Skip to content

کیا حمل میں آم کھانا چاہیے؟ میڈیکل سائنس کیا کہتی ہے؟

کیا حمل میں آم کھانا چاہیے؟ میڈیکل سائنس کیا کہتی ہے؟میری آج کی باتیں آم کے بارے میں ہیں- جس کو پھلوں کا بادشاہ بھی کہتے ہیں کہ حمل کے دوران آم کھانے چاہییں یا نہیں ؟ آم ہر دل عزیز پھل ہے اور موسمِ گرما میں سب لوگ بڑے مزے سے آم کھاتے ہیں- لیکن حاملہ عورت کو کہا جا تا ہے کہ آم گرم ہے اس کے کھانے سے بچے کو نقصان ہو سکتا ہے یا خدانخواستہ حمل ضائع ہو سکتا ہے تو میں نے سوچا کہ اس ٹاپک پر بات کی جا ئے اور آپ کو معلومات دی جا ئیں کہ آم کھانے سے آپ کو حمل کے دوران کسی بھی قسم کا نقصان ہو گا یا نہیں ہو گا؟ یا پھر حمل میں آم کھانے سے فائدہ ہو تا ہے یا نہیں ؟

تو اگر آپ بھی حاملہ ہیں اور آپ کو آم پسند ہیں اور آپ بھی ان سوالات کے جوابات میں دلچسپی رکھتے ہیں تو سب سے پہلے آپ اپنے ذہن سے یہ سب نکال دیجئے کہ حمل میں آم کھانے سے بچے کو یا آپ کو کوئی نقصان ہو گا -یہ صرف ایک وہم ہے بلکہ حاملہ عورت کو آم ضرور کھانے چاہییں کیونکہ آم انسانی صحت کے لیے بہت ہی زیادہ مفید ہیں۔ جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ گرمیوں کا موسم شروع ہو چکا ہے – اگر آپ نے آم سے فائدہ اُٹھا نا ہےاور آم کے بے شمار فائدوں سے مستفید ہو نا ہے تو آپ کو اسے کھانا ہی ہو گا۔ آم سے آپ کو بے شمار فوائد حاصل ہو سکتے ہیں- اس میں بے شمار قسم کے وٹامنز پا ئے جا تے ہیں جو انسانی صحت کے لیے بہت ہی زیادہ مفید ہیں۔ کہا جا تا ہے کہ حاملہ خاتون کو آم نہیں کھانے چاہییں -آخرایسا کیوں ہے؟ ایسا بالکل نہیں ہے ۔۔ حاملہ عورت کو تو آم زیادہ کھانے چاہییں کیونکہ ا س سے بچے کی صحت اور خود ماں کی صحت بہت اچھی ہو جا تی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ماں اور بچہ دونوں ہی طرح طرح کی بیماریوں سے بچ جا تے ہیں ۔

Also Read:

لیچی کے زبردست فائدے اور بیماریوں کاعلاج

اس لیے میں تو یہی کہوں گی کہ آپ آم ضرور استعمال کر یں اور اس کے ساتھ ساتھ جب بچہ پیدا بھی ہو جا ئے تو تب بھی آم کھاتی رہیں- کیونکہ اس سے آپ کے جسم میں جتنے بھی وٹامنز کی کمی ہو گی یا کسی بھی قسم کی کمزوری ہو گئی ہو گی وہ آم پورا کر دے گا -اور آپ کو جلد ریکو ر کر نے میں آپ کی مدد کر ے گا ۔ ہمیں آم کا استعمال اپنی روزمرہ کی زندگی میں ضرور کر نا چاہیے۔ آم آج کل عام ہی استعمال ہو رہا ہے اور عام ہی دستیاب ہے -تو ہمیں چاہیے اس قدرتی پھل اس قدرتی نعمت سے بھرپور فائدہ اُٹھا ئیں تا کہ ہمیں اپنی صحت کو لیکرکسی بھی قسم کا کوئی بھی مسئلہ نہ ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *