ہر لب پہ یہ نعرہ ہے کشمیر ہمارا ہے
خوش بُو ہے ستارہ ہے کشمیر ہمارا ہے
جس رُخ سے بھی دیکھو گے نظروں کو پکڑ لے گا
تہذیب کا دھارا ہے کشمیر ہمارا ہے
ایماں کی حرارت کا جذبوں کی نفاست کا
خوش بخت اشارہ ہے کشمیر ہمارا ہے
رگ رگ میں سمایا ہے تُو کیسے نکالے گا؟
نس نس نے پکارا ہے کشمیر ہمارا ہے
مت اِس کو اُجاڑ اپنے مکروہ عزائم سے
پلکوں سے سنوارا ہے کشمیر ہمارا ہے
قدرت کی اداؤں نے بخشا ہے جو حُسن اِس کو
جنّت سے بھی پیارا ہے کشمیر ہمارا ہے
بےکار نہ جائیں گی آزادی کی تحریکیں
خوں دے کے نکھارا ہے کشمیر ہمارا ہے