دوستوں آج میں جس بارے میں آپ کو بتاؤں گا وہ بڑا ہی سبق آموز قصہ ہیں یہ قصہ چار عورتوں کے بارے میں ہیں جن میں سے دو مومنااور دو کافر عورت تھیں
پہلی کافر عورت حضرت نوح علیہ السلام کی بیوی جس کا نام واحیلہ تھا جو کہ وقت نبی کی بیوی تھیں لیکن اس کو ایمان نصیب نہ ہوا تھا اور وہ ہمیشہ ان کے خلاف ہی کہتی رہتی تھی اور لوگوں سے کہتی کہ حضرت نوح علیہ السلام معاذاللہ مجنون ہیں ان کی باتیں مت سنو وہ خواہ مخواہ کشتی بنا رہے ہیں جب عذاب کی صورت میں سیلاب آیا تو یہ کافر عورت سیلاب میں غرق ہوگئی
دوسری منافق عورت جس کے دل میں ایمان نا تھا حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی جس کا نام واعلہ تھا وہ باظاہر کچھ نہ کہتی لیکن اپنی قوم والوں کے لیے ہمدردی رکھتی تھی جب فرشتوں نے حضرت لوط علیہ السلام کو کہا کہ راتوں رات اپنے گھر والوں کو لے کر بستی سے نکل جائیں اور پیچھے مڑ کر بستی کی طرف نہ دیکھنا تو یہ منافق عورت پیچھے دیکھ پڑھیں اور اپنی قوم پر عذاب ہوتے دیکھ پکار اٹھی ہائے میری قوم اور عذاب کے پتھروں میں سے ایک پتھر اس کے سر میں آکے لگا اور وہ اپنے قوم والوں کے ساتھ جہنم واصل ہوگی
دو مومن عورتوں میں سے ایک مومن عورت حضرت آسیہ ہیں جو کہ فرعون مردود کی بیوی تھی لیکن ایمان والی تھی جب حضرت آسیہ کی ایمان کے بارے میں فرعون کو معلوم ہوا تو اس نے ان پر بہت زیادہ تشدد کیا ان پر بہت ظلم کیے ان کے چاروں ہاتھ پاؤں میں کیل لگواکر سینے پر بھاری پتھر رکھ کر تپتی دھوپ میں ریت میں لٹادیا اور دانہ پانی بند کر دیا لیکن انہوں نے اپنا ایمان ہمیشہ سلامت رکھا اور اللہ تعالی سے دعا کی تو انہیں اللہ تعالی نے زندہ ہی آسمان میں اٹھا لیا اور جنت میں داخل کر دیا
دوسری مومن عورت حضرت عیسی علیہ السلام کی ماں حضرت مریم سلام اللہ علیہا ان کے بارے میں لوگوں نے بہت زیادہ تومتیں باندی اور ان کو بہت زیادہ برا بھلا کہا لیکن انہوں نے ہمیشہ اپنی پاکدامنی کو صاف رکھا اور اللہ تعالی سے دعا مانگی اور ہمیشہ صبر کیا تو اللہ تعالی نے انکی روح کو بلند و بالا اور پسندیدہ فرمایا اور ان کے بارے میں قرآن مجید میں جگہ جگہ ان کے پاکدامنی کے بارے میں بیان فرمایا ہے
Thursday 7th November 2024 8:36 am