پاکستان چین کو چیری برآمد کرے گا۔
چین کو پاکستانی چیری کی برآمدات کے لیے مارکیٹ تک رسائی کا 12 سال پرانا مسئلہ بالآخر وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے حل کر لیا ہے۔
محکمہ پلانٹ پروٹیکشن ، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز چائنا سے تصدیق موصول ہوئی ہے کہ پاکستانی برآمد کنندگان ڈی پی پی سے رجسٹرڈ باغات اور پیکنگ سہولیات سے چیری پاکستان سے چین بھیج سکتے ہیں۔
سال 2012 سے یہ درخواست زیر التوا ہے۔ تاہم، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز چائنا نے قائم کردہ پروٹوکول کے مطابق پاکستان سے چین کو چیری کی کھیپ کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد قرنطینہ آپریشنز، رجسٹرڈ باغات اور کولڈ ٹریٹمنٹ کی سہولیات، اور ڈی پی پی کے ساتھ رجسٹرڈ پیک ہاؤسز سینیٹری اور فائٹو سینیٹری احتیاطی تدابیر کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔
وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز چائناکی ضروریات کے مطابق، محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے رجسٹرڈ باغات، کولڈ ٹریٹمنٹ کی سہولیات اور پیک ہاؤسز کی تزئین و آرائش کے لیے خاص اقدامات کیے ہیں۔
ڈی پی پی نے اس علاقے میں مسلسل کوششیں کیں، جن میں مشورہ اور بار بار تکنیکی تعمیل کے جائزے شامل ہیں، تاکہ معیار، ذخیرہ کرنے اور پیکنگ کے علاوہ فوڈ سیفٹی اور فائیٹو سینیٹری طریقہ کار کو مضبوط بنا کر چیری برآمد کرنے کے لیے ان باغات اور سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔ 90 چیری کے باغات، 15 کولڈ اسٹوریج کی سہولیات اور 15 پیکنگ کی سہولیات اب پاکستان سے چین کو چیری برآمد کر سکتی ہیں۔
اس شرط کے ساتھ کہ معیار کے معیار کو برقرار رکھا جائے، یہ معاہدہ دوسری منڈیوں میں مزید برآمدات کے دروازے کھولتا ہے۔