ویش کنیاء.یعنی زہریلی لڑکی
ہم نے اچاریہ چانکیہ کی بات کی تھی اپنے پچھلے آرٹیکل میں ۔چانکیہ بہت ہی ذہین انسان تھے جب وہ وزیر اعظم بنا تو اس نے دوسری فوج تو بنائی پر ایک اور فوج پہلی بار بنی جن کو ویش کنیا کا نام دیا گیا ہے ایسا اتہاس میں پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے
اچاریہ چانکیہ شروع سے ذہین تو تھے ہی اور ساتھ ساتھ مردم شناش بھی تھے کسی بھی آدمی سے ملتے ہی اس کے بارے میں اسی وقت جان جاتے تھے کہ اس سے کس طر ح پیش آنا ہے ۔کسی گاؤں میں ایک لڑکی رہا کرتی تھی گاؤں میں جو درخت ہوتے ان پر جو پھل لگتے تھے وہ زہریلے تھے یہ صرف عام انسانوں پر اثر ہوتے تھے وہ رہائشی لڑکی بچپن سے کھا رہی تھی اس لیے اس کے زہر کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔ ایک دن اس کے باپ نے لڑکی کو مارا کیونکہ اس کی ماں نہیں تھی۔تو لڑکی نے اپنے بچاؤ میں باپ کو دانتوں سے کاٹا اور کاٹنے کی وجہ سے اس کا زہر پھیل گیا اور مر گیا اس کے سارے گاؤں والوں نے بتایا کہ یہ لڑکی ناگن ہے اس میں زہر ہے اس نے اپنے باپ کو مارا ہے اس پر لڑکی نے بتایا میں نے ایسا کچھ نہیں کیا ساری بات سننے کے بعد چانکیہ نے اس کو اپنے ساتھ رکھنے کا فیصلہ کیا
اور اسی کی اور لڑکیوں کو بھی بنایا جب کسی راجہ کو مارنا ہوتا تو اپنی ویش کنیا جو کہ سندر سندر لڑکیاں تھیں ان کو بھیجتا وہ اپنے حسن کے جال میں پھنسا کر اس کو چوم کر اسی وقت ماردیتی اس لئے ان ساری لڑکیوں کے نام ویش کنیا فوج رکھا گیا تھا۔۔یہ پہلی بار چانکیہ نے ایسا کیا تھا۔۔۔