بیسویں صدی میں ہر کوئی مصروف ہے،ہمارے پاس اتنا بھی وقت نہیں ہوتا کے ہم قدرت کو دیکھ سکیں اس کی خوبصورتی کو کا لطف لے سکیں ۔ہمارے پاس ہمارے خود کے لئے وقت نہیں ہوتا ہر کوئی اپنی زندگی کی الجھنوں میں اور پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔ہمیں اپنی اس مصروفیت سے چھٹی لے کے کچھ وقت خود کے ساتھ اور اپنوں کے ساتھ گزارنا چاہۓ۔
اپنے کام کو اللّٰہ حافظ کہیں
کچھ وقت کے لیے اپنے کام کو بھول جائیں اور اپنی زندگی کی مصروفیات سے بریک لے لیں۔یہ آپکے دماغ کو اپ کی روح کو تروتازہ کرنے کی طرف پہلا قدم ہے۔اپنا بیگ تیار کریں اور اپنوں کے ساتھ اپنی پسند کے مقامات پر نکل جائیں۔
اپنےپیاروں کے ساتھ یادیں بنائیں
سیر و سیاحت پر اپنی دوستوں، اپنی فیملی اور اپنے پیاروں کے ساتھ جائیں۔اپنے پسندیدہ لوگوں کے ساتھ مختلف خوبصورت مقامات کو دیکھیں اور خود کی آنکھ میں کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کریں۔
کریںAdventure کچھ
اگر آپ کومہم کا شوق ہے تو آپ مختلف طرح کے کھیل اور مہم جوئی کو کرسکتے ہیں جو اپ کوحوشی دے اور اور آپ کو سکوناور اطمینان دے۔اپ اپنے وہ شوق بھی پورے کرسکتے ہیں جو اپ بچپن میں کرنا چاہتے تھے لیکن پورے نہ کرسکے۔
مختلف زبانوں،کلچر اور چیزوں کودریافت کریں
اپنی سیر و سیاحت کے دوران اپ محتلف قسم کی زبانوں کو جان سکتے ہیں اور محتلف کلچر کے لوگوں کو مل سکتے ہیں ۔ان کے رسم و رواج کو جان سکتے ہیں ۔آپ ان سے محتلف قسم کے مثبت سوچ اور انداز کو دیکھ سکتے ہیں ۔اور درحقیقت یہ سب اپ کوپرسکون اور تاروتازہ رکھے گا۔
مختلف لوگوں سے روابط
اپنی سیاحت کے دوران آپ محتلف لوگوں سے محتلف جگہوں پر ،سڑکوں پر ملتے ہیں ان کے ساتھ روابط قائم کر سکتے ہیں ۔کچھ لوگ بہت اچھا اثر اپ پر چھوڑ جاتے ہیں اور ہمیشہ کے لیے اپ کے دوست بن جاتے ہیں ۔
صحت اور خود اطمینانی
سیر و سیاحت انسان کی جسمانی اور دماغی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہے اور ہمارے اندر کے تناواور اضطرابی کو ختم کرتی ہے ۔ہماری زندگی پر مختلف مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔سیر و سیاحت ہمارے دماغ کو کھولتی ہے اور ہمیں ادویات اورڈاکٹر سے دور رکھتی ہیں اور دل کی بیماریوں کو کم کرتی ہے۔اپ منفی خیالات اور منفی رویوں سے دور رہتے ہیں جو کہ اپ کے دماغ کو پرسکون رکھتا ہے۔
حمنہ امجد