Skip to content

رات کو ہر سونے والے پر شیطان جادو کرتا ہے

رات کو ہر سونے والے پر شیطان جادو کرتا ہے

جادو کی دو قسمیں ہیں۔
ایک وہ قسم ہیں جب حسد کرنے والا اس پر جادو کرواتا ہے حسد کی وجہ سے تو وہ جادوگر کی مدد سے اس پر جادو کرواتا ہے۔ جادوگر شیطان سے مدد لیتا ہے اس کی پوجا کرتا ہے اور وہ شیطان کے ذریعے اس بندے پر جادو کرواتا ہے۔
دوسری قسم جادو کی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث ہے جب انسان رات کو سوتا ہے تو شیطان انسان کی گدھی میں تین گھرا لگاتا ہے۔ جب انسان صبح فجر کے وقت اٹھتا ہے اللہ کا ذکر کرتا ہے ایک گرہ کھل جاتی ہے جب نماز کے لیے وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہیں اور جب نماز پڑھتا ہے تو تیسری گرہ کھل جاتی ہے۔

جس شخص نے ذکراذکار کیے وضوکیااورنمازپڑھی اس کی تو گرا کھل جائے گی۔ اس پر سے شیطان کا جادو ختم ہو جائے گا۔ اور ایک دوسرا شخص جو نہ پڑتا ہے نہ نماز ادا کرتا ہے اس پر روزانہ شیطان گرہ لگاتا رہتا ہے اگر وہ پورا ماہ نماز ادا نہیں کرتا تو شیطان ہر روز اس پر گرہ لگاتا ہے اور شیطان اس گرہ پر جادو کرتا ہے۔
اور اور وہ شخص جو گھر کے اندر داخل ہوئے اللہ کا ذکر اور گھر میں داخل ہونے کی دعا نہیں پڑتا اور کھانا کھاتے وقت دعا نہیں پڑتا تو شیطان کہتا ہے آج مجھے رہنے کی بھی جگہ مل گئی ہے اور کھانے کے لیے بھی مل گیا۔ اور ایک وہ شخص جو گھر میں داخل ہونے کی دعا اور ذکر اذکار کرتا ہے اور کھانا کھاتے وقت دعا پڑتا ہے شیطان کہتا ہے یہاں نہ رہنے کی جگہ ہے اور نہ ہی کھانے کے لیے کچھ شیطان وہاں سے بھاگ جاتے۔

اگر ہم کھاتے وقت دعا نہیں پڑھتے گھر میں داخل ہوتے وقت دعا ہی نہیں پڑھتے اور صبح فجر کی نماز نہیں پڑھتے تو ہم خود پر خود شیطان کے ذریعے جادو کروا رہے ہیں ہمارے گھروں میں بے برکتی ہو جائے گی لڑائی جھگڑے گھروں میں ہونے لگیں گے رزق کی کمی ہو جائے گی پھر ہم یہ سمجھے گے کہ ہم پر کسی نے جادو کروا لیا ہے۔

شیطان سے حفاظت کے لیے ہمیں چاہیے رات کو سوتے وقت آیت الکرسی سورۃ بقرہ کی آخری دو آیات اور وہ چیزیں پڑھیں جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بتائی اپنا بستر جھاڑ کر سوئیں گھروں میں داخل ہونے کی دعائیں پڑھیں کھانا کھانے وقت کی دعائیں پڑے اور پانچ وقت کی نماز کو اپنے اوپر لازم کر لے اللہ تعالی ہم سب کو شیطان سے محفوظ رکھے۔

اللہ تعالی ہم سب کو ذکر و اذکار اور پانچ وقت کی نماز کا پابند بنائے آمین ثم آمین جزاک اللہ خیرا کثیرا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *