بسم الله الرحمٰن الرحیم
اسلام علیکم !
سگریٹ نوشی آجکل بہت عام ہو چکی ہے. مگر یہ یاد رکهنا چاہیے کہ سگریٹ نوشی ، سگریٹ اور اس کے دهویں میں موجود کیمیکلز کی وجہ سے بہت نقصان دہ ہوتی ہے. تمباکو کے دهویں میں چار ہزار مختلف کیمیکلز ہوتے ہیں جن میں سے کم از کم پچاس کارسینوجنز ہوتے ہیں جو کینسر کا سبب بنتے هیں اس کے علاوہ بهی اس میں زیادہ تر کیمیکلز زہریلے ہوتے ہیں. بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہے کہ انسان تمباکو نوشی کی بدولت صرف پهیپهڑوں کے کینسر میں مبتلا ہو سکتے ہیں اور یہ تمباکو نوش افراد میں موت کی سب سے بڑی وجہ هے. مگر یہ ایک غلط خیال هے. دراصل سگریٹ کا دهواں جسم کو سر سے پاوں تک متاثر کرتا ہے. تمباکو نوش افراد میں بہت سے مہلک امراض پیدا هو جانےکا خطرہ بنسبت عام افراد کے بہت زیادہ ہوتا ہے. ان امراض میں سے کچھ کی تفصیل درج زیل ہے:
نمبر1). مختلف اقسام کے کینسر
تمباکونوشی سے پهیپهڑوں کا کینسر ،منہ کا کینسر، نرخرہ یا آواز کی نالی کا کینسر اور دیگر اعضاء کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے. تمباکو کے دهویں میں موجود کچھ کیمیکلز سانس کی گزرگاہ کو نقصان پہنچاتے ہیں جو کہ ایمفیسیما اور سانس کے دیگر امراض کا باعث بن سکتا ہے.
*ایمفیسیما پهیپهڑوں میں موجود چهوٹے چهوٹے خانوں ( الویولی) کی تباہی کے عمل کو کہتے ہیں.*
نمبر2). نظام خون میں نقصانات
سگریٹ نوشی خون کے گردشی نظام پر بهی اپنےمضر اثرات مرتب کرتی ہے . تمباکو کے دهویں میں موجود کاربن مونو آکسایڈ خون میں موجود ہیموگلوبن پروٹین کی آکسیجن کو جسم میں گردش کروانے کی صلاحیت کو کم کر دیتی ہے .دهویں میں موجود کچھ اور کیمیکلز خون میں پلیٹلیٹس کی تعداد کو بڑها دیتے ہیں. جب خون میں پلیٹلیٹس کی مقدار عام مقدار سے زیادہ ہو جاتی ہے تو یہ خون کو گاڑها کر دیتے ہیں. خون کا گاڑهاپن آرٹیریوسکلیروسس کا باعث بن سکتا ہے
*آرٹیریوسکلیروسس دل سے ٹشوز تک خون پہنچانے والی نالیوں یعنی آرٹریز میں سختی پیدا ہو جانے کا عمل ہے.*
نمبر3). انفیکشنز کا خطرہ
تمباکو نوش افراد میں انفیکشنز اور خصوصاً پهیپهڑوں کے انفیکشن کا خطرہ بڑه جاتا ہے. مثلاً تمباکونوشی نمونیا کا خطره چار گنا تک بڑھ جاتا ہے.
نمبر4). دانتوں کی بیماریاں
تمباکونوشی دانتوں کی کمزوری اور پیلاہٹ کا بهی باعث بنتی ہے . تمباکو نوش افراد میں دانت کا گرنا عام افراد کے مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ ہوتا ہے.
نمبر5). بالواسطہ دهواں
عام افراد جو گهر یا کام کی جگہوں پر تمباکو نوش افراد کے سگریٹ کے دهویں کا شکار ہوتے ہیں ان میں بهی دل کے امراض کا خطرہ پچیس سے تیس فیصد جبکہ پهیپهڑوں کے کینسر کا خطرہ بیس سے تیس فیصد تک بڑھ جاتا ہے.
نمبر6). معاشرے کی عدم قبولیت
تمباکو نوشی فرد کی معاشرتی زندگی پر بھی اثر انداز ہوتی ہے. تمباکو نوش افراد معاشرتی عدم قبولیت کا سامنا کر سکتے ہیں کیونکہ دوسرے لوگ کسی اور کے سگریٹ کے دهویں کا شکار نہیں ہونا چاہیں گے.
…لہذا ان نقصانات کو پیش نظر رکھتے ہوے ہمیں نہ تو خود اور نہ اپنے آس پاس کے لوگوں کو اس کا شکار ہونے دینا چاہیے …
……………..اختتام………………..
great one…keeep it up