چائے پوری دنیا میں سب سے زیادہ پئیے جانے والا مشروب ھے_ چائے ایک پودے کی پتیوں سے تیار کی جاتی ھے یہ پودہ اج سے تقریبا 2740 سال قبل چین کے بادشاہ شین نینگ نے دریافت کیاتھا _ شروع میں چائے کے پتے دوا کی حیثیت سے استعمال کیے جاتے تھے جس نے آہستہ آہستہ مشروب کی حیثیت اختیار کر لی _
چائے کی تاریخ کے بارے میں مشہور ھے کہ اس کا رواج مشہور منگول سردار چنگیز خان کے زمانے میں ہوا_کہتے ھیں کہ ایک دفعہ کسہ کنواں یا تالاب کا پانی پینے سے منگول فوج کے بہت سے سپاہی بیمار ھو گئے_اس پر ایک داناشخص نے مشورہ دیا کہ پانی ابال کر پینے سے جراثیم مر جاتے ھیں_ چنانچہ سپاہی پانی ابال کر پینے لگے_ایک مرتبہ منگولوں کےلشکر نے جنگل مین پڑاو ڈالا تو جب پانی ابالا گیا تو کسی نے ایک جھاڑی کے پتے توڑ کر ڈال دیے جب سپاہیوں نے پا نی پیا تو ان کے بدن میں چستی محسوس ھوئی انہون نے تمام جھاڑیوں کے پتے تور کر تھیلیوں میں ڈال لیے اور پانی ابال کر پینے لگے_ چائے کی ابتداء سے متعلق مشہور ھے کہ ھندو نیند کو بھگانے کے لیے چائے پیتے تھے اس طرح چائے کی ابتدا ھوی_چائے کا باقاعدہ استعمال پہلی مرتبہ آج سے دو ہزار سال پہلے چین کے لوگوں نے کیا کیونکہ وہاں چائے زیادہ پیدا ھوتی تھی _ ام کے خیال کے مطابق چائے انہین تازہ دم رکھتی تھی_ برصغیر میں آلو، ٹماٹر اور تمباکو کی طرح چائے بھی انگریز لائے_
ہندوستان کے لوگوں نے دودھ کا چائے میں استعمال ا نگریزوں سے سیکھا لیکن چینی، جاپانی اور ایرانی چائے میں دودھ نہ ملاتے تھے چائے کو اگر باشاہ کا مشروب کہا جائے تو غلط نہ ھو گا کیونکہ دنیا میں شاید ہی کوئی ایسی جگہ ھو جہاں چائے نہ پی جاتی ہو_