واٹس ایپ نے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا
واٹس ایپ کی نئی اپ ڈیٹ کے بعد اب شروع میں ایک میسیج آتا ہے جس میں واٹس ایپ نے چند نئی پالیسیوں کا ذکر کیا ۔واٹس ایپ کے مطا بق اب ہمیں اس ایپلیکیشن میں ہمیں ایڈز (اشتہارات )دیکھنے کو ملا کریں گے۔یاد رہے کے واٹس ایک فری ایپ تھی جس میں کوئی اشتہار دیکھنے کو نہیں ملتا تھا۔
جب فیسبک نے یہ ایپ خریدی تھی تو فیسبک کی ٹیم نے اس ایپ کو فری اور اشتہاروں کے بغیر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ۔جب کہ اب فیسبک نے اس ایپ سے پیسے کمانے کے لیے اس ایپ میں اشتہار لگانے کا فیصلہ کیا۔اس کے علاوہ پہلے واٹس ایپ کے میسیجز یوزرز کے علاوہ کوئی نہیں پڑھ سکتا تھا(یعنی صرف بھیجنے والا اور میسیج رسیو کرنے والا ہی اس میسیج تک رسائی حاصل کر سکتا تھا)لیکن اب واٹس ایپ نے میسیج تیس دن تک ڈیٹا بیس میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کے واٹس ایپ کی ٹیم پر پہلے سے ہی ڈیٹا لیک کرنے کے بہت بار الزامات لگ چکے ہیں،اور بہت سارے کیسز بھی بن چکے ہین جن کے حل کے لیے واٹس ایپ نے یہ پالیسی سامنے لائی۔ابھی تک اس پالیسی کا نفاذ نہیں ہوا لیکن اطلاعت کے مطابق یہ پالیسیاں مستقل طور پر چھ فروری سے شروع ہونگی۔چھ فروری سے پہلے آپ کو ان پالیسیوں کا پاپ اپ واٹس ایپ کو اپ ڈیٹ کرنے پر ملے گا لیکن کوئی زبردستی نہیں ہوگی۔مگر سات فروری سے آپ کو ان پالیسیوں کو ماننا پڑے گا ۔
مزید پڑہیے:
کوئی بھی ایپ اگر یہ کہتی ہے کے وہ آپ کا ڈیٹا سٹور کرے گی،اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کے ڈیٹا صرف سٹور ہوگا۔وہ ایپ اس ڈیٹا کو بیچ بھی سکتی ہے ،جس سے اس ایپ کے مالکان پیسے بنا سکتے ہیں۔اس ڈیٹا کی مدد سے پھر آپ کے موبائیل میں اشتہار آیا کریں گے۔اس سے یوزر کو کچھ نقصان تو نہیں ہوتا ،لیکن اس کی وجہ سے کسی کا حساس ڈیٹا بھی لیک ہو سکتا ہے ،مثلاً تصویریں ،ویڈیو،وائیس نوٹ وغیرہ۔جس سے کسی ادارے کو شدید نقصان کا سامنہ کرنا پڑھ سکتا ہے۔اسی کو مد نظر رکھتے ہوے امریکہ میں ٹک ٹاک جیسی بڑی ایپ کو بلاک کر دیا کیونکہ وہاں کے انتظامیہ کو یہ لگتا تھا کے ان کا ڈیٹا کسی طرح لیک ہو رہا ہے اور ان کی ملکی سلامتی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔اگرچہ اگر ایپ کو ذمہ درانہ طریقے سے استعمال کیا جاے تو ان خطرات سے بچا جا سکتا ہے۔