مصر نے اسرائیل کو کیوں تسلیم کیا تھا، اور انور السادات کون تھے؟

In اسلام
January 01, 2021

کیا آپ انور السادات کے بارے میں جانتے ہیں؟ یہ وہ شخص ہے جس نے مصر میں اسلامی قانون نافذ کیں،اور اس کے دورِ حکومت میں مصر کے اندر بڑے بڑے اسلامی جماعتیں قائم ہوئی،اور اسی شخص کے بدولت مصر کو اپنا علاقہ صحرائے سینا اسرائیل سے واپس ملا،لیکن چند دہائیوں بعد نہ صرف مصری عوام بلکہ عالم اسلام نے اسے اسلام کا بڑا غدار قرار دیا،

یہ 16 اکتوبر 1970 میں صرف 60 دن کے لیے مصر کے نئے صدر منتخب ہوئے،لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو پایا یہ 16 اکتوبر 1970 سے لیکر 6 اکتوبر 1981 تک یانی اپنی موت تک مصر کے صدر تھے،1978 میں اس نے ایک ایسا کام کر دیا جس کا عرب ممالک سوچ بھی نہیں سکتے تھے،اس نے کسی سے مشورہ کیے بغیر سیدھا اسرائیلی دارالحکومت میں اپنی جہاز اتاری،اور اپریل 1978 میں اسرائیل اور مصر کے درمیان امریکہ کے اندر امن مذاکرات ہوئے امریکی صدر کے موجودگی میں،جس کے بدولت مصر کو اپنا صحرائے سینا کا علاقہ اسرائیل سے واپس مل گیا،اور مارچ 1979 میں مصر نے قانونی طور پر اسرائیل کو تسلیم کر لیا،اوریو مصر تیسرا بڑا اسلامی ملک بن گیا جس نے اسرائیل کو 1979 میں تسلیم کیا،یاد رہے کہ ترکی نے مسلم ممالک میں سب سے پہلے اسرائیل کو تسلیم کیا تھا، جب اسرائیل ابھی ابھی وجود میں آیا تھا،

اور دوسرے نمبر پر ایران ہے، جی ہاں ایران نے بھی کسی وقت اسرائیل کو تسلیم کر لیا تھا، لیکن ایران میں جب انقلاب آیا تو سب کچھ بدل گیا،پھر ایران کے نہے انقلابی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے توڑ دیا، جو آج تک بھی برقرار ہے،اس وقت اسرائیل ایران کے بڑے دشمنوں میں سے ایک ہے، حالانکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان آج تک سرکاری طور پر کوئی بھی جنگ یا جھڑپیں نہیں ہوئی ہیں،اسرائیل ایران کو اپنے لیے دردِ سر سمجھتا ہے، اور ایران بھی اسرائیل کو اپنے لیے دردِ سر سے کم نہیں سمجتا ہے،

ہم اپنے کہانی کی طرف واپس آتے ہیں، ( مصر )جن اسلامی جماعتوں کا بنیاد مصری صدر نے مصر کے اندر اپنے دورِ حکومت میں خود رکھا تھا، ان ہی اسلامی جماعتوں نے اس کے موت کا حکم دے دیا،اور 6 اکتوبر 1981 کو ایک فوجی تقریر کے اندر چند باہمت فوجیوں نے اس پر AK47 سے لگا تار 2 منٹ تک فاہرینگ کی، اور یو اس مصری صدر ( انور السادات، نام ) کو قتل کر دیا گیا،اور اس کے بعد اسلامی جماعتوں کے سربراہوں کو صدر کے موت کے الزام پر پھانسی دے دی گئی،اور متعدد نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، اور ان ہی نوجوانوں میں سے ایک أيمن الظواهري (Ayman al-Zawahiri) بھی تھے،أيمن الظواهري نے تقریباً 3 سال مصر کے جیل میں گزارنے کے بعد سعودی عرب کے شہر جدہ آہے اور اسی دوران وہاں أيمن الظواهري کا ملاقات اسامہ بن لادن سے ہؤا،یاد رہے کہ اسامہ بن لادن اور أيمن الظواهري نے افغان سرد جنگ میں ایک اہم کردار ادا کیا،اور اسی وجہ سے آج دنیا ان دونوں کے ناموں سے واقف ہیں،آپ ناظرین کو ہمارا یہ تحریر کیسا لگا، اپنے رائے کا اظہار ضرور کریں، شکریہ

/ Published posts: 3257

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram