انسانی جسم کا ایک ضروری جز ہے انسانی جسم 43 سے 75 فیصد تک پانی پر مشتمل ہے۔ جس کا انحصار انسان کی عمر اور جسم کی چربی وغیرہ پرہے۔ آپ خوراک کے بغیر تو تین سے چار ہفتے تک زندہ رہ سکتے ہیں لیکن اندازہ لاگایا گیا ہے کہ انسان عام درجہ حرارت پر پانی کے بغیر صرف 10 دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔ پانی ایک قوت بخش عامل کے طور پر کام آتا ہے۔
پانی ایک قوت بخش کے طور پر کام آتا ہے۔ پانی جسم میں گردش کرتا ہے اسی کے ذریعے آکسیجن اور دیگر غذائی اجزاء جسم کے دوسرے حصوں اور خلیوں تک پہنچتے ہیں۔ یہ بہت سے غذائی اجزاء اور نمکیات کے لیے بطور محلل کام کرتا ہے۔ تاکہ وہ حل ہو کر جسم کے کام آ سکیں۔پانی جسم کی صفائی کرتا ہے۔پانی انسانی جسم کی صفائی کا ذریعہ بھی بنتا ہے یہ پیشاب اور پسینے کی صورت میں بہت سے غیر ضروری مادہ جات کو جسم سے خارج کرتا ہے۔ جو کہ ہمارے جسم میں پانی کا ایک انتہائی اہم کام ہے جسے عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ پانی گردے کی پتھری کے خطرات کو کم کرتا ہے۔پانی گردے کی پتھری کے خطرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ گردے خون سے پیشاب کے عمل کے ذریعہ جسم سے باہر نکل جاتے ہیں۔ پیشاب میں چند مخصوص قسم کے نمکیات کا اضافہ گردے کی پتھری بننے کے خطرات کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ اکثر اوقات اس قسم کے خطرات کو پانی کے کثرت استعمال کو کم کیا جا سکتا ہےتا کہ پیشاب میں کم سے کم نمکیات پیدہ ہوں۔
عام طور پر بالوتں کو گردے کی پتھری سے خود کو محفوظ رکھنے کے لئے 250 ایم ایل سے 350 ایم ایل کا گلاس پانی کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔پانی بلڈ پریشر کو کم کرنے کا موجب بنتا ہے۔پانی بلڈ پریشر کو کم کرنے کا موجب بنتا ہے جب آپ کے جسم سے مختلف حالات جیسا کہ پانی نہ پینا ، بہت زیادہ ورزش کرنا یا بخار وغیرہ ہو جانا کی وجہ سے بہت سے مائعات کا اخراج ہونے لگے تا ہمارا جسم پانی کی اس کمی کو خون کی نالیوں سے پانی حاصل کر کے پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔ لہزا اس قسم کی صورت حال سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ پانی کی ایک مناسب مقدار کا استعمال کیا جائے۔ پانی ہماری جلد کے لیے کو بھی عمدہ حالت میں رکھتا ہے۔پسینہ کی صورت میں ہمارے جسم سے بہت سا غیر ضروری مواد خارج ہو جاتا ہے۔ اور ہماری جلد شفاف ۔ صحت مند اور جاذب نظر ہو جاتی ہے۔ اس کے برعکس اگر پانی کی کمی ہو ہماری جسم خشک اور جھری دار ہو جائے گی۔