گیا کہ اس نے یہ غلط کیا ہےاسی لئے سارا نے منزل سے معافی طلب کرنے کی کوشش کی لیکن مزمل نے اسے معاف کرنے کے لیے شرط رکھ دی کہ سارا کو مزمل کے ساتھ شادی کرنی ہوگی۔یوں مزمل نے سارا کو شادی کیلئے راضی کر لیا۔مزمل نے سارا اور اس کی بہن کو یہ بھی بتایا کہ اس کے چچا اور گھر والے اس شادی کے حق میں نہیں ہیں اس لیے وہ بارات کے ساتھ نہیں آئیں گے وہ صرف اپنے دوستوں کے ساتھ آئے گا اور سارا کو بیاہ کر لے جائے گا۔سارا بہت خوش تھی لیکن شادی سے ایک رات پہلے مزمل نے سارا کو اغواہ کروا لیا اور تین دن تک اپنے پاس رکھا۔جب سارا کے خاندان میں سب کو پتہ چل گیا کہ شادی کی رات سارا بھاگ گئی ہے تو سارا اور اس کی بہن کی بہت زیادہ بےعزتی ہوئی۔اور تین دن بعد مزمل نےسارا کو چھوڑ دیا اور سارا کو یہ کہا کہ میں نے اس تھپڑ کا بدلہ لیا ہے جو تو نے مجھے بس اسٹیشن پر مارا تھا۔لیکن سارا جب واپس آئی تو اس کی بہن اور اس کے سسرال نے اسے کافی تنگ کیا کہ کہ وہ ہمارا گھر چھوڑ کر چلی جائے اور دوبارہ کبھی واپس نہ آے۔

سارا نے اس گھر کو چھوڑا اور کسی دوسرے شہر جانے کا فیصلہ کیا سارا جب اس شہر کو چھوڑ کر جا رہی تھی تو ٹرین میں سے ایک لڑکا ملا۔جو اسے دیکھتے ہی اس پر فدا ہو گیا سارا جب دوسرے شہر پہنچی تو وہاں اس کا اپنا کوئی نہ تھا جس کے پاس وہ رہ سکے۔اور آخر کار وہ لڑکا سارا کو کافی اصرار پر اپنے ساتھ گھر لے گیا۔لیکن اس لڑکے کی والدہ نے سارا کو اپنے گھر میں نہ رہنے دیا اور سارا اگلے ہی دن ایک جاب انٹرویو کے لیے گی یہاں پے وہی لڑکا بھی کام کرتا تھا۔اس لڑکے کا نام آصف تھا۔آصف نے اپنے بوس سے بات کرکے سارا کو وہیں جوب پر لگوا دیا اور کمپنی کی طرف سے رہائش بھی دلوادی۔ آصف نے اپنی والدہ سے بات کی کہ مجھے سارا بہت پسند ہے اسی لیے میں اس سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔آصف کے اصرار پر اس کی والدہ شادی کے لیے راضی ہوگئی۔اس طرح آصف اور سارا کی شادی ہوگئی۔اور دوسری طرف مزمل اور اس کے چچا کی بیٹی کی بھی شادی ہوگئی۔مزمل اور اس کی بیوی کے دن بہ دن لڑائی جھگڑے ہونے لگے اور مزمل سارا کو یاد کرنے لگا۔ایک دن مزمل نے لڑائی جھگڑے کی وجہ سے اپنی بیوی کو دھکا دیا تو اس کی بیوی کا سر دیوار میں لگا اور اس کی بیوی کی موت ہوگئی. یہ معجرا مزمل کی دادی جان دیکھ رہی تھی۔مزمل کی دادی جان نے یہ بات اپنے بیٹے یعنی کے مزمل کے چچا کو بتا دی مزمل کے چچا نے غصے میں آکر اپنی بندوق اٹھائی اور اور مزمل کو گولی چلائی لیکن مزمل کے آگے اس کی دادی جان آگئی اس طرح مزمل کی دادی جان کی موت واقع ہوگئی۔

اور اس کا قصور وار مزمل ہی تھا۔مزمل کی دادی جان کی موت کے کچھ دن بعد مزمل کے چچا نے خودکشی کرلی۔اور اس کا قصور وار بھی مزمل نےخود کو سمجھا۔اسی لئے مزمل دوسرے ملک چلا گیا لیکن وہ وہاں سارا کو بہت یاد کرتا۔آخر کار مزمل نے سارا کو ڈھونڈنےکا ارادہ کر لیا اور واپس اپنے ملک کا گیا۔اور جب وہ سارا کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوا تو سارا اس وقت تک شادی کر چکی تھی۔لیکن مزمل نے یہ سوچ لیا کہ وہ سارا کو حاصل کر کے رہے گا اسی لیے اس نے آصف کو بہت تشدد کا نشانہ بنایا۔اور سارا کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گیا لیکن سارا نے چالاکی سے مزمل کا پستول نکالا اور مزمل کو گولی مار دی مزمل کے نوکر مزمل کو اٹھا کر ہسپتال لے گئے۔ہسپتال میں مزمل نے پولیس کو بیان دیا کہ اس نے خودکشی کی ہے۔اور اس بیان کے فورا بعد مزمل کی موت واقع ہوگئی۔اس طرح سارا اور آصف نے نئی زندگی شروع کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *