حسن کے لحاظ سے عورت کو حسب ذیل چار اعضاء سفید ہونے چاہئیں۔
چہرہ٫ناخن ٫دانت اور آنکھ کی سفیدی۔
چار اعضاء سرخ ہونے چاہئیں۔
مسوڑھے ٫لب زبان٫رخسار
اور چار اعضاء گورے ہونے چاہیئں۔
ایڑی سر دونوں بازو اور
اور اعضاء لمبے ہونے چاہئیں۔
انگلیاں پلکیں سر کے بال اور قد
چار چیزیں خوشبودار ہونی چاہئیں
ناک ٫منہ سر اور بغل
چار چیزیں چوڑی ہونی چاہئیں
آنکھ شانے پیشانی اور سینہ
چار چیزیں تنگ ہونی چاہئیں
ناک کے سوراخ منہ اور ناف
گردن سرنیوں کا پتلہ ہونا سینہ تنگ ہونا ناک کے سوراخ بڑے اور ہاتھ اور پاؤں زیادہ لمبے اور سر زیادہ موٹا ہونا حسن کو عیب لگاتے ہیں۔انکھ کی سیاہی اور سفیدی حسن کی شان بڑھاتی ہے.سر پلکوں اور آبرو کے بالوں کے گہرا سیاہ ہونا حسن میں اضافہ کرتا ہے ۔اگے کو جھکے ہوئے کندھے بد صورتی کی علامت ہے
اس کے باوجود حسن کا معیار مختلف ہے ۔
کوئی کسی کو پسند کرتا ہے کوئی کسی کو
ایک شا عر نے لکھا ہے ۔
موہ لیلہ پہ مجنوں کو ہکن شریں پہ شودائی
محبت دل کا سودا ہے کہ جس کی حسن سے بن آئی۔