سراب (حصہ سوم)
سر اور آنکھیں دونوں جھکی تھیں. کچھ دیر کے لیے سکوت چھا گیا. اُس خاموشی کو چندا نے ہی توڑا. میں آپ کی کہانیاں پڑھاRead More »سراب (حصہ سوم)
My name is Muhammad Arish Khan. I belong to the city of Khanewal. I am a lecturer of Urdu in Punjab Group of Colleges
سر اور آنکھیں دونوں جھکی تھیں. کچھ دیر کے لیے سکوت چھا گیا. اُس خاموشی کو چندا نے ہی توڑا. میں آپ کی کہانیاں پڑھاRead More »سراب (حصہ سوم)
جس کے بازوؤں کے حصار میں مجھے تحفظ کا احساس ہو.. شرجیل گردیزی…… چندا بڑبڑاتی رہی اور اسی طرح خود سے لڑتے لڑتے بالآخر نیندRead More »سراب (حصہ دوم)
“مان لو مسٹر دولت سے کوئی بھی چیز خریدی جا سکتی ہے” بلال کے لہجے میں تکبر نمایاں تھا. “مگر انسان کوئی چیز نہیں” احتشامRead More »سراب (حصہ اول)
شکور تیلی کا بیٹا دانی یوں تو کلاس کے ہونہار سٹوڈنٹس میں شمار ہوتا تھا مگر پچھلے تین دنوں سے تختی نہ ہونے کی بناRead More »دانی