Read these words after the call to prayer. All the sins of life are gone

In اسلام
August 31, 2021
Read these words after the call to prayer. All the sins of life are gone

اذان ایک ایسی دعوت ہے جس کی پکار ہم دن میں پانچ مرتبہ سنتے ہیں- جس میں اللہ کی بڑائی کے ساتھ ساتھ مؤذن اللہ کے اللہ ہونے اور پیارے آقا حضرت محمد ﷺ کے رسول ہونے کی شہادت کے بعد مسلمانوں کو نماز کی جانب بلاتا ہے-جو کہ مسلمانوں کی کامیابی کا راستہ اور نجات کی کنجی ہے- جہاں اسلام میں اذان دینے کی فضیلت بیان ہوئی ہے وہاں اذان سننے اور جواب دینے والے کے لئے بھی فضیلت بیان کی گئی ہے-جس کی تفصیل نیچے درج ہے۔

آج کی اس تحریر میں ایسے کلمات کے بارے میں بتایا جائے گا کہ جن کلمات کو اگر اذان کے وقت میں پڑھ لیاجائے تو اللہ اس شخص کے پچھلے سارے گناہ معاف فرمادیتا ہے۔اذان اصل میں ہے کیا ؟ اور اس کی ابتداء کیسے ہوئی؟اذان لغت میں خبر دینے کو کہتے ہیں اور اصطلاح شریعت میں چند مخصوص الفاظ کے دہرانے کو اذان کہاجاتا ہے-اذان کی ابتدا ء کا پس منظر کچھ اس طرح سے ہے کہ جب حضور اقدس ﷺ مکہ مکرمہ سے ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے -اور وہاں مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا اور مسجد بنائی گئی- تو آپﷺ نے صحابہ کرام ؓ سے مشورہ کیا کہ نماز کے وقت اعلان کے لئے کوئی ایسی چیز متعین کی جائے- جس کے ذریعے تمام لوگوں کو اوقات نماز کی اطلاع ہوجایا کرے- تا کہ سب لوگ وقت پر مسجد میں حاضر ہو کر باجماعت نماز ادا کریں- چنانچہ بعض صحابہ کرام ؓ نے یہ مشورہ دیا کہ نماز کے وقت کسی بلند جگہ پر آگ روشن کر دی جائے۔

تاکہ اسے دیکھ کر لوگ مسجد میں جمع ہوجایا کریں- بعض نے کہا کہ نصاریٰ کی طرح ناقوس بنا لیاجائے اور بعض نے کہا کہ یہود کی طرح سینگھ بنا لیا جائے -چنانچہ صاحب الرائے صحابہ کرام ؓ نے ان تجاویز کے سلسلے میں عرض کیا کہ آگ تو یہودی اپنی عبادت کے وقت اعلان کے لئے روشن کرتے ہیں- اسی طرح ناقوس نصاری اپنی عبادت کے وقت اعلان کے لئے بجاتے ہیں- لہٰذا ہمیں یہ دونوں طریقے اختیار نہیں کرنے چاہئیں- کہ اس سے یہود و نصاری کی مشابہت لازم آجاتی ہے بلکہ ان کے علاوہ کوئی دوسرا طریقہ سوچنا چاہئے

یہ بات معقول تھی اس لئے بغیر کسی فیصلے کے مجلس برخاست کر دی گئی- اور صحابہ کرام ؓ اپنے اپنے گھروں کی طرف تشریف لے گئے- ایک صحابی حضرت عبداللہ بن زید ؓ نے جب یہ دیکھا کہ آنحضرت ﷺ اس سلسلے میں بہت زیادہ فکر مند ہیں- اور کوئی بہتر طریقہ سامنے نہیں آرہا تو وہ بہت پریشان ہوئے- ان کی دلی خواہش تھی کہ یہ مسئلہ کسی نہ کسی طرح جلد از جلد احسن طریقے سےطے ہوجائے- تا کہ آنحضرت ﷺ کی فکر و پریشانی دور ہوجائے -چنانچہ یہ اسی سوچ و فکر میں گھر آکر سو گئے رات کو خواب میں کیا دیکھتے ہیں کہ ایک فرشتہ ان کے سامنے کھڑے ہوکراذان کے کلمات کہہ رہاہے- جب صبح ہوئی تو اٹھ کر بارگاہ رسالت ﷺ میں حاضر ہوئے اور اپنا خواب بیان فرمایا آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بلاشبہ یہ خواب سچا ہے -اور فرمایا کہ بلال ؓ کو اپنے ہمراہ لےلو -اور جو کلمات خواب میں تم کو تعلیم کئے گئے ہیں وہ بلال کو بتاتے رہو اور وہ انہیں زور زور سے ادا کریں گے- کیونکہ وہ تم سے بلند آواز ہیں (بحوالہ مظاہر حق جدید شرح مشکوٰۃ شریف)چنانچہ جب حضرت بلال ؓ نے اذان دینا شروع کی اور ان کی آواز شہر میں پہنچی تو حضرت عمر فاروق ؓ دوڑتے ہوئے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے- اور عرض کیا یارسول اللہ ﷺ قسم ہے اس ذات پاک کی کہ جس نے آپﷺ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا –

ابھی جوکلمات ادا کئے گئے ہیں میں نے خواب میں بلکل ایسے ہی کلمات سنے ہیں- یہ سن کر آنحضرت ﷺ نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ۔منقول ہے کہ اسی رات میں دس گیارہ یا چودہ صحابہ ؓ نے ایسا ہی خواب دیکھا تھا اور یہی الفاظ اپنے خواب میں سنے- بہرحال اذان کی مشروعیت میں صحیح اور مشہور یہی ہے کہ اس کی ابتداء حضرت عبداللہ بن زید انصاری ؓ اور حضرت عمر فارق ؓ کا یہی خواب تھا جو انہوں نے اس رات دیکھا تھا -اس میں شک نہیں کہ اذان اللہ کے اذکار میں سے ایک عظیم ترین اور ایک اہم ترین ذکر ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور حضور نبی کریم ﷺ کی رسالت کی شہادت کا اعلان کیا جاتا ہے ۔لوگوں کو کامیابی اور کامرانی کی طرف بلایا جاتا ہےاور اسلام کی شان و شوکت کا بہترین عملی مظاہرہ کیاجاتا ہے جس کی مثال دنیا کے کسی بھی مذہب میں نہیں پائی جاتی۔اس حوالے سے مسلم شریف کی ایک روایت میں ہے کہ مؤذن کی اذان سن کر جو شخص یہ کلمات پڑھے گا اس کے گناہوں کی مغفرت ہوجائے گی دعا یہ ہے:

اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ وان محمد عبدہ ورسولہ رضیت باللہ ربا وبمحمد الرسولا وبالاسلام دینا (بروایت مشکوٰۃ المصابیح بحوالہ مسلم )

کتنے آسان کلمات ہیں کہ جن کو یاد کرنے اورآذان کے وقت پڑھنے میں کوئی خاص محنت اور دقت کی ضرورت نہیں لیکن اس عمل کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے گناہوں کی معافی کا وعدہ ہےلیکن افسوس کہ ہم اللہ کی اس عطا سے محروم رہ جاتے ہیں- کیونکہ ہم میں سے اکثر لوگوں کو اس حدیث اور ان کلمات کا علم نہیں -اس لئے چاہئے کہ ہم خود بھی ان کلمات کو یاد کریں اذان کے وقت ان کو پڑھنے کا اہتمام کیا جائے اور اس تحریر کو اپنے پیاروں کے ساتھ بھی شیئر کریں تا کہ وہ بھی اس فضیلت کے مستحق بن سکیں۔بخاری شریف میں ہے جو شخص اذان سننے کے بعد درج ذیل دعا پڑھے گا اسے آںحضرت ﷺ کی شفاعت نصیب ہو گی و ہ دعا یہ ہے ۔

اللھم رب ھذہ الدعوۃ التامہ وصلاۃ القائمہ آت محمدن الوسیلۃ والفضیلۃ وبعثہ مقاما محمودن التی وعتہ انک لاتخلف المیعاد۔

اور ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص اخلاص کے ساتھ مؤذن کے کلمات دہرائےاور حی علی الصلاۃ اور حی علی الفلاح کے جواب میں لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم کہے تو وہ انشاء اللہ جنت میں داخل ہوگا ۔سیدنا عبداللہ بن عمر بن العاص ؓ کا بیان ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب مؤذن کی آذان سنو تو تم وہی کہو جو مؤذن کہتا ہے پھر مجھ پر درود پڑھو کیونکہ جو کوئی مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھتا ہے تو اللہ اس پر اپنی دس رحمتیں نازل فرماتے ہیں اس کے بعد اللہ سے میرے لئے وسیلہ مانگو کیونکہ وسیلہ دراصل جنت میں ایک مقام ہے جو اللہ کے بندوں میں سے ایک بندے کو دیاجائے گا اور مجھے امید ہے کہ وہ بندہ میں ہی ہوں گا اور جوکوئی میرے لئے وسیلہ یعنی مقام محمود طلب کرے گا اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوجائے گی۔ ایک اور روایت میں سیدنا عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب مؤذن اللہ اکبر اللہ اکبر کہے تو سننے والا بھی یہی الفاظ دہرائے

اور جب وہ اشھد ان لا الہ الا اللہ اور اشہد ان محمد الرسول اللہ کہے تو سننے والا بھی یہی الفاظ کہے اور جب مؤذن حی علی الصلاۃ کہے تو سننے والا لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہے اور پھر مؤذن جب حی علی الفلاح کہے تو سننے والا کو لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہنا چاہئے اس کے بعد مؤذن جب اللہ اکبر کہے اور لاالہ الا اللہ کہے تو سننے والے کو بھی یہی کلمات دہرانے چاہئیں اور جب سننے والے نے اس طرح خلوص اور دل سے یقین رکھ کر کہا تو وہ جنت میں داخل ہوا بشرطیکہ ارکان اسلام کا بھی پابند ہو ۔(بروایت صحیح مسلم)کتنی بڑی فضیلت ہے-اذان کا جواب دینے کی کہ جو شخص خاموشی کے ساتھ اذان کو سنے اور بتلائے گئے طریقے کے مطابق جواب دے تو اللہ اس کی بخشش فرمادے گا اور اس کو جنت میں داخل کرے گا ۔اور یہ واقعہ مشہور ہے کہ اللہ نے عورت کو محض اس وجہ سے بخش دیا کہ اس نے اذان کے احترام میں سر پر دوپٹہ لے لیاتھا ہمیں بھی چاہئے کہ اذان کو احترام سے سنیں اور اس کا جواب دیں- اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں دین کی سمجھ نصیب فرمائے اور اس کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین۔

Read these words after the call to prayer. All the sins of life are gone

The call to prayer is an invitation we hear five times a day – in which, in addition to glorifying God, the muezzin calls Muslims to prayer after the testimony of God is the Messenger of God(PBUH) and the Beloved Master(Allah). There is a path to the success of Muslims – where the virtue of giving the call to prayer is mentioned in Islam, the virtue of hearing and answering the call to prayer is also mentioned – the details of which are given below.

In today’s article, we will talk about the words which, if recited at the time of Adhan, Allah forgives all the past sins of that person. Is Adhan really? And how did it start? Adhan is a word in the lexicon, and in the term Shari’ah, the repetition of certain words is called adhan. The background of the beginning of the adhan is something like this,  that He(PBUH) said that he came to Madinah and the number of Muslims increased and a mosque was built there. The prayers should be announced so that all the people come to the mosque on time and pray in the congregation. Therefore, some of the Companions suggested that a fire be lit in a high place during the prayers.

Some people said that a bell should be made like a Christian and some said that a horn should be made like a Jew. Jews light candles for proclamation during their worship – similarly, Christians ring the bell for proclamation during their worship – so we should not adopt either of these methods – which necessitates the resemblance of Jews and Christians, but theirs. There is another way to think this was reasonable, so the meeting was dismissed without any decision – and the Companions went to their respective homes – when one of the Companions, Hazrat Abdullah bin Zayd, saw that he was very worried about this. And when no better way came up, he became very upset. He had a heartfelt wish that this problem should be resolved somehow as soon as possible so that the worries of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) would go away.

When they came to sleep at night, what do they see in a dream that an angel is standing in front of them and reciting the words of the call to prayer? He said, “Take Bilal with you and tell him the words that have been taught to you in a dream, and he will recite them aloud, for they are louder than you.” Sharif) So when Hazrat Bilal (RA) started giving Adhan and his voice reached the city, Hazrat Umar Farooq (RA) came running and said: O Messenger of Allah (SAW)! Who sent you with the truth -The words that have just been uttered I have heard such words in a dream. Hearing this, the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) thanked Allah.

It is true and well known that its beginning was the same dream of Hazrat Abdullah bin Zayd Ansari and Hazrat Umar Farooq that they had seen that night – there is no doubt that one of the greatest and most important of the dhikr of Allah is Adhan. It is the most dhikr in which the oneness of God Almighty and the martyrdom of the Holy Prophet (PBUH) are proclaimed.It is not found in any religion. In this regard, there is a tradition of Muslim Sharif that whoever listens to the call of the muezzin and recites these words, his sins will be forgiven. The prayer is: I bear witness that there is no God but Allah, and there is no partner in Him. There are so many simple words that do not require any special effort and difficulty in memorizing and reciting at the time of Adhan, but due to this action, Allah Almighty has promised to forgive the ungodly, but alas, we are deprived of this gift of Allah.

Because most of us do not know this hadith and these words, we should memorize these words ourselves, arrange to read them during the call to prayer, and share this writing with our loved ones. Do it so that they too can become deserving of this virtue. In Bukhari Sharif, a person who recites the following dua after hearing the adhan will have the intercession of the Holy Prophet (saw). Al-Wasila, Al-Fazilat and Ba’atha Maqamah Mahmood Al-Ta’i Wa’atah Ink Latkhlaf Al-Ma’aad.

And in response to Hayy Ali As-Salat and Hayy Ali Al-Falah, he said, “Lahool wa Qawwa al-Ballah al-‘Ali al-Azeem, then he will enter Paradise, God willing.” When you hear the call of the muezzin, say what the muezzin says, then bless me, for whoever prays for me once, then Allah sends down ten blessings on him, then ask Allah for a means for me, because the means There is a place in heaven which will be given to one of the servants of Allah and I hope that he will be in the servant and my intercession will be obligatory for whoever seeks the means for me i.e. the place of Mahmood. In another narration, Omar (may Allaah be pleased with him) said: The Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) said: And when he testifies that there is no god but Allah and that he bears witness that Muhammad is the Messenger of Allah, then the hearer should say the same words.

The listener should repeat the same words when the muezzin says Allahu Akbar and says La ilaha illa Allah. What is the great virtue of answering the call to prayer that whoever listens to the call to prayer in silence and responds according to the prescribed method, Allah will forgive him and And it is a well-known fact that Allah forgave a woman just because she wore a headscarf in honor of the call to prayer. We should also listen to the call to prayer with respect and respond to it. May Allah grant us an understanding of religion and enable us to live according to it. Amen.

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram