سراب (حصہ سوم)
سر اور آنکھیں دونوں جھکی تھیں. کچھ دیر کے لیے سکوت چھا گیا. اُس خاموشی کو چندا نے ہی توڑا. میں آپ کی کہانیاں پڑھا کرتی تھی. طوائف کے لئے جذبۂ ہمدردی مجھے آپ تک لے آیا. ملنے سے پہلے تک آپ کی پرستار تھی مگر آج آپ کی محبت میں گرفتار ہوں. میں جانتی … Read more