اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا

In اسلام
December 30, 2020

اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
ایک ایسا ادارہ ہےجو ہندوستان سمیت پوری دنیاء میں جدید مسائل کی حل اور فقہی ریسرچ کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ اکیڈمی ہے۔اسلام کے بعض مسائل احکامات وقت اور زمانے کے اعتبارسے بدلتے رہتے ہیں،جو غیر مسلم ممالک ہیں ان کے مسائل مسلم ممالک سے مختلف رہتے ہیں ،اس کے علاہ نئے نئےحالات کا سامنا کرناپڑتاہے جس کی بنا پر نئے مسائل کا شرعی حل نکالنا ضروری ہوتا ہے اور اکیڈمی میں یہی کام اجتماعی غور وفکر اور شورائی اجتہاد کے بعد کیا جاتاہے ، فقہ اکیڈمی ایک مذہبی اور ریسرچ ادارہ ہے .

سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہےالبتہ سماج اور سیاست میں پیش آنے والے مسائل کا اسلامی حل نکالنا ادارےکے ایجنڈے کی بنیادی فرض ہے ۔یہ ایک فقہی ادارہ ہے ،اور یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ اکیڈ می کسی خاص مسلک سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے اس کے سمینارز اور پروگرامات میں سمیت تمام مسالک اور فقہی مکاتب فکر کے علماءاور مفتیان کرام شرکت کرتے ہیں ۔ ہر مسلمان اس بات کا یقین رکھتا ہے کہ قرآن و حدیث قیامت تک انسانیت کی رہنمائی کرتی رہے گی؛ البتہ کتاب و سنت میں کچھ مسائل تو صراحت کے ساتھ ذکر کئے گئے ہیں اورکچھ مسائل وہ ہیں جن کے سلسلہ میں بنیادی اصولوں کی رہنمائی کی گئی ہے،تاکہ ہر زمانہ میں جدید ٹیکنالوجی کے وجود میں آنے والے معاشی نظام و اخلاقی اقدار اور عرف ورواج میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے جو مسائل پیدا ہوں ،ان اصولوں کی روشنی میں ان کو حل کیا جائے اس طرح کے نو پید مسائل چونکہ بڑے اہم اور گہرے غور و فکر کے متقاضی ہوتے ہیں اور ان کے بارے میں کوئی رائے قائم کرنے کے لئے دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم بھی ضروری ہوتی ہیں.

اس لئے ایسے مسائل میں انفرادی طور پر رائے قائم کرنے کے مقابلہ میں یہ بات موزوں ہوتی ہے کہ فقہ و افتاءسے تعلق رکھنے والے علماءور زیر بحث موضوع سے تعلق رکھنے والے ماہرین اجتماعی طور پراس پے غور کرتےہیں اور پھر کوئی فیصلہ کیاجاتھاہے، خود جناب رسول اللہ ﷺ نے بھی ایسے مسائل کے بارے میں صحابی رسول حضرت علیؓ کواس کی تلقین فرمائی تھی اسی لئے خلافت راشدہ میں بھی اور اس کے بعد بھی اجتماعی اجتہاد کے طریقہ کار سے استفادہ کیاجاتا رہاہے ، موجودہ دور میں چونکہ نئے مسائل کے پیدا ہونے کی رفتار تیز ہوگئی ہے اس لئے عالم اسلام اور بعض غیر مسلم ممالک میں فقہ اکیڈمیاں قائم کی گئی ہیں، غیر مسلم ممالک میں قائم ہونے والی فقہ اکیڈمیوں میں پہلی اکیڈمی ”اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا“ ہے، اور اس کی اصل مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کو جو درپیش نئے مسائل ہے جو حل طلب ہے۔

فقہ اکیڈمی انڈیا کی بنیاد حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمیؒ نے 1989میں رکھی تھی۔

فقہ اکیڈمی بنانے کا مقصد کیا تھا؟
فقہ اکیڈمی بنانے کا مقصد یہ تھا کہ کچھ ایسے مسائل ہے جسےایک عالم یا فرد واحد اکیلے میں حل نہیں کراسکتاتو اس وجہ سے پوری دنیا سے علماءکا ایک نیٹ ورک بنایا گیا کہ اس میں سارے علماء سے ان پیچدہ مسائل کے بارے میں پوچھا جائے اور فقہ اکیڈمی انڈیا اس کے لے فقہ سیمنارز کر واتے ہے اور مشکل مسائل کو اس میں حل کرتے ہیں

سیمینار

فقہ اکیڈمی کے سیمینارز کا طریقہ اس طرح ہوتاہے کہ پہلےایک موضوع کو منتخب کیاجاتا ہے اور علماء کو اس کے بارے میں بتایاجاتا ہے اور پھر علماء اس موضوع پر مقالے لکھناشروع کرتے ہیں اور پھر مقالے سیمینار میں پیش کیےجاتے ہیں،ان سیمینار زمیں مختلف ممالک کے علماء شرکت کرتے ہیں جن میں چند ایک یہ ہیں پاکستان ،ترک ،انڈیا ،سعودی عرب ، سمیت پوری دنیا سے جید علماء کو بلایا جاتا ہے اور پھر جو موضوع ہوتاہے اس پر علماء اپنی رائے پیش کرتے ہیں اور جو مقالے لکھے گئے ہوتے ہیں وہ پیش کیے جاتے ہیں۔

اغراض و مقاصد

نمبر۱:جدید عہد میں پیدا ہونے والے مسائل کا اجتماعی تحقیق کے ذریعہ حل تلاش کرنا،
نمبر۲: جدید پیش آمدہ مسائل میں علماء اور دینی اداروں سے تحریریں اور فتاوی حاصل کر کے عام مسلمانوں کو باخبرکرنا،
نمبر۳:نئے باصلاحیت علما کی صلاحیت کو علمی وتحقیقی رخ دینا،
نمبر۴: مختلف مسالک کے علمی و فقہی ذخیرہ سے استفادے کا رجحان پیدا کرنا وغیرہ شامل ہیں۔

ابھی تک فقہ اکیڈمی نے ۲۹ سیمینار کروائے ہے اور ۱۴۰ سے زیادہ مسائل پر بحث ہواہے اور ۸۰۰ تجاویز پیش کی گئی ہے اور ۵۰۰۰ہزار مقالے پیش کیے گئے ہیں اور ان مقالو ں کی تعداد ۱۳۰سے زیادہ مجموعی پیش کی ہے۔اور اب تک ۲۴۰کتابی شائع کی گئی ہے اور دنیا میں جتنےبھی فقہ اکیڈمیاں ہے سب سے زیادہ سیمینارز فقہ اکیڈمی انڈیا نے کروائے ہے اور افادیت کا اندازہ اس سے کیا جاتاہےکہ دنیا کے جید علماء کرام اس میں شرکت کرتے ہیں اور اکیڈمی کے فیصلوں کونہ صرف انڈیا میں پذیرائی شامل ہے بلکہ ساری دنیا کے مسلمان ان کے فیصلوں کو مانتاہے اور ایک بڑا کارنامہ کتاب المسوعہ الفقہیہ کاترجمہ ہے. فقہ اکیڈمی انڈیا مسلمانوں کے سب سے بڑی ریسرج اکیڈمی ہے جس کے سائے میں بہت سے مسائل اور فیصلہ جات اب تک حل کیےگئےہیں۔

والسلام :ناصر سیماب

/ Published posts: 5

السلام علیکم۔ ان شاءاللہ اس فروفائل میں آپ کو اسلامک مضامین ملے گے جو تاریخی واقعات سیرت صحابہ سبق آموز کہانیاں سلجوق تاریخ ، عثمانی خلافت، ان شاءاللہ اس موضوعات پر بحث ہوگا

Facebook