افغانستان میں خانہ جنگی ۔۔۔عالمی دہشت گردوں کےعزائم

افغانستان میں خانہ جنگی ۔۔۔عالمی دہشت گردوں کےعزائم

افغانستان میں خانہ جنگی ۔۔۔عالمی دہشت گردوں کےعزائم
…………………………………………………………………..
تحریر:حمیداللہ خٹک
افغانستان میں امریکا کی ذلت آمیز پسپائی صرف امریکا کی ہی شکست نہیں بلکہ پورے مغربی لاؤ لشکر کی شکست ہے۔ لیکن اس وقت ہمارے ہاں کاایک طبقہ امریکاکی شکست ماننے سے انکار کررہاہے.صرف اسی پراکتفانہیں کررہاہےبلکہ ط الب ان کےغلبے کوایک بہت بڑے خطرے, آفت اورمصیبت کے طور پرپیش کیاجارہاہے. گویا 20سالہ امریکی جنگ کےذمہ دار ط ال بان ہیں. حالانکہ افغانستان میں طالبان کی حکومت تھی. پورے افغانستان میں امن تھا. سرکش افغان قوم کوقابوکرناآسان نہ تھالیکن ط ال بان نے یہ کمال کردکھایا. نائن الیون کاواقعہ ہوا. امریکانےخود ہی القاعدہ پراس کاالزام لگایا, صرف الزام ہی نہیں,جج بھی خودبن گیا,نہ کوئی ثبوت دکھائی نہ کوئی دلیل مانی, ” سزا” کےطور پرافغانستان پریلغارکرکے ط ال ب ان کی حکومت کاخاتمہ کرکے لاکھوں افغانیوں کوخاک خون میں نہلادیا.

اسی کا شہر ,وہی مدعی, وہی منصف
ہمیں یقیں تھا ,ہمارا قصور نکلے گا

امریکا نے نیوورلڈ آرڈر کے نام سے اپنی فرعونیت کا اعلان اس وقت کیاتھاجب افغانی قوم نے روس کوشکست دی تھی. پوری دنیاامریکاکےسامنے سربہ سجود ہوگئی۔ دنیا کی کسی بھی علاقائی یا عالمی طاقت کوامریکا کو چیلنج کرنےکی جرأت نہیں ہوئی.یہ طالبان تھے جنھوں نے مزاحمت کی ۔حکومت چلی گئی تھی لیکن انھوں نے امریکی قبضے کوتسلیم نہیں کیا۔20برسوں تک جنگ لڑی۔نتیجتاًاللہ تعالی نے ان کو فتح یاب کیا۔

جس طرح کمیونسٹ سوویت یونین کے انہدام اور کمیونزم کےخاتمےنےدنیاکوورطہ حیرت میں ڈالاتھابالکل اسی طرح آج امریکا اور اس کے زیر اثر طاقتیں یہ بتانے میں ناکام ہیں کہ دنیا کے سب سے کمزور گروہ کے مقابلے پر دنیا کی طاقتور ترین فوج کو شکست کیوں کر ہوئی.40 سے زیادہ ممالک کی فوج 20 سالہ طویل اور مہنگی ترین جنگ اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکی۔

یہ بات نوشتہ دیوارہےکہ افغانستان میں امریکا کا قائم کردہ نظام باقی نہیں رہے گا۔ افغان ط الب ان فاتح ہیں۔ امریکا شکست ہی نہیں شکست فاش کھا گیا ہے۔ ایمان نے ٹیکنالوجی کو شکست دے دی ہے۔ یہ وہ بات ہے جوہمارے کچھ دوستوں سے ہضم نہیں ہورہی۔یہی لوگ پروپیگنڈاکررہے ہیں کہ طالبان کی وجہ سے افغانستان خانہ جنگی کا شکار ہوجائے گا۔طرح طرح کی افوہیں پھیلائی جارہی ہیں اورکنفیوژن پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پہلی بات تویہ ہےکہ طآلبان کےرہ نماکہ رہے ہیں کہ وہ افغانستان کےاندرجنگ نہیں کریں گے. اوراپنی سرزمین کسی کےخلاف استعمال کریں گے، نہ کسی کوافغانستان میں مداخلت کی اجازت دیں گے. دنیانے دیکھاکہ ماضی کے برعکس افغان ط ال ب ان نے میدان جنگ کی طرح سفارت کاری اور ڈپلومیسی کے محاذ پر بھی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ دوسری بات یہ کہ ماناکہ ان کے دلوں میں انسانیت کا دردکوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔ اور انھیں افغانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کی بڑی فکر ہے۔ لیکن اس سے قبل 20 برسوں تک امریکانے افغانستان میں جوخون کی ہولی کھیلی, لاکھوں بےگناہوں کوتہ تیغ کیا اورکروڑوں افغانیوں کوغلام بنایا. اُس وقت یہ انسانی حقوق کےچیمپیئن کہاں سوئے تھے۔ بگرام، ابوغریب اور گوانتاناموبے کے ٹارچرسیلوں میں لوگوں پرامریکی درندے اورمغربی وحشی جس طرح انسانیت سوز مظالم کے پہاڑ توڑ رہےتھےجن کی تفصیل جان کر چنگیز و ہلاکو بھی بونےنظر آنےلگتےہیں۔

اُس وقت یہ افغانیوں کے ہمدردکہاں تھے؟ امریکا نے افغانستان پر حملہ آور ہونے کا سبب یہ بتایا تھا کہ انھوں نے القاعدہ کو پناہ دی ہوئی ہے جو نائن الیون کے واقعے کے ذمے دار ہیں۔ ملا محمد عمر نے پیش کش کی تھی کہ وہ شواہد اور ثبوت پیش کریں ہم خود کارروائی کریں گے. لیکن چونکہ افغانستان پرحملے کایہ محض بہانہ تھا اصل مقصد دنیا کے معدنی وسائل پر قبضہ کرناتھاایسےمذموم مقاصد کے راستے میں رکاوٹ اورمزاحمت کرنے والے ہر فرد، گروہ، جماعت اور ملک کو دہشت گرد قرار دے کر کچل دیا گیا،

انسانی حقوق کے ان علم برداروں اورافغانیوں کے درد میں گھلنے والوں کویہ بھی یاد نہیں رہاکہ امریکانے عراق پر حملہ آور ہونے کےلیےبھی جھوٹ بولاتھا. شام، یمن اور لیبیا بھی اسی تسلسل میں تباہ ہوئے۔ عالمی امن شیطان امریکاکی وجہ سےخطرے میں پڑ چکا ہے۔اوراس وقت امریکا دنیاکاسب سے بڑادہشت گرد ہے۔اب اگرخداناخوستہ خانہ جنگی ہوئی تواس کےذمہ دار امریکا, مغرب اوربھارت ہوں گے.امریکانےافغان حکومت کومذاکرات میں فریق تک نہ بنایا,بگرام ایئرپورٹ سے رات کی تاریکی میں نکلتے وقت اس کواعتماد میں لینے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی. افغان حکومت کی حیثیت امریکاکے غلام سے زیادہ کچھ بھی نہیں.لیکن ایک طرف یہ حکومت طالبان کی قوت کوماننے اوربالادستی تسلیم کرنے سے انکاری ہےدوسری طرف بھارتی طیارے اسلحہ پہنچانے میں مصروف ہیں.

ان کی کوشش اورخواہش ہے کہ افغانستان میں فساد اور خوں ریزی جاری رہےوہ اس خواہش کو زمینی حقائق کانام دے کر طالبان کواس کاذمہ دارٹہرانے کی کوشش بھی کررہےہیں۔ شکست خوردہ فوج کایہ طریقہ رہاہے کہ وہ اپنے پیچھے بارودی سرنگیں لگاکرجاتی ہیں. امریکاکےساتھ بھارت بھی سازش میں شریک ہونے کی وجہ یہ ہےاس کی اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری ڈوب گئی.

افغانستان میں امریکی مظالم پر خاموش رہنے والو! جمع خاطر رکھو کہ اللہ کےفضل سے اس خطے میں ان شیطانوں کے مذموم عزائم اب کامیاب نہیں ہوں گے۔ بین الافغان مذاکرات بہت جلد منعقد ہوں گےاورکامیاب ہوں گے۔ان شاءاللہ