حاملہ کی صحت بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ ایک صحت مند جسم ہی صحت مند بچے کو جنم دے سکتا ہے لہٰذا حاملہ پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اپنی دیکھ بھال کا خیال رکھے اور اگر اسے کوئی جسمانی عارضہ لاحق ہو تو کسی قریبی شفاخانہ میں اپنا معائنہ کرائے ِ،حاملہ کی ذرا سی لاپرواہی اس کے بچے پر برے اثرات ڈال سکتی ہے حاملہ کے شوہر کو بھی چاہیے کہ وہ حاملہ کی دیکھ بھال کا خاص خیال رکھے حاملہ کو خوش رکھنے کی کوشش کرے اور اس کی غذاء پر توجہ دے ِِ
حاملہ عورت کی غذاء :۔
ہر شخص کی صحت کا انحصار بڑی حد تک اچھی غذاء پر ہوتا ہے یہ یاد رکھے اچھی غذاء سے مراد وہ غذاء ہر گز نہیں جو بہت مہنگی یا بہت لذیذ ہو بلکہ وہ غذاء ہے جو ہمارے جسم کو مناسب مقدار میں تمام غذائی اجزاء مہیا کرتی ہے ان میں سے ایک غذائی جزو لحمیات ہیں جو کہ بچے کی نشوونما کے لیے بے حد ضروری ہیں ِِغذاء میں لحمیات کی اتنی تعداد ہونی چاہئے کہ اس سے نہ صرف حاملہ کی غذائی ضرورت پوری ہوسکے بلکہ اس کے پیٹ کے بچے کی نشوونما بھی مناسب ہوسکےماں کے رحم میں بچے کا ہر ایک عضو نشوونما پاتا ہے بچے کا ماں کے رحم پھلنا پھولنا بڑی حد تک ماں کی بہتر صحت متوازن غذاء اور مناسب دیکھ بھال کے مرہون منت ہوتا ہے ہمارے ہاں یہ غلط فہمی عام پائی جاتی ہے کہ مہنگی غذاء ہی زیادہ قوت بخش ہوتی ہے اس کے علاوہ عموماً ہمارے ہاں اکثر اچھی غذاء سے مراد حراروں سے بھرپور غذاء سمجھی جاتی ہے مثال کے طور پر گھی سے لبالب سالن گھی میں گوندھی ہوئی چوری گھی سے بھرپور پنجیری ایسی غذائیں نہ صرف ماں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں بلکہ بچہ بھی اس سے بے حد متاثر ہوتا ہے ایسی غذاء دینے سے زیادہ مقدار میں چربی ماں کے جسم میں جمع ہو جاتی ہے جو بچے کی پیدائش کے وقت مشکلات پیدا کرتی ہے
حاملہ عورت کے لیے چند اہم تجاویز
ماں کو چاہیے کہ وہ دوران حمل زیادہ محنت و مشقت والے کام مثلاً وزنی چیزیں اٹھانا وغیرہ سے پرہیز کرے اس سے حمل ضائع ہو جانے کا خطرہ ہوتا ہے حمل کے دوران اکثر عورتوں کو گرمی بہت لگتی ہے اور بار ہا پسینہ آتا ہے اس کے علاوہ پیشاب بھی زیادہ آتا ہے جس سے پانی کا اخراج زیادہ ہو جاتا ہے اس لیے پانی کی کمی سے بچنے کے لیے پانی زیادہ پینا چاہیے -اس دودوران قبض نہیں ہونی چاہیے کوشش کرنی چاہیے کہ اخراج باقاعدہ ہو -تازہ ہوا اور کھلی فضا نشوونما میں مدد دیتی ہے اس کے حاصل کرنے کے لیے اگر ہلکی سی ورزش دوران حمل جاری رکھی جائے تو یہ وضع حمل میں بھی آسانی پیدا کرتی ہے -دوران حمل آرام کرنا بہت اہم ہے آٹھ گھنٹے نیند ضرور پوری کرنی چاہیے اور خوب کسی ہوئی چارپائی پر لیٹیں سر کے نیچے سادہ تکیہ رکھیں اگر آپ کی کمر میں درد ہوتا ہے تو ٹانگوں کے نیچے بھی ایک تکیہ رکھ لیں اگر کروٹ پر لیٹیں تو زیادہ اچھا ہے
دوران حمل لباس زیادہ کسا ہوا نہیں ہونا چاہیے بلکہ ڈھیلا لباس پہننا چاہیے اونچی ایڑی کی جوتیاں پہننے سے گریز کرنا چاہیے