دودھ اور اس سے تیار کردہ مصنوعات کے استعمال سے یقینا ہمیں فائدہ ہوتا ہے۔اس سے جسم کے ہڈیاں اور دانتوں کی مضبوطی اور جسم کے پٹھوں میں طاقت آتی ہیں۔ ہم اکثربچوں کو بھی دودھ دیتے ہیں تاکہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑے ہوں تو ان کی صحت کمزور نہ ہوں۔ لیکن اپنی صحت کو مظبوط برقرار رکھنے کے لیے بڑوں کےلئے ضروری نہیں کہ وہ دودھ کا استعمال لازمی کریں، کیونکہ زیادہ تر بڑے لوگ دودھ کے برعکس دوسری غذائیں لے لیتے ہیں جن میں ضروری غذائی اجزاء موجود ہوں تو وہ بھی بڑوں کی صحت کیلئے کافی ہے۔ دراصل دودھ کا استعمال زیادہ تر افراد کے لیے چند پریشانیوں کا باعث بھی بنتا ہے جن سےوہ نجات پانا چاہتے ہیں
دودھ سے اگرسر میں درد ہو تو نجات کیسے حاصل کریں۔
ہمیں عموما ایسا دیکھنے کو ملتا ہے کہ دودھ اور اس سے تیار کردہ مصنوعات بھی درد شقیقہ یعنی مائیگرین کا سبب بنتی ہیں- لہٰذا، اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ بھی کسی قسم کے دباؤ کا شکار نہیں ہیں، اچھی نیند سوتے بھی ہیں اور کافی (ایک قسم کی چائے )حد سے ذیادہ نہیں کرتے لیکن پھر بھی آپ کےسر درد رہتا ہے تو جان لیں کہ یہ ممکنہ طور پر ڈیری مصنوعات کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ اپنی زندگی میں دودھ یا اس سے بنی اشیاﺀ کا استعمال روکنے کی کوشش کریں تو ممکن ہے کہ آپ کو مائیگرین سے نجات مل جائے۔
اپنے آپکو جذباتی طور پر مستحکم کیسے بنائیں۔
آپکو یہ پتا ہونا چاہیے کہڈیری میں بہت سے ہارمونز ہوتے ہیں جنکا آپ کے ساتھ متصادم ہو سکتا ہے۔ جب یہ ہارمونز آپس میں مل جاتے ہیں تو ، اس سے آپکے موڈپر یا جذبات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تو اپنے آپکو مستحکم بنانے کیلئے آپکو ڈیری فوڈ سے کنارہ اختیار کرنا چاہئے۔اگر آپنے ایسا کیا تو یقینا آپ جذباتی طور پر اپنے آپکو مستحکم پا سکتے ہیں۔
اپھارہ پن محسوس نہیں ہوگا
سائنس کے ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن لوگوں میں لییکٹوز ہضم کرنے کی صلاحیت کم ہے ان میں 65 فیصد بالغ افراد میں – اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈیری مصنوعات کا استعمال آپکواپھارہ پن٬ گیس اور ڈائیریا کا شکار بنا سکتا ہےاور مذید آپ پریشانی میں مبتلا ہوسکتے ہیں- اگر آپ اکثر ہضم نہیں کرپاتےتو پہلے اس بارے میں اپنے ڈاکٹر سے ضرور بات کریں- جب آپ ڈاکٹر کے مطابق غذا کھاتے ہیں آپ خود کو بہتر اور تندرست محسوس کرنے لگتے ہیں۔