علامت نمبر 3:
بہت سارے لوگوں میں دیکھا گیا ہے کہ وہ جن عادات کی وجہ سے ہر بار ناکام ہوتے ہیں،اور جن عادات کی وجہ سے ان کی زندگی میں بدسکونی چل رہی ہوتی ہے لاکھ سمجھانے کے باوجود بھی وہ اپنی پرانی اور خراب عادات کو ترک نہیں کرتے ۔ہمیں چاہیے کہ ہم پرانی اور خراب عادات کو بھلا کر نئی اور اچھی عادات سیکھیں۔
ہمیں کیسے پتہ چلے گا کہ ہماری عادات ٹھیک نہیں ہیں،اگر ہمارے سوچنے کا انداز ،رویے ،رہنے کے طریقے اور ہمارے نظریات مثبت طور پر ہمارے کام نہیں آ رہے تو فوراً ان کو ترک کر کے نئے طور طریقے اور خیالات کے ساتھ زندگی گزارنی چاہیے۔نئی عادات سیکھنے سے ہم پروان چڑھتے ہیں ۔
علامت نمبر 4:
ہمیں کس طرح معلوم ہوگا کہ ہم پر سکون زندگی گزار رہے ہیں، آپ دیکھیں جب ہم غیر مشروط طور پر انسانوں سے محبت کرنا شروع کرتے ہیں تو ہمیں دلی سکون محسوس ہوتا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ خوش ہیں اور پرسکون زندگی گزار رہے ہیں ۔اگر ہم محبت سے خود کو تبدیل کریں ،تو ہم اپنے بچپن کی عادات ،خود ساختہ شکست خوردگی کے رویے،زندگی کے بارے میں تنگ نقطہ نظر اور آپنے اندر کے خوف یا غصے سے لبریز ریسپانس سے باہر آ جاتے ہیں۔
جب ہم محبت کرتے ہیں ،تو ہم اپنی آگاہی میں توسیع کرتے ہیں کہ زندگی کتنی شاندار ہے ۔ہمیں ہمارے وجود کی صورت میں کتنی نعمتیں عطا کی گئی ہیں ۔ محبت زندگی کو رنگوں سے بھر دیتی ہے ،اور اس سے وہ خوشی اور سکون حاصل ہوتا ہے جس سے ہم اب تک محروم تھے ۔
علامت نمبر 5:
تبدیلی کے معاملے میں صبر سے کام لیں ۔شاد ہی آپ کو یاد ہو کہ جب ہم بچے تھے ،تو ہمیں دنیا سے نبٹنا سیکھنے میں کتنا عرصہ لگا ۔جب ہم بڑے ہوتے ہیں ،تو ہم میں تبدیلی کی رفتار بچپن کے مقابلے میں سست ہو جاتی ہے ۔اگر ہم زیادہ تیزی کے ساتھ پروان چڑھیں،تو ہم عام طور پر جو عادات اپناتے ہیں وہ کمزور ہوتی ہیں اور وہ کھچاؤ کا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔اگر ہم آہستگی سے پروان چڑھتے ہیں ،اور تبدیلیوں کو جڑیں پکڑنے دیتے ہیں ،تو ہم ایسی عادات پروان چڑھاتے ہیں ،جو مظبوط ہوتی ہیں اور وہ دباؤ اور مذاحمت کو سہار سکتی ہیں ۔
اس سے یہ مراد ہوا کہ ہم اپنے اندر اچانک تبدیلی لانے کی بجائے آہستہ آہستہ سے اپنے اندر تبدیلی لانے کی کوشش کریں ۔کیونکہ یہ انسان کی نیچر ہے کہ وہ اچانک تبدیلی کو برداشت نہیں کر سکتا۔