سرینہ ہوٹل پاکستان کا سب سے مشہور اسٹار ہوٹل ہے جو کہ اسلام آباد کے اندر موجود ہے یہ ہوٹل اسلام آباد کی مشہور پہاڑی مرگلا کے قریب موجود ہیں یہ پاکستان کا سب سے لگثرری ہوٹل ہے جس میں سوئمنگ پول اور ہر طرح کی آسائش موجود ہے یہ ہوٹل 14 ایکٹر بنا ہوا ہے اور اس میں 387 کمرے بنائے گئے ہیں اس کے ہر کمرے سے اور کمرے کی کھڑکی سے مارگلہ پہاڑی کا خوبصورت نظارہ لیا جا سکتا ہے اس کا ایک دن کا رینٹ 35 ہزار سے 48 ہزار روپے تک ہے اور یہ پاکستان کا سب سے مہنگا فائیو سٹار ہوٹل ہے .
دوسرے نمبر پر ہے آواری ہوٹل پاکستان کا دوسرا سب سے لگثرری ہوٹل ہے یہ لاہور کے سینٹر میں موجود ہے اور اس فائیو سٹار ہوٹل میں سہولت موجود ہے اس کے اندر پانچ ریسٹورنٹ ہیں جن میں پاکستانی ہر طرح کا کھانا میسر ہے اس ہوٹل کو 2008 میں بہترین کسٹمر سروس دینے کے لئے ایوارڈ بھی دیا گیا ہے ایک دن کا رینٹ تقریبا پچیس سال سے 30 ہزار روپے ہے اور یہ پاکستان کا دوسرا سب سے مہنگا ہوٹل ہے
شیراتون ہوٹل کراچی میں سمندر کے کنارے پر موجود ہے جو کہ کراچی ایئرپورٹ سے تقریبا سترہ میل دور ہے یہ پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا فائیو سٹار ہوٹل ہے اور اس کے اندر 407 لگژری کمرے میں موجود ہیں وہ اس ہوٹل میں سوئمنگ پول اور بہترین خانوں کی سہولت موجود ہے اس ہوٹل کے کمروں کو زلزلے سے بچانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے بنایا گیا ہے اور اس کا ڈیزائن اس طرح بنایا گیا ہے جو کہ زلزلہ پروف ہے
اس ہوٹل میں ایک دن رہنے کا تقریبا کرایہ 10 ہزار روپے سے 25 ہزار روپے ہے.
پرل کانٹیننٹل ہوٹل لاہور میں موجود ہے یہ لاہور ایئرپورٹ سے تقریبا پچیس منٹ کے فاصلے پر موجود ہے یہ پاکستان کا چوتھا سب سے بڑا لگژری ہوٹل ہے اور یہ لاہور کے اندر بہت زیادہ مشہور ہے اس کے اندرتقریبا 485 کمرے ہیں جو کہ بہت ہی کمفرٹیبل ہیں اور اس کے اندر آنے والی بہت سکون محسوس کرتے ہیں اس ہوٹل میں ایک دن رہنے کا کرایا ہے 15 ہزار سے 18 ہزار روپے ہے.آواری ٹاورز ہوٹل کراچی میں فاطمہ جناح روڈ کے اوپر موجود ہے.
یہ ہوٹل 20 منزلہ عمارت پر مشتمل ہے جس میں تقریبا 236 کمرے میں موجود ہے یہ ایک فور سٹار ہوٹل ہے لیکن اس میں رہنے والا کراچی شہر کا نظارہ لے سکتا ہے ہوٹل میں سوئمنگ پول اور لگژری کمرے اور ہر طرح کے کھانوں کے ریسٹورنٹس موجود ہیں اس ہوٹل میں ایک دن کا کرایہ 14 ہزار سے پندرہ ہزار روپے ہے یہ پاکستان کا پانچواں سب سے بہترین اورہوٹل ہے .
نیوز فلیکس 03 مارچ 2021