How will Hazrat Fatima (RA) rule Paradise?

In اسلام
August 31, 2021
How will Hazrat Fatima (RA) rule Paradise? Knowing this, you too will say Subhan Allah

اللہ تبارک وتعالی نے امام الانبیا ء حضرت محمدﷺ کوساری کائنات کے لیے رحمة للعالمین بناکرمبعوث فرمایا- جوہستی خودرحمة للعالمین ہے ان کی نظررحمت جس ذرہ کائنات پرپڑگئی اس کامقام ومرتبہ اوج ثریا کوپہنچ گیا- توصلب رحمة للعالمین ﷺسے جلوہ افروزہونے والے نفوس کی عظمت ومرتبہ اورمقام کتنا اونچاہوگا اس کا اندازہ شاید کائنات میں کسی کو نہ ہو-

بہرحال اتنا ضرورہےکہ رب محمدﷺنے اپنے محبوب پردردووسلام ”اللہم صلّ علی محمد وعلی اٰل محمد“میں آپ کی آل واولاد کو بھی قیامت تک کے لئے شامل کردیا ہے۔دنیا میں کائنات کے سرداررﷺ کی لخت جگرو چہیتی بیٹی اورجنت کی عورتوں کی سردارہونے کا شرف جس عظیم المرتبت ہستی کو حاصل ہے انہیں حضرت سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کہا جاتاہے۔آپکی ولادت باسعادت بعثت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے پانچ سال قبل 20 جمادی الثانی بروز جمعةالمبارک مکہ مکرمہ میں مروہ پہاڑی کے دائیں ہاتھ ایک اونچا بازار تھا وہاں ہوئی-اس بازار کی ایک گلی میں جہاں کسی زمانے میں صرّافوں کی دکانیں ہواکرتی تھیں- اور حضرت خدیجة الکبری رضی اللہ عنہا کا مکان بھی وہیں تھا

اسی مبارک مکان میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی دیگر تینوں شہزادیوں (صاحبزادیوں ) کی پیدائش ہوئی -اورہجرت کے زمانہ تک ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سکونت اسی مبارک مکان میں تھی -اسی لئے علماء کرام نے لکھا ہے کہ مکہ مکرمہ میں مسجد حرام اوربیت اللہ کے بعد سب سے متبرک گھر یہی ہے- اورکیوں نہ ہو کہ اس کائنات کی سب سے عظیم ہستی امام الانبیاء ﷺسے جس کونسبت ہوجائے تو اس کی شان بڑھ جاتی ہے-تو جس مکان میں آپ کا ایک لمبےعرصہ تک قیام رہا اس کی کیا شان ہوگی۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی عمر مبارک ابھی صرف پانچ سال ہی کی تھی کہ آپ کی والدہ ماجدہ ام المئومنین حضرت سیدّہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا انتقال ہوگیا اوریوں آپ رضی اللہ عنہا نے شفقت پدری کے علاوہ شفقت مادری بھی اپنے پیارے ابا جان صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی حاصل کی اور یقینا آپ چونکہ سب سے چھوٹی اورچہیتی تھیں تو آپ کا اکثر وقت منبع برکات و تجلیات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آغوش رحمت میں ہی گزرتا تھا۔

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اپنے ابا جان سے محبت دنیا کے کسی بھی پیمانے سے جانچی نہیں جاسکتی- یہ محبت بڑی ہی والہانہ اوربیان سے باہر ہے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی اس چاند سی شہزادی سے اتنا پیار تھا کہ آپ علیہ الصلوة والسلام جب بھی کسی سفر پر روانہ ہونے کا قصد کرتے تو پہلے اپنی چہیتی بیٹی کے گھرجاتے اوران سے ملاقات کرکے اپنی آنکھوں کو اپنی لخت جگر کی زیارت سے ٹھنڈا کرتے اورپیار سے ان کی پیشانی مبارکہ پر بوسہ دیتےاوربے مثال بیٹی فرط محبت میں اپنے پیارے ابا جان صلی اللہ علیہ وسلم کی دست بوسی کا شرف حاصل کرتیں- ایسا معلوم ہوتا کہ باپ بیٹی کی محبت انتہائی جذباتی اور غیر معمولی تھی۔پھر جب آپ علیہ السلام سفر سے واپس لوٹتے تو سب سے پہلے اپنی لخت جگر کے ہاں جاتے اوردونوں باپ بیٹی اپنی پاکیزہ محبتوں کا تبادلہ کرتے اور یوں اپنی اداسی کو دور کرتے۔

عظیم المرتبہ باپ پیغمبرآخرالزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی لخت جگرسے اس قدر محبت تھی کہ ایک موقع پر انتہائی جذباتی انداز میں ارشاد فرمایا۔۔”فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے جو چیز اسے اذیت دے اس سے مجھے اذیت ہوتی ہے اورجوبات اسے پریشان کرے وہ مجھے بھی پریشان کرتی ہے”حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اپنے ابا جان سے غیر معمولی محبت تھی- نبوت کے ابتدائی دورمیں ایک دن حضورصلی اللہ علیہ وسلم بازار سے گزر رہے تھےکہ ایک بدبخت گستاخ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سراقدس پر نعوذباللہ مٹی ڈال دی- رحمة للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم اسی حالت میں واپس گھر لوٹے چہیتی بیٹی نے جب اپنے کریم اباصلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حالت دیکھی تو پھوٹ پھوٹ کررونے لگی وہ اپنے ابا جان کا سردھوتی جاتیں اورفرط غم میں آنکھوں سے آنسو بہاتی جاتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری لخت جگر صبر کر۔اللہ رحمٰن و رحیم تمہارے باپ کا حامی و مددگار ہے۔

وہ تمہارے والد کو قریش کی دست درازیوں اورایذارسانیوں سے محفوظ رکھے گا۔سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جانثار صحابہ رضی اللہ عنہم نے ہر کٹھن موقع پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ دیا مگر آپ کی اس چہیتی و لاڈلی شیر خداحضرتعلی کرم اللہ وجہ کی زوجہ نے سب سے پہلے آگے بڑھ کراپنے پیارے ابا جان صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کیا ہے۔جو ماں خود اتنی جانثاراورباوفا ہو تو اس کے بطن سے جنم لینے والے شہزادے کس قدر اعلی وارفع شان والے ہوں گے اللہ تعالی نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہا جیسے ایسے شجاع اورقابل فخر فرزند عطا کیے کہ جنہوں نے اپنے ناناعلیہ السلام کے دین کی آبیاری کے لئےاپنی جانوں کے نذرانے پیش کردئے اوریہ ثابت کیا کہ ان کی رگوں میں سیّدة النسا ء اور حیدرکرارجیسی عظیم المرتبت ہستیوں کا خون دوڑتاہے اوریہ وہ عظیم شہزادے ہیں کہ جنکی اماں جنت کی عورتوں کی سرداراوریہ جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہازاہدہ وعابدہ تھیں ہرگھڑی اپنے رب کی یادمیں بسرکرتیں اس کے علاوہ امورخانہ داری بھی انتہائی ذمہ داری سے نبھاتیں۔

ایک دفعہ آپ کے محبوب خاوندشیرخداکرم اللہ وجہ نے آپ سے کہاکہ اپنے اباجان کے ہاں سے کوئی خدمت گزارباندی وغیرہ لے آئیں کہ ہاتھوں اورسینہ پردن بھرکی تکان دہ مشقت سے داغ پڑگئے اورخاصی نحیف ہوگئیں تھیں چنانچہ جب آپ رضی اللہ عنہاکائنات کے سب سے عظیم وشفیق اباجان کے پاس اپنی حاجت لے کرآئیں توں حیاکااس قدرغلبہ ہواکہ بناسوال کے واپس گھرلوٹ آئیں.زہراء کے اباﷺفورااپنی لخت جگرکے گھرپہنچے اورپوچھا میری شہزادی آپ گھرتشریف لائیں اورپھرجلدواپس لوٹ آئیں آخرکیوں ِ؟شرم وحیاء کی پیکربیٹی آنکھیں جھکائے کھڑی رہیں اتنے میں ان کے خاوند سیدناعلی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے کہمیں نے ہی انہیں آپ کے ہاں کوئی باندی وغلام لینے کے لئے بھیجاتھا جوامورخانہ داری میں ان کا ہاتھ بٹادے یہ سن کررحمة للعالمین ﷺنے اپنی سب سے چہیتی ولاڈلی بیٹی کوجوفرمایاوہ قیامت تک کے لئے ہربیٹی کے لئے اسوہ ہے ارشاد فرمایا فاطمہ بیٹی صبرکرحضرت موسی علیہ السلام اوران کی بیوی کے پاس ۱۰برس تک ایک ہی بچھونا تھاوہ بھی ان کاچوغہ تھارات کواسی کوبچھا کرسوجاتے تھے ۔تو تقوی حاصل کراوراللہ سے ڈراوراپنے پروردگارکافریضہ اداکرتی رہ اورگھرکے کاروبارکوانجام دیتی رہ اورجب سونے کے واسطہ لیٹاکرے تو

سبحان اللہ ۳۳مرتبہ الحمدللہ ۳۳مرتبہ اوراللہ اکبر۳۴مرتبہ پڑھ لیاکرویہ خادم سے زیادہ اچھی چیزہے

فرمانبرداربیٹی نے عرض کیامیں اللہ اوراس کے رسول سے راضی ہوں۔سوچنے کی بات ہے دوجہاں کے سرداراپنے جگرکے ٹکڑے کوکیاکچھ نہیں دے سکتے تھے آسمان سے حوریں بھی ان کاہاتھ بٹانے کو اپنے لئے سعادت سمجھتیں لیکن دنیاکاچندروزہ راحت وآرام آخرت کی لازوال زندگی کے مقابلہ میں ان کی نظرمیں کوئی اہمیت نہ رکھتا تھا۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ اپنی بیماری کے ایام میں اپنی پیاری لخت جگر کو پاس بٹھا کر سرگوشی کی جس کے بعد سیدہ کی مبارک آنکھوں سے آنسوؤں کی جڑی جاری ہوگئی یہ دیکھ کرزہرہ کے اباﷺ نے دوبارہ سرگوشی کی جس کے بعدوہ مسکرانے لگیں۔شدراصل حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیاری بیٹی کو اپنے وصال کی خبر دی تھی جسے سن کر وہ روپڑیں

تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تسلّی دینے کے لئے ارشاد فرمایا فاطمہ بیٹی میرے گھر والوں میں سے تم سب سے پہلے مجھ سے ملو گی اور میں تمہارے لئے کتنا بہترین پیش رو ہوں۔اورکیاتم اس بات پر راضی نہیں کہ تم تمام جہانوں کی عورتوں کی سردار بنو تو اس پر مجھے تسّلی ہوئی اور میں ہنس پڑی۔چنانچہ باپ بیٹی کی یہ محبت اتنی شدید تھی کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اپنے ابا جان صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد صرف ۶ ماہ کا قلیل عرصہ زندہ رہیںاور پھر ہمیشہ کے لئے اپنے پیارے ابا جان صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عالم برزخ میں چلی گئیں۔آپ رضی اللہ عنہا کی وفات ہجر ت کے گیارھویں سال رمضان المبارک میں رات کے وقت ہوئی اور آپ کی وصیت کے موافق آپ رضی اللہ عنہا کو رات کے اندھیر ے میں مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں دفن کردیاگیا۔

مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں باب السّلام سے داخل ہوکر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک پر درود وسلام پڑھنے کے بعد جونہی ہم باب جبرائیل علیہ السلام سے باہر نکلیں تو بالکل سامنے کچھ ہی فاصلے پر جنت البقیع کا تاریخی قبرستان ہے جس کے داخلی دروازے کی دائیں جانب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری لخت جگر حضر ت فاطمہ رضی اللہ عنہا اوران کے بیٹے حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ ان کے علاوہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ حضرت عقیل بن ابی طالب رضی للہ عنہ اوردیگر اہل بیت کی قبور ہیں۔االلہ تعالی ان قدسی صفات ہستیوں کے درجات کو مزید بلند کرے اورہمیں ان کی سچی محبت اوراطاعت کی توفیق مرحمت فرمائے۔آمین

 

How will Hazrat Fatima (RA) rule Paradise? Knowing this, you too will say Subhan Allah

May Allah bless the Prophet Muhammad (peace and blessings of Allah be upon him) who send Him as a mercy for all the worlds. Probably no one in the universe would have guessed.

In any case, it is so important that Lord Muhammad (PBUH)has included His family and children in his beloved Prophet Muhammad (peace and blessings of Allah be upon him) till the Day of Resurrection. He(PBUH) blessed with Hazrat Syeda Fatima (may Allah be pleased with her), Five years before the blessed resurrection of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him), there was a high bazaar on the right-hand side of Marwah hill in Makkah on the 20th of Jamadi-al-Mubarak. In a street in the bazaar where there used to be money changers’ shops – and the house of Hazrat Khadija Al-Kubra (RA) was also there.

The other three princesses of the Prophet (peace be upon him) were born in this blessed house – and our beloved Prophet (peace be upon him) lived in this blessed house until the time of migration – that is why the scholars have written that the mosque in Makkah, This is the Blessed House after the Sacred House and the House of Allah. What will be the glory? Hazrat Fatima (RA) was only five years old when her Walida Majida Umm Al-Mu’minin Hazrat Syeda Khadija (RA) passed away. She(RA) received it from Her father, the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him), and of course, since you were the youngest and most beloved, most of your time was spent in the arms of the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him).

Hazrat Fatima’s love for her father cannot be measured by any scale in the world. This love is very eloquent and beyond description. Whenever He (PBUH)intended to go on a journey, he would first visit the house of His beloved daughter and after meeting her he would cool his eyes with a visit to his beloved daughter and kiss her on the forehead with love. Have the privilege of kissing the hand of the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him). It would have seemed that the love of father and daughter was very emotional and extraordinary. They would exchange their pure loves and thus remove their sadness.

The great father, the Prophet (PBUH)of the End Times, Hazrat Muhammad (peace be upon him) loved his beloved daughter so much that on one occasion He(PBUH) said in a very emotional way, ‘Fatima is a piece of my heart. Who hurts her hurts me She bothers me too. ”Hazrat Fatima (RA) had an extraordinary love for her father. Once Hazrat Muhammad PBUH went outside the home, there was a non-muslim who put throw soil on HIs Head, He (SWT) returned to the house in the same condition. When the beloved daughter saw this condition of her Holy Prophet (saws), she started to burst into tears. The Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said: Be patient my heart. Allah, the Most Gracious, the Most Merciful, is your father’s supporter and helper.

He will protect your father from the encroachments and persecutions of the Quraysh. A study of the biography of the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) shows that But this beloved and beloved lion of yours, Hazrat Ali, may God bless him and grant him peace, is the first to go ahead and defend his beloved father, the Prophet (peace be upon him). How high and glorious the princes will be Proved that the blood of great personalities like Syeda Al-Nisa and Haider Karar runs in their veins and these are the great princes whose mother is the leader of the women of Paradise and the leader of the youth of Paradise. In addition to this, domestic affairs are also extreme Take responsibility.

Once your beloved husband Sher Khuda Karam Allah Wajah asked you to bring a servant from your Abajan etc. that his hands and chest were stained with exhausting toil and he became very weak. The father of Zahra immediately reached the house of Lakht Jaguar and asked my princess to bring him home and then come back as soon as possible. Allaah says (interpretation of the meaning): We sent them to you to take a slave and a slave to help you in the family. The patient daughter of Prophet Moses (peace be upon him) and his wife used to have the same bed for 5 years. Keep doing it and when you lie down to sleep

Praise be to Allah. Praise be to Allah. Praise be to Allah. Praise be to Allah. Praise be to Allah. Praise be to Allah. Praise be to Allah. Praise be to Allah.

The obedient daughter asked, ‘May I be pleased with Allah and His Messenger.’ The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) once whispered to his beloved Lakht Jaguar in the days of his illness, after which tears flowed from Syeda’s blessed eyes. She whispered again, after which she began to smile. In fact, the Holy Prophet (saws) had informed his beloved daughter of his demise.

Then the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said to comfort them: Daughter Fatima, you will be the first of my family to meet me and I am the best leader for you. When I became the leader of the women of Pakistan, I was relieved and I laughed. Then she went forever to the world of Barzakh with her beloved father, the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him). He was buried in Janat-ul-Baqi Cemetery in Madinah in the darkness of

After entering the Prophet’s Mosque from Bab-ul-Salam and reciting Durood-e-Wislam on the Holy Shrine of the Holy Prophet (PBUH), as soon as we come out of Bab-e-Gabriel (PBUH), there is a historic cemetery of Janat-ul-Baqi just in front. On the right side of the entrance of which is the beloved liver of the Holy Prophet (PBUH) Hazrat Fatima (RA) and her son Hazrat Imam Hassan (RA) besides Hazrat Abbas (RA) Hazrat Aqeel bin Abi Talib (RA) and other Ahlul Bayt May Allah Almighty elevate the ranks of these holy beings and bless us with the strength of their true love and obedience. Amen.

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram