غصہ سے ہونے والی بائیولوجیکل اور سائیکالوجیکل تبدیلیاں

In دیس پردیس کی خبریں
January 03, 2021

غصہ تین حروف پر مشتمل ایک چھوٹا سا لفظ ہے لیکن اِس چھوٹے سے لفظ کے معاشرے پر اثرات بہت زیادہ اور گہرے ہیں۔ غصہ ایک فطری چیز ہے بعنی اللہ تعالی نے کسی ناپسندیدہ چیز پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرنا انسان کی سرشت میں رکھ دیا ہے یہ ردِ عمل کسی میں کم ہوتا ہے اور کسی میں زیادہ بہرحال غصہ ہوتا سبھی میں ہے۔

اس تحریر میں ہم اپنے قارئیں کو غصہ کے متعلق ہونے والی بائیولوجیکل اور سائیکا لوجیکل تبدیلیوں کے بارے میں بتائیں گے۔غصہ کے عالم میں دل میں پیداہونے والی بائیولوجیکل تبدیلیوں کے تحت دورانِ خون کے تیز ہو جانے کی وفہ سے دِل کی حرکت تیز ہو جاتی ہے اور جلد کی نالیوں یعنی رگوں میں خون کاپریشر یا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔یاد رکھیں کہ غصہ ایک منفی ہیجان ہے، خندہ اور گریہ کی طرح غصہ بھی ایک ہیجانی کیفیت کا نام ہے۔ماہرینِ نفسیات غصے کی تعریف اِن الفاظ میں کرتے ہیں” غصہ درحقیقت فرسٹریشن یعنی محرومی کا ایک نارمل جوابی عمل ہے، جب کوئی صورتحال یا دوسرا آدمی کسی فرد کی آزادی پر ناروا پابندیاں عائد کرتاہے تو اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ جس پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں وہ غصے میں آ جائے“

اکثر کلینکل سائیکالوجسٹ کے مطابق نوجوانوں میں پائی جانے والی پڑھائی کی کمزوری عموماً غصے کی زیادتی سے ہے۔ جلد غصے میں آ جانے والے لوگ ابعض اوقات غیر مہذب رویوں کا اظہار بھی کرنے لگتے ہیں۔بہت سے ماہرین نفسیات کا تجزیہ ہے کہ دل کا تیزی سے دھڑکنا ، سانس کا اُکھڑنا، شعلہ بار نگاہیں، منہ کا مضبوطی سے بند ہونا، مُٹھیاں بھینچ جانا، عضلات میں اینٹھن اور دیگر کئی ایسی علامات غصے کی حالت میں ظاہر ہوسکتی ہیں۔طبعی لحاظ سے یہ خواہش مصنوعی کیفیت پر مشتمل ہوتی ہے، نظامِ عصبی کے بعض مقامات پر ایک تناؤ پیدا ہوتا ہے جو مفید توانائیوں کو کسی حرکت یا عمل کے ذریعے خرچ کرنے پر دُور ہوسکتاہے۔جگر سے شکر کی ایک بڑی مقدار خُون میں شامل ہوتی ہےجس کی وجہ سے انسان کسی ایسے فعل کا مرتکب ہوتا ہے جس سے خُوداُس کی ذات کو نقصان پہنچ سکتاہے۔

اس دوران ہاضمے کا عمل موقوف ہوجاتاہے اور خُون میں ایڈرینالین کی مقدرا بڑھ جاتی ہے جو ممکنہ کشمکش کی صُورت میں جسم کو صدمہ پہنچنے سے روکتی ہے۔انسان کی ہیجانی کیفیت اُس وقت تک کم نہیں ہوتی جب تک زائد قوت خارج اور زائد کارووہائیڈریٹس صرف نہ ہوجائیں۔بعض مققین کا خیال ہے کہ اکثر قلب کے دورے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ خُون کے بُستگی خلیات چپکنے لگتے ہیں اور اس کی وجہ غصہ اور خوف ہیں۔ جب غصہ کی کیفیت بہت بڑھتی ہے تو خُون کے خلیوں میں اچانک چپچپاہٹ بڑھنے لگتی ہےاور خلیوں کے آپس میں چپکنے سے خُون گاڑھا ہونے لگتا ہے یا اس میں پُھٹکیاں بننے لگتی ہیں۔

غصہ کے متعلق ایک خاتون سائنس دان نے یہ بات کہی ہے کہ حملہِ قلب یعنی ہارٹ اٹیک کے ذمے دار عوامل میں سے تمباکو نوشی، کولیسٹرول کی زیادتی اور بلند فشارِ خُون شامل ہیں، لیکن انسانوں کی شخصیت کے بعض پہلو مثلاً جارحانہ انداز اور بالادستی کی خواہش کو بھی اس بیماری میں خاصا دخل ہے۔

/ Published posts: 3256

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram